Author: مرزا آفتاب بیگ

  • اے پی ایس کے زخمی طالب علم کے لیے برطانوی یونیورسٹی کا بڑا اعزاز

    اے پی ایس کے زخمی طالب علم کے لیے برطانوی یونیورسٹی کا بڑا اعزاز

    آکسفورڈ: پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہونے والے ایک طالب علم کو برطانوی یونیورسٹی نے بڑا اعزاز دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے پی ایس کے زخمی طالب علم احمد نواز کو ‘کوونٹری یونیورسٹی’ نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے دی ہے، یہ اعزاز انھیں انسانیت اور امن کے لیے خدمات پر خراج تحسین کے طور پر دیا گیا ہے۔

    احمد نواز نے اعزاز ملنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اعزاز انتہا پسندی کے خلاف ایک اور فتح ہے، میں نوجوانوں کے لیے آگاہی مہم پُر جوش انداز سے جاری رکھوں گا۔

    احمد نواز کے والد نے بھی عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کا نام روشن رکھنے کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

  • احد رضا نے ننھے مہمان کی آمد سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی

    احد رضا نے ننھے مہمان کی آمد سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی

    شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار احد رضا میر نے ننھے مہمان کی آمد سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی۔

    شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار احد رضا میر نے لندن میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سجل علی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر زیر گردش خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر احد رضا میر اور سجل علی کے ہاں ننھے مہمان کی آمد سے متعلق خبریں گردش کررہی تھیں۔

    علاوہ ازیں احد رضا میر نے کہا کہ مداحوں سے بہت پیار کرتا ہوں، مداح بہت سپورٹ کرتے ہیں ان کے بغیر میں کچھ بھی نہیں ہوں۔

    اداکار نے کہا کہ لندن میں کسی پراجیکٹ کی شوٹنگ کے لیے موجود ہوں لیکن اس کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں بتاسکتا۔

    احد رضا میر نے کہا کہ میں اپنے آپ سے بہت کچھ سیکھ رہا ہوں، کچھ پراجیکٹ کامیاب ہوتے ہیں کچھ ناکام بھی ہوتے ہیں، میں اپنی ناکامی سے بہت کچھ سیکھتا ہوں۔

    واضح رہے کہ ٹی وی اسکرین پر مقبول رومانوی جوڑی کی حیثیت رکھنے والے اداکار احد رضا میر و اداکارہ سجل علی گزشتہ برس مارچ میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔

  • خوش خبری، پاکستانی طلبہ کے لیے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کا آغاز

    خوش خبری، پاکستانی طلبہ کے لیے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کا آغاز

    لندن: پاکستانی طلبہ کے لیے آکسفورڈ پاکستان پروگرام کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، اس سلسلے میں دو دن قبل پاکستانی ہائی کمیشن میں ایک تقریب بھی منعقد کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق او پی پی کے تحت آکسفورڈ یونیورسٹی میں پاکستانی طلبہ اور پاکستان سے متعلقہ تحقیق کو اجاگر کرنے کے لیے ایک بڑا قدم اٹھایا گیا ہے، 30 ستمبر کو لندن میں شروع ہونے والے اس پروگرام کا مقصد یونیورسٹی آف آکسفورڈ میں پاکستان سے متعلقہ مختلف سرگرمیوں کو آگے بڑھانا ہے۔

    اس پروگرام کو آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر عدیل ملک، میٹیریلز سائنس کے لیکچرر ڈاکٹر طلحہ جے پیرزادہ اور معروف وکیل ہارون زمان نے ڈیزائن کیا، جس کے تحت مستحق طلبہ کے لیے وظائف کا اہتمام، پاکستان کےاساتذہ اور فیکلٹی ممبرز کے لیے وزیٹنگ فیلوشپ کی فراہمی اور پاکستان کے حوالے سے آکسفورڈ میں خصوصی لیکچرز کا اہتمام کیا جائے گا۔

    اس پروگرام کو آکسفورڈ یونیورسٹی، لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن اور پاکستان میں برطانوی سفارت خانے کا بھرپور تعاون بھی حاصل ہے، آکسفورڈ کے دو سابق طلبہ مناہل ثاقب اور ڈاکٹر محسن جاوید بھی اس میں تعاون کر رہے ہیں، او پی پی کے لیے پاکستان کے کاروباری افراد اور برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں نے 5 لاکھ پاؤنڈز فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی بھی اس پروگرام کو سپورٹ کر رہی ہیں، انھوں نے اس پروگرام کے تحت ایک بڑے اسکالرشپ پروگرام کا اعلان کیا، جس کے ذریعے ہر سال پاکستان کے پس ماندہ علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع مل سکے گا۔

    برطانیہ میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر معظم احمد خان نے کہا کہ یہ پروگرام مستحق پاکستانی طلبہ کے لیے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ تقریب کے دوران اسلام آباد میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنر کا ریکارڈ کیا گیا پیغام بھی نشر کیا گیا، انھوں نے کہا برطانیہ میں مقیم 16 لاکھ پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان ایک پل کا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر عدیل ملک نے کہا پاکستان کو ابھی تک سیکیورٹی، شدت پسندی اور عسکریت پسندی کے محدود اور دھندلے چشمے سے دیکھا جاتا ہے، انھوں نے پاکستان میں تیزی سے وسیع ہوتے ہوئے متوسط طبقے اور ٹیکنالوجی کے میدان میں سرمایہ کاری کی طرف دنیا متوجہ ہو رہی ہے۔

    آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والے 21 پروفیسرز اور فیلوز اس موقع پر موجود تھے جن میں آکسفورڈ کالجز کے چار پرنسپل اور سربراہان شامل تھے۔ ان میں دی گارڈین اخبار کے سابق ایڈیٹر اور لیڈی مارگریٹ ہال کے رخصت ہونے والے پرنسپل ایلن رسبرجر، حالیہ پرنسپل پروفیسر کرسٹین جیرارڈ، لنیکر کالج کے پرنسپل ڈاکٹر نک براؤن، ولفسن کالج کے صدر سر ٹم ہچنز، آکسفورڈ یونیورسٹی کے انٹرنیشنل انگیجمنٹ آفس کے ڈائرکٹر ایڈ نیش اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں انڈرگریجوئیٹ ایڈمشنز کی ڈائریکٹر سارا خان شامل تھے، جب کہ رہوڈز ہاؤس کی وارڈن ایلزبتھ کِس نے اس تقریب میں ورچوئل شرکت کی۔

    اس موقع پر کئی متمول پاکستانیوں نے پروگرام کے لیے مالی تعاون کی یقین دہائی کرائی۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    آکسفورڈ یونیورسٹی نے ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا

    لندن : آکسفورڈ یونیورسٹی نے سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کو اعزازی ڈگری سے نواز دیا ، ہیلری کلنٹن کو اعزاز وکالت ،انسانی حقوق کےحوالے سےخدمات پرملا۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کےشعبہ قانون نے سابق امریکی سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کو پی ایچ ڈی کی اعزازی ڈگری دے دی۔

    اس حوالے سے تقریب آکسفورڈ یونیورسٹی میں منعقد کی گئی، جس میں ہیلری کلنٹن کو اعزاز وکالت ،انسانی حقوق کےحوالے سےخدمات پر دیا گیا۔

    سابق امریکی سیکریٹری خارجہ نے اس اعزاز پر آکسفورڈیونیورسٹی انتظامیہ سے اظہار تشکر کیا۔

    خیال رہے آکسفورڈیونیورسٹی دنیاکی نامورشخصیات کو اہم خدمات پراعزازی ڈگری دیتی ہے ، معروف پاکستانی گلوکارراحت فتح علی خان کوبھی ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری مل چکی ہے۔

  • پاکستان کو برطانوی ریڈ لسٹ سے نکالا جائے گا یا نہیں ؟  اعلان  آج متوقع

    پاکستان کو برطانوی ریڈ لسٹ سے نکالا جائے گا یا نہیں ؟ اعلان آج متوقع

    آکسفورڈ : برطانیہ کی جانب سے آج پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکالے جانے کا امکان ہے ، پاکستان اور ترکی سمیت 12ممالک کو کم خطرناک ممالک میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی جانب سے آج نئے بین الاقوامی سفری شرائط کے اعلان کا امکان ہے ، جس میں ریڈ ، گرین اور ایمبر لسٹ کی جگہ کم خطرناک اور زیادہ خطرناک ممالک متعارف ہو سکتے ہیں۔

    پاکستان اور ترکی سمیت 12ممالک کے کم خطرناک ممالک میں شمولیت کا امکان ہے جبکہ دو ویکسین لگوانے والوں مسافروں کے لیے روانگی اور آمد کے وقت پی سی آر ٹیسٹ کے خاتمہ کے بھی امید ہے۔

    کم خطرناک ممالک سے واپس آنے والوں کو قرنطینہ اور لیٹرل فلو ٹیسٹ کروانا ہو گا۔

    یاد رہے برطانوی تجزیہ کاروں نے پاکستان کو ریڈلسٹ سے نکالے جانے کی پیشگوئی کر رکھی ہے ، میڈیا رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوبی افریقہ، ترکی ،پاکستان ریڈ لسٹ سے نکلنے کیلئے موزوں ترین ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے30روزمیں امبرلسٹ ممالک جیسی جینومک سیکوئنسنگ کی، پاکستان، ترکی،جنوبی افریقہ سے سنگین ویرئینٹ برطانیہ نہیں آیا، برطانیہ کی ریڈ لسٹ میں 62 ممالک شامل ہیں۔

  • برطانیہ : اوورسیز طلباء کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    برطانیہ : اوورسیز طلباء کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    آکسفورڈ : برطانیہ نے آج سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اوورسیز طلباء کے لیے گریجویٹ روٹ متعارف کروا دیا،

    برطانیہ میں آج سے امیگریشن روٹ کا آغاز کیا گیا ہے، جس کے تحت ایسے بین الاقوامی گریجویٹس کو برطانیہ میں زندگی بسر کرنے کی اجازت ہوگی جنہوں نے اپنی اعلیٰ تعلیم کسی بھی برطانوی یونیورسٹی سے مکمل کی ہو۔

    نئے گریجویٹس روٹ کے تحت اعلیٰ تعلیم یافتہ طلباء کو دو سال کیلئے غیرمشروط ویزا مل سکے گا۔ اس کے لیے ان کے پاس ملازمت کیلئے اسپانسر شپ یا مخصوص تنخواہ کی شرط کو ختم کردیا گیا ہے۔

    گریجویٹس نوجوانوں کیلئے یہ نیا طریقہ برطانوی امیگریشن پوائنٹ سسٹم کے ساتھ منسلک ہوگا تاکہ دنیا بھر سے باصلاحیت نوجوانوں کو برطانیہ کی جانب متوجہ کیا جاسکے۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    آکسفورڈ یونیورسٹی: طلبا کامن روم سے ملکہ برطانیہ کی تصویر ہٹانے پر متفق

    لندن: دنیا کی معروف جامعہ، آکسفورڈ یونیورسٹی کے طلبا نے کالج کے کامن روم سے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی تصویر ہٹانے کے لیے ووٹ دے دیا، آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ دینے کے حق کی حمایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کے میڈلن کالج میں گریجویشن کے طلبا کے کامن روم کی دیوار پر لگے ملکہ برطانیہ ایلزبتھ دوم کے پورٹریٹ ہٹانے کے معاملے پر ووٹنگ ہوئی جس میں طلبا کی اکثریت نے اسے ہٹانے کے حق میں ووٹ دے دیا۔

    طلبا کا مؤقف ہے کہ ملکہ کی تصویر نوآبادیاتی دور کی یادگار اور استعمار کی علامت ہے۔

    تصویر ہٹانے کے مخالف بعض طلبا کا کہنا ہے کہ ملکہ کی تصویر برطانیہ کی ثقافت کی نمائندگی کرتی ہے جس کا سب کو احترام کرنا چاہیئے۔

    آکسفورڈ کالج کے صدر نے طلبا کے ووٹ کے حق کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلے کو طلبا کی اکثریت کی حمایت حاصل ہے۔

    طلبا کی کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ملکہ کی تصویر کی جگہ کسی متاثر کن شخصیت کی تصویر لگائی جائے گی جبکہ آئندہ کسی شاہی خاندان کے فرد کی تصویر لگانے سے قبل ووٹنگ کی جائے گی۔

    دوسری جانب برطانوی وزیر تعلیم گیون ولیمسن نے اس اقدام کو مضحکہ خیز قرار دیا ہے۔

  • آکسفورڈ کی آسٹرازینیکا ویکسین محفوظ اور مؤثر قرار

    آکسفورڈ کی آسٹرازینیکا ویکسین محفوظ اور مؤثر قرار

    نیدر لینڈ : یورپین میڈیسن ایجنسی نے ابتدائی طور پر آسٹرازینکا کی کورونا ویکسین کو محفوظ قرار دے دیا۔ ڈبلیو ایچ او نے بھی ویکسین استعمال جاری رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

    یورپین میڈیسن ریگولیٹری ایجنسی نے تازہ جائزہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آسٹرا زینیکا مکمل محفوظ ویکسین ہے اس کے استعمال سے خون کا لوتھڑا نہیں بنتا۔

    یورپین میڈیسن ایجنسی کا ابتدائی طور پرآسٹرازینکا کی کورونا ویکسین کو محفوظ قرار دیتے ہوئے کہنا ہے کہ کسی قسم کے شواہد نہیں کہ جسم میں ویکسین سے خون کی گلٹیاں بنیں ، خدشات سے زیادہ ویکسین کے فوائد ہیں۔

    یورپین میڈیسن ایجنسی نے مزید کہا کہ تحقیقات جاری ہیں،جمعرات کو اجلاس کے بعد فوری عوام کو بتایا جائے گا، جمعہ کو ہی ماہرین کسی نتیجے پر پہنچ سکیں گے۔

    اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت نے بھی دنیا سے ویکسی نیشن جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ آکسفورڈ کی بنائی گئی کورونا ویکسین آسٹرازینکا کے استعمال کو نہ روکا جائے۔

    ڈبلیو ایچ او کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ویکسین کے استعمال سے خون میں گلٹیاں بننے کا کوئی ثبوت نہیں ہے لہٰذا ویکسین کا استعمال جاری رکھنا چاہئے۔

    واضح رہے کہ تیرہ یورپی ممالک نے غیر محفوظ قرار دے کر ویکسین کا استعمال روک دیا تھا، ناروے میں آسٹرا زینیکا کےاستعمال پر خون کی پھٹکیاں بننے کے واقعات کے بعد آئرلینڈ نے ویکسین کا استعمال روک دیا تھا، اس کے علاوہ ڈنمارک، آئس لینڈ اور اٹلی، بلغاریہ ، تھائی لینڈ بھی ویکسین کا استعمال عارضی طور پر روک چکے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ ویکیسن کو محفوظ اور مؤثر قرار دے چکا ہے، آسٹرازینیکا کے ایک ترجمان نے کہا کہ کلینیکل ٹرائلز اور محفوظ ہونے کے ڈیٹا میں اس طرح کے اثر کا کوئی عندیہ سامنے نہیں آیا تھا۔

    آسٹرازینیکا ویکسین استعمال کرنے والے آسٹریلیا اور کینیڈا سمیت کئی ممالک نے کسی بھی قسم کے ری ایکشن کی تردید کرتے ہوئے ویکسین کے نتائج کو بہترین قرار دیا ہے۔

  • آکسفورڈ یونیورسٹی : سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم کی بڑی کامیابی

    آکسفورڈ یونیورسٹی : سانحہ اے پی ایس کے زخمی طالب علم کی بڑی کامیابی

    لندن : آکسفورڈ یونیورسٹی لندن میں ہونے والے اسٹوڈنٹس یونین کے انتخابات میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے اے پی ایس کے طالب علم احمد نواز کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ اے پی ایس میں دہشت گردوں اور موت کو شکست دینے والے طالب علم احمد نواز کا دیرینہ خواب پورا ہوگیا۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین (لندن ) کے انتخابات میں ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا، نتائج کے مطابق پاکستانی نژاد طالب علم احمد نواز بھی انتخاب جیت گئے۔

    تازہ ترین انتخابی نتائج کے مطابق سانحہ آرمی پبلک اسکول کے زخمی طالب علم احمد نواز گورننگ باڈی اور اسٹینڈنگ کمیٹی کے ممبر منتخب قرار پائے۔

    یاد رہے کہ آکسفورڈ اسٹوڈنٹس یونین دنیا کی سب سے بڑی طلباء یونین ہے، اس یونین میں دنیا کی اہم شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے۔

    ماضی میں سابق وزیر اعظم محترمہ شہید بینظیر بھٹو یونین کی پہلی ایشیائی صدر منتخب ہوئی تھیں۔

    مزید پڑھیں : سانحہ اے پی ایس کے طالب علم احمد نواز کا دیرینہ خواب پورا ہوگیا

    یاد رہے کہ احمد نواز کو گزشتہ سال اگست میں آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ ملا تھا، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ انہوں نے لکھا کہ آج مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ مجھے آکسفورڈ یونی ورسٹی میں داخلہ مل گیا ہے جہاں اب میں مزید تعلیم کا سلسلہ جاری رکھوں‌ گا۔

  • کورونا وائرس : بچوں کو وبا سے محفوظ رکھنے کیلئے اہم فیصلہ

    کورونا وائرس : بچوں کو وبا سے محفوظ رکھنے کیلئے اہم فیصلہ

    لندن : آکسفورڈ یونیورسٹی انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ بہت جلد کم عمر بچوں پر کورونا ویکسین کی تحقیق کا آغاز کرے گی۔

    امریکی ادارہ خوراک ایف ڈی اے نے ملک میں دو کوویڈ19 ویکسینوں کو ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت دے دی ہے اور امریکہ میں لاکھوں افراد جن میں چلڈرن ہیلتھ کیئر کارکنان شامل ہیں ان کو اپنی خوراکیں بھی مل چکی ہیں۔

    اس حوالے سے برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی نے بچوں پر کورونا ویکسین کی تحقیق کا اعلان کیا ہے، اس تحقیق میں چھ سے سترہ سال تک کے بچے شامل ہوں گے۔

    اس سلسلے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے عہدیدار پروفیسر اینڈریو پولارڈ نے بتایا کہ مذکورہ تحقیق میں بچوں پر آکسفورڈ کی ویکسین آسٹرا زینیکا کے اثرات جانے جائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیق میں تین سو رضا کار بچے حصہ لیں گے، تحقیق کا آغاز رواں ماہ آکسفورڈ، لندن، برسٹل اور ساؤتھ ہیمپٹن میں ہوگا۔

    پروفیسر اینڈریو پولارڈ کا کہنا تھا کہ کورونا نے بچوں کو کم متاثر کیا ہے لیکن پھر بھی حفاظتی تدابیر کے طور پر تحقیق کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیق میں ویکسین کے بچوں کی قوت مدافعت (امیون سسٹم ) پر مثبت یا منفی ردعمل سے متعلق جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آئرلینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں اس بات انکشاف کیا گیا تھا کہ وبا سے متاثرہ بچوں میں بدہضمی، ہیضہ اور الٹیوں کی شکایت کوویڈ19 کی ابتدائی علامت ہوسکتی ہے۔

    اس وقت برطانیہ میں بچوں میں کورونا وائرس کی علامات میں تیز بخار، مسلسل کھانسی اور سونگھنے یا چکھنے کی حس سے محرومی بتائی گئی ہیں۔

    اس سے قبل ڈھائی لاکھ کے قریب بچوں پر کنگز کالج لندن کی ایک تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا تھا کہ بالغ افراد کے برعکس بچوں میں کھانسی کوویڈ 19 کی عام علامت نہیں بلکہ نظام ہاضمہ کے مسائل زیادہ عام ہوتے ہیں۔