Author: کامل عارف

  • جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    جناح اسپتال میں 2 بچوں کی پیدائش کا دعویٰ، انکوائری مکمل

    کراچی: جناح اسپتال نے جڑواں بچوں کی پیدائش کے دعوے کے معاملے کی انکوائری مکمل کر لی، رپورٹ میں تعین ہو گیا کہ غلطی کہاں ہوئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں دو بچوں کی پیدائش کے معاملے میں کی جانے والی انکوائری رپورٹ میں دوسرا الٹرا ساؤنڈ کرنے والی ڈاکٹر قصور وار قرار دے دی گئی ہے۔

    انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسرا الٹرا ساؤنڈ غلط کیا گیا، اور اس کے لیے والد سے پیسے بھی لیے گئے۔

    تاہم انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میرپور خاص سے ہونے والے پہلے الٹرا ساؤنڈ میں ایک ہی بچہ ظاہر ہے، جب کہ دوسرے الٹرا ساؤنڈ میں بچوں کا وزن بھی غلط لکھا گیا تھا۔

    انکوائری کے مطابق دوسرے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ میں بچوں کی عمر، ایم آر نمبر، مریض کا نام اور ڈاکٹر کی شناخت واضح نہیں ہے، اس غلط رپورٹ نے اہل خانہ کو ذہنی دباؤ کا شکار بنایا۔

    انکوائری کمیٹی نے واضح کیا کہ جناح اسپتال کسی بھی غلط رپورٹ کا ذمہ دار نہیں ہے۔

    کیس کی تفصیلات

    یاد رہے کہ 16 فروری کو شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے ڈلیوری کے بعد ایک نوزائیدہ بچہ مبینہ طور پر غائب کیے جانے کا کیس سامنے آیا تھا، بچے کے والد نے دعویٰ کیا تھا کہ الٹرا ساؤنڈ کے مطابق جڑواں بچوں نے جنم لینا تھا لیکن جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کر دیا گیا۔

    تاہم اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز نے والدین کو بتایا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کر دیا گیا ہے، مبینہ گمشدگی پر نوزائیدہ بچے کے والد نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرائی جس میں بچے کے والد کا مؤقف تھا کہ کچھ روز قبل کرائے گئے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابق 2 بچوں نے جنم لینا تھا۔

    جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا کو بتایا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رپورٹ میں الٹرا ساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، خاتون جب ایمرجنسی میں آئی تو ہمارے ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں الٹرا ساؤنڈ کیا، جس میں ایک بچہ ظاہر ہوا۔

    21 فروری کو ایس ایس پی ساؤتھ نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، کورنگی اسپتال کے ڈاکٹرز کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔

  • کراچی، اسپتال سے نومولود کی گمشدگی کا واقعہ، تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل

    کراچی، اسپتال سے نومولود کی گمشدگی کا واقعہ، تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل

    کراچی: جناح اسپتال کراچی میں نومولود کی گمشدگی کے واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جناح اسپتال کراچی میں نومولود کی گمشدگی کے واقعے پر ایس ایس پی ساؤتھ نے تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی، واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نومولود کے والد نے الزام عائد کیا تھا کہ اسپتال میں دو بچوں کی پیدائش ہوئی تھی، بچی ہمارے حوالے کی گئی اور ایک بچے کو غائب کردیا گیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کورنگی اسپتال کے ڈاکٹرز کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ تحقیقات کریں گے بچہ ایک پیدا ہوا تھا یا جڑواں ہوئے تھے، تفتیش میں بچہ غائب ہونے کے شواہد ملے تو مقدمہ درج ہوگا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پہلے تصدیق کریں گے کہ الٹرا ساؤنڈ کس نے کیا اور اس کی رپورٹ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: اسپتال میں مبینہ طور پر جڑواں بچوں کی پیدائش، ایک غائب

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں والدین نے اسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا تھا کہ جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کردیا گیا۔

    دوسری جانب اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے والدین کو بتایا تھا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رپورٹ میں الٹراساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

  • اسپتال میں مبینہ طور پر جڑواں بچوں کی پیدائش، ایک غائب

    اسپتال میں مبینہ طور پر جڑواں بچوں کی پیدائش، ایک غائب

    کراچی : شہر قائد کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ سے ڈلیوری کے بعد ایک نوزائیدہ بچہ مبینہ طور پر غائب کردیا گیا۔ بچے کے والد کا کہنا ہے کہ الٹرا ساؤنڈ کے مطابق جڑواں بچوں نے جنم لینا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال میں میاں بیوی پر قیامت ٹوٹ پڑی، والدین نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ جڑواں بچوں کی پیدائش کے بعد ایک بچہ کچھ دیر بعد ہی غائب کردیا گیا۔

    دوسری جانب اسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹروں نے والدین کو بتایا کہ صرف ایک ہی بچہ پیدا ہوا تھا جسے آپ کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    اپنے بچے کی مبینہ گمشدگی پر نوزائیدہ بچے کے والد نے متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرادی، جس میں بچے کے والد کا مؤقف ہے کہ کچھ روز قبل کرائے گئے الٹرا ساؤنڈ کی رپورٹ کے مطابق2 بچوں نے جنم لینا تھا۔

    بچے کے والد نے بتایا کہ میں اپنی اہلیہ کو تکلیف دہ حالت میں جناح اسپتال کی ایمرجنسی میں لایا جہاں صرف ایک بچی کی ولادت کی اطلاع دی گئی۔

    والد نے ڈاکٹروں پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایک بچی ہمارے حوالے کی گئی جبکہ دوسرے بچے کو غائب کردیا گیا ہے، اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں۔

    الٹراساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا، ڈاکٹر سیمی جمالی

    اس حوالے سے جناح اسپتال ایمرجنسی کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ مریضہ کی جانب سے دکھائی گئی رہورٹ میں الٹراساؤنڈ کسی پرائیویٹ لیبارٹری سے کرایا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ خاتون جب ایمرجنسی میں آئی تھی تو ہمارے ڈاکٹرز نے ایمرجنسی میں الٹراساؤنڈ کیا تھا ۔ مریضہ کے2الٹراساؤنڈ ہوئے دونوں کی الگ الگ رپورٹس آئیں، ایک رپورٹ میں ایک بچہ جبکہ دوسری رپورٹ میں2بچے ظاہر کئے گئے۔

    گائنی ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے بھی ایک ہی بچے کی پیدائش کا بتایا ہے اور بچی کی پیدائش پر والدہ کو اسے دکھایا بھی گیا تھا

    ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ ورثا کی درخواست پر وارڈز سے فائنڈنگ لی تھیں، اس معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،18فروری کو انکوائری کمیٹی میں بچی کے والد کو بھی بلایا جائے گا۔

  • کراچی، بینک سے رقم لے کر نکلنے والا شہری لٹ گیا

    کراچی، بینک سے رقم لے کر نکلنے والا شہری لٹ گیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے طارق روڈ پر نجی بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو ڈاکوؤں نے لوٹ لیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے طارق روڈ پر نجی بینک سے نکلنے والے شہری کو لوٹ لیا گیا، شہری نے 20 لاکھ روپے کیش کروائے تھے، ملزمان رقم لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو ڈاکو کار سوار کا تعاقب کرتے ہوئے آئے اور ایک شخص گاڑی سے اترا تو ایک ڈاکو نے اسے زمین پر بٹھا دیا، ڈاکو نے گاڑی میں بیٹھ کر متاثرہ شخص سے رقم لی اور فرار ہوگئے۔

    متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ مسلح ڈکیت جاتے جاتے لائسنس یافتہ اسلحہ بھی لے گئے۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے شہری کو گھر کے دروازے پر لوٹا، ملزمان جانتے تھے کہ متاثرہ شہری کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ موجود ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں سے لوٹ مار کے واقعات میں اضافہ ہوگیا، گزشتہ سال نومبر میں کراچی کے علاقے ابو الحسن اصفہانی روڈ پر بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹ لیا گیا تھا۔

    واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آئی تھی جس میں دیکھا گیا کہ ملزمان نے ہیلمٹ پہن رکھا تھا جبکہ تیسرے ملزم کا چہرہ واضح تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

  • کراچی، ٹک ٹاکر مسکان اور ساتھیوں کے قتل کی وجہ سامنے آگئی

    کراچی، ٹک ٹاکر مسکان اور ساتھیوں کے قتل کی وجہ سامنے آگئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گارڈن میں گزشتہ دنوں فائرنگ کرکے ٹک ٹاکر مسکان کو تین ساتھیوں سمیت قتل کردیا گیا تھا، مقتولہ اور ان کے ساتھیوں کے قتل کی وجہ سامنے آگئی۔

    اے آر وای نیوز کی رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر مسکان اور سویرا کے درمیان جھگڑا چل رہا تھا، دونوں ٹک ٹاکر خواتین میں جھگڑا چار لوگوں کی موت کی وجہ بنا۔

    پولیس کے مطابق ٹک ٹاک اسٹار مسکان قاتل رحمان کی دوست تھی، مسکان سے جھگڑے کے بعد رحمان نے سویرا نامی ٹک ٹاکر سے دوستی کرکے ویڈیو بنائی جسے دیکھنے پر مسکان سویرا کے گھر پہنچ گئی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین کے درمیان جھگڑا ہوا، ملزم رحمان نے سویرا کی شکایت پر مسکان کو بلا کر ساتھیوں سمیت گولیاں مار دیں۔

    مزید پڑھیں: گارڈن فائرنگ، مقتولہ مسکان کی رحمان افغانی کے ہمراہ کئی ویڈیوز سامنے آگئیں

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے گارڈن میں ٹک ٹاکر مسکان کو تین ساتھیوں سمیت قتل کردیا گیا تھا، پولیس تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ قتل ہونے والے مقتولین میں سے تین خود بھی جرائم پیشہ نکلے تھے جبکہ مقتولہ مسکان کا تعلق بھی مبینہ طور پر منشیات فروشوں سے نکلا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ مقتولہ مسکان کی ملزم رحمان افغانی کے ہمراہ کئی ویڈیوز سامنے آگئیں، پولیس کا کہنا ہے کہ رحمان عرف افغانی نے مسکان کے لیے گلشن معمار میں پارٹی کا انتظام کیا تھا، پارٹی میں کئی ٹک ٹاکرز کو دعوت دی گئی تھی۔

    پولیس کے مطابق رحمان افغانی ٹک ٹاکر مسکان کو پیسے بھی دیا کرتا تھا، رحمان رات میں مسکان کو مردوں کے ساتھ گھومنے سے منع کرتا تھا، مقتول عامر سے رحمان کا قتل سے چند روز قبل جھگڑا بھی ہوا تھا۔

  • پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 7 خطرناک دہشتگرد گرفتار

    پنجاب بڑی تباہی سے بچ گیا، 7 خطرناک دہشتگرد گرفتار

    خفیہ اطلاع پر سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے سرگودھا سے 7 خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کر کے صوبے میں دہشتگردی کی بڑی کارروائی ناکام بنا دی۔

    انٹیلی جنس اداروں کی کامیابی سے پنجاب بڑی دہشتگردی سےبچ گیا۔ رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی اور حساس ادارے نے مشترکہ آپریشن کر کے سرگودھا سے 7خطرناک دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشتگردوں کا نیٹ ورک پڑوسی ملک کی ایجنسی کی ایما پر دہشتگردی کرنا چاہتا تھا، دہشتگردوں کا نیٹ ورک پاکستان میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کرانا چاہتا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردوں نے مخالف فرقے کی اہم شخصیات کو نشانہ بناناتھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (نیکٹا) نے ملک کے معاشی و اقتصادی حب کراچی میں دہشتگردی کے خطرے کے پیشِ نظر الرٹ جاری کیا۔

    مراسلہ کے مطابق غیر ملکی ایجنسیاں کراچی میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں اور شہر کے اہم سرکاری دفتر یا عمارت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

  • کراچی سے ’وائٹ کرولا‘ گینگ کے 4 کارندے گرفتار

    کراچی سے ’وائٹ کرولا‘ گینگ کے 4 کارندے گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں وارداتیں کرنے والے وائٹ کرولا گینگ کے چار ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے کلفٹن اور اطراف میں ویک اینڈ پر وارداتیں کرنے والے وائٹ کرولا گینگ کے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق گرفتار ملزمان بنگلوں میں لوٹ مار کی وارداتیں کرتے تھے ، ملزمان نے 6 سے 8 نومبر کے دوران متعدد گھروں میں لوٹ مار کا اعتراف کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گروہ نے دو ہفتہ وار چھٹیوں میں 15 بنگلوں میں وارداتیں کیں، ملزمان نے کرائے پر گھر لے رکھا تھا جس کے آدھے حصے میں اہلخانہ اور آدھے میں ڈکیت رہائش پذیر تھے، ملزمان لوٹ مار کا کچھ حصہ دکھاوے کے لیے ساتھ رکھی گئی فیملی کو دیتے تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق گروہ کا آرگنائزر کراچی میں واٹر ٹینکر چلاتا رہا ہے، ملزم نے پشاور کراچی کے لیے بس بھی ڈرائیو کی، ملزمان میں ناصر شاہ عرف حاجی، آصف خان، سردار ، راج ولی شامل ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، ملزمان کے مزید ساتھیوں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • جامعہ کراچی : دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، کریکر حملے میں رینجرز اہلکار زخمی

    جامعہ کراچی : دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، کریکر حملے میں رینجرز اہلکار زخمی

    کراچی : رینجرز کے اہلکاروں نے شیخ زید اسلامک سینٹر میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر  داخل ہونا چاہتے تھے، ناکامی پر کریکر پھینک دیا جس سے رینجرز اہلکار زخمی ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایک بار پھر شر پسند عناصر سرگرم ہوگئے، شہر قائد میں تخریب کاروں کی جانب سے وارداتوں میں اضافہ ہونے لگا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جامعہ کراچی کے باہر کریکر حملے میں رینجرز کا ایک اہلکار زخمی ہوگیا ہے، نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئے۔ دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر پہنچ کر بڑی واردات کرکے نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔

    اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کا عملہ جائے وقوعہ پر پہنچ گیا، اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری تعداد نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات جاری ہیں۔

    پولیس کے مطابق دہشت گرد یونیورسٹی کے اندر داخل ہونا چاہتے تھے، ہاتھوں میں کریکر تھامے دہشت گردوں نے پہلے اندر داخل ہونے کی کوشش کی، سیکیورٹی پر مامور رینجرز اہلکار نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دہشت گرد کو باہر کی جانب دھکا دے دیا۔

    مزاحمت ہوتا دیکھ کر دہشت گرد نے کریکر دروازے پر پھینکا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا، پولیس کے مطابق مرکزی دروازہ بند ہونے کی وجہ سے دھماکے کی نوعیت کم ہوگئی تاہم رینجرز اہلکار کو زخم آئے جسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کراچی کے علاقے بلاول چورنگی کے قریب نامعلوم افراد غیر ملکی شخص کی گاڑی پر مشکوک چیز لگا کر فرار ہوگئے تھے، واقعے کے بعد بم ڈسپوزل اسکواڈ کو فوری طور پر طلب کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : نامعلوم افراد بلاول چورنگی کے قریب مشکوک چیز پھینک کر فرار

    بعد ازاں غیر ملکی گاڑی پر لگی ڈیوائس کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے ناکارہ بنادیا، حکام کے مطابق ریموٹ کنٹرول ڈیوائس مقناطیس کی مدد سے گاڑی پرچپکائی گئی تھی، میگنیٹ ڈیوائس لگانے والے ملزمان ممکنہ طور پر موٹر سائیکل پر سوار تھے، جو ڈیوائس گاڑی پر لگانے کے بعد فرار ہوگئے۔

  • اے آر وائی کے نام پر جعلی سازی کرنے والا ملزم گرفتار

    اے آر وائی کے نام پر جعلی سازی کرنے والا ملزم گرفتار

    کراچی: اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی نشاندہی پر اے آر وائی کے نام پر جعلسازی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملزم کی گرفتاری اے آر وائی نیوز کے پروگرام ذمہ دار کون کی نشاندہی پر عمل میں لائی گئی ہے، پولیس ک جانب سے جاری بیان کے مطابق ملزم کافی عرصے سے اے آر وائی کا جعلی ایم ڈی بن کر ملازمت کا جھانسہ دیتا تھا، ملزم سمیر شیخ سوشل میڈیا پر اے آر وائی کا افسر بن کر لڑکیوں کو ملازمت کا جھانسہ دیتا تھا۔

    پولیس کے مطابق دوران حراست ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ خود جعلی لیٹر تیار کرنے کے بعد لڑکیوں کو واٹس اپ کرتا تھا اور انہیں کہتا تھا کہ جلد ایچ آر سے انہیں لیٹر مل جائے گا۔

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کا پروگرام ذمے دار کون ملک میں پھیلی سماجی برائیوں کے خلاف اسٹنگ آپریشن کرتا ہے، اس پروگرام کے زریعے اب تک متعددجرائم پیشہ، ملاوٹ کرنے والے عناصر، بچیوں کی خریدو فروخت میں ملوث درندے پولیس کی گرفت میں آچکے ہیں

  • ٹک ٹاک کے شوق نے سیکیورٹی گارڈ کی جان لےلی

    ٹک ٹاک کے شوق نے سیکیورٹی گارڈ کی جان لےلی

    کراچی: ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے جنون نے سیکیورٹی گارڈ کی زندگی کا خاتمہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ٹک ٹاک کے شوقین افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے جو اپنی ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک پر اپ لوڈ کرتے ہیں، اس دوران ہزاروں نوجوان خطرناک انداز میں ویڈیو بنا کر ایپ پر ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں جس کے باعث گزشتہ ایک سال کے دوران درجنوں نوجوان اپنی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

    آج ایک اور واقعہ گلستان جوہر میں پیش آیا، جہاں سیکیورٹی گارڈ سر پر پستول رکھ کر ٹک ٹاک ویڈیوبنارہاتھا کہ اچانک گولی چل گئی، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے نوجوان کی موت: حادثہ یا قتل؟ معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

    اےآر وائی نیوز نے سیکیورٹی گارڈ کی ٹک ٹاک بناتےہوئے ویڈیو حاصل کرلی ہے، ویڈیو میں سیکیورٹی گارڈ کو سر پر پستول رکھ کر ٹک ٹاک بناتےدیکھا جاسکتا ہے۔