Author: لالہ اسد پٹھان

  • بڑی خبر، موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ اب ذاتی ملکیت ہوگی

    بڑی خبر، موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ اب ذاتی ملکیت ہوگی

    کراچی (24 اگست 2025): صوبہ سندھ کے شہریوں کے لیے بڑی خبر ہے کہ اب موٹر سائیکل اور چھوٹی بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ ذاتی ملکیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ ایکسائز کی ایک سمری پر دستخط کیے ہیں، جس کے مطابق اب گاڑیوں کی نمبر پلیٹ شہریوں کی ذاتی ملکیت ہوا کرے گی۔

    محکمہ ایکسائز سندھ کے مطابق موٹر سائیکل، کار اور تمام بڑی گاڑیوں کی نمبر پلیٹ شناختی کارڈ سے منسلک کر دی گئی ہے، گاڑی فروخت کرنے پر پہلا مالک اپنی پلیٹ اتار لے گا، اور پلیٹ جس این آئی سی پر رجسٹرڈ ہوگی وہی نمبر پلیٹ کا مالک ہوگا۔

    کراچی میں نئی نمبر پلیٹ لگوانے کے لیے مزید مہلت مل گئی

    گاڑی خریدنے والا اپنی نمبر پلیٹ پر گاڑی آن لائن رجسٹرڈ کرائے گا، اگر اسے سرکار کو واپس کرنی ہے تو وہ دفتر جا کر رجسٹریشن منسوخ کرائے گا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس فیصلے سے چوری اور دہشت گردی سمیت دیگر جرائم کی روک تھام میں کمی ہوگی، وفاق سمیت چاروں صوبائی حکومتیں میں رجسٹرڈ گاڑیوں کا ڈیٹا بھی شیئر کر دیا گیا۔

    گاڑی یا موٹر سائیکل کی ملکیت کیسے تبدیل کروائیں؟ مکمل طریقہ کار جانیئے

  • کینالز معاملے پر وفاق اور سندھ میں بات چیت سے مسئلہ حل کرنے پر اتفاق

    کینالز معاملے پر وفاق اور سندھ میں بات چیت سے مسئلہ حل کرنے پر اتفاق

    متنازع کینالز کے معاملے پر مشیر وزیر اعظم برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ اور سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کے درمیان پہلا باضابطہ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے کینالز کے معاملے پر پاکستان پیپلز پارٹی سے بات چیت کی ہدایت کی تھی جس کے بعد آج پہلا باضابطہ رابطہ ہوا۔

    ٹیلیفونک رابطے میں رانا ثنا اللہ اور شرجیل میمن نے اتفاق کیا کہ ملاقات کر کے کینالز کے مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی بجٹ سے پہلے کینالز منصوبہ مسترد کروائے گی، وزیر اعلیٰ سندھ

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کیلیے تیار ہیں، وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات کا خاتمہ کیا جائے۔

    اس پر شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز کے معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازع کینالز پر شدید تحفظات ہیں۔

    شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کیلیے 1991 کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے، کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کیلیے تیار ہیں۔

    گزشتہ روز رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت کا بہت احترام ہے، وہ وفاق کا حصہ ہے لہٰذا پانی پر سیاست نہیں کرنی چاہیے۔

    رانا ثنا اللہ نے بتایا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور نواز شریف نے بات چیت سے مسئلے کے حل کا کہا ہے، آئینی عہدوں پر ہوں تو بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہیے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 1991 میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992 کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی، ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کیلیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں۔

    دوسری جانب شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کینالز منصوبہ ختم کرنے کا اعلان کریں، پیپلز پارٹی بات چیت کیلیے تیار ہے۔

  • ویڈیو رپورٹ: کچے میں 9 لکڑہاروں کا اغوا، حقیقت کیا؟ چونکا دینے والا انکشاف

    ویڈیو رپورٹ: کچے میں 9 لکڑہاروں کا اغوا، حقیقت کیا؟ چونکا دینے والا انکشاف

    سندھ پولیس کچے کے ڈاکوؤں کی بیخ کنی کے لیے آپریشن کر رہی ہے ایسے میں ڈاکوؤں نے کوٹ شاہو میں 9 لکڑہاروں کو اغوا کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کچے کے ڈاکوؤں کی بڑھتی کارروائیوں پر آئے دن سندھ پولیس کی جانب سے آپریشن کیے جاتے ہیں۔ ان دنوں بھی ایس ایس پی شکارپور رینجرز کے ساتھ مل کر آپریشن کر رہے ہیں۔

    اسی آپریشن کے دوران شکارپور کے علاقے کوٹ شاہو میں کچے کے ڈاکوؤں کے ہاتھوں ایک یا دو نہیں بلکہ 9 افراد اغوا ہوئے ہیں اور اس کی ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام مغوی افراد کرم پور لاڑو کے رہائشی ہیں، جو گزشتہ روز علاقے میں لکڑی کاٹنے گئے تھے۔ انہیں بڈانی گینگ نے اغوا کیا ہے۔

    تاہم اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے چیف رپورٹر سندھ لالہ اسد پٹھان نے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے اس سارے ڈرامے کا پول کھول دیا ہے۔

    انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی ہے جس کا مقصد ایس ایس پی شکارپور شاہ زیب چاچڑ کی جانب سے کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف ہونے والے آپریشن کو متاثر کرنا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مغوی کسان معصوم نہیں بلکہ یہ ڈاکوؤں کے مخبر بھی ہیں۔ یہی لوگ ڈاکوؤں کے راشن پانی کا بندوبست کرتے، اخبارات اور اطلاعات فراہم کرتے ہیں۔ یہ ویڈیو بنانے کے بعد جان بوجھ کر وائرل کی گئی ہے کیونکہ ڈاکو بھی سوشل میڈیا کو استعمال کرنا اور اس سے فائدہ اٹھانا جان گئے ہیں۔

    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

    https://urdu.arynews.tv/wood-artisit-video-report/

     

  • 100 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے والے دکاندار کو  دھمکیاں

    100 روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے والے دکاندار کو دھمکیاں

    سکھر : دودھ سو روپے فی لیٹر دودھ فروخت کرنے والے دکاندار کو  دھمکیاں ملنے لگیں،  ان کا کہنا ہے کہ کچھ لوگ سستا دودھ فروخت کرنے سے منع کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سستا دودھ فروخت کرنے والے دکاندار کو دیگر دکانداروں کی جانب سے دھمکیاں دی جانے لگی۔

    دکاندار کی حمایت میں مخدوم جمانی روڈ اور شالیمارکےعلاقہ مکین باہرنکل آئے اور سستا دودھ فروخت کرنے والے دکاندار کے حق میں نعرے بازی کی۔

    دکاندار نے کہا کہ کچھ لوگ آئے جو کم قیمت پر دودھ فروخت کرنے سے منع کر رہے تھے۔

    مزید پڑھیں : دودھ کی قیمت میں حیران کن طور پر کمی ، 200 روپے سے 120 پر آگئی

    یاد رہے سکھر کے مختلف علاقوں شالیمار ، پرانہ سکھر ، تانگہ اسٹینڈ سمیت علاقوں میں دودھ فروشوں نے دودھ کی قیمت میں حیران کن طور پر کمی کردی تھی۔

    200 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا دودھ اب 100 سے 120 روپے فی لیٹر دستیاب ہے ، دکاندار کا کہنا تھا کہ دودھ کی سیل لگادی۔

    دودھ فروشوں کے مطابق سردی کے موسم میں دودھ کی پیدوار میں اضافے اور کھپت میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ میں دودھ کی قیمت کم کردی گئی ہے۔

    دودھ کی قیمتوں میں اس اچانک کمی نے عوام کو بڑی راحت دی، شہریوں کا کہنا تھا کہ جہاں ہر چیز کی قیمت روز بروز بڑھ رہی ہے، وہاں دودھ کی قیمت میں کمی مہنگائی کے مارے عوام کیلئے خوشی کا سبب بنا ہے اب قیمت کم ہونے سے غریب کیلئے بھی دودھ خریدنا آسان ہو گیا ہے۔

  • صحافی تنظیموں نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کردیا

    صحافی تنظیموں نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کو مسترد کردیا

    صحافی برداری نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کو یکسر مسترد کردیا ہے، سکھر پریس کلب نے (PECA) میں حالیہ ترامیم کی شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر پریس کلب نے الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کے ایکٹ (PECA) میں حکومت کی جانب سے حالیہ ترامیم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انھیں آزادی اظہار کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔

    ایس پی سی کے صدر آصف ظہیر خان لودھی اور سیکریٹری امداد بوزدار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے آئین کا آرٹیکل 19 ہر شہری کے آزادی اظہار کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔

    سکھر پریس کلب نے خاص طور پر مہذب معاشروں میں آوازوں کو دبانے کی مذمت کی اور حکومت پر زور دیا کہ وہ ’’کالے قانون‘‘ کو فوری طور پر واپس لے۔

    صدر پریس کلب نے مشورہ دیا کہ آزادی اظہار کو دبانے کے بجائے، حکومت کو مرکزی دھارے کے ذرائع ابلاغ کو حقیقی وقت میں درست خبریں رپورٹ کرنے کے لیے بااختیار بنانا چاہیے، اس طرح سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کا مقابلہ کرنا چاہیے۔

    ایس پی سی کے رہنماؤں نے حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول میڈیا باڈیز اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے کسی بھی قانون کو متعارف کرانے یا نافذ کرنے سے پہلے مشورہ کرے۔

  • 24 نومبر کے احتجاج پراعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی، خورشید شاہ

    24 نومبر کے احتجاج پراعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی، خورشید شاہ

    سکھر: سابق وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ 24 نومبر کے احتجاج پراعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی خورشید احمد شاہ نے اپنی رہائشگاہ پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ طےشدہ بات ہےکہ جوڈیشل کمیشن میں 2ہمارے اور2ان کےممبرہوں گے۔

    رہنما پیپلزپارٹی نے بتایا کہ حیدرآباد موٹر وے آج کا ایشو نہیں، 1988 میں نوازشریف سے مشورہ ہوا موٹر وے بنائیں، ہماری کوشش تھی کہ موٹر وے سندھ سے شروع ہو کیونکہ سمندر سندھ میں ہے، ہمارے 2 حب ہیں’’ گوادراورکراچی‘‘مگر افسوس دونوں صوبوں میں موٹروے نہیں بنا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 34 سال کے عرصے میں موٹر وے اپنا خرچہ نکال کر منافع میں چل رہے ہوتے، موٹر وے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتے ہیں لیکن سندھ والوں کی بدبختی ہے کہ سندھ سے موٹروے شروع نہیں ہوئی۔

    سابق وزیر نے مزید کہا کہ میں نےوفاقی حکومت سےبات کی ہےکہ سندھ میں موٹروےپرجلدکام شروع کرے، ہم سیاسی طور پر مخالف تھے کہ ملک کا وزیر اعظم جیل میں ہو۔

    پی ٹی آئی کے احتجاج کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 24 نومبر کے احتجاج پر اعتراض نہیں اگر وہ پر تشدد ہوا تو ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی۔

  • وزیراعلیٰ کی جانب سے میڈیا کی تضحیک پر صحافیوں کا سخت ردعمل

    وزیراعلیٰ کی جانب سے میڈیا کی تضحیک پر صحافیوں کا سخت ردعمل

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے وزیر اعلی خیبر پختونخواہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے ملک بھر کی صحافی برادری اور بالخصوص خواتین صحافیوں کے خلاف نازیبا اور گھٹیا زبان کے استعمال کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے ۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر افضل بٹ ، سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے وزیر اعلی کے پی کے کی جانب سے صحافتی برادری کے خلاف نازیبا اور شرمناک زبان کے استعمال کو ان کی تربیت کا حصہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے ۔

    پی ایف یو جے کے تینوں رہنماؤں نے اپنے بیان میں کہا گیا ہے کہ  اپنے دور حکومت میں سابق وزیر اعظم عمران خان بھی میڈیا پر بکنے سمیت متعدد بلا جواز الزامات اور تنقید کرتے رہے ہیں تاہم اب جیل میں وہ اسی میڈیا کی تعریف اور میڈیا کے نمائندوں کی رسائی کی دہائیاں دیتے نظر آتے ہیں ۔

    پی ایف یو جے کے رہنماؤں نے مزید کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور کی جانب سے پوری صحافتی برادری اور بالخصوص خواتین کے بارے میں گھٹیا زبان کے استعمال سے ثابت ہو گیا ہے کہ سیاسی ناکامیوں کا زمہ دار میڈیا کو ٹھہرانا پی ٹی آئی کی تربیت کا حصہ ہے ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے نااہل وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین اہل قلم کو دھمکیاں دینے والے بہادر وزیر اعلی کی بہادری کا یہ عالم ہے کہ وہ خود دہشت گردوں کو بھتہ دے کر زندگی گزار رہا ہے۔

    پی ایف یو جے نے اعلان کیا ہے کہ اگر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نے اس طرز عمل کی معافی نہیں مانگی تو صحافی برادری پی ٹی آئی کی کوریج کا مکمل بائیکاٹ کرے گی اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں کے اس طرز عمل پر جلد ہی اجلاس بلاکر ملک گیر تحریک کا آغاز بھی کیا جائیگا ۔

    پی ایف یو جے کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ملک بھر کی صحافی برادری پر الزام تراشی بالخصوص خواتین کے بارے میں نازیبا بیان بازی کو تمام متعلقہ فورمز پر اٹھایا جائے گا۔ اور اگر فوری معافی نہیں مانگی گئی تو پھر ملک بھر میں صحافی برادری دما دم مست قلندر کریگی ۔

  • کارساز حادثہ : ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ پولیس کو مل گئی

    کارساز حادثہ : ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ پولیس کو مل گئی

    کراچی : کارسازحادثہ میں ملزمہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں نشہ آور چیز کے استعمال کے شواہد موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کارساز حادثہ میں ملزمہ نتاشا کی میڈیکل رپورٹ پولیس کو مل گئی، ذرائع نے بتایا ہے کہمیڈیکل رپورٹ میں نتاشا کی جانب سے نشہ آور چیزکے استعمال کے شواہدموجود ہے۔

    ایس ایس پی انوسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ ملزمہ نتاشا کی رپورٹ کو تفتیش کا حصہ بنایا جارہا ہے تاہم رپورٹ کوفی الحال خفیہ رکھا گیا ہے، رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔

    یاد رہے آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کار ساز حادثے کی تفتیش کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایس ایس پی رینک کاافسرتفتیشی ٹیم کےساتھ کام کرےگا اور حادثےکوہائی پروفائل کیس کی طرح لیاجائے۔

    مزید پڑھیں : کارساز حادثہ: آئی جی سندھ کا تفتیش کے لئے خصوصی ٹیم بنانے کا فیصلہ

    پولیس تفتیشی ٹیم نے بتایا تھا کہ ملزمہ کی میڈیکل رپورٹ تاخیرکاشکارہے، میڈیکل رپورٹ میں مزید2 سے3 روز لگیں گے، ملزمہ کےسیمپلزکراچی کی2مختلف لیبارٹریزمیں بھجوائےگئےہیں۔

    تفتیشی ٹیم کا کہنا تھا کہ لاہورکی بھی ایک لیبارٹری میں ملزمہ کےنمونے بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے تاہم میڈیکل رپورٹ سےتفتیش میں پیشرفت ہوگی۔

    پولیس تفتیشی ٹیم نے کہا تھا کہ ملزمہ کےروٹ سےمتعلق تفصیلات حاصل کرلی گئی ہیں،ملزمہ کار ساز کے ڈی اے اسکیم ون اپنے گھر سے ساس کےگھرکیلئےنکلی تھی، دونوں گھروں میں3سے4کلومیٹرکافاصلہ ہے۔

    پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ تفتیش کےدوران ملزمہ مسلسل بیان تبدیل کررہی ہے، ملزمہ کےپاس برطانوی ڈرائیونگ لائسنس ہونےکی تصدیق کی جارہی ہے۔

    مقدمے کے حوالے سے تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ مقدمےمیں دفعات کوتبدیل کیا گیا ہے، مقدمے میں قتل خطا کی دفعہ 320 لگا کر کیس کمزور بنایا گیا ، دفعات تبدیل کرکے مقدمےمیں قتل بالسبب کی دفعہ322شامل کر دی گئی، قتل بالسبب میں دیت کیساتھ10سے18سال کی قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    پولیس کے مطابق اہل خانہ30ہزار360گرام چاندی کی قیمت کےبرابردیت کی رقم لے سکتے ہیں، رواں سال چاندی کے وزن کے مطابق دیت کی رقم68لاکھ50 ہزار روپے بنتی ہے، دیت کی وصولی کی صورت میں مقدمہ ختم ہو جائے گا۔

    گاڑی سے متعلق پولیس نے بتایا کہ خاتون کےزیراستعمال گاڑی نجی کمپنی کےنام پرہے، گاڑی کےمالک کوتفتیش میں شامل کرنے کیلئے حراست میں لیا جائے گا، تفتیش کادائرہ بڑھانےکیلئےکمپنی کےمالکان سےرابطہ کیا جارہا ہے اور تفتیش کےلیےمزید سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کی جارہی ہیں۔

  • صوبائی مشیر بابل خان بھیو کا مستعفی ہونے کا اعلان

    صوبائی مشیر بابل خان بھیو کا مستعفی ہونے کا اعلان

    جیکب آباد اسلحہ برآمدگی کیس میں صوبائی مشیر بابل خان بھیو  نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

    بابل خان بھیو نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صاف و شفاف انکوائری کیلئے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں، سندھ حکومت سے درخواست ہے غیرجانبدارانہ تحقیقات کرائے۔

    بابل خان بھیو نے کہا کہ وزیراعلیٰ سے درخواست ہے استعفیٰ فوری منظور کر کے انکوائری شروع کرائیں اور انکوائری رپورٹ پبلک کی جائے۔

    اپنے مؤقف میں انہوں نے کہا کہ جیکب آباد واقعے سے میرا اور خاندان کا کوئی تعلق نہیں محظ اسٹیکر لگانے سےگاڑی ہماری نہیں ہو جاتی ہم خوداسلحہ کلچر کے سخت خلاف ہیں۔

    علاوہ ازیں ایس ایس پی سلیم شاہ نے کہا کہ صوبائی مشیر بابل بھیو کے بیٹے الطاف بھیو کی گرفتاری و رہائی کی خبر بےبنیاد ہے کارروائی میں پکڑی گئی ڈبل کیبن گاڑی حاجی عبدالحمید کے نام سے رجسٹرڈ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلحہ بلوچستان کے ڈیرہ مراد جمالی سےشکارپور لایا جا رہا تھا  کارروائی کی تفتیش کیلئے 2 ڈی ایس پیز پر مشتمل جےآئی ٹی تشکیل دی ہے۔

  • صدام لاشاری قتل پر جرگہ، پولیس افسران پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد

    صدام لاشاری قتل پر جرگہ، پولیس افسران پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد

    کراچی: سماجی کارکن صدام لاشاری قتل پر جرگے نے پولیس افسران پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے شہر جیکب آباد میں سماجی کارکن صدام لاشاری کے قتل پر غیر قانونی جرگے میں پولیس مقابلہ جعلی ثابت ہو گیا، جرگے نے پولیس افسران پر جرمانہ لگا دیا۔

    2 ایس ایچ اوز، اور 4 پولیس اہلکاروں پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جرگہ کراچی میں لک بجارانی اور سردار ذوالفقار سرکی کی سرپنچی میں ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جرگے کے فیصلے پر پولیس افسران نے 10 لاکھ روپے فوری ادا کر دیے ہیں، جب کہ ملوث پولیس اہلکار ہر ماہ 10 لاکھ روپے مقتول کے ورثا کو ادا کریں گے۔

    جرگے نے کہا کہ جیکب آباد پولیس نے ٹھل میں مبینہ مقابلے میں صدام لاشاری کو قتل کیا تھا۔