Author: مرزا آفتاب بیگ

  • سارہ شریف کی تصاویر جاری، پولیس کی عوام سے مدد کی اپیل

    سارہ شریف کی تصاویر جاری، پولیس کی عوام سے مدد کی اپیل

    لندن : سرے پولیس نے 10 سالہ سارہ شریف کی تصاویر جاری کرتے ہوئے عوام سے مدد کی اپیل کردی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قتل ہونے والی 10 سالہ سارہ شریف کیس میں سرے پولیس نے عوام سے مدد کی اپیل کردی۔

    پولیس نے سارہ شریف کی تصاویر جاری کرتے ہوئے کیس سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات دینے کی اپیل کی ہے۔

    خیال رہے سارہ شریف قتل کیس میں بچی کے والد، سوتیلی ماں اور چچا جیل میں ہیں ، تینوں افراد کو 13 ستمبر کو لندن واپسی پر حراست میں لیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے تینوں افراد کو قتل اور وجہ قتل کے جرم میں چارج کیا۔

    یاد رہے 19 ستمبر کو اولڈ بیلی کورٹ کا کہنا تھا کہ دس سالہ سارہ شریف کے قتل کا مقدمہ آئندہ سال 24 ستمبر کو سنا جائے گا جبکہ عدالت ابتدائی سماعت اسی سال یکم دسمبر کو کرے گی ۔

    دوران سماعت پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو سارہ کی موت کے اسباب بتائے گئے، پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ سارہ کے جسم پر شدید تشدد کے نشانات پائے گئے تھے۔

    عدالت کو پراسیکیوٹر نے بتایا تھا کہ سارہ کی پسلیاں فریکچرڈ تھیں، سارہ شریف کا برین ہیمبرج بھی ہوا تھا اور سارہ کی باڈی 10 اگست کو گھر کے بیڈ روم سے ملی تھی۔

  • سارہ شریف قتل کیس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

    سارہ شریف قتل کیس کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں

    لندن : دس سالہ سارہ شریف قتل کیس کی ہونے والی سماعت کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں ، سماعت میں ملزمان کے وکیل نے الزامات ماننے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دس سالہ سارہ شریف کیس کی مزید تفصیلات سامنے آگئین ، برطانوی میڈیا نے بتایا کہ گرفتار ملزمان گذشتہ روز مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیے گئے جہاں پر ان کی شناخت کی تصدیق کی گئی اور ان پر سارہ کے قتل کے الزامات پڑھ کر سنائے گئے، جنھیں ملزمان کے وکیل نے ماننے سے انکار کیا۔

    پراسکیوٹر آمینڈا بھروز نے عدالت کو واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دس اگست صبح 2:47 پر پولیس کو آٹھ منٹ چونتیس سیکنڈ کی کال پاکستان سے موصول ہوئی جبکہ فلائٹ آٹھ اگست کو بک کی گئی تھی۔

    پولیس فوری طور پر وقوعہ پر پہنچی، جہاں دس سالہ سارہ بنک بیڈ پر کمبل اوڑھے پڑی تھی، کمبل ہٹانے پر دیکھا گیا کہ سارہ مکمل کپڑوں میں بستر کے درمیان سر اوپر کی جانب اور دونوں ہاتھ چھاتی پر رکھے پڑی تھی۔

    پولیس نے ایمبولینس کو طلب کیا جنھوں نے صبح چار بجے سارہ کی موت کا اعلان کیا بعدازاں سارہ کی پولیش والدہ اولگا شریف جو ثمرسٹ میں رہتی ہے کے ساتھ سارہ کا ڈی این اے میچ کر کے شناخت کی تصدیق کی گئی۔

    بعدازاں پوسٹ مارٹم کے ذریعے موت کی اصل وجہ تاحال سامنے نہیں آسکی لیکن سارہ کے جسم پر زخموں اورشدید چوٹوں کے واضح نشانات پائے گئے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سارہ کافی عرصہ سے تشدد کا شکار رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سارہ کی موت میں کسی “تھرڈ پارٹی” کا ہاتھ ظاہر ہوتا ہے، جس کا تعین کرنا ابھی باقی ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے صحت جرم سے انکار کیا ہے اور ضمانت کی درخواست بھی نہیں کی اور نہ پاکستان میں ملزمان کے پانچ بچوں کے بارے میں کوئی تفصیل بتائی گئی۔

    عدالت نے پولیس کی درخواست پر منگل 19ستمبر تک ملزمان کو حراست میں رکھنے کا ریمانڈ دیا ہے، ملزمان کو آئندہ منگل اولڈبیلی عدالت میں مزید کاروائی کے لیے پیش کیا جائے گا۔

  • سارہ شریف کیس: والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد، ملزمان کا فرد جرم ماننے سے انکار

    سارہ شریف کیس: والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد، ملزمان کا فرد جرم ماننے سے انکار

    لندن: سارہ شریف قتل کیس میں والدین اور چچا پر قتل کی فرد جرم عائد کر دی گئی ہے، تاہم ملزمان نے فرد جرم ماننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق 10 سالہ بچی سارہ شریف کے قتل کیس میں اس کے والدین کو عدالت میں پیش کر دیا گیا، پولیس نے والد، سوتیلی ماں اور چچا کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا۔

    تینوں پر قتل اور قتل کی وجہ بننے کی فرد جرم عائد کی گئی، عدالت کو بتایا گیا کہ تینوں ملزم جرم سے انکاری ہیں، گلفورڈ مجسٹریٹ نے اولڈ بیلی کورٹ میں پیشی تک ملزمان کو حراست میں رکھنے کا ریمانڈ دے دیا۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا کہ سارہ شریف کی لاش اپنے گھر سے بیڈروم کے بنک بیڈ سے ملی، سارہ کی موت کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    جج ٹان اکرام نے ملزمان کو منگل تک حراست میں رکھنے کا ریمانڈ دیا، ملزمان کو آئندہ منگل پھر عدالت میں پیش کیا جائے گا، تینوں ملزمان کو 9 اگست کو پاکستان سے واپسی پر گرفتار کیا گیا تھا، گزشتہ رات سرے پولیس نے چارج لگانے کی تصدیق کی تھی۔

    واضح رہے کہ برطانوی پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش اور چچا فیصل ملک کو برطانیہ میں لینڈ کرتے ہی گرفتار کر لیا ہے۔ پاکستان میں عرفان اور بینش کے پانچ بچے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں۔

    پولیس ریکارڈ کے مطابق جہلم سے تعلق رکھنے والے عرفان شریف نے 2009 میں برطانیہ میں پولش خاتون سے شادی کی تھی، جن سے ان کی ایک بیٹی اور بیٹے کی پیدائش ہوئی۔ عرفان شریف اپنی دوسری بیوی بینش بتول اور بچوں کے ساتھ سرے منتقل ہو گئے تھے، جس کے بعد سارہ شریف کی لاش 10 اگست کو گھر سے ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں سارہ کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے تھے۔

  • سارہ شریف قتل کیس: بچی کا والد  اور سوتیلی ماں  لندن پہنچتے ہی گرفتار

    سارہ شریف قتل کیس: بچی کا والد اور سوتیلی ماں لندن پہنچتے ہی گرفتار

    لندن : سارہ شریف قتل کیس میں برطانوی پولیس نے بچی کے والد اور سوتیلی ماں کو لندن پہنچتے ہی گرفتار کرلیا ، گرفتار افراد گذشتہ روز پاکستان فرار ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قتل ہونےوالی دس سالہ بچی سارہ شریف کے والدین کو لندن میں گرفتار کرلیا گیا، پولیس حکام نے بتایا کہ والد عرفان ،سوتیلی ماں بینش اور چچا کوفیصل گیٹ وِک ایئرپورٹ سے شک کی بنیادپرگرفتارکیاگیا ہے۔

    برطانوی پولیس نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ سارہ شریف کے والد عرفان شریف، سوتیلی والدہ بینش اور چچا فیصل ملک کو برطانیہ میں لینڈ کرتے ہی گرفتار کرلیا ہے۔

    گذشتہ روز گرفتارافراد پاکستان فرار ہوگئےتھے اور سیالکوٹ ائیرپورٹ سے براستہ دبئی برطانیہ پہنچےتھے۔

    انٹرپول کی درخواست پر پنجاب پولیس گزشتہ ایک ماہ سےملزمان کو تلاش کررہی تھی اور ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھ ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں۔

    گذشتہ ہفتے سارہ کی سوتیلی ماں بینش بتول نے ایک ویڈیو جاری کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ پولیس فیملی کو ہراساں کررہی ہے، خدشہ ہے کہ تشدد کرے مار دے گی ۔

    یاد رہے پاکستان میں عرفان اور بینش کے پانچ بچے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں ۔ پولیس ریکارڈ کے مطابق جہلم سے تعلق رکھنے والے عرفان شریف نے دوہزار نو میں برطانیہ میں پولش خاتون سے شادی کی تھی، جن سے ان کی ایک بیٹی اور بیٹے کی پیدائش ہوئی۔

    عرفان شریف اپنی دوسری بیوی بینش بتول اور بچوں کے ساتھ سرے منتقل ہو گئے تھے، جس کے بعد سارہ شریف کی لاش دس اگست کوگھر سےملی تھی ، پوسٹمارٹم رپورٹ میں سارہ کے جسم پرزخموں کے نشانات پائے گئے تھے۔

  • برطانوی امیگریشن قوانین میں تبدیلیاں کردی گئیں

    برطانوی امیگریشن قوانین میں تبدیلیاں کردی گئیں

    برطانیہ کے امیگریشن قوانین میں تبدیلیاں کردی گئیں، نئے قوانین فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزارت امیگریشن نے اسٹوڈنٹ ویزا کو تبدیل کرنے پر پابندی عائد کردی ہے، انٹر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ اسٹوڈنٹس کے زیر کفالت افراد کو لانے پر پابندی ہوگی۔

    وزارت امیگریشن کا کہنا ہے کہ پی ایچ ڈی اسٹوڈنٹس کو اس پابندی سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ انٹر گریجویٹ ڈگری مکمل ہونے کے بعد اپنا ویزا سوئچ کرسکیں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک نے ویزا فیسوں میں 20 فیصد اضافے کا اعلان کیا تھا، فیصلے کا اطلاق ورک پرمٹ اور اسٹوڈنٹس ویزا سمیت تمام اقسام کے ویزوں پر ہوگا۔

    انہوں نے امیگرینٹس کیلئے ہیلتھ سرچارج میں بھی اضافے کا اعلان کیا تھا جبکہ ہیلتھ سرچارج کی رقم 624پاؤنڈ سے بڑھا کر 1 ہزار 35 پاؤنڈز سالانہ کردی گئی تھی۔

    برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کا کہنا تھا کہ طلبا اور بچوں کیلئے رعایتی ہیلتھ سرچارج 776 پاؤنڈز سالانہ ہوں گے، ویزا فیس سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے استعمال ہوگی۔

  • 6 مئی کو برطانوی بادشاہ چارلس کو بادشاہت اور کامیلا کو ملکہ کا تاج پہنایا جائے گا

    6 مئی کو برطانوی بادشاہ چارلس کو بادشاہت اور کامیلا کو ملکہ کا تاج پہنایا جائے گا

    لندن : ویسٹ منسٹر ایبے میں 6 مئی کو بادشاہ چارلس کو بادشاہت اور کامیلا کو ملکہ کا تاج پہنایا جائے گا، عالمی شخصیات کی بڑی تعداد تقریب میں شرکت کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی بادشاہ چارلس سوئم کی تاج پوشی کی تقریب 6 مئی کو ہوگی ، ویسٹ منسٹر ایبے میں چارلس کو بادشاہت اور کامیلا کو ملکہ کا تاج پہنایا جائے گا۔

    بیکنگھم پیلس سے صبح دس بجے شاہی جلوس برآمد ہو گا ، بادشاہ چارلس اور ملکہ کامیلا بگھی میں جلوس کی قیادت کریں گے اور برطانوی عوام جلوس کے راستہ پر استقبال کرے گی۔

    دن گیارہ بجے جلوس مختلف راستوں سے ویسٹ منسٹر ایبے پہنچے گا، ویسٹ منسٹر تقریب میں شاہی خاندان کے افراد اور سابق وزرائے اعظم شریک ہوں گے جبکہ عالمی شخصیات کی بڑی تعداد بھی تقریب میں شرکت کرے گی۔

    آرچ بیشپ آف کینٹبری بادشاہ چارلس سوئم سے حلف لیں گے، حلف برداری کے بعد بادشاہ اور ملکہ کی تاجپوشی کی جائے گی اور آخر میں مذہبی رسومات ادا کی جائیں گی۔

  • میں ملک سے بھاگ کر لندن نہیں آیا، دورہ نجی ہے، حمزہ شہباز

    میں ملک سے بھاگ کر لندن نہیں آیا، دورہ نجی ہے، حمزہ شہباز

    لندن: مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے دورہ لندن پر تنقید کرنے والے کو جواب دیا ہے۔

    لندن میں مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ان کی ملاقات ختم ہوگئی جس کے بعد انہوں نے کہا کہ میں بھاگ کر لندن نہیں آیا بلکہ دورہ نجی نوعیت کا ہے۔

    حمزہ شہباز نے کہا: ’عمران خان کو قانون نااہل کرے گا، نواز شریف کو کن وجوہات کی بنا پر نا اہل کیا گیا، آج نواز شریف سے سیاست پر بھی بات ہوئی‘۔

    خیال رہے کہ چوہدری پرویز الٰہی کے وزیر اعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے فوری بعد نجی ایئر لائن کی پرواز سے حمزہ شہباز 4 اگست کو لندن پہنچے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز نواز شریف اور خاندان کے دیگر افراد سے ملاقات کریں گے جب کہ پنجاب میں بدلتی صورتِ حال سے بھی آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں: حمزہ شہباز اور دوست مزاری کا نظرثانی درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ

    دوسری جانب منی لانڈنگ کیس میں عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف اور حمزہ کو فرد جرم کے لیے 7 ستمبر کو طلب کر رکھا ہے۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علم کیلئے بڑا اعزاز

    آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طالب علم کیلئے بڑا اعزاز

    لندن: پاکستانی طالب علم احمد نواز نے آکسفورڈ یونیورسٹی یونین کی بحیثیت صدر ذمہ داریاں سنبھال لیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول میں زخمی ہونے عوالے طالب علم احمد نواز آکسفورڈ یونیورسٹی کی تاریخ میں یہ عہدہ سنبھالنے والے بینظیر بھٹو کے بعد دوسرے پاکستانی بن گئے ہیں۔

    ذمہ داری سنبھالنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے احمد نواز کا کہنا تھا کہ اس پلیٹ فارم سے دبے ہوئے طبقات کی آواز بنوں گا۔

    احمد نواز لیڈی مارگریٹ ہال کالج میں سیاسیات کے طالبعلم ہیں۔

    خیال رہے کہ احمد نواز آرمی پبلک اسکول دہشت گرد حملے میں زخمی ہوئے تھے جبکہ ان کے بھائی شہید ہوگئے تھے۔

  • ”یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جائیں گے“

    ”یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جائیں گے“

    صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری کا کہنا ہے کہ حریت رہنما یاسین ملک کا مقدمہ عالمی عدالت انصاف میں لے جائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ مہاتما گاندھی کا بھارت مر چکا ہے، آج کا بھارت اقلیتوں کے بنیادی حقوق کا قاتل ہے۔

    سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہندوتوا نے بھارت کے نام نہاد جمہوری اور سیکولر چہرے کو بے نقاب کر دیا ہے، یاسین ملک آزادی کشمیری کا نشان ہے، یاسین ملک کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر قانونی دفاعی پالیسی کو منظم کر لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دیوار برلن کی طرح کشمیریوں کی تقسیم کی لائن آف کنٹرول کو بھی مسمار کر کے رہیں گے، اوورسیز کمیونٹی تحریک آزادی کشمیر کا ہر اول دستہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی وابستگیوں بالا تر ہو کر تحریک کشمیر کے ایک نقاطی ایجنڈے پر متعد ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے، برطانیہ میں کشمیر پیس فورم کے قیام کا اعلان کر دیا گیا۔

    صدر آزاد کشمیر یورپ اور برطانیہ کا دورہ مکمل کر کے پاکستان روانہ ہوگئے۔

  • یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    آکسفورڈ: برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری رہنما یاسین ملک کی سزا کے سلسلے میں مداخلت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے بدھ کو کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے، جسے برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے انصاف کا قتل قرار دے دیا ہے۔

    یاسمین قریشی نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کشمیری حریت پسند یاسین ملک کی سزا انصاف کا قتل ہے، نام نہاد عدالتی کارروائی میں سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، اور یاسین ملک کو قانونی دفاعی حق سے محروم رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو تحریک آزادئ کشمیر کو متحرک رکھنے کی سزا دی گئی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو ماورائے قانون سزا پر احتجاج کرنا چاہیے۔

    یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالت کی کارروائی قانونی کی بجائے سیاسی تھی۔

    واضح رہے کہ یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں، بھارتی عدالت نے 19 مئی کو حریت رہنما پر دہشت گردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی، 25 مئی کو عدالت نے انھیں 2 بار عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی، جب کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی استدعا کی تھی۔

    بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی

    یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے، مشعال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا یاسین ملک کو کالے قانون کے تحت سزادی گئی ہے، انھیں دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، میں اس فیصلے کو مسترد کرتی ہوں۔