Author: لئیق الرحمن

  • فتنہ الخوارج کو فرسودہ سوچ پاکستان پر مسلط نہیں کرنے دیں گے، آرمی چیف

    فتنہ الخوارج کو فرسودہ سوچ پاکستان پر مسلط نہیں کرنے دیں گے، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف عاصم منیر کا کہنا ہے کہ ہم کبھی بھی فتنہ الخوارج کو اپنی فرسودہ سوچ ملک پر مسلط نہیں کرنے دیں گے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف نے پاکستان بھر کے یونیورسٹی اور کالجز کے طلباء سے خطاب کیا اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان عوام بالخصوص نوجوانوں کا پاک فوج سے ایک انتہائی مضبوط رشتہ ہے، ملک دشمن عناصر کی فوج اور عوام کے درمیان خلیج ڈالنے کی کوشش ہمیشہ ناکام رہی ہے اور یہ کوشش انشا اللہ آئندہ بھی ناکام رہے گی۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کے آئین کا آغاز بھی ان الحکم الاللہ (حاکمیت صرف اللہ کی ہے) سے ہوتا ہےْ

    پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ یہ فتنہ الخوارج کس شریعت اور دین کی بات کرتے ہیں؟ ہم کبھی بھی فتنہ الخوارج کو فرسودہ سوچ ملک پر مسلط نہیں کرنے دیں گے، خیبرپختونخوا، بلوچستان کے غیور لوگ دہشت گردوں کے خلاف آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طلبا اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں آپ پاکستان کے مستقبل کے رہنما ہیں، طلبا خود کو پاکستان کی ترقی کے قابل بنائیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ طلبا تعلیمی سرگرمیوں میں بہترین کارکردگی کے لیے کوشش کریں، طلبا ایسی مہارتیں پیدا کریں جو ملک کی ترقی میں مثبت کردار کے لیے ہوں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے طلبا کی تخلیقی اور اختراعی صلاحیتوں کی تعریف کی، اور ملکی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ میں پاک فوج کے کردار کو اجاگر کیا۔

    آرمی چیف نے دہشت گردی کے خلاف جدوجہد میں عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔

  • کشمیری رہنما مقبول بٹ کی شہادت کو41 سال گزر گئے

    کشمیری رہنما مقبول بٹ کی شہادت کو41 سال گزر گئے

    سری نگر : کشمیری رہنما مقبول بٹ کی شہادت کو 41 سال گزر گئے، اس موقع پر مقبوضہ وادی میں ہڑتال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق 11 فروری 1984 کو بھارتی حکومت نے انصاف کا قتل عام کرتے ہوئے کشمیری رہنما مقبول بھٹ کو تہاڑ جیل میں پھانسی دے کر جسدِ خاکی ورثا کے حوالےکرنے کی بجائے جیل کے احاطےمیں ہی دفنا دیا تھا۔

    شہید 18 فروری 1938 کو کپواڑہ جموں و کشمیرمیں پیدا ہوئے، 1960 میں بی ڈی سسٹم کے تحت ہونے والے آزاد کشمیر کے پہلے بلدیاتی انتخابات میں بطور امیدوار حصہ لیا اور کامیاب ہوئے۔

    مقبول بٹ نے 13 اگست 1965 میں نیشنل لبریشن فرنٹ کی بنیاد رکھی تاہم ان کی شہادت کےبعدمقبوضہ وادی میں وسیع پیمانے پر فسادات ہوئے اور پوری وادی میں 4 روز تک مکمل شٹر ڈاؤن رہا۔

    4 نومبر1989 کو جے کے ایل ایف کے مجاہدین نے سزائے موت سنانے والے جج نیل کانتھ گنجو کو جہنم واصل کردیا۔

    جموں کشمیر کی عوام مقبول بھٹ کو شہید کشمیر کےنام سے یاد کرتی ہے، وہ مظلوم کشمیریوں کی مضبوط آواز تھے، جس سےخوفزدہ ہوکربھارت نےانہیں شہید کردیا، انھوں نے اپنی پوری زندگی کشمیری عوام کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی۔

  • خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 7 خارجی دہشتگرد ہلاک

    خیبر پختونخوا میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 7 خارجی دہشتگرد ہلاک

    راولپنڈی: سکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مختلف کارروائیوں میں 7 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ڈی آئی خان مڈی میں آپریشن کے دوران 3 خوارج ہلاک اور 2 زخمی کیے، ہلاک دہشتگردوں میں رحمت نامی شر پسند بھی شامل ہے۔

    دوسرا انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن شمالی وزیر ستان کے علاقے میر علی میں کیا گیا جہاں 4 خوارج ہلاک اور 3 زخمی ہوئے، علاقے میں دیگر دہشتگردوں کی تلاش کیلیے سینیٹائزیشن آپریشن جاری رہا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان میں نائب افغان گورنر کا بیٹا دہشتگردوں کیساتھ مارا گیا

    7 فروری 2025 کو سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 3 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کیا تھا۔ ضلع دتہ خیل میں خفیہ کارروائی کے دوران دہشتگرد برقعے میں فرار ہوتے ہوئے ہلاک ہوئے تھے۔

    ہلاک خوارج متعدد دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھے، انٹیلیجنس بنیادوں پر آپریشن 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کیا گیا تھا۔

    علاقے میں کسی ممکنہ خارجی کے خاتمے کیلیے کلیئرنس آپریشن جاری رہا۔

    اس سے ایک روز قبل سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 12 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں لانس نائیک محمد ابراہیم شہید ہوگیا، 34 سالہ شہید کا تعلق ہنگو سے تھا۔

    ہلاک خارجی دہشتگردوں سے بڑی مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا۔ دہشتگرد سکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

    علاقے کو دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں سے پاک کرنے کیلیے کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

  • شمالی وزیرستان میں ہلاک دہشت گرد افغان شہری نکلا

    شمالی وزیرستان میں ہلاک دہشت گرد افغان شہری نکلا

    راولپنڈی: شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں ہونے والے آپریشن میں ہلاک ہونیوالا دہشت گرد افغان شہری نکلا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان شہریوں کی پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد افغان شہری نکلا، سیکیورٹی فورسز نے 6 فروری کو شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا تھا۔

      آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے دتہ خیل میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے شخص کی شناخت لقمان خان عرف نصرت (افغان نیشنل) کے طور پر ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق لقمان خان کمال خان کا بیٹا ہے، اور افغانستان کے صوبہ خوست کے ضلع سپیرا کا رہائشی ہے، افغان شہری ہونے کے ناطے اس شخص کی لاش کی حوالگی کیلئے عبوری افغان حکومت کے حکام سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔

     ترجمان کے مطابق اس طرح کے واقعات واضح طور پر پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا ناقابل تردید ثبوت ہیں، توقع ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی کارروائیوں کے لئے افغان سرزمین کے استعمال سے روکے گی۔

  • آرمی چیف سے مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس فورسز کی ملاقات

    آرمی چیف سے مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس فورسز کی ملاقات

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس فورسز نے ملاقات کی اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ محارتوں اور لگن کو سراہا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ملاقات میں علاقائی سکیورٹی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ دونوں کی جانب سے برادرانہ اور دوستانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آرمی چیف اور مالدیپ کے چیف آف ڈیفنس فورسز نے باہمی تعاون کو مزید وسعت دینے کا اعادہ کیا۔

    بعدازاں، بنگلہ دیش کی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ایم نظم الحسن نے جی ایچ کیو آمد کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی اور علاقائی سکیورٹی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق بنگلہ دیشی افواج کی جانب سے یہ دوسرا اعلیٰ سطح دورہ ہے۔ ملاقات میں دفاعی اور سکیورٹی تعاون کے فروغ پر بھی گفتگو کی گئی۔

    بنگلہ دیشی نیول چیف نے علاقائی امن و استحکام کیلیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور کثیر الملکی مشقوں امن 2025 اور امن ڈائیلاگ کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے خطے میں امن و استحکام کیلیے پاک افواج کے کردار کی تعریف کی۔

    27 نومبر 2024 کو بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر دونوں شخصیات نے باہمی دلچسپی کے امور، دفاعی تعاون کے امکانات اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

    شپہ سالار نے عالمی اور علاقائی امور میں بیلا روس کے کردار کو سراہا تھا اور باہمی تعاون اور دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    بیلاروس کے صدر لوکاشینکو نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مسلح افواج کے اہم کردار کو سراہا تھا۔

  • شمالی وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، برقعے میں قرار ہوتے ہوئے 3 دہشتگرد ہلاک

    شمالی وزیرستان میں فورسز کی کارروائی، برقعے میں قرار ہوتے ہوئے 3 دہشتگرد ہلاک

    راولپنڈی: سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 3 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ضلع دتہ خیل میں خفیہ کارروائی کے دوران دہشتگرد برقعے میں فرار ہوتے ہوئے ہلاک ہوئے۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران ہتھیار اور گولیاں برآمد کی گئیں، ہلاک خوارج متعدد دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث تھے، انٹیلیجنس بنیادوں پر آپریشن 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان میں نائب افغان گورنر کا بیٹا دہشتگردوں کیساتھ مارا گیا

    علاقے میں کسی ممکنہ خارجی کے خاتمے کیلیے کلیئرنس آپریشن جاری رہا۔

    گزشتہ روز سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 12 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کیا تھا۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں لانس نائیک محمد ابراہیم شہید ہوگیا، 34 سالہ شہید کا تعلق ہنگو سے تھا۔

    ہلاک خارجی دہشتگردوں سے بڑی مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا۔ دہشتگرد سکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

    علاقے کو دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں سے پاک کرنے کیلیے کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

  • شمالی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن میں 12 دہشتگرد ہلاک؛ جوان شہید

    شمالی وزیرستان میں فورسز کے آپریشن میں 12 دہشتگرد ہلاک؛ جوان شہید

    راولپنڈی: سکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کے دوران 12 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خفیہ اطلاع پر کارروائی حسن خیل میں 5 اور 6 فروری کو کی گئی جس میں 12 خارجی دہشتگرد مارے گئے۔

    آئی ایس پی آر نے بتایا کہ دہشتگردوں کے ساتھ جھڑپ میں لانس نائیک محمد ابراہیم شہید ہوگیا، 34 سالہ شہید کا تعلق ہنگو سے تھا۔

    ہلاک خارجی دہشتگردوں سے بڑی مقدار میں ہتھیار اور گولہ بارود برآمد کیا۔ دہشتگرد سکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث تھے۔

    علاقے کو دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں سے پاک کرنے کیلیے کلیئرنس آپریشن کیا گیا۔

    یکم فروری کو بلوچستان کے علاقے قلات میں سکیورٹی فورسز نے 18 خارجی دہشتگردوں کو ہلاک کیا تھا جبکہ مقابلے کے دوران 18 جوانوں شہید ہوئے تھے۔

    خارجی دہشتگردوں نے قلات کے علاقے منگوچر میں سڑک بلاک کرنے اور پرامن شہریوں کے معمولات زندگی متاثر کرنے کی کوشش کی تھی جس پر سکیورٹی فورسز نے کارروائی کی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے شمالی وزیرستان میں کامیاب کارروائی پر سکیورٹی فورسز کی ستائش ان کو خراج تحسین کیا۔ انہوں نے جام شہادت نوش کرنے والے لانس نائیک محمد ابراہیم کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم شہید لانس نائیک محمد ابراہیم کو سلام پیش کرتی ہے، ملک سے ہر قسم کی دہشتگردی کے خاتمے کیلیے پرعزم ہیں۔

  • برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش

    برطانوی وزیراعظم کیئرسٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش

    لندن : جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی حکومت سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے فوری اقدامات کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل نے برطانوی وزیراعظم کیئر سٹارمر کو کشمیر پٹیشن کے نام سے یاداشت پیش کردی۔

    آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کے چیئرمین اورعہدیداروں نے ٹین ڈاؤننگ اسٹریٹ لندن میں یاداشت پیش کرکے کشمیری عوام کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں فرینڈزآف کشمیر کے تعاون سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے حق خودارادیت کیلئے کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

    کشمیر پٹیشن میں برطانوی حکومت سے اپیل کی گئی ہے کہ ’’برطانوی حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کی طرح مسئلہ کشمیر کو اپنی ترجیحات میں شامل کرے، جیسے لیبرپارٹی نےمسئلہ کشمیر کو شامل کیا ہے‘‘۔

    پٹیشن میں کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کاحل برطانیہ کی تاریخی واخلاقی ذمہ داری ہے، کشمیریوں نے برطانوی حکومت کی لیبرپارٹی سے توقعات وابستہ کررکھی ہیں، برطانوی لیبرپارٹی ہمیشہ کشمیریوں کےحق خودارادیت کی حمایت کرتی آئی ہےاورمسئلہ کشمیرکےحل میں کرداراداکرےگی۔

    پٹیشن میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر کو محض تجارتی معاہدوں یا اقتصادی تعلقات کےتناظرمیں نہ دیکھاجائےبلکہ انسانی حقوق اور انصاف کے بنیادی اصولوں کے مطابق جائزہ لیا جائے ساتھ ہی مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بھارت کی جارحیت کے پیش نظر، خطے میں حقیقی استحکام کیلئے بھارت کے مجرمانہ کردار پر غور کیا جائے۔

    جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پرکوششوں کےباوجودبھارت کےزیرانتظام کشمیرمیں صورتحال مزیدبگڑچکی ہے اور مقبوضہ کشمیر میں بنیادی آزادی سے محرومی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، جبری گرفتاریاں، گمشدگیاں اور ٹارگٹ کلنگ کشمیریوں کے مصائب میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں۔

    پٹیشن میں مزید کہا ہے کہ حریت رہنماؤں،انسانی حقوق کے کارکنوں اورسیاسی کارکنوں کو طویل قید اور مظالم کا سامنا ہے، حریت کانفرنس کے اکثر رہنماؤں کو بھارت نے جیلوں میں قید کر رکھا ہے، محمد یاسین ملک، خرم پرویز، آسیہ اندرابی اور شبیر شاہ کو سنگین ناانصافی کا سامنا ہے جبکہ مقبول بٹ اورافضل گوروکی سزائیں کشمیری سیاسی رہنماؤں کے خلاف مظالم کی یاددلاتی ہیں۔

    پٹیشن کے مطابق برطانیہ کو کشمیرکے مسئلے پر تاریخی ذمہ داری حاصل ہے اور یہاں مقیم دس لاکھ کشمیری نژاد برطانوی شہری اپنےآبائی علاقوں میں مظالم پرصدمے میں ہیں۔

    پٹیشن میں مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اوردیگربین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے اور بھارتی حکومت کے آرٹیکل 370 35 A کے خاتمے پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کرائی جائے اور کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی بین الاقوامی تحقیقات کروائی جائے اور برطانوی حکومت سے امید ہےکہ وہ اس بحران کے حل کے لیے عملی اقدامات کرے گی۔

  • عوامی حمایت سے آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلیے پرعزم ہیں، آرمی چیف

    عوامی حمایت سے آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلیے پرعزم ہیں، آرمی چیف

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ عسکری قیادت بھرپور عوامی حمایت سے آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلیے پرعزم ہے۔

    فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیرِ صدارت 267ویں کور کمانڈرز کانفرنس منعقد ہوئی جس میں امن و استحکام کیلیے شہدائے افواج، اداروں اور شہریوں کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا جبکہ درپیش خطرات کا مفصل جائزہ لیتے ہوئے علاقائی و داخلی سلامتی کے منظر نامے پر روشنی ڈالی گئی۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلح افواج قابل فخر قوم کے تعاون سے دوست نما دشمنوں کو مسترد کر دیں گے، آرمی چیف

    فورم نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کشمیر کے پُرعزم لوگوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی اور خلاف ورزیوں کو خطے کے امن کیلیے سنگین خطرہ قرار دیا۔

    شرکا نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیلیے ان کی جدوجہد میں پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں سے نمٹنے کیلیے عالمی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔

    کانفرنس نے بھارتی فوجی قیادت کے حالیہ عاقبت نااندیش اور اشتعال انگیز بیانات کا سخت نوٹس لیا اور انہیں غیر ذمہ دارانہ اور علاقائی استحکام کیلیے نقصان دہ قرار دیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پاک فوج ملکی خودمختاری اور سالمیت کے دفاع کیلیے پوری طرح تیار ہے، بھارتی فوج کے کھوکھلے بیانات ان کی بڑھتی ہوئی مایوسی کی نشاندہی کرتے ہیں، کسی بھی مہم جوئی کا پاکستان مکمل طاقت کے ساتھ جواب دے گا، بیانات عالمی برادری کی توجہ بھارت کے اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے کیلیے ہیں، ایسے بیانات بھارت کی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کیلیے ہیں۔

    فورم نے فتنہ الخوارج کی جانب سے افغان سرزمین کے مسلسل استعمال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور زور دیا کہ عبوری افغان حکومت فتنہ الخوارج کی موجودگی سے انکار کی بجائے ٹھوس اور عملی اقدامات کرے۔

    کانفرنس نے واضح کیا کہ افغانستان اور فتنہ الخوارج کے ضمن میں تمام ضروری اقدامات و حکمت عملی جاری رکھی جائے گی اور کسی کو بھی بلوچستان میں امن کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    احساس محرومی کے من گھڑت بیانیے کی نفی کیلیے بلوچستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں تیزی کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ شرکا نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو گمراہ اور انتہا پسندی پر مائل کرنے کے مذموم عزائم کو عوامی حمایت سے ناکام بنایا جائے گا۔

    آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تمام فارمیشنوں کی آپریشنل تیاریوں کی تعریف کی اور مشن پر مبنی تربیت، روایتی و انسداد دہشتگردی کی مد میں مشترکہ مشقوں کے انعقاد کی اہمیت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ عسکری قیادت قوم کو درپیش کثیر الجہتی چیلنجز سے مکمل طور پر آگاہ ہے، عسکری قیادت بھرپور عوامی حمایت سے آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کیلیے پرعزم ہے۔

  • پاکستان کا الیکٹرک وہیکل سیکٹر ترقی کی راہ پر گامزن

    پاکستان کا الیکٹرک وہیکل سیکٹر ترقی کی راہ پر گامزن

    اسلام آباد : پاکستان کا الیکٹرک وہیکل سیکٹر ترقی کی راہ پر گامزن ہے، حکومت نے دو اور تین وہیلر گاڑیوں کے لیے 55 مینوفیکچررز کو لائسنس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ای وی پالیسی، پائیدار ترقی، خوشگوار ماحول اور توانائی کے موٴثر استعمال کی جانب اہم قدم سامنے آیا۔

    حکومت نئی ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر پالیسی اپنانے، اس کے فروغ، اور مقامی پیداوار کو وسعت دینے کے لیے کوشاں ہے۔

    حکومت نے نئی ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر پالیسی کے تحت دو اور تین وہیلر گاڑیوں کے لیے 55 مینوفیکچررز کو لائسنس جاری کردیئے جبکہ چار وہیلرگاڑیوں کی اسمبلی کے لیے 2 لائسنس بھی جاری کئے گئے ہیں۔

    اس کے علاوہ چارجنگ اسٹیشنز کے قیام کا منصوبہ بھی زیرغور ہے، جس میں فاسٹ چارجرز اور بیٹری سویپنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔

    چارجنگ پورٹس کے معیارات، لائسنسنگ کے عمل کی سادگی، اور نئی عمارتوں میں چارجنگ انفراسٹرکچر کی تنصیب لازمی قراردی گئی ہے۔

    نئی ای وی پالیسی کے تحت مفت رجسٹریشن، سالانہ ٹوکن فیس اور ٹول ٹیکس سے استثنیٰ کی پیشکش کی گئی ہے ، توقع ہے کہ ان اقدامات سے 2030ء تک تیل کی درآمدات میں کمی کے ذریعے 3 ارب امریکی ڈالر کی ممکنہ بچت ہوگی۔

    اس حکمت عملی کا مقصد بیٹری، موٹرز اور اہم الیکٹرک وہیکل اجزاء کی مقامی تیاری کے ساتھ ساتھ بی آر ٹی اور میٹرو بس روٹس میں الیکٹرک بسوں کو شامل کرنا ہے۔

    اسلام آباد سمیت ہر صوبے کے کم از کم ایک شہر کو الیکٹرک وہیکل زون بنانے کا منصوبہ ہے، ایس آئی ایف سی کی معاونت سے پاکستان کی الیکٹرک وہیکل سیکٹر کی تیز تر ترقی اور عالمی سطح پر مسابقتی پوزیشن کی جانب پیشرفت جاری ہے۔