Author: کامل عارف

  • جامعہ کراچی دھماکا: خصوصی ویڈیوز اور تصاویر دیکھیں

    جامعہ کراچی دھماکا: خصوصی ویڈیوز اور تصاویر دیکھیں

    جامعہ کراچی میں ہونے والے خودکش دھماکا کی خصوصی ویڈیوز اور تصاویر اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیں۔

    خودکش بمبار خاتون شاری بلوچ اور شوہر ہیبتان بلوچ نے دھماکے سے قبل شادی کی سالگرہ منائی۔ سالگرہ کی وڈیو میں دونوں کو گنگناتے، ہنستے اور غبارے پھاڑتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    خاتون بمبار شاری بلوچ دھماکے سے ایک روز قبل بھی جائے واردات پر موجود تھی ٹھیک 2 بج کر 8 منٹ پر گاڑی کو کنفیوشز انسٹی ٹیوٹ میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے خاتون خودکش بمبار ٹھیک اسی مقام پر کھڑی تھی لیکن نے اس نے دھماکا نہیں کیا۔

    خاتون خودکش بمبار نے گاڑی میں جھانک کر بھی دیکھا تھا خودکش بمبار کا ہدف چائنیز انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر تھے جو اس روز گاڑی میں نہیں تھے دھماکے والے روز شاری بلوچ دہلی کالونی والے فلیٹ سے روانہ ہوئی۔

    دھماکے والے روز خاتون بمبار رکشے میں سلور جوبلی گیٹ سے داخل ہوئی رکشے کے آگے ایک سفید رنگ کی مشکوک گاڑی چلتی رہی وہ گاڑی جامعہ کراچی میں داخل ہونے کے بعد رکشے کے آگے آگے چلتی رہی خاتون بمبار موقع پر پہنچ کر رکشے سے اتری اور “لاسٹ منٹ ہینڈلر لیڈی” سے ملی، بمبار نے اسے موبائل فون بھی حوالے کیا۔

    یہ موبائل فون شاری بلوچ کو ممکنہ طور پر اسی کام کے لیے دیا گیا تھا خاتون ہینڈلر وہ موبائل لے کر کسی سے بات کرتے ہوئے آئی بی اے کی جانب گئی وہاں سے ممکنہ طور پر ایک بس میں بیٹھ کر فرار ہوگئی۔

    شاری بلوچ کو بیگ پیک میں بم بنا کر دیا گیا بم کہیں باہر بھی اس کے حوالے کیا گیا بم میں انڈسڑیل ایکسپلوزو کے علاوہ فاسفورس کا استعمال بھی کیا گیا، دھماکے کے بعد شاری بلوچ کے دہلی کالونی والے گھر سے کئی کتابیں ملی ان میں ایک ہندو سنسکرتی کی بھی کتاب تھی۔

    گلستان جوہر والے فلیٹ میں وہ مارچ تک رہتی رہی وہاں وہ اپنے شوہر کے ساتھ گھنٹوں فلیٹ کاریڈور میں بیٹھی باتیں کرتی رہتی اس نے اپنی بیٹی کا قریبی اسکول میں داخلہ بھی کروایا لیکن 6 ماہ تک فیس جمع نہ کروائی۔

  • کراچی یونیورسٹی حملہ:خودکش بمبار خاتون کے خاندان کے چند افراد  کا کالعدم بی ایس او سے تعلق کا انکشاف

    کراچی یونیورسٹی حملہ:خودکش بمبار خاتون کے خاندان کے چند افراد کا کالعدم بی ایس او سے تعلق کا انکشاف

    کراچی : کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملہ کرنے والی خاتون کے خاندان کے چند افراد کا کالعدم بی ایس او سے تعلق کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی یونیورسٹی خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہے ، تحقیقاتی ذرائع نے بتایا ہے کہ حملہ آور کے خاندان سے چند افراد کالعدم بی ایس او سے تعلق رکھتے ہیں، امکان ہے انھی کے ذریعے خاتون کالعدم بی ایس او میں شامل ہوئیں۔

    تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ خودکش خاتون حملہ آور ایک روز پہلے بھی جائے واردات پر موجود تھی تاہم یہ حتمی نہیں کہا جاسکتا کہ وہ ریکی کر رہی تھی یا اس دن حملہ کرنے آئی، ہوسکتا ہے کہ دو روز قبل اسے حملے کا موقع نہ ملا ہو۔

    ذرائع کے مطابق دوسری سی سی ٹی وی میں جوخاتون ہے اس متعلق متضاداطلاعات ہیں، وہ خاتون لفٹ لے کر اس مقام تک پہنچی تھی، اس خاتون نے جس سے لفٹ لی، اس سے500 روپے مانگے۔

    تحقیقاتی ذرائع نے امکان ظاہر کیا کہ خاتون خودکش حملہ آور سے ملنے پر بھی پیسے مانگےہوں، فی الحال دوسری خاتون کوبھی کلین چاٹ نہیں دی جاسکتی۔

  • صحافی اطہر متین کے قتل کیس میں گرفتار ملزم کے اہم انکشافات

    صحافی اطہر متین کے قتل کیس میں گرفتار ملزم کے اہم انکشافات

    کراچی : صحافی اطہر متین کے قتل کیس میں گرفتار ملزم اشرف نے ابتدائی تفتیش میں اہم انکشافات کرتے ہوئے کراچی سے ایک ہزار سے زائد موٹرسائیکلیں چھینے کا اعتراف کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی اطہر متین کے قتل میں گرفتار اشرف سے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی گئی، ابتدائی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزم گزشتہ پانچ سالوں سے موٹرسائیکل چوری چھینے کی وارداتیں کررہا ہے ۔

    ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ ملزم کا گروہ کراچی سے موٹرسائیکلیں چوری اور چھینے کی وارداتیں کرتے اور بلوچستان لیجا کر فروخت کرتے تھے۔

    ملزم اشرف کراچی میں پولیس مقابلے میں ایک بار زخمی ہو چکا ہے اور اب تک ہزاروں موٹرسائیکل چوری اور چھینے کی وارتیں کیں۔

    دوران تفتیش پولیس نے سوال کیا کتنی موٹرسائیکلیں چھین چکے ہو ، جس پر ملزم اشرف نے بیان دیتے ہوئے بتایا کہ یاد نہیں کوئی ایک ہزار کے لگ بھگ چھینی ہوں گی یاد نہیں ۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ اشرف کے دو ساتھی کراچی میں مقابلے میں مارے گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار بھی اشرف کے گروہ کے ساتھ مقابلے میں شہید ہوچکا ہے ، اشرف نے ساتھیوں کے مارے جانے کے بعد انور کو گروہ میں شامل کیا ،ملزمان بلوچستان سے کراچی آتے اور وارداتیں کرکے خضدار چلے جاتے تھے۔

    اس سے قبل سنئیر صحافی اطہر متین شہید کا قاتل اور مرکزی ملزم انور حسین بروہی کراچی پولیس اور قمبر شہدادکوٹ پولیس کے مشترکہ آپریشن میں مارا گیا تھا۔

    پولیس حکام نے بتایا تھا کہ ہلاک ملزم انور حسنی بروہی کے خلاف 13 مقدمات درج ہیں، ملزم کےخلاف بیشتر مقدمات موٹرسائیکل اور کارلفٹنگ کے ہیں جبکہ ہلاک ملزم پر زیادہ تر کیسز ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ویسٹ میں درج ہوئے۔

  • کیش وین کے زخمی سیکیورٹی گارڈز کے قریب کھڑے ہجوم کا افسوسناک رویہ (ویڈیو)

    کیش وین کے زخمی سیکیورٹی گارڈز کے قریب کھڑے ہجوم کا افسوسناک رویہ (ویڈیو)

    کراچی: شہر قائد میں ایک طرف دن دہاڑے بڑے پیمانے پر لوٹ مار اور قتل و غارت جاری ہے، دوسری طرف زخمیوں کے حوالے سے انسانیت کو شرماتا شہریوں کا افسوس ناک رویہ بھی سامنے آ رہا ہے۔

    آج کراچی کے علاقے کورنگی میں مصروف سڑک پر ڈکیتی کی ایک ناکام واردات کی گئی، تاہم اس واردات میں ایک شخص کو جان سے ہاتھ دھونے پڑے، جب کہ دو سیکیورٹی گارڈز گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔

    ڈاکو بھاگنے کے بعد زخمی سیکیورٹی گارڈز کیش وین کے قریب ہی سڑک پر پڑے تھے، ایسے میں آس پاس موجود لوگ اور سڑک پر گزرنے والے شہری کھڑے ہو کر تماشا دیکھنے لگ گئے۔

    زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال لے جانے کی ضرورت تھی، لیکن لوگوں نے رش لگا کر ویڈیوز بنانا شروع کر دیں، سامنے آنے والی ویڈیو میں ہجوم کا افسوس ناک رویہ دیکھا جا سکتا ہے، جس میں انھیں تبصرے کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔

    زخمی سیکیورٹی گارڈ نے لوگوں سے کہا بھی کہ مجھے اٹھا کر اسپتال لے جاؤ، لیکن ایک راہ گیر اس سے کمپنی کا نام پوچھتا رہا، اور کہتا رہا ہے کہ ایمبولینس آئے گی تو لے جائے گی۔

    مصروف سڑک پر فلمی انداز میں کیش وین لوٹنے کی لرزہ خیز واردات (فوٹیج بچے نہ دیکھیں)

    واضح رہے عوام کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ حادثے کی جگہ پر رش لگانا اور امدادی کارروائی میں خلل ڈالنا اتنا ہی بڑا جرم ہے جتنا ڈاکو کرتے ہیں۔

  • کراچی پولیس  نے صحافی اطہر متین کے قاتلوں کا سراغ لگالیا

    کراچی پولیس نے صحافی اطہر متین کے قاتلوں کا سراغ لگالیا

    کراچی : پولیس نے صحافی اطہر متین کے قاتلوں کا سراغ لگالیا اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس نے ایک درجن سے زائد مقامات پر چھاپے مارے۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی اطہرمتین قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، کراچی پولیس نے اطہر متین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے۔

    ملزمان کی گرفتاری کے لئے پولیس کی جانب سے ایک درجن سے زائد مقامات پر چھاپے مارے گئے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان واردات کے بعد کہاں فرار ہوئے تمام ثبوت بھی مل گئے۔

    اس سے قبل صحافی اطہر متین کے قاتلوں کا سراغ لگانے کے لیے پولیس نے جیو فینسنگ کے عمل کا آغاز کیا تھا، پولیس نے واقعے کے قریب لگے سی سی ٹی وی کی فوٹیجز حاصل کرکے ملزمان کے فرار کا روٹ میپ تیارکیا۔

    خیال رہے کہ صحافی اطہر متین کو آج صبح نامعلوم مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا، اطہر متین اپنے بچوں کو اسکول چھوڑ کر گھر لوٹ رہے تھے۔

    بعد ازاں ایڈیشنل آئی جی کراچی نے صحافی اطہر متین کے قتل کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ویسٹ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی تھی۔

  • کالعدم تحریک طالبان مالاکنڈ ڈویژن کا سربراہ مفتی بور جان ہلاک

    کالعدم تحریک طالبان مالاکنڈ ڈویژن کا سربراہ مفتی بور جان ہلاک

    کراچی: کالعدم تحریک طالبان کا مالا کنڈ ڈویژن کا سربراہ مفتی بور جان بم حملے میں ہلاک ہوگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 19 جنوری کی شب کنڑ میں مفتی بور جان کی گاڑی پر بم سے حملہ کیا گیا تھا، حملے میں وہ زخمی اور ڈرائیور ہلاک ہوگیا تھا تاہم اب مفتی بور جان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جلال آباد میں ہلاک ہوگیا۔

    ذرائع کے مطابق مفتی بور جان کی تدفین افغانستان میں نامعلوم مقام پر کردی گئی ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ مفتی بور جان ٹی ٹی پی کے سابق امیر ملا فضل اللہ کا دست راست تھا، وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر میں سے سمجھا جاتا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کے حلقے میں مفتی بور جان کی ہلاکت پر نئے گورنر پر مشاورت شروع کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشتگرد کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ٹی ٹی پی کا مطلوب کمانڈر رفیع اللہ مارا گیا تھا، مطلوب کمانڈر دہشت گرد رفیع اللہ نے اپنے کئی کوڈ نام رکھے ہوئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رفیع اللہ این ڈی ایس، داعش اور مختلف بلوچ دہشت گرد تنظیموں کی معاونت بھی کر رہا تھا۔

    اس کے علاوہ کمانڈر رفیع اللہ سال2011سے ملک بھر میں ہونے والی متعدد دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھی ملوث رہا تھا۔  تربیت یافتہ خود کش بمباروں کی ہرممکن معاونت اور انہیں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کرنا بھی رفیع اللہ کا کام تھا۔

    کمانڈر رفیع اللہ سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش بمبار تیار کرنے کا سہولت کار تھا، اس کے علاوہ اسلام آباد میں سرینہ ہوٹل پرخود کش بمبار پہنچانے میں بھی اسی کی معاونت حاصل تھی۔

  • ڈی ایس پی کو کیوں قتل کیا؟ سپاہی نے وجہ بتادی

    ڈی ایس پی کو کیوں قتل کیا؟ سپاہی نے وجہ بتادی

    حیدرآباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ڈی ایس پی قاسم آباد فیض محمد دایو کو قتل کرنے والے سپاہی کا ابتدائی بیان سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حیدر آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی قاسم آباد فیض محمد دایو کو قتل کرنے والے ملزم سپاہی آصف چانڈیو سے ابتدائی تفتیش مکمل کرلی گئی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کے دوران ڈی ایس پی کو قتل کرنے کی کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی ہے، قتل کرنے کی سپاہی کے پاس کوئی وجہ نہیں تھی۔

    ملزم نے پولیس کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ میرے ساتھ کافی عرصے سے زیادتیاں ہورہی تھیں، مجھے دباؤ میں رکھا جاتا تھا تنگ آگیا تھا اسی لیے یہ قدم اٹھایا۔

    مزید پڑھیں: حیدرآباد میں سپاہی نے ڈی ایس پی کو قتل کردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد کے علاقے پکوڑا چوک کے قریب ڈی ایس پی قاسم آباد فیض محمد دایو کو گن مین نے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی سول کپڑوں میں پولیس موبائل میں سوار تھے اس دوران سپاہی آصف چانڈیو سے ان کی تلخ کلامی ہوئی جس پر سپاہی نے طیش میں آکر فائرنگ کردی تھی۔

    ڈی ایس پی فیض محمد دایو کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی تھی۔

  • حیدرآباد میں سپاہی نے ڈی ایس پی کو قتل کردیا

    حیدرآباد میں سپاہی نے ڈی ایس پی کو قتل کردیا

    حیدرآباد: سندھ کے شہر حیدرآباد میں ڈی ایس پی کو سپاہی نے گولی مار کر قتل کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حیدرآباد کے علاقے پکوڑا چوک کے قریب ڈی ایس پی قاسم آباد فیض محمد دایو کو گن مین نے گولی مار کر قتل کردیا۔

    پولیس کے مطابق ڈی ایس پی سول کپڑوں میں پولیس موبائل میں سوار تھے اس دوران سپاہی آصف چانڈیو سے ان کی تلخ کلامی ہوئی جس پر سپاہی نے طیش میں آکر فائرنگ کردی۔

    ڈی ایس پی فیض محمد دایو کو فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم سپاہی کو گرفتار کرلیا گیا ہے، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔

    دوسری جانب میڈیکو لیگل ڈاکٹر سول اسپتال نے بتایا کہ فیض محمد دایو کو مردہ حالت میں سول اسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مقتول کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ایمرجنسی وارڈ سے مردہ خانے منتقل کروا دی گئی ہے۔

  • کورونا کٹ کی اصل قیمت  کیا ہے اور وصول کیا کی جارہی ہے، اے آروائی نے پتہ لگالیا

    کورونا کٹ کی اصل قیمت کیا ہے اور وصول کیا کی جارہی ہے، اے آروائی نے پتہ لگالیا

    کراچی : ملک میں مختلف کمپنیوں کی کورونا ٹیسٹنگ کٹس ہول سیل قیمت کے مقابلے مارکیٹ میں کئی گنا زیادہ فروخت کی جارہی ہے ، اے آر وائی نیوز نے کورونا کٹ کی اصل قیمت کا پتہ چلالیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی کورونا ریپڈٹیسٹنگ کٹس کے نام پر شہریوں سے لوٹ مار جاری ہے تاہم کورونا کٹ کی اصل قیمت اور فروخت کی قیمت کے حوالے سے اے آروائی نے پتہ لگالیا۔

    اے آر وائی نیوزکی تحقیقات میں پتہ چلا کہ کورونا ٹیسٹ جو ایک ہزار میں ہوسکتا ہے 3ہزار روپے تک وصول کئے جارہے ہیں جبکہ چائنہ ریپڈ ٹیسٹ کٹ کی ہول سیل قیمت350 روپے ہے ، جو 800 روپے میں فروخت ہورہی ہے۔

    ذرائع نے بتایا جرمن ریپڈ ٹیسٹ کٹ کی ہول سیل قیمت 800 روپے ہے جبکہ مارکیٹ میں 1200 تک میں فروخت کی جارہی ہے۔

    ایک بڑی کمپنی کی چوری شدہ کٹس بھی مارکیٹ میں ہول سیل ریٹ پر فروخت ہونے کا بھی انکشاف سامنے آیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کودی گئی ایبٹ کی مفت کورونا کٹس مارکیٹ میں فروخت ہورہی ہیں، ان کٹس سے اسپتالوں اور لیبارٹریوں میں مفت ٹیسٹنگ ہونا تھی۔

    ذرائع کے مطابق ایبٹ کی ریپڈ ٹیسٹ کٹ میڈیکل اسٹور پر 1ہزارروپے میں فروخت ہورہی ہے ، ایبٹ کورونا کٹ کی ہول سیل ریٹ پر مارکیٹ میں فروخت ہونے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

    اسپتالوں اور لیبارٹیرز جو ٹیسٹ لوگ خود کرسکتے ہیں، وہی ٹیسٹ مہنگے دام کئے جارہے ہیں۔

  • متحدہ کے مقتول کارکن اسلم کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کرلیا گیا

    متحدہ کے مقتول کارکن اسلم کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کرلیا گیا

    کراچی: گذشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس پر پولیس کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہونے والے ایم کیو ایم کارکن اسلم کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس پر گذشتہ روز ایم کیو ایم کی جانب سے کئے جانے والے احتجاج پر پوائنٹ اسکورنگ کا سلسلہ جاری ہے اور ایم کیو ایم کارکنان پر تشدد اور اسلم نامی کارکن کے جاں بحق ہونے پر وزیراعظم نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔

    اسی معاملے پر تفتیشی حکام نے گزشتہ روز اسلم کے پورے دن کا ڈیٹا حاصل کرلیا ہے، کال ریکارڈ ڈیٹا کی مدد سے جاں بحق کارکن کی لوکیشن کو ٹریس کیا گیاہے۔

    تفتیشی حکام کے مطابق گزشتہ روز ایک بج کر 42 منٹ پر اسلم اپنے گھر پر تھا، 5 بج کر 10 منٹ پر اسلم شارع فیصل احتجاج میں پہنچا،6بج کر32منٹ پراسلم کی لوکیشن پریس کلب کی آئی، اسلم پریس کلب پر7بج کر54منٹ تک موجودرہا۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا ایم کیوایم کے پُرامن مظاہرے پر سندھ پولیس کے تشدد کا نوٹس

    تفتیشی حکام کے مطابق ساڑھے 6 بجے پولیس ایکشن شروع ہوا تب اسلم پریس کلب پر تھا، 8بج کر19 منٹ پرلوکیشن راشد منہاس روڈ کی آئی جوممکنہ طورپر واپسی کی تھی۔

    حکام کے مطابق اسلم کوساڑھے 8 بجے اسپتال لایا گیا ،رات 10 بج کر 29 منٹ پر انتقال ہوا،رات 10 بج کر 33 منٹ پر موبائل لوکیشن گھر کی آئی جب میت گھر لے جائی چکی تھی۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کےکارکن محمد اسلم کی نمازجنازہ ادا کردی گئی ہے، نمازجنازہ صاحبزادہ جمیل راٹھور نے پڑھائی، جس میں خالدمقبول، فاروق ستار سمیت ایم کیوایم رابطہ کمیٹی اراکین اور کارکنان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔