Author: جہانزیب علی

  • ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے انٹونی بلنکن کی اسحاق ڈار سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات بتادیں اور کہا وزرائے خارجہ نے گفتگومیں مضبوط شراکت داری کی توثیق کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کے دوران وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کی پاکستانی ہم منصب سے ٹیلیفونک گفتگو کی تفصیلات پر سوال کے جواب میں کہا کہ انٹونی بلنکن نے اسحاق ڈارسےگفتگومیں مضبوط شراکت داری کی توثیق کی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کی خوشحالی کو آگے بڑھانے پر بات ہوئی اور پاکستانی وزیر خارجہ نے تجارتی اور سرمایہ کاری کی شراکت کو وسعت دینے پر گفتگو کی۔

    میتھیو ملر نے مزید کہا کہ وزرائے خارجہ گفتگو میں انسداد دہشت گردی پر جاری تعاون کی اہمیت پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ ٹیلی فونک کال میں خواتین کومعاشی طورپر بااختیار بنانے پربھی بات ہوئی۔

  • پاکستان کیساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے، امریکا

    پاکستان کیساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے، امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کی سیکیورٹی پارٹنرشپ کو بڑھانے کیلئے کام جاری رکھیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے صدر بائیڈن کو لکھے گئے پیغام پر ردعمل دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ سیکیورٹی پارٹنرشپ ترجیح رہی ہے اور ہم اسے جاری رکھیں گے۔

    ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان میں ہر ایک کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکا میں سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے میں ملوث بھارتی خفیہ اہلکاروں کے حوالے سے سوال پر میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ قاتلانہ حملے کی تحقیقات پر میڈیا رپورٹس پر بات نہیں کروں گا۔ بھارتی حکومت پر واضح کیا ہے کہ تحقیقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

    پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کی جانب سے افغانستان کو 2.9 بلین ڈالر سے زیادہ کی نقد رقم کی فراہمی پر بھی سوال کیا گیا۔

    میتھیو ملرسے سوال سے ہوا کہ کیا طالبان کو اربوں ڈالرز کیش مشاورت سے دیا جارہا ہے؟ جس کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یقینی بنایا جارہا ہے کہ مدد ان افغان باشندوں تک پہنچ جائے جنھیں ضرورت ہے۔

    ہمیں شراکت دار تنظیموں سے مضبوط نگرانی اور رپورٹنگ کی بھی ضرورت ہے، ہم تمام امدادی پروگراموں کی نگرانی جاری رکھیں گے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا کہ یقینی بنایا جائے گا کہ امریکی امداد کا طالبان کو فائدہ نہ پہنچے۔

  • امریکا کا پاکستان کو ایران گیس لائن معاہدے سے باز رہنے کا مشورہ

    امریکا کا پاکستان کو ایران گیس لائن معاہدے سے باز رہنے کا مشورہ

    امریکا نے ایک بار پھر پاکستان کو ایران سے گیس پائپ لائن سمیت کسی بھی معاہدے سے دور رہنے کا کہہ دیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو ایران کیساتھ کسی بھی معاہدے سے باز رہنے کا مشورہ دیتے ہیں، امریکا، پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبےکےحق میں نہیں ہے اور ایران کیساتھ کاروبار سے ہماری پابندیوں میں آنےکا خطرہ ہے۔

    ترجمان نے پاکستان میں چینی انجینئرز پر دہشت گردوں کےحملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستان میں جانی نقصان پر دکھ ہوا ہے دہشت گردوں کے ہاتھوں پاکستانی عوام کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے حملے سے متاثر ہونے والوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چین کےشہری بھی دہشت گردی کے حملوں کا شکار ہوئے کسی بھی ملک کو دہشت گردی کی کارروائیوں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے پاکستان میں ججز کےخط پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں نے ججز کا خط دیکھا ہے لیکن ابھی اس پر مشاورت کا موقع نہیں ملا۔

  • عافیہ صدیقی کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بدلے رہا کیا جا رہا ہے؟

    عافیہ صدیقی کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بدلے رہا کیا جا رہا ہے؟

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق کوئی اپ ڈیٹ نہیں ہے۔

    پریس کانفرنس کے دوران ان سے پوچھا گیا کہ کیا عافیہ صدیقی کو ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بدلے رہا کیا جا رہا ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں آئی، ڈاکٹر شکیل آفریدی سے متعلق سماعت کے اُس حصے کو نہیں سن سکا۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ خارجہ پالیسی پر کانگریس کے ساتھ یہ ایک معمول کی سماعت تھی، ڈونلڈلو کی گواہی نے مجموعی طور پر پاکستان سے باہمی تعلقات پر تفصیلات فراہم کیں ہم پاکستان کےساتھ کئی شعبوں میں تعاون کو مزید گہرا کرنے کی امید کرتے ہیں۔

    گزشتہ روز نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل کی پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی عدالتوں میں زیرالتوا سیاسی مقدمات پر سوال کیا گیا تو انہوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستانی میں عدالتی مقدمات میں میرے پاس کہنےکیلئےکچھ نہیں عدالتوں میں مقدمات کا معاملہ پاکستان کا اندرونی ہے۔

    پاک افغان سرحدی کشیدگی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ افغانستان دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ بنے۔

  • پاکستان میں سیاسی مقدمات کے سوال پر امریکی ترجمان نے کیا کہا؟

    پاکستان میں سیاسی مقدمات کے سوال پر امریکی ترجمان نے کیا کہا؟

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کی عدالتوں میں زیرِالتوا مقدمات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ویدانت پٹیل کی پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی عدالتوں میں زیرالتوا سیاسی مقدمات پر سوال کیا گیا تو انہوں نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستانی میں عدالتی مقدمات میں میرے پاس کہنےکیلئےکچھ نہیں عدالتوں میں مقدمات کا معاملہ پاکستان کا اندرونی ہے۔

    پاک افغان سرحدی کشیدگی سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا نہیں چاہتا کہ افغانستان دہشت گردی کی محفوظ پناہ گاہ بنے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستانی شراکت داروں کیساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون جاری ہے پاکستان کیساتھ باقاعدگی سےاہم دو طرفہ مشاورت جاری ہے۔

  • میں ڈونلڈ لو پر لگائے جانے والے الزامات سے متفق نہیں ہوں، امریکی سینیٹر کرس وان ہولن

    میں ڈونلڈ لو پر لگائے جانے والے الزامات سے متفق نہیں ہوں، امریکی سینیٹر کرس وان ہولن

    واشنگٹن: جوبائیڈن انتظامیہ کے طاقتور سینیٹر کرس وان ہولن کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں لگتا ڈونلڈ لو بانی پی ٹی آئی کو ہٹانے کی کوشش کر رہےتھے، ڈونلڈ لو کا یہ ارادہ نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں سینیٹر کرس وان ہولن نے کہا کہ ڈونلڈ لو پر لگائے جانے والے الزامات سے متفق نہیں ہوں، میں جانتا ہوں کہ بہت کچھ کہا گیا ہے اور دعوے کیے گئے ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ حقائق اس دعوے کی تائید کرتے ہیں۔

    پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی انتخابات پر بڑے خدشات ہیں جن کا میں اظہار بھی کر چکا ہوں، امریکا کو انتخابات کی شفافیت احتساب پر اصرار کی ضرورت ہے، امریکا اور پاکستان کے درمیان بہت قریبی تعلقات ہیں اور میں ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتا ہوں۔

    سینیٹر کرس وان ہولن نے کہا کہ پاک امریکا قریبی تعلقات کے ساتھ اختلاف رائے بھی رکھ سکتے ہیں، رشتہ مضبوط ہو تو اختلافات پر بات کرنے کے قابل ہونا چاہیے، پاکستانی سفیر کو خط میں انتخابات میں بے ضابطگیوں پر تحفظات کا اظہار کیا، پاکستان کے انتخابات میں بے ضابطگیاں ہوئیں، الیکشن کے دوران بھی بے ضابطگیوں کی اطلاعات ملیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کو واضح کرنے کی ضرورت ہے کہ تحقیقات کی توقع کرے، پاکستان میں لوگوں کو اعتماد ہونا چاہیے کہ ان کی آواز حقیقت میں ہے، یہ ضروری ہے کہ امریکا انتخابات کی شفافیت کیلیے زور دیتا رہے، امریکا کو پاکستانی انتخابات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا مطالبہ کرنا چاہیے، سب سے اہم بات یہ ہے کہ عوام کی مرضی کا احترام کیا جائے۔

    سینیٹر کرس وان ہولن نے پاکستان میں نئی حکومت کے قیام پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئی حکومت بنی ہے جاننا ہوگا نئی حکومت کیسے کام کرے گی، پاکستان میں ایسی دو سیاسی جماعتوں نے اتحاد کیا جو ایک دوسرے کے مخالف رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وقت بتائے گا کہ یہ نئی حکومت کیسی ہے، پاکستان سے متعلق جو کچھ درست سمجھتا ہوں اس پر بات کرتا رہوں گا۔

    امریکی سینیٹر نے امریکا کے کینیڈا میں سکھ رہنماؤں پر بھارت کے قاتلانہ حملوں پر ردعمل کے بارے میں کہا کہ الزامات کی تصدیق ہو جائے تو تشویش ہے بہت پریشان کن ہے، بائیڈن انتظامیہ نے سکھ رہنماؤں پر حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا

    امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کے خلاف الزامات کو مسترد کردیا، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ ایک دو بار نہیں دس بار کہہ چکے ہیں اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونلڈ لو کیخلاف الزامات جھوٹے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملرسے پریس بریفنگ کے دوران امریکی کانگریس کمیٹی کے پاکستان سے متعلق سوالات کئے گئے۔

    ترجمان نے بتایا کہ امریکی امورخارجہ کی کمیٹی کی پاکستانی انتخابات پر سماعت 20 مارچ کوہورہی ہے ، نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ڈونلڈ لو کو کانگریس نے طلب کررکھا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے میتھیو ملر سے سوال کیا ڈونلڈلوکی کمیٹی پر طلبی کو آپ کیسا دیکھ رہےہیں؟ جس پر انھوں نے جواب دیا کہ کانگریس سماعت میں محکمہ خارجہ کےاہلکارپیش ہوتےرہتےہیں، کانگریس میں گواہی دینےکوذمہ داریوں کااہم حصےکےطورپردیکھتےہیں، ہماری گواہی سےکانگریس کوپالیسی سازی کےنقطہ نظرسےمددملتی ہے۔

    امریکی ترجمان نے بتایا کہ کانگریس کیساتھ گفتگو،حکام کی فراہم کردہ حقیقی گواہی کےمنتظررہتےہیں، سماعت کے لئے محکمے کے افسران کانگریس کےسامنےگواہی دیتےرہتےہیں، ہم اسےاپنی ذمہ داریوں کے ایک اہم حصے کے طور پر دیکھتے ہیں۔

    ترجمان محکمہ خارجہ سے سوال کیا کہا کہ ڈونلڈ لوکی کانگریس میں پیشی پرکیاان کی سیکیورٹی پرخدشات ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ اسسٹنٹ سکریٹری لوکیخلاف الزامات جھوٹے ہیں، سرکاری اہلکاروں کوملنےوالی کسی بھی دھمکی کوسنجیدگی سےلیتےہیں اور سفارتکاروں کی حفاظت اورسلامتی کوخطرےمیں ڈالنےکی مذمت کرتے ہیں۔

  • جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات ہیں، صدر بائیڈن

    جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات ہیں، صدر بائیڈن

    امریکا کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے لیکن ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کو امریکا سمیت بیرون ملک خطرات کا سامنا ہے اور امریکا اور دنیا بھر میں جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں لیکن امریکا میں کسی کو جمہوریت کے خلاف سازش کی اجازت نہیں، تاریخ ہمیں دیکھ رہی ہے اور ہم جمہوریت کا تحفظ کریں گے۔

    بائیڈن نے کہا کہ 6 جنوری کو امریکا میں جمہوریت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی، سابق صدر ٹرمپ کے حامیوں نے جمہوریت پر حملے کیے اور اس حملے کے حقائق کچھ لوگوں نے چھپانے کی کوشش کی، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ امریکا میں سیاسی تشدد کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی سیاسی افراتفری کے لیے ملک میں کسی کے لیے کوئی جگہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو وال اسٹریٹ نے نہیں بلکہ مڈل کلاس نے تعمیر کیا، جب ہمیں اقتدار ملا تو معیشت تباہی کے دہانے پر تھی، کورونا وبا کا سامنا تھا اس کے باوجود تمام چیلنجز کا بہادری سے مقابلہ کیا، معیشت کو مستحکم کیا اور گزشتہ تین سال میں پانچ کروڑ نئی ملازمتیں فراہم کیں۔ ہم گزشتہ صدارتی الیکشن کی طرح اس بار بھی جیتیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین سے خطاب میں ارکان کانگریس، سینیٹرز اور چیف جسٹس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

  • امریکا  کا بھارتی وزیراعظم کی شہباز شریف کو مبارکباد کا خیرمقدم

    امریکا کا بھارتی وزیراعظم کی شہباز شریف کو مبارکباد کا خیرمقدم

    واشنگٹن : امریکا نے بھارتی وزیرِ اعطم نریندر مودی کی جانب سے شہباز شریف کو وزیرِ اعظم منتخب ہونے مبارکباد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان پُرامن تعمیری تعلاقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

     تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی شہباز شریف کو مبارکباد کا خیرمقدم کرتا ہے اور دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعالقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پُرامن تعمیری تعلاقات دیکھنا چاہتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا امریکا پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کا خیر مقدم کرے گا؟ جس پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پُرامنکارآمد بات چیت کا خیر مقدم کریں گے، پاک بھارت بات چیت کی رفتار اور کردار کا تعین دونوں ممالک نے کرنا ہے۔

    امریکا میں سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے میں ملوث بھارتی کردار سے متعلق سوال کیا گیاکہ سکھ رہنماپرقاتلانہ حملےسےمتعلق تفتیش میں کیاپیشرفت ہے؟ جس پر ترجمان نے بتایا کہ میری اطلاعات کےمطابق ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے بھارتی وزیراعظم نے منگل کو وزیراعظم شہباز شریف کو ملک کے 24ویں وزیراعظم کا حلف اٹھانے پر مبارکباد دی تھی۔

  • امریکا کی پاکستان میں  ایکس سمیت انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر حکومتی بندش کی مذمت

    امریکا کی پاکستان میں ایکس سمیت انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر حکومتی بندش کی مذمت

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے پاکستان میں ایکس سمیت انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر حکومتی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی حکام پربنیادی آزادیوں کےاحترام کی اہمیت پرزوردیتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ دنیابھرکی طرح پاکستان میں بھی آزادی اظہارکی حمایت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر نے ایکس سمیت انٹرنیٹ پلیٹ فارمز پر حکومتی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی حکام پربنیادی آزادیوں کے احترام کی اہمیت پرزوردیتے رہیں گے۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکی محکمہ خارجہ نے ماضی میں بھی حکومت کی طرف سے انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کی جزوی یا مکمل بندش کی مذمت کی ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر نے واشنگٹن میں پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ امریکا پاکستان سمیت دنیا بھر میں اظہار رائے اور صحافتی آزادی دیکھنے کا خواہاں ہے اور چاہتے ہیں کہ پاکستانی عوام اپنی حکومت اور پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ کریں۔