Author: جہانزیب علی

  • پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی سفارتی وفد کی واشنگٹن آمد کے منتظر ہیں، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو جوائنٹ بیس اینڈریو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی ہے کہ حکومت پاکستان کا ایک وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن آ رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس دورے میں پاکستان کی جانب سے ٹیرف پر معاہدہ کیا جائے گا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکا کو اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فی صد ٹیرف کا سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان اور بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، حالات بہت خراب تھے، پاکستان اور بھارت جوہری قوتیں ہیں، دونوں ملک جنگ کریں گے تو میرے پاس ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔


    کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹرمپ کے ثالثی کے کردار کو مسترد کردیا


    ٹرمپ نے کہا ہم ایٹمی جنگ کو تجارت کے بدلے میں روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، فخر ہے کہ ہم جنگ بندی میں کامیاب ہوئے، عام طور پر وہاں گولیاں چلتی ہیں لیکن ہم نے تجارت پر بات کی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی اس پر بات نہیں کر رہا لیکن پاکستان اور بھارت میں جنگ چل رہی تھی، دیکھا جائے تو دونوں ملک اب ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بار بار پاک بھارت جنگ رکوانے میں اپنی ثالثی کا ذکر کر رہے ہیں، جب کہ بھارت کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور نے بھی کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔

    انگوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے، ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔

  • قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کو امریکا میں داخل نہ ہونے دیا جائے، سکھ تنظیم کا مطالبہ

    قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کو امریکا میں داخل نہ ہونے دیا جائے، سکھ تنظیم کا مطالبہ

    واشنگٹن: سکھ فار جسٹس نے امریکا سے گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر پابندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھ فار جسٹس کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کو خط لکھ گیا ہے، جس میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قاتلانہ منصوبے میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تنظیم نے کہا ٹرمپ انتظامیہ امریکی شہری گرپتونت سنگھ پنوں کو نشانہ بنانے کے لیے کرائے کے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرے۔

    سکھ فار جسٹس نے مطالبہ کیا کہ نئی اعلان کردہ ویزا پابندیوں کی پالیسی کے تحت، بین الاقوامی جبر میں ملوث بھارتی اہلکاروں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے، اور اجیت ڈوول، ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر ترنجیت سندھو پر پابندی عائد کی جائے۔


    بھارتی یوٹیوبر جیوتی 4 پاکستانی ایجنٹس کےساتھ رابطے میں تھی، بھارتی حکام کا الزام


    سکھ تنظیم نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ (RAW) کے سابق سربراہ سامنت گوئل پر بھی پابندی عائد کی جائے۔ سکھ فار جسٹس نے قاتلانہ منصوبے میں ملوث بھارتی اہلکاروں کے خلاف شواہد بھی محکمہ خارجہ کو جمع کرا دیے ہیں۔

  • ایلون مسک اور ٹرمپ کے راستے اچانک جدا، مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا

    ایلون مسک اور ٹرمپ کے راستے اچانک جدا، مشیر کا عہدہ چھوڑ دیا

    واشنگٹن: ایلون مسک نے بدھ کی شام ٹرمپ انتظامیہ سے اچانک کنارہ کشی اختیار کر لی ہے، مشیر اور ’ ڈاج ‘ کے سربراہ کا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ میں بطور مشیر اور ’’ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی‘‘ (ڈاج) کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریوں سے اچانک استعفیٰ دے دیا ہے۔

    ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کو براہِ راست اطلاع دیے بغیر مشیر کا عہدہ چھوڑا ہے، معروف کاروباری شخصیت اور ٹیکنالوجی ٹائیکون مسک نے ٹرمپ انتظامیہ کے نام پیغام میں کہا ہے کہ حکومت کے خصوصی ملازم کے طور پر اُن کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔

    ایکس پر لکھے پیغام میں ایلون مسک نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے سرکاری اخراجات کم کرنے کا موقع دینے پر شکریہ، ڈاج کا مشن وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوگا۔ انھوں نے کہا اخراجات میں کمی کا مشن تبھی مکمل ہوگا جب یہ حکومت کا معمول بن جائے گا۔


    امریکا جانے کے خواہشمند غیر ملکی طلبہ کیلیے اہم خبر


    واضح رہے صدر ٹرمپ نے ایلون مسک کو وفاقی سطح پر اخراجات میں کمی لانے کی ذمہ داری سونپی تھی، اور اسی مقصد کے لیے ڈاج قائم کیا گیا تھا، تاہم وفاقی بیوروکریسی میں اصلاحات اور بجٹ کٹوتیوں کی کوششوں پر ایلون مسک کو شدید عوامی اور سیاسی تنقید کا سامنا رہا۔

    ایلون مسک نے گزشتہ روز ٹرمپ کے 4 ٹریلین ڈالر کے بل پر تنقید کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ چار ٹریلین ڈالر کے بل کے کچھ حصوں سے انھیں اختلاف ہے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مسک کے اعلان کے ساتھ امریکی انتظامیہ کا ایک ہنگامہ خیز باب بند ہو گیا ہے، جس میں ہزاروں ملازمین کی برطرفی اور سرکاری اداروں کی بندش اور قانونی چارہ جوئیاں شامل تھیں، واشنگٹن کا ماحول ان کے لیے نامانوس تھا لیکن انھوں نے اس سب ہلچل کے درمیان جدوجہد کی تاہم انھیں امید سے کم کامیابی ملی۔

  • غزہ میں امداد کا پہنچنا اہم ہے، کون پہنچا رہا ہے؟ یہ اہم نہیں، امریکا

    غزہ میں امداد کا پہنچنا اہم ہے، کون پہنچا رہا ہے؟ یہ اہم نہیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ غزہ میں امداد کون پہنچا رہا ہے اہم نہیں، اہم بات یہ ہے کہ وہاں امداد پہنچے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسے تمام اقدامات کی حمایت کرینگے جو غزہ میں امداد پہنچانے کیلئے مددگار ہوں۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ کھانوں کے 8 ہزار باکس اب تک غزہ میں تقسیم کیے جاچکے ہیں، ایک فوڈ باکس 5سے زائد افراد کو 6دن کھانا فراہم کرسکتا ہے۔

    اس موقع پر ایک صحافی کی جانب سے غزہ میں سیز فائر سے متعق سوال کیا جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی سے متعلق قومی سلامتی کے مدنظر زیادہ تفصیل سے نہیں بتا سکتی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے واضح الفاظ میں کہا کہ غزہ کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار حماس ہے،
    حماس اسپتالوں کو انسانی شیلڈ کے طور پر استعمال کررہی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکیوں کو وینزویلا کا سفر کرنے سے خبردار کرتے ہیں، شام کیلئے صدر ٹرمپ کے وژن پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، شام پر اقتصادی پابندیاں ختم کی جارہی ہیں، دوست ملکوں سے کہیں گے شام میں سرمایہ کاری کیلئے آگے آئیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت ہوئی ہے ایران کے ساتھ مذاکرات کا پانچواں دور گزشتہ جمعہ کو ہوا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ صدر ٹرمپ کو یوکرین میں روسی حملوں پر شدید تشویش ہے، جنگ مسئلے کا حل نہیں، روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست بات چیت کی حوصلہ افزائی کرینگے۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ ،  بھارتی صحافی  پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا

    امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ ، بھارتی صحافی پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کی پریس بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی پاکستان کیخلاف زہر اگلنے لگا، جس پر ترجمان نے بھارتی صحافی کو روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کی پریس بریفنگ کے دوران بھارتی صحافی پاکستان کیخلاف زہراگلنے لگا۔

    بھارتی صحافی نے سوال کی بجائے پاکستان پرالزام لگانا شروع کردیے ، ٹیمی بروس نے بھارتی صحافی کو بیچ میں روک کر جواب دیا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کے درمیان مسائل کی وجہ سے خطے میں دہشت گردی، تشدد رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کے درمیان اب جنگ بندی ہے، جانتے ہیں پاکستان بھارت مکمل جنگ شروع کرنے کے بہت قریب تھے، امریکا کی مدد نے پاک بھارت جنگ کو روکنے میں کردار ادا کیا جو خوش آئند ہے۔

    مودی نے ایٹمی جنگ کا ٹریگر دہشت گردوں کے ہاتھ میں دے دیا ہے؟

    امریکی ترجمان نے کہا کہ دنیا نے دوبارہ محسوس کیا ہے کہ یہ مسئلہ حل نہیں ہواہے، جنگ بندی سے طویل مدتی مسائل کے حل ہونےکی صلاحیت واپس آگئی، اچھی خبریہ ہے دوسرے خطوں کے برعکس جنگ بندی کا عہد کیا گیا ہے۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار قتل

    واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار قتل

    واشنگٹن: امریکا میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکاروں کو قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے اہلکار قتل ہو گئے، اہلکاروں پر یہودی میوزیم کے باہر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ میوزیم سے باہر آ رہے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سفارت کاروں کو قتل کرنے کے بعد قاتل نے ’’فری فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ڈی سی پولیس نے بتایا کہ مقتول سفارتی اہلکار ایک نوجوان جوڑا ہے، جو جیوش میوزیم میں ایک تقریب سے نکل رہے تھے، انھوں نے مزید کہا کہ واقعہ ٹارگٹڈ لگتا ہے۔ اہلکاروں پر فائرنگ ایک ایسے علاقے میں کی گئی ہے، جہاں متعدد سیاحتی مقامات، عجائب گھر اور سرکاری عمارتیں واقع ہیں، جن میں ایف بی آئی کا واشنگٹن فیلڈ آفس بھی شامل ہے۔

    پولیس نے حملہ آور کی شناخت جاری کر دی ہے، 30 سالہ حملہ آور ایلیاس روڈریگیز کا تعلق شکاگو سے ہے، میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کی سربراہ پامیلا اسمتھ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ فائرنگ سے قبل روڈریگز کو میوزیم کے باہر گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا، فائرنگ کے بعد وہ میوزیم کے اندر گیا لیکن اسے سیکیورٹی نے روک دیا۔

    پولیس کے مطابق حملہ آور کی فائرنگ کے وقت وہاں چار افراد کا گروپ جا رہا تھا، جن میں سے دو نشانہ بن گئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی سفارتکاروں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ نفرت اور بنیاد پرستی کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

  • صدرٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر کو کھری کھری سنا دیں

    صدرٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر کو کھری کھری سنا دیں

    اوول آفس میں سربراہان مملکت کی ہونے والی ملاقات میں تلخی پیدا ہوگئی، امریکی صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر سرل رامپوسا کو کھری کھری سنادیں۔

    صدرٹرمپ نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے سفید فام کسانوں کو امریکا میں مہاجرین کے طور پر قبول کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقا کے صدر راما فوسا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان یہ ایک غیر معمولی ملاقات ہوئی۔ ٹرمپ جنوبی افریقا میں سفید فام افراد کے خلاف تشدد پر بات کرنا چاہتے تھے جبکہ سرل رامپوسا تجارت پر گفتگو کے خواہاں تھے۔

    ٹرمپ اور سرل رامپوسا سے اوول آفس میں امریکی صحافی کی جانب سے سفید فاموں کی نسل کشی سے متعلق سوالات کے جوابات دیے۔

    جنوبی افریقی صدر رامپوسا نے کہا کہ ٹرمپ کو ان جنوبی افریقیوں کی بات سننے کا کہوں گا جو ان کے دوست ہیں، انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے دو بہترین سفید فام گالفرز کو اپنے ساتھ لایا ہوں جو ٹرمپ کے دوست ہیں۔

    اس موقع پر صدر ٹرمپ نے پریس کانفرنس روک کر اپنے اسٹاف کو دستاویزی اور ویڈیو ثبوت لانے کا کہا، ٹرمپ نے اوول آفس میں جنوبی افریقی کسانوں کی نسل کشی کے دھمکی آمیز ویڈیوز چلا دیں۔

    ویڈیو دکھانے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ یہ شواہد ہیں کہ سفید فام اقلیت کو جنوبی افریقا میں نشانہ بنایا جا رہا ہے جس پر ردعمل دیتے ہوئے صدر رامپوسا کہا کہ یہ نعرے حکومتی پالیسی کی نمائندگی نہیں کرتے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جنوبی افریقی حکومت نسلی ہم آہنگی اور قانون کی حکمرانی کی پابند ہے۔

    صدر رامپوسا نے کہا کہ یہ ویڈیوز جنوبی افریقی حکومت کی نمائندگی نہیں کرتیں، صدر ٹرمپ بولے ہم نے جنوبی افریقہ میں صرف سفید فام کسانوں کی لاشیں دیکھی ہیں۔

    جنوبی افریقی صدر کے ساتھ آنے والے سفید فام گالفرز نے بھی صدر رامپوسا کو دھوکا دیا اور کہا کہ ہم جنوبی افریقہ میں کرنٹ لگانے والی تاروں کی باڑ کے حصار میں رہتے ہیں۔

  • پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    پاکستانی بہترین لوگ ہیں، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں، پاکستانی بہترین لوگ اور ان کے رہنما عظیم ہیں۔

    یہ بات انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقی صدر سیرل راما فوسا کے ساتھ ملاقات کے موقع پر کہی۔ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستانی بہترین لوگ ہیں اوران کے پاس بہترین رہنما بھی ہیں۔

    انہوں نے ایک بار پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کرائی تھی، دونوں ملکوں کے ایک دوسرے پر حملے تیز ہوتے جارہے تھے۔

    Trump

    رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے جنوبی افریقی صدر سے ملاقات میں پاک بھارت تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی اور بتایا کہ میں نے پاکستان اور بھارت سے کہا کہ یہ آپ کیا کررہے ہیں؟

    ٹرمپ نے بتایا کہ پاکستان بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی تھی، افسوس سے کہتا ہوں کہ 2 دن بعد کچھ ہوا اور وہ کہنے لگے یہ ٹرمپ کی غلطی ہے۔ پاکستان اور بھارت کے ساتھ بڑے تجارتی معاہدے کرنے جارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھاکہ ہم روس یوکرین تنازع کو بھی ختم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔

     

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں امریکی کوششوں کا سرے سے انکار کیا تھا۔

    پیر کو بھارت کے سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے پارلیمانی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاک بھارت فائر بندی قطعی طور پر دو طرفہ تھی، امریکی صدر ٹرمپ کا جنگ بندی میں کوئی کردار نہیں تھا۔

  • ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد سے کام لے سکتا ہے، مارکو روبیو

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی سینٹ امور خارجہ کمیٹی میں پیشی کے موقع پر سینیٹرز نے ان سے امور خارجہ پر ٹرمپ انتظامیہ کی حکمت عملی پر سخت سوالات کیے۔

    سینیٹر نے پوچھا کہ ایران سے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ کی کیا پالیسی ہے؟ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ایران توانائی کے استعمال کے لیے جوہری مواد استعمال کر سکتا ہے، اس کے لیے بھی ضوابط مقرر ہیں۔


    غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو


    انھوں نے واضح کیا کہ خطے میں موجود دوسرے ممالک کو بھی ایران کے جوہری پروگرام پر خدشات ہیں، صدر ٹرمپ واضح کر چکے ہیں کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیے جائیں گے۔

    مارکو روبیو نے کہا ہم ایران کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے انھیں خوش حالی اور ترقی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں، ایران کے ساتھ مذاکرات کی توجہ جوہری پروگرام ہے، اس پر کوئی بھی معاہدہ ہونے سے پہلے تمام پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران خطے میں مسلح گروہوں کی پشت پناہی کر رہا ہے، یورپ بھی ایران پر اضافی پابندیاں عائد کرنے جا رہا ہے۔

  • غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو

    غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل شروع ہوگئی، مارکو روبیو

    امریکی سینیٹرز نے اپنے وزیر خارجہ مارکو روبیو کے سامنے غزہ میں امداد اور جاری المیے پر سوالات اٹھا دئیے، کئی سینیٹرز  نے روبیو سے نیتن یاہو کے حالیہ بیانات سے متعلق سوالات بھی پوچھے۔

    امریکی سینیٹرز نے پوچھا نیتن یاہو نے کہا ہے کہ وہ غزہ سمیت دیگر علاقوں پر بھی قبضہ کریں گے؟ اور اسرائیلی فوج غزہ میں امدادی سامان بھی جانے نہیں دے رہی؟۔

    جس پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو  نے جواب دیا کہ غزہ میں امدادی کی ترسیل شروع ہوگئی ہے۔ حماس کے ہوتے غزہ کے لوگ خوشحال نہیں ہوسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل حماس کی باقیات کو ختم کرنا چاہتا ہے۔ اس وقت توجہ مغویوں کی واپسی اور امداد کی فراہمی پر ہے، حماس کی موجودگی تک غزہ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

    یو ایس ایڈ کے فنڈز ختم کرنے پر فخر ہے، مارکو روبیو

    اس کے علاوہ امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو سے یو ایس ایڈ کے پروگرامز بند کرنے پرسخت سوالات کیے گئے امریکی سینیٹرز کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ہزاروں امریکیوں کو بےروزگار کیا، جس کے جواب میں مارکو روبیو نے کہا کہ دوسرے ملکوں کو اب بھی امداد دے رہے ہیں، انسانی ہمدردی کے پروگرامز کو بند نہیں کیا گیا۔

    ڈیموکریٹ سینیٹرز کا کہنا تھا کہ یوایس ایڈ کو غیرقانونی طور پر بند کیا گیا، کیا آپ یوایس ایڈ کے قائم مقام انچارج ہیں، مارکو روبیو نے کہا جی ہاں میں یو ایس ایڈ کا قائم مقام انچارج ہوں، اور اس وقت اداروں کی تنظیم نوکی جارہی ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ غیرملکی امداد کو امریکی خارجہ پالیسی، امریکی مفادات سے جوڑنا چاہتے ہیں، غیرملکی امداد کو بہت سے ملکوں میں مقامی طور پر فروخت ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔

    ہم غیر ملکی امداد میں ہونے والے فراڈ کو روکنا چاہتے ہیں، یو ایس ایڈ کے فنڈز ختم کرنے پر مجھے بہت فخر ہے۔