Author: جہانزیب علی

  • صدر ٹرمپ پاک بھارت نسل درنسل جنگ کو حل کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    صدر ٹرمپ پاک بھارت نسل درنسل جنگ کو حل کرنا چاہتے ہیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ شکر ہے بھارت اور پاکستان کےدرمیان جنگ بندی ہوچکی ہے، صدر ٹرمپ پاک بھارت نسل درنسل جنگ کو حل کرنا چاہتے ہیں۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ انڈر سیکریٹری ایلیسں ہوکر کی پاکستانی سفارتی وفد سےملاقات ہوئی ہے۔

    پاکستانی سفارتی وفد سے ملاقات میں پاک بھارت جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ کیا گیا، شکر ہے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی ہوچکی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستانی وفد سے دہشت گردی کیخلاف تعاون، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔

    حیران نہیں ہونا چاہیے کہ جب صدر ٹرمپ کسی معاملے کو حل کرنا چاہیں، ٹرمپ پاکستان بھارت اختلافات، نسل درنسل جنگ کو حل کرنا چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ واحد شخص ہیں جولوگوں کومذاکرات کی میز پر لائے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا صدرٹرمپ کو جانتی ہے میں ان کے منصوبوں پر زیادہ بات نہیں کرسکتی، یہ ایک دلچسپ وقت ہے کہ اگرہم مخصوص تنازع میں کسی نقطہ پرپہنچ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھےامید ہےکہ صدر ٹرمپ پاکستان بھارت کا مسئلہ بھی حل کرلیں گے، معاملے پر نائب صدر وینس اور وزیرخارجہ مارکو روبیو کے بھی شکر گزار ہیں۔

  • پاکستان کو 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا تھا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں: بلاول بھٹو کا امریکہ میں انٹرویو

    پاکستان کو 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا تھا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں: بلاول بھٹو کا امریکہ میں انٹرویو

    نیویارک: بلاول بھٹو زرداری نے امریکا میں ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پاکستان کو محض 30 سیکنڈ میں یہ فیصلہ کرنا تھا کہ بھارت نے ایٹمی حملہ کیا یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بلومبرگ کو انٹرویو میں کہا پاکستان کے پاس محض آدھا منٹ تھا یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آیا بھارت کا چھوڑا ہوا میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپر سونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کے لیے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔

    انھوں نے کہا بھارت کے اقدام نے دو ایٹمی طاقتوں میں جنگ کا خطرہ بڑھا دیا ہے، بھارت دہشت گرد حملوں کا ثبوت دیے بغیر جنگ کی مثال قائم کرنا چاہ رہا ہے، جس کے تحت پاکستان بھی ایسا کر سکتا ہے۔

    بلاول بھٹو نے کہا صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے لیے حوصلہ افزا کردار ادا کیا، وہ دونوں ملکوں کو جامع مذاکرات کی میز تک لانے کے لیے بھی فعال کردار ادا کریں، بلاول بھٹو نے سی پیک کی طرح پاک، بھارت اقتصادی راہداری کی تجویز بھی پیش کر دی۔


    آئندہ پاک بھارت کشیدگی میں عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا، بلاول کا بلومبرگ کو انٹرویو


    پی پی چیئرمین نے کہا پاک بھارت بات چیت میں کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، پاکستان دہشت گردی پر بات چیت کے لیے تیار ہے، پونے 2 ارب لوگوں کی تقدیر غیر ریاستی عناصر کے رحم پر نہیں چھوڑی جا سکتی۔

    واضح رہے کہ پاکستانی سفارتی مشن کے وفد نے امریکا کا دورہ مکمل کر لیا ہے، جس میں نیویارک اور واشنگٹن میں اہم عالمی ملاقاتیں کی گئیں اور پاکستان کا مؤقف اجاگر کیا گیا، نیویارک اور واشنگٹن کے تاریخی دورے میں پاکستان کا بیانیہ دنیا کے سامنے پیش کیا گیا، وفد نے مسئلہ کشمیر، پانی اور جنوبی ایشیا میں امن پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

    بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان کا اعلیٰ سطح وفد متحرک سفارتکاری کے ساتھ کامیاب رہا، وفد نے دنیا کو بتایا پاکستان امن، انصاف اور وقار کے ساتھ کھڑا ہے، وطن عزیز کی خاطر پاکستانی قیادت نے عیدالاضحیٰ بیرون ملک گزاری، قومی مفاد اور عالمی سفارت کاری کو ترجیح دی گئی۔

    پاکستانی وفد نے امریکی کانگریس کے اراکین، یو این، او آئی سی و دیگر سے تفصیلی ملاقاتیں کیں، دو طرفہ تعلقات، خطے میں کشیدگی، عالمی تعاون پر بات چیت کی گئی، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سچ اور سفارت کاری ہی اصل طاقت ہے۔

  • امریکا آنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر آگئی

    امریکا آنے کے خواہشمند افراد کے لیے اہم خبر آگئی

    واشنگٹن :امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے امریکا آنے والوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا جانچ پڑتال کو مزید سخت کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سفری پابندیوں کا فیصلہ امریکیوں کی سلامتی کویقینی بنانے کیلئے ہے۔

    ٹامی پگٹ کا کہنا تھا کہ امریکا آنے والوں کی جانچ پڑتال کو مزید سخت کیا جارہا ہے، سفری پابندی والے ممالک سےجانچ پڑتال کو بہتر کرنے کیلئے رابطے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان نے کہا کہ امریکا اس وقت اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے اور ایران کو واضح کردیا ہے کہ جوہری ہتھیارحاصل نہیں کرنے دیں گے۔

    یوکرین روس جنگ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ صدرٹرمپ واضح کرچکےہیں یوکرین روس جنگ اب بند ہونی چاہیے، روس یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت دیکھنا چاہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر نے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی کا اعلان کردیا

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی عائد کی تھی۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ صدارتی حکم نامے کے تحت سفری پابندیوں کا اطلاق آئندہ پیر سے ہوگا۔

    جس ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں افغانستان، ایران، یمن، لیبیا اور صومالیہ، سوڈان ،کانگو، برما، چاڈ، ایریٹیریا، استوائی گنی اور ہیٹی شامنل ہیں۔

  • بھارتی وفد نے اقوام متحدہ کی عمارت میں قدم نہیں رکھا ہم نے حقیقت بیان کی، حنا ربانی کھر

    بھارتی وفد نے اقوام متحدہ کی عمارت میں قدم نہیں رکھا ہم نے حقیقت بیان کی، حنا ربانی کھر

    سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ بھارتی وفد نے اقوام متحدہ کی عمارت میں قدم نہیں رکھا ہم نے سب کے پاس جاکر حقیقت بیان کی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا کہ جب آپ کچھ ٹھیک کرتے ہیں تو دنیا آپ کے پیچھے کھڑے ہوجاتی ہے، بھارتی وفد نے نیویارک میں ہوتے ہوئے بھی اقوام متحدہ کی عمارت میں قدم تک نہیں رکھا ہم سیکریٹری جنرل سے لے کر ہر شخص کے پاس گئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی بیانیہ نہیں بیچنا حقیقت بیان کرنا ہے، دنیا کو بتایا کہ ایک ایٹمی ملک کی فوجی طاقت کا بت گر گیا اب تو مغرب بھی ڈرتا ہے بھارت اپنی حفاظت خود نہیں کرسکتا۔

    حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا سے کہہ رہا ہے کہ اسے ملک سے باہر حملے کی اجازت دی جائے، بھارت جب چاہے کہہ دیتا ہے کہ کشمیر کوئی مسئلہ ہی نہیں اور بھارت کے بقول سلامتی کونسل کی قراردادیں بھاڑ میں جائیں۔

  • آئندہ پاک بھارت کشیدگی میں عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا، بلاول کا بلومبرگ کو انٹرویو

    آئندہ پاک بھارت کشیدگی میں عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا، بلاول کا بلومبرگ کو انٹرویو

    واشنگٹن: سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ پاک بھارت کشیدگی اتنی تیز ہوگی کہ عالمی رہنماؤں کو مداخلت کا موقع نہیں ملےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کو ایٹمی تصادم کے خطرات بڑھانے والا ملک قرار دیدیا ہے، پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاک بھارت آئندہ کشیدگی کے دوران صدر ٹرمپ یا دیگر عالمی رہنما مداخلت کا موقع بھی نہیں پاسکیں گے۔

    بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نے تنازع کے دوران ایٹمی صلاحیت والے سپرسونک میزائل استعمال کیے، فیصلہ کرنے کیلئے صرف 30 سیکنڈ ہوتے ہیں کہ میزائل ایٹمی ہے یا نہیں۔

    پاک بھارت کشیدگی میں ترکیہ کی طاقت کو دنیا میں سراہا جارہا ہے، طیب اردوان

    انھوں نے کہا کہ مستقبل میں دونوں ممالک تیزی سے کشیدگی کی سیڑھی چڑھ سکتے ہیں، ایسی صورتحال میں عالمی قیادت کے پاس مداخلت کا وقت نہیں بچے گا۔

    بھارت کی جانب سے ایٹمی صلاحیت والے میزائل کا استعمال خطرناک ہے، ایسے میزائلوں کا استعمال مستقبل میں ٹکراؤ کیلئے نیا خطرہ ہے۔

    پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو نے بتایا کہ 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل جوہری ہتھیار سے لیس ہے یا نہیں ہمیں 30 سیکنڈ میں فیصلہ کرنا پڑتا ہے میزائل پر کیسا ردعمل دیں۔

    سابق وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی سنگین اقدام ہے، بھارت نے برہموس کو ایٹمی ہتھیار قرار نہیں دیا مگر خطرہ موجود ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/british-parliament-research-report-on-india-pakistan-tensions/

  • امریکی صدر نے 12 ممالک پر سفری پابندی کا اعلان کردیا

    امریکی صدر نے 12 ممالک پر سفری پابندی کا اعلان کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 12 ممالک پر مکمل سفری پابندی عائد کر دی، انہوں نے پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق مزید 7 ممالک کے شہریوں پر جزوی پابندیاں لگائی گئی ہیں، یہ اطلاع ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی پی ) نیوز ایجنسی نے دی۔

    یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں پاکستان شامل نہیں ہے۔ صدارتی حکم نامے کے تحت سفری پابندیوں کا اطلاق آئندہ پیر سے ہوگا۔

    جس ممالک پر مکمل سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں ان میں افغانستان، ایران، یمن، لیبیا اور صومالیہ، سوڈان ،کانگو، برما، چاڈ، ایریٹیریا،استوائی گنی اور ہیٹی شامنل ہیں۔

    اس کے علاوہ برونڈی، کیوبا، لاؤس، سیرالیون، ٹوگو، ترکمانستان، اور وینزویلا پر جزوی سفری پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

    صدارتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ جزوی سفری پابندیوں کے شکار ممالک کے مسافروں کی امریکا پہنچنے پر سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    اس حوالے سے صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم امریکا اور یہاں کے عوام کی سلامتی اور مفاد کے تحفظ کے لیے کام کررہے ہیں، انہوں نے محکمہ خارجہ، ہوم لینڈ سیکورٹی کو امریکا مخالف ملکوں کی مزید فہرستیں تیار کرنے کی ہدایت بھی دی ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے 2017 میں اپنی پہلی مدتِ صدارت کے دوران ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں 7 مسلم اکثریتی ممالک عراق، شام، ایران، سوڈان، لیبیا، صومالیہ، اور یمن کے شہریوں پر امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

    اس حکم کے تحت ان ممالک کے افراد کو یا تو پرواز میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا یا امریکہ پہنچنے کے بعد ایئرپورٹس سے واپس روانہ کردیا گیا تھا۔ متاثرہ افراد میں سیاح، رشتہ داروں سے ملنے والے، طلبہ، اساتذہ اور کاروباری شخصیات شامل تھیں۔

  • پاکستان سے تعلقات امریکا کے لیے انتہائی اہم قرار

    پاکستان سے تعلقات امریکا کے لیے انتہائی اہم قرار

    امریکا کے پالیسی ساز ادارے نے پاکستان سے تعلقات برقرار رکھنا امریکا کے لیے انتہائی اہم قرار دیا ہے، بھارت سے حالیہ کشیدگی نے پاکستان کی اہمیت اجاگر کی۔

    امریکا کے پالیسی ساز ادارے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان اور امریکا کے مشترکہ مفادات ہیں۔

    وقت آگیا ہے کہ واشنگٹن اور اسلام آباد باہمی دلچسپی کے امور میں عملی شراکت داری کی بنیاد رکھیں، اسلام آباد اور نئی دہلی کے درمیان تنازعات کسی کے مفاد میں نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے پالیسی ساز ادارے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ نے خارجہ پالیسی سے متعلق پاکستان پر رپورٹ جاری کردی۔

    ادارے نے تجویز دی ہے کہ مستحکم جنوبی ایشیا کے لیے مستحکم پاکستان کا ہونا ضروری ہے، امریکا کے پاکستان سے تعلقات بہتر بنانے کا یہ بہترین موقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کو مشترکہ مفادات پر توجہ دینا ہوگی، جنوبی ایشیا کے حالیہ بحران نے پاکستان کی اہمیت اجاگر کی۔ پاکستان کی شکایت ہے کہ امریکا نے پاکستان کے تحفظات اور مفادات نظر انداز کیے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان اور بھارت سے متعلق پاکستان کا نقطہ نظر امریکا سے مختلف ہوسکتا ہے، اس بات پراصرار نہ کیا جائے کہ پاکستان بھی اپنے ہمسایوں کو مغرب کی نظر سے دیکھے، وقت آگیا ہے کہ دونوں ملک باہمی دلچسپی کے امور میں عملی شراکت داری کی بنیادرکھیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا پاکستان چین کے ساتھ بھی گہرے تعلقات رکھنا چاہتا ہے۔ امریکا پاکستان کو چین کے حوالے نہ کرے۔ پاکستان پر اثرو رسوخ کے ذرائع تلاش کرنا دانش مندی ہوگی۔

    ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغان سرحد سے پاکستان کو شدید سیکورٹی خطرات کاسامنا ہے، افغان طالبان کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی سے ہچکچاتے ہیں۔

    پاکستان کی انسداد دہشت گرد کارروائیوں سے امریکا فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ رپورٹ میں کیمرون منٹر، این پیٹرسن، رابن رافیل، حسین حقانی سمیت امریکا اور پاکستان کے کئی سابق سفیروں کی آراء بھی شامل ہیں۔

  • ایران معاہدہ کرے یا نتائج کے لیے تیار رہے، امریکا

    ایران معاہدہ کرے یا نتائج کے لیے تیار رہے، امریکا

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ کا کہنا ہے کہ ایران معاہدہ کرے یا نتائج کے لیے تیار رہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولائن لیوٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ میڈیا کے ذریعے مذاکرات نہیں کررہے، ایران کو معاہدے کے لیے تفصیلی معاہدہ پیش کرچکے ہیں اب وہ معاہدہ کرے یا پھر نتائج کے لیے تیار رہے۔

    انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست رابطوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں اور مذاکرات کے حوالے سے پرامید ہیں۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ تنازع کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، صدر ٹرمپ امریکا کو دنیا کی بہترین فوجی قوت بنانا چاہتے ہیں، امریکا میں غیرقانونی مقیم افراد کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

    ان کے سوال کیا کہ امریکا میں ہزاروں کسان بغیر دستاویز کے موجود ہیں، ڈی پورٹ سے فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ نہیں ہوگا؟

    جواب میں کیرولائن لیوٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اس معاملے کو قانونی طریقے سے حل کیا جائے، ٹرمپ انتظامیہ چاہتی ہے غیرملکی قانونی طریقے سے کام کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ روبیو کے پاس ویزے منسوخ کرنے کا حق ہے، امریکی سلامتی کے خلاف جانے والوں کے ویزے منسوخ کیے جارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا جو ریاستی اہلکار ڈیپورٹیشن پر تعاون نہیں کرے گا انہیں سزائیں دی جائیں گی۔

    ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ دفاعی بجٹ میں بھی اضافہ کرنے جارہے ہیں، ٹرمپ اور چینی صدر کے درمیان اچھا تعلق ہے جلد بات چیت ہونے جارہی ہے۔

    فلسطین کی صورتحال پر انہوں نے کہا کہ ٹرمپ غزہ میں امداد جاتے ہوئے دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں او آئی سی ممالک کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ

    پاکستانی وفد کی اقوام متحدہ میں او آئی سی ممالک کو بھارتی جارحیت پر بریفنگ

    نیویارک میں موجود پاکستانی وفد نے اقوام متحدہ میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کو بھارت کی جارحیت پر بریفنگ دی۔

    پاکستانی وفد کی قیادت کرنے والے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام سے او آئی سی وفد کو آگاہ کیا گیا، پاکستان نے ان ممالک کی مسلسل اور اصولی حمایت پر اظہار تشکر کیا، جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے تحفظ کیلیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

    بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل پائیدار امن کیلیے ناگزیر قرار دیا گیا، کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا گیا، او آئی سی ممالک کو بھارتی پروپیگنڈے اور جھوٹی معلومات سے آگاہ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کا چہرہ بے نقاب کرنے کے لیے پاکستانی وفد امریکا پہنچ گیا

    انہوں نے بتایا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو بدنام کرنے کی سازشوں سے بھی آگاہ کیا گیا، مسلم امہ سے اپیل کی گئی کہ وہ متحد ہو کر ایسے بیانیوں کو مسترد کرے۔

    سربراہ پاکستانی وفد نے بتایا کہ بھارت نے جھوٹے الزامات کو سرحد پار حملوں کا جواز بنایا، بھارتی جارحیت نے خطے کو غیر محفوظ بنا دیا ہے، دنیا کو اس خطرناک رجحان کو معمول بننے سے روکنا ہوگا۔

    وفد نے جامع مذاکرات، سندھ طاس معاہدے کی بحالی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ امن کا راستہ صرف مکالمے اور سفارتکاری سے ممکن ہے، او آئی سی ممالک اس نازک وقت میں دنیا کا اخلاقی ضمیر بن کر سامنے آئی ہے، مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کیلیے حمایت جاری رکھی جائے۔

    او ائی سی ممالک نے پاکستان کی طرف سے دی جانے والی شفاف بریفنگ کو سراہا اور اسلام آباد کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

  • بلاول بھٹو زرداری وفد کے ساتھ نیویارک پہنچ گئے

    بلاول بھٹو زرداری وفد کے ساتھ نیویارک پہنچ گئے

    نیویارک: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری وفد کے ساتھ نیویارک پہنچ گئے ہیں۔

    بلاول بھٹو امریکا میں پاکستانی پارلیمانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، جس میں حنا ربانی کھر، مصدق ملک، خرم دستگیر، بشریٰ انجم بٹ، تہمینہ جنجوعہ، جلیل عباس جیلانی شامل ہیں، جب کہ شیری رحمان سمیت وفد کے دیگر اراکین کل نیویارک پہنچیں گے۔

    بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستانی پارلیمانی وفد امریکا میں اہم ملاقاتیں کرے گا، اس دورے کا مقصد دنیا کو بھارتی جارحیت سے آگاہ کرنا ہے، وفد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بھی ملاقات کرے گا۔


    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ


    پارلیمانی وفد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، اور سلامتی کونسل کے مستقل اور غیر مستقل اراکین سے بھی ملاقاتیں کرے گا، وفد کی جانب سے اقوام متحدہ کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو بریفنگ دی جائے گی۔

    پاکستانی پارلیمانی وفد منگل کی رات واشنگٹن ڈی سی پہنچے گا، جہاں کانگریس اراکین سے ملاقاتیں ہوں گی، پارلیمانی وفد کی امریکی محکمہ خارجہ کے اہلکاروں سے ملاقات طے ہو چکی ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے اہم اراکین سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی، اور وفد کی جانب سے امریکی صحافیوں کو بھی بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو جوائنٹ بیس اینڈریو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی تھی کہ حکومت پاکستان کا ایک وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن آ رہا ہے۔ روئٹرز کے مطابق اس دورے میں پاکستان کی جانب سے ٹیرف پر معاہدہ کیا جائے گا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکا کو اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فی صد ٹیرف کا سامنا ہے۔