Author: منظور احمد

  • کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل

    کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل

    کوئٹہ سے پشاور اور کراچی جانے والے ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں تاہم محکمہ ریلوے نے اس کی وجہ نہیں بتائی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کوئٹہ سے 9 اور 10 جولائی کو پشاور اور کراچی جانے والی ٹرینیں معطل کر دی گئی ہیں۔

    کل (بدھ 9 جولائی) پشاور سے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس کو معطل کر دیا گیا ہے اور اب وہ کل اپنے شیڈول کے مطابق روانہ نہیں ہوگی۔

    اسی طرح جمعرات 10 جولائی کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس اور کوئٹہ سے کراچی جانے والی بولان میل بھی معطل کر دی گئی ہیں۔

    ریلوے حکام نے ٹرینوں کی معطلی کی وجوہات نہیں بتائیں ہیں۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ 11 جولائی سے کوئٹہ سے تمام ٹرینیں اپنے مقررہ وقت پر روانہ ہوں گی۔

  • ایران اسرائیل جنگ، بلوچستان حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    ایران اسرائیل جنگ، بلوچستان حکومت نے حکمت عملی طے کر لی

    کوئٹہ: ایران اسرائیل جنگ کے اثرات سے نمٹنے کے لیے بلوچستان حکومت نے سرحدی اضلاع کے لیے حکمت عملی طے کر لی۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت ایرانی سرحد سے ملحقہ اضلاع کی صورت حال سے متعلق اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا،جس میں سرحدی اضلاع کے لیے بجلی اور ایل پی جی کے متبادل ذرائع سے حصول کی حکمت عملی طے کی گئی۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وفاق سے رابطے کے ذریعے برقی و ایل پی جی فراہمی بہتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ ایران سے ملحقہ بلوچستان کے علاقوں میں اشیائے خورد و نوش کی قلت نہ ہونے دی جائے۔


    دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا، اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے، ٹرمپ


    میر سرفراز بگٹی نے کہا بارڈر ایریا میں پیٹرول کی فراہمی کے لیے وفاقی وزارت پیٹرولیم سے رابطہ جاری ہے، بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان کے ایرانی سرحد سے ملحقہ علاقوں میں فی الحال غذائی قلت کا سامنا نہیں، وزیر اعلیٰ نے کہا یقینی بنایا جائے کہ بارڈر کی مقامی آبادی کو کسی صورت خوراک کی دشواری نہ ہو۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے کسی بھی غیر معمولی صورتحال کے لیے کنٹی جنسی پلان تیار رکھے، اور کمشنرز و ڈپٹی کمشنرز تمام صورت حال پر کڑی نظر رکھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ زائرین اور طلبہ کی بحفاظت واپسی باعث اطمینان ہے۔

    اجلاس کو اشیائے خورد و نوش، زائرین اور طالب علموں کی واپسی کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں کمشنر مکران، رخشان اور بارڈر اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک پر شریک ہوئے، جب کہ ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ اور آئی جی پولیس بلوچستان نے اجلاس کو بریفنگ دی۔

  • بلوچستان بجٹ: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

    بلوچستان بجٹ: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ

    بلوچستان کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اور ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 7 فیصد اضافہ کردیا گیا۔

    وزیر خزانہ بلوچستان شعیب نوشیروانی نے بجٹ تقریر کے دوران کہا کہ اہل صوبائی ملازمین کو گریڈ 1 سے 16 تک ڈسپیریاٹی ریڈکشن الاؤنس 20 کرنے کی تجویز ہے، پنشن فنڈز کے لیے ایک ارب روپے اور ہیلتھ کارڈ کے لیے 4 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    بجٹ دستاویز کے مطابق غیرترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 640 ارب روپے لگایا گیا ہے، بلوچستان کے اپنے وسائل سے ترقیاتی اخراجات کے لیے 249 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، وفاقی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 66.5 ارب اور غیرملکی امداد سے 30 ارب دستیاب ہوں گے۔

    پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے محکمے کا غیر ترقیاتی بجٹ 11 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے، محکمہ ماہی گیری و ساحلی ترقی کے غیر ترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 2 ارب 19 کروڑ روپے مختص کیا گیا۔ محکمہ کھیل و امور نوجوانان کے غیرترقیاتی بجٹ کا تخمینہ 2 ارب 44 کروڑ روپے ہے۔

    وفاقی محاصل سے آمدن کا تخمینہ 801 ارب روپے، صبوائی محصولات سے 101 ارب روپے ہے، دستاویز کے مطابق سوئی گیس لیز توسیع بونس سے 24 ارب آمدن متوقع ہے، کل آمدن 1020 ارب اور کل اخراجات 986 ارب ہیں جبکہ 34 ارب روپے کی بجت متوقع ہے۔

    محکمہ مواصلات و تعمیرات ترقیاتی بجٹ میں سرفہرست ہیں جن کا تخمینہ 55.21 ارب روپے ہے، محکمہ ایریگیشن کے لیے 42.78 ارب روپے، اسکول ایجوکیشن کے لیے 19.85 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    صحت کے لیے 16.15 ارب، بلدیات کے لیے 12.91 ارب جبکہ زراعت کے لیے 10.17 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، توانائی کے لیے 7.84 ارب، ہائر ایجوکیشن 4.99 ارب، معدنیات 56 کروڑ 76 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

    سائنس و آئی ٹی کے لیے 12.66 ارب، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ 17.16 ارب روپے، ترقی نسواں کے محکمہ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں، محکمہ ٹرانسپورٹ کے غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 46 کروڑ 35 لاکھ روپے ہے۔

  • کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار، الیکٹرک کاریں چلیں گی

    کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار، الیکٹرک کاریں چلیں گی

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت کوئٹہ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے جائزہ اجلاس میں مرکزی شہر کو ڈاؤن ٹاؤن ڈکلئیر کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کا وسطی علاقہ ڈاؤن ٹاون قرار دیا گیا ہے، یہ فیصلہ ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، ڈاؤن ٹاؤن میں رکشوں کی بجائے محدود تعداد میں الیکٹرک کاریں چلائی جائیں گی۔

    اجلاس میں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں ٹریفک منیجمنٹ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے ہیں، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے وال چاکنگ ایکٹ کی خلاف ورزی میں ملوث سیاسی جماعتوں اور کمپنیوں کو قانونی نوٹس جاری کرنے کا حکم بھی دیا۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ حکمراں جماعتوں سمیت کوئی بھی سیاسی جماعت وال چاکنگ کی مرتکب ہو تو بلا امتیاز کارروائی کی جائے، کسی بھی جلسے یا سیاسی سرگرمی کے بعد پینا فلیکس اور تشہیری مواد ہٹا دیا جائے۔

    اجلاس کے ایک فیصلے کے مطابق غیر فعال سرکاری اسکولوں کو بلوچستان ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے تحت چلایا جائے گا، جب کہ شجر کاری کے فروغ کے لیے محکمہ جنگلات کو جامع منصوبہ پیش کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

    کیف بلدیہ کی تنظیم نو کے لیے سمری کی تاخیر پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ پر اظہار برہمی کیا، اور سست روی پر سیکریٹری بلدیات کی جواب طلبی کی، انھوں نے کہا مفاد عامہ کے منصوبوں میں کوئی حیل و حجت یا تاخیر قابل قبول نہیں۔

    اجلاس میں کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات نے بریفنگ میں کہا کہ شہر میں پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف مہم جاری ہے، ایک ہفتے میں 15 سو بھکاریوں کو حراست میں لے کر بحالی مراکز میں داخل کیا گیا، انھوں نے بتایا کہ شہر کی مختلف شاہراہوں پر گھومنے والے آوارہ بیل اور گائے ٹریفک میں خلل اور عوامی مشکلات کا باعث ہیں، گزشتہ 7 ایام میں ایسے 7 بیل پکڑ کر فلاحی اداروں کے حوالے کیے گئے ہیں۔

  • کوئٹہ میں سریاب روڈ پر دھماکا

    کوئٹہ میں سریاب روڈ پر دھماکا

    کوئٹہ میں سریاب روڈ منیر مینگل چوک کے قریب دھماکا ہوا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے وقت علی مدد جتک کی قیادت میں ریلی گزر رہی تھی، دھماکے کے نتیجے میں 1 شخص جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک محفوظ رہے ہیں، گاڑی کو نقصان پہنچا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق بظاہر دستی بم سے حملہ کیا گیا ہے، شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں جشن فتح جلسہ پاک فوج سے اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیا جارہا ہے جس میں شرکت کے لیے پی پی رکن صوبائی اسمبلی کی قیادت میں ریلی گزر رہی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے کی نوعیت اور دیگر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی قیادت پر حملے دراصل بلوچستان کے امن پر وار ہیں۔ ایسی بزدلانہ کارروائیاں ہماری اجتماعی قوت ارادی کو متزلزل نہیں کر سکتیں،

    انہوں نے مزید کہا ہے کہ امن دشمن عناصر کے خلاف سخت اور نتیجہ خیز کارروائی ہو گی۔ اور امن میں رخنہ ڈالنے والے عناصر کو بے نقاب کیا جائے گا جبکہ ریاست دشمن عناصر کو نشان عبرت بنایا جائے گا۔

  • ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ویڈیو: وہ صرف پولیو قطرے ہی نہیں پلاتیں، شاعری کے ساتھ بھی جنگ لڑ رہی ہیں!

    ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے مشکل ترین جنگ بلوچستان میں لڑی جا رہی ہے، جس میں 7 ہزار سے زائد خواتین پولیو ورکرز فرنٹ لائن پر ہیں۔ ان میں سے ایک نرگس ندیم بھی ہیں، جنھوں نے بچوں کو معذور ہونے سے بچانے کو اپنا مقصد بنا لیا ہے۔

    صرف پولیو قطرے ہی نہیں، وہ شاعری کے ساتھ بھی لڑ رہی ہیں


    پولیو ورکر نرگس ندیم بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے علاوہ اپنی شاعری سے بھی اس موذی مرض کے خلاف برسرپیکار ہیں۔

    ’’کیا ہوا جو آج مشکل وقت ہے آیا ہوا

    یہ بھی ہمت اپنی سے ٹل جائے گا، دیکھیں گے ہم

    انشاء اللہ ایسا دن بھی آئے گا دیکھیں گے ہم

    پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا دیکھیں گے ہم

    ایک بھی معذور بچہ اب نظر نہ آئے گا

    پاؤں پر اپنے کھڑا ہو جائے گا، دیکھیں گے ہم‘‘

    پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید کے لیے ایک نظم

    بلوچستان میں اب تک پولیو ٹیموں پر حملوں میں 10 پولیو ورکرز شہید ہو چکے ہیں، ایسے حالات میں کام کرنے والی پولیو ورکرز کے لیے نرگس ندیم کی شاعری حوصلہ افزا ہے۔ چند سال قبل پولیو ورکر سکینہ بی بی شہید ہوئیں تو انھوں نے ان کی یاد میں نظم لکھی، اور انھیں خراج تحسین پیش کیا۔ نرگس ندیم کی اس نظم کو ملکی سطح پر بھی پذیرائی ملی، سکینہ بی بی کی آواز کے عنوان سے وہ لکھتی ہیں:

    ’’میں سڑکوں میں یا گلیوں میں

    تمھاری ایک دوا اور بھوک

    کپڑوں اور بستوں کے لیے

    گھر گھر میں جاتی تھی

    سمجھ کر اک عبادت

    بچوں کو قطرے پلاتی تھی‘‘

    جب پولیو ورکر فیلڈ میں ہو تو گھر والے دعائیں کرتے ہیں!


    نرگس ندیم خود کوئٹہ میں مغل آباد مشرقی بائی پاس میں کام کرتی ہیں، جو نواحی اور حساس علاقہ ہے، مگر وہ بے خوف صبح اپنا گھر چھوڑ کر فیلڈ میں پہنچتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کام کر کے اب ہم بہادر ہو گئے ہیں، کیوں کہ ایک مقصد کے تحت انسداد پولیو مہم کا حصہ ہیں اور یہ کام کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہمیں ڈر نہیں لگتا لیکن ہمارے گھر والے پریشان رہتے ہیں۔ نرگس ندیم کہتی ہیں کہ جب تک وہ گھر نہ لوٹیں بچے اور شوہر انتظار کر رہے ہوتے ہیں اور دعائیں کر رہے ہوتے ہیں کہ سب ٹیمیں خیریت سے گھر پہنچ جائیں۔

    ایک گھر میں داخل ہونے کے بعد نرگس کے ساتھ کیا ہوا؟


    نرگس ندیم مہم کے دوران روزانہ 50 سے 70 گھروں تک جاتی ہیں، کھڑی دھوپ میں پیدل آگے بڑھتے ہوئے مشرقی پہاڑ کوہ مردار کے دامن تک پہنچتی ہیں، تھک کر دم لیتی ہیں، مگر قدم نہیں ڈگمگاتے۔ پولیو کا خاتمہ ان کا مقصد مگر ہر گھر میں الگ رویہ ملتا ہے۔ کچھ ایسی ان ہونیاں بھی ہوتی ہیں، جو وہ بھول نہیں سکتیں۔

    نرگس ندیم کے مطابق ایک گھر میں جب وہ گئیں اور بتایا کہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے آئی ہوں، تو گھر والوں نے گالیاں دینا شروع کر دیں۔ اس حد تک وہ غصے میں آئے کہ ایک مرد مارنے کے لیے لپکا۔ نرگس ندیم کہتی ہیں وہ دروازے کی طرف بھاگی باہر نکل کے خود کو بچایا۔

    مشکل ترین جنگ!


    بلوچستان میں 11 ہزار پولیو ورکرز محدود اجرت میں پولیو کے خلاف مشکل ترین جنگ لڑ رہے ہیں۔ حملوں کے خطرات، سخت موسمی حالات، دشوار گزار راستے عبور کر کے یہ ورکرز ایک ایک گھر پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں، تاکہ سب بچوں کو پولیو سے محفوظ بنا سکیں۔ تمام تر نامساعد حالات کے باوجود یہ پولیو ورکرز پر عزم ہیں کہ ان کی کوششیں رنگ لائیں گی، اور ملک سے پولیو کا خاتمہ ہو جائے گا، اس لیے والدین سے اپیل ہے کہ ان کے ساتھ ہمیشہ تعاون کریں۔


    گاڑیوں کا فٹنس سرٹیفیکیٹ کیسے حاصل ہوگا اب؟ ویڈیو دیکھیں


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکا

    کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زوردار دھماکا

    کوئٹہ: ڈبل روڈ پر پولیس موبائل کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 4 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دھماکے کے باعث پولیس کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچا ہے، ریسکیو ٹیمیں طلب کرلی گئیں ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے سے پولیس موبائل کے قریب کھڑی موٹرسائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے میں قریب گزرنے والی گاڑی اور دکانوں کوبھی نقصان پہنچا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکیورٹی فورسز دھماکے کی جگہ پر پہنچ گئی ہیں۔ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے ناپاک عزائم ناکام بنائیں گے، واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    اس سے قبل گوادر کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 6 مسافروں کو قتل کردیا، جاں بحق افراد گوادر سے کراچی جا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، کوسٹل ہائی وے پر مسلح افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 6 مسافر جاں بحق ہوگئے۔

    سیکورٹی ذرائع نے بتایا گزشتہ شب گوادر کوسٹل ہائی وے پر دہشتگردوں کی جانب سے گاڑیاں روک کر مسافروں کی شناخت پریڈ کی گئی اور ناکہ بندی کے دوران فائرنگ کرکے 6 مسافروں کو قتل کیا گیا اور تین مسافروں کو یرغمال بنا کر ساتھ لے گئے۔

    سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ ناکہ بندی کوسٹل ہائی وے کلمت کے مقام پر گئی حملہ آوروں نے دو باوزرز گاڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا، سیکورٹی فورسز کا علاقے سرچ آپریشن جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق افراد گوادر سے کراچی جا رہے تھے جس میں سے ایک شخص کا تعلق ملتان سے ہے جبکہ دیگر کی شناخت کا عمل جاری ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے کلمت میں مسافروں پرفائرنگ کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے 5 افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔

    ویڈیو: نشتر پارک کے قریب کار پر فائرنگ، این آئی سی وی ڈی کا ملازم معجزانہ طور پر بڑے حادثے سے بچ گیا

    وزیراعظم نے واقعے کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کا تعین اور قرارواقعی سزایقینی بنانیکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شرپسندعناصر بلوچستان کے امن و ترقی کے دشمن ہیں۔

  • بلوچستان، 28 محکموں کے 428 سرکاری ملازمین کی دہری ملازمت کا انکشاف

    بلوچستان، 28 محکموں کے 428 سرکاری ملازمین کی دہری ملازمت کا انکشاف

    کوئٹہ: بلوچستان کے 28 محکموں کے 428 سرکاری ملازمین کی دہری ملازمت کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت سیکریٹریز کمیٹی کے اجلاس میں صوبے کے 28 محکموں کے 428 ملازمین کی دہری ملازمت کرنے، کئی افسران کا تبادلہ ہونے کے باجود سرکاری گاڑیاں واپس نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے فوری کارروائی اور مقدمات درج کرنے اور بیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دے دیا۔

    سیکریٹری ایکسائز ڈپارٹمنٹ سید ظفر شاہ بخاری نے اجلاس میں 9882 سرکاری گاڑیوں کا ریکارڈ پیش کیا اور اعداد و شمار کو اپ ڈیٹ کرنے کی حکمت عملی پر بریفنگ دی، اجلاس کو بتایا گیا کہ کئی افسران ٹرانسفر کے باوجود گاڑیاں واپس نہیں کر رہے جس پر وزیر اعلیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ گاڑیاں واپس نہ کرنے والے افسران کے خلاف فوری ایف آئی آر درج کی جائے۔

    انھوں نے کہا سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم ضروری ہے تاکہ غیر فعال افسران کے خلاف جبری ریٹائرمنٹ کا آپشن استعمال کیا جا سکے، وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے سرکاری افسران اور اہلکاروں کی ڈیٹا بیس تک رسائی حاصل کر لی گئی ہے اور وہ خود ملازمین کی حاضری مانیٹر کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوئی بھی سرکاری افسر یا ملازم ریاستی بیانیے سے انحراف نہیں کر سکتا، ریاست مخالف عناصر کو بیڈ گورننس تقویت دیتی ہے، جس کا سدباب کرنا ضروری ہے، بلوچستان مشکل دور سے گزر رہا ہے اور ہر سرکاری اہلکار کو عوامی مسائل حل کرنے پر مکمل توجہ دینی ہوگی تاکہ عام بلوچستانی کے مسائل حل کیے جا سکیں اور بلوچستان کا وہ فرد جو سردی میں ٹھٹھرتا اور گرمی میں جھلستا ہے اس کو ریلیف دیا جا سکے۔

  • بینائی سے محروم وش ناز موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    بینائی سے محروم وش ناز موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں؟ ویڈیو رپورٹ

    کوئٹہ کی وش ناز بینائی سے محروم ہیں، مگر حوصلے بلند ہیں، ان کے ہنر اور کام میں مہارت دیکھ کر لوگ دنگ رہ جاتے ہیں۔

    وش ناز بغیر دیکھے دل کش رنگوں کے موتیوں سے خوب صورت بریس لیٹ، ہار، پرس اور مختلف اشیا بناتی ہیں، ہنرمند ہاتھوں سے بنائے ہوئے زیورات مختلف نمائش میں اور آن لائن فروخت کر کے گھر کی آمدنی میں اپنا حصہ ڈالتی ہیں۔

    وش ناز کی بینائی بچپن میں بیماری کے دوران چلی گئی تھی، لیکن انھوں نے اپنے حوصلوں کو ٹوٹنے نہیں دیا، انھوں نے نہ صرف تعلیم کا سلسلہ جوڑا، بلکہ اپنے ہنر کو روزگار کا ذریعہ بھی بنا لیا۔ بینائی سے محرومی کے باوجود وہ موتیوں کے رنگوں کی پہچان کیسے کرتی ہیں اور کس طرح خوب صورت زیورات تخلیق کرتی ہیں، یہ اس ویڈیو میں دیکھیں۔


    1600 روپے والے تازہ پنیر کی قیمت 1000 روپے فی کلو


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں

  • کیا پی ٹی آئی حکومت نے کالعدم تنظیموں کے کارندے نہیں چھوڑے؟ سرفراز بگٹی

    کیا پی ٹی آئی حکومت نے کالعدم تنظیموں کے کارندے نہیں چھوڑے؟ سرفراز بگٹی

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مستحقین میں رمضان راشن کی تقسیم کا افتتاح کرتے ہوئے پی ڈی ایم اے کو ڈھائی لاکھ مستحق خاندانوں میں منصفانہ راشن تقسیم کرنے کی ہدایت کر دی۔

    افتتاحی تقریب کے موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ مستحقین کی شارٹ لسٹنگ ڈپٹی کمشنرز نے کی، راشن کی تقسیم کا مقصد مستحقین کی خوشیوں میں اضافہ کرنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: آرٹیفشل انٹیلی جنس کے ذریعے پاکستان کے خلاف سازش ہو رہی ہے

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ جتھے آ کر قومی شاہراہیں بند کر دیتے ہیں، حکومت پر پریشر ڈالنے کیلیے لوگوں کو غائب کیا جاتا ہے، حکومت صبر و تحمل سے کام لے رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمر ایوب ان 8 اضلاع کے نام بتائیں جہاں آزادی کے نعرے لگ رہے ہیں، کیا پی ٹی آئی حکومت نے کالعدم تنظیموں کے کارندے نہیں چھوڑے؟ بلوچستان کئی سالوں سے دہشتگردی کا شکار ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت اسمارٹ کائنیٹک آپریشنز کر رہی ہے، دہشتگرد عصر اور مغرب کے وقت ہی کارروائیاں کیوں کرتے ہیں؟ پولیس اور اے ایریاز کو مضبوط کر رہے ہیں، فورسز جلد دہشتگردی کو کنٹرول کر لیں گی۔