Author: منظور احمد

  • عدالت کا فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم

    عدالت کا فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبے میں فوری موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ نے صوبے میں موبائل انٹرنیٹ اور پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش کے خلاف دائر پٹیشن پر سماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس روزی خان بریچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی، ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور محکمہ داخلہ کے حکام عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایڈووکیٹ جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ چہلم کے موقع پر سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل سروسز معطل کی گئی ہیں اور صوبے بھر میں 31 اگست تک موبائل ڈیٹا بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سیکیورٹی خطرات پورے بلوچستان میں موجود ہیں؟ اس پر ایڈووکیٹ جنرل اور ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے جواب دیا کہ سیکیورٹی خدشات صرف مخصوص علاقوں میں ہیں۔

    سماعت کے دوران صوبائی حکومت کو حکم دیا کہ پبلک ٹرانسپورٹ سروسز کی معطلی کا نوٹیفکیشن فوری طور پر واپس لیا جائے۔

    عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ سیکیورٹی خدشات نہ رکھنے والے علاقوں میں موبائل فون نیٹ ورکس اور ڈیٹا سروسز فی الفور بحال کی جائیں۔

    عدالت نے صوبائی حکومت کو 31 اگست تک بندش کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کر دی۔

  • موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش ، عدالت کا بڑا حکم آگیا

    موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش ، عدالت کا بڑا حکم آگیا

    کوئٹہ : بلوچستان ہائیکورٹ نے موبائل انٹرنیٹ سروسز کی بندش کیخلاف دائر آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور سردار حلیم احمد حلیمی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    درخواست گزار کنزیومر سوسائٹی کے چئیرمین خیر محمد شاہین کے دلائل سننے کے بعد آئینی درخواست سماعت کیلئے منظور کرلی۔

    ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو نوٹسز جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان کو آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    حکم نامے میں کہا گیا کہ تحریری جواب جمع نہ کرانے کی صورت میں سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ اور سیکرٹری ٹیلی کمیونیکیشن ذاتی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے اور آئندہ سماعت 15 اگست کو ہوگی۔

    پٹیشن کنزیومر سول سوسائٹی کے چیئرمین خیر محمد شاہین نےدائر کر رکھی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی بندش بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔

    درخواست گزار کا کہنا تھا کہ موبائل فون انٹرنیٹ سے صوبے میں تعلیمی سرگرمیاں معمولات زندگی اور کاروبار شدید متاثر ہیں، حکومت نے بغیر کوئی ٹھوس وجوہ بتائے بغیر سروس بند کردی ہے جبکہ حکومت نے بین الاضلاع اور بین الصوبائی پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند کردی ہے۔

  • بلوچستان حکومت نے ایک اہم پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی

    بلوچستان حکومت نے ایک اہم پروجیکٹ کے ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی

    کوئٹہ (11 اگست 2025): بلوچستان میں ایک میڈیکل کالج اور اسپتال کے اہم منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر حکومت نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت بلوچستان نے جھالاوان میڈیکل کالج اینڈ اسپتال کے زیر التوا منصوبے کو فعال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پروجیکٹ ڈائریکٹر کی چھٹی کر دی گئی اور اب منصوبے پر کام محکمہ مواصلات کرے گا۔

    اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزیر صحت بخت محمد کاکڑ، لیڈر آف اپوزیشن میر یونس عزیز زہری اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

    منصوبے کی تکمیل میں غیر ضروری تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اظہار افسوس کیا، اور متعلقہ محکموں کو از سر نو پی سی ون تشکیل دے کر منصوبے پر فوری کام تیز کرنے کا حکم دیا۔


    خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت میں اربوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف


    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ جھالاوان میڈیکل کالج سے اب تک دو بیچ فارغ التحصیل ہو چکے ہیں اور اس وقت 400 طالب علم زیر تعلیم ہیں، منصوبے میں تاخیر سے طلبہ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا بچوں کا مستقبل داؤ پر نہیں لگنے دیں گے، منصوبہ جلد از جلد مکمل کیا جائے، اس کی بروقت تکمیل سے علاقے میں طبی سہولیات میں نمایاں بہتری آئے گی۔

  • 18 سرکاری اسکولوں کی عمارتوں پر با اثر افراد کے قبضے کا انکشاف

    18 سرکاری اسکولوں کی عمارتوں پر با اثر افراد کے قبضے کا انکشاف

    (7 اگست 2025): 18 سرکاری اسکولوں کی عمارتوں پر با اثر افراد کے قبضے کا انکشاف ہوا ہے ڈی سی نے قبضے ختم کرانے کے احکامات دے دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 18 سرکاری اسکولوں پر با اثر افراد کے قبضے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے بعد محکمہ تعلیم میں ہلچل مچ گئی ہے۔

    سرکاری اسکولوں پر با اثر افراد کے قبضوں کی اطلاعات پر ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ضلع اور محکمہ تعلیم کے افسران نے شرکت کی۔ محکمہ تعلیم کے حکام نے اسکول کی عمارتوں پر قبضوں سے متعلق ڈی سی کو تفصیلی بریفنگ دی۔

    ڈی سی مہر اللہ بادیننی نے متعلقہ افسران کو مذکورہ سرکاری اسکول کی عمارتوں سے فوری قبضے ختم کرنے کے احکامات جاری کیے اور اس حوالے سے آئندہ ہفتہ رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    واضح رہے کہ بلوچستان کا شمار پاکستان کے پسماندہ صوبوں میں ہوتا ہے اور وہاں تعلیم کی شرح پہلے ہی ملک کے دیگر صوبوں کی نسبت کم ہے۔

  • تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں توسیع!  طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں توسیع! طلبا کے لئے اہم خبر آگئی

    کوئٹہ : تعلیمی اداروں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں توسیع کے حوالے سے طلبا کے لئے اہم خبر آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں شدید گرمی کی لہر نے تعلیمی نظام کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صوبے میں اسکول 1 اگست سے دوبارہ کھلنے کے بجائے مزید چند دن بند رہیں گے۔

    محکمہ تعلیم بلوچستان نے موجودہ موسمِ گرما کی شدید لہر کے پیش نظر اسکولوں کی چھٹیوں میں 12 اگست تک توسیع کی سفارش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کو ہنگامی مراسلہ ارسال کر دیا ہے۔

    اسکولوں کے اوقات کار کا اعلان

    محکمہ موسمیات کی جانب سے کہا گیا کہ بلوچستان میں اگست کے پہلے دو ہفتے انتہائی شدید گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے، جہاں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    ماہرین صحت نے بھی شدید موسم میں بچوں کے اسکول جانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ یہ قدم جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان اس سنگین صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور آئندہ 24 گھنٹوں میں اسکولوں کی چھٹیوں میں توسیع سے متعلق حتمی اعلان متوقع ہے۔

    دوسری جانب پنجاب میں اسکولوں کی گرمیوں کی چھٹیاں 15 اگست 2025 تک مقرر ہیں، مئی میں جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے 15 اگست کو دوبارہ کھلیں گے۔ تاہم، والدین کو اب بھی اس بات کا انتظار ہے کہ آیا صوبائی حکومت اس تاریخ میں کوئی تبدیلی کرے گی یا نہیں۔

    ذرائع کے مطابق 15 اگست کو اسکول کھلنے کے باوجود طلبہ کی حاضری کم رہنے کا امکان ہے، اور تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر 18 اگست (پیر) سے بحال ہونے کا امکان ہے۔

    نادرا شاختی کارڈ، ب فارم، فیملی رجسٹریشن سرٹیفیکٹ سے متعلق معلومات

  • بلوچستان میں پولیو کے حوالے سے بڑی خبر، کئی علاقوں سے وائرس ختم

    بلوچستان میں پولیو کے حوالے سے بڑی خبر، کئی علاقوں سے وائرس ختم

    کوئٹہ: پاکستان کے صوبے بلوچستان میں پولیو وائرس کے خلاف کامیاب پیش رفت ہوئی ہے، وائرس کی ماحولیات میں موجودگی کم ترین سطح پر آ گئی۔

    بلوچستان کے کل 23 میں سے 19 علاقوں کے ماحولیات سے وائرس ختم ہو گیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ ٹیسٹ میں صرف 4 علاقوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

    ایمر جنسی آ پریشن سینٹر کے مطابق سال بعد صوبے کے ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی موجودگی کی شرح 98 فی صد سے کم ہو کر 17 فی صد رہ گئی، کوآرڈینیٹر انعام الحق کا کہنا ہے کہ رواں سال بلو چستان میں تاحال پولیو کا کوئی نیا کیس رپورٹ نہیں ہوا۔


    حکومت کا پولیو وائرس پر قابو پانے کیلئے بڑا فیصلہ


    انھوں نے بتایا کہ 2024 میں صوبے کے تمام 23 ماحولیاتی نگرانی مراکز میں وائرس کی موجودگی رپورٹ ہوئی تھی، پہلی ششماہی میں ماحولیاتی نمونوں میں 72 فی صد جب کہ دوسری ششماہی میں 98 فی صد پولیو وائرس موجود تھی، ستمبر 2024 میں وائرس کی شدت نقطہ عروج پر تھی جب 95 فی صد نمونے مثبت آئے۔

    انعام الحق نے بتایا کہ ماحولیاتی نمونوں میں وائرس کی کمی امید کی علامت اور کوششوں کا نتیجہ ہے۔

  • انسانی اسمگلنگ میں ملوث 20 غیر ملکی گرفتار

    انسانی اسمگلنگ میں ملوث 20 غیر ملکی گرفتار

    فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی بارڈر کراسنگ میں ملوث 20 غیر ملکیوں کو گرفتار کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق یہ کارروائی ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل تفتان نے ماشکیل سے ملحقہ پاک ایران سرحد پر کی اور 20 غیر ملکیوں کو ماشکیل بارڈر کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔ اس کامیاب کارروائی میں فرنٹیئر کور حکام نے بھی تعاون کیا۔

    گرفتار ملزمان میں بابل حسین، میاں عارف، شوپان، عبداللہ، محمد کابل، مہدی حسن، الامین، ساغر حسین، نجم الحسین، حبییب الرحمان، انارلحق، روجب علی، صوجب علی، اسد، روبل میاں، عرفات علی، ایمن اکونڈا اور شبیر علی شامل ہیں۔ جن سے تفتیش کا آغاز کر دیا ہے۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق گرفتار ملزمان کا تعلق بنگلہ دیش سے ہے اور وہ وزٹ ویزے پر پاکستان آئے تھے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان نے ماشکیل بارڈر چاغی سے سرحد کو پار کرنے کی کوشش کی۔ جب گرفتار ملزمان سے قانونی دستاویز طلب کی گئیں تو وہ کوئی تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

  • قتل ہونے والا جوڑا شادی شدہ  نہیں تھا، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    قتل ہونے والا جوڑا شادی شدہ نہیں تھا، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ (21 جولائی 2025): وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان میں قتل ہونے والے جوڑے سے متعلق دعویٰ کیا ہے کہ یہ شادی شدہ جوڑا نہیں تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے قتل ہونے والا شادی شدہ جوڑا نہیں تھا۔ خاتون شادی شدہ اور 5 بچوں کی ماں تھی۔ تاہم یہ قتل اور بربریت ہے۔ میری ساری ہمدردیاں قتل ہونے والے افراد کے ساتھ ہیں اور ہم مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مذکورہ واقعہ سے متعلق سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے سے پہلے ہی مل گئی تھی، جس کے بعد آئی جی بلوچستان کو فوری طور پر واقعہ کا نوٹس لینے کا کہا اور قبائلی سردار کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

    سرفراز بگٹی نے کہا کہ حکومت واقعہ کی شفاف تحقیقات کرا رہی ہے اور دہرے قتل میں قبائلی سردار سمیت 11 افراد گرفتار ہیں جب کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو نے مجھے کال کر کے اسے ٹیسٹ کیس کے طور پر دیا ہے۔ جو بھی اس میں ملوث ہیں، ان کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ ہم کسی جرگے کی حمایت نہیں کریں گے بلکہ آئینی اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ وکٹم بلیمنگ پر نہیں جانا چاہتا، مگر حقائق بیان کرنا ضروری ہے۔ قتل کے اس کیس میں دونوں فریقین ایف آئی آر درج کرانے کو تیار نہیں۔ قتل کے واقعہ پر متعلق ڈی ایس پی کو معطل کیا جا چکا ہے۔ اس طرح کے جرگے ہوتے ہیں، جن کو روکنا حکومت کا کام ہے اور ہم نے روک کر ایکشن بھی لیا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ گاؤں کے مرد فرار ہیں۔ پولیس جب وہاں جاتی ہیں، تو خواتین پتھراؤ کرتی ہیں۔ یہاں قبائلی معاشرہ ہے اور یہ حقیقت ہے کہ خطہ اسلحہ سے پاک نہیں۔

    سرفراز بگٹی نے صوبے میں دہشتگردی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کی روک تھام کے لیے آپریشنز کیے اور مزید اقدامات بھی کر رہے ہیں۔ ایک سال میں 300 دہشتگردوں کو مارا گیا ہے۔ بسوں پر حملوں میں ملوث 10 دہشتگردوں کو جہنم واصل کر چکے۔ بلوچستان کی جو تصویر دکھائی جا رہی ہے، ایسا بالکل نہیں، چیزیں بہتر ہو رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر میاں بیوی کے قتل کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ جس کے بعد بلوچستان حکومت کی مدعیت قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔

    بلوچستان میں پسند کی شادی کرنے والے خاتون اور مرد کے قتل کے واقعے کا مقدمہ تھانہ ہنہ اورڈک میں درج کیا گیا جب کہ اس قتل کے حوالے سے اہم اور سنسنی خیز انکشافات بھی سامنے آئے۔

    https://urdu.arynews.tv/balochistan-couple-incident-case-registered/

  • کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ رن وے منصوبہ کو بین الاقوامی اعزاز مل گیا

    کوئٹہ انٹرنیشنل ایئرپورٹ رن وے منصوبہ کو بین الاقوامی اعزاز مل گیا

    (20 جولائی 2025): کوئٹہ ائیرپورٹ رن ون کو اسلام آباد میں منعقد تقریب میں FIDIC  ایشیا پیسیفک انجینئرنگ ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔

    کوئٹہ ایئرپورٹ رن وے کی تعمیر نو کا منصوبہ، FIDIC ایشیا پیسیفک انجینئرنگ ایکسیلنس ایوارڈ کا حقدار ٹھہرا ہے، یہ ایوارڈ اسلام آباد میں منعقدہ FIDIC ایشیا پیسیفک کانفرنس 2025 میں دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ بین الاقوامی اعزاز پاکستان کے طویل ترین اور مضبوط ترین رِجڈ یا بے لچک رن وے کی کامیاب تکمیل کو تسلیم کرتا ہے، جو کہ ایک مصروف مشترکہ فضائی اڈے پر مرحلہ وار تعمیر کیا گیا۔

    منصوبہ غیر معمولی طور پر بغیر کسی کلیم، بغیر کسی حفاظتی واقعے اور بغیر رن وے بند کیے مکمل کیا گیا جو انجینئرنگ اور منصوبہ بندی کی ایک شاندار مثال ہے۔

    یہ ایوارڈ پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی اور منصوبے کے کنسلٹنٹس کو مشترکہ طور پر ان کی مؤثر منصوبہ بندی، تکنیکی مہارت اور محفوظ و کامیاب تکمیل پر دیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق یہ رن وے تقریباً 5 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا، اور 31 مئی 2023 کو اسلام آباد سے آنے والی پرواز PK-3250 نے اس پر پہلا لینڈنگ آپریشن کیا۔

    منصوبے کی بین الاقوامی اہمیت کے اعتراف کے طور پر، مس پلومینو ایلوِیرا – جو کہ FIDIC کی منظور شدہ بین الاقوامی ثالث اور تعمیراتی منصوبوں کی ماہر ہیں، نے اس پروجیکٹ کو جنوبی افریقہ اور فرانس میں ہونے والی FIDIC کانفرنسز میں ایک بین الاقوامی کیس اسٹڈی کے طور پر پیش کرنے کی دعوت دی ہے۔

    یہ اعزاز پاکستان کی ہوا بازی اور انجینئرنگ کی صلاحیتوں کا عالمی سطح پر اعتراف ہے، اور پاکستان ائیرپورٹس اتھارٹی کے لیے فخر کا باعث ہے۔

  • مدرسہ کے طالب علم کا غیرملکی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے کا ناقابل یقین سفر

    مدرسہ کے طالب علم کا غیرملکی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے کا ناقابل یقین سفر

    جامعہ بنوریہ عالمیہ کے فاضل ڈاکٹر محمد صادق کاکڑ نے بیلجییم سے قانون میں ڈاکٹریٹ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری حاصل کرلی۔ انہوں نے کسی غیر ملکی یونیورسٹی سے قانون میں ڈاکٹریٹ کرنے والے پہلے پاکستانی عالم دین کا اعزاز بھی حاصل کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کوئٹہ کا ایک ایسا نوجوان جو نہ کبھی اسکول گیا اور نہ کالج۔ پھر بھی اس نے بیلجییم کی یونیورسٹی سے قانون کی ڈگری لے لی۔

    ان کو یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے فارغ التحصیل عالم دین ہیں جنہوں نے پہلی بار کسی غیر ملکی یونیورسٹی سے باقاعدہ قانون میں ڈاکٹریٹ کی سند لی۔

    محمد صادق کاکڑ نے سال 2008میں درس نظامی مکمل کی تو عصری تعلیم کا شوق ہوا۔ محمد صادق کے مطابق قانون پڑھنے یونیورسٹی گیا تو ایف اے نہ ہونے کی وجہ سے داخلہ نہ ملا۔

    پرائیویٹ ایف اے کرکے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کے شعبہ قانون میں داخلہ لے کر تدریسی عمل شروع کیا جو آسان نہ تھا۔

    اس نوجوان نے ہمت نہ ہاری اور دن کے اوقات میں کلاسز تو شام میں انگریزی سیکھتا بالآخر شریعہ اینڈ لاء کی ڈگری حاصل کرکے 2014میں وکیل بن گئے۔2019میں ایچ ای سی کی اسکالر شپ کے تحت ٹیسٹ میں ٹاپ کیااور2021میں بیلجئم جا پہنچے اور رواں سال جون میں پی ایچ ڈی مکمل کرلی۔ ان کا تعلیمی سفر ان کے اساتذہ کیلئے بھی حیرت انگیز اور خوشگوار ثابت ہوا۔

    مزید پڑھیں : اردو ادب میں پی ایچ ڈی کرنے والے پہلے اسکالر ابواللیث صدیقی کا تذکرہ

    ڈاکٹر محمد صادق کا کہنا ہے کہ وہ اب نوجوانوں کو پڑھائیں گے وہ مدارس کے طلباء کو بین الاقوامی اسلامی اور پاکستانی قوانین و انسانی حقوق سے متعلق تربیت دینے کا بھی عزم رکھتے ہیں۔