Author: کامل عارف

  • صحافی خاور حسین کی موت کی وجہ سامنے آگئی

    صحافی خاور حسین کی موت کی وجہ سامنے آگئی

    کراچی: صحافی خاور حسین کی موت کو تحقیقاتی ٹیم نے خودکشی قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صحافی خاور حسین کی موت سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ آئی جی کو پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ تمام شواہد کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ صحافی نے خودکشی کی ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ کراچی سے سانگھڑ تک سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لیا گیا، ہوٹل پارکنگ میں داخلے سے خودکشی تک ویڈیوز کو دیکھا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق میڈیکل اور پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی موت کو خودکشی قرار دیا گیا، وجوہات جاننے کے لیے اہلخانہ کا آگے آنا ضروری ہے۔

    یہ پڑھیں: صحافی خاور حسین کے موبائل فون کا ڈیٹا ری سیٹ کرنے کا انکشاف

    آئی جی سندھ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ وزیر داخلہ سندھ کو پیش کریں گے۔

    واضح رہے کہ تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی آزاد خان ہیں جبکہ ڈی آئی جی عرفان بلوچ، ایس ایس پی عابد بلوچ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں صحافی خاور حسین کی پُراسرار موت کے حوالے سے تحقیقاتی کمیشن کے سربراہ آزاد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ خاور حسین کی گاڑی، موبائل فون اور پستول فرانزک کے لیے بھیج دیے گئے ہیں جبکہ کراچی سے سانگھڑ تک ان کی موومنٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے۔

    آزاد خان کا کہنا تھا کہ گاڑی سے صرف ایک موبائل فون ملا ہے جبکہ خدشہ ہے کہ خاور حسین کا دوسرا فون ان کی فیملی کے پاس ہو سکتا ہے، جسے بھی تحویل میں لیا جائے گا۔

    سربراہ کمیشن کا کہنا تھا کہ جو فون ملا ہے اس میں موجود ڈیٹا ری سیٹ کر دیا گیا تھا تاہم فرانزک ماہرین ڈیٹا ریکور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خاور حسین کی تدفین کے بعد تحقیقاتی ٹیم ان کی فیملی سے ملاقات کرے گی تاکہ مزید حقائق سامنے لائے جا سکیں۔

  • ویڈیو: صرافہ بازار میں عمارت کا بالائی حصہ گرپڑا، خاتون، مرد معجزانہ طور پر بچ گئے

    ویڈیو: صرافہ بازار میں عمارت کا بالائی حصہ گرپڑا، خاتون، مرد معجزانہ طور پر بچ گئے

    کراچی: میٹھا در صرافہ بازار میں عمارت کا بالائی حصہ گرنے کی افسوسناک فوٹیج سامنے آگئی، راہ گیر خاتون اور مرد معجزانہ طور پر بچ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے میٹھا در صرافہ بازار میں عمارت کا بالائی حصہ اچانک گرپڑا جس سے زوردار دھماکے کی آواز گونجی، عمارت کا ملبہ گرنے کے باعث راہ چلتی خاتون بال بال بچ گئی، ویڈیو میں راہ گیر خاتون کو بچتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    دکان کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ بارش کا موسم ہے اور دکان میں لوگ بیٹھے کھانا کھا رہے ہیں۔

    اس دوران پاس ہی موجود عمارت کا اوپری حصہ (چھجا) گرتا ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ خوفناک قسم کا حادثہ تھی جس سے وہاں موجود لوگ بال بال بچے۔

    ایک راہگیر شخص اور خاتون اپنے آپ کو بروقت نہ بچاتے تو جانی نقصان ہوسکتا تھا، پورے واقعے میں خاتون اور مرد معجزانہ طور پر بچ گئے۔

  • کراچی میں بیٹھ کر خلیجی ملک کے شہریوں کے ساتھ فراڈ کرنے والے 17 ملزمان گرفتار

    کراچی میں بیٹھ کر خلیجی ملک کے شہریوں کے ساتھ فراڈ کرنے والے 17 ملزمان گرفتار

    نیشنل سائبر کرائم ایجنسی، حساس ادارے اور رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے موبائل ایپ اسکیموں سے لوٹ مار کرنے والے 17 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    نیشنل سائبر کرائم ایجنسی، حساس ادارے اور رینجرز نے کراچی کے علاقے گلشن اقبال اسکاؤٹ کالونی میں کامیاب کارروائی کرتے ہوئے بین الاقوامی آن لائن مالیاتی فراڈ میں گروہ کے 17 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    ملزمان کے قبضے سے جعلی کویتی پولیس یونیفارم، دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات برآمد کرلیے گئے ہیں۔

    حکام کے مطابق ملزمان جعلی موبائل ایپ اور انعامی اسکیموں سے شہریوں کو لوٹتے تھے، مرکزی ملزم عبدالغفار جو نیٹ ورک کا سرغنہ ہے وہ فرار ہوگیا ہے۔

    ملزمان زیادہ تر خلیجی ممالک کے شہریوں کو ٹارگٹ کرتے تھے اور کارروائی میں ڈیجیٹل آلات کا استعمال کرتے تھے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کویتی پولیس کی وردی اور وزارت داخلہ کویت کی جعلی مہر کے ذریعے شہریوں کے ساتھ فراڈ کرتے تھے، ملزم غیر ملکی حکام بن کر دھمکیاں بھی دیتے تھے۔

    گزشتہ کئی ماہ سے ملزمان کی جانب سے کارروائیاں جاری تھیں جس کی شکایت خلیجی ملک کی جانب سے موصول ہورہی تھیں۔

    نیشنل سائبر کرائم ایجنسی حکام کے مطابق گرفتاری کے بعد ملزمان سے معلومات جاری ہیں کہ کتنی رقم ٹرانسفر کی گئی اور کتنے لوگوں کا ڈیٹا چرایا گیا ہے۔

  • کراچی میں لگژری لائف گزارنے والی  ‘کروڑ پتی ماسی’  کے حوالے سے ہوشربا انکشافات

    کراچی میں لگژری لائف گزارنے والی ‘کروڑ پتی ماسی’ کے حوالے سے ہوشربا انکشافات

    کراچی : لگژری لائف گزارنے والی کروڑ پتی ماسی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے اور پولیس نے بتایا کہ ماسی کو کیسے پکڑا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پوش علاقے میں بنگلے میں کام کرکے 5 کروڑ کی جائیداد بنانے والی گھریلو ملزمہ کو گرفتار کیا گیا، جو شاہانہ زندگی گزار رہی تھی لیکن ایک نامعلوم کال نے لگژری لائف گزارنے والی ماسی کو پکڑوا دیا۔

    پولیس نے بتایا گھر کے مالک کو لندن میں نامعلوم نمبر سے کال کی گئی، نامعلوم شخص نے بتایا ان کی ملازمہ پیسے چوری کرکےجائیدادیں بنارہی ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ مالک کی اہلیہ نے اکاؤنٹنٹ سے پوچھا توپتہ چلا پانچ کروڑ روپے کم ہیں، ملازمہ نے پیسے چوری کرکے گاڑیاں اورجائیدادیں بنائیں جبکہ پنجاب میں بھی اس کے نام پلاٹ ہے۔

    کلفٹن انویسٹی گیشن پولیس نے کروڑ پتی گھریلو ملازمہ کی ایک اور گاڑی برآمد کرلی، کارروائی گرفتار ملزمہ کے بیٹےکی نشاندہی پرکی گئی۔

    تفتیشی پولیس نے بتایا کہ دوران تفتیش شہناز ماسی کی خریدی ہوئی 3 گاڑیاں برآمد کی گئی اور ملزمہ کے بیٹے سے جائیداد کے حوالے سے تفتیش جاری ہے۔

    حکام نے کہا ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ تمام گاڑیاں اور جائیدادیں ملازمہ نے اپنے نام رکھی ہے۔

    گذشتہ روز گرفتار کروڑ پتی ماسی کی جائیدادیں سامنے آئی تھیں ، ملزمہ 5 گاڑیوں، 3 موٹر سائیکلوں، 3 فلیٹس اور دکان کی مالک نکلی جبکہ ملزمہ کےبینک اکاونٹس میں بھی تقریباً 40 لاکھ موجود ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں شاہانہ زندگی گزارنے والی ‘کروڑ پتی ماسی’ کی کتنی جائیدادیں ؟

    حکام کا کہنا تھا کہ گرفتارملازمہ کا رکھا گیا ملازم بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، شہناز ماسی حیرت انگیز طورپر شاہانہ طرز زندگی گزار رہی تھی اور بنگلے میں کام کے بعدمال میں شاپنگ ،کیفے میں شامیں گزارتی تھی۔

    پولیس نے کہا تھا کہ ملزمہ15 سال کے دوران 5 کروڑ سے زائد بنگلے کے مخصوص کمرے سے نکالتی رہی اور چوری کے پیسوں سے گاڑیاں، فلیٹس، دکان اور موٹر سائیکلیں خریدیں۔

    ایس آئی یوکلفٹن نے بتایا تھا کہ ملزمہ خریدی گئی گاڑیاں کرائے پرچلواکرماہانہ لاکھوں کما رہی تھی جبکہ زیر استعمال فلیٹس کے علاوہ دیگر 2 فلیٹس بھی کرایہ پر دیے گئے تھے۔

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ ملزمہ ملازمت کے بعد 65 لاکھ کی گاڑی میں سیر سپاٹے کرتی تھی، شہناز نامی گرفتارملزمہ برانڈڈ کپڑوں کا شوق بھی پورا کرتی رہی ۔

    ماسی نے حماد نامی شخص کو بطور ملازم اپنے پاس رکھا ہوا تھا، حماد ملزمہ کے ڈرائیور کے طور پر بھی خدمات انجام دیتا رہا۔

  • کراچی میں شاہانہ زندگی گزارنے والی ‘کروڑ پتی ماسی’ کی کتنی جائیدادیں ؟  ہوشربا انکشافات

    کراچی میں شاہانہ زندگی گزارنے والی ‘کروڑ پتی ماسی’ کی کتنی جائیدادیں ؟ ہوشربا انکشافات

    کراچی : خیابان تنظیم میں گھرسے 5 کروڑ چوری کرنے ماسی کے جائیدادوں اور شاہانہ طرز زندگی کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہانہ زندگی گزارنے والی کروڑ پتی ماسی منظر عام آگئی ، خیابان تنظیم میں گھرسے 5 کروڑ چوری کرنے ملزمہ کے ہوشربا انکشافات سامنے آئے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ گرفتار کروڑ پتی ماسی کی جائیدادیں سامنے آگئیں، ملزمہ 5 گاڑیوں، 3 موٹر سائیکلوں، 3 فلیٹس اور دکان کی مالک نکلی جبکہ ملزمہ کےبینک اکانٹس میں بھی تقریباً 40 لاکھ موجود ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ گرفتارملازمہ کا رکھا گیا ملازم بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، شہناز ماسی حیرت انگیز طورپر شاہانہ طرز زندگی گزار رہی تھی اور بنگلے میں کام کے بعدمال میں شاپنگ ،کیفے میں شامیں گزارتی تھی۔

    پولیس نے کہا کہ ملزمہ15 سال کے دوران 5 کروڑ سے زائد بنگلے کے مخصوص کمرے سے نکالتی رہی اور چوری کے پیسوں سے گاڑیاں، فلیٹس، دکان اور موٹر سائیکلیں خریدیں۔

    ایس آئی یوکلفٹن نے بتایا کہ ملزمہ خریدی گئی گاڑیاں کرائے پرچلواکرماہانہ لاکھوں کما رہی تھی جبکہ زیر استعمال فلیٹس کے علاوہ دیگر 2 فلیٹس بھی کرایہ پر دیے گئے تھے۔

    تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ ملزمہ ملازمت کے بعد 65 لاکھ کی گاڑی میں سیر سپاٹے کرتی تھی، شہناز نامی گرفتارملزمہ برانڈڈ کپڑوں کا شوق بھی پورا کرتی رہی ۔

    ماسی نے حماد نامی شخص کو بطور ملازم اپنے پاس رکھا ہوا تھا، حماد ملزمہ کے ڈرائیور کے طور پر بھی خدمات انجام دیتا رہا۔

    گرفتار ماسی کی گاڑیوں ،فلیٹس کی قیمت کروڑوں روپےہے، ملزمہ نے اپنے بیٹے اور ساتھی ملزم آصف کو دکان بھی کھول کر دی۔

    چوری کیے گئے رقم میں سے 6 لاکھ ملزمہ کے گھر سے برآمد کیے گئے ہیں اور گرفتارملزمہ ساتھیوں کی تلاش کا جاری ہے جبکہ ملزمہ کےآبائی علاقے میں جائیدادوں کی تفصیلات بھی حاصل کی جارہی ہیں۔

  • ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی

    ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی

    کراچی : ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد ان کو پکڑنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ملیر جیل کے اندر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ قیدی بالآخر جیل سے باہر نکلنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے اس مقام کی نشاندہی کرکے بتایا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں فرار ہونے سے قبل قیدیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان پہلی جھڑپ ہوئی جہاں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

    جیل سے باہر نکلنے کیلیے 3 بڑے مرکزی دروازوں کو عبور کرنا پڑتا ہے، مشتعل قیدی پہلا گیٹ توڑتے ہوئے دوسرے گیٹ کی جانب بڑھے اور اسے با آسانی کھول دیا، اور پھر تیسرے گیٹ کو توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

    اس دوران انہیں پولیس اہلکاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن تعداد زیادہ ہونے کے کی وجہ سے اہلکار انہیں قابو نہیں کرپائے، ہاتھا پائی اور جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والے قیدیوں اور اہلکاروں کا خون بھی جگہ جگہ پھیلا ہوا تھا۔

    جیل حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جیل میں موجود ہزاروں قیدیوں کو اندر رکھا، بیرک توڑنے کی کارروائی ڈھائی سو سے زائد قیدیوں نے کی، گزشتہ روز زلزلوں کی وجہ سے جیل کی بیرکوں کی خستہ حال دیواریں بہت کمزور ہوگئی تھیں جنہیں باآسانی توڑ دیا گیا۔

    جیل میں تقریباً 7 سو قیدیوں کا مجمع تھا

    علاوہ ازیں وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ملیر جیل کے اندر قیدیوں کی گنتی جاری ہے، فرار ہونے سے قبل جیل میں 5 سے 7 سو قید یوں کا مجمع تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ 80سے 100 کے قریب قیدی ملیر جیل سے فرار ہوئے، جیل میں قیدیوں کی گنتی جاری ہے، 46 کو دوبارہ گرفتارکرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملیر جیل سے کتنے قیدی فرار ہوئے؟ جیل حکام کی بریفنگ

    وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ ملیر جیل سے 18 سے 20قیدی فرار ہوئے ہیں، گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    فرار ہونے والے قیدیوں کے کوائف موجود ہیں ان کے گھروں پر چھاپے ماریں گےجھڑپ کے دوران ایک قیدی مارا گیا جبکہ 3 قیدی زخمی ہوئے۔

  • ڈیفنس میں با اثر شخص کا نوجوان پر سرعام تشدد، بہن معافیاں مانگتی رہی

    ڈیفنس میں با اثر شخص کا نوجوان پر سرعام تشدد، بہن معافیاں مانگتی رہی

    کراچی : شہر قائد کے پوش علاقے ڈیفنس میں با اثر شخص کی جانب سے نوجوان پر سرعام تشدد کی ویڈیو وائرل ہورہی ہے، متاثرہ شخص اور اس کی بہن نے بار بار معافی کی درخواست کی لیکن اس کا کوئی اثر نہیں لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ڈیفنس کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں ایک شہری پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں ایک با اثر شخص کو لڑکی کے سامنے نوجوان پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے، لڑکی اور نوجوان کو بچانے کیلئے معافیاں مانگ رہی ہے۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے کہا کہ واقعہ کس وجہ سے ہوا اور کس جگہ ہوا اس کی تحقیقات کررہے ہیں، ابھی تک کسی نے پولیس کو واقعے کی اطلاع نہیں دی ہے، سوشل میڈیا سے واقعے کا علم ہوا تحقیقات کررہے ہیں۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ فوٹیج میں تشدد کرنے والے با اثر شخص کی شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے، سلمان فاروقی اور اس کے گارڈ نے شہری پر تشدد کرکے قانون کو ہاتھ میں لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری پر تشدد کرنے والا شخص سلمان فاروقی بائیونک فلمز نامی اشتہاری کمپنی کا سی ای او ہے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے بتایا کہ بااثر ملزم کی گرفتاری کیلیے اس کے دفتر پر چھاپہ مارا گیا تاہم ملزم کا دفتر بند ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق واقعے کی شکایت پولیس کو نہیں دی گئی، فیملی کی بھی تلاش جاری ہے،
    ملزم کی گرفتاری کیلئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • کراچی کی کمپنی سے 29 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے والا  ملزم ملتان سے گرفتار

    کراچی کی کمپنی سے 29 کروڑ روپے کا فراڈ کرنے والا ملزم ملتان سے گرفتار

    ملتان : کراچی کی کمپنی سے 29 کروڑ روپے کے فراڈ میں ملوث ملزم ملتان سے گرفتار کرلیا گیا، ملزم انٹرنیشنل فراڈ گروہ کا پاکستان میں فرنٹ مین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سائبر ونگ کراچی نے 29 کروڑ روپے کے فراڈ میں ملوث ملزم کو ملتان سے گرفتار کرلیا۔

    ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا، ملزمان نے کراچی کی کمپنی سے 29کروڑ روپے کا فراڈ کیا تھا۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ ملزم انٹرنیشنل فراڈ گروہ کا پاکستان میں فرنٹ مین ہے اور ملزم کا بھائی اور بھتیجا بیرون ممالک سے فراڈ کرتے ہیں۔

    ملزمان نے انٹرنیشنل فوڈچین کےنام پرفراڈکیاتھا اور جعلی کمپنی کیلئے قطر کی اعلیٰ شخصیت کا نام استعمال کیاگیا، فراڈ کا مقدمہ 2023میں درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : 4 ارب 20 کروڑ روپے سیلز ٹیکس فراڈ کا ملزم گرفتار

    یاد رہے ایک ماہ قبل کراچی میں آر ٹی او ون نے چار ارب بیس کروڑروپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث ماسٹر مائنڈ بلال امام کوگرفتار کیا تھا۔

    ملزم آر ٹی او ون کی جانب سے ایک ارب نوے کروڑ اور ایل ٹی او کی جانب سے دو ارب تیس کروڑروپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں ملوث تھا۔

  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آگیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آگیا

    کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان اور ساحر سے تفتیش کے دوران منشیات کی لین دین میں شاہ زین مری کا نام بھی آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مصطفیٰ عامر قتل کیس میں گرفتارملزمان سے منشیات برآمدگی کی تفتیش جاری ہے۔

    حکام نے مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں زیر حراست معروف اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن اور شاہ زین ماری کے درمیان تعلق کا انکشاف کیا ہے۔

    ملزم ارمغان اور ساحر حسن سے تفتیش میں شاہ زین مری کا نام بھی سامنے آیا ،شاہ زین مری ملزمان سے منشیات کی خریداری میں ملوث ہے تاہم سی آئی اے ٹیم معاملے کی تفتیش کررہی ہے۔

    یاد رہے کراچی میں بوٹ بیسن کے علاقے میں کار میں سوار مسلح افراد کے ایک گروپ نے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج وائرل ہونے کے بعد افراتفری پھیل گئی۔

    ایک ویڈیو میں مسلح افراد کو اپنی گاڑی کو ریورس کرتے اور دوسری گاڑی کو ٹکراتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اس کے بعد وہ ہاتھوں میں ہتھیار لیے اپنی گاڑی سے باہر نکلے اور دوسری گاڑی میں شہریوں کو مارنا پیٹنا شروع کردیا۔

    شکایت کنندہ کے مطابق چھ سے سات مسلح افراد، جو زیر اثر دکھائی دیتے تھے، حملے میں ملوث تھے، یہ واقعہ 19 فروری کو بوٹ بیسن تھانے کی حدود میں پیش آیا۔

    بعد ازاں گاڑی کو جان بوجھ کر ٹکرانے والے مرکزی ملزم کی شناخت بلوچستان کے رہائشی شاہ زین ماری کے نام سے ہوئی تاہم پولیس مفرور کو پکڑنے کی کوشش کررہی ہے۔

    پولیس کے مطابق شاہ زین ماڑی کے 4 سیکیورٹی گارڈز کو گرفتار کر لیا گیا، ان کے قبضے سے 4 کلاشنکوف رائفلیں برآمد ہوئی ہیں۔ دریں اثناء مرکزی ملزم شاہ زین ماری مبینہ طور پر کوئٹہ فرار ہو گیا ہے۔

  • کراچی : پریڈی تھانے پر کریکر سے حملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی : پریڈی تھانے پر کریکر سے حملہ، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    کراچی : پریڈی تھانے پر کریکر سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں 3پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، تاہم خوش قسمتی سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے صدر میں پریڈی تھانے پر نامعلوم افراد نے کریکر سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امداد کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ نے میڈیا کو بتایا کہ 2 اہلکار معمولی زخمی ہیں تاہم ایک اہلکار کی آنکھ کے پاس چھرّا لگا ہے جس کی حالت تشویشناک ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق نامعلوم ملزمان کی جانب سے پھینکا گیا کریکر پریڈی تھانے کے احاطے میں گرا، دھماکے سے مرکزی دروازے کے قریب کھڑی گاڑی کے شیشے ٹوٹ گئے۔

    کریکر دھماکے سے تھانے کی دیوار پر نشانات پڑگئے، واقعے کے فوری بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کرلیا گیا، کرائم سین یونٹ نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرناشروع کردیے۔

    پریڈی تھانے پر کریکرحملے کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پریڈی تھانے پر نامعلوم افراد نے کریکر پھینکا۔

    موٹر سائیکل سوار ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے جو تھانے میں ڈیوٹی افسر کے کمرے کے باہر گرا،
    زخمی اہلکاروں کی شناخت ارشد عامر اور ریاض کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج دوپہر 12بج کر16منٹ پر تھانے کے اندر ایک گرنیڈ پھینکا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ حملے میں ہمارے3جوان زخمی ہیں، آر جی ڈی5گرنیڈ سےتھانے پر حملہ کیا گیا ہے، تینوں سپاہی اس وقت جائے وقوعہ پر موجود تھے جو زخمی ہوئے۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کے مطابق ابھی تک کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، کیمروں کی فوٹیج کے ذریعےحملہ آوروں تک پہنچیں گے، واقعے سے متعلق مزید تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : گلستان جوہر تھانے پر 80 سے زائد افراد کا حملہ، مقدمہ درج

    یاد رہے کہ گزشتہ سال مئی میں کراچی میں گلستان جوہر تھانے پر 80 سے زائد افراد نے حملہ کردیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ 3 کباڑیوں کو چوری کا مال خریدنے پرحراست میں لیا گیا تھا، ملزمان چھڑانے کیلئے کباڑیوں کے صدر اقبال رند کی سربراہی میں تھانے پر حملہ کیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق لاٹھی چارج کے بعد حملہ آور منتشر ہوگئے، جبکہ 6 کباڑیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واقعے کے 2 مختلف مقدمات تھانہ گلستان جوہر میں درج کئے گئے۔