Author: Mohsin khan

  • لاہور: بہار کالونی میں نامعلوم افراد  کی اسکول کے باہر فائرنگ

    لاہور: بہار کالونی میں نامعلوم افراد کی اسکول کے باہر فائرنگ

    لاہور: بہار کالونی کے علاقے میں نجی اسکول کے باہر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک طالبعلم اور سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا۔

    دونوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردی ہے۔

    ڈی آئی جی آپریشن لاہور کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا ہے، دو نقاب پوش افراد نے ایک شخص سے موٹر سائیکل چھینی اور مزاحمت پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر طالبعلم اور سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگئے۔

    اس واقعے کے بعد اسکول کی چھٹی دے دی گئی ہے۔

    وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • غزل گو شاعر ناصر کاظمی کی آج 43ویں برسی منائی جارہی ہے

    غزل گو شاعر ناصر کاظمی کی آج 43ویں برسی منائی جارہی ہے

    ناصر کاظمی کے مداح   آج  ان کی برسی  منا رہے ہیں

    کراچی: ناصر رضا کاظمی آٹھ دسمبر انیس سو پچیس کو انبالہ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد لاہور میں سکونت اختیار کی۔ ابتدائی تعلیم انبالہ میں ہوئی۔ اس کے بعد اسلامیہ کالج لاہور میں زیر تعلیم رہے۔ اعلیٰ تعلیم کی تکمیل نہ ہو سکی۔ شعر گوئی کا آغاز جوانی میں ہو گیا ۔ شاعری کے علاوہ موسیقی سے بھی گہری دلچسپی تھی۔

    ،کبھی دیکھ دھوب میں کھڑے تنہا شجر کو’’
    ‘‘ایسے جلتے ہیں وفاؤں کو نبھانے والے

    ،دنیا نے مجھ کو یوں ہی غزل گر سمجھ لیا’’
    ‘‘میں تو کسی کے حسن کو کم کر کے لکھتا ہوں

    اس طرح کے کئی لازوال شعر ان کی تخلیق ہیں۔ ناصر کاظمی نے میر تقی میر کی پیروی کرتے ہوئے غموں کو شعروں میں سمویا اور ان کا اظہار غم پورے عہد کا عکاس بن گیا۔ ناصر کاظمی غزل کو زندگی بنا کر اسی کی دھن میں دن رات مست رہے۔ ناصر نے غزل کی تجدید کی اور اپنی جیتی جاگتی شاعری سے غزل کا وقار بحال کیا اور میڈیم نور جہاں کی آواز میں گائی ہوئی غزل ’’دل دھڑکنے کا سبب یاد آیا ‘‘ منہ بولتا ثبوت ہے۔ اسی طرح خلیل حیدر کو بھی ناصر کی غزل ’’نئے کپڑے بدل کر جاؤں کہاں ‘‘ گا کر پہچان ملی۔

    ناصر کاظمی جدید غزل کے اولین معماروں میں ہیں۔ چند مضامین لکھے اور نظمیں بھی لکھیں لیکن ان کی شناخت غزل کے حوالے سے قائم ہے جس میں کیفیت، روانی اور لہجے کی نرمی کا بڑا دخل ہے۔ پہلا مجموعہ "برگ نے” ان کی زندگی میں شائع ہوا۔ ۔ دوسرے دو مجموعے "دیوان” اور "پہلی بارش” ان کی وفات کے بعد سامنے آئے۔ یہ مجموعے صرف غزلوں پر مشتمل ہیں جس کی بنیاد پر ناصر کاظمی کے مقام و مرتبے کا تعین ہوتا ہے۔ ناصر کاظمی 2 مارچ 1972 کو خالق حقیقی سے جا ملے۔

  • نامعلوم افراد کیلاش قبیلے کے وفد کو لوٹ کر فرار

    نامعلوم افراد کیلاش قبیلے کے وفد کو لوٹ کر فرار

    لاہور: ہندوستان میں بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے کیلئے کیلاش قبیلے کے دس رکنی وفد کو لاہور میں لوٹ لیا، پاسپورٹ، ویزا لیپ ٹاپ اور دیگر دستاویزات چھین کرلے گئے۔

    کیلاش قبیلے کے دس رکنی وفد جو لیوک رحمت کیلاش کی سربراہی میں ہندوستان میں ایک بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کیلئے جار ہے تھے کہ لاہور میں نامعلوم افراد ان سے پاسپورٹ، ویزا اور ضروری دستاویزان چھین کر فرار ہوگئے۔ وفد میں چھ مرد اور چار خواتین شامل تھی۔
    وفد میں شامل وزیر زادہ کیلاش کا کہنا تھا کہ ہم لوگوں نے بڑی مشکل سے ویزا حاصل کیا تھا تاکہ ہندوستان میں ایک انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کرکے کیلاش کی نمائندگی کرسکیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ وفد جب لاہور پہنچا تو رات ۹ بجے کے قریب نیازی بس اسٹینڈ سے ہوٹل جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے ان کو روکا لیا، کیلاش وفد کے مطابق ان میں چند لوگ اسلحہ سے لیس بھی تھے اور ان کو یہ بھی پتہ تھا کہ ہم کیلاش قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں اور ہندوستان جارہے ہیں۔
    انہوں نے مزید بتایا کہ ان لوگوں نے ہم سے پاسپورٹ، ویزا، لیپ ٹا پ اور دیگر ضروری دستاویزات چھین لیا۔کیلاش قبیلے کے لوگوں نے اس واقعے پر سخت غم و غصے اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ انہوں نے بڑی مشکل سے ویزا حاصل کیا تھا اور پڑوسی ملک ہندوستان جارہے تھے مگر نامعلوم افراد نے انکا منصوبہ ناکام بنایا حالانکہ یہ لوگ نہایت پر امن اورحب وطن لوگ سمجھے جاتے ہیں۔

  • پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی

    اسلام آباد: پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نئی تاریخ رقم کردی۔ مختلف دہشت گردی کے مقدمات میں سزائےموت پانے والے 7 مجرموں کو ایک ہی دن میں تختہ دار پرلٹکا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف حملہ کیس کے دو مجرموں کو فیصل آباد، 3 مجرموں کو سکھر ، امریکی قونصل خانہ پر حملے میں ملوث مجرم کو اڈیالہ جیل اور ایک مجرم کو کراچی سینٹرل جیل میں پھانسی دے دی گئی۔

    پشاور آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد پاکستان میں ایک بار پھر پھانسی کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کے دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئےمجرموں کو لٹکانے کا عمل شروع کردیا ہے۔ جبکہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے وزیرِاعظم نوازشریف کوفون کرکے پھانسیوں پر عملدرآمد روکنے پرزوردیا تھا مگر وزیراعظم نواز شریف نے ان کو یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد ہی مجرموں کو سزا دی جائیگی۔

    سال 2008 میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے پھانسیوں پرعمل درآمد روک دیا تھا مگر ایک بار پھر پشاور سانحہ کے بعد پھانسیوں پر سے عائد پابندی اٹھا کر وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے مجروموں کو کیفرکردار تک بہنچانے کا فیصلہ کرلیا ہے، اور دہشتگردی کے خلاف نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک ہی دن میں سات افراد کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا ہے ۔

  • میرے بچے اب اسکول نہیں جائیں گے: مریم نواز

    میرے بچے اب اسکول نہیں جائیں گے: مریم نواز

    لاہور:وزیراعظم نو از شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہاہے کہ ان کے بچے پاکستان میں ہی رہیں گے اور گھر پر ہی تعلیم حاصل کریں گے ۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہم اور ہمارے بچے پاکستان میں رہیں گے اوربچے اب اسکول نہیں گھر پڑھیں گے کیونکہ سیکیورٹی کو سنگین خدشات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے بچوں کو لندن بھیجنے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ ڈرنے والی خاتون نہیں ہیں بلکہ ان کی بیٹی کو دھمکی کے بعد ا سکول سے صرف اس لیے نکالا ہے کہ اس کی وجہ سے دوسرے بچوں کی زندگی خطرے میں نہ پڑ جائے، انہیں ملک کے سارے بچے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔

  • وزیراعلیٰ سندھ پندرہ منٹ میں نوٹس لیں:الطاف حسین

    وزیراعلیٰ سندھ پندرہ منٹ میں نوٹس لیں:الطاف حسین

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ سندھ شہداءکے ورثاءکوتسلی دیں ، 15منٹ میں ایکشن نہ لیاگیا تو وہ اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے ، ایسی زندگی نہیں گزارنا چاہتے جس میں ہمیں پاکستانی بھی نہ سمجھاجائے ، ہمیں سکون نہیں تو پھر کسی کو بھی نہیں سکون لینے دیں گے ۔
    وزیراعلیٰ ہاﺅس کے باہر احتجاج کرنیوالے اراکین اسمبلی اورکارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہاکہ وزیراعلیٰ سندھ نوٹس لیتے ہوئے شہداءکے ورثاءکو تسلی دیں ، قا تلوں کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ،ہم بھی انسان ، جسم میں خون دوڑتاہے ۔اُن کاکہناتھاکہ شدید سردی کے باوجود آٹھ گھنٹے سے کارکنان وزیراعلیٰ ہاﺅس کے سامنے موجود ہیں لیکن کوئی ایکشن نہیں لیاگیا، کارکنان کا قتل عام بند کیاجائے ، وہ اپنی جان اپنے مشن کے لیے وقف کردیں گے ، برطانیہ پاسپورٹ واپس کرے تو واپس پاکستان آنے کو تیار ہیں ، اللہ ہمیں اس امتحان میں سروخروہونے کی ہمت دے اور اگر وہ غلط کہہ رہے ہیں تو کارکنان خداحافظ کہہ سکتے ہیں ۔اُن کاکہناتھاکہ رابطہ کمیٹی کے اراکین کو بھی یاد کراتاچلوں کہ کل بھی یوم سوگ ہے ، کل تک واضح لائحہ عمل سامنے نہ آیا توایم کیوایم آئندہ کا لائحہ بھی دے گی ۔
    یادرہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کی طرف سے کارکن کی پولیس حراست میں ہلاکت کیخلاف وزیر اعلیٰ سندھ ہاﺅس کے سامنے احتجاج کیا جارہاہے جس میں ایم کیو ایم کے ممبران اسمبلی بھی موجود ہیں جبکہ کارکنوں کی ایک بڑی تعدادبھی راستے میں رکھی گئی رکاوٹوں کو پھلانگ کر بالکل وزیر اعلیٰ ہاﺅس کے سامنے پہنچ چکے ہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی موجود ہے۔

  • کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کوریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے:الطاف حسین

    کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کوریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے:الطاف حسین

    لندن:فراز عالم کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے الطاف حسین نے کہا کہ فرازعالم کی ہلاکت کاواقعہ ماورائےعدالت قتل ہے
    جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ان کا کہنا تھا فرازعالم کو اٹھائیس دسمبر کو کھوکھراپارسے پولیس نے گرفتارکیاتھا۔وہ پولیس کی حراست میں تھے۔دوران حراست فرازعالم کووحشیانہ تشددکانشانہ بنایا گیا ۔ان کے اہل خانہ سے تشددکم کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے بھاری رقم مانگی کا بھی مطالبہ کیا گیا ۔ پولیس نے فرازعالم کے اہل خانہ کو ان کی موت کی خبردی اور اس کھلے قتل کو دل کے دورے کانتیجہ قراردیاگیا۔
    الطاف حسین کا مزید کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کی آڑ میں ایم کیوایم کوریاستی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،کارکنان کوچن چن کر گرفتار کر کے ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے، جو سراسر ظلم ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کارکنان کے ماورائے عدالت قتل پر خاموش نہیں رہے گی،قتل میں ملوث پولیس اور ایجنسیوں کے اہلکار اللہ کے عذاب کو دعوت نہ دیں۔الطاف حسین نے مطالبہ کیا کہ فرازعالم کےقتل میں ملوث افسران واہلکاروں کوگرفتارکیاجائے۔

    ایک بیان میں الطاف حسین نے کہاکہ گزشتہ روز کو ایم کیوایم کے چار گرفتارکارکنان کو حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناکر شہید کردیا گیاجبکہ ایک اورکارکن کوگولیاں مارکرشہیدکردیاگیا۔الطاف حسین نے کہاکہ کراچی آپریشن کے نام پر ایم کیوایم کے کارکنان اور ہمدردوں کو ان کے والدین، رشتہ داروں اوراہل محلہ کے سامنے گرفتارکیا جاتا ہے،ان کے گھروالوں سے منہ مانگی رقم طلب کی جاتی ہے اورمطلوبہ رقم نہ ملنے پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے ایم کیوایم کے کارکنوں اورہمدردوں کو پولیس اسٹیشن یا قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے سیف ہاوٴسز میں اس قدرانسانیت سوز تشدد کانشانہ بنایا جاتا ہے کہ دوران حراست ان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دوران حراست ایم کیوایم کے کارکنان پر پولیس اوردیگرقانون نافذکرنے والے اداروں کے بہیمانہ تشدد کودیکھنے کے باوجود مزیدریمانڈدینے والے ججزبھی ماورائے عدالت قتل میں شریک ہیں ۔الطاف حسین نے ان واقعات کی شدیدمذمت کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے جو اہلکار اورجوججز ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل میں بالواسطہ یا بلاواسطہ ملوث ہیں ، حکومت ایک ہفتہ کے اندراندران پر قتل کے مقدمات قائم کرکے فی الفورگرفتارکرے اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے وگرنہ دوسری صورت میں ماورائے عدالت قتل کیے جانے والوں کے سوگوارلواحقین اور احباب کے ردعمل کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پرعائد ہوگی۔ الطاف حسین نے کہاکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اہلکار اور جوججز ایم کیوایم کے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شریک ہیں ان پر بہت جلد قہرخداوندی نازل ہوگا اور وہ اللہ تعالیٰ کی گرفت سے ہرگز نہیں بچ سکیں گے ۔ الطاف حسین نے ایم کیوایم کے تمام کارکنوں سے پرذور اپیل کی کہ وہ شہداء کی نمازجنازہ اورتدفین میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کریں اور صبروتحمل اورضبط وبرداشت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔آخر میں الطاف حسین نے تمام شہید کارکنوں کے سوگوارلواحقین سے دلی تعزیت کااظہار کرتے ہوئے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے اور شہداء کے لواحقین کو یہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کا حوصلہ عطا کرے ۔

  • سپرہائی وےپربس اورآئل ٹینکرمیں خوفناک تصادم 59مسافرجاں بحق

    سپرہائی وےپربس اورآئل ٹینکرمیں خوفناک تصادم 59مسافرجاں بحق

    کراچی:کراچی سے شکارپورجانے والی بدقسمت مسافر بس سپرہائی وےلنک روڈپرالمناک حادثے کا شکار ہوگئی ۔ مسافر بس سامنے سے آنے والے آئل ٹینکر سے ٹکراگئی اور تصادم کے باعث خوفناک آگ بھڑک اٹھی، بس میں نصب گیس سلنڈرذوردار دھماکے سے پھٹ گیا جس کے نتیجے میں ہو لنا ک آگ نے مسافروں کو بس سے نکلنے کی مہلت نہ دی بد قسمت مسافر جھلس کر موت کی آغوش میں جا پہنچے۔ جھلسنے کی وجہ سے کئی لاشیں ناقابل شناخت ہوگئیں۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فائربریگیڈکا عملہ تاخیرسےپہنچا جس کی وجہ سے آگ پر بروقت قابو نہیں پایا جاسکا تھا۔
    آگ پر قابو پانے کے بعد امدادی کارکنوں نے زخمیوں اور لاشوں کو جناح اسپتال کراچی منتقل کیاگیا ہے۔

    جناح اسپتال کی شعبہ حادثات کی انچارج ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا ہے کہ جھلسنے کی وجہ سے کئی لاشیں ناقابل شناخت ہیں لاشوں کی شناخت کےلئے ڈی این اے ٹیسٹ کروایا جائیگا۔ جبکہ کمشنر کراچی شعیب صدیقی کا کہنا ہے حادثے کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

  • کارکنوں کےقتل میں سندھ حکومت ملوث ہے،رابطہ کمیٹی

    کارکنوں کےقتل میں سندھ حکومت ملوث ہے،رابطہ کمیٹی

    کراچی: کارکن کی کھوکھرا پار تھانےمیں ہلاکت پر متحدہ قومی موومنٹ کراچی کی رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ پولیس نے فراز عالم کو رشوت نہ دینے پر موت کے گھاٹ اتارا ۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے انچارج قمرمنصور کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم کےکارکنوں پرانسانیت سوزمظالم کاسلسلہ جاری ہے،فرازعالم پربہیمانہ تشددکیا گیااور گرفتاری کے بعد جھوٹےمقدمات درج کیےگئے۔
    رابطہ کمیٹی نے الزام عائد کیا کہ کارکنوں کوماورائےعدالت قتل کرنے والے پولیس اہلکاروں کو سندھ حکومت کی سر پرستی حاصل ہے۔ کراچی آپریشن کی آڑمیں ریاستی تشددکیاجارہاہے۔

    ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے آرمی چیف،وزیراعظم اور چیف جسٹس سے اپیل کی کہ ماورائےعدالت قتل جیسے گھناونے واقعات کانوٹس لیں۔

  • ریحام خان راتوں رات پاکستان کی مقبول ترین شخصیات میں شامل

    ریحام خان راتوں رات پاکستان کی مقبول ترین شخصیات میں شامل

    اسلام آباد: ٹی وی اینکر ریحام خان راتوں رات پاکستان کی مقبول ترین شخصیات میں شامل ہوگئی ہیں، ریحام خان مشہور تو پہلے بھی تھیں مگر عمران خان سے شادی کے بعد شہرت کی بلندیوں کو چھورہی ہیں ۔

    عمران خان اس وقت پاکستان کے مقبول ترین رہنماﺅں میں شامل ہیں اور ریحام خان اس وقت پاکستان میں خاتون اول کلثوم نواز شریف کے بعد طاقتور ترین خاتون بن کر سامنے آئی ہیں۔ جبکہ تجزیہ نگاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ مستقبل میں ریحام خان عمران خان کی سیاسی وراثت کی بہترین وارث ثابت ہوسکتی ہیں۔