Author: مظہر اقبال

  • بھارت کی آبی جارحیت جاری، ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا

    بھارت کی آبی جارحیت جاری، ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا چھوڑ دیا

    لاہور (31 اگست 2025): بھارت کی آبی جارحیت جاری ہے ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب کے ذریعہ پاکستان میں چھوڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت کا سلسلہ دراز ہو گیا۔ مودی سرکار کی جانب سے ایک بار پھر بڑا سیلابی ریلا دریائے چناب میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ پہلے سیلابی پانی چھوڑنے سے قبل بھارت نے اس کی اطلاع دی تھی۔ تاہم اس بار اس نے بغیر اطلاع کے پانی چھوڑا ہے۔

    بھارت نے سلال ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے ہیں، جس کے ذریعہ 8 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا دریائے چناب کے ذریعہ پاکستان پہنچے گا۔

    دریائے چناب میں چھوڑا جانے والا یہ سیلابی ریلا اگلے 48 گھنٹے میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پہنچے گا، جس سے وہاں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب اور پہلے سے تباہ حال پنجاب میں بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے۔ جب کہ خانکی، قادر آباد اور ہیڈ پنجند کے مقام پر صورتحال مزید ابتر ہونے کا امکان ہے۔

    بھارت نے چند روز قبل بھی 9 لاکھ کیوسک اور اس سے پہلے بھی بڑے پیمانے پر پانی پاکستان کی جانب چھوڑا تھا۔ ان سیلابی ریلوں کے چھوڑنے کی پاکستان کو اطلاع ضرور دی گئی، مگر یہ اطلاع بھی سندھ طاس معاہدے کے برخلاف سفارتی ذرائع کے ذریعہ اور آخری وقت میں دی گئی، جس کے باعث پاکستان اس سیلاب سے بچنے کے لیے کوئی موثر انتظامات نہ کر سکا۔ اور اس سیلاب کی تباہ کاریاں ابھی پنجاب کے مختلف اضلاع میں جاری ہیں۔

    تاہم اس بار بھارت نے بغیر اطلاع کے پانی چھوڑا ہے۔ جس سے مزید تباہی پھیلنے کا قومی امکان ہے۔ بالخصوص سیالکوٹ، گوجرانوالہ، مظفر گڑھ، خانیوال، پنڈی بھٹیاں، حافظ آباد، چنیوٹ، شور کوٹ اور اطراف کے علاقوں کا زیادہ خطرہ ہے۔

    2 یا 3 ستمبر کی رات سیلاب سندھ میں داخل ہوگا

    پنجاب میں تباہی پھیلانے کے بعد یہ سیلابی ریلا دریائے سندھ میں جا گرے گا۔ بھارت کی جانب سے بغیر اطلاع بڑا سیلابی ریلا چھوڑے جانے کے بعد صورتحال تشویشناک ہو چکی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-floods-update-31-aug-2025/

  • پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب، فوج طلب کرلی گئی

    پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب، فوج طلب کرلی گئی

    بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے بعد پنجاب کے دریاؤں میں ممکنہ سیلاب کے پیش نظر سول انتظامیہ کی مدد کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے۔

    بھارت نے دریائے راوی پر قائم ڈیم کے تمام گیٹ کھول دیے جس کے باعث دریائے چناب میں بھی پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی آبی جارحیت سے پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی جس سے نمٹنے کیلیے سول انتظامیہ کی مدد کیلئے پنجاب کے7اضلاع میں فوج طلب کرلی گئی ہے۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب نے فوری امدادی اقدامات کیلئے اہم فیصلہ کرتے ہوئے قصور، سیالکوٹ، نارووال میں فوج طلب کی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، سول ڈیفنس، پولیس پہلے سے متحرک ہیں، قصور، سیالکوٹ، نارووال کے ڈی سیز نے فوج کی فوری تعیناتی کی درخواست دی۔

    ضلعی امداد اور ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بروقت فیصلہ کیا گیا ہے، محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی وزارت داخلہ کو فوجی تعیناتی کیلئے مراسلہ ارسال کیا ہے۔

    ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ ریسکیو و امدادی سرگرمیوں کیلئے فوج کو طلب کیا جا رہا ہے، فوجی دستوں کی تعداد ضلعی انتظامیہ سے مشاورت کے بعد طے ہوگی۔

    مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ سیلابی علاقوں میں آرمی ایوی ایشن سمیت دیگر وسائل بھی فراہم ہوں گے، پنجاب حکومت کے تمام ادارے سیلابی صورتحال کو 24 گھنٹے مانیٹر کررہے ہیں،

    محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    دریائے چناب پر انتہائی خطرناک سیلاب

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر بہاؤ 9 لاکھ 20 ہزار کیوسک سے تجاوز کر چکا ہے جو کہ انتہائی خطرناک سیلابی سطح ہے جبکہ ہیڈ مرالہ کی ڈیزائن گنجائش 11 لاکھ کیوسک ہے جبکہ خانکی کے مقام پر 4 لاکھ 32 ہزار کیوسک ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام ریسکیو و ریلیف آپریشن کی نگرانی کر رہا ہے۔ نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر 24 گھنٹے فعال ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ تمام سول و عسکری اداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ عوام حفاظتی اقدامات یقینی بناتے ہوے مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر لازمی عمل کریں اور امدادی ٹیموں سے رابطہ رکھیں۔

    مزید پڑھیں : پنجاب کے دریاؤں میں سیلابی صورتحال، ادارے ہائی الرٹ

    دریائے چناب، ستلج، راوی میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی وزرا کو خصوصی ہدایات جاری کر دیں۔

    وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو سیلاب متاثرہ علاقوں کا فوری دورہ کرنے، امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے اور اپنے متعلقہ حلقوں میں جانے کی ہدایت کر دی، ساتھ ہی شہریوں کا انخلا، ریسکیو و ریلیف کی سرگرمیوں کی خود نگرانی کرنےکی ہدایت کی ہے۔

     

  • عوام ایکسپریس حادثہ کس کی وجہ سے ہوا؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    عوام ایکسپریس حادثہ کس کی وجہ سے ہوا؟ رپورٹ سامنے آ گئی

    لاہور (17 اگست 2025): عوام ایکسپریس حادثے سے متعلق ابتدائی جوائنٹ سرٹیفکیٹ رپورٹ سامنے آ گئی ہے جس میں حادثے کے ذمہ دار کا بھی تعین کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام ایکسپریس ٹرین کو لودھراں کے قریب حادثہ پیش آیا ہے، جس کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ حادثہ ٹرین کے اوور شوٹ ہونے کی وجہ سے ہوا ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق عوام ایکسپریس حادثہ ٹرین ڈرائیور کی غلطی قرار دے دیا گیا ہے، ٹرین ڈرائیور وقت پر بریک نہ لگا سکا تھا، جس کی وجہ سے اتنا بڑا حادثہ پیش آیا، اس حادثے میں ایک مسافر جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور سے کراچی جانے والی عوامی ایکسپریس ٹرین کے ساتھ لودھراں جنکشن کے قریب حادثہ پیش آیا تھا، مسافروں کے مطابق ریل لودھراں جنکشن کے مقام پر نہیں رکی اور آگے مال بردار گاڑی کے کھڑے انجن کے ساتھ ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے ٹرین کی متعدد بوگیاں ٹریک سے اتر گئیں۔

    لاہور سے کراچی جانے والی ٹرین کو حادثہ، ایک مسافر جاں بحق متعدد زخمی

    ریلوے حکام کے مطابق ڈاؤن ٹریک کو بحال کر دیا گیا ہے، 6 نمبر ٹریک پر کام جاری ہے، عوام ایکسپریس کے 250 مسافروں کو رحمان بابا ایکسریس سے کراچی روانہ کر دیا گیا ہے۔ وزیر ریلوے نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ 7 دنوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • اسلام آباد ایکسپریس کو حادثہ، 25 مسافر زخمی

    اسلام آباد ایکسپریس کو حادثہ، 25 مسافر زخمی

    لاہور سے راولپنڈی جانے والی اسلام آباد ایکسپریس کو حادثہ پیش آیا ٹرین کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور 25 مسافروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور سے راولپنڈی جانے والی اسلام آباد ایکسپریس کو حادثہ کالا شاہ کاکو کے مقام پر پیش آیا۔ ٹرین کی 6 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں اور ابتدائی طور پر 25 مسافروں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مسافر بھی اپنی مدد آپ کے تحت امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریلوے حکام، ریسکیو ٹیمیں اور ریلوے پولیس جائے حادثہ پہنچ گئیں اور امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ ریلوے حکام کے مطابق 6 ایمرجنسی وہیکل کے ذریعہ 25 اہلکار ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔

    دوسری جانب حادثے کے بعد راولپنڈی اور لاہور سے آنے جانے والی ٹرینوں کے روٹ کو عارضی طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ٹریک کلیئر ہونے تک ٹرینیں براستہ وزیر آباد، سانگلہ ہل، حافظ آباد، شاہدرہ لاہور پہنچیں گی۔ گرین لائن ایکسپریس سادھوکی سے روانہ کر دی گئی ہے۔

    وزیر ریلوے حنیف عباسی نے حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حادثے کی انکوائری سینئر افسران کر کے 7 دن میں رپورٹ پیش کریں گے اور جو ذمہ دار ہوگا وہ انجام کو پہنچے گا۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ تمام مسافروں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ پہلی ترجیح زخمی تھے، انکی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ٹرین حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو ٹیموں کو امدادی کارروائیاں تیز کرنے اور زخمیوں کو ترجیحی بنیاد پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

  • پاکستانی زرعی ماہر کا بڑا کارنامہ، 50 ڈگری تک گرمی برداشت کرنے والی کپاس کی نئی قسم تیار کر لی

    پاکستانی زرعی ماہر کا بڑا کارنامہ، 50 ڈگری تک گرمی برداشت کرنے والی کپاس کی نئی قسم تیار کر لی

    پاکستانی زرعی ماہر جاوید سلیم قریشی نے ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے، انھوں نے کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لیے جدید مختلف جنیاتی خصوصیات کا حامل بیج تیار کر لیا، جو بغیر سپرے کیڑوں کا مقابلہ کرنے کے ساتھ موسم کی شدت کو برداشت کرنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    لاہور کے زرعی ماہر جاوید سلیم قریشی نے 50 ڈگری تک گرمی برداشت کرنے اور 7 مختلف خصوصیات کی حامل کپاس کی نئی قسم تیار کر کے ایک کارنامہ انجام دے دیا ہے۔ نئے بیج سے پیداوار 50 من فی ایکڑ تک پہنچ جائے گی، وفاقی وزیر پلاننگ کمیشن احسن اقبال نے نئی فصل کا معائنہ کیا۔

    پچیس سال تک کپاس کی فصل پر ریسرچ کرنے والے ماہر زراعت انجنیئر جاوید سلیم قریشی نے بتایا یہ پچاس ڈگری درجہ حرارت کو بھی برداشت کر سکتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے لاہور میں ہی کامیابی سے یہ بیج تیار کیا، کپاس کے طرز ہی پر ہمیں کنولا، چاول، مکئی، پھل اور سبزیوں کی پیدوار کو بڑھانا اور لاگت کو کم کرنا ہوگا۔

    وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے بھی اس کامیاب تجربے کو سراہا اور کہا کہ زراعت کو فروغ دینے لیے ایک قومی سطح کی مشاورتی کمیٹی بنا رہے ہیں۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو  پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ، ملازمین کی تنخواہوں میں کتنا اضافہ کیا جائے گا؟

    لاہور: پنجاب حکومت کا بجٹ 13 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں کوئی نیا ٹیکس نہ لگانے کی تجویز دی گئی ہے اور ریونیو اتھارٹی نان ٹیکس پیئر شعبوں کو شامل کرنے کی تجویز دے گی۔

    پنجاب کا آئندہ مالی سال 2025-2026 کا ترقیاتی بجٹ کا 1200 ارب روپے کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، 2750 ترقیاتی اسکیموں کے لیے 1076 ارب روپے لوکل، 124 ارب 30 کروڑ روپے غیر ملکی فنڈنگ سے آئے گا۔

    ذرائع کے مطابق 1412 جاری ترقیاتی اسکیموں کے لیے 536 ارب روپے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں نئی ترقیاتی اسکیموں کے لیے 457 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، 32 ترقیاتی پروگراموں کے لیے 207 ارب روپے کا بجٹ تجویز ہے۔

    وزیر اعلیٰ لوکل روڈ پروگرام بلاک کے لیے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز، تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کی سولر منتقلی کے لیے 1 ارب روپے رکھنے کی تجویز، گورنمنٹ ہائی سیکنڈری اسکولز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے لیے 4 ارب 34 کروڑ 71 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز، وزیر اعلیٰ پنجاب اسکولز میل پروگرام 8 اضلاع کے لیے 9 ارب روپے کی تجویز، وزیر اعلیٰ ٹریکٹر پروگرام کے لیے 10 ارب روپے رکھنے کی تجویز، لاہور میں زراعت ہاؤس کی تعمیر و مرمت کے لیے 75 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔


    مالی سال 2025-26 کا بجٹ پیش، تنخواہ داروں کیلیے ریلیف کا اعلان


    ذرائع کے مطابق پنجاب میں آم کی پیداوار بڑھانے کے لیے 3 سالہ پروگرام لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے لیے سالانہ 75 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے، پنجاب کلین ایئر پروگرام (ورلڈ بینک فنڈڈ) کے لیے سالانہ 50 کروڑ روپے رکھنے، پنجاب گرین ٹریکٹر پروگرام فیز ٹو کے لیے ساڑھے 5 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    صوبائی حکومت نے ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ ہاؤس پنجاب میں قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے لیے 50 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار فنانس کے لیے 89 ارب روپے رکھنے کی تجویز، پنجاب بزنس فیسیلی ٹیشن سنٹرز کا دائرہ کار وسیع کرنے کے لیے 75کروڑ روپے کی تجویز ہے۔

    سی ایم آسان کاروبار فنانس نارتھ کے لیے 8 ارب ساؤتھ کے لیے 6 ارب رکھنے، پنجاب کے سرکاری کالج میں سولرسسٹم کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالتوں اور ہائیکورٹ بینچ کو سولر سسٹم پر منتقل کرنے کے لیے 3 ارب 4 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    پنجاب حکومت نے الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے لیے 3 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے جب کہ گورنر ہاؤس کو سولر پر منتقل کرنے کے لیے 20 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

    ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فی صد اضافہ کیا جائے گا، صحت کے بجٹ میں 90 ارب روپے زیادہ رکھے جانے کی تجویز ہے، پنجاب حکومت نے صوبے کے دیہاتوں کو اسٹیٹ آف دی آرٹ ماڈل ویلج بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے، 1600 دیہاتوں کو ماڈل ویلج بنانے کے لیے گرانٹ ورلڈ بینک فراہم کرے گا، اور آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ماڈل ویلج پروجیکٹ کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

  • اووربلنگ کا ذمہ دار میں‌ ہوں گا، لیسکو چیف ایگزیکٹو کا بڑا بیان

    اووربلنگ کا ذمہ دار میں‌ ہوں گا، لیسکو چیف ایگزیکٹو کا بڑا بیان

    لاہور: لیسکو کے چیف ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ اگر لیسکو میں اووربلنگ ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری خود ان پر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق لیسکو کے چیف ایگزیکٹو انجینئر محمد رمضان بٹ کا کہنا ہے کہ لیسکو میں اگر کہیں بھی اووربلنگ ہوئی تو اس کا ذمہ دار وہ ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد رمضان بٹ نے کہا کہ لیسکو میں قطعاً اووربلنگ نہیں ہوتی، اگر ہوگی تو اس کا میں اور میری ٹیم ذمہ دار ہوں گے، مطلب یہ کہ جو لیسکو ہیڈ کوارٹر میں بیٹھے ہیں اور سی ایس ٹی ذمہ دار ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے صارفین ہمارے باس ہیں، ان کو ہمیں سروس فراہم کرنی ہے، یہ ان کا حق ہے اور ہماری ڈیوٹی ہے۔

    دوسری طرف انھوں نے کہا حکومتی سرکاری ادارے 23 ارب کے نادہندہ ہیں، جن میں چار سے پانچ ارب روپے اسی سال کے ہیں اور باقی گزشتہ برسوں کے ہیں، ان سے وصولی کا کام ترجیحی بنیادوں پر جاری ہے۔

    انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ انھوں نے لیسکو کو ماں کا درجہ دے دیا ہے، جہاں کرپشن اور بد عنوانی پر زیرو ٹالرنس ہے، جو بھی ذمہ دار ہوا اس کے خلاف ایکشن ہوگا۔

  • بھارت نے پاکستان کی اجازت کے باوجود افغانستان کے ٹرک کو داخلے سے روک دیا

    بھارت نے پاکستان کی اجازت کے باوجود افغانستان کے ٹرک کو داخلے سے روک دیا

    بھارت نے پاکستان کی اجازت کے باوجود افغانستان کے 150 ٹرکوں کو واہگہ باڈر سے داخلے سے روک دیا۔

    ذرائع کے مطابق بھارت نے افغانستان سے آنے والے سامان کو داخلے کی اجازت نہیں دی، پاکستان کی اجازت دینے کے باوجود بھارت نے ٹرکوں کیلئے بارڈر نہیں کھولا۔

    ذرائع نے بتایا کہ افغانستان کے سامان سے لدے 150 ٹرک واہگہ بارڈر پر کھڑے ہیں لیکن پاکستان کی اجازت کے باوجود بھارت نے اپنا باڈر بند کر رکھا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارت سامان لے جانے والے 150 افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر سے جانے کی اجازت دی تھی۔

    وزارت خارجہ کی جانب سے جاری دستاویز کے مطابق اسلام آباد میں افغان سفارت خانے نے 28 اپریل کو پاکستان میں مختلف ٹرانزٹ پوائنٹس پر پھنسے کنٹینرز کے بارے میں درخواست دی تھی۔

    افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے پیش نظر حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ ان افغان ٹرکوں کو واہگہ بارڈر عبور کرنے کی اجازت دے گی۔

    واضح رہے کہ 22 اپریل مقبوضہ کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے پہلگام میں 26 سیاحوں کی مبینہ ہلاکت کے بعد سندھ طاس معاہدہ فوری طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بھارتی اشتعال انگیزی کے خلاف منعقدہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ تمام بھارتی ایئرلائنز کے لیے پاکستانی فضائی حدود فوری طور پر بند کر دی گئی ہے جبکہ پاکستان کے راستے کسی بھی تیسرے ملک سمیت بھارت کے ساتھ تمام تجارت فوری طور پر معطل کردی گئی ہے۔

  • ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    ایک سال میں قصور میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف

    لاہور: ایک سال میں صرف قصور شہر میں 37 ارب 20 کروڑ 70 لاکھ روپے کی بجلی چوری کا انکشاف ہوا ہے۔

    لیسکو دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 26 ہزار مقدمات درج کرائے جانے کے باوجود پنجاب کے شہر قصور میں بجلی چوروں سے ریکوری نہیں ہو سکی ہے۔

    لیسکو ذرائع کا کہنا ہے کہ لیسکو کے 8 سرکلز میں سے سب سے زیادہ بجلی چوری قصور سرکل میں کی جا رہی ہے، جہاں سیاسی مداخلت کے باعث لیسکو افسران بجلی چوروں کے خلاف کارروائی نہیں کر پاتے۔

    لیسکو ذرائع کے مطابق قصور سرکل میں بجلی چوری کی وجہ سے پوری کمپنی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔


    بجلی کی قیمتیں اور سولر پالیسی: صارفین کے لیے بڑی خوشخبری آگئی


    دستاویز کے مطابق قصور رورل ڈویژن میں 8 ارب 64 کروڑ 80 لاکھ مالیت کی 20 کروڑ 31 لاکھ یونٹس بجلی کی چوری کی گئی، پھول نگر ڈویژن میں 9 ارب 62 کروڑ 90 لاکھ روپے کے 20 کروڑ 30 لاکھ یونٹس کی بجلی چوری کی گئی۔

    چونیاں ڈویژن میں 9 ارب 38 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 19 کروڑ 80 لاکھ یونٹس، قصور سٹی ڈویژن میں 5 ارب 66 کروڑ، 70 لاکھ روپے کے 12 کروڑ یونٹس، کوٹ رادھا کشن ڈویژن میں 2 ارب 87 کروڑ 70 لاکھ روپے کے 6 کروڑ 10 لاکھ یونٹ کی بجلی چوری کی گئی۔

    لیسکو دستاویز کے مطابق بجلی چوروں سے ڈٹیکشن بل کی مد میں صرف 33 کروڑ 68 لاکھ روپے وصول کیے جا سکے ہیں، اس طرح قصور سرکل کی ریکوری محض 40 فی صد رہی۔

  • جواد احمد پر بجلی چوری کے الزام میں لاکھوں روپے کا جرمانہ عائد

    جواد احمد پر بجلی چوری کے الزام میں لاکھوں روپے کا جرمانہ عائد

    لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) نے پاکستانی گلوکار جواد احمد پر بجلی چوری کے الزام میں 13 لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل جواد احمد کی اہلیہ کے بیوٹی پارلر میں بجلی چوری پکڑی گئی تھی، لیسکو حکام کے چھاپے کی اطلاع پر جواد احمد فوراً پہنچے اور ان کی لیسکو حکام سے تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    جواد احمد نے لیسکو حکام سے میٹر چھین لیا تھا، لیسکو حکام کے مطابق گلوکار جواد احمد کے خلاف نواب ٹاؤن تھانے میں ایف آئی آر درج ہو گئی ہے، لیکن مقدمے میں تمام دفعات شامل نہ کرکے پولیس نے زیادتی کی ہے۔

    لسیکو حکام کا کہنا ہے کہ جواد احمد کو 27 ماہ کی بجائے صرف چھ ماہ کا ڈٹیکشن بل دیا گیا ہے، میٹر اب تک غائب ہے، میٹر ملنے پر بل زیادہ ڈالیں گے، بل کی مجموعی رقم 13 لاکھ روپے بنی ہے۔

    لسیکو حکام نے کہا کہ صارف کسی بھی فورم پر چلا جائے، ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی، ساری کارروائی کی تفصیل اعلیٰ حکام کو بھجوا دی گئی ہے۔