Author: جہانزیب علی

  • دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، امریکا

    دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کندھا ملا کر کھڑے رہیں گے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امریکا کی پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے انتہا پسند، دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، ہمارے دل متاثرہ پاکستانیوں کے اہلخانہ، پیاروں کیلئے دکھتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات نے نمٹنا امریکا پاکستان کا مشترکہ مفاد ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے ساتھ کندھا ملاکر کھڑیں رہیں گے۔

    میتھیو ملر سے ایران کی جانب سے پاکستان کو پائپ لائن مکمل کرنے پر نوٹس دینے کے سوال کہ پاکستان ایران پر پابندیوں کے باعث پائپ لائن مکمل نہیں کر پارہا۔

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ ہم ایران کے خلاف اپنی پابندیوں کا نفاذ جاری رکھیں گے، ایران سے معاہدوں پرغور کرنے والوں کو ممکنہ اثرات سے آگاہ رہنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    پاکستان کے توانائی بحران سے نمٹنے میں مدد کرنا امریکا کے لیے اولین ترجیح ہے، ہم حکومت پاکستان کے ساتھ توانائی کے شعبے پر بات چیت جاری رکھیں گے۔

  • پینٹاگون کی پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت

    پینٹاگون کی پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پاکستان سے مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کی ترجمان سبریناسنگھ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہم پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    ے آر وائی نیوز کے بیورو چیف واشنگٹن ڈی سی جہانزیب علی نے سوال کیا کیاامریکادہشتگردی کوختم کرنےکیلئےپاکستان کی مدد کر رہا ہے؟ تو سبرینا سنگھ نے کہا کہ دہشتگردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے کام کرنے کیلئے تیار رہتےہیں، پاکستانی حکومت کے ساتھ ہمارا دیرینہ تعاون جاری ہے۔

    بھارتی وزیردفاع کے دورہ پینٹاگون میں سکھ رہنماؤں پر حملوں کی بات سے متعلق سوال پر ترجمان کا کہنا تھا بھارتی وزیر دفاع سے ملاقات پر بیان جاری کیاتھا ، بھارتی وزیر دفاع کی ملاقات سے متعلق اورکوئی بات نہیں کروں گی۔

    امریکی محکمہ دفاع ترجمان نے بتایا کہ ہوم لینڈسیکیورٹی نےصدارتی امیدواروں کی حفاظت کیلئےامریکی فوج سےمددمانگی ہے، صدارتی اورنائب صدارتی امیدواروں کیلئے اضافی فوجی مددکی درخواست آئی ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر دفاع نے ہوم لینڈ سیکیورٹی کی درخواست کو منظور کر لیا ہے، کمانڈرشمالی کمان کو سیکرٹ سروس کومزید تعاون فراہم کرنےکی ہدایت کی۔

  • بلوچستان میں دہشت گرد حملوں پر امریکا کا شدید ردعمل

    بلوچستان میں دہشت گرد حملوں پر امریکا کا شدید ردعمل

    واشنگٹن : امریکا نے بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں سیکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا، 23بےگناہ شہریوں کا قتل انتہائی قابل مذمت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے انتہاپسندوں اور دہشت گردوں کےہاتھوں بہت نقصان اٹھایا ہے، ہمارے دل ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کیلئے دکھے ہوئے ہیں۔

    میتھیوملر کا کہنا تھا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں امریکا اورپاکستان کا مشترکہ مفاد ہے، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کےخطرات سے نمٹنےکیلئے پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے۔

  • بھارت کو اقلیتوں کیلئے تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ

    بھارت کو اقلیتوں کیلئے تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ

    چیئرمین امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی اسٹیون شنیک نے امریکی محکمہ خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اقلیتوں پر کیے جانے والے مظالم پر بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کیا جائے۔

    یہ بات انہوں نے نمائندہ اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر اسٹیون شنیک نے بھارت میں مذہبی آزادی کی سنگین خلاف ورزیوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کیلئے جگہ تنگ کی جارہی ہے، بھارتی مسلمانوں کو شہریت سے بھی محروم کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور بھارت میں بسنے والے سکھوں کو بھارت سے جان کا خطرہ ہے، کینیڈا میں ہونے والا سکھ رہنما کا قتل ایک ہولناک واردات ہے، بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتیں بھی خوف کا شکار ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں اسٹیون شنیک نے کہا کہ بھارتی آئین سکھوں کو بھی ہندو قرار دیتا ہے جو کہ سراسر غلط ہے کیونکہ آپ کسی پر بھی اپنامذہب زبردستی مسلط نہیں کرسکتے۔

    چیئرمین امریکی کمیشن نے کہا کہ مذہبی اقلیتوں کے حوالے سے بھارتی حکومت کے فیصلوں پر ہمیں تشویش ہے، سٹیزن ایکٹ کے ذریعے بھارتی مسلمانوں کو شہریت سے محروم کیا جارہا ہے۔

  • غزہ جنگ سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    غزہ جنگ سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہمارے لیے کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

    یہ بات ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے سوال کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے امریکا دفاع کے نام پر غزہ جنگ میں بےگناہوں کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے؟

    جس کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں اس سوال کو مجموعی طور پر مسترد کرتا ہوں، غزہ جنگ میں حماس شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسے منظر نامے میں پاتے ہیں جہاں حماس جیسا جنگجو موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حماس شہری انفراسٹرکچر کو استعمال کرتی رہتی ہے، شہری سہولیات کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے، امریکی روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت ہے۔

    ویدانت پٹیل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام سراسر غلط ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں بہت ساری غلط معلومات دیکھی ہیں اور ہم معلومات کو تقویت دینے اور دیانت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

  • امریکی ترجمان کا گرفتار پاکستانی سے متعلق اہم بیان

    امریکی ترجمان کا گرفتار پاکستانی سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی منصوبہ بندی کے پاکستانی ملزم پر عائد فرد جرم سے متعلق اہم بیان جاری کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ اس ملزم گرفتاری پر پاکستان سے کس نوعیت کی بات چیت ہورہی ہے؟

    جس کے جواب میں ترجمان میتھیو ملر نے گرفتار پاکستانی ملزم آصف مرچنٹ سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے ایک فرد جرم پر بات کرنے کیلئے محکمہ انصاف سے رجوع کرنے کا کہوں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہا کہ میرے پاس اس مسئلے پر گفتگو کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اپنے لوگوں بشمول سابق عہدیداروں کو خطرات بچانے کیلئے جو ضروری ہوگا کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران سے آنے والے خطرات سے بچنے کیلئے جو ضروری ہے کرتے رہیں گے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو محکمہ انصاف کی طرف لے جانا چاہیے۔

    میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان کے ذریعے ایران کو کوئی پیغام بھیجا گیا ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آپ مجھ سے قانونی معاملے سے متعلق پوچھ رہے ہیں جو محکمہ انصاف کا موضوع ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر فی الحال ابھی کوئی بات نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا کی عدالت میں ایک پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے گرفتار پاکستانی ملزم کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آصف مرچنٹ کا قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔

  • وائٹ ہاؤس نے آصف مرچنٹ کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی

    وائٹ ہاؤس نے آصف مرچنٹ کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد ہونے کے بعد وائٹ ہاؤس نے آصف مرچنٹ کی ٹرمپ پرحملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا کی عدالت میں پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    وائٹ ہاؤس نے آصف مرچنٹ کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کردی ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ آصف مرچنٹ کا ٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔

    امریکی اخبار کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے اور منصوبہ بندی کو پاکستان سے جوڑنے کی کوشش کی گئی۔

    امریکی اخبار نے ہیڈ لائن میں پاکستان پر الزام لگا دیا جبکہ خبر کے اندر تفصیل میں اس کی تردید کردی، امریکی اخبار نے ہیڈ لائن میں آصف مرچنٹ کا تعلق پاکستان سے جوڑ دیا۔

    امریکی اخبار نے تفصیلی خبر میں تردید کرتے ہوئے کہا کہ’’ثبوت نہیں ملے‘‘امریکی محکمہ انصاف نے بھی کہا ہے کہ ٹرمپ پر حملے کی منصوبہ بندی کا آصف مرچنٹ سے تعلق نہیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے 46سالہ آصف مرچنٹ پر فرد جرم عائد کی، آصف مرچنٹ کے ایرانی حکومت کے ساتھ بھی مبینہ رابطے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پرحال ہی میں ہونے والے حملے سے آصف مرچنٹ کا تعلق نہیں، آصف مرچنٹ پر اگست یا ستمبر میں ٹرمپ اور دیگرعہدیداروں کے قتل کے منصوبے کا الزام ہے۔

    میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آصف مرچنٹ کو12 جولائی کو امریکا چھوڑنے کی تیاری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا، آصف مرچنٹ نے سیاستدانوں کو قتل کرنے کیلئے اجرتی قاتل سے رابطہ کیا۔

    اجرتی قاتل خفیہ طور پر امریکی انٹیلی جنس اداروں کیلئے کام کررہا تھا، آصف مرچنٹ نےایک شخص کے گھر سے یو ایس بی چوری کرنے کی بات کی۔

    آصف مرچنٹ نے امریکا مخالف مظاہروں کیلئے بھی بات کی، آصف مرچنٹ نے بڑے سیاستدانوں کو قتل کرنے کی بھی بات کی۔

    میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق منصوبہ بندی میں ایران بھی ملوث ہوسکتا ہے، اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہیں کہ آصف مرچنٹ کو منصوبہ بندی کی ہدایت کس نے کی تھی؟

  • بنگلہ دیش کی صورتحال پر امریکا کا ردعمل

    بنگلہ دیش کی صورتحال پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن: بنگلہ دیش کی صورتحال پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا ردعمل آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، عبوری حکومت کے قیام کا اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا، بنگلہ دیش کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے، بنگلہ دیش میں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ تشدد سے گریز کریں اور تحمل سے کام لیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پچھلے کئی ہفتوں میں بہت سی جانیں ضائع ہوچکی ہیں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اموات کی رپورٹس پر افسردہ ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ بنگلہ دیش میں اپنے پیاروں کو کھو دینے والوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ شیخ حسینہ فرار ہوکر بھارت پہنچ چکی ہیں جہاں انھوں نے دہلی کے قریب بھارتی قومی سلامتی کے مشیراجیت دوول سے ملاقات کی۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ کی آئندہ منزل برطانیہ ہے، جہاں وہ سیاسی پناہ حاصل کرنے کی کوشش کریں گی جبکہ بھارت نے بنگلہ دیش کے ساتھ 4,096 کلومیٹر سرحد پر ہائی الرٹ کردیا ہے۔

    بنگلہ دیش جانے والی تمام ٹرینوں کو انڈین ریلوے حکام نے روک دیا ہے، بھارت سے ڈھاکہ جانے والی پروازوں کو بھی منسوخ کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں بنگلہ دیشی فوج کا کہنا ہے کہ کل صبح سے کرفیو ختم کردیا گیا ہے، اسکول اور کاروبار کھول دیے جائیں گے۔

  • افغانستان سے ابھرتے خطرات روکنے کیلئے کام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    افغانستان سے ابھرتے خطرات روکنے کیلئے کام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا ہے کہ افغانستان سے ابھرتے ہوئے خطرات روکنے کے لیے کام کررہے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پریس کانفرنس کے دوران افغانستان میں دہشت گرد گروہوں میں اضافے سے متعلق یواین کی رپورٹ پر سوال کیا گیا، اس پر ویدانت کا کہنا تھا کہ افغانستان میں انسداددہشت گردی کی کوششوں کے حوالے سے تمام اتحادیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردوں کی بھرتی کی کوششوں کا مقابلہ کرنے کیلئے ملکر کام کررہے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ یقینی بنارہے ہیں کہ امریکا پر حملوں کیلئے افغانستان بطور لانچنگ پیڈ کبھی استعمال نہ ہو۔

    پاکستانی افواج پر افغانستان سے ہونے والے حملوں پر بھی امریکی ترجمان سے سوال کیا گیا، ویدانت پٹیل نے کہا کہ انسداد دہشت گردی پر شراکت داروں اور اتحادیوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ داعش ایک بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورک ہے، داعش دنیا بھر میں دہشت گردانہ حملے کرنے کے عزائم، صلاحیت رکھتی ہے۔

  • پاکستان میں سیاسی جماعتوں کیساتھ یکساں طور پر برتاؤ دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا

    پاکستان میں سیاسی جماعتوں کیساتھ یکساں طور پر برتاؤ دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں طور پر برتاؤ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس سے پاکستان کو 10 کروڑ ڈالر فنڈز کی سفارش کی ہے، فنڈز انسداد دہشتگردی اور جمہوریت کی مضبوطی کیلیے استعمال ہوگا، رقم جمہوریت اور سول سوسائٹی کو مستحکم کرنے کے پروگراموں میں استعمال ہوگی۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ امداد سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کیا جا سکے گا، امداد سے معاشی اصلاحات اور قرضوں کے انتظام میں مدد مل سکے گی۔

    پریس کانفرنس میں سوال کیا گیا کہ کیا امریکی سفیر جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کریں گے؟ اس پر میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات پر امریکا کوئی پوزیشن نہیں لیتا، ہم جمہوریت کے احترام پر زور دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کا احترام ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ یکساں طور پر برتاؤ دیکھنا چاہتے ہیں۔

    سوال کیا گیا کہ بی جے پی نے کئی ریاستوں میں مسلم ریسٹورنٹ مالکان کو اپنے مسلم نام آویزاں کرنے کا کہا، بھارتی مسلمانوں کو خدشہ ہے ان کیلیے مزید مشکلات پیدا ہوں گی آپ کا کیا مؤقف ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ہم نے بھارتی مسلمانوں سے متعلق رپورٹیں دیکھی ہیں، بھارتی سپریم کورٹ نے 22 جولائی کو قوانین کے نفاذ پر عبوری حکم امتناعی جاری کیا، ہم مذہبی آزادی کے احترام کو فروغ دینے اور اس کے حامی ہونے کیلیے پرعزم ہیں، مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کے احترام کیلیے ہندوستانی ہم منصبوں سے بات کی۔

    سوال کیا گیا کہ امریکی کمیشن مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا، بھارت امریکی کمشنرز کو بھارت کا دورہ کرنے کیلیے ویزے بھی جاری نہیں کر رہا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ میں کسی مخصوص ویزا کیس پر بات نہیں کروں گا، مذہبی آزادی ایک ایسا معاملہ ہے جسے ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں، ہم ہر سال اپنی سالانہ رپورٹ مذہبی آزادی سے متعلق جاری کرتے ہیں۔