Author: جہانزیب علی

  • اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس ختم : پاکستان کی بڑی کامیابی

    اقوام متحدہ کا خصوصی اجلاس ختم : پاکستان کی بڑی کامیابی

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے خصوصی اجلاس میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پہلگام واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات میں تعاون کیلیے تیار ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کی درخواست پر بلایا گیا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اہم اجلاس اختتام پذیر ہوگیا، اجلاس میں سلامتی کونسل کے 5مستقل سمیت 15 ارکان شریک ہوئے۔

    پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کا گھناؤنا چہرہ بےنقاب کردیا، پاکستان نے سلامتی کونسل کو بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کردیا۔

    مستقل مندوب عاصم افتخار نے سلامتی کونسل سے علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا، اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی طرف بھی توجہ مبذول کرائی اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارتی یکطرفہ اقدام سے بھی ارکان کو آگاہ کیا۔

    خصوصی اجلاس میں پاکستان نے پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا بھارتی الزام سختی مسترد کردیا، مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدام پر اراکین کو بریفنگ دی۔

    اس موقع پر پاکستان نے اپنا مقدمہ بہترین انداز میں پیش کیا اور بھارت کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سلامتی کونسل کو مؤثر طریقے سے آگاہ کیا۔

    پاکستانی مستقل مندوب عاصم افتخار نے یو این سیکیورٹی کونسل اجلاس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ
    بھارت کی سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی عالمی قوانین کے خلاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، پاکستان بارہا کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔

    پاکستان پہلگام واقعے کی شفاف، آزادانہ اور بین الاقوامی تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہے کیونکہ بات چیت ہی امن کا واحد راستہ ہے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد بھارتی الزام کی سختی سے تردید کرتے ہیں، سلامتی کونسل کو پاکستان کیخلاف بھارتی ڈس انفارمیشن مہم سے آگاہ کیا۔

    عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ کونسل ارکان کو بھارت کے یکطرفہ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے فیصلے پر بریفنگ دی ہے، بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لیا جائے۔

    مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ تنازع کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کو70سال سے زائد ہوگئے مگر تاحال حل طلب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ خطے میں پائیدارامن کیلئے سلامتی کونسل کشمیر سے متعلق قرار دادوں پر عمل کرائے، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی شمولیت کے بغیر حل نہیں ہوسکتا۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ پانی، امن اور خود مختاری کو خطرہ ہوا تو پاکستانی عوام خاموش تماشائی نہیں بنیں گے، پاکستان اپنی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کیلئے مکمل تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پانی زندگی ہے ہتھیار نہیں، یہ دریا24کروڑ سے زائد پاکستانیوں کو پالتے ہیں، دریاؤں کے بہاؤ میں خلل ڈالنے کی کوشش جارحیت تصور ہوگی، پاکستان اپنے مفادات اورخودمختاری کا تحفظ ہرقیمت پر کرے گا

    عاصم افتخار نے کہا کہ دونوں ممالک سندھ طاس معاہدے پر عمل دآمد کے قانونی طور پر پابند ہیں، بھارت کو نہ روکا گیا تو ہردریا کے زیریں حصے کے ممالک خطرے میں ہوں گے، بھارت پہلگام واقعے پر صرف الزامات دہرا رہا ہے۔

  • نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع

    نیویارک : اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شروع

    نیویارک : پاکستان کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس شروع ہوگیا جس میں پاکستان، جنوبی ایشیا کی صورتحال سے باضابطہ طور پر آگاہ کرے گا۔

    سلامتی کونسل کے5مستقل سمیت15ارکان اجلاس میں شریک ہیں، اجلاس میں پاکستان بھارت کے اشتعال انگیز بیانات سے متعلق سلامتی کونسل کو آگاہ کرے گا۔

    اجلاس میں بھارت کی جانب سے خطے کا امن خطرے میں ڈالنے والے اقدامات سے بھی آگاہ کیا جائے گا
    پاکستان سلامتی کونسل میں مطالبہ کرے گا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لے۔

    پاکستان اقوام متحدہ کی توجہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کی طرف بھی مبذول کرائے گا، اس کے علاوہ پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار سندھ طاس معاہدے کی معطلی کے بھارتی اقدام پر تفصیلی بریفنگ دیں گے۔

  • امریکا نے پاکستان اور بھارت کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی

    امریکا نے پاکستان اور بھارت کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی

    امریکا نے اپنے شہریوں کیلئے پاکستان اور بھارت کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی جس میں امریکی شہریوں کو ان ممالک کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق جرائم اور دہشت گردی کے پیش نظر امریکی شہری بھارت کے سفر سے گریز کریں کیونکہ جموں و کشمیر اور لداخ کےعلاقوں میں بدامنی اور حملوں کے خطرات ہیں، پاکستان بھارت سرحدوں پر مسلح تصادم کےخطرات ہیں۔

    محکمہ خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کی وجہ سے وسطی، مشرقی بھارت کے حصے غیرمحفوظ ہیں جب کہ منی پور تشدد اور جرائم کی وجہ سےغیرمحفوظ قرار دیا جاتا ہے، بھارتی حکام کے مطابق ملک میں ریپ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے بھارتی سیاحتی مقامات پر پُرتشدد جرائم، جنسی حملوں کی رپورٹس ہیں۔

    ’’بھارت میں دہشت گرد بغیر کسی وارننگ کےحملہ کر سکتے ہیں بھارت میں سیاحتی مقامات، نقل وحمل کے مراکز اور شاپنگ مالز پر حملے ہوسکتےہیں، بازاروں اور سرکاری عمارتوں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے‘‘

    ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کی سرحدوں پر دونوں ملکوں کےفوجی  بڑی تعداد میں موجود ہیں، بھارت اور پاکستان سرحد اور ایل اوسی کے قریبی علاقوں میں مسلح تصادم کا خدشہ ہے جب کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کےخطرات موجود ہیں، سیکورٹی  خدشات پر پاکستانی حکومت نے امریکی سفارتکاروں کی نقل وحرکت محدود کر دی ہے۔

  • قیام امن کیلیے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، امریکا

    قیام امن کیلیے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا، امریکا

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو  نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے جس میں جنوبی ایشیا میں خطے اور خصوصاً پاک بھارت تنازع سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے بھارت کو پاکستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن برقرار رکھنے کیلئے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس نے بتایا کہ گفتگو کے دوران امریکی وزیر خارجہ نے پہلگام واقعے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر اپنے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ اس سے قبل مارکو روبیو  نے وزیراعظم پاکستان شہباز شریف سے بھی بات کی، دونوں رہنماؤں نے پہلگام واقعے کے ذمہ داروں کو جواب دہ ٹھہرانے کےعزم کا اعادہ کیا۔

    ٹیمی بروس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مؤقف کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں میں براہ راست رابطوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹیمی بروس کا مزید کہنا تھا کہ مارکو روبیو  نے جنوبی ایشیا میں امن و  سلامتی برقرار رکھنے کے پاکستان کے عزم کو بھی سراہا۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم شہباز شریف سے امریکی وزیرخارجہ مارکو روبیو کا ٹیلیفونک رابطہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف اور مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا تھا، دونوں شخصیات کے مابین خطے کی موجودہ صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے امر ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کا انتخاب کیا جو پاکستان کے 240 ملین لوگوں کے لیے لائف لائن ہے۔

  • اگر آپ کے والد پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ گرپتونت سنگھ کا طلبہ کو پیغام

    اگر آپ کے والد پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ گرپتونت سنگھ کا طلبہ کو پیغام

    علیحدگی پسند گروپ سکھس فار جسٹس (SFJ) نے آرمی کینٹ، پٹیالہ کے قریب ’’پاکستان – خالصتان زندہ باد‘‘ کے نعروں اور خالصتان کے جھنڈے کی ایک فوٹیج جاری کی ہے، جس میں طلبہ کے لیے پیغام بھی دیا گیا ہے کہ ’’ہندوستان کا مودی آپ کو یتیم کر دے گا۔‘‘

    سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل گرپتونت سنگھ پنوں نے بیان میں کہا کہ انڈین آرمی میں بچے اپنے والدین سے پوچھیں، کہ کیا مودی کی سیاست کا دفاع کرنا مرنے کے قابل ہے؟


    ‘پاکستان زندہ باد کا نعرہ’ لگانے والے شخص کو بھارت میں ہجوم نے مار ڈالا


    انھوں نے سوال اٹھایا کہ اگر آپ کے والد یا والدہ ہندوستان کی پاکستان کے خلاف جنگ میں مر جائیں تو آپ کی پرورش کون کرے گا؟ پاکستان کے خلاف جنگ مودی کی الیکشن جیتنے کی سیاست ہے، اپنے والدین کو بھارت کے لیے لڑنے سے روکیں۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے مزید کہا ’’ہندوتوا کے ایجنڈے کے لیے ہندوستان آپ کو یتیم نہ بنادے۔‘‘ انھوں نے اپیل کی کہ ’’اپنے والدین سے کہو: خالصتان کی حمایت کرو، مودی کی جنگ کو مسترد کرو، پاکستان سے لڑنے سے انکار کرو، اور پنجاب کو ہندوستانی قبضے سے آزاد کرو۔‘‘

  • امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ

    امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت اور خطے میں صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے صدر ٹرمپ کے اقتدار کے پہلے100دن مکمل ہونے پر بریفنگ دی اس موقع پر ملکی اور بیرونی معاملات سے متعلق اقدامات کا ذکر کیا۔

    پاک بھارت تنازع سے متعلق ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم کرنے پرکام کررہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاک بھارت ہم منصبوں سے رابطے کررہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت اور خطے میں صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہے ہیں، پوری دنیا پاکستان اور بھارت کی صورتحال کو دیکھ رہی ہے۔

    پاکستان اور بھارت سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں، امریکا دیگر ملکوں کے وزرائےخارجہ کو بھی پاکستان بھارت سے رابطےکا کہہ رہا ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ سفارت کاری کے ذریعے بیرون ملک درجنوں مغویوں کو ملک واپس لائے، صدرٹرمپ کے دور میں امریکا میں کھربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جلد روس اور یوکرین کے درمیان تنازعے کا خاتمہ چاہتا ہے، روس یوکرین مذاکرات میں کامیابی نہ ہوئی تو امریکا مذاکراتی عمل سے الگ ہوجائے گا، شمالی کوریا کی جانب سے روسی فوجیوں کی مدد پر تشویش ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ غزہ میں ادویات اور خوراک کی ضرورت ہے، یقینی بنانا ہے کہ دہشت گرد غزہ میں انسانی امداد سے فائدہ نہ اٹھائیں، امریکا کینیڈا میں منتخب نئی قیادت کو مبارکباد دیتا ہے۔

  • پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کشیدگی پر بیان دے کر لوگوں کو حیران کر دیا، انھوں نے طنزاً کہا کہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت کی لڑائی 1000 سال سے ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرفورس وَن میں سفر کے دوران صدر ٹرمپ سے امریکی صحافی نے سوال کیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں کشیدگی ہے، کیا آپ کے پاس ان کے لیے کوئی پیغام ہے؟ کیا آپ پاکستان اور بھارتی قیادت سے بات کرنے جا رہے ہیں؟

    صدر ٹرمپ نے کہا ہندوستان اور میں پاکستان کے بہت قریب ہیں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد امریکی صدر نے یہ عجیب بات کہی کہ ’’پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی ہو رہی ہے، کشمیر کا معاملہ ہزار سالوں سے چل رہا ہے، شاید اس سے زیادہ بھی۔’’


    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار


    ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلگام واقعے سے متعلق کہا ’’یہ ایک برا واقعہ تھا جہاں 30 سے ​​زیادہ لوگ مارے گئے۔‘‘ ایک اور سوال پر کہ ’’کیا آپ کو تشویش ہے کہ اب ان کے درمیان سرحد پر کشیدگی ہے؟ کیا آپ پاکستان بھارت کشیدگی پر فکر مند ہیں؟‘‘ امریکی صدر نے جواب دیا ’’دونوں ملکوں کہ سرحد پر 1500 سالوں سے کشیدگی ہے، اس معاملے کو جانتے ہیں یہ کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے، میں دونوں ملکوں کی قیادت کو جانتا ہوں، پاکستان بھارت میں ہمیشہ سے کشیدگی رہی ہے۔‘‘

     

  • پاک بھارت کشیدگی پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آگیا

    پاک بھارت کشیدگی پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آگیا

    پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان آگیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتا ہوں دونوں ممالک کشیدگی ختم کریں گے۔

    جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت اپنے تعلقات خود جانتے ہیں، دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے جو بدترین ہے لیکن یہ ہمیشہ رہی ہے۔

    یہ پڑھیں: پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی، امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا انسانی جانوں کے ضیاع پر ان اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں، امید کرتے ہیں اس معاملہ کی تحقیقات کرکے اس کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    دوران میڈیا بریفنگ ترجمان سے صحافی نے سوال کیا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی، کیا امریکا پاکستان بھارت کشیدگی ختم کرانےمیں کردار ادا کرے گا؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر صدرٹرمپ ،وزیر خارجہ بات کر چکے ہیں، پاک بھارت معاملات کو بہت قریب سے دیکھ رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورت حال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔

    انھون نے مزید کہا کہ ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، تاہم مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں۔

  • بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں ، گرپتونت سنگھ کا پیغام

    بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں ، گرپتونت سنگھ کا پیغام

    نیویارک : سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ کا کہنا ہے بھارتی فوج میں موجود سکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکھوں کی عالمی تنظیم سکھ فارجسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ نے ایک پیغام جاری کیا۔

    جس میں سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی فوج میں موجودسکھ سپاہی پاکستان کیخلاف نہ لڑیں، سکھ فوجی مودی کی پاکستان کےخلاف جنگی جنگ سے انکارکردیں۔

    گرپتونت سنگھ کا کہنا تھا کہ بی جےپی کےہندوتواایجنڈےکوحاصل کرنےکےلیےسکھ سپاہیوں کوپاکستان کےخلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے ، مودی کی جنگی جنگ کو نہ کہو، پاکستان کے خلاف مت لڑو۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان سکھ برادری کیلئے ایک دوستانہ ملک ہے اور اس نے ہمیشہ سکھوں کی حمایت کی۔

    سکھ فارجسٹس کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ مودی حکومت نے 13 اپریل 2025 کو خالصہ سجنا ڈیہارا نگر کیرتن کے دوران سری نگر کے چننا پورہ میں سکھوں کے قتل عام کی بھی منصوبہ بندی کی تھی، مودی حکومت نے این ایس اے اجیت ڈوول کے ساتھ مل کر پہلگام ہندو قتل عام کو انجام دیا۔

    25 سال قبل چھتیس سنگھ پورہ میں سکھوں کا قتل عام ہوا، جس کے پیچھے مبینہ طور پر بھارتی فوج کی منصوبہ بندی تھی۔ خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے انکشاف کیا کہ یہ واقعہ بی جے پی حکومت کے دور میں اُس وقت پیش آیا جب امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر تھے۔

    خالصتان تحریک کے سربراہ کے مطابق، بل کلنٹن کی موجودگی کے دوران پانچ بے گناہ مقامی افراد کو پاکستانی دہشتگرد قرار دے کر قتل کیا گیا۔ بعد ازاں 2006 میں سی بی آئی نے تسلیم کیا کہ وہ افراد بے گناہ تھے۔

    تحریک کے مطابق بھارتی فوج کے سابق کیپٹن راٹھور نے امریکہ میں پنوں کے دفتر میں ملاقاتوں کے دوران انکشاف کیا کہ وہ خود چھتیس سنگھ پورہ آپریشن کا حصہ تھا اور اس نے بتایا کہ:

    • انہیں سکھوں کو قتل کرنے کے احکامات ملے تھے۔

    • بھارتی فوجیوں نے مجاہدین کا بھیس بدلا اور سکھوں کو دھوکہ دے کر قتل کیا۔

    • بی جے پی حکومت کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا تھا۔

    • قتل کے بعد فائرنگ سکواڈ کے تمام اہلکاروں کو بھی مٹا دیا گیا تاکہ ثبوت ختم ہو جائیں۔

    راٹھور نے اعتراف کیا کہ قتل عام کے بعد "جے ہند” کے نعرے لگائے گئے اور وہ یورپ سے ہوتے ہوئے امریکہ پہنچا۔

  • پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی،  امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

    پہلگام واقعہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی، امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

    واشنگٹن: امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے سوال پر کہا ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے تاہم صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا انسانی جانوں کے ضیاع پر ان اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں، امید کرتے ہیں اس معاملہ کی تحقیقات کرکے اس کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    دوران میڈیا بریفنگ ترجمان سے صحافی نے سوال کیا کہ صدر ٹرمپ نے اپنے پہلے دور میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی تھی، کیا امریکا پاکستان بھارت کشیدگی ختم کرانےمیں کردار ادا کرے گا؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر صدرٹرمپ ،وزیر خارجہ بات کر چکے ہیں، پاک بھارت معاملات کو بہت قریب سے دیکھ رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورت حال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔

    انھون نے مزید کہا کہ ہم مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، تاہم مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو مسلسل مانیٹر کر رہے ہیں۔

    روس یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی ترجمان نے بتایا کہ وزیرخارجہ نےکہافریق راضی ہوں تو روس یوکرین جنگ کاخاتمہ ممکن ہے جبکہ صدرٹرمپ نےکہاہے وہ یوکرین روس جنگ کو روکنا چاہتے ہیں۔

    ایران سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ایران کےپاس جوہری ہتھیارحاصل کرنےکی صلاحیت ناقابل قبول ہے، ایران کےساتھ مذاکرات کااگلا دور اومان میں ہوگا،ایران کےساتھ اب تک مذاکرات مثبت اورکارآمد ثابت ہوئے ہیں۔

    ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ امریکا غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی حمایت کرتا ہے، یہ حمایت تب تک ہےجب تک دہشت گرد امداد سے فائدہ نہ اٹھائیں۔