واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ پر ایک تقریب میں قاتلانہ حملے کی ناکام کوشش کا ایک سال مکمل ہو گیا ہے، سکھ فار جسٹس نے صدر کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اس سلسلے میں ایک دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بٹلر، پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ڈونلڈ جے ٹرمپ کے قتل کی کوشش کے ایک سال بعد، امریکا میں قائم انسانی حقوق کی وکالت کرنے والے گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) نے ٹرمپ کے بچنے کی خوشی میں سکھوں کی خصوصی دعائیہ تقریب کا اعلان کیا ہے۔
پچھلے سال 13 جولائی کو ریاست پنسلوینیا کے شہر بٹلر میں انتخابی ریلی کے دوران صدر ٹرمپ پر فائرنگ کی گئی تھی، ایک گولی ان کے دائیں کان کو چھیرتی ہوئی نکلی، اس واقعے میں ٹرمپ کا ایک حامی ہلاک دو زخمی ہوئے تھے، جب کہ سیکرٹ سروس کی جوابی کارروائی میں پنسلوینیا کا 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس مارا گیا۔ حملہ آور نے ریلی کے مقام کے قریبی عمارت کی چھت سے 8 راؤنڈ فائرکیے تھے۔
یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کیلیے ٹرمپ کا نیا منصوبہ
سکھ فار جسٹس کی جانب سے تقریب 17 اگست کو واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوگی، جس میں ایک روایتی دعا (سکھوں کی دعا) پیش کی جائے گی جسے تنظیم نے ’’گولی پر MAGA بیلٹ کی فتح‘‘ کہا ہے۔ گروپ کا کہنا ہے کہ یہ تقریب صدر ٹرمپ کی لچک اور سیاسی تشدد کے خلاف ایک علامتی مؤقف کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔
جنرل کونسل برائے SFJ گروپتونت سنگھ پنوں نے کہا امریکا کو عظیم بنانے کے لیے صدر ٹرمپ کی ثابت قدمی قابل ستائش ہے، آپ گولی سے بچ گئے، آپ بیلٹ کے ساتھ کھڑے رہے، آپ نے خالصتان ریفرنڈم کو متاثر کیا ہے، آزادی کے لیے بیلٹ کا استعمال کیا گولی کا نہیں۔
یہ دعا خالصتان ریفرنڈم میں جاری ووٹنگ کے ساتھ ساتھ ہوگی، پنوں نے کہا جس طرح بھارتی حکومت سکھوں کے سیاسی اظہار کو ریاستی سرپرستی کے تحت دبایا جا رہا ہے، اسی طرح ٹرمپ کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔