Author: لالہ اسد پٹھان

  • غیرقانونی مقیم افغانی سنگین جرائم میں ملوث تھے، کراچی پولیس چیف

    غیرقانونی مقیم افغانی سنگین جرائم میں ملوث تھے، کراچی پولیس چیف

    کراچی پولیس چیف خادم حسین رند کا کہنا ہے کہ غیر قانونی مقیم افغانی سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کراچی پولیس چیف خادم حسین رند نے کہا کہ 43 ہزار غیر قانونی مقیم افغانی واپس چلے گئے ہیں، غیر قانونی مقیم افغانی سنگین جرائم میں ملوث تھے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائمز اور گھر میں ڈکیتی کی وارداتوں میں بھی غیرقانونی مقیم افغانی ملوث تھے۔

    کراچی پولیس چیف نے کہا کہ کراچی میں گزشتہ سال اسٹریٹ کرائم میں چار اعشاریہ نو فیصد تک کمی آئی، منشیات فروشوں کے خلاف بھی آپریشن کیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل سیکیورٹی سے متعلق پلان تشکیل دیا جارہا ہے۔

  • پی پی امیدواروں میں ٹکٹ کے معاملے پر اختلافات دور کرنے کے لیے بڑا قدم

    پی پی امیدواروں میں ٹکٹ کے معاملے پر اختلافات دور کرنے کے لیے بڑا قدم

    سکھر: پیپلز پارٹی کی قیادت نے امیدواروں کے ٹکٹ کے حصول پر تنازعات کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے کئی امیدواروں میں ٹکٹ کے معاملے پر اختلافات اور بیان بازی کے بعد پارٹی قیادت نے تنازعات کے خاتمے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی تشکیل کردہ خصوصی مصالحتی کمیٹی میں خورشید شاہ، نثار کھوڑو، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ، مکیش چاؤلہ، اور امداد پتافی شامل کیے گئے ہیں۔

    یہ مصالحتی کمیٹی امیدواروں کے درمیان ٹکٹ کے معاملے پر اختلافات دور کرانے کے لیے متحرک ہو گئی ہے، اور اوباڑو میں شہریار شر اور جام مہتاب ڈہر میں تنازع ختم کرانے کے لیے روانہ ہو گئی۔

    سیاسی جماعتوں نے کے پی میں پیپلز پارٹی کے مقابلے میں امیدوار بٹھانے سے انکار کر دیا

    ذرائع کے مطابق پی پی قیادت نے تنازعات کے باعث متعدد حلقوں میں ٹکٹ جاری نہیں کیا ہے، پی ایس 18 گھوٹکی، پی ایس 31 خیرپور، پی ایس 64، پی ایس 65، اور این اے 200 سمیت 15 سے زائد نشستوں پر تاحال ٹکٹ جاری نہیں کیا گیا ہے۔

  • چھٹی کے روز بینک نے لیٹر جاری کر کے فہمیدہ مرزا کو کلین چٹ دے دی

    چھٹی کے روز بینک نے لیٹر جاری کر کے فہمیدہ مرزا کو کلین چٹ دے دی

    عام تعطیل کے روز بینک نے لیٹر جاری کر کے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما فہمیدہ مرزا کو کلین چٹ دے دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فہمیدہ مرزا کو ایم سی بی بینک نے قرض نادہندہ قرار دیا تھا، تاہم انہیں چھٹی والے دن بینک نے لیٹر جاری کیا، لیٹر نکلوانے میں اسحاق ڈار اور منان منشا کا کردار ہے۔

    ذرائع کے مطابق عام تعطیل کے روز کوئی بھی بینک کیسے لیٹر جاری کر سکتا ہے؟ این اے 223 سے جی ڈی اے امیدوار فہمیدہ مرزا کا فارم مسترد ہوا تھا۔

    ذولفقار مرزا کا پی ایس 70 اور 72 سے فارم قرض پر ہی مسترد ہوا تھا۔ حسنین مرزا کے این اے 222 اور پی ایس 71 سے فارم بحال ہوئے تھے۔

    فہمیدہ مرزا کے چھوٹے بیٹے حسام مرزا کا پی ایس 71 سے فارم بحال ہوا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ فہمیدہ مرزا فارم مخصوص نشست سے بھی ایم این اے کی امیدوار ہیں۔

  • کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، پولیس نے بازیاب کرا لیا

    کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، پولیس نے بازیاب کرا لیا

    کشمور: کچے کے ڈاکوؤں کی شادی میں بلائی گئی رقاصائیں قید کر لی گئیں، جنھیں پولیس نے ڈیڑھ ماہ بعد بازیاب کرا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کچے کے ڈاکوؤں نے شادی کے لیے کراچی سے رقاصائیں بلائیں اور قید کر لیا، 3 رقاصائیں ڈیڑھ ماہ تک ڈاکوؤں کی قید میں تھیں، کرمپور تیغانی میں پولیس نے آپریشن کر کے مغوی رقاصائیں بازیاب کرا لیں۔

    بازیاب خواتین نے انکشاف کی کہ شادی کی تقریب ڈاکوؤں کی اپنی تھی، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران 12 مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق کراچی سے رقاصاؤں کو کچے کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے لیے ڈیرھ ماہ قبل بلایا گیا تھا، ڈاکوؤں نے تینوں رقاصاؤں کو ڈیڑھ ماہ سے اغوا کر کے قید کر لیا تھا۔

    ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن میں ایک مکان سے رقاصاؤں کو بازیاب کیا گیا، بازیاب رقاصاؤں میں عارفہ، مسکان اور عنبرین شامل ہیں۔

  • وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ملکی معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا

    وفاقی وزیر خورشید شاہ نے ملکی معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا

    کرچی : وفاقی وزیر خورشید شاہ نے معیشت بچانے کا فارمولہ پیش کردیا اور کہا معیشت بچانے کا حل وقت پرالیکشن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرخورشیدشاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہ سے تیرہ اگست تک اسمبلیاں تحلیل ہوجائیں گی اگر مدت بڑھائی تو معیشت تباہ ہوجائےگی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ معیشت بچانے کا حل وقت پرالیکشن ہیں ، انتخابات وقت پر ہونے چاہیے کیونکہ ملک مزید تجربوں کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    9 مئی کے واقعات کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی واقعات کا ماسٹرمائنڈ ہے۔

    وفاقی وزیر کا تحریک انصاف سے متعلق کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو شاہ محمود قریشی کی صورت میں لیڈر مل سکتا ہے۔

    کالاباغ ڈیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کو بھول جائیں، ہنگامی بنیادوں پرمزید ڈیم بنانے ہوں گے ، کالاباغ ڈیم کو ایشو بنا کر سندھ اور پنجاب میں نفرتیں پھیلائی گئیں، نفرتیں پھیلانے سے ملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچا لیکن اب ہمیں ہنگامی بنیادوں پر ڈیم بنانے ہوں گے۔

  • دنیا کے بڑے شہروں کے مقابلے میں کراچی میں جرائم کی شرح کم ہے، ناصر حسین شاہ

    دنیا کے بڑے شہروں کے مقابلے میں کراچی میں جرائم کی شرح کم ہے، ناصر حسین شاہ

    وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرائم کی شرح صفر ہونی چاہیے، دنیا کے بڑے شہروں کے مقابلے میں کراچی پھر بھی بہت بہتر ہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے کہا کہ گزشتہ سال کے اعداد و شمار دیکھ لیں کہ لاہور کا کرائم ریٹ کتنا تھا اور کراچی میں صورتحال کیا تھی، کراچی کا نیویارک سے موازنہ کرنے پر تنقید کی جاتی ہے، زرا نیویارک کا کرائم ریٹ تو دیکھیں۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی کے موجودہ حالات کا موازنہ پچھلے کچھ سالوں سے کیا جائے تو آج شہر میں وہ کچھ نہیں ہو رہا جو پہلے ہوا کرتا تھا، پہلے ہونے والے جرائم کی شرح صفر ہو چکی ہے۔

    صوبائی وزیر نے بتایا کہ مسئلہ یہ ہے کہ وہی ملزمان کئی مرتبہ گرفتار کیے جاتے ہیں، انہیں پکڑ کر عدالت لے جایا جاتا ہے جہاں ان کی ضمانت ہو جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپیڈی ٹرائل کورٹس صرف اس لیے ہوں جہاں ایسے جرائم میں ملوث ملزمان کو سزائیں دی جائیں، جن ملزمان کو ضمانت ملتی ہے ان کی ٹیکنالوجی کی مدد سے موومنٹ دیکھنی چاہیے۔

    خصوصی گفتگو میں ناصر حسین شاہ نے ایم کیو ایم پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ہم پر بلدیاتی انتخابات میں ٹھپے مارنے کا الزام لگا رہی ہے لیکن سب کو علم ہے کہ وہ خود پولنگ اسٹیشنز کو یرغمال بناتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ان کے ایک ایک لاکھ اور دو دو لاکھ ووٹ نکلتے تھے، ایم کیو ایم سندھ کو دو حصوں میں بانٹنا چاہتی تھی لیکن وہ خود ٹکڑوں میں بٹ گئے۔

  • کچے کے ڈاکو پولیس کو بلیک میل کرنے کے لیے بچوں کو اغوا کرنے لگے

    کچے کے ڈاکو پولیس کو بلیک میل کرنے کے لیے بچوں کو اغوا کرنے لگے

    کچے کے ڈاکو پولیس افسران کو بلیک میل کرنے کے لیے بچوں کو اغوا کرنے لگے ہیں، آئی جی سندھ کے مطابق کچے کے ڈاکو اپنے خلاف پولیس آپریشن روکنا چاہتے ہیں اس لیے بچوں کی اغوا کی وارداتیں بڑھا دی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوص انٹرویو دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل سندھ پولیس غلام نبی میمن نے بتایا کہ ڈاکو پولیس افسران کو بلیک میل کرنے کے لیے بچوں کو اغوا کرنے لگے ہیں، ڈاکو اپنے خلاف پولیس آپریشن روکنا چاہتے ہیں اس لیے بچوں کی اغوا کی وارداتیں بڑھا دی ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ڈاکو ردعمل کے طور پر ایسا کرتے ہیں، انھوں نے چالاکی سے اقلیتوں اور بچوں کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے جس سے ان کا مقصد یہ باور کرانا ہے کہ یہاں تعینات پولیس آفیسر ناکام ہوچکے ان کا ٹرانفسر کردیا جائے۔

    غلام نبی میمن نے کہا کہ پولیس کو جدید اسلحہ ملنا شروع ہوگیا ہے، کچے کے راستے خراب ہیں جبکہ ڈاکوئوں کے پاس اب بہتر اسلحہ آگیا ہے، ہم نے سندھ حکومت کو اسلحے کے لیے خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وینڈر سے بات چیت چل رہی ہے جلد ہمیں مزید اسلحہ مل جائے گا، ٹول پلازہ پر سی سی ٹی وی کیمرہ لگا رہے ہیں، گزشتہ نو ماہ کے دوران 50 ڈاکوئوں نے ہتھیار ڈالے ہیں جبکہ 275 کرمنلز کے سر کی قیمت مقرر کی گئی ہے۔

    سیاستدان، پولیس افسران کی ڈاکوئوں کی خفیہ مدد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پولیس بطور ادارہ کسی جرائم پیشہ کے ساتھ نہیں، کرمنلز کا ساتھ دینے والے اہلکاروں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں، اگر کوئی کسی ڈاکو کی مدد کرتا ہے تو یہ سارا انفرادی فعل ہے۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ پولیس ڈپارٹمنٹ کبھی بھی ایسے بندے کی حوصلہ افزائی نہیں کرتا، ایسے لوگوں کے خلاف جب بھی کوئی ثبوت ملتا ہے تو ان کے خلاف کارروائی ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے آج تک کوئی اس طرح کی کال نہیں آئی کہ اس نے جرم کیا ہے، یہ بڑا آدمی ہے اسے چھوڑ دیں، سندھ حکومت کی بڑی واضح پالیسی ہے اور اس کا کریڈٹ وزیر اعلیٰ سندھ کو جاتا ہے۔

  • آئی جی سندھ نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی اصل وجہ بتا دی

    آئی جی سندھ نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی اصل وجہ بتا دی

    کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام نبی میمن نے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم کی دن بدن بڑھتی ہوئی وارداتوں کی اصل وجہ بیان کرتے ہوئے اس کی روک تھام کیلیے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کر دیا۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرمنل جسٹس سسٹم کا فائدہ ملزمان کو ہوتا ہے، ملزمان ضمانتوں کے بعد شہر میں دوبارہ وارداتیں کرتے ہیں جبکہ اکثر متاثرین مقدمات درج نہیں کرواتے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان کو سزا کا خوف ہو تو جرائم کم ہو سکتے ہیں، اصلاحات کیلیے کابینہ کو تجاویز دی ہیں، قانون سازی سے ملزمان کو سزائیں دلوانے میں مدد ملے گی۔

    آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی میں 2200 سی سی ٹی وی کیمرے ہیں، تقریباً تمام کیمرے کام کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ شہر میں کوئی بھی واردات ہوتی ہے تو اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج چلنا شروع ہو جاتی ہے، ہم نے پیمرا کو لکھا کہ ان فوٹیجز سے ہمارے کیس متاثر ہوتے ہیں، ٹی وی چینلز کو واردات کی فوٹیجز چلانے سے منع کیا جائے۔

    انہوں نے بتایا کہ پیمرا نے کہا ہے کہ آپ کی بات درست ہے، ہم ٹی وی چینلز کو اس بارے میں ہدایت جاری کریں گے۔

  • صحافی عمران ریاض پُراسرار طور پر لاپتہ ، صحافی برادری کا اظہار تشویش

    صحافی عمران ریاض پُراسرار طور پر لاپتہ ، صحافی برادری کا اظہار تشویش

    کراچی: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس پی ایف یو جے کا کہنا ہے کہ عمران ریاض خان کے پرسرار طور پر لاپتہ ہونے والے معاملے پر ملک بھر کی صحافی برادری کو تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صحافی عمران ریاض خان کے والد نے پی ایف یو جے کی قیادت سے رابطہ کرکے بتایا ہے کہ اس کا بیٹا عمران ریاض خان گزشتہ چند روز سے پرسرار طور پر لاپتہ ہے۔

    پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ ،سیکرٹری جنرل ارشد انصاری اور سیکرٹری فنانس لالہ اسد پٹھان نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اگر وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے کسی بھی مقدمے میں عمران ریاض خان یا کسی بھی صحافی کو گرفتار کیا ہے تو اس کو فوری طور پر کورٹ آف لاء میں پیش کیا جائے تاکہ وہ اپنے وکلا کے ذریعے قانون کے مطابق اپنا قانونی اور آئینی حق استعمال کر سکے ۔

    پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کا کہنا تھا کہ قیادت اور ملک بھر کے صحافی یہ سمجھتے ہیں کہ قانون سے بالاتر کوئی بھی نہیں ہونا چاہے مگر صحافیوں کے خلاف جو بھی مقدمات ہوں ،ان کو قانون کے مطابق کورٹ آف لاء میں پیش کیا جائے کیونکہ پی ایف یو جے ہر آئین و قانون کے خلاف حکومتی اقدامات کو ملک کی اعلی عدالتوں میں چیلنج کریگی اورسڑکوں پر اپنے احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔

    پی ایف یو جے نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں اور عوام کے معاملات پر قانون اور آئین کے مطابق اقدامات کیے جائیں تاکہ کسی بھی قسم کے شکوک و شبہات سے جنم ممکن نہ ہو۔

  • ملک کا قیمتی سرمایہ ‘ قبائلی جھگڑے’ کی بھینٹ چڑھ گیا

    ملک کا قیمتی سرمایہ ‘ قبائلی جھگڑے’ کی بھینٹ چڑھ گیا

    اپنوں کا پڑھانے کا عزم لئے بیرون ملک سے وطن لوٹنے والا پی ایچ ڈی ڈاکٹر قبائلی جھگڑے کی بھینٹ چڑھ گیا۔

    میں مڈل کلاس کا طالب علم تھا۔ ان ہی کپڑوں (شلوار قمیض) میں انگریزوں کو فرنچ میں پڑھاتا تھا۔ ایک گھنٹے کے 30 ہزار روپے پاکستانی ملتے تھے۔ پھر میں نے فیصلہ کیا کہ اپنے ملک جا کر اپنوں کو پڑھاؤں گا۔‘

    ڈاکٹر اجمل ساوند کی یہ ویڈیو گزشتہ روز سے سوشل میڈیا پر وائرل ہے، جس میں وہ طالب علموں کو لیکچر دے رہے ہیں۔Image

    فرانس سے کمپیوٹر سائنس میں پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کو دو روز قبل کندھ کوٹ میں فائرنگ کرکے موت کے گھاٹ اتاردیا گیا،المیہ یہ ہے کہ یہ قتل قبائلی جھگڑے کا شاخسانہ تھا۔

    کشمور پولیس کے مطابق کندھ کوٹ میں عرصہ دراز سے سندرانی اور ساوند قبائل میں تصادم کا سلسلہ جاری ہے اس خونریز جھگڑے میں اب تک دونوں قبائل کے سات افراد زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔Image

    اے آر وائی نیوز کے چیف رپورٹرز لالہ اسد پٹھان نے واقعے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک منظم منصوبے کے تحت اندورن سندھ میں قبائلی جھگڑوں کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے اس کا آغاز ضیاالحق دور سے ہوا تھا اور تمام تر کوششوں کے باوجود آج تک اس کا خاتمہ ممکن نہ ہوسکا۔

    لالہ اسد پٹھان نے نہایت اہم نقطہ بیان کیا کہ ایک مذموم مقصد کے تحت فساد زدہ علاقوں میں مخالفین اپنے بچوں کو اسکول نہیں بھیجتے، بچوں کی خطرناک ذہن سازی کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں یہ بچے بالکل الگ تھلگ ہوجاتے ہیں اور وقت آنے پر اسلحہ اٹھالیتے ہیں اگر یوں کہا جائے کہ یہ جنگلی بن جاتے ہیں تو بے جا نہ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے چیف رپورٹرز نے بتایا کہ ’ساوند قبیلے نے سندرانی قبیلے کے شخص پر کاروکاری کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے بعد اس نے قبائلی تنازعے کی شکل اختیار کی جس میں ایک عورت اور اجمل ساوند سمیت سات افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔‘Image

    ایس ایس پی کشمور عرفان سموں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک نہایت قابل استاد اقبال ساوند مارا گیا۔

    ایس ایس پی عرفان سموں کے مطابق واقعے کے بعد مشتبہ ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے گئے لیکن وہ فرار ہو چکے ہیں، پولیس جیو فینسنگ بھی کر رہی ہے تاکہ ملزمان تک پہنچا جا سکے۔

    ایس ایس پی عرفان سموں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ملزمان کے کچے گھر گرادئیے گئے ہیں ان میں وہ گھر شامل ہوتے ہیں جن کو مورچے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

    کندھ کوٹ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر اجمل ساوند کی بنیادی تعلیم کیڈٹ کالج لاڑکانہ میں ہوئی۔ ادب سے لگاؤ کی وجہ سے وہ وہاں ادبی رسالے اور سووینئر میگزین کے سب ایڈیٹر رہے۔

    ان کی پیشہ ورانہ تحقیقی دلچسپیوں میں وائرلیس میڈیکل سینسر نیٹ ورکس، وائرلیس باڈی ایریا نیٹ ورکس، وائرلیس سینسر نیٹ ورکس میں سیکورٹی اور وسائل کا انتظام تھا۔

    سکھر میں انھوں نے آئی بی اے میں ملازمت اختیار کی، جہاں وہ کمپیوٹر سائنس فیکلٹی سے وابستہ رہے۔