Author: جہانزیب علی

  • سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، امریکا

    سکھ رہنما کے قتل کی سازش کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ امریکا میں سکھ رہنما کو قتل کرنے کی سازش کے معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران نمائندہ اے آر وائی نیوز جہانزیب علی کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال پر کہ بھارت نے امریکا کو قتل کی اس ناکام سازش پر کیا ردعمل دیا ہے؟

    جس کے جواب میں ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ معاملہ ابھی زیرتفتیش ہے ہم اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو اپنے شدید خدشات سے آگاہ کر دیا ہے، جس پر بھارت نے کہا ہے کہ واقعے کی انکوائری شروع کردی گئی ہے۔

    جان کربی کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ تحقیقات ہر ممکن حد تک قابل اعتبار اور شفاف ہو، بھارت کو کہا ہے کہ قاتلانہ حملوں کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے، ہم ان تحقیقات کے نتائج کے منتظر ہیں۔

  • سکھ رہنما کے قتل کی سازش : امریکا  بھارتی تحقیقات کا منتظر

    سکھ رہنما کے قتل کی سازش : امریکا بھارتی تحقیقات کا منتظر

    واشنگٹن : امریکا نے سکھ رہنما کے قتل کی سازش کا معاملہ بھارت کے ساتھ اٹھادیا، امریکی ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ بھارتی سازش کے معاملے پر بھارتی تحقیقات کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کی پریس کانفرنس میں بھارت کے امریکا میں خالصتانی سکھ رہنما پر ناکام قاتلانہ حملے پر سوالات کئے گئے۔

    اےآروائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ امریکا نے بھارت کو قاتلانہ حملے پر کیا پیغام دیا،جس پر ترجمان نے کہا کہ امریکی محکمہ انصاف کی مکمل تحقیقات تک مزیدبات کرنامناسب نہیں، ضرور کہوں گاامریکی وزیرخارجہ نے بھارتی ہم منصب کیساتھ معاملہ اٹھایا ہے اور بھارت کوواضح کیا امریکا معاملے کو انتہائی سنجیدگی سےلےرہاہے اور بھارت نے کہا ہے وہ تحقیقات کر رہا ہے۔

    اے آروائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ بھارت نے آج تک کینیڈامیں قتل سکھ رہنما کی تحقیقات میں تعاون نہیں کیا، آپ کتنے پُرامید ہیں بھارت اب امریکا سے تعاون کریگا؟ جس پر میتھیوملر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کو کہتےہیں کہ وہ کینیڈاکی تحقیقات میں تعاون کرے، امریکا میں بھارتی سازش کے معاملے پر بھارتی تحقیقات کےمنتظرہیں، تحقیقات مکمل ہونے تک میں تعاون کے حوالےسےاندازہ نہیں لگاسکتا۔

    پریس کانفرنس میں اے آروائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیاآپ سمجھتےہیں بھارت نےامریکی خودمختاری پرحملہ کیا؟ تو امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ میں فردجرم میں شامل معلومات سےآگےبات نہیں کروں گا۔

  • پاکستان سمیت کسی ملک میں سیاسی امیدوار سے متعلق کوئی رائے نہیں رکھتے، امریکا

    پاکستان سمیت کسی ملک میں سیاسی امیدوار سے متعلق کوئی رائے نہیں رکھتے، امریکا

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ پاکستان سمیت کسی ملک میں سیاسی امیدوار سے متعلق کوئی رائے نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لئے4 نئے پروگرام شروع کرنےکےاعلان کی حمایت کرتے ہیں تاہم پاکستان یاکسی دوسرےملک میں سیاسی عہدے کے امیدواروں پرکوئی پوزیشن نہیں رکھتے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں پولیس کی تربیت،بہتری کےلیے2ملین ڈالر سےزائدرقم دی جائےگی، امدادامریکی مشن اور حکومت پاکستان کے درمیان 40سالہ شراکت داری کانتیجہ ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے امریکی ویزے کے منتظر افغان مہاجرین کو بے دخل نہ کرنے کے پاکستانی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ویزےکےمنتظرافغان شہریوں پرپاکستان سے مستقل رابطےمیں ہیں، پناہ گزینوں، پناہ کے متلاشیوں کی امریکا میں آباد کاری ہمارے مفاد میں ہے۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھےگا، امریکی کانگریس سے اسرائیل اور یوکرین کیلئےاضافی امدادمنظورکرنےکی درخواست کی گئی ہے۔

  • اسرائیل ناجائز فلسطین پر ناجائز قبضے کے ذریعے گریٹر اسرائیل کا منصوبہ بنا رہا ہے، منیر اکرم

    اسرائیل ناجائز فلسطین پر ناجائز قبضے کے ذریعے گریٹر اسرائیل کا منصوبہ بنا رہا ہے، منیر اکرم

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر منیر اکرم کا کہنا ہے کہ اسرائیل فلسطین پر ناجائز قبضے کے ذریعے گریٹر اسرائیل کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کےمستقل مندوب منیراکرم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کےظالمانہ حملوں پرآوازنہ اٹھاناشرم کی بات ہے، فلسطین کی عوام کو حق رائےدہی کاحق دیناہوگا۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو اپنی ریاست بنانےکا حق ملنا چاہیے، اسرائیل فلسطینی عوام کو فلسطین سے نکالناچاہتاہے اور ناجائز قبضے کے ذریعےگریٹراسرائیل کامنصوبہ بنا رہا ہے۔

    پاکستانی سفیر نے کہا کہ اسرائیل کی حمایت کرنےپرامریکاکا دنیا بھرمیں تشخص بگڑگیا ہے، سلامتی کونسل میں بھی امریکاودیگرملک اسرائیل کی حمایت کررہےہیں، اسرائیل کی حمایت پرصدربائیڈن کوسیاسی نقصان ہورہاہے

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں، خواتین اور بزرگوں کونشانہ بناناکونساسیلف ڈیفنس ہے ، اسرائیل کےجنگی جرائم کااحتساب ہوناضروری ہے۔

    منیر اکرم نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل میں حماس دہشتگردوں کی فہرست میں شامل نہیں اور خبردار کیا کہ اسرائیل، غزہ کا معاملہ پورےخطےکواپنی لپیٹ میں لےسکتا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے بیانات کے حوالے سے پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بہادری کیساتھ حق کی بات کر رہے ہیں، جن ملکوں نے یوکرین پرسیکریٹری جنرل کو شاباش دی اب ان کی مخالفت کر رہےہیں۔

  • واشنگٹن خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    واشنگٹن خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا

    واشنگٹن : کینیڈا میں خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے امریکا میں بھی سکھ برادری سڑکوں پر نکل آئی۔

    ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد سکھ برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہرے شدت اور زور پکڑنے لگے۔

    اس موقع پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی خالصتان کے نعروں سے گونج اٹھا، امریکا بھر سے سکھ رہنماؤں نے واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کا گھیراؤ کرکے خوب نعرے بازی کی۔

    سکھ کمیونٹی نے کینیڈا میں قتل ہونے والے خالصتانی رہنما ہردیپ سنگھار نجار کے قتل میں ملوث بھارتی انٹیلی جنس اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس اپریل میں سکھ رہنما امرت پال سنگھ کی گرفتاری کے بعد بھی بھارت میں آزاد خالصتان تحریک سے وابستہ رہنما اور کارکنان متحرک ہوگئے تھے۔

    فروری 2023 میں آسٹریلیا کے شہر برسبین میں 60 ہزار سکھوں نے آزاد خالصتان کے حق میں ووٹ ڈالا تھا، مارچ 2023 میں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کی عمارت پر سکھ مظاہرین نے خالصتانی پرچم لہرایا تھا۔

  • اسرائیل فلسطین جنگ بندی، سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد ناکام

    اسرائیل فلسطین جنگ بندی، سلامتی کونسل میں روس کی قرارداد ناکام

    اسرائیل کی جانب سے غزہ پر وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری ہے جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل فلسطین جنگ بندی کیلئے روس کی قرارداد منظور نہ ہوسکی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ اسرائیل جنگ پر سلامتی کونسل کے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے روس کی قرار داد منظور نہ ہوسکی۔

    روس کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں عام شہریوں کے خلاف تشدد، دہشتگردی کی مذمت کی گئی تھی جبکہ غزہ سے عام شہریوں کے محفوظ انخلا کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور انسانی امداد کی ترسیل کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ درکار تھے، تاہم روسی قرارداد کے حق میں 5 اور مخالفت میں 4 ووٹ ڈالے گئے۔ روسی قرارداد میں فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کا نام نہیں لیا گیا۔

    امریکا، برطانیہ، فرانس اور جاپان نے روسی قرار داد کی مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ چین، متحدہ عرب امارات، گبون اور موزمبیق نے حمایت کی، سلامتی کونسل کے 6 رکن ممالک ووٹنگ کے عمل میں شامل نہیں ہوئے۔

    قرار داد کی منظوری کے لیے مستقل اراکین کی جانب سے ویٹو نہ ہونا بھی ضروری ہے۔غزہ جنگ پر برازیل کی قرارداد پر ووٹنگ منگل تک مؤخر کر دی گئی ہے۔

    قرار داد کی ناکامی پر روسی مندوب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ آج پوری دنیا منتظر تھی کہ سلامتی کونسل خونریزی کے خاتمے کے لیے اقدام کرے گی لیکن مغربی ممالک کے نمائندوں نے مایوس کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سے فون پر بات کی تھی جس میں غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    کریملن کے مطابق روسی صدر نے اسرائیل کے نیتن یاہو کے ساتھ ایک کال میں موجودہ تنازعہ کے خاتمے کے لیے ماسکو کی حمایت کی پیشکش کی تھی۔

  • پاکستان سے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل آگیا

    پاکستان سے غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل آگیا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان سے غیرقانونی مقیم افغان مہاجرین کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی آبادکاری پر پاکستان اہم شراکت دار رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستان میں مقیم غیر قانونی افغان مہاجرین سے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی آبادکاری پرپاکستان اہم شراکت داررہاہے، پاکستان افغان مہاجرین کی آباد کاری میں اہم سٹاپ اور ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز نگراں وفاقی حکومت نے غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے لیے یکم نومبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی اور کہا تھا کہ وہ ملک چھوڑ دیں ورنہ ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے جو غیر قانونی تارکین کے خلاف کارروائی کرے گی۔ "پاکستان واحد ملک ہے جو بغیر پاسپورٹ کے بھی لوگوں کو داخلے کی اجازت دیتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے اثاثے ضبط کر لیے جائیں گے۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان نے 11 لاکھ غیر قانونی افغان شہریوں کو ان کے آبائی ملک واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا میرے پاس تبصرہ کرنے کیلئے کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے پریس کانفرنس میں خالصتان سے متعلق سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کانگریس ویمن الہان عمرنے خالصتانی رہنما کےقتل پربریفنگ کی درخواست کی ہے، الہان عمرنےکہا معلوم کرنا ہے کیا بھارت امریکا میں بھی ایسی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

    جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ مجھےاس بریفنگ سےمتعلق کوئی معلومات نہیں، اے آر وائی نیوز کے نمائندے نے سوال کیا کہ امریکا کی خالصتان کے حوالےسے کیا پالیسی ہے تو میتھیوملر کا کہنا تھا کہ اس سوال پر میرے پاس تبصرہ کرنے کیلئے کچھ نہیں۔

    دوران پریس کانفرنس صحافی نے سوال کیا کہ کیا بھارت نے امریکا سے خالصتان کی مہم پرپابندی عائد کرنے کا کہا ہے، جس پر ترجمان نے جواب دیا کہ بھارت کےساتھ جاری سفارتی گفتگوپرکوئی بات نہیں کروں گا، بھارت کےساتھ ہمارا اہم اسٹریٹجک تعلق ہے۔

    میتھیوملر کا کہنا تھا کہ اس مخصوص خالصتان موضوع پر بھارت سے رابطہ کاری سے متعلق کوئی معلومات نہیں۔

  • آئینی مدت میں رہتے ہوئے الیکشن کا انعقاد کیا جائے گا، جلیل عباس جیلانی

    آئینی مدت میں رہتے ہوئے الیکشن کا انعقاد کیا جائے گا، جلیل عباس جیلانی

    نیویارک : نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی ک کہنا ہے کہ آئینی مدت میں رہتےہوئےالیکشن کا انعقاد کیا جائےگا، حکومت کی ذمہ داری الیکشن کے دوران امن و امان قائم رکھنا ہے، تاکہ شفاف انتخابات ہوسکیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں تمام ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقات کاموقع مل جاتاہے، یہاں آپ کوپاکستان سےمتعلق اپنا نقطہ نظر دینے کا موقع ملتا ہے، جس طرح سے وزیراعظم کی اورمیری ملاقاتیں ہو رہی ہیں یہ ایک کامیاب سیشن جا رہا ہے۔

    جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی معاشی حالت اللہ کے فضل و کر م سے بہت بہتر ہو رہی ہے، آئین نے جومینڈیٹ دیاتھا اس کے تحت حکومت نے کچھ اقدامات لئےہیں، ان اقدامات میں سب سے اہم ٹیکس بیس کو بڑھانا ہے۔

    انتخابات کے حوالے سے نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ الیکشن کے دوران امن وامان قائم رکھنا نگران حکومت کی ذمہ داری ہے، نگراں حکومت کی ذمہ داری ہے شفاف انتخابات ہوں، آئینی حدود کے اندر جو مقررہ وقت ہےاس میں انتخابات ہوجائیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ ٹارگیٹڈ لیول پرسبسڈیز دی جارہی ہیں، حکومت کو احساس ہےغریب طبقہ کو زیادہ ضرورت ہے، اس لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی رقم بڑھا کر 470 بلین روپےکردی گئی ہے۔

    حکومتی اقدامات کے حوالے سے جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ حکومت نے ڈالر کی ذخیرہ اندوزی اوراسمگلنگ کے خلاف آپریشن کیا ہے، اسمگلنگ کیخلاف آپریشن سےروپے کی قدر بہتری آئی ہے،اس سال ہماری زرعی پیداوار بھی بہت اچھی ہوئی ہے ، جس سے ہماری خوارک کےحوالےسےتشویش کافی حدتک دورہوجائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی ایکسپورٹ اس دفعہ 2.5 بلین ڈالرز کی ہوئی ہیں ،ہمارا ٹارگٹ اگلے چار پانچ سالوں میں آئی ٹی ایکسپورٹس 10 بلین ڈالز تک لے جائیں ، حکومت نے آئی ٹی سےمتعلق اقدامات کئےہیں،ہرسال 2 لاکھ آئی ٹی ماہرپیدا کریں گے۔

  • بھارت کے حوالے سے جو ہم دنیا سے کہتے تھے اس کا ثبوت آگیا ہے، منیر اکرم

    بھارت کے حوالے سے جو ہم دنیا سے کہتے تھے اس کا ثبوت آگیا ہے، منیر اکرم

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیراکرم کا کہنا ہے کہ بھارت کے حوالے سے جوہم دنیا سےکہتےتھے اسکا ثبوت آگیا ہے، دنیا کو اندازا ہوتا جارہا ہے کہ بھارت میں کس قسم کی حکومت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب منیر اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی پالیسی انٹرنیشنل ایشوز پر بہت واضح‌ ہے، ہمارے وزیراعظم، وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ یہاں موجود ہیں، ہماری پالیسیز واضح طور پر بیان کی جارہی ہیں۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ ہمارا جو مکمل ترجیحی مسئلہ ہے وہ کشمیر ہے اس کو ہر وقت آگے رکھنا ہے، دنیاکوبتاناہےکشمیرکامسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوااوراس کوحل کرنےکی ضرورت ہے، سمٹ میٹنگز میں ہماری توجہ مالیاتی کمٹمنٹس پر ہے، منٹ میں جو مالیاتی کمٹمنٹس ہوئی ہیں ان کو لاگو کرنےکی ضرورت ہے۔

    بھارت کے حوالے سے پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہمیں بھارت کےحوالے سے کچھ کہنےکی ضرورت نہیں جو ہم دنیا سے کہتے تھے اس کا ثبوت آگیاہے، دنیا کو نظر آئے گا ہندوستان اوراس کی حکومت کس قسم کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نےکس طرح سےانٹرنیشنل قوانین کی خلاف ورزیاں کی ہیں، دنیا میں بھارت کا برتاؤ جس طرح کا ہے کہ ہمیں کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    منیر اکرم نے مزید بتایا کہ ترک صدر کے ساتھ شیڈول کے مسئلہ کی وجہ سے اب تک ملاقات نہیں ہوسکی ہے، ترکی سے ہمارے قریبی تعلقات ہیں وہ ہمیں جانتے ہیں ہم انہیں جاتے ہیں۔