Author: مرزا آفتاب بیگ

  • کروناوائرس: برطانوی حکومت کا ایک اور بڑا اقدام

    کروناوائرس: برطانوی حکومت کا ایک اور بڑا اقدام

    لندن: برطانوی حکومت نے ملک میں وبا کے پھیلاؤ میں کمی دیکھ کر کرونا وائرس الرٹ لیول 4 سے 3 کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد وائرس الرٹ کا بھی ایک لیول کم کردیا گیا ہے۔ ترجمان حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں انفیکشن میں مسلسل کمی نوٹ کی گئی ہے۔

    ترجمان کے مطابق مختلف علاقوں میں وائرس پھیلنے کا خطرہ ابھی موجود ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا کیسز میں کمی کے بعد لاک ڈاؤن کا خاتمہ کیا جاچکا ہے، حکومت نے سماجی فاصلوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جس کے تحت مصروف شاہراہوں کی فٹ پاتھوں کو یک طرفہ قرار دے دیا گیا یعنی اب عوام کو ایک طرف سے ہی جانے کی اجازت ہوگی۔

    برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ چلتے وقت بائیں جانب ہوکر چلیں، ایس او پیز کے تحت بس اسٹاپس، عوامی مقامات پر نصب بینچز، کوڑے دانوں کو وقفے وقفے سے صاف کیا جائے گا۔

    حکومت نے برطانیہ میں حفاظتی تدابیر کے حوالے سے 2 ہزار 500 سے زائد پوسٹرز بھی آویزاں کیے ہیں، جس میں شہریوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ کسی بھی مقام پر زیادہ دیر تک نہ رکیں۔

  • ملالہ یوسف زئی نے ایک اور کارنامہ انجام دے دیا

    ملالہ یوسف زئی نے ایک اور کارنامہ انجام دے دیا

    لندن: نوبل انعام یافتہ پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے اپنی علمی زندگی کا ایک اور کارنامہ انجام دے دیا ہے، ملالہ نے فلسفہ، سیاسیات اور معاشیات میں ڈگری حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق سوات، خیبر پختون خوا سے تعلق رکھنے والی گل مکئی نے علمی زندگی کا اہم سنگ میل حاصل کر لیا، ملالہ نے آکسفورڈ یونی ورسٹی سے فلسفہ، سیاست اور اکنامکس میں اپنی گریجویشن مکمل کر لی ہے۔

    ڈگری حاصل کرنے پر ملالہ نے اپنی فیملی کے ساتھ جشن بھی منایا، ملالہ یوسف زئی نے اپنی اس کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کی اور لکھا کہ مستقبل کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتی، فی الحال نیٹ فلیکس، مطالعہ اور نیند ہوگی۔

    ملالہ نے ٹویٹر اور انسٹاگرام پر اپنی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اس وقت اپنی خوشی کا اظہار بہت مشکل ہے۔ انھوں نے دل چسپ اسٹاگرام اسٹوری بھی شیئر کی، جس پر لکھا ہوا تھا کہ وہ فی الوقت بے روزگار ہیں اور کئی دن تک وہ نیند کریں گی اور مزید کئی شوز دیکھنے کی ضرورت محسوس کر رہی ہیں۔

    ملالہ یوسف زئی گریجویشن کی خوشی میں فیملی کے ساتھ کیک کاٹتے ہوئے

    انھوں نے انسٹاگرام یوزرز سے رائے بھی لی کہ انھیں کون سے شوز دیکھنے چاہیئں۔

    واضح رہے کہ ملالہ وادی سوات میں پیدا ہوئیں، اکتوبر 2012 میں اسکول سے گھر جاتے ہوئے انھیں اور ان کے ساتھ موجود لڑکیوں پر طالبان نے فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئیں تاہم زندہ بچ گئیں۔

    انھوں نے کئی ہائی پروفائل ایوارڈز بھی جیتے جس میں 2014 میں امن کا نوبیل انعام، لڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ کے ساتھ 2017 میں اقوام متحدہ کی سفیر برائے امن مقرر ہونا شامل ہیں۔

  • برطانیہ میں لاک ڈاؤن سے کتنے لاکھ افراد بے روزگار ہوئے؟

    برطانیہ میں لاک ڈاؤن سے کتنے لاکھ افراد بے روزگار ہوئے؟

    لندن: برطانیہ میں لاک ڈاؤن کے روزگار پر اثرات سامنے آنے شروع ہوگئے، ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان لاکھوں افراد اپنے روزگار سے محروم ہوئے۔

    برطانوی ادارہ شمارات کے مطابق ملک میں مارچ اور مئی کے درمیان 6 لاکھ افراد بے روزگار ہوئے، جبکہ لاک ڈاؤن سے نو ملین افراد کی آمدن متاثر ہوئی، بے روزگاری کے حقیقی اثرات اکتوبر تک سامنے آئیں گے۔

    معاشی سست روی سے مزدور طبقہ زیادہ متاثر ہوا ہے۔

    گزشتہ دونوں برطانوی قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانوی معیشت 20.4فیصد تک گرگئی، ملکی معیشت پہلی بار ایسی بدترین صورت حال کا شکار ہوئی ہے۔

    کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    معاشی ترقی کی شرح میں ماضی کی نسبت تین گنا معاشی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ برطانیہ میں تعلیم، صحت، گاڑیوں کی پیداوار اور شراب خانے معاشی زوال کے بڑے حصہ دار ہیں۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس کے کیسز ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکے ہیں، اب تک 40 ہزار کے قریب افراد کی اموات ہوئی ہیں، وزارت صحت کو ملک میں مزید کیسز اور اموات کا خدشہ ہے۔

  • برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    برطانیہ لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کا اعلان

    لندن: برطانوی حکومت نے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے ملک بھر کے تمام کاروباری مراکز پیر سے کھولنے کی اجازت دے دی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت کی جانب سے اعلان کے بعد کل یعنی پیر سے برطانیہ میں لاک ڈاؤن میں مزید نرمی کردی جائے گی، جس کے تحت گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد تمام تعلیمی ادارے حجام کی دکانیں، بیوٹی پارلر، ریسٹورنٹ مکمل طور پر کھلیں گے۔

    حکومت نے سماجی فاصلوں پر عمل درآمد کے لیے اقدامات کیے جس کے تحت مصروف شاہراہوں کی فٹ پاتھوں کو یک طرفہ قرار دے دیا گیا یعنی اب عوام کو ایک طرف سے ہی جانے کی اجازت ہوگی۔

    عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ چلتے وقت بائیں جانب ہوکر چلیں، ایس او پیز کے تحت بس اسٹاپس، عوامی مقامات پر نصب بینچز، کوڑے دانوں کو وقفے وقفے سے صاف کیا جائے گا۔

    حکومت نے برطانیہ میں حفاظتی تدابیر کے حوالے سے 2 ہزار 500 سے زائد پوسٹرز بھی آویزاں کیے ہیں، جس میں شہریوں کو یہ بھی ہدایت کی گئی کہ وہ کسی بھی مقام پر زیادہ دیر تک نہ رکیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں گزشتہ تین ماہ کے عرصے میں آج کے دن سب سے کم 36 مریضوں کی اموات ہوئیں۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا کے 1 ہزار 514 کیسز رپورٹ ہوئے۔

  • کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    کروناوائرس، برطانیہ کو بڑا دھچکا

    لندن: کروناوائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن سے برطانوی معیشت تاریخی زبوں حالی کا شکار ہوگئی جس نے ملکی وزیراعظم بورس جانسن کے لیے بڑا چیلنج کھڑا کردیا ہے۔

    برطانوی قومی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث برطانوی معیشت 20.4فیصد تک گرگئی، ملکی معیشت پہلی بار ایسی بدترین صورت حال کا شکار ہوئی ہے۔

    معاشی ترقی کی شرح میں ماضی کی نسبت تین گنا معاشی گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ برطانیہ میں تعلیم، صحت، گاڑیوں کی پیداوار اور شراب خانے معاشی زوال کے بڑے حصہ دار ہیں۔

    برطانوی حکومت ملکی معیشت کو سہارا دینے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی کرچکی ہے۔

    ملک بھر میں سرکاری ونجی کاروباری مراکز کھل گئے ہیں، ملازمین کی بڑی تعداد احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے دفاتر پہنچ رہے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ معمولات زندگی کی بحالی سے معیشت دوبارہ اپنی پرانی شکل اختیار کرسکتی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کروناوائرس کے کیسز ڈھائی لاکھ سے تجاوز کرچکے ہیں، اب تک 40 ہزار کے قریب افراد کی اموات ہوئی ہیں، وزارت صحت کو ملک میں مزید کیسز اور اموات کا خدشہ ہے۔

  • این ایچ ایس کے سسٹم پر سائبر حملہ، کرونا ویکسین کی معلومات چرانے کی کوشش

    این ایچ ایس کے سسٹم پر سائبر حملہ، کرونا ویکسین کی معلومات چرانے کی کوشش

    لندن : برطانوی سیکیورٹی اداروں نے نیشنل ہیلتھ سروسز پر کرونا وائرس ویکسین کی تحقیقاتی معلومات چرانے کے لیے سائبر حملے کی کوشش ناکام بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر میں تباہی مچارکھی ہے جس کی ویکسین ابھی تک تیار نہیں کی جاسکی ہے تاہم برطانیہ سمیت کچھ ممالک نے کرونا ویکسین بنانے کا دعویٰ ضرور کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے کورنا ویکسین کی تحقیقاتی معلومات چرانے کےلیے برطانیہ کے نیشنل ہیلتھ سروسز کے نیٹ ورک سسٹم پر سائبر حملہ کیا ہے۔

    ڈائریکٹرجنرل کمیونیکیشن جرمی فلیمنگ کا کہنا ہے کہ ہیکرز نے کورونا کی ویکسین کی تحقیقی معلومات چرانے اور نیشنل ہیلتھ سروسز کے ڈھانچےکو تباہ کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔

    جرمی فلیمنگ کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی خفیہ ایجنسیاں مکمل طور پر الرٹ ہیں، برطانوی خفیہ ایجنسیوں کی بروقت مداخلت نے حملے ناکام بنا دیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کمیونیکیشن کا مزید کہنا تھا کہ اداروں، عوام کے تحفظ کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔

  • برطانیہ میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا

    برطانیہ میں کورونا کا زور ٹوٹنے لگا

    آکسفورڈ : برطانیہ میں کورونا کی گرفت کمزور ہونے لگی، متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل کمی آنے لگی۔

    قومی ادارہ شماریات کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایک دن میں کورونا کے شکار افراد کی تعداد 8ہزار سے کم ہو کر 5600 ہو گئی ہے۔

    یہ نتائج 9 ہزار گھرانوں کے 19 ہزار افراد کے کورونا ٹیسٹ کے نتائج کی بنیاد پر اخذ کیے گئے ہیں، دو ہفتے قبل ہر 4سو افراد میں سے ایک شخص کورونا کا شکار بنا اب یہ شرح ایک ہزار میں سے ایک شخص تک پہنچ گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 885 افراد کے اینٹی باڈیز ٹیسٹ مثبت لیکن کورونا علامت موجود نہیں ہے جب کہ گھروں سے باہر کام کرنے والوں کی اکثریت کورونا کے متاثرین میں شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ اسپتالوں اور کئیر ہومز کے ورکرز کورونا کے آسان شکار بنے ہیں۔

    یکم جون کو برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کورونا کا زور ٹوٹنے پر ملک بھر میں 5 افراد کے گھر سے باہر اکٹھے ہونے اور ملاقات کرنے کی اجازت دی تھی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم بورس جانسن کا کہنا تھا کہ آج سے 5 افراد گھر کے اندر یا باہر اکٹھے وقت گزار سکتے ہیں یہ لوگوں کے لیے خوشی اور راحت کا لمحہ ہے۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے عوام سےسماجی فاصلہ قائم رکھنےکی اپیل کرتے ہوئے ہاتھ دھونے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیا۔

  • وزیراعظم کے چیف ایڈوائزر کی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر حکومتی وزیر مستعفی

    وزیراعظم کے چیف ایڈوائزر کی لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر حکومتی وزیر مستعفی

    انگلینڈ: برطانوی وزیر اعظم کے چیف ایڈوائزر ڈومینک کیومنگ کی لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کرنے اور اپنے جرم کا اعتراف نہ کرنے پر حکومتی وزیر گلس راس نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کے چیف ایڈوائرز ڈومینک کیومنگ نے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کی اور نشاندہی کے باوجود اپنی غلطی کا اعتراف نہ کیا۔

    حکومتی وزرا نے وزیر اعظم کے ایڈوائزر کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا مگر بورس جانسن نے ڈومینک کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا بلکہ اُن کی حمایت میں بیان دے ڈالا، جس پر حکومتی وزیر ڈگلس راس نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا۔

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کےچیف ایڈوائزر ڈومینک کیومنگ نے 261 میل سفر طے کرکے لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی کی جس کے بعد سے اور ان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ڈومینک کیومنگ نے گزشتہ روز عوامی دباؤ پر پہلی بار بیان دیتے کہا کہ انہوں نے لاک ڈاؤن قوانین کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی کیونکہ وہ اپنے والدین سے ملاقات کے لیے جارہے تھے۔

    برطانوی وزیراعظم کے چیف ایڈوائزر کی لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی پر حکومتی ارکان پارلیمنٹ اور اپوزیشن جماعتوں نے تحریری طور پر ڈومینک کیومنگ سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں لاک ڈاؤن قوانین کی خلاف ورزی پر عوامی ردعمل میں بھی اضافہ بڑھتا جارہا ہے۔

  • کرونا وائرس ویکسین سے متعلق برطانیہ سے بڑی خبر آگئی

    کرونا وائرس ویکسین سے متعلق برطانیہ سے بڑی خبر آگئی

    لندن : جینرز انسٹیٹیوٹ آکسفورڈ یونیورسٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کی انسانی آزمائش کا پہلا مرحلہ کامیابی سے مکمل ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی جان لیوا وبا نے گزشتہ برس سے دنیا بھر میں اپنا خوف و ہراس پھیلا رکھا ہے اور ابھی تک کوئی بھی کمپنی یا ملک اس کی ویکسین یا علاج دریافت نہیں کرسکا ہے تاہم آکسفورڈ یونیورسٹی جینز انسٹیٹیوٹ نے ویکسین بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    جینرز انسٹیٹیوٹ آکسفورڈ یونیورسٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ 160 صحت مند افراد پر ویکسین کی کامیاب آزمائش کے بعد موازنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق کوویڈ 19 کی ویکسین کی آزمائش کے پہلے مرحلے میں 18 سے 55 سال کے افراد شریک ہوئے جبکہ دوسرے اور تیسرے مرحلے کےلیے 10 ہزار 260 افراد کی رجسٹریشن کی آغاز کردیا گیا ہے۔

    پروفیسر اینڈریو پلارڈ ہیڈ آف آکسفورڈ ویکسین گروپ کا کہنا تھا کہ اگلے مرحلے میں بچے اور بوڑھے بھی شامل ہوں گے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین اس سے قبل سنہ 2014 میں افریقہ میں پھیلنے والے ہلاکت خیز ایبولا وائرس کی ویکسین بھی تیار کرچکے ہیں۔

    جینر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر ایڈریان ہل کا کہنا ہے کہ ان کی تیار کردہ ویکسین بچے، بوڑھے اور وہ افراد بھی استعمال کرسکیں گے جو پہلے سے کسی بیماری کا شکار ہوں گے جیسے ذیابیطس۔

    ان کے مطابق ویکسین قوت مدافعت کو مضبوط کرنے پر کام کرے گی۔

  • کورونا ویکسین ٹرائل میں رجسٹرڈ آکسفورڈ کی پوری فیملی تاریخ رقم کرنے کی خواہشمند

    کورونا ویکسین ٹرائل میں رجسٹرڈ آکسفورڈ کی پوری فیملی تاریخ رقم کرنے کی خواہشمند

    آکسفورڈ : برطانیہ میں پورا خاندان کورونا ویکسین کی پہلی کامیاب آزمائش میں شامل ہو کر تاریخ رقم کرنے کا خواہش مند اور ویکسین کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفورڈ کی پوری فیملی کورونا ویکسین ٹرائل میں حصہ لے رہی ہے، ماں باپ اور بیٹی نے خود کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین ٹیم کے ساتھ رجسٹر کروایا اور کامیاب سکریننگ بھی کروالی ہے۔

    کیٹی ، ٹونی اور رینیان دنیا بھر میں ویکسین کی پہلی کامیاب آزمائش میں شامل ہو کر تاریخ میں اپنا نام رقم کرنے کے خواہش مند اور ویکسین کی کامیاب آزمائش کے لیے دعاگو ہیں۔

    یاد رہے ‌آکسفورڈ یونیورسٹی برطانیہ میں کووڈ 19 ویکسین کی انسان پر آزمائش کا آغاز ہو گیا ہے، پہلے مرحلے میں دو افراد پر اس کی آزمائش کی گئی، جس میں ایک خاتون سائنسدان اور رضاکار مرد شامل ہیں۔

    انسانوں پر ویکسین کی آزمائش کے لئے 18 سے 55 سال تک کے 500 افراد کا سخت اسکریننگ کے بعد انتخاب کیا گیا ہے، آزمائش میں حصہ لینے والے افراد کے لیے مکمل صحت مند ہونے کی شرط رکھی گئی ہے، ان میں کسی قسم کی الرجی، کینسر یا کورونا وائرس کی علامات بالکل نہیں ہونی چاہیئں۔

    تحقیق کاروں کا منصوبہ ہے کہ وہ اس آزمائش کے لیے ایک ہزار سے زائد افراد کو رجسٹرڈ کریں گے جنہیں دو گرپوں میں تقسیم کر کے الگ الگ قسم کی ویکسین لگائی جائیں گی۔

    خیال رہے برطانیہ نے کورونا ویکسین ٹرائل کی مہم کو مزید مؤثر بنانے کی غرض سے مزید رضا کاروں کیلئے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرکا کو625پونڈ تک کے اخراجات ادا کیے جائیں گے۔

    برطانوی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین کامیاب ہوگئی توتمام ممالک کیلئےدستیاب ہوگی، برطانیہ اس وقت ویکسین ریسرچ کی دوڑمیں سب سےآگےہے یوکےایڈدنیاکےتمام ممالک کیساتھ ملکرکوروناروک تھام کیلئےاقدامات اٹھارہاہے۔