Author: کامل عارف

  • کراچی : ڈبوں میں پیک کروڑوں کی کرنسی برآمد، 3 ملزمان گرفتار

    کراچی : ڈبوں میں پیک کروڑوں کی کرنسی برآمد، 3 ملزمان گرفتار

    کراچی : ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی کے عملے نے صدر میں ایک گودام پر چھاپہ مار کر کروڑوں مالیت کی کرنسی اور دیگر قیمتی سامان برآمد کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے صدر میں گودام پر کامیاب چھاپہ مار کارروائی کی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران امپورٹڈ الیکٹرونک گیجٹس آن لائن سیل میں ملوث تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    گرفتار ملزمان سے کروڑوں روپے مالیت کی نان کسٹم پیڈ واچ، ائیربڈز، ہیڈ فونز اور چارجرز برآمد ہوئے ہیں۔

    اس کے علاوہ حوالہ ہنڈی کیلئے استعمال کی جانے والی تین کروڑ روپے مالیت کی پاکستانی کرنسی بھی برآمد کرلی گئی ہے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق مذکورہ ملزمان دوران تفتیش مشکوک ادائیگیوں کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہیں کرسکے۔

    گرفتار ملزمان میں محمد عثمان، محمد آصف، عبدل اور سید عمران شامل ہیں، جن سے مزید تفتیش کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : 7 ہزار سے زائد پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں برآمد

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے اسلام آباد میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) اور ایف آئی اے نے مشترکہ کارروائیوں میں 7 ہزار سے زائد پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں برآمد کرکے متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔

    پی ٹی اے اور ایف آئی اے کی ٹیموں نے ملتان، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور کراچی میں کامیاب چھاپے مارے۔ کاروائیوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں غیر قانونی اور پری ایکٹیویٹڈ بین الاقوامی سمیں ضبط کرلیں گئیں۔

  • مصطفیٰ قتل کیس، اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر سے تفتیش میں اہم انکشاف

    مصطفیٰ قتل کیس، اداکار ساجد حسن کے بیٹے ساحر سے تفتیش میں اہم انکشاف

    مصطفیٰ قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم ارمغان کو اداکارساجد حسن کے بیٹے ساحر حسن نے منشیات فروخت کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دوران تفتیش ساحر حسن نے انکشاف کیا کہ گزشتہ دو سال سے منشیات فروخت کررہا ہوں، ارمغان کو بھی منشیات فروخت کرتا تھا۔

    سی آئی اے پولیس کا کہنا ہے کہ ساحر حسن کے قبضے سے 50 لاکھ کی منشیات برآمد ہوئی ہے، ساحر گزشتہ دو سال سے منشیات فروخت کررہا تھا، اس کے پاس سے غیرملکی برانڈ کی منشیات ملی ہیں۔

    واضح رہے کہ آج صبح پولیس حکام نے بتایا تھا کہ مشہور ٹی وی اداکار ساجد حسن کے بیٹے سمیت 4 نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے، ساجد حسن کے بیٹے سے منشیات بھی برآمد ہوئی۔

    اعلیٰ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ منشیات فروخت کرنے، خریدنے اور استعمال کرنیوالوں کیخلاف آپریشن جاری ہے اور مصطفیٰ اور ارمغان کے حوالے سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔

    حکام نے کہا تھا کہ ساجد حسن کے بیٹے سے متعلق فیملی کو آگاہ کر دیا ہے اور منشیات کیخلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس میں پولیس نے مزید 2 سہولت کاروں اورایک لاپتہ لڑکی کا نام ظاہر کیا تھا۔

    پولیس کی جانب سےعدالت میں جمع کرائی گئی ریمانڈ رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آئے تھے، ملزمان نے واقعے سے ایک روز قبل زومانامی لڑکی پر بھی تشدد کا اعتراف کیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ارمغان کے بنگلے سے بلڈ صواب اور کار پیٹ کے ٹکڑے کے ڈی این اے کروائے گئے، ایک کارپیٹ کے ٹکڑے پر لگا خون مدعیہ کے خون سے میچ ہوا جبکہ دو کارپیٹ کے ٹکڑوں پر لگا خون کسی نامعلوم خاتون کے ہونے کا سامنے آیا۔

  • ارمغان سے مصطفیٰ کی لڑائی کیوں ہوئی، کس طرح قتل کیا گیا؟ ملزم  شیراز نے سب بتادیا

    ارمغان سے مصطفیٰ کی لڑائی کیوں ہوئی، کس طرح قتل کیا گیا؟ ملزم  شیراز نے سب بتادیا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں شریک ملزم شیراز  نے مرکزی ملزم ارمغان قریشی سے متعلق اہم انکشافات کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق اغوا کے بعد ارمغان کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آنے کا سلسلہ جاری ہے اب ملزم شیراز کا انٹرویو سامنے آیا ہے جس میں ملزم نے  اہم انکشافات کردیے ہیں۔

    ارمغان کے قریبی دوست اور شریک ملزم شیراز نے بتایا کہ مصطفیٰ عامر کو ارمغان نے کئی گھنٹے تشدد کا نشانہ بنایا اسے کپڑوں سے باندھا اور حب میں جلادیا۔

    ملزم شیراز نے تفتیشی افسر کو کہا کہ لڑکی سے ناراضی نے ارمغان کو پاگل کردیا تھا جس کے بعد ارمغان نے مصطفیٰ کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کیا، تشدد سے پہلے مصطفیٰ اور ارمغان نے منشیات کا استعمال کیا، منشیات کے استعمال کے بعد ارمغان نے ڈنڈا نکالا اور تشدد  کرنا شروع کردیا۔

    شریک ملزم نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ تشدد کرنے کے بعد مصطفیٰ کے ہاتھ پاؤں باندھ  دیے، ارمغان نے گھر سے پیٹرول کا ڈرم لیکر مصطفیٰ کی گاڑی میں رکھا اور مصطفیٰ کو زخمی حالت میں گاڑی میں ڈالا جس مصطفیٰ کو گاڑی میں ڈالا تو اس وقت اس کے ہاتھ اور پاؤں سے خون نکل رہا تھا، مصطفیٰ کو جب گھر سے گاڑی میں ڈالا تو وہ اس وقت زندہ تھا۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں اہم پیش رفت

    شیراز نے انکشاف کیا کہ مصطفیٰ پر کئی گھنٹے گھر میں تشدد کیا اور پھر اسے زندہ گاڑی میں جلادیا، مصطفیٰ کو گاڑی سمیت جلانے کے بعد ہم بلوچستان سے کئی گھنٹے پیدل کراچی آئے۔

    شیراز نے بتایا کہ ارمغان میرے بچپن کا دوست ہے ہم نے تعلیم بھی ساتھ حاصل کی تھی لیکن کچھ عرصے پہلے ارمغان اور میری دوستی ختم ہوگئی تھی جس  کے بعد ارمغان میرے گھر آیا تو پھر دوبارہ دوستی ہوگئی۔

    ملزم شیراز نے اپنے بیان میں کہا کہ ارمغان کا لائف اسٹائل دیکھ کر متاثر ہوگیا تھا، میرا نوجوانوں کو مشورہ ہے کہ وہ لگژری لائف سے متاثر نہ ہوں، میں نے اور ارمغان نے کئی پارٹیاں ساتھ  کی ہیں، ارمغان اپنی والدہ اور والد سے بہت کم ملتا تھا۔

    ملزم شیراز نے کہا کہ نیو ایئر نائٹ کو ارمغان مصطفیٰ سے ناراض ہوگیا تھا، مصطفیٰ اور ارمغان دوست نہیں ہیں، مصطفیٰ ارمغان کو منشیات سپلائی کرتا تھا۔

  • ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا: پولیس

    کراچی: پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ ارمغان نے تفتیش کے دوران مصطفیٰ عامر کے قتل کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کے قتل کا عتراف کر لیا ہے، جب کہ گھر سے ملے ڈی این اے والی لڑکی کی تلاش بھی شروع کر دی گئی ہے۔

    ارمغان نے تفتیش میں انکشاف کیا کہ وہ خیابان محافظ سے دریجی تک مصطفیٰ کی گاڑی ڈرائیو کر کے پہنچا تھا، پھر مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگائی تو وہ زندہ اور نیم بے ہوشی کی حالت میں تھا۔

    ارمغان نے تفتیش کاروں کو بیان دیا کہ اس نے مصطفیٰ عامر کو ہاتھوں اور پیروں پر مار کر زخمی کیا تھا، رائفل سے تین فائر کیے جو مصطفیٰ کو نہیں لگے، مصطفیٰ پر فائرنگ وارننگ دینے کے لیے کیے تھے۔ ملزم نے مزید بتایا کہ 8 فروری کو پولیس کو بنگلے میں دیر سے داخل ہوتا دیکھا، بروقت دیکھ لیتا تو پولیس سے فائرنگ کا تبادلہ طویل ہو سکتا تھا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ارمغان کے بیان کی ویڈیو ریکارڈ کی گئی ہے۔

    پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ارمغان خود نشہ فروخت بھی کرتا تھا اور استعمال بھی کرتا تھا، اس نے نشہ فروخت کرنے کے بعد کال سینٹر کا کاروبار شروع کیا۔

    پولیس حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ ارمغان کے گھر سے جس لڑکی کا ڈی این اے ملا اس کی نشان دہی ہو گئی ہے، پولیس نے لڑکی کی تلاش شروع کر دی ہے، لڑکی نیو ایئر نائٹ کو ارمغان کے تشدد سے زخمی ہوئی تھی، جب کہ مصطفیٰ کو تشدد، راڈ مار کر، فائرنگ کر کے یا جلا کر قتل کیا گیا۔

    گرفتار ارمغان کا برتاؤ جیل میں کیسا رہا؟ تفصیلات سامنے آ گئیں

    حکام کے مطابق قتل کا پوسٹ مارٹم، ڈی این اے رپورٹ کے بعد ہی معلوم ہو سکے گا، اے وی سی سی ٹیم نے گزشتہ روز بھی ارمغان کی رہائش گاہ کا دورہ کیا تھا، اور مزید واقعاتی شواہد تلاش کرنے کی کوشش کی گئی، آئی او کا کہنا ہے کہ ارمغان کی رہائش گاہ سے ڈنڈا یا آلہ قتل میں شامل کوئی اور چیز نہیں مل سکی۔

    تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ ریمانڈ ملنے کے بعد ملزم ارمغان سے مسلسل تفتیش جاری ہے، تفتیشی رپورٹ تاحال مرتب نہیں ہوئی۔

  • مصطفیٰ قتل کیس: چھاپے کے دوران ارمغان فائر کرتارہا، کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرتا رہا

    مصطفیٰ قتل کیس: چھاپے کے دوران ارمغان فائر کرتارہا، کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرتا رہا

    مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، ارمغان نے گرفتاری دینے میں تاخیر صرف کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کیلئے کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے مصطفیٰ عامر اغوا اور قتل کیس میں مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق اہم انکشااف کیا ہے کہ اس نے گرفتاری سے قبل ڈیٹا ڈیلیٹ کرنے کی کوشش کی، مرکزی ملزم ارمغان ہر تھوڑی دیر بعد فائر نگ کرتا رہا تاکہ پولیس اندر داخل نہ ہو۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ اس دوران ارمغان کمرے میں رکھے کمپیوٹر کو بھی استعمال کرتا رہا، ارمغان کمپیوٹر سے ڈیٹا ڈیلیٹ کررہا تھا یا منتقل تحقیقاتی ادارے تفتیش کرینگے۔

    مصطفیٰ عامر قتل کیس: مقتول کی والدہ نے ویڈیو بیان جاری کر دیا

    ذرائع نے بتایا کہ مرکزی ملزم چھاپے کے وقت کیمرے میں پولیس کو دیکھتا رہا، چھاپے کے وقت ارمغان کیساتھ ایک لڑکی بھی موجود تھی،

    ارمغان نے لڑکی پر تشدد کرنا شروع کردیا کہ تم پولیس لائی ہو، پولیس پر فائرنگ کرنے کے بعد ارمغان نے لڑکی کو کمرے سے باہر نکال دیا،

    پولیس ذرائع نے مرکزی ملزم ارمغان کی حرکتوں کے حوالے سے مزید بتایا کہ ارمغان نے لڑکی سے کہا کہ پولیس کو بتاؤ اندر 10 مسلح لوگ موجود ہیں۔

  • مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے

    مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے

    کراچی میں مصطفیٰ قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان سے متعلق مزید حقائق سامنے آگئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی میں مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان سے متعلق مزید حقائق سامنے آئے ہیں کہ اسے چند دوستوں کے علاوہ کوئی نام سے نہیں جانتا تھا، اس کے ملازم اور باقی لوگ ’باس‘ کے نام سے جانتے تھے۔

    پولیس نے جس گھر پر چھاپہ مارا وہ ارمغان نے کچھ عرصے پہلے ہی لیا تھا، اس کے گھر میں الیکٹرک سسٹم، 35 سے زائد کیمرے لگے تھے۔

    ارمغان کے گھر میں کسی کو موبائل فون استعمال کرنے کی اجازت نہیں تھی، چھاپے کے وقت ارمغان پولیس کارروائی کیمروں سے مانیٹر کررہا تھا۔

    مزید پڑھیں: مصطفیٰ عامر کا لرزہ خیز قتل: ملزم شیراز نے اعترافِ جرم کرلیا

    واضح رہے کہ انسداد دہششت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا و قتل کی کی سماعت ہوئی اس دوران ملزم شیراز نے عدالت کے سامنے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    ملزم شیراز نے اپنے بیان میں کہا کہ مصطفی ڈیفنس میں ارمغان کے گھر آیا تھا، جہاں مصطفیٰ سے جھگڑا ہوا، ہم نے اس پر تشدد کیا جس کے بعد مصطفیٰ کو مارا اور اس کی گاڑی میں ہی حب لے گئے، عدالت نے آئندہ سماعت پر مقدمے کی پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

    دوران سماعت عدالت کے استفسار پر ملزم نے کہا کہ مجھے پولیس نے نہیں مارا ہے۔

    یہ پڑھیں: کراچی: مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا، ملزم شیراز کا انکشاف

    دوسری جانب مقتول مصطفیٰ عامر کی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بیٹے کے قتل میں ایک لڑکی بھی ملوث ہے، لڑکی کے میرے بیٹے سے 4 سال سے تعلقات تھے، لڑکی مصطفیٰ کو دھوکا دے رہی تھی۔

    والدہ نے کہا کہ لڑکی کی وجہ سے مصطفیٰ اور ارمغان میں چپقلش ہوئی، لڑکی نے مصطفیٰ کو قتل کی دھمکی دی تھی۔

    مصطفیٰ کی والدہ نے کہا کہ پولیس کو بھی لڑکی کے ملوث ہونے کے حوالے سے آگاہ کیا تھا، پولیس نے لڑکی کو تفتیش کے لیے بلایا تو وہ امریکا فرار ہوگئی۔

    پولیس نے کل حب سے جلی ہوئی گاڑی اور لاش برآمد کی تھی جس سے متعلق ڈی آئی جی سی آئی اے نے تصدیق کی تھی کہ یہ مصطفیٰ کی لاش ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بنگلے پر پولیس نے مغوی مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا تھا تو ملزم نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن مغوی بازیاب نہیں ہوسکا تھا۔

  • ’میں اپنے حساب سے اس کے ساتھ کھیلوں گا‘ مصطفیٰ عامر کی آخری آڈیو سامنے آگئی

    ’میں اپنے حساب سے اس کے ساتھ کھیلوں گا‘ مصطفیٰ عامر کی آخری آڈیو سامنے آگئی

    کراچی میں مصطفیٰ قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے مقتول کی آخری آڈیو اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آڈیو میں مقتول مصطفیٰ نے اپنے دوست رافع سے آخری بار بات کی اور ملزم ارمغان کے گھر پہنچنے کو کہا اور بولا کہ تم جم سے ارمغان کی طرف ہی آجاؤ۔

    آڈیو میں مصطفیٰ نے کہا کہ ایسا ہے تو میں بھی اپنے طریقے سے اس کے ساتھ کھیلوں گا۔

    واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل ملزم شیراز نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ مصطفیٰ کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا گیا۔

    شیراز نے پولیس کو بتایا کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو بہانے سے گھر بلوایا اس کے بعد ارمغان تین گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کرتا رہا۔

    مصطفیٰ کی گاڑی میں شیراز اور ارمغان کیماڑی سے ہمدرد چوکی پھر حب پہنچے، حب میں دراجی سے دو کلو میٹر دور پہاڑی کے قریب گاڑی روکی اور ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا پھر ارمغان نے پیٹرول چھڑکا، گاڑی کو آگ لگانے کے بعد وہاں سے تین گھنٹے پیدل چلتے رہے۔

    ملزم شیراز نے بتایا کہ سوزوکی والے کو 2 ہزار روپے دے کر دونوں فورکے چورنگی پہنچے، فور کے چورنگی پہنچنے کے بعد رکشے کے ذریعے ڈیفنس اور پھر اوبر سے گھر پہنچے۔

    یہ پڑھیں: مصطفیٰ عامر کو قتل کیے جانے کے شواہد مل گئے ہیں، ڈی آئی جی سی آئی اے

    دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ پولیس چھاپے کے بعد ملزم ارمغان نے ویڈیو بنانے کے لیے گھر بھیجا لیکن پولیس کے خوف سے ویڈیو نہ بناسکا اور فرار ہوگیا۔

    یاد رہے کہ آج مصطفیٰ کیس میں پولیس کو جلی ہوئی گاڑی اور لاش ملی تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں بنگلے پر پولیس نے مغوی مصطفیٰ کی بازیابی کے لیے چھاپہ مارا تھا تو ملزم نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں اہلکار زخمی ہوئے تھے لیکن مغوی بازیاب نہیں ہوسکا تھا۔

  • کراچی: مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا، ملزم شیراز کا انکشاف

    کراچی: مصطفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا، ملزم شیراز کا انکشاف

    کراچی میں مصظفیٰ عامر کو لڑکی کے معاملے پر قتل کیا، ملزم شیراز نے تحقیقات میں انکشافات کردیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دوران تفتیش ملزم شیراز نے پولیس کو بتایا کہ ملزم ارمغان نے مصطفیٰ عامر کو بہانے سے گھر بلوایا اس کے بعد ارمغان تین گھنٹے تک لوہے کی راڈ سے تشدد کرتا رہا۔

    مصطفیٰ کی گاڑی میں شیراز اور ارمغان کیماڑی سے ہمدرد چوکی پھر حب پہنچے، حب میں دراجی سے دو کلو میٹر دور پہاڑی کے قریب گاڑی روکی اور ڈگی کھولی تو مصطفیٰ زندہ تھا پھر ارمغان نے پیٹرول چھڑکا، گاڑی کو آگ لگانے کے بعد وہاں سے تین گھنٹے پیدل چلتے رہے۔

    ملزم شیراز نے بتایا کہ سوزوکی والے کو 2 ہزار روپے دے کر دونوں فورکے چورنگی پہنچے، فور کے چورنگی پہنچنے کے بعد رکشے کے ذریعے ڈیفنس اور پھر اوبر سے گھر پہنچے۔

    دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ پولیس چھاپے کے بعد ملزم ارمغان نے ویڈیو بنانے کے لیے گھر بھیجا لیکن پولیس کے خوف سے ویڈیو نہ بناسکا اور فرار ہوگیا۔

    واضح رہے کہ آج مصطفیٰ کیس میں پولیس کو جلی ہوئی گاڑی اور لاش ملی تھی۔

     پریس کانفرنس میں ڈی آئی جی سی آئی اے مقدس حیدر نے تصدیق کی تھی کہ شواہد مل گئے ہیں کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا ہے، کارپٹ سے ملے خون کے نمونے لاش سے ملے نمونوں سے میچ کر گئے ہیں۔

    مصطفیٰ عامر نامی نوجوان کے اغوا اور قتل کیس کے سلسلے میں ڈی آئی جی سی آئی اے نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 6 جنوری 2025 کو مصطفیٰ عامر لاپتا ہوئے جبکہ سی آئی اے اور سی پی ایل سی نے مل کر کیس کی تحقیقات کیں، شواہد مل گئے ہیں کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: مصطفیٰ کیس میں پولیس کو گاڑی اور جلی ہوئی لاش مل گئی

    مقدس حیدر نے بتایا تھا کہ پولیس نے ڈیفنس میں چھاپہ مارا جہاں سے ایک ملزم ارمغان کو گرفتار کیا ہے، 7 جنوری 2025 کو مصطفیٰ عامر کے اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا، مقتول کی والدہ کو تاوان کی کال موصول ہوئی تو مقدمہ ہمیں ریفر ہوا، لاش کو ٹھکانے لگانے کیلیے بلوچستان کے شہر حب کے علاقے کا استعمال کیا گیا جہاں دراجی پولیس اسٹیشن کے قریب گاڑی میں لاش رکھ کر آگ لگائی گئی، تھانے کے قریب سے جلی ہوئی گاڑی ملی جسے لاوارث سمجھ کر دفنا دیا گیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرفتار ملزم ارمغان سے اب تک 54 لاکھ روپے ریکور کر لیے گئے ہیں، اس کی انکم کیا تھی اور اتنا پیسہ کہاں سے آ رہا تھا تحقیقات ہوں گی، بدقسمتی سے ملزم کا ریمانڈ ہمیں نہیں مل سکا، ہمیں ارمغان کا ریمانڈ مل جاتا تو مزید حقائق بھی معلوم ہوتے، ریمانڈ کی درخواست دی عدالت نے قبول نہیں کی۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے نے مزید بتایا تھا کہ ارمغان کے گھر سے مصطفیٰ عامر کا موبائل فون ریکور کر لیا گیا ہے، مقتول اور ملزم کے درمیان کسی بات پر جھگڑا ہوا تھا، مصطفیٰ عامر ارمغان کے گھر پر گیا تھا اور وہاں دونوں میں جھگڑا ہوا تھا، مصطفیٰ عامر کو ارمغان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

  • مصطفیٰ اغوا کیس میں پیشرفت: پولیس کو گاڑی اور جلی ہوئی لاش مل گئی

    مصطفیٰ اغوا کیس میں پیشرفت: پولیس کو گاڑی اور جلی ہوئی لاش مل گئی

    کراچی: مصطفیٰ اغوا کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جس میں پولیس کو جلی ہوئی گاڑی اور اس کے اندر لاش مل گئی۔

    ایس ایچ او دھوراجی کے مطابق بلوچستان کے شہر حب کے علاقے دھوراجی سے گاڑی جلی ہوئی ملی، گاڑی مصطفیٰ کی ہے یا کسی اور کی اس بات کی تصدیق کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ گاڑی سے لاش بھی ملی ہے جو جلی ہوئی تھی، لاش کو سردخانے منتقل کر دیا گیا۔ مصطفیٰ نامی نوجوان کے اغوا کا واقعہ 11 جنوی 2025 کو پیش آیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیفنس کے علاقے سے اغوا نوجوان مصطفیٰ کیس میں اہم پیشرفت

    گزشتہ روز اینٹی وائلنٹ کرائم سیل پولیس نے ملزم ارمغان کے ریمانڈ حاصل کرنے کی تیاری کی، سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ سے گرفتار ملزم ارمغان کی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم کے بنگلے سے مغوی مصطفیٰ عامر کا موبائل بھی ملا تھا، ارمغان کو جب گرفتار کیا گیا تو وہ نشے میں تھا اور متضاد بیانات دے رہا تھا تاہم مغوی مصطفیٰ عامر کی گاڑی بھی اب تک برآمد نہیں کی جا سکی۔

    اس سے ایک روز قبل نسداد دہشتگردی عدالت میں مصطفیٰ کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ملزم ارمغان کو دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کی درخواست دائر کی گئی تھی۔

    عدالت نے پولیس کے ملزم ارمغان کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست ایک مرتبہ پھر مسترد کر دی تھی اور واقعے کی مکمل تحقیقات کیلیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا۔

    عدالت نے گرفتار ملزم ارمغان کو 10 فروری 2025 کو جیل بھیج دیا تھا، پولیس نے مؤقف اختیار کیا تھا ارمغان کے گھر سے اسلحہ برآمد ہوا ہے، ملزم سے غیر قانونی اسلحہ سے متعلق علیحدہ تفتیش کرنی ہے۔

  • چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو گرفتار کرلیا گیا

    چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ آفاق احمد کو گرفتار کرلیا گیا

    کراچی: مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد کو جلاؤ گھیراؤ کے کیس میں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ آفاق احمد کے کہنے پر کراچی میں مال بردار گاڑیاں جلائی گئیں، کورنگی میں مال بردار گاڑیوں کو جلانے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    آفاق احمد کے خلاف جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ آفاق احمد کو ڈیفنس سے گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں کورنگی تھانے میں منتقل کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : لانڈھی اور کورنگی میں نامعلوم افراد نے 2 ٹرکوں کو آگ لگا دی

    واضح رہے کہ کراچی میں ٹریفک حادثات کے بعد نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑیوں کو اگ لگانے کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

    سرجانی ٹاؤن عبداللہ موڑ کے قریب نامعلوم افراد نے واٹر ٹینکر کو آگ لگائی گئی ، موٹر سائیکل سوار 3 نامعلوم افراد نے واٹر ٹینکر کو روکا اور پیٹرول ڈال کے آگ لگائی۔

    ڈرائیور نے ٹینکر سے چھلانگ لگا کر جان بچائی تاہم واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھری نفری جائے وقوع پہنچ گئی ہے۔

    کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے ہیوی گاڑیوں کوآگ لگانے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کی املاک کونقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دیں گے ، گاڑیاں جلانےوالے10سے زائدافراد کو گرفتارکیاہے، گرفتارملزمان کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کےتحت مقدمہ ہوگا۔