Author: جہانزیب علی

  • پاکستانیوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے، امریکا

    پاکستانیوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان میں آئندہ عام انتخابات صاف شفاف اور اظہار رائے کی آزادی پر زور دیا ہے۔

    واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل سے پاکستان میں عام انتخابات پر گفتگو کی گئی۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کے انتخابی عمل کی مسلسل نگرانی کررہے ہیں، عوام کی آزادی کے ساتھ انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ چاہتے ہیں کہ اظہار رائے کی آزادی، اسمبلی اور نسبت کا احترام ہو، امریکا کو پاکستان میں پرتشدد واقعات، میڈیا کی آزادی پر پابندی پر تشویش لاحق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کی آزادی سمیت اظہار رائے میں رکاوٹ پر تشویش ہے، پاکستانی عوام آزادانہ انتخابات کے ذریعے اپنا آئینی و بنیادی حق استعمال کرنے کے مستحق ہیں۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ خوف، تشدد یا دھمکی کے بغیر پاکستانی عوام کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنا ہے، پاکستانیوں کو بغیر خوف کے اپنے رہنماؤں کا انتخاب کا پورا حق حاصل ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے مزید کہا کہ پاکستانیوں نے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خود کرنا ہے۔

  • بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک بنتا جا رہا ہے، سابق امریکی سینیٹر براؤن بیک

    بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک بنتا جا رہا ہے، سابق امریکی سینیٹر براؤن بیک

    واشنگٹن : سابق امریکی سینیٹر براؤن بیک نے بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا بھارت اقلیتوں کیلئے خطرناک ملک بنتا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی سینیٹراورمذہبی آزادی کے علمبردار سیم براؤن بیک نے انٹرویو میں بھارت میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پرتشویش کا اظہار کیا، سیم براؤن بیک ٹرمپ انتظامیہ میں مذہبی آزادی کےسفیربھی رہ چکےہیں۔

    براؤن بیک نے کہا کہ بھارت میں100سے زائد گرجا گھروں کوجلادیاگیاہے اور مودی حکومت کہتی ہےکہ یہ نفرت پرمبنی واقعہ نہیں، نفرت کے واقعات نہیں تو اقلیتوں کے ہوٹل کیوں جلائے گئے۔

    ریپبلکن ممبر کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کاقتل عام کیاجارہاہے، بھارت میں ہندوتواپروان چڑھ رہاہے اور بھارت اقلیتوں کیلئےخطرناک ملک بنتاجارہاہے۔

    سیم براؤن بیک نے مزید کہا کہ مذہبی آزادی کامعاملہ بھارت کیلئےسیاہ داغ بن چکاہے، دنیا کی بڑی جمہوریت امریکی کمشنرزتک کوویزےنہیں دیتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت بھارت سےمتعلق مفادات کازیادہ سوچ رہی ہے، امریکاسوچتاہےبھارت کوچین کےمقابلےمیں مضبوط کرناہے، بھارت بھی کہتا ہے چین کےمقابلے امریکا کو ان کی ضرورت ہے۔

    ریپبلکن ممبر نے کہا کہ ہمیں اپنی اقدارکیلئےکھڑارہنا پڑے گا، بھارت کیخلاف فیصلےنہ کرنےسےامریکاکی ساکھ متاثرہورہی ہے۔

  • امریکی کمیشن  کا بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ

    امریکی کمیشن کا بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا مودی حکومت ہندوتوا پالیسی پر کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کمیشن کے نائب چیئرمین فریڈرک ڈیوی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کوتشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیاگیا، امریکی محکمہ خارجہ کے فیصلے پر سخت تشویش ہے، 3 سال سے بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    فریڈرک ڈیوی کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے رویہ بدسلوک ہے، مودی حکومت بھارت کوہندو ریاست بنانا چاہتی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کو واضح کردیا بھارت کو تشویشناک ممالک میں ڈالنا ہوگا۔

    نائب چیئرمین امریکی کمیشن نے کہا کہ بھارت کےمعاملےپروزیر خارجہ ٹونی بلنکن سےملاقات کی ہے، امریکی حکومت کے بھارت سے مفادات جڑے ہوئے ہیں، مفادات کی وجہ سے امریکا بھارت کیخلاف فیصلے لینے سے ہچکچارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹونی بلنکن کو بتادیا امریکی کمیشن ان کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا، بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے سے مفادات متاثر نہیں ہوں گے، ہم یہ معاملہ امریکی حکومت کے سامنے اٹھاتے رہیں گے۔

    فریڈرک ڈیوی نے کہا کہ بھارت مذہبی آزادی کےامریکی کمشنرزکوویزےبھی جاری نہیں کررہا، مودی حکومت ہندوتواپالیسی پرکام کررہی ہے۔

    امریکی کمیشن نے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا ، فریڈرک ڈیوی کا کہنا تھا کہ مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنامذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے، مودی حکومت کا مسجد پر مندر تعمیر کرنے کا جشن قابل قبول نہیں۔

    نائب چیئرمین امریکی کمیشن نے سوال کیا کہ مودی حکومت نے آئین میں سکھ کمیونٹی کوہندوقراردیا جس پر وہ احتجاج کرتے ہیں، مودی حکومت کسی کمیونٹی پراپنا مذہب مسلط نہیں کر سکتی، اقلیتوں کومحفوظ کرنےکیلئےپاکستان کو موثراقدامات کرنےکی ضرورت ہے، پاکستان میں اقلیتوں پرمظالم کی خبروں پرغمزدہ ہیں۔

  • بھارت قاتلانہ حملوں سے ہمیں ڈرا نہیں سکتا، گرپتونت سنگھ پنوں

    بھارت قاتلانہ حملوں سے ہمیں ڈرا نہیں سکتا، گرپتونت سنگھ پنوں

    سان فرانسسکو: خالصتان مہم کے قائد گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ بھارت قاتلانہ حملوں سے ہمیں ڈرا نہیں سکتا، بیرون ملک سکھ رہنماؤں پر قاتلانہ حملوں کے بعد خالصتان تحریک اور مضبوط ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق خالصتان مہم کے قائد گرپتونت سنگھ پنوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خالصتان ریفرنڈم کامقصد جمہوری طریقے سے خالصتان حاصل کرنا ہے، میں دلیروں کےشہرمیں رہتاہوں جہاں اظہاررائےکی آزادی ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا تھا کہ بھارت قاتلانہ حملوں سے ہمیں ڈرا نہیں سکتا، بیرون ملک سکھ رہنماؤں پر قاتلانہ حملوں کے بعد خالصتان تحریک اور مضبوط ہوئی، مرنے کا خوف ہوتا تو یہ کام ہی نہ کرتے۔

    خالصتان مہم کے قائد نے کہا کہ خالصتان ریفرنڈم میں پہلی مرتبہ نوجوانوں نے بھرپور شرکت کی، بھارت اگر آج پنجاب میں ریفرنڈم کرائے تو 90 فیصد سکھ خالصتان کیلئے ووٹ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم پرتشدد تحریک کے حق میں نہیں، جمہوری طریقے سے خالصتان حاصل کریں گے،خالصتان بنانے میں بھارت جتنی دیر کرے گا اتنے ہی اس کے ٹکڑے ہوں گے۔

    گرپتونت سنگھ نے مزید کہا کہ بھارت پنجاب میں کسانوں کا معاشی قتل کر رہا ہے، مقبوضہ کشمیرکی طرح بھارتی پنجاب میں بھی غیرپنجابیوں کو آباد کیا جارہا ہے۔

  • امریکا کا بھارت کو ڈورن کی فروخت روکنے کے معاملے پر تبصرے سے گریز

    امریکا کا بھارت کو ڈورن کی فروخت روکنے کے معاملے پر تبصرے سے گریز

    واشنگٹن : امریکا نے بھارت کو ڈورن کی فروخت کے معاملے پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مجوزہ فروخت ہے، جس کا اعلان گزشتہ سال مودی کے دورے میں کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کی پریس بریفنگ میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ بھارت کوڈرون کی فروخت روکنےکی خبردرست ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بھارت کو ڈورن کی فروخت کے حوالے سے سوال پرجواب دیتے ہوئے کہا جواب حاصل کرنے کی اچھی کوشش کی ہےآپ نے ، یہ ایک مجوزہ فروخت ہے، جس کا اعلان گزشتہ سال مودی کے دورے میں کیا گیا تھا۔

    میتھیوملر کا مزید کہنا تھا کہ امریکی کانگریس ہتھیاروں کی منتقلی کے عمل میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہے اور باضابطہ اطلاع سے پہلے کانگریس ارکان خارجہ امور کمیٹیوں سے مشاورت کرتے ہیں، میرے پاس اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں ہے کہ یہ رسمی اطلاع کب ہوسکتی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کا بھارت سے تین بلین ڈالر ڈرون کی فروخت کا معاملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے، سکھ رہنما پر قاتلانہ حملے کی بامعنی تحقیقات تک بھارت ڈرون ڈیل نہیں ہوگی۔

  • امریکا کی پاکستان میں پی ٹی آئی ریلی پر حملے کی مذمت

    امریکا کی پاکستان میں پی ٹی آئی ریلی پر حملے کی مذمت

    واشنگٹن : امریکا نے پی ٹی آئی ریلی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کی برداشت اوران کی بحالی کی صلاحیت پریقین رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں پی ٹی آئی ریلی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے سے متاثر ہونے والوں کیلئےگہری ہمدردی کااظہار کیا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ ہم پاکستانی عوام کی برداشت اوران کی بحالی کی صلاحیت پریقین رکھتےہیں، یہ حملہ بھی ان میں سےایک ہےجوگزشتہ ماہ متعددجماعتوں کیخلا ف دیکھے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھرمیں الیکشن کمیشن خودکئی جگہوں پرحملوں کی زدمیں آیاہے، انتخابی عمل کونقصان پہنچانے والے کسی بھی تشدد کی مذمت کرتے ہیں، پاکستانی عوام کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ بلاخوف و خطر لیڈر کا انتخاب کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کےخطرے سے نمٹنے کیلئے پاکستان کیساتھ کام کیلئے پرعزم ہیں، دہشت گردی سےنمٹنے کیلئے حکومت پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتےہیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی کو سزا، امریکا کا مَوقِف سامنے آگیا

    بانی پی ٹی آئی کو سزا، امریکا کا مَوقِف سامنے آگیا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر کا پریس بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی سزا پاکستانی عدالتوں کا معاملہ ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے کہا کہ سابق وزیراعظم کیخلاف کیسز کو دیکھ رہے ہیں یہ قانونی معاملہ ہے، جمہوری اصولوں، قانون کی حکمرانی کے احترام کامطالبہ کرتے رہتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں انسانی حقوق کے احترام کامطالبہ کرتے رہتے ہیں، سابق وزیراعظم کیخلاف مقدمہ چلناایک قانونی معاملہ ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ قانونی معاملے پر پاکستانی عدالتوں سے رجوع کریں، ایساجمہوری عمل چاہتے ہیں جس میں تمام فریقین کی وسیع پیمانے پر شرکت ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ایسا جمہوری عمل چاہتے ہیں جہاں جمہوری اصولوں کا احترام ہو، پاکستان کے اندرونی معاملات، امیدواروں سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں لیتے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ ہم ایک آزاد، منصفانہ اور کھلا جمہوری عمل دیکھنا چاہتے ہیں، قانونی معاملات کافیصلہ پاکستانی عدالتوں کو کرنا ہے۔

    کسی کو سزا ہو تو دکھ ہوتا ہے لیکن یہ کام ہونا نہیں چاہیے تھا، جہانگیر ترین

    میتھیوملرنے کہا کہ امریکا پاکستان میں صاف اورشفاف الیکشن دیکھنا چاہتا ہے، پاکستان میں الیکشن کا عمل مانیٹر کریں گے۔

  • امریکا کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز

    امریکا کا بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے بھارت میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا اور کہا بھارت میں مذہبی آزادی کامعاملہ دیکھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کی ، کانفرنس میں بھارت میں بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر پر سوال کیا گیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے جواب دینے سے گریز کیا اور کہا بھارت میں مذہبی آزادی کامعاملہ دیکھ رہےہیں، امریکامذہبی آزادی اور اظہاررائے کی آزادی کی حمایت کرتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ خالصتان کاریفرنڈم امریکامیں ہورہاہے،امریکا کا کیاموقف ہے، جس پرویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ خالصتانی ریفرنڈم پرکوئی تبصرہ نہیں کروں گا، بھارت کےساتھ قریبی تعلقات ہیں،معاملات پر گفتگوجاری رہے گی۔

    نمائندے نے مزید سوال کیا کہ امریکانے چین سےکہاہے حوثیوں کےحوالے سے ایران سےبات کرے تو امریکی ترجمان نے بتایا کہ چین کےساتھ نجی سفارتی گفتگو پر کہنے کیلئے کچھ زیادہ بات نہیں، چین سمیت تمام ملکوں کی خواہش ہےبین الاقوامی بحری گزرگاہیں محفوظ رہیں۔

  • ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قرار دے دیا

    ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قرار دے دیا

    واشنگٹن: ہوم لینڈ سیکیورٹی نے امریکی امیگریشن نظام کو ٹوٹ پھوٹ کا شکار قراردیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سےاس ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کوصرف امریکی کانگریس ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہوم لینڈ سیکیورٹی کے اسسٹنٹ سیکریٹری بلاس نونیز نیٹو نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر صدربائیڈن کی نائب معاون کیٹی ٹوبن اور وسطی امریکا کے نائب معاون وزیرخارجہ بھی موجود تھے۔

    اسسٹنٹ سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی بلاس نونیز نے کہا کہ امریکی امیگریشن نظام ناقص ہے، امیگریشن نظام ٹھیک کرنے کیلئے دونوں جماعتوں کومذاکرات کرنا ہوں گے۔

    بلاس نونیز کا کہنا تھا کہ امیگریشن اورسیاسی پناہ کےقوانین فرسودہ ہوچکےہیں، واشنگٹن سرحدوں پرموجودبحران سے نمٹنے کیلئے کانگریس کرداراداکرے۔

    سینیٹ میں اس معاملے پرہونےوالی دوطرفہ بات چیت خوش آئندہے، کانگریس نےدہائیوں سےامیگریشن اورپناہ کےقوانین کواپ ڈیٹ نہیں کیا، اراکین کانگریس سےمطالبہ ہےوہ ان قوانین کواپ ڈیٹ کرنے کیلئے کام کریں، کوئی ایک سیاسی جماعت امیگریشن بحران سے نہیں نمٹ سکتی۔

    نونیز نے ٹیکساس اورایریزونا کے ریپبلکن گورنرز کے اقدامات پر بھی مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرحدپرکچھ گورنرز کی جانب سے کیے اقدامات مایوس کن ہیں، ری پبلکن گورنرزکےاقدامات تارکین وطن،افسران کوخطرےمیں ڈال رہےہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نےان این جی اوز،ریاستی،مقامی حکومتوں کی مددکیلئےایک بلین ڈالرسےزائدرقم تقسیم کی، بدقسمتی سےاس ٹوٹے ہوئے امیگریشن سسٹم کو صرف امریکی کانگریس ہی ٹھیک کرسکتی ہے۔

  • پاکستان سمیت دنیا میں کسی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت نہیں کرتے، امریکا

    پاکستان سمیت دنیا میں کسی ایک امیدوار یا پارٹی کی حمایت نہیں کرتے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا میں کسی ایک امیدواریا پارٹی کی حمایت نہیں کرتے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مستقبل کی قیادت کا فیصلہ پاکستانی عوام نے کرنا ہے، ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ حکومت کا انتخاب پاکستانی عوام خود کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری دلچسپی پاکستان کے جمہوری عمل میں ہے، پاکستان میں الیکشن قوانین کے مطابق کروائے جائیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی اہم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کے الزامات بے بنیاد ہیں، ان کے الزامات پر مزید کوئی بات نہیں کروں گا۔

    اس سے قبل ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا تھا کہ دیگر ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی آزادانہ، منصفانہ اور بروقت انتخابات پر زور دیتے ہیں۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ حکام پر زور دیتے ہیں کہ انتخابی عمل کو پاکستان کے قوانین کے مطابق آگے بڑھایا جائے اور انسانی حقوق، بنیادی آزادیوں جب کہ قانون کی حکمرانی کا بھی احترام کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے، عوامی اور حکومتی سطح پر پاک امریکا تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔