Author: جہانزیب علی

  • پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں ، کونسلر امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں ، کونسلر امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر ڈیرک شولے کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں ، چاہتے ہیں پاکستان بتائے دہشت گردی کے خلاف کیا مدد درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر ڈیرک شولے رواں ہفتے پاکستان کا اہم دورہ کریں گے۔

    دورہ پاکستان سے قبل ڈیرک شولے نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ پاکستان میں اہم ملاقاتیں ہوں گی، پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر کا کہنا تھا کہ تعلقات کو مزید بہتر کرنے کا بہترین موقع موجود ہے، یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک زیادہ روابط رکھیں۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے لوگوں کی خوشحالی اور حفاظت چاہتے ہیں، پاکستان کی جمہوریت کو بھی مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں اور پاکستان کے ساتھ مل کر چیلنجز سے نمٹنا چاہتے ہیں۔

    ڈیرک شولے کا کہنا تھا کہ  دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کر رہے ہیں، پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر شدید تشویش ہے،افسوس ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر نے بتایا کہ آئندہ ماہ انسداد دہشت گردی پر پاک امریکا مذاکرات ہونے ہیں، چاہتے ہیں پاکستان بتائے دہشت گردی کے خلاف کیا مدد درکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان کیلئے بڑا خطرہ ہے، کسی بھی دہشت گرد گروہ کیخلاف مشترکہ کوششوں کیلئے تیار ہیں۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے سوال پر ڈیرک شولے نے کہا کہ امریکا کے پاکستان اور بھارت سے اہم تعلقات ہیں، پاکستان اور بھارت میں ثالثی امریکا کا کام نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت میں معاملات پر سکون رہیں۔

    میڈیا کی آزادی سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے کونسلر کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیادت سے ملاقاتوں میں میڈیا کی آزادی پر بھی بات ہوگی، آزاد میڈیا کسی بھی جمہوریت کیلئے اہم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمارا موقف ہے کہ ذمہ دار لوگوں سے سخت سوالات پوچھنا اہم ہے، سیلاب متاثرین کیلئے امریکا 200 ملین ڈالر سے زائد امداد فراہم کر چکا ہے۔

  • امریکا کا بھارت میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر حملوں کی مذمت سے گریز

    واشنگٹن : امریکا نے بھارت میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر حملوں کی مذمت سے گریز کیا اور کہا جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اظہار رائے، مذہبی آزادی اور انسانی حقوق اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ کے دوران مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر بھارتی پابندی سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔

    صحافی نے سوال کیا کیا امریکا بھارتی حکومت کی پابندی کو میڈیا، اظہار رائے کی آزادی کا مسئلہ سمجھتا ہے؟ جس پر نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم آزاد صحافت کی حمایت کرتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اظہار رائے، مذہبی آزادی اور انسانی حقوق اہم ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک سے آزادی اظہار پر گفتگو ہوتی ہے، بھارت کے ساتھ بھی انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر ہمارا یہی موقف ہے۔

  • پاکستان کو200 ملین ڈالر کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں گے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کو 200 ملین ڈالر کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امداد کے استعمال کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو 200 ملین ڈالرز کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں گے، امداد کے استعمال کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی امداد کی مانیٹرنگ کیلئے مختلف جگہوں کے دورے کیے جاتے ہیں، امریکی ڈیزاسٹر سینٹر نے پاکستان کے کئی علاقوں کا دورہ کیا، جہاں اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے رواں ماہ ہی ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا پاکستان کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے مل کر کام کررہا ہے۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت نے سو ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے، جس کے ساتھ امداد میں ہمارا حصہ دو سو ملین ڈالر سے زائد ہوگیا ہے۔

  • امریکا کا اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کیخلاف مقدمات پر اظہار تشویش

    امریکا نے اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کے خلاف مقدمات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحافتی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واشنگٹن میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کے خلاف مقدمات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزاد صحافت کسی بھی معاشرے کے لیے اہم حیثیت رکھتی ہے۔ امریکا پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحافتی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف پر مقدمات پر ملکی اور غیر ملکی صحافتی تنظیموں نے بھی بھرپور آواز اٹھائی ہے۔

    صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کا کہنا ہے کہ ہیڈ آف نیوز اے آر وائی عماد یوسف کا معاملہ صحافیوں کی کمیٹی میں لایا جائے،آج ایک صحافی کو سزاملی توکل کوئی صحافی محفوظ نہیں ہوگا۔

    صدر پی ایف یوجے نے عدالت سے گزارش کی ہے ایک کمیٹی تشکیل دی جائے، جس میں نیوز کے سسٹم کو سمجھا جائے، اس کے بعد عماد یوسف کے بارے میں فیصلہ دیا جائے۔

    کونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای ) نے بھی اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کیخلاف بغاوت کے مقدمے میں چارج شیٹ کی مذمت کی ہے۔

    صدر سی پی این ای کاظم خان نے کہا ہے ایسی چارج شیٹ آزادی اظہار پر گھناؤنا وار ہے، حکومت صحافیوں کو تختہ مشق بنانے سے باز رہے۔

    کاظم خان نے اپیل کی کہ صدر اور چیف جسٹس ہیڈ آف اے آر وائی نیوز کیخلاف مقدمہ ختم کرائیں، مقدمہ ثابت کرتا ہے پاکستان میں بولنا جرم اور سوال اٹھانا گناہ ہے۔

    اے آر وائی کے سینئر وائس پریذیڈنٹ عماد یوسف پر عائد سنگین دفعات پر ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرزاینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ) نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ایمنڈ اعلامیہ میں کہا گیا کہ کسی رہنما کےبیان پر چینل سے وابستہ افراد کیخلاف مقدمے  ہونا سوالیہ نشان ہے اور مقدمےمیں عمرقید یا سزائے موت کی دفعہ شامل کرنا فاشزم ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایمنڈ کا عماد یوسف پرعائد سنگین دفعات پر تشویش کا اظہار

    ایمنڈ اعلامیہ میں کہا گیا کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں، مگر قانون کی آڑ میں غیرقانونی ہتھکنڈے بدنیتی کا مظہر ہے۔ ایسے ہتھکنڈے آزادی اظہار رائے سلب کرنے اور زباں بندی کی کوشش ہیں۔

  • پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنرہے ،پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنرہے، پاکستانی عوام نے دہشت گرد حملوں میں شدید نقصان اٹھایا۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحد اور افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپوں نے بہت سی پاکستانی جانیں لیں، سرحد پارسے تشدد کے نتیجے میں بہت جانی نقصان ہوا۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ دہشت گرد گروپ خطے کے لئے مشترکہ خطرہ بھی ہیں، جسے سنجیدہ لیا جاتا ہے، یہ ہی دہشت گرد امریکا، نیٹو اور افغانستان کے ہمسائیوں کے لئے چیلنج رہا ہے، یہ ہماری مشترکہ تشویش ہے افغانستان سے دہشت گردی ہونے کا خطرہ ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کس قسم کا ایکشن لے سکتا ہے اس بارے میں رائے نہیں دے سکتے، پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا، اپنا دفاع پاکستان کا حق ہے، پاکستان تب ایکشن لے گا جب مناسب لگے گا۔

    افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا طالبان نے افغان سر زمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دینے کا معاہدہ کیا تھا، ایمن الظواہری افغانستان میں موجود تھا، ہم نے اس کے خلاف بھی کارروائی کی، ہماراعزم ہے خطرے سے نمٹنے کیلئے یک طرفہ کارروائی کی ضرورت پڑی تو کریں گے۔

    نیڈ پرائس نے کسی دہشت گرد گروہ بشمول ٹی ٹی پی کی طرف سے تشدد اور خطرے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کا مشترکہ مفاد ہے کہ طالبان وعدوں کو پورا کریں۔

    امریکی ترجمان نے روز دیا کہ طالبان یقینی بنائیں دہشت گرد گروپ خطے کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ نہ رہیں۔

  • امریکا میں معروف پاکستانی مصنف و شاعر طاہر حنفی کی کتاب کی رونمائی

    امریکا کے دارالحکومت میں پاکستانی صحافیوں کی تنظیم واشنگٹن پریس کلب کی جانب سے معروف پاکستانی مصنف و شاعر طاہر حنفی کی نئی کتاب کی رونمائی کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تقریب میں واشنگٹن ڈی سی، ورجینیا اور میری لینڈ میں ادب سے دلچسپی رکھنے والے افراد نے بھرپور شرکت کی۔

    اس موقع پر شرکاء کا کہنا تھا کہ طاہر حنفی کی نئی کتاب موجودہ پاکستانی معاشرے کی عکاسی کرتی ہے۔

    مقررین نے اس موقع پر اپنی نظمیں اور اشعار بھی پیش کیے جبکہ واشنگٹن پریس کلب کی جانب سے اس طرح کے پروگراموں کے انعقاد کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا۔

    مزید تفصیلات ویڈیو میں:

  • بلاول بھٹو اور امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی ملاقات

    بلاول بھٹو اور امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ کی ملاقات

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی شرمین کی ملاقات ہوئی جس میں باہمی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری جو ان دنوں امریکا کے دورے پر ہیں۔ واشنگٹن میں بلاول بھٹو اور امریکی ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی سے ملاقات ہوئی ہے جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان انسداد دہشتگردی کے تعاون کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

    اس ملاقات میں پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد متاثرہ علاقوں میں بحالی کی کوششوں کے پاکستان کی مسلسل کوششوں پر گفتگو ہوئی۔ اس کے علاوہ اقتصادی، توانائی اور ماحولیاتی تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وینڈی شرمین نے حالیہ دہشتگرد حملوں میں پاکستانی جانوں کے ضیاع پر وزیر خارجہ سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

    اس موقع پر ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ وینڈی شرمین نے یوکرین کے لیے امریکا کی بھرپور حمایت کو بھی اجاگر کیا۔

  • افغانستان میں ٹی ٹی پی، داعش ودیگر گروہ مضبوط ہو رہے ہیں، بلاول بھٹو

    افغانستان میں ٹی ٹی پی، داعش ودیگر گروہ مضبوط ہو رہے ہیں، بلاول بھٹو

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ طالبان اپنے وعدے پورے نہیں کر رہے اور افغانستان میں ٹی ٹی پی، داعش ودیگر گروہ مضبوط ہو رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن کے پاکستانی سفارتخانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اپنے وعدے پورے نہیں کر رہے اور افغانستان میں ٹی ٹی پی، داعش ودیگر گروہ مضبوط ہو رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کا کردار ہمیشہ کلیدی رہا ہے۔ خطے کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے۔ چاہتے ہیں افغانستان میں امن واستحکام ہو۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکا سے انسداد دہشت گردی اور دیگر معاملات میں تعاون بڑھانے پر بات ہوئی ہے۔

  • ’عمران خان کی وجہ سے ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ رہا‘

    ’عمران خان کی وجہ سے ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ رہا‘

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے سیاسی استحکام آئے بغیر ترقی ممکن نہیں لیکن عمران خان کی وجہ سے ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واشنگٹن کے پاکستانی سفارتخانے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی استحکام آئے بغیر ترقی ممکن نہیں لیکن عمران خان کی وجہ سے ملک میں سیاسی استحکام نہیں آ رہا ہے۔ ہم جھوٹ کی سیاست کا مقابلہ سچ کی سیاست سے کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات اپنے وقت پر ہوں گے اور کوئی بھی سیاسی جماعت یا ادارہ عمران خان کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں دہشت گردی عمران خان کی پالیسیوں کی وجہ سے پھیلی۔ اگر پی ٹی آئی نے وہاں توجہ دی ہوتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔

    بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے بہت متاثرہوا ہے۔ ملک میں رواں سال ریکارڈ بارشیں سیلاب کا باعث بنیں اور تباہ کن سیلاب سے بہت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی. سیلاب سے ملک کو 30 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچا ہے۔

  • دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کو تیار ہیں، امریکا

    دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی ہر ممکن مدد کو تیار ہیں، امریکا

    امریکا کا کہنا ہے کہ پاکستان اہم سیکیورٹی پارٹنر ہے اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اس کی ہر ممکن مدد کو تیار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ افغانستان اور پاک افغان سرحد پر شدت پسندوں کے گروہ موجود ہیں۔مشترکہ چیلنجز پر حکومت پاکستان امریکا کی پارٹنر ہے۔ شدت پسند گروہوں سے متعلق پاکستان سے رابطے میں ہیں اور ان کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان کی مدد کو تیار ہیں۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ بنوں میں صورتحال سے واقف ہیں۔ زخمیوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور حملہ کرنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ قبضہ ختم کریں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارج کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت دونوں امریکا کے پارٹنر ہیں اور دونوں ممالک کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات ہیں۔ پاکستان امریکا کا اہم سیکیورٹی پارٹنر ہے تو بھار بھی اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔ دونوں ممالک کے ساتھ اپنے تعلقات کو قدر سے دیکھتے ہیں۔ پاک امریکا اور امریکا بھارت تعلقات زیر وسم نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپنے پارٹنرز کے درمیان تناؤ میں اضافہ تشویش کا باعث ہوتا ہے۔ امریکا دونوں ممالک کے درمیان مثبت ڈائیلاگ دیکھنا چاہتا ہے۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کو مل کر بات کرنا ہو گی۔ اگر کشمیر پر امریکا کو کہا گیا تو تعاون فراہم کر سکتے ہیں۔