Author: جہانزیب علی

  • پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کی قدر کرتے ہیں، امریکا

    پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کی قدر کرتے ہیں، امریکا

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے متعدد معاملات میں مفادات یکساں ہیں اور ہم پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کی قدر کرتے ہیں۔

    نیڈ پرائس نے واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اامریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین کی پاکستان کے آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی، پاکستان کے اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ نے کہا کہ افغان عوام کے مستقبل اور افغانستان میں استحکام پر پاکستان سے گفتگو ہوتی رہتی ہے اس کے ساتھ ہی خطے میں سیکیورٹی کی صورتحال اور چیلنجز پر پاکستان سے مستقل بات ہوتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں جمہوری طریقے سے منتخب سویلین حکومت ہے۔

  • پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خطرات ہیں، امریکی وزیر خارجہ

    پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خطرات ہیں، امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیر خارجہ ٹونی بلنکن نے بھارتی صحافی کے پاکستان مخالف سوالات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خطرات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور بھارتی ہم منصب جے شنکر کی ملاقات ہوئی جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ایک بھارتی صحافی نے پاکستان مخالف سوالات کردیے جس کو امریکی وزیر خارجہ نے مسترد کردیا۔

    مشترکہ پریس کانفرنس میں بھارتی صحافی نے سوال کیا کہ کیا پاکستان کے ایف 16 طیاروں کی دیکھ بھال کیلئے نیا معاہدہ امریکا اور بھارت کے تعلقات متاثر کریگا؟ ٹونی بلنکن نے یہ اعتراض مسترد کرتے ہوئے جواب میں کہا کہ پاکستان کیلئے یہ کوئی نئے طیارے، نیا نظام اور نئے ہتھیار نہیں ہیں، پاکستان کیساتھ ایف 16 طیاروں کا ایک پائیدار پروگرام بہت عرصے سے ہے، نیا معاہدہ جو پاکستان کے پاس ہے اسے برقرار رکھنے کیلئے ہے اور اسے دیے جانے والے ہتھیاروں کو برقرار رکھنا ہماری ذمے داری ہے۔

    انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشت گردی کے خطرات ہیں، خطے میں داعش اور القاعدہ جیسے خطرات بھی موجود ہیں، دہشت گردی کے خطرات کسی کے مفاد میں نہیں، ایف16 پروگرام دہشت گردی سے نمٹنے کی صلاحیت کو تقویت دیتا ہے اور پاکستان کا ایف 16 کا پروگرام دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم اپنے دوستوں کی تمام معاملات سفارتکاری اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

  • امریکا کا پاکستان کیلیے مزید 10 ملین ڈالر امداد کا اعلان

    امریکا کا پاکستان کیلیے مزید 10 ملین ڈالر امداد کا اعلان

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر اظہار افسوس کرتے ہوئے متاثرین کیلیے مزید 10 ملین ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق واشنگٹن میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی ملاقات ہوئی جس میں پاک امریکا دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر بات چیت کی گئی، اس موقع پر وزیر مملکت امور خارجہ حنا ربانی کھر بھی موجود تھیں، ملاقات کے دوران ٹونی بلنکن نے پاکستان کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا جب کہ بلاول بھٹو نے امریکی وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

    ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے لیے مزید 10 ملین ڈالر امداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب کے بعد پاکستان کا ایک تہائی رقبہ زیر آب ہے اور وہ ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، پاکستان میں سیلاب متاثرین کیلئے17 امدادی طیارے بھجوا چکے ہیں، ہم مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں اور سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔

    بلنکن نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات چینلجز سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان عوامی سطح پر رابطے مزید مضبوط بنانے ہونگے، ایکسچینج پروگرامز کے ذریعے دو طرفہ تعلقات مزید مضبوط ہونگے، افغانستان کی ترقی اور مستقبل کیلئے امریکا اور پاکستان کا ایجنڈا مشترکہ ہے۔

  • امریکا کا پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش، ایف سولہ طیاروں اور امداد پر بریفنگ

    امریکا کا پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش، ایف سولہ طیاروں اور امداد پر بریفنگ

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان میں میڈیا اداروں پر پابندیوں پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ہم اے آر وائی نیوز پر حالیہ پابندیوں کے حوالے سے آگاہ ہیں، پاکستان کے ساتھ میڈیا کی آزادی کا معاملہ ہر سطح پر مسلسل اٹھایا جاتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر نیڈ پرائس نے کہا ہمیں پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر نمایاں پابندیوں کی وجہ سے تشویش لاحق ہے، میں جانتا ہوں کہ آپ کا آؤٹ لیٹ ARY اس پابندی سے محفوظ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا ہم دنیا بھر کے تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول اپنے شراکت داروں اور پاکستان میں اپنے ہم منصبوں کے سامنے پریس کی آزادی کے بارے میں اپنے خدشات کو معمول کے مطابق اٹھاتے ہیں۔

    ہمیں تشویش ہے کہ میڈیا اور چھپنے کی پابندیاں، نیز صحافیوں کے خلاف حملوں کے لیے جواب دہی کی کمی، آزادئ اظہار، پر امن اجتماع اور انجمن کے استعمال کو نقصان پہنچاتی ہے۔

    ایک آزاد پریس اور باخبر شہری جس کے بارے میں ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا بھر کے جمہوری معاشروں کی کلید ہے، ہمارے جمہوری مستقبل کی کلید ہے، اس کا اطلاق پاکستان پر بھی اتنا ہی ہوتا ہے جیسا کہ دنیا کے دیگر ممالک پر ہوتا ہے۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان کو 450 ملین ڈالر کی ایف سولہ طیاروں کے پرزوں کی فروخت سے متعلق کانگریس کو حال ہی میں آگاہ کر دیا گیا ہے، طیاروں کی مرمت سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مدد ملے گی، انھوں نے کہا پاکستان متعدد حوالوں سے امریکا کا اہم اتحادی ہے۔

    ہماری دیرینہ پالیسی ہے کہ ہم امریکی نژاد پلیٹ فارمز کو ہمیشہ برقرار رکھیں، پاکستان کا F-16 پروگرام امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دو طرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے، اور یہ مجوزہ فروخت موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی، ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مستقل کارروائیاں کرتا رہے گا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کیا اور کہا ہمیں ان تاریخی سیلابوں کی تباہ کاریوں اور پاکستان بھر میں ہونے والے جانی نقصان پر بہت دکھ ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ہم پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے امداد کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا 12 ستمبر تک، اس ہفتے کے شروع میں، امریکی سینٹرل کمانڈ کی کل 9 پروازوں نے USAID کے دبئی کے گودام سے 630 میٹرک ٹن امدادی سامان میں سے نصف سے زیادہ کی ترسیل کی ہے۔ مجموعی طور پر سینٹکام 41 ہزار سے زیادہ کچن سیٹ، ڈیڑھ ہزار پلاسٹک کی چادروں کے رول، دسیوں ہزار پلاسٹک ٹارپس، 8,700 شیلٹر فکسنگ کٹس بھیجے گا۔

    نیڈ پرائس نے بتایا کہ صرف اس مالی سال میں، ہم نے پاکستان کو 53 ملین ڈالر سے زیادہ کی انسانی امداد فراہم کی ہے، جس میں کھانے پینے کی اشیا، کثیر مقصدی نقدی، ادویہ وغیرہ کے ساتھ ساتھ خیمے بھی شامل ہیں۔ ہم اپنے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے تاکہ ان سیلابوں سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیتے رہیں، اور ہم ضرورت کے اس کڑے وقت میں اپنے شراکت داروں کو مدد فراہم کرتے رہیں گے۔