Author: جہانزیب علی

  • نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ  نیویارک پہنچ گئے

    نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نیویارک پہنچ گئے

    نیویارک : نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نیویارک پہنچ گئے، جہاں وہ آج مصروف دن گزاریں گے اور22 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 5 روزہ دورے پر نیویارک پہنچ گئے، پاکستانی سفیر مسعود خان اور مستقل مندوب منیر اکرم نے استقبال کیا، نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ مختصر وفد کے ارکان کے ہمراہ نیویارک پہنچے ہیں۔

    نگراں وزیر اعظم اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اٹھہترویں اجلاس میں شرکت کریں گے اور اعلیٰ سطح کے مباحثے میں شریک ہوں گے۔

    نگراں وزیر اعظم جمعہ 22 ستمبر کو جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے پالیسی خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور افغانستان سے درپیش سیکورٹی چیلنجز کا ذکر کریں گے اور اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کی قراردادو ں کی یاد دلائیں گے۔

    نگران وزیراعظم یواین جنرل اسمبلی کے78ویں اجلاس سے خطاب کریں گے اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    انوار الحق کاکڑ اپنے دورے میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے، امریکا میں موسمیاتی تبدیلی پر منعقد ہونے والی کانفرنس میں شریک ہوں گے اور عالمی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہوگی۔

    اس کے علاوہ نگران وزیراعظم امریکا کے معروف تھنک ٹینکس کا بھی دورہ کریں گے اور امریکی صدر کے عشائیے میں شریک ہوں گے۔

    وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے امریکی میڈیا سے انٹرویوز طے کر دیئے گئے ہیں ، واشنگٹن پوسٹ سمیت، سی این این، بلومبرگ، اے پی، نیوزویک وزیر اعظم کا انٹرویو کریں گے۔

    اس کے ساتھ انوار الحق کاکڑ کی مائکروسافٹ کے فاؤنڈر بل گیٹس سے ملاقات طے ہیں جبکہ وہ چین کے نائب صدر، ایران کے صدر ، ترکی کے صدر طیب اردوان سے بھی اہم ملاقاتیں ہوگی۔

  • نگراں وزیراعظم  5  روزہ دورے پر آج امریکا پہنچیں گے

    نگراں وزیراعظم 5 روزہ دورے پر آج امریکا پہنچیں گے

    نیویارک : نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پانچ روزہ دورے پر آج امریکا پہنچیں گے، جہاں وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اٹھہترویں اجلاس سےخطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ آج 5 روزہ دورے پر نیو یارک پہنچیں گے، روانگی سے قبل ٹوئٹر پر بیان میں انوارالحق کاکڑنے لکھا ‘اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اٹھہتر ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے پُرجوش ہوں، دورے کے دوران عالمی ماحولیاتی چیلنجز، عالمی رہنماؤں سےبات کروں گا اور بین الاقوامی میڈیااورٹاپ تھنک ٹینک سے تبادلہ خیال کروں گا۔۔

    وزیر اعظم کے دورہ امریکا کا شیڈول سامنے آگیا ہے، جس کے مطابق انوار الحق کاکڑ 18 ستمبر کو امریکی وقت کے مطابق دوپہر 3 بجے نیو یارک پہنچیں گے، جہاں ان کی اہم ملاقاتوں کا سلسلہ 19 ستمبر سے شروع ہوگا۔

    وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا امریکی میڈیا سے انٹرویوز طے کر دیئے گئے ہیں ، واشنگٹن پوسٹ سمیت، سی این این، بلومبرگ، اے پی، نیوزویک وزیر اعظم کا انٹرویو کریں گے۔

    اس کے علاوہ انوار الحق کاکڑ کی مائکروسافٹ کے فاؤنڈر بل گیٹس سے ملاقات طے ہیں جبکہ وہ چین کے نائب صدر، ایران کے صدر ، ترکی کے صدر طیب اردوان سے بھی اہم ملاقاتیں ہوگی۔

    نگراں وزیر اعظم امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے دیئے گئے عشائیے میں شرکت کریں گے اور امریکی بزنس کونسل سے بھی اہم ملاقات کریں گے۔

    انوار الحق کاکڑ کی امریکی سینیٹرز اور کانگریس مین سے بھی ملاقاتیں طے ہیں جبکہ کونسل آف فارن ریلیشنز سے بھی خطاب کریں گے۔

    وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 22 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم اور افغانستان سے درپیش سیکورٹی چیلنجز کا ذکر کریں گے اور اقوام متحدہ کو سلامتی کونسل کی قراردادو ں کی یاد دلائیں گے۔

    وزیر اعظم اپنے خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں پر بات سمیت دنیا بھر کے حوالے سے پاکستان کا ویژن پیش کریں گے۔

  • پاکستان مقررہ وقت میں شفاف آزادانہ انتخابات کرائے، امریکا

    پاکستان مقررہ وقت میں شفاف آزادانہ انتخابات کرائے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان مقررہ وقت میں صاف وشفاف آزادانہ انتخابات کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان میں بروقت، آزادانہ و منصفانہ انتخابات پر زور دیتے ہیں۔ پاکستان مقررہ وقت میں صاف وشفاف آزادانہ انتخابات کرائے۔

    نمائندہ اے آروائی نیوز کی جانب سے سوال کیا گیا کہ صدر نے الیکشن کی تاریخ تجویز کر دی، امریکا کا کیا موقف ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق الیکشن 90 روز میں ہونے چاہئیں۔ اس پر صحافی نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن ہچکچا رہا ہے، کیا کہیں گے۔

    میتھیوملرکا اس کےجواب میں کہنا تھا کہ پاکستانی حکام پر زور دیتے ہیں کہ انتخابی عمل کو قوانین کے مطابق آگےبڑھائیں، انسانی حقوق اور بنیادی آزادیوں اور قانون کی حکمرانی کا احترام کیا جائے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکا کا اہم شراکت دار ہے۔ پاکستان سے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

  • ’بائیڈن انتظامیہ پاکستانی سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہی‘

    ’بائیڈن انتظامیہ پاکستانی سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہی‘

    امریکی سینیٹر کرس وین ہالین نے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ پاکستانی سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہی اپنے رہنماؤں کا انتخاب پاکستانی عوام نے کرنا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی سینیٹر کرس وین ہالین نے واشنگٹن میں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ پاکستانی سیاست میں کوئی کردار ادا نہیں کر رہی۔ میں بائیڈن انتظامیہ کے اہلکاروں سے مسلسل رابطے میں ہوں اور پورے اعتماد کے ساتھ کہتا ہوں کہ وہ پاکستانی سیاست میں ملوث نہیں ہیں تاہم بائیڈن انتظامیہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی خواہشمند ہے۔

    کرس وین نے مزید کہا کہ میں بھی پاکستانی سیاست پر براہ راست کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔ اپنے رہنماؤں کا انتخاب پاکستانی عوام نے کرنا ہے اور انہیں اپنی قیادت کے انتخاب کے لیے صاف اور شفاف انتخابات کا حق حاصل ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا پاکستان میں گزشتہ سال آنے والے سیلاب متاثرین کے لیے امریکا ہی سب سے پہلے سامنے آیا تھا اور اس نے ہی معاشی ریلیف کیلیے آئی ایم ایف کے پاکستان کے ساتھ تعاون کو یقینی بنایا۔

    کرس وین نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، امریکی سینیٹر ہونے کی حیثیت سے پاکستان میں معاملات کو قریب سے دیکھ رہا ہوں۔ تمام معاملات کیلیے صاف اور شفاف انتخابات ضروری ہیں۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، امریکا

    چیئرمین پی ٹی آئی سمیت تمام قیدیوں کے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ںے کہا ہے کہ پاکستان میں قیدیوں کے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے، چیئرمین تحریک انصاف کے معاملے میں بھی یہی پیغام ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی شراکت داروں سے کہتے ہیں کہ قیدیوں کے انسانی حقوق کا احترام کیا جائے۔

    نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے معاملے میں بھی یہی پیغام ہے، پاکستانی شراکت دار قیدیوں کے انسانی حقوق کا احترام کریں۔

    انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے مزید بات پاکستانی شراکت دار کر سکتے ہیں، پاکستان کی عبوری حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔

    ویدانت پٹیل کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں عبوری حکومت انتخابات کا انعقاد کرنے جارہی ہے۔

  • پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے، امریکا

    پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے، امریکا

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا دنیا بھر میں مذہب اور عقیدے کی آزادی کے حق کی بات کرتا ہے اور پاکستان میں گرجا گھروں کو نشانہ بنانے پر گہری تشویش ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ تشدد یا تشدد کی دھمکی کبھی بھی اظہار رائے کی قابل قبول شکل نہیں ہے۔

    دوران پریس کانفرنس امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے ایران اور پاکستان کے درمیان تجارتی معاہدوں پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے ویدانت پٹیل نے کہا کہ یہ معاملات پاکستان اور ایران کے درمیان ہیں، اس معاملے پر کچھ بھی جاننے کے لیے پاکستانی حکام سے رجوع کیجیے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے وائس آف امریکا نیوز سروس پر کرپشن کہ تحقیقات پر سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکی گلوبل میڈیا کا ادارہ محکمہ خارجہ کا حصہ نہیں۔ کرپشن کی تحقیقات کے حوالے سے کانگریس کمیٹی سے رجوع کیا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہو گئے تھے اور انہوں نے چار گرجا گھروں، کئی مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔

    پولیس نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا اور ضلع بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔

    پنجاب حکومت نے واقعے کی فوری اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کےتحت امن کوخراب کرنےکی کوشش کی گئی۔ تمام فوٹیجز موجود ہیں،سائنٹفک طریقے سے تفتیش جاری ہے، حالات قابو میں ہیں، تمام ادارے متحرک ہیں۔

    نگراں وزیر اطلاعات عامر میر نے اس حوالے سے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ یہ مکروہ عمل سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا گیا تھا جس کا مقصد فسا دپھیلانا اور امن و امان خراب کرنا تھا۔

    چرچز کی سکیورٹی سخت کر کے بڑی تعداد میں اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں جب کہ متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار سے زائد پولیس جوانوں اور رینجرز کے دستے موجود ہیں۔

    مذکورہ واقعے کی نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے بھی نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کا حکم دیا جب کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے اس اشتعال انگیز واقعے کی مذمت کی گئی ہے۔

  • سابق پاکستانی وزیراعظم کیخلاف کسی سازش میں ملوث نہیں، امریکا

    سابق پاکستانی وزیراعظم کیخلاف کسی سازش میں ملوث نہیں، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ سابق پاکستانی وزیراعظم کےخلاف سازش میں ملوث نہیں تھا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے میتھیو ملر نے صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ خفیہ کیبل میں خبر آئی ہے کہ امریکا نے سابق وزیر اعظم کو ہٹانے کیلئے پاکستان پر دباؤ ڈالا؟ کیا امریکا سابق پاکستانی وزیراعظم کے خلاف سازش میں ملوث تھا؟

    جس کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ امریکا کسی سازش میں ملوث نہیں، پاکستان سے متعلق امریکا پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور رہیں گے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا کو چیئرمین تحریک انصاف کے دورہ روس پرناراضگی تھی؟ جس پر میتھیو ملر نے کہا کہ ہم نے سابق وزیراعظم پاکستان کے دورہ روس پر اظہار تشویش کا کیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم پاکستان نے روس کے یوکرین پر حملے والے دن وہاں کا دورہ کیا تھا جس پر ہم نے واضح طور پر تشویش کا اظہار کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھاکہ سامنے آنے والی پاکستانی دستاویزات پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، پاکستانی سفارت کاروں سے ہونے والی نجی گفتگو پر بات نہیں کرسکتا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ سامنے آنے والی دستاویزات یہ بات ثابت نہیں کرتی کہ امریکا نے کسی پاکستانی رہنما کا انتخاب کیا یا نہیں۔ سابق پاکستانی سفیر بھی کہہ چکے ہیں کہ امریکا پرالزامات جھوٹے ہیں۔

  • ٹرمپ کے مطالبے پر واشنگٹن کی عدالت نے کوئی رد عمل نہیں دیا

    ٹرمپ کے مطالبے پر واشنگٹن کی عدالت نے کوئی رد عمل نہیں دیا

    واشنگٹن: الیکشن فراڈ کیس میں جج تانیا چُٹکن کو ہٹانے اور کیس واشنگٹن سے کہیں اور منتقلی کے ٹرمپ کے مطالبے پر ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی ضلعی عدالت نے کوئی ردعمل نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 6 جنوری حملہ کیس کی سماعت کرنے والی جج تانیا چُٹکن پر اعتراض کر دیا ہے، ٹرمپ نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ ان کے خلاف ووٹنگ پر واشنگٹن ڈی سی سے کیس کہیں اور منتقل کیا جائے۔

    دوسری طرف ٹرمپ کے مطالبے پر ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کی ضلعی کورٹ نے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے، خیال رہے کہ سابق صدر پر کیپٹل حملہ اور خفیہ دستاویزات کیسز میں فرد جرم عائد ہو چکی ہے، اور وہ دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے لیے ریپبلکنز نمائندگی حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    ٹرمپ نے الیکشن فراڈ کیس میں جج تانیا چُٹکن کو ہدف بنا لیا

    ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ نے جج پر ٹرمپ کے اعتراض کو درست قرار دے دیا ہے، جب کہ ڈیموکریٹ رہنما کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کیس میں تاخیر کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔

  • مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے، سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ

    مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے، سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ

    واشنگٹن: امریکا کے سابق نائب صدر مائیک پنس ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گواہ بن گئے ہیں، جس سے سابق صدر کی مشکلات میں‌ اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق نائب صدر مائیک پینس جو کبھی ٹرمپ کے انتہائی وفادار ساتھی تھے، اب وہ ان کے خلاف 2020 کے الیکشن کو الٹانے کی سازش کے کیس میں استغاثہ کے اہم گواہ بن گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ مائیک پنس آئندہ الیکشن کے لیے خود بھی ری پبلکنز صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ہیں۔ انھوں نے کہا آئین سے ماورا شخص کو صدر بننے کا حق نہیں ہے، الیکشن نتائج کے روز سے اب تک ٹرمپ نے جو کہا جھوٹ کہا۔

    سابق نائب صدر کا کہنا تھا کہ الیکشن نتائج الٹنے کی کوشش پر ڈونلڈ ٹرمپ کو نا اہل قرار دیا جانا چاہیے۔ یاد رہے کہ مائیک پنس نے امریکی صدارتی الیکشن نتائج مسترد کرنے سے انکار کیا تھا، انھوں نے الزام لگایا کہ ان پر بھی ٹرمپ کی طرف سے نتائج الٹانے میں مدد کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

    دوسری طرف میکارتھی نے صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر کے کاروباری معاملات کی تحقیقات سے توجہ ہٹانے کی سیاسی کوشش کے طور پر فرد جرم عائد کی ہوئی ہے۔

  • وزیر اعظم پاکستان کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت، امریکا کا ردعمل آگیا

    وزیر اعظم پاکستان کی بھارت کو مذاکرات کی دعوت، امریکا کا ردعمل آگیا

    واشنگٹن: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دینے پر امریکا نے اپنے ردعمل کا اظہار کر دیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کی پریس کانفرنس کے دوران نمائندہ اے آر وائی نیوز نے سوال کیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھارت کو مذاکرات کی دعوت دی ہے، دونوں ممالک کی قیادت کیلیے امریکا کا کیا پیغام ہے؟

    اس پر میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو براہ راست بات چیت سے مسائل حل کرنا ہوں گے، ہمیشہ کہتے رہے ہیں کہ پاکستان بھارت مسائل کا حل مذاکرات ہیں۔

    ترجمان سے پاکستان میں عام انتخابات اور سابق وزیر اعظم پاکستان کو نااہل کرنے کی کوشش سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کسی ملک میں کسی سیاسی رہنما یا جماعت کی طرفداری نہیں کرتے، پاکستان میں آزادانہ اور صاف و شفاف انتخابات کی حمایت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر سے بھارت میں نفرت پر مبنی واقعات میں اضافے سے متعلق سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں سب سے امن اور فسادات سے گریز کی درخواست کرتے ہیں۔

    پریس کانفرنس میں ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں انسداد منشیات کیلیے سالانہ 4 ملین ڈالرز فراہم کرتے ہیں۔