Author: جہانزیب علی

  • پی ٹی آئی کے دفاتر پر چھاپوں، پارٹی ترجمان کی گرفتاری پر امریکا کا ردعمل

    پی ٹی آئی کے دفاتر پر چھاپوں، پارٹی ترجمان کی گرفتاری پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دفاتر پر چھاپوں اور پارٹی ترجمان رؤف حسن کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بحیثیت ترجمان جب کسی ترجمان کی گرفتاری دیکھتا ہوں تو ذاتی طور پر پریشان ہوتا ہوں، جب ہم اپوزیشن رہنماؤں کی گرفتاریوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیشہ پریشان ہوتے ہیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت مساوی انصاف دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں آزادی اظہار اور پُرامن اجتماع جیسے انسانی حقوق کے احترام کی حمایت کرتے ہیں، زور دیتے ہیں کہ ان اصولوں کا پاکستان کے آئین و قوانین کے مطابق احترام کیا جائے۔

    ترجمان سے افغان مہاجرین کی پاکستان میں ایک سال کی توسیع سے متعلق حکومتی فیصلے پر سوال کیا گیا تو ان کا جواب تھا کہ اس بارے میں آپ کو بعد میں جواب دوں گا۔

    پریس کانفرنس میں میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے کانگریس سے خطاب پر مظاہروں کا اعلان کیا گیا، کل واشنگٹن میں نیتن یاہو مخالف اور حامی مظاہرین میں جھگڑوں کا امکان ہے؟

    میتھیو ملر نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں تمام احتجاج پُرامن طریقے سے ہونے چاہئیں، ہم امریکیوں کے احتجاج کے حق کی حمایت کرتے ہیں، یہ ان چیزوں میں سے ہے جو امریکا کو عظیم اور ہماری جمہوریت کو مضبوط بناتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہروں سے لوگ اپنے ذہن کی بات کرتے ہیں، تمام احتجاج کسی بھی صورت میں پُرامن رہنا چاہیے۔

  • امریکی صدر جوبائیڈن صدارتی انتخابات سے دستبردار

    امریکی صدر جوبائیڈن صدارتی انتخابات سے دستبردار

    امریکی صدر جوبائڈن نے صدارتی انتخابات سے دستبردار ہونے کا اعلان کر دیا۔

    جوبائیڈن نے صدارتی انتخابات سے دستبرداری کا اعلان قوم کے نام خط میں کیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ بطور صدر امریکی قوم کی خدمت میرے لیےباعث فخر ہے اس ہفتے قوم سے خطاب میں تفصیلات سے آگاہ کروں گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے مل کر کووڈ اور معاشی صورتحال کا مقابلہ کیا جو مجھے دوبارہ صدر بنتے دیکھنا چاہ رہے تھا ان کا شکرگزار ہوں، امریکا کےلیے کچھ بھی ناممکن نہیں اور اتحاد سے سب کچھ کر سکتے ہیں ہمیں بس یہ یاد رکھنا ہو گا ہم ریاست ہائے متحدہ امریکا ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج امریکا دنیا کا مضبوط ترین معاشی ملک ہے قوم کو دوبارہ بنانے کےلیے تاریخی اقدامات کیے، 30سال میں پہلی بار گس سیفٹی لا پاس کیا اور پہلی بار افریقی امریکن خاتون کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا، موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق اہم قانون سازی کی۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے لکھا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنی جماعت کا کنٹرول کھو چکے ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق جو بائیڈن اور ڈیموکریٹکس کے درمیان تنازع میں شدت آ گئی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی کا کنٹرول ان کے ہاتھ سے نکل گیا ہے، آئندہ ہفتے بائیڈن دست برادری کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    مزید 12 ڈیموکریٹک اراکین نے جوبائیڈن سے صدارتی انتخابات سے دست برداری کا مطالبہ کیا ہے، ان ارکان میں ایوان نمائندگان کے 10 ارکان اور 2 سینیٹرز شامل ہیں۔

    بائیڈن کے خلاف آواز بلند کرنے والے ڈیموکریٹک اراکین کانگریس کی تعداد 35 ہوگئی ہے، جب کہ جو بائیڈن دست بردار نہ ہونے اور انتخابی مہم دوبارہ شروع کرنے کے لیے بہ ضد ہیں۔

  • پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن لی انتقال کرگئیں

    پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلا جیکسن لی انتقال کرگئیں

    واشنگٹن: امریکی کانگریس میں پاکستان کاکس کی چیئرپرسن شیلاجیکسن لی فانی دنیا کو خیرباد کہہ گئیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست ٹیکساس سے رکن کانگریس شیلاجیکسن لی کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں۔ان کی عمر 74 برس تھی۔

    شیلا جیکسن لی سیلاب،زلزلے سمیت ہرناگہانی آفت میں پاکستان کی مدد کیلئے پیش پیش رہیں، انہیں حکومت پاکستان نے ہلال پاکستان کے اعزاز سے بھی نوازا تھا۔

    پاکستانی کمیونٹی امریکا کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے: شیلاجیکسن لی

    یاد رہے کہ امریکا نے 2005 کے زلزلے میں بحالی اور تعمیر نو کیلئے پاکستان کو 500 ملین ڈالر امداد دی تھی، شیلا جیکسن لی کی قیادت میں کانگریس وفد نے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ بھی کیا تھا۔

  • بائیڈن کورونا میں مبتلا، انتخابات سے دستبردار ہونے کا عندیہ

    بائیڈن کورونا میں مبتلا، انتخابات سے دستبردار ہونے کا عندیہ

    لاس ویگاس : امریکا کے صدر جوبائیڈن کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے، انتخابی سرگرمیاں روک دی گئیں، انہوں نے انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کا عندیہ دے دیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، صدربائیڈن نے ٹیلی فونک گفتگو میں کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن نے سول رائٹس تنظیم کی منتظم کو فون پر اپنی صحت سے متعلق آگاہ کیا۔

    امریکی صدربائیڈن کا لاس ویگاس میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب شیڈول تھا، منتظمین نے بائیڈن کے کورونا کے باعث کانفرنس میں عدم شرکت کا اعلان کیا۔

    اس حوالے سے امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ اگر ڈاکٹر  نے مشورہ دیا تو صدارتی انتخابات سے دستبردار ہونے پر غور کروں گا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کو کورونا کی معمولی علامات ہیں اور انہیں کورونا ویکسین لگادی گئی ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ری بپلکن پارٹی کے رہنما ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ جوبائیڈن ذہنی اور جسمانی طور پر اس قابل نہیں ہیں کہ انتخابی سرگرمیاں یا حکومتی امور سنبھال سکیں۔

    دوسری جانب اے آر وائی سے گفتگو میں ڈیمو کریٹ رہنما ڈاکٹر آصف قدیر نے کہا کہ اس وقت صدارتی انتخابات کیلئے بائیڈن سے بہتر کوئی امیدوار نہیں ہے وہ جلد صحت یاب ہوکر واپس آئیں گے۔

    بائیڈن سے انتخابات سے دستبرداری کا مطالبہ

    علاوہ ازیں صدر بائیڈن کے صدارتی الیکشن لڑنے کی مخالفت میں پارٹی کے اندر سے آوازیں بلند ہونے لگیں، ڈیمو کریٹ پارٹی کے اہم رکن کانگریس ایڈم شف نے بائیڈن سے دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایڈم شف کا کہنا ہے کہ بائیڈن کی ٹرمپ کو الیکشن میں شکست دینے کی صلاحیت پر شدید خدشات ہیں، ٹرمپ کا دوسری بارصدر بننا ہماری جمہوریت کی بنیاد کو کمزور کردے گا۔

    کانگریس کے رکن کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ جوبائیڈن یہ ذمہ داری کسی اور کے سپرد کریں، ٹرمپ کی شکست کیلئے بائیڈن دستبردار ہوکر قائدانہ میراث کو محفوظ بنائیں۔

  • طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین سے دہشتگرد حملے نہ ہوں، امریکا

    طالبان یقینی بنائیں افغان سرزمین سے دہشتگرد حملے نہ ہوں، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستانی فوج پر ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملوں سے متعلق سوال پر اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستانی عوام نے پر تشدد، انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں پاکستان کے ساتھ ہمارا مشترکہ مفاد ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ طالبان پر زور دیتے رہتے ہیں کہ وہ یقینی بنائیں افغان سرزمین سے دہشتگرد حملے نہ ہوں، پاکستان ہمارا ایک قریبی شراکت دار ہے، ہم پاکستان کی معیشت کو بہتر بنانے سمیت متعدد اہم معاملات پر کام کر رہے ہیں۔

    بنوں کنٹونمنٹ پر گزشتہ روز 10 دہشتگردوں کے گروپ نے حملہ کیا لیکن سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے یہ حملہ ناکام بنا دیا۔ اس خودکش حملے میں بنوں کنٹونمنٹ کی دیوار کا ایک حصہ مسمار ہوا۔

    دہشتگردوں کے خودکش حملے میں 8 اہلکار شہید ہوئے جبکہ فورسز نے جان پر کھیلتے ہوئے تمام 10 دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

    حملے میں شہید ہونے والوں میں پونچھ کے رہائشی نائب صوبیدار محمد شہزاد، وادی نیلم سے تعلق رکھنے والے حوالدار احمد شہید، ضلع خوشاب کے حوالدار ظل حسین شاہ اور ضلع لکی مروت کے لانس نائیک سبز علی خان شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ شامل شہید سپاہی اشفاق حسین کا تعلق ضلع مظفر آباد، شہید ارسلان اسلم ضلع بہاولپور، سپاہی سبحان مجید بلوچ مظفر آباد اور شہید سپاہی امتیاز خان کا تعلق ضلع کرک سے ہے۔

    دہشتگرد حملہ حافظ گل بہادر گروپ کی جانب سے کیا گیا۔ یہ گروپ افغان سر زمین سے پاکستان میں دہشتگردانہ کارروائیاں کروا رہا ہے۔

    پاکستان بارہا عبوری افغان حکومت سے ضروری اقدامات کرنے اور دہشتگردوں کو اپنی سر زمین استعمال کرنے سے روکنے کے لیے ان گروپس کے خلاف موثر کارروائی کرنے کا کہہ چکا ہے۔

  • ٹرمپ پر حملے کے بعد انتہا پسندوں کی جوابی کارروائی کا خطرہ

    ٹرمپ پر حملے کے بعد انتہا پسندوں کی جوابی کارروائی کا خطرہ

    واشنگٹن: ہوم لینڈ سکیورٹی اور امریکی تفتیشی ادارے فیڈرل بیورو آف انوسٹی گیشن (ایف بی آئی) نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد سکیورٹی الرٹ جاری کر دیا۔

    سکیورٹی الرٹ میں ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کے بعد انتہا پسند جوابی کارروائی کر سکتے ہیں جبکہ ہوم لینڈ سکیورٹی کے مطابق انتخابات کے تناظر میں سابق صدر پر حملے کی جوابی کارروائی کا خطرہ ہے۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ ریاستی اور مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے مشکوک رویوں پر نظر رکھیں، ایف بی آئی اور ڈی ایچ ایس کو ملک کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے۔

    اس میں مزید کہا گیا کہ کچھ آن لائن کمیونٹیز نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے جواب میں حملوں کی دھمکیاں دیں، انتہا پسندوں کے چھوٹے گروپ یا انفرادی سطح پر سیاسی پروگراموں کو اہداف بنا سکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں ریاست پنسلوینیا میں سابق صدر پر اُس وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا جب وہ انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلی کے شرکا سے خطاب میں مصروف تھے۔

    خطاب کے دوران اچانک فائرنگ ہوئی جس میں وہ خوش قسمتی سے محفوظ رہے تاہم گولی ان کے کان کے اوپری حصہ پر لگی جس سے خون بہنے لگا۔

    واقعے کے بعد ان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا تھا، بعدازاں ڈونلڈ ٹرمپ نجی طیارے کے ذریعے نیو جرسی پہنچے تھے۔

    قاتلانہ حملے کی ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ سابق صدر گولی لگتے ہی جھکے اور ہاتھ کان پر رکھا۔ اسی لمحے اسٹیج پر سراسیمگی پھیل گئی اور تھوڑی دیر میں سکیورٹی اہلکار متحرک ہوئے اور ٹرمپ کو گھیرے میں لے لیا۔

  • پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق امریکا کا اہم بیان

    پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق امریکا کا اہم بیان

    امریکا نے پاکستان میں سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق فیصلے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کی پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے سوال کیا کہ پاکستانی سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دیں اس پر امریکا کا کیا موقف ہے؟

    ترجمان نے جواب دیا کہ کسی سیاسی جماعت پر پابندی تشویش کا باعث ہے سیاسی جماعت پر پابندی سے متعلق حکومتی بیانات  دیکھتے ہیں، لگتا ہے یہ پیچیدہ سیاسی عمل کا آغاز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں پاکستان سمیت کسی بھی ملک  میں سیاسی تشدد کی مذمت کرتے ہیں، جمہوری اصول ، بنیادی انسانی حقوق اور جمہوری حقوق کا احترام دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں آئینی جمہوری اصولوں کی پُرامن پاسداری کی حمایت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انسانی حقوق اور آزادی اظہار کا احترام کیا جائے جمہوری عمل اور وسیع تر اصولوں کی حمایت کرتے ہیں قانون کی حکمرانی اورمساوی انصاف اہم ہے۔

    مودی کے دورہ روس پر یوکرینی صدر کے اظہارتشویش پر ترجمان نے جواب دیا کہ روس اور بھارت کے دیرینہ تعلقات ہیں ہم چاہتے ہیں تمام ممالک اقوام متحدہ چارٹر کا احترام کریں، بھارت کو روس کے ساتھ تعلقات کا مثبت فائدہ اٹھانا چاہیے بھارت کو روسی صدر سے کہنا چاہیےکہ یوکرین سےجنگ ختم کرے۔

  • ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، جوبائیڈن

    ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جان کر خوشی ہوئی، جوبائیڈن

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کے واقعے کے بعد جوبائیڈن اور مختلف شخصیات نے گہرے دکھ اور شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے واقعے پر شدید رنج اور غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ حملے میں محفوظ رہے یہ جا کر خوشی ہوئی۔

    واقعے کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں ایسے واقعات کی کوئی گنجائش نہں، ایسے واقعات کی مذمت کیلئے بطور قوم ایک ہونا چاہیے۔

    ،سابق صدرباراک اوباما کا بھی یہی کہنا تھا کہ ہماری جمہوریت میں سیاسی تشدد کی قطعاً کوئی جگہ نہیں، ٹرمپ واقعے میں شدیدزخمی نہیں ہوئے جو باعث اطمینان ہے۔ ،

    سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے بھی ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کو بزدلانہ فعل قرار دیا ہے،

    اس حوالے سے ٹیسلا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ایلن مسک نے صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا اعلان کیا ہے انہوں نے ٹرمپ کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔

    ڈیمو کریٹ سینیٹر چک شومر کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر حملہ امریکی تاریخ کا خطرناک واقعہ ہے،

  • سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے زخمی

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائرنگ سے زخمی

    پنسلوینیا : امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں ان کے گولی لگنے سے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق امریکی صدر ٹرمپ پر پنسلوینیا میں ان کی انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ کی گئی، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔

    موقع پر موجود سیکیورٹی اہلکاروں نے فوری طور ہر ڈونلڈ ٹرمپ کو حفاظتی حصار میں لیا اور انہیں اسٹیج سے لے کر تیزی سے روانہ ہوگئے۔

    امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ریلی کے شرکاء سے خطاب کیلئے اسٹیج پر موجود تھے، جیسے ہی انہوں نے اپنے حامیوں سے خطاب کا آغاز کیا تو گولیاں چلنا شروع ہوگئیں۔

    اس حوالے سے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کے ری پبلکن صدارتی امیدوار کی ریلی میں فائرنگ کے واقعے میں سابق امریکی صدر زخمی ہوئے ہیں لیکن ان کے کان پر خون کے نشانات دیکھے گئے ہیں۔

    ٹرمپ خفیہ سروس اہلکاروں کے حصار میں اسٹیج سے خود چلتے ہوئے گاڑی تک گئے، اسٹیج سے واپسی پر ٹرمپ نے حامیوں کی طرف فضا میں مکا بھی لہرایا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بظاہر ڈونلڈ ٹرمپ کو واقعے میں شدید چوٹیں نہیں آئیں، تاہم یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ٹرمپ گولی لگنے سے زخمی ہوئے یا اسٹیج پر نیچے جھکتے ہوئے چوٹ لگی ابھی واضح نہیں ہوا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق امریکی صدرٹرمپ کو محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے ،ری پبلکن رہنماؤں نے عوام سے ڈونلڈٹرمپ کیلئے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان اسٹیون چنگ نے اس کی تفصیلات بیان کی ہیں، انہوں ںے بتایا کہ کہ ڈیمو کریٹ نلڈ ٹرمپ ٹھیک ہیں، مقامی طبی سہولت میں معائنہ کیا جا رہا ہے، ٹرمپ نے گھناؤنے فعل میں فوری کارروائی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر ٹرمپ کی انتخابی ریلی میں 5 فائر کیے گئے، مجمع میں سے گولی نہیں چلائی گئی، ٹرمپ کو دور سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی،

    اس کے علاوہ بٹلر کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا مبینہ حملہ آور ہلاک ہوگیا ہے، فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوا ہے۔

    ٹرمپ کی انتخابی ٹیم نے بھی کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بالکل ٹھیک ہیں، سیکرٹ سروس کا کہنا ہے کہ جیسے ہی معلومات حاصل ہوں گی، عوام کو آگاہ کردیا جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ محفوظ رہے، سیکرٹ سروس

    بعد ازاں سیکرٹ سروس انتظامیہ نے صدر جوبائیڈن کو ٹرمپ پر حملے سے متعلق بریفنگ میں بتایا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں سابق امریکی صدر ٹرمپ محفوظ رہے ہیں۔

    حملہ آور نے کہاں بیٹھ کر فائرنگ کی؟ 

    امریکی سیکرٹ سروس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ریلی پر فائرنگ کرنے والا شوٹر ریلی کے مقام سے باہر ایک بلند مقام پر موجود تھا۔

    سیکرٹ سروس عہدیدار کا کہنا ہے کہ حملہ آور نے اسٹیج کی طرف متعدد مرتبہ فائر کیے، اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں حملہ آور مارا گیا، انہوں نے مزید بتایا کہ فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص ہلاک اور2شدید زخمی ہوئے۔

  • ہم بھارت کی نظر سے پاکستان کو نہیں دیکھتے، مارگریٹ میک لاوڈ

    ہم بھارت کی نظر سے پاکستان کو نہیں دیکھتے، مارگریٹ میک لاوڈ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ شعبہ اردو کی ترجمان مارگریٹ میک لاوڈ کا کہنا ہے کہ ہم بھارت کی نظر سے پاکستان کو نہیں دیکھتے ، پاکستان اور بھارت دونوں ممالک ہمارے لئے اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ شعبہ اردو کی ترجمان مارگریٹ میک لاوڈ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان کے عوام آج بھی دہشت گردی سے متاثرہورہے ہیں۔

    مارگریٹ میک لاوڈ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پاکستان کےعوام کیلئےسنگین معاملہ ہے، ہماراغیرسرکاری تنظیموں اورحکومت کیساتھ تعاون جاری رہےگا، دہشتگردی سےنمٹنےکیلئےہم پاکستان کی حکومت کیساتھ ملکرکام کرناچاہتےہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکا تعلقات بھارت اور امریکا کے رشتے سے الگ ہے، ہم بھارت کی نظر سے پاکستان کو نہیں دیکھتے ، پاکستان اور بھارت دونوں ممالک ہمارے لئے اہم ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک میں امن ،استحکام اور خوشحالی اہم ہے ،امید ہے پاکستان اور بھارت کے درمیان دوبارہ بات چیت شروع ہوجائے۔

    سکھ رہنما کے قتل کے حوالے سے سوال پر امریکی محکمہ خارجہ شعبہ اردو کی ترجمان نے کہا کہ سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے بارے میں بھارتی حکومت سے تشویش کا اظہار کیا ہے، ہماری بھارتی حکام کیساتھ بات چیت جاری ہے، ہم نے بھارت سے صاف کہہ دیا ہے کہ مستقبل میں ایسا دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔

    نیٹواجلاس کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ نیٹواجلاس میں امریکا نے یوکرین کواسٹریٹجک فضائی دفاعی نظام فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگرروس سنجیدگی سے بات کرنا چاہتا ہے تو ہم بھی بات کیلئےتیارہیں، روس نےیوکرین میں بچوں کےاسپتال پرحملہ کیا، جنگ کے خاتمے کیلئےیوکرین سےبات چیت ضروری ہے۔

    امریکی ترجمان نے بتایا کہ ہم بھارت سمیت تمام اتحادیوں سے کہہ رہےہیں وہ یوکرین میں امن کیلئے روس پر دباؤڈالیں، روس اپنی فوجیں یوکرین کی سرزمین سے باہر نکالے۔