Author: کامل عارف

  • کراچی میں خاتون کھلے مین ہول میں گر گئی

    کراچی میں خاتون کھلے مین ہول میں گر گئی

    کراچی میں موبائل فون میں مگن خاتون کھلے مین ہول میں گرگئی جس کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں خاتون راستے میں کھلے مین ہول میں گرگئی جس کی ویڈیو سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہوگئی۔

    خاتون کے گٹر میں گرنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی، لوگوں نے خاتون کو گٹر سے نکالا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون موبائل فون استعمال کرتی جارہی تھی کہ گٹر کے پاس رکھی اینٹ سے ٹکرا کر گرگئی۔

    اس سے قبل بھارت میں خاتون جو موبائل فون میں مگن تھی اور بچے کے ساتھ جارہی تھی کہ چلتے چلتے کھلے گٹر میں گرگئی تھی۔

    خاتون کے بچے سمیت گٹر میں گرتا دیکھ کر لوگ وہاں اکٹھے ہوگئے اور انہوں خاتون کو نکالا اور دونوں کی جان بچائی۔

  • ویڈیو: ڈاکوؤں کی خاتون سے لوٹ مار

    ویڈیو: ڈاکوؤں کی خاتون سے لوٹ مار

    کراچی میں بےرحم ڈاکوؤں نے سرِعام خاتون کو زمین پر گرا کر لوٹ لیا۔

    شہرقائد کے علاقے شادمان ٹاؤن میں خاتون سے لوٹ مار کی فوٹیج سامنے آگئی جس میں ملزمان کو خاتون سے بیگ چھینتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

    موٹرسائیکل سوار مرد اور خاتون کے گھر کے باہر پہنچتے ہی ملزمان نے لوٹ مار شروع کی۔

    خاتون نے مزاحمت کی تو ملزمان نے خاتون کو زمین پر گرا دیا اور قیمتی سامان لوٹ کر باآسانی فرار ہو گئے۔

    دوسری جانب بھینس کالونی میں موٹرسائیکل سواروں کی دن دیہاڑے لوٹ مار کی ویڈیو سامنے آگئی۔ واردات کےوقت قریب موجود شہری نے ویڈیو بنالی۔

    ڈاکوؤں نےگاڑی میں سوار افراد سے نقدی اور دیگر سامان چھینا اور فرار ہو گئے۔

  • کراچی سے چھینی یا چوری شدہ موٹرسائیکلیں کہاں جاتی ہیں؟ ہوشربا انکشافات

    کراچی سے چھینی یا چوری شدہ موٹرسائیکلیں کہاں جاتی ہیں؟ ہوشربا انکشافات

    کراچی : شہر قائد میں یومیہ بنیادوں پر ڈیڑھ سو سے پونے دوسو موٹر سائیکلیں چھینی یا چوری کی جاتی ہیں، یہ مسروقہ موٹر سائیکلیں کہاں اور کیسے جاتی ہیں اس حوالے سے ملزم نے اہم انکشافات کیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے کامل عارف کی رپورٹ کے مطابق گرفتار ملزم نے پولیس کو دیئے گئے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی سے چھیننی اور چوری ہونے والی موٹرسائیکلیں بلوچستان کے علاقے اوتھل میں فروخت کی جاتی ہیں۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے کچھ کباڑیے بھی ان مسروقہ موٹر سائیکلوں کو خریدنے میں ملوث ہیں جن کیخلاف کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

    گرفتار ملزم نے بتایا کہ میں نے شہر کے مختلف علاقوں سے شہریوں کی متعدد موٹر سائیکلیں چھینیں، ان موٹر سائیکلوں کو اوتھل بلوچستان میں فروخت کیا جاتا ہے جس کی مالیت فی موٹر سائیکل 80 سے 90ہزار روپے ہے

    ملزم کا کہنا تھا کہ ایک مہینے میں 8 سے 10 موٹرسائیکلیں چھیننے کی وارداتیں کرتا ہوں، پولیس حکام نے بتایا کہ چھینی گئی موٹر سائیکلیں منظم انداز میں اندرون سندھ اور بلوچستان میں فروخت کی جاتی ہیں۔

    motorcycle

    انہوں نے بتایا کہ کراچی اور بلوچستان میں موجود منشیات کے اڈوں کے کارندے باقاعدہ موٹر سائیکلوں کے بدلے منشیات کا بیوپار کرتے ہیں۔ اڈوں کیخلاف کارروائی کے دوران درجنوں موٹر سائیکلیں بھی برآمد کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں موٹر سائیکلوں کی چھینا جھپٹی اور چوری کی وارداتوں نے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، کراچی پولیس بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز کی وجوہات تلاش کررہی ہے اسی ضمن میں کراچی کے مختلف علاقوں میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔

  • شاطر ڈاکو نے ایک ہی بیکری کی چوتھی آؤٹ لیٹ بھی لوٹ لی

    شاطر ڈاکو نے ایک ہی بیکری کی چوتھی آؤٹ لیٹ بھی لوٹ لی

    کراچی: شاطر ڈاکو نے نیپا کے قریب بیکری چین کی چوتھی آؤٹ لیٹ کو بھی لوٹ لیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، اسلحہ بردار دہشت گرد پورے شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں، یہ سفاک ملزمان اپنے مقصد کے حصول کیلئے کسی شہری کی جان جانے کی ذرا بھی نہیں پرواہ نہیں کرتے۔

    دوسری جانب پولیس کے اعلیٰ افسران اسٹریٹ کرائم و ڈکیتی کی واردتوں کی روک تھام میں مکمل طور پر ناکام نظر آرہی ہے تاہم اب ایک اور ڈکیتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    شاطر ڈاکو نے کراچی کے علاقے نیپا کے قریب ایک ہی بیکری کی چوتھی آؤٹ لیٹ کو بھی لوٹ لی جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ملزم نے چوتھی واردات میں بھی پولیس یونیفارم جیسے لباس پہن رکھا تھا، فوٹیج میں ماسک پہنے ملزم کو واضح دیکھا جاسکتا ہے، ملزم اکیلا واردات کیلئے بیکری پہنچا اور کاؤنٹر سے رقم  لوٹ کر فرار ہوجاتا ہے۔

  • کراچی : غیر ملکیوں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کون تھے ؟ تصاویر سامنے آگئیں

    کراچی : غیر ملکیوں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کون تھے ؟ تصاویر سامنے آگئیں

    کراچی : لانڈھی مانسہرہ کالونی غیرملکیوں پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تصاویر سامنے آگئیں، دہشت گرد علی الصبح لانڈھی میں موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے لانڈھی مانسہرہ کالونی میں خودکش حملے میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کی تصاویر اے آروائی نیوز نے حاصل کرلیں۔

    تصاویر میں دونوں مبینہ دہشتگردوں کو ایک موٹرسائیکل پر دیکھا جاسکتا ہے، ایک دہشتگرد نے پینٹ پہن رکھی ہے۔

    دہشت گرد علی الصبح لانڈھی میں موجود تھے ، جس کے بعد لانڈھی نور مل چورنگی کے قریب 6 بج کر 22 منٹ پر دیکھے گئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ مزید ویڈیو بھی حاصل کی جارہی ہیں تاہم ملزمان ٹارگٹ تک کیسے پہنچے اس پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔

    یاد رہے آج صبح کراچی میں انڈھی مانسہرہ کالونی میں غیر ملکیوں کی گاڑی پر دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنا دیا گیا تھا اور چاروں غیرملکی محفوظ رہے تھے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا جبکہ دوسرا جوابی کارروائی میں ماراگیا۔

    پولیس نے بتایا کہ غیرملکیوں کے ساتھ موجود سیکیورٹی گارڈ نے دہشت گرد سے مقابلہ کیا جبکہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے دو گارڈ اور ایک راہ گیر زخمی ہوا تاہم دوران علاج ایک گارڈ جاں بحق ہوگیا۔

    ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر کہا کہ کہ ابتدائی طور پر لگتا ہے دہشت گردوں کی تعداد 2 تھی اور دونوں پیدل تھے، ایک دہشت گرد نے گاڑی کےقریب آکر خود کو دھماکے سے اڑایا جبکہ دوسرے دہشت گرد نے گاڑی پر فائرنگ کی.

    ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ پیٹرول پمپ کےقریب پولیس موبائل کھڑی تھی جو دھماکے کی آوازسن کرپہنچی، شرافی گوٹھ تھانے کے اہلکاروں نے بھی دہشت گردسےمقابلہ کیا، پولیس سے مقابلے میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔

    غلام اظفر مہیسر نے بتایا کہ حملہ صبح 6 بجکر 50 منٹ کیاگیا، خودکش حملہ آوورکاسراورکچھ اعضاملےہیں، فائرنگ سےہلاک دہشت گرد کی فنگرپرنٹس سے شناخت کی جائے گی۔

  • کراچی، ڈیفنس میں نئی تعمیر شدہ سڑک پر ڈرفٹنگ میں ملوث ڈاکٹر گرفتار

    کراچی، ڈیفنس میں نئی تعمیر شدہ سڑک پر ڈرفٹنگ میں ملوث ڈاکٹر گرفتار

    کراچی کے علاقے ڈیفنس خیابان بخاری میں نئی تعمیر شدہ سڑک پر ڈرفٹنگ میں ملوث ڈاکٹر کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے ایکشن لینے پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے شخص کی تلاش جاری ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا ہے کہ ڈرفٹنگ میں ملوث ڈاکٹر کو شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ دوسرے شخص کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا اور کسی کو بھی جدید طرز پر بنائی گئی سڑکوں کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے عناصر کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    دوسری جانب کنٹونمنٹ حکام نے بتایا کہ خیابان بخاری کی نئی تعمیر شدہ سڑک کی مرمت کا خرچہ کار سوار برداشت کرے گا۔

     واضح رہے کہ اس روڈ کا افتتاح ہوئے ابھی کچھ ہی روز گزرے تھےکہ منچلے اپنی گاڑیوں میں یہاں پہنچے اور ڈرفٹنگ اور روڈ پر ڈونٹس بنانےکے کرتب دکھانا شروع کردیے جس سے سڑک برباد ہوگئی۔

    ڈرفٹنگ کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد کنٹونمنٹ بورڈ کلفٹن کی جانب سے مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

  • جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

    جام شورو انڈس ہائی وے پر خوفناک حادثہ، 6 افراد جاں بحق

    دادو : جام شورو انڈس ہائی وے پر ٹریفک کا خوفناک حادثہ پیش آیا ہے جس میں چھ افراد جاں بحق اور 25 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جام شورو انڈس ہائی وے پر آئل ٹینکر اور بس کے درمیان ہونے والے خوفناک میں تصادم میں 6افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔

    مسافر بس لاڑکانہ سے کراچی آرہی تھی کہ مین انڈس ہائی پر یہ حادثہ پیش آیا، اطلاع ملتے ہی پولیس حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور امدادی ٹیموں کو طلب کرلیا گیا تاہم رات کے اندھیرے کی وجہ سے امدادی کام تاخیر کا شکار ہیں۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی طارق نواز نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے قانونی کارروائی کیلئے متعلقہ اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    ایس ایس پی کے مطابق مزید زخمیوں کو گاڑی کی باڈی سے نکالا جارہا ہے انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ 15 افراد جاں بحق ہوسکتے ہیں تاہم اس کی تصدیق اسپتال سے ہی ہوسکتی ہے۔

    اس حوالے سے ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ متعدد زخمیوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

  • ویڈیو: ٹرین میں پولیس اہلکار کا خاتون اور بچوں پر تشدد

    ویڈیو: ٹرین میں پولیس اہلکار کا خاتون اور بچوں پر تشدد

    چلتی ٹرین میں پولیس اہلکار کی خاتون مسافر اور بچوں پر تشدد کی دلخراش ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چلتی ٹرین میں پولیس اہلکار نے خاتون مسافر اور بچوں کو تشدد کا نشانہ بنا دیا۔ واقعہ کراچی سے حیدرآباد جانے والی ملت ایکسپریس میں پیش آیا۔

    ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کانسٹیبل میرحسن کو حیدرآباد سے گرفتار کر لیا گیا۔ ڈی آئی جی کراچی ساوتھ عبداللہ شیخ نے کہا کہ واقعہ سات اپریل کو پیش آیا ایسے اہلکار کسی رعایت کے مستحق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس اہلکار سلاخوں کے پیچھے اور اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

  • کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد

    کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں کا حاملہ خاتون پر تشدد

    کراچی میں قبضہ مافیا کے کارندوں نے حاملہ خاتون کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں متاثرہ خاتون اپنا پلاٹ دیکھنے گئی جہاں قبضہ مافیا کے کارندے تعمیرات کررہے تھے۔

    قبضہ مافیا کے کارندوں نے خاتون سے پلاٹ پر آنے کی وجہ پوچھی اور پھر تشدد شروع کردیا۔

    ویڈیو میں قبضہ مافیا کے کارندوں کو خاتون کو تھپڑ مارتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کسی خاتون کی جانب سے واقعے کی کوئی شکایت درج نہیں کروائی گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا کے کارندوں نے خواتین کو بھی اپنے ساتھ شامل کیا ہوتا ہے اور وہ بہت منظم طریقے سے قبضہ کرتے ہیں۔

    متاثرہ خاتون سے رابطہ  کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان سے کوئی بات نہیں ہوسکی۔

  • مرنے کے بعد ملزم کی لاش پھینکنے والے پولیس اہلکار گرفتار

    مرنے کے بعد ملزم کی لاش پھینکنے والے پولیس اہلکار گرفتار

    کراچی میں پولیس کے محکمہ اسپیشلائزڈ انویسٹی گیشن یونٹ میں مبینہ تشدد سے ہلاک ہونے والے شہری کی لاش پھیکنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس حوالے سے پولیس نے اعلامیہ جاری کردیا۔ پولیس حکام کے مطابق 11اور12جنوری کی شب بھتہ لینے کی انٹیلی جنس رپورٹ کی بنا پر شہری کو تفتیش کیلئے لایا گیا تھا۔

    ملزم نظام الدین کیخلاف مختلف تھانوں میں ماضی میں3مقدمات بھی درج ہوئے تھے، صبح 5بجے ملزم نظام الدین ہلاک ہوگیا، اہلکار لاش گھر کے قریب خالی پلاٹ پر چھوڑ آئے۔

    پولیس اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ واقعےمیں ملوث ایس آئی یو کے سابقہ اے ایس آئی اور کانسٹیبل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    واقعے میں ملوث دوسرے اے ایس آئی اور ایک عام شہری کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں، غفلت کےمرتکب ایس آئی یو کے دیگر افسران کیخلاف محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے منگھوپیر تھانے کی حدود میں پولیس پارٹی نے 12 جنوری 2024 کو نظام الدین نامی شہری کو حراست میں لیا اور پھر اُسے ہتھکڑی لگا کر بھائی کے گھر لے جاکر تلاشی بھی لی۔

    بعد ازاں ایس آئی یو کے اہلکار شہری کو تھوڑی دیر میں رہا کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے اپنے ہمراہ لے گئے اور اہل خانہ کو دھمکایا کہ وہ کسی بھی قسم کی کہیں کوئی شکایت درج نہ کرائیں۔

    اس کے بعد نظام الدین کی لاش گھر کے قریب سے برآمد ہوئی، جس پر اس کے بھائی نے منگھوپیر تھانے میں جاکر تمام صورت حال سے آگاہ کیا اور پھر پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔