Author: جہانزیب علی

  • باجوڑ خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    باجوڑ خود کش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ کے ضلع باجوڑ میں خودکش بم دھماکے کی "سخت ترین الفاظ میں” مذمت کرتے ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران خودکش حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کو ایسی دہشت گردی کی کارروائیوں کاشکار نہیں ہونا چاہیے۔

    اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام نے دہشت گردوں کے ہاتھوں اب تک بہت نقصان اٹھایا، ایسے حملے تمام پرامن اور جمہوری معاشروں کی توہین ہیں۔

    اس موقع پر ترجمان میتھیو ملر نےخطے میں دہشت گردی کے مشترکہ خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے امریکی عزم کا بھی اظہار کیا۔

    نمائندہ اےآر وائی نیوز کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام میں افغان حکومت کے کردار سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ امریکہ نے طالبان پر واضح کر دیا ہے کہ افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کے اڈے کے طور پر استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

    امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے مزید کہا کہ امریکہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت کی کوششوں کی تعریف اور بھرپور حمایت کرتا ہے اور پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت بڑھانے کے کئی پروگراموں کے لیے تعاون کررہے ہیں، اس سے قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ ملے گا، اس طرح کے فنڈز قانون نافذ کرنے والے اداروں اور انصاف کے شعبے پر مرکوز ہیں۔

    امریکی ترجمان نے واضح کیا کہ ہم پاکستان کو چین اور دنیا بھر کے ممالک کی سرمایہ کاری کے حوالے سے نہیں دیکھتے، ایسی سرمایہ کاری جو شفافیت اور ذمہ دار قرض کےانتظام کو فروغ دیتی ہے ہماراخیال ہے کہ وہ مناسب ہے۔

  • اقوام متحدہ کی پاکستان میں خود کش دھماکے کی مذمت، ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کی پاکستان میں خود کش دھماکے کی مذمت، ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ

    نیو یارک: اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل، سیکریٹری جنرل اور صدر نے پاکستان میں خود کش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل نے باجوڑ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہر قسم اور شکل کی دہشت گردی عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ قرار دے دیا، سیکیورٹی کونسل نے حکومت پاکستان اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار بھی کیا، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

    سیکیورٹی کونسل نے تمام متعلقہ ممالک سے باجوڑ واقعے کے مجرمان کے خلاف فیصلہ کن کارروائی پر زور دیا، اور اعلامیے میں کہا ملوث تمام کرداروں، مالی معاونین، اور سہولت کاروں کو جلد کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہیے، اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام متعلقہ ممالک عالمی قوانین کے تحت مجرمان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں پاکستان سے تعاون کریں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے پاکستان میں خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا، انتونیو گوتریس نے پاکستانی حکام سے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔ انھوں نے کہا ہم دہشت گردی کے واقعات اور شہریوں کے خلاف جان بوجھ کر ٹارگٹ حملوں کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے صدر کابا کوروسی نے پاکستان میں خودکش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ متاثرین کے خاندانوں، حکومت، اور پاکستان کے عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ صدر جنرل اسمبلی نے کہا دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں مجرمانہ اور ناقابل جواز ہے، عالمی برادری دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کو مضبوط بنائے، اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے۔

  • اسپیکر مک کارتھی نے صدر بائیڈن کے مواخذے کی دھمکی دے دی

    اسپیکر مک کارتھی نے صدر بائیڈن کے مواخذے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن: اسپیکر مک کارتھی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے مواخذے کی دھمکی دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے معاملے پر ریپبلکنز کا غصہ بڑھتا جا رہا ہے، اور ان کی جانب سے جو بائیڈن پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ انھوں نے نائب صدارت کے دوران اپنے بیٹے ہنٹر کو فائدہ پہنچایا۔

    ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ جس طرح سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ رویہ اختیار کیا گیا، اس طرح ہنٹر بائیڈن کے ساتھ نہیں اختیار کیا گیا، یہی وجہ ہے کہ اسپیکر مک کارتھی نے اب کہا ہے کہ ہنٹر بائیڈن کے معاملے میں سچائی تک پہنچنے کا واحد راستہ صدر کا مواخذہ ہے۔

    اسپیکر نے کہا امریکی عوام بزنس ڈیلز میں بائیڈن کے کردار سے متعلق جاننا چاہتی ہے، واضح رہے کہ صدر بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی بزنس ڈیلز سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، ریپبلکنز کا کہنا ہے کہ نائب صدارت کے دوران بائیڈن نے بیٹے کو فائدہ پہنچایا تھا۔

    مک کارتھی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہنٹر بائیڈن کو الیکشن کے دوران بھی فائدہ پہنچایا گیا تھا، اور جو بائیڈن کے امریکی صدر بننے کے بعد بھی وہ مسلسل مالی فوائد حاصل کرتے رہے ہیں۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کا پیمرا ترمیمی بل پر ردعمل

    امریکی محکمہ خارجہ کا پیمرا ترمیمی بل پر ردعمل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے پاکستان میں پیمرا ترمیمی بل پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان اور دنیا بھر میں آزادی صحافت پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    ویدانت پٹیل نے منگل کو ایک پریس بریفنگ میں کہا کہ آزاد میڈیا اور باخبر شہری کسی بھی قوم اور اس کے جمہوری مستقبل کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایک آزاد پریس اور باخبر شہری کسی بھی قوم اوراس کے جمہوری مستقبل کیلئے اہم ہیں، ہمارا آزادی صحافت پر مؤقف بہت واضح ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان میں حکام اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے صحافتی آزادی سے متعلق اظہار کرتے رہتے ہیں، آزاد پریس اور باخبر شہری کسی بھی قوم کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، اس کے جمہوری مستقبل کے بارے میں ہم بالکل واضح رہے ہیں۔

    سینٹ کام چیف اور آرمی چیف کی ملاقات

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سینٹ کام چیف اور پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی ملاقات پر تبصرے سے گریز کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کے نمائندے کو جواب دیا کہ وہ
    اس ملاقات کے حوالے سے سینٹ کام سے تفصیلات حاصل کریں۔

    ٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو کی ٹیلیفونک گفتگو

    ویدانت پٹیل نے امریکی وزیرخارجہ ٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو کی ٹیلیفونک گفتگو پر رد عمل میں کہا کہ امریکی وزیرخارجہ نے پاکستانی ہم منصب سے دونوں ملکوں کی پیداواری شراکت پر بات کی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کے ذریعے پاکستان سے بات چیت جاری رکھے گا، امریکی وزیرخارجہ نے پاکستان کی معاونت کیلئےآئی ایم ایف کی منظوری کا خیرمقدم بھی کیا۔

    ٹونی بلنکن نے پاکستان میں معاشی بحالی، خوشحالی کے فروغ کیلئے اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی، امریکی وزیرخارجہ نے یوکرین، مستحکم افغانستان پر امریکا اور پاکستان کے مشترکہ مفاد پر بھی گفتگو کی۔

     دورہ افغانستان کے حوالے سے امریکی مؤقف

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ کسی امریکی عہدیدار کا دورہ افغانستان کا کوئی پلان نہیں ہے، افغانستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور خواتین سے جاری سلوک کی مذمت کرتے ہیں۔

  • خفیہ دستاویزات کیس میں ٹرمپ کو بڑا ریلیف مل گیا

    خفیہ دستاویزات کیس میں ٹرمپ کو بڑا ریلیف مل گیا

    واشنگٹن: خفیہ دستاویزات کیس میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالتی سماعت میں بڑا ریلیف مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت اب آئندہ برس مئی کے تیسرے ہفتے میں ہوگی، جس کی وجہ سے ٹرمپ کو ریپبلکنز صدارتی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے وقت مل گیا ہے۔

    کیس کی سماعت 14 اگست کو رکھی گئی تھی مگر ٹرمپ کے وکلا نے شدید مخالفت کی، ٹرمپ کی یہ کوشش تھی کہ سماعت کی تاریخ آگے بڑھ جائے کیوں کہ وہ اس وقت دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کے سلسلے میں بھرپور مہم چلا رہے ہیں، اگر عدالتی کارروائی شروع ہو جاتی تو ان کی انتخابی مہم متاثر ہو جاتی۔

    کیس کی سماعت اب آئندہ برس مئی میں ہوگی، ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے اس ریلیف کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ رائے عامہ کے جائزوں میں ٹرمپ ریپبلکنز امیدواروں میں تاحال سرفہرست ہیں۔

  • پاکستان میں بنیادی جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں، امریکا

    پاکستان میں بنیادی جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں، امریکا

    امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بینادی جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں اور یہ اصول آزاد میڈیا، آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر نے واشنگٹن میں میڈیا سے پاکستان میں انتخابات اور دہشتگردی واقعات پر گفتگو کی۔ اس دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ امریکا پاکستان میں انتخابات کی شفافیت سے متعلق کیا کہتا ہے۔

    اس سوال کے جواب میں ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا پاکستان میں بنیادی جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتا ہے اور یہ اصول آزاد میڈیا، آزادی اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی ہیں۔

    میتھو ملر نے کہا کہ یہی تمام اصول جمہوری انتخابات کی بنیاد ہیں جن کی حمایت کرتے ہیں اور ہم نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں قانون کی حکمرانی کے حامی ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے افغانسان سے متلق کہا کہ میں طالبان پر کسی قسم کے اعتماد یا اعتماد کی کمی کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔ ہم طالبان کو ان کے وعدوں پر قائم رکھنے پر بات کرتے رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا خطے میں انسداد دہشتگردی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھے گا اور طالبان کے وعدوں سے قطع نظر امریکی مفادات کے تحفظ کا حق بھی برقرار رکھیں گے۔

  • سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی پر امریکا کا ردعمل آگیا

    سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی پر امریکا کا ردعمل آگیا

    واشنگٹن: سوئیڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر امریکا کا ردعمل آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ کسی بھی مذہبی کتاب کی بے حرمتی کرنا گھناؤنا عمل ہے، ہم ان جیسی حرکتوں کی مذمت کرتے ہیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ ہم قرآن پاک اور دیگر عبادات کی اہمیت کو سراہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہر ایک کے لیے مذہب یا عقیدے کی آزادی کے حق کی حمایت کرتے ہیں، پرامن اجتماع کے حق اور اظہار رائے کی آزادی کی بھی حمایت کرتے ہیں، ہم لوگوں لوگوں کی آزادی اظہار کے حق کو استعمال کرنے کو تسلیم کرتے ہیں۔

    دوسری جانب میتھیو ملر سے صحافی نے سوال کیا کہ امریکا پاکستان میں انتخابات کی شفافیت سے متعلق کیا کہتا ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ واضح کرتے ہیں کہ پاکستان میں بنیادی جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتے ہیں، یہ اصول آزاد میڈیا، آزادی اظہار رائے، اجتماع کی آزادی ہیں اور یہی تمام اصول جمہوری انتخابات کی بنیاد ہیں جن کی حمایت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ناصرف پاکستان بلکہ پوری دنیا میں قانون کی حکمرانی کے حامی ہیں۔

    طالبان سے متعلق میتھیو ملر نے کہا کہ میں طالبان پر کسی قسم کے اعتماد یا اعتماد کی کمی کا اظہار نہیں کرتا، ہم طالبان کو ان کے وعدوں پر قائم رکھنے پر بات کرتے رہیں گے۔

    میتھیو ملر نے مزید کہا کہ خطے میں انسداد دہشت گردی کارروائیاں کرنے کی صلاحیت برقرار رکھیں گے، طالبان کے وعدوں سے قطع نظر، امریکی مفادات کے تحفظ کا حق برقرار رکھیں گے۔

  • پاکستانی سفارت خانے کی ملکیت تاریخی اور قیمتی عمارت فروخت، خریدار کون؟

    پاکستانی سفارت خانے کی ملکیت تاریخی اور قیمتی عمارت فروخت، خریدار کون؟

    واشنگٹن: پاکستانی سفارت خانے کی ملکیت تاریخی اور قیمتی عمارت فروخت کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر واشنگٹن میں قائم پاکستان سفارتخانے کی تاریخی عمارت فروخت کر دی گئی، یہ عمارت بولی میں پاکستانی امریکی بزنس مین حفیظ خان نے خرید لی ہے۔

    یہ عمارت نئی ایمبیسی بننے کے بعد 2003 سے خالی پڑی ہوئی تھی، عمارت نہ صرف مخدوش حالت میں تھی بلکہ اس کا خصوصی اسٹیٹس بھی واپس لے لیا گیا تھا۔

    دوسری طرف حکومتِ پاکستان کی جانب سے ٹیکس کی مد میں لاکھوں ڈالر ادا کرنے پڑ رہے تھے، عمارت کی فروخت کے لیے بولی لگائی گئی اور یہ 7.1 ملین ڈالر میں فروخت ہوئی، جب کہ اس سے قبل اس عمارت کی بولی 6.8 ملین ڈالر لگائی گئی تھی۔

    پاکستانی سفیر سردار مسعود خان کا کہنا تھا کہ عمارت فروخت کرنے کا فیصلہ پاکستانی حکومت کا تھا اور فروخت کا تمام عمل وزارت خارجہ کی ہدایات کے مطابق مکمل کیا گیا۔

  • ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی

    ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف مقدمات کی سماعت الیکشن تک ملتوی کرانے کی کوشش شروع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے درخواست کی ہے کہ ان کے خلاف خفیہ دستاویزات برآمدگی کیس کی سماعت صدارتی الیکشن تک ملتوی کیے جائیں۔

    سابق صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمے کی سماعت 11 دسمبر سے باقاعدہ شروع ہوگی، ٹرمپ اپنے خلاف فرد جرم میں لگائے گئے 37 الزامات کو مسترد کر چکے ہیں، دوسری طرف صدارتی الیکشن میں صدر بائیڈن کے خلاف ٹرمپ ریپبلکنز امیدوار بننے کے لیے کوشاں ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ پر 37 مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے، اور کچھ دیر کے لیے ان کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی تھی، اب ان مقدمات کی سماعت دسمبر سے شروع ہونی ہے، لیکن ٹرمپ نے درخواست کی ہے کہ ان مقدمات کی سماعت انتخابات کے بعد کی جائے، کیو کہ وہ اس وقت انتخابی مہم کے سلسلے میں ریلیوں میٹنگز میں مصروف ہیں۔

    دل چسپ امر یہ ہے کہ امریکا میں سابق صدر ٹرمپ کے خلاف جتنی مہم چلائی جا رہی ہے، اتنے ہی وہ مقبول ہوتے جا رہے ہیں، اسی لیے الیکشن کے حوالے عوامی رائے عامہ کے جائزے میں ٹرمپ بدستور سرفہرست ہیں، آٹھ سے دس ریاستوں میں ہونے والی پولنگ میں جو بائیڈن سابق صدر سے بہت پیچھے ہیں۔

  • پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے پر امریکا کا ردعمل

    پاکستان اور آئی ایم ایف معاہدے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے اسٹاف لیول معاہدے پر اپنا در عمل ظاہر کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے میتھیو ملر نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان میں اسٹاف لیول معاہدہ خوش آئند ہے۔

    اس موقع پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا نے آئی ایم ایف کی ڈیل میں پاکستان کی مدد کی؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے اقتصادی کامیابی کی مدد غیر متزلزل ہے، پاکستان کے ساتھ تکنیکی رابطہ جاری رہے گا، پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو مزید مضبوط کریں گے۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ امریکا کسی ملک پر یہ دباؤ نہیں ڈالتا کہ امریکا یا چین سے تعلقات رکھیں، عوامی رابطے ہی پاک امریکا تعلقات کی اصل بنیاد ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ایسے راستےتلاش کرتے رہیں گے جس سے دونوں ممالک کے تعلقات  مزید بڑھیں، پاکستان کے ساتھ شراکت داری اور اقتصادی تعلقات میں فروغ چاہتے ہیں۔