Author: جہانزیب علی

  • امریکی نائب وزیرخارجہ کی اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او  سلمان اقبال سے ملاقات

    امریکی نائب وزیرخارجہ کی اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور سی ای او سلمان اقبال سے ملاقات

    امریکی نائب وزیرخارجہ الزبتھ ہورسٹ کی صدر و سی ای او اے آر وائی نیٹ ورک سلمان اقبال سے ملاقات ہوئی جس میں پاک امریکا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال اور امریکی نائب وزیر خارجہ الیزبتھ ہورسٹ کی ملاقات میں پاک امریکا اقتصادی تعاون پر بھی گفتگو ہوئی۔

    ملاقات میں امریکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں اورکرکٹ کے فروغ پر بات چیت ہوئی، امریکی حکومت نے پاکستان کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات برقرار رکھنے کی خواہش بھی ظاہر کی۔

    امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا الیزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت ہے، نوجوانوں میں توانائی اور تخلیقی آئیڈیاز پاکستان کے امید افزا مستقبل کا ثبوت ہیں۔

    الزبتھ ہورسٹ نے کہا کہ مستحکم پاکستان عالمی ترقی میں نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے، امریکا پاکستان میں کسی سیاسی جماعت کے بجائے قومی تعلقات کو ترجیح دیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے توانائی کے شعبے میں جدید اور پائیدارحل کی ضرورت ہے، گرین انرجی کی طرف منتقلی سے صارفین کی بڑھتی طلب پوری کی جاسکتی ہے۔

    امریکی نائب وزیرخارجہ الیزبتھ ہورسٹ اور سلمان اقبال نے پاکستان میں میڈیا کی ترقی پر بھی گفتگو کی، سلمان اقبال نے پاکستان میں میڈیا کی ترقی، صحافیوں کی تربیت، اسکالر شپس پر امریکا کا شکریہ ادا کیا۔

  • سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے ایک مقامی صحافی نے بانی پی ٹی آئی کے سائفر کیس میں بریت سے متعلق سوال کیا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے متعلق سوالات کا پہلے بھی کئی بار جواب دے چکے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو ہی کرنا ہے، ہم مختلف ممالک کے بارے میں اپنے فیصلے کرنے میں حالات مدنظر رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو مقدمے سے بری کردیا ہے۔

    اس سے قبل سائفر کیس کی سماعت کے آغاز میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں غیر حاضر تھے۔

    یاد رہے کہ سائفر کیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوا تھا، جس پر خصوصی عدالت نے کہا تھا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔

  • امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سے باقاعدہ رابطے میں ہیں، ویدانت پٹیل

    امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سے باقاعدہ رابطے میں ہیں، ویدانت پٹیل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پرپاکستانی رہنماؤں سےباقاعدہ رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سےباقاعدہ رابطے میں ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ دو طرفہ مشاورت جاری ہے، ہم علاقائی امور پر پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے.

    سکھ رہنما پر حملے کی سازش کے حوالے سے سوال پر امریکی ترجمان نے کہا کہ سکھ رہنما پر حملے کی سازش میں ملوث بھارتی شہری کی امریکا منتقلی پر محکمہ انصاف بات کرسکتا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں امریکا نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ سیکیورٹی مفادات ہیں۔

    ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے امور پر پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت داری ہے اور اس شراکت داری میں انسداد دہشتگردی کی صلاحیت کی مالی اعانت شامل ہے۔ انسانی حقوق کے تحفظ کے فروغ کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور ایسے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جس سے قانون کی حکمرانی کو فروغ ملے۔

  • ٹی 20 ورلڈ کپ : پاک بھارت ٹاکرے میں دہشت گردی کا خطرہ

    ٹی 20 ورلڈ کپ : پاک بھارت ٹاکرے میں دہشت گردی کا خطرہ

    آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شیڈول پاک بھارت میچ کے حوالے سے تشویشناک رپورٹ سامنے آئی ہے، جس کے مطابق میچ سے قبل دہشت گردی کا خطرہ بتایا جارہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دہشت گردی کے خطرے کے پیش نظر نیویارک انتظامیہ نے اسٹیڈیم کی سیکیورٹی بڑھادی ہے۔

    گورنر کے دفتر سے جاری بیان میں کیا گیا ہے کہ صورتحال کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں تاہم اس وقت عوامی تحفظ کو کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔

    ترجمان گورنر آفس کے مطابق انتظامیہ قانون نافذ کرنے والےحکام کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے، عوام کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہم پُرعزم ہیں کہ ٹی20ورلڈ کپ محفوظ اور یادگار ثابت ہوگا، یاد رہے کہ اس میگا ایونٹ میں پاک بھارت ٹاکرا 9جون کو نیویارک میں شیڈول ہے۔

    یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے زیراہتمام ٹی 20 ورلڈ کپ کا نواں ایڈیشن یکم سے 29 جون تک ویسٹ انڈیز اور امریکا میں کھیلا جائے گا۔

    کون سی ٹیم کس گروپ میں ہے؟

    ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں پاکستان، بھارت، کینیڈا، آئرلینڈ، امریکا، انگلینڈ، آسٹریلیا، نمیبیا، اسکاٹ لینڈ، اومان، نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، افغانستان، پاپوا نیوگنی ،یوگنڈا، جنوبی افریقا، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور نیدر لینڈز سمیت 20 ٹیمیں شامل ہیں۔

    ان ٹیموں کو چار مختلف گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ گروپ اے میں پاکستان، بھارت، کینیڈا، آئر لینڈ اور امریکا شامل ہیں۔

    گروپ بی میں انگلینڈ، آسٹریلیا، نمیبیا، اسکاٹ لینڈ اور اومان کو رکھا گیا ہے۔

    گروپ سی میں نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز، افغانستان، پاپوانیوگنی اور یوگنڈا شامل ہیں جبکہ گروپ ڈی میں جنوبی افریقا، سری لنکا، بنگلہ دیش، نیپال اور نیدر لینڈز شامل ہیں۔

  • امریکا کی بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف کیخلاف کارروائی، اہم وجہ سامنے آگئی

    امریکا کی بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف کیخلاف کارروائی، اہم وجہ سامنے آگئی

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف کیخلاف کارروائی کی گئی ہے، بنگلہ دیش آرمی کے سابق سربراہ پر پابندیاں عائدکردی گئیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف عزیز احمد بدعنوانیوں میں ملوث رہے، انہوں نے جمہوری اور عوامی اداروں کو کمزور کیا۔

    ترجمان کے مطابق جنرل ریٹائرڈ عزیز اپنے بھائی کو احتساب سے بچانے میں مدد کرتے رہے، بنگلہ دیش کے سابق آرمی چیف نے سرکاری تقرریوں کے عوض رشوت لی۔

    گرفتاری کا خدشہ، ٹرمپ نے جج پر سنگین الزام عائد کردیا

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں شفاف حکومتی عمل کی حمایت کرتے ہیں، منی لانڈرنگ، مالیاتی جرائم کی تحقیقات، انسداد بدعنوانی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔

  • ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثے پر امریکا کا ردعمل

    ایرانی صدر ہیلی کاپٹر حادثے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی ترجمان نے ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے سے متعلق اہم بیان جاری کردیا، ان کا کہنا ہے کہ ایران نے ہیلی کاپٹر حادثے پر مدد کی درخواست کی تھی۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے اس بات کا برملا اعتراف کیا کہ حادثے کے بعد ایرانی حکومت نے مدد کی درخواست کی تھی، تاہم انہوں نے صحافیوں کو اس کی تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ غیرملکی حکومتیں درخواست کرتی رہتی ہیں، تاہم ایران کی مدد نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ اس مدد کی پیشکش کے قابل نہ ہوسکے، امریکا کو ہیلی کاپٹر حادثے میں انسانی جانی نقصان پر افسوس ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم کسی کو ہیلی کاپٹر حادثے میں مرتے نہیں دیکھنا چاہتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم ایران پر لگائی گئی پابندیوں کے لئے معذرت نہیں کریں گے، ایرانی حکومت 45سال پرانا ہیلی کاپٹر خراب موسم میں استعمال کرنے کی خود ذمہ دار ہے۔

    میتھیو ملر پابندی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی حکومت نے اپنے جہاز دہشت گردی کی سپورٹ کیلئے استعمال کئے ہیں، امریکا ایرانی عوام کی حمایت اور حکومتی دہشت گردی کا مقابلہ کرتا رہے گا۔

  • پاک افغان سرحد پر ڈرون حملے سے متعلق امریکی ترجمان نے کیا کہا؟

    پاک افغان سرحد پر ڈرون حملے سے متعلق امریکی ترجمان نے کیا کہا؟

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے پاک افغان سرحدی علاقے میں ڈرون حملے پر جواب دینے سے گریز کیا ہے۔

    نائب ترجمان ویدانت پٹیل کی پریس کانفرنس کے دوارن ڈرون حملے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ڈرون حملے کے معاملے پر پینٹاگون بات کر سکتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کا ابھرتےخطرات کے خلاف صلاحیتوں  میں اضافے پر اتفاق ہے پاک امریکا ڈائیلاگ میں دہشت  گردی کے خلاف رابطے بڑھانے پراتفاق  ہوا جب کہ پاکستان کے ساتھ دہشت گرد گروہوں کی خاتمے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے ساتھ مغربی سرحد پر تکنیکی تعاون  اور دیگر امور پرگفتگو ہوئی۔

    بھارت اور ایران کے چاہ بہار معاہدے پر ان کا کہنا تھا کہ ایران پر عائدامریکی پابندیاں لاگو ہیں ایران کے ساتھ تجارت کرنے والے ممکنہ خطرات سے آگاہ رہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر فیصلہ حکومت پاکستان کو کرنا ہے، امریکا

    بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر فیصلہ حکومت پاکستان کو کرنا ہے، امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی پر فیصلہ حکومت پاکستان کو کرنا ہے، ہم کوئی پوزیشن نہیں لیتے۔

    میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان کو دہشتگردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے، دہشتگردی سے پاکستان میں جانی نقصان پر افسوس ہے، دہشتگردی سے متاثر ہونے والوں سے دلی تعزیت کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ دہشتگردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کیلیے مل کر کام کیلیے پُرعزم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی امریکا میں آباد کاری اور امیگریشن پر پاکستان سے مسلسل رابطے میں ہیں، افغانستان کی سنگین صورتحال کے پیشِ نظر مہاجرین کو واپس نہ بھیجنے کے مشورے کا احترام کریں۔

    میتھیو ملر نے کہا پڑوسی ممالک کو افغانوں کو بے دخل نہ کرنے کے مشورے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان انسانی امداد فراہم کرنے کیلیے عالمی انسانی تنظیموں کے ساتھ رابطہ قائم کرے، مہاجرین کی حفاظتی اسکریننگ کے اہم میکانزم کے نفاذ میں پاکستانی تعاون کے خواہاں ہیں، مسائل اور خدشات  دور کرنے کیلیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔

    گزشتہ روز پریس کانفرنس اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا تھا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے، تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟

    اس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا تھا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا تھا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا تھا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا تھا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا تھا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔

  • ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر سوالات کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

    تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔

  • کینیڈا میں سکھ  رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے گزشتہ دنوں کینیڈا میں ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے میتھیو ملر سے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر سوال کیا۔

    امریکی ترجمان سے امریکا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کی قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے پر بھی سوال کیا گیا، جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا میں حالیہ گرفتاریوں پر میں آپ کو کینیڈا کے حکام سے رجوع کرنے کا کہتا ہوں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے متعلق محکمہ انصاف تفصیل سے بات کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان معاملات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے الزامات کی تحقیقات کرنی چاہیے اس معاملے پر کمیٹی کی تفتیش جاری ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھارتی تفتیش کے نتائج دیکھنے کا انتظار کریں گے، معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور بھارت کو بھی یہ معاملہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

    ہردیپ سنگھ نجر

    سکھ رہنما کے قتل میں گرفتار بھارتیوں کی شناخت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا میں بھارت کے گھناؤنے کھیل کے کردار پکڑے گئے، کینیڈا پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    گزشتہ روز رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملزمان کی شناخت کرن پریت سنگھ اور کمل پریت سنگھ کے نام سے کی گئی ہے، گرفتار تیسرے بھارتی شہری کی شناخت کرن برار کے طور پر ہوئی ہے۔