Author: نعیم حنیف

  • پنجاب کابینہ میں ردوبدل کا امکان

    پنجاب کابینہ میں ردوبدل کا امکان

    لاہور: پنجاب کابینہ میں ردوبدل کا امکان ہے، کابینہ میں کچھ نئے چہرے شامل کیے جائیں گے اور کچھ وزرا سے وزارتیں واپس لیے جانے کا بھی امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوزکی رپورٹ کے مطابق پنجاب کابینہ میں ردو بدل کا امکان ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یاور عباس بخاری، غزین عباسی، مسرت چیمہ کو کابینہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق یاور عباس بخاری پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین بھی ہیں، یاور عباس بخاری حلقہ پی پی 1 اٹک سے منتخب ہوئے تھے، غزین عباسی کا تعلق بہاولپور کے حلقہ پی پی 253 سے ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر قانون راجہ بشارت سے واپس لی گئیں وزارتیں بھی دوسرے وزرا کو دی جائیں گی۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق سوشل ویلفیئر اور بیت المال کی وزارتیں بھی دوسرے وزرا کو سونپی جائیں گی جبکہ کابینہ میں کچھ وزرا سے کارکردگی کی بنیاد پر وزارتیں واپس لیے جانے کا بھی امکان ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کابینہ میں تبدیلی کی منظوری دے دی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پنجاب کابینہ میں تبدیلی کی گئی تھی، معاون خصوصی فیاض الحسن چوہان کی جگہ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی اطلاعات تعینات کیا گیا تھا۔

  • مریم نواز نے نواز شریف کے بیانئے کی مخالفت کرنے والوں کی فہرستیں مانگ لیں

    مریم نواز نے نواز شریف کے بیانئے کی مخالفت کرنے والوں کی فہرستیں مانگ لیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نواز شریف کے بیانئے کی مخالفت کرنے والوں کی فہرستیں مانگ لیں ، 13 دسمبر کے جلسے سے پہلے لیگی رہنماؤں کو بیانیے پر پوزیشن کلیئر کرنا ہو گی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے نواز شریف کی پارٹی بیانیے کی حمایت نہ کرنیوالوں کو سامنے لانے کی ہدایت کرتے ہوئے مریم نواز نے بیانئے کی مخالفت کرنے والوں کی فہرستیں مانگ لیں۔

    13دسمبر جلسے کی کمیٹیوں میں بیانیہ مخالف رہنماؤں کو شامل نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا 13 دسمبر کے جلسے سے پہلے لیگی رہنماؤں کو بیانیے پر پوزیشن کلیئر کرنا ہو گی۔

    دوسری جانب رانامشہود کواسٹوڈنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کےکنوینرسےہٹانےکی وجہ سامنے آگئی ، قیادت کو شکوہ ہے کہ لاہور رانا مشہود احمد ن لیگی بیانئے پر زبانی جمع خرچ کرتے رہے۔

    پارٹی بیانیہ مخالف فہرست میں میاں جلیل، اشرف انصاری ، نشاط ڈھاہا بھی شامل ہیں جبکہ مریم نواز نے شہباز شریف کو حالیہ ملاقات میں نواز شریف کے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔

  • فیاض الحسن کی جگہ فردوس عاشق کیوں؟ اہم وجوہات سامنے آگئیں

    فیاض الحسن کی جگہ فردوس عاشق کیوں؟ اہم وجوہات سامنے آگئیں

    لاہور:پنجاب میں اطلاعات کےشعبےمیں تبدیلی کی اندرونی کہانی سامنےآ گئی۔ فیاض الحسن چوہان کی جگہ فردوس عاشق اعون کو اطلاعات کی ذمہ داریاں دینے کی وجوہات سامنے آگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت نے اپوزیشن خواتین کے مقابلے میں فردوس عاشق اعوان کو میدان میں اتارنےکا فیصلہ کیا۔

    گزشتہ دنوں فردوس عاشق اعوان کی گورنر پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

    https://urdu.arynews.tv/fayyaz-ul-hassan-chauhan-unaware-of-change-of-ministry-video-goes-viral/

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پھر سے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کی ذمہ داریاں نبھانے کی خواہش مند تھیں تاہم وزیراعظم نے انہیں پنجاب میں یہ ذمہ داری ادا کرنے کے لیے قائل کیا تھا۔

    اپوزیشن خواتین کی سیاسی سرگرمیوں کاجواب دینےکیلئےفردوس عاشق کولایاگیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی اطلاعات کے شعبےمیں تبدیلی کےخواہشمندتھے۔

    واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے مریم اورنگزیب اور عظمیٰ بخاری ترجمانی کی ذمہ داریاں ادا کررہی ہیں جب کہ مریم نواز بھی سیاسی میدان میں فرنٹ فٹ پر ہیں۔

    فیاض الحسن چوہان کا قلمدان تبدیل کر کے انہیں کالونیز کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب معاون خصوصی برائے اطلاعات بننے پر فردوس عاشق اعوان نے ٹوئٹر پر لکھا کہ میرےزبردست لیڈرعمران خان کامجھ پراعتمادمیرےلیےاعزازہے، عمران خان کامیری قابلیت پربھروسہ میرےلئےاعزازکاباعث ہے۔

    فردوس عاشق نے کہا کہ اپنی ٹیم کاحصہ بنانےپر وزیراعلیٰ پنجاب کاشکریہ اداکرتی ہوں،جو ذمےداری مجھےسونپی گئی اسےنبھانےکی بھرپورکوشش کروں گی۔

  • فوج سے بغض میں لیگی رہنما عظمیٰ بخاری تمام حدیں پار کرگئیں

    فوج سے بغض میں لیگی رہنما عظمیٰ بخاری تمام حدیں پار کرگئیں

    لاہور: مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری فوج سے بغض میں تمام حدیں پار کرگئیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے پلواما واقعے میں ہلاک بھارتی فوجیوں کو شہید قرار دے دیا۔

    عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پلواما واقعے میں 40 بھارتی فوجی شہید ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ پلواما واقعے کو ایک وفاقی وزیر نے اپنے حصے میں ڈال دیا۔

    تجزیہ کار اعجاز اعوان کا کہنا تھا یہ لوگ صرف نواز شریف کی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے اس طرح کی باتیں کررہے ہیں کل یہ کہہ دیں گے کہ زبان پھسل گئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو چاہئے کہ یہ اپنی زبان بند رکھیں تو زیادہ بہتر ہے ۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس میں 46 فوجی ہلاک ہو ئے تھے جس کے بعد بھارت نے واویلا مچاتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کردیا تھا۔

    بعد ازاں بھارتی فوج نے ضلع پلواما میں آپریشن کے نام پر بربریت کا مظاہرہ کرتے ہوئے گیارہ کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا تھا جبکہ مسلمانوں کو املاک کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔

    پاکستان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاس پلواما حملے سے متعلق کسی قسم کے کوئی شواہد ہیں تو پاکستان تعاون کے لیے تیار ہے مگر مودی سرکار نے الزام لگانے کے علاوہ پاکستان سے کوئی تعاون نہیں کیا۔

  • فیاض الحسن چوہان سے وزیراطلاعات کا قلمدان لے لیا گیا

    فیاض الحسن چوہان سے وزیراطلاعات کا قلمدان لے لیا گیا

    وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان سے قلمدان واپس لے لیا گیا جب کہ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات پنجاب تعینات کر دیا گیا ہے۔

    دبنگ ترجمانی اور مخالفین کے لیے شعلہ بیانی سے مشہور فیاض الحسن چوہان سے وزیراطلاعات کا قلمدان واپس لے لیا گیا ہے۔

    فیاض الحسن چوہان کا قلمدان تبدیل کر کے انہیں کالونیز کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے اور اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

    مہرمحمداسلم اور زوارحسین وڑائچ سے بھی قلمدان واپس لےلیےگئے ہیں۔مہرمحمداسلم کےپاس کوآپریٹو،زوار حسین کےپاس جیل خانہ جات کاقلمدان تھا۔فردوس عاشق کوجاویداخترکی جگہ وزیراعلیٰ کامعاون خصوصی بنایاگیاہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دنوں فردوس عاشق اعوان کی گورنر پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی شخصیات سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان پھر سے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات کی ذمہ داریاں نبھانے کی خواہش مند تھیں تاہم وزیراعظم نے انہیں پنجاب میں یہ ذمہ داری ادا کرنے کے لیے قائل کیا تھا۔

    واضح رہے کہ 7 ماہ قبل حکومت نے فردوس عاشق اعوان کو ڈی نوٹیفائی کرکے شبلی فراز کو وفاقی وزیر اطلاعات تعینات کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فردوس عاشق اعوان نے سرکاری ٹی وی کے کوٹے پر ضرورت سے زائد ملازم رکھے، انہوں نے بغیر اجازت دو سیکیورٹی گارڈز سمیت 9 ملازم رکھے ہوئے تھے۔

    فردوس عاشق عوان نے تین گاڑیاں لے رکھی تھیں جس کی ان کو اجازت نہیں تھی، انہوں نے صفائی کرنے والے اور گارڈنر بھی پی ٹی وی کے کوٹے سے لیا تھا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو رپورٹ پیش کی گئی تو فردوس عاشق اعوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/shibli-faraz-firdous-ashaq-awan-information-minister/

  • سلمان شہباز کے ملازمین کے بینک اکاؤنٹس میں 9.5 ارب روپے کا انکشاف

    سلمان شہباز کے ملازمین کے بینک اکاؤنٹس میں 9.5 ارب روپے کا انکشاف

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے ملازمین کے بینک اکاؤنٹ میں نواعشاریہ پانچ ارب روپے کا انکشاف سامنے آیا ، ایف آئی اے بینکنگ کرائم سرکل لاہور نے ان خفیہ بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگالیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے بینکنگ کرائم سرکل لاہور نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے صاحبزادے سلمان شہباز کے خفیہ بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگالیا ہے۔

    جس میں سلمان شہباز کے ملازمین کے بینک اکاؤنٹ میں نواعشاریہ پانچ ارب روپے کا انکشاف ہوا، یہ ملازمین رمضان شوگر مل اور العریبیہ شوگر مل میں کام کرتے ہیں۔

    سلمان شہباز کے چپڑاسی مقصود کے بینک اکاؤنٹ میں 2.3 ارب روپے ہونے کاانکشاف ہواہے، مقصود چپڑاسی نے ان پیسوں سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی ایک قیمتی مرسڈیذ کار بھی خریدی-

    شبیر قریشی کلرک کے اکاؤنٹ میں ایک ارب روپے، رانا وسیم کے اکاؤنٹ میں 24 کروڑ، اقرار کے اکاؤنٹ میں 64 کروڑ، تنویر الحق کلرک کے اکاؤنٹ میں 52 کروڑ، خضر حیات اکاؤنٹ کلرک کے اکاؤنٹ میں 1.2 ارب روپےاور توقیر الدین کے اکاؤنٹ میں 45 کروڑ روپے جمع کرائے جانے کا انکشاف ہوا۔.

    ایف آئی اے بینکنگ کرائم سرکل لاہور نے ان خفیہ بینک اکاؤنٹس کی معلومات مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے حوالے کیں جبکہ تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کر دیا-

    ایف آئی اے بینکنگ کرائم سرکل نے تمام بینکوں سے ملازمین کے نام پر خفیہ اکاونٹ اورایس ای سی پی سے ملازمین کے نام پر کمپنیوں کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

  • خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد گجرپورہ سے متعلق اہم انکشاف

    خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد گجرپورہ سے متعلق اہم انکشاف

    لاہور: خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد گجرپورہ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آیا ہے، یہ کوئی پہلا اور دوسرا واقعہ نہیں بلکہ گجر پورہ کا علاقہ جرائم پیشہ افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق خاتون سے زیادتی کے واقعے کے بعد لاہور کے مضافاتی علاقے گجرپورہ سے متعلق معلوم ہوا ہے کہ یہ جرائم پیشہ افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے، یہاں نہ صرف مختلف جرائم تواتر کے ساتھ ہو رہے ہیں بلکہ پولیس کے ٹارچر سیل بھی پکڑے گئے ہیں۔

    ٹارچر سیل کیس میں سی سی پی او لاہور نے ایس ایچ او رضا جعفری کو گرفتار بھی کرایا ہے، یہاں منشیات فروشی اور ڈکیتی کی سیکڑوں ایف آئی آرز درج ہیں۔

    ایس ایچ او گجر پورہ شاہزیب 15 سال سے ترقی نہیں پا سکے ہیں، شاہزیب کو کئی مرتبہ شوکاز نوٹس بھی مل چکے ہیں۔

    خاتون زیادتی کیس :ملزم شفقت کا 6روزہ جسمانی ریمانڈ منظور ، مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات شامل

    ریپسٹ گینگ کو ماضی میں پولیس اور با اثر شخصیات کی سرپرستی حاصل ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، ماضی میں گینگ کی متاثرہ خاندانوں سے صلح بھی با اثر افراد کراتے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ لاہور لنک روڈ زیادتی کیس میں مزید پیش رفت ہوئی ہے، مرکزی ملزم عابد کے ایک اور ساتھی بالا مستری کو چیچہ وطنی سے گرفتار کر لیا گیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ بالا مستری مرکزی ملزم عابد کے ساتھ مختلف جرائم میں شریک رہا ہے۔

    پولیس کے مطابق ملزمان عابد علی اور شفقت علی بالا مستری کے پاس کام کرتے تھے، بالا مستری سے عابد علی کے ٹھکانوں سے متعلق تفتیش کی جا رہی ہے۔

  • گجرپورہ کیس : گرفتار شفقت کا  خاتون سے زیادتی کا اعتراف، ڈی این اے میچ کر گیا

    گجرپورہ کیس : گرفتار شفقت کا خاتون سے زیادتی کا اعتراف، ڈی این اے میچ کر گیا

    لاہور : گجرپورہ زیادتی کیس میں گرفتار شفقت نے خاتون سے زیادتی کا اعتراف کرلیا جبکہ تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شفقت کاڈی این اے میچ کر گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گجرپورہ زیادتی کیس میں گرفتار شفقت نے پولیس کو اپنا بیان ریکارڈ کرادیا، جس میں شفقت نے اعترف کیا ہے کہ نوستمبر کو وہ اور عابد ڈکیتی کی غرض سے کار کے پاس گئے، پہلےخاتون سےلوٹ مار کی اور پھرزیادتی کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شفقت کاڈی این اے میچ کر گیا، حتمی رپورٹ جلد اعلیٰ حکام کو ارسال کر دی جائے گی۔

    گرفتار شفقت علی نے دوران تفتیش اہم انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے رابطے کچے کے مقام تک ہیں ، پولیس کا گھیرا تنگ ہونے کے بعد گینگ کچے کے علاقے میں روپوش ہو تاہے۔

    پولیس نے دعویٰ کیا کہ وقارالحسن نے بھی متعدد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے ، وقار موٹر سائیکلیں چوری کرکے اسپیر پارٹس بلال گنج مارکیٹ میں فروخت کرتا تھا، مرکزی ملزم عابدکو بھی بہت جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم شفقت اورعابد پنجاب میں مختلف گینگزکے ساتھ منسلک ہیں۔ دونوں نے مل کرگیارہ وارداتیں کیں جبکہ ملزم شفقت کاخاندان پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : خاتون زیادتی کیس میں گرفتار شفقت کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    شفقت کا والد اللہ دتہ بھی پولیس کی حراست میں ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل سم اللہ دتہ کے نام پرہے جو بیٹا استعمال کررہاتھا،شفقت کو گرفتار کرکے آج ڈی این اے کرایاگیا، رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

    شفقت کی گرفتاری کے بعد کیس کے مرکزی ملزم عابد پر بھی گھیراتنگ ہوگیا ہے اور پولیس عابدکی تلاش میں جگہ جگہ چھاپےمار رہی ہے جبکہ عابد کے والداوردوبھائیوں سےتفتیش جاری ہے۔

    اس سے قبل کیس کے نامزد ملزم وقارکے برادرنسبی عباس نے بھی شیخوپورہ میں پولیس کو گرفتاری دی تھی ، عباس نے ویڈیو بیان میں جرم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بے گناہ ہوں،خودکوپولیس کےسامنےپیش کر رہا ہے،امیدہے پولیس ناجائزنہیں کرے گی۔

  • خاتون زیادتی کیس میں گرفتار شفقت کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    خاتون زیادتی کیس میں گرفتار شفقت کی تفصیلات سامنے آ گئیں

    لاہور : خاتون زیادتی کیس میں گرفتار شفقت کی تفصیلات سامنے آ گئیں ، شفقت ضلع بہاولنگر تحصیل ہارون آباد کا رہائشی ہے جبکہ شفقت نے اعتراف کیا ہے کہ واقعے کا مرکزی ملزم عابد جرائم میں میرا ساتھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت ہوئی ، دیپالپور سے گرفتار شفقت کی تفصیلات سامنے آ گئیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ شفقت ضلع بہاولنگر تحصیل ہارون آباد کا رہائشی ہے اور اس کی عمر 23 سال ہے۔

    ذرائع کے مطابق 23 سال کے شفقت کو گزشتہ رات دیپالپور میں چھاپہ مار کرگرفتار کیا گیا تھا، شفقت کی نشاندہی پولیس حراست میں موجود وقارالحسن نے کی تھی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شفقت نے اعتراف جرم کرلیا اور کہا واقعےکامرکزی ملزم عابد جرائم میں میرا ساتھی ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم شفقت کےڈی این اے رپورٹ کے بعد حتمی فیصلہ ہوگا۔

    سی آئی اے ٹیم ملزم شفقت کودیپالپور سے لیکرلاہورپہنچ گئی، ملزم شفقت سابقہ ریکارڈ یافتہ بھی ہے اور اس کو دیپالپور سے گرفتارکیا گیا، شفقت علی اور اس کا خاندان پہلے بھی جرائم میں ملوث رہا ہے۔

    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم شفقت نے عابد کیساتھ ملکر11وارداتیں کیں جبکہ ملزم شفقت اور عابد پنجاب میں مختلف گینگزکیساتھ منسلک ہیں۔

    دوسری جانب پولیس نے سی ڈی آرکی مددسے شفقت کے والد اللہ دتہ کو بھی گرفتار کر لیا ہے ، اللہ دتہ کےبیٹےشفقت کو بھی گزشتہ رات سی ٹی ڈی نےگرفتار کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل سم اللہ دتہ کے نام پرہے جو بیٹا استعمال کررہاتھا،شفقت کو گرفتار کرکے آج ڈی این اے کرایاگیا، رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

    خاتون زیادتی کیس میں مرکزی ملزم عابد تاحال گرفتار نہیں ہوسکا تاہم مزید تفتیش جاری ہے۔

    اس سے قبل کیس کے ملزم وقارکے برادرنسبی عباس نے بھی شیخوپورہ میں پولیس کو گرفتاری دی تھی ، عباس نے ویڈیو بیان میں جرم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بے گناہ ہوں،خودکوپولیس کےسامنےپیش کر رہا ہے،امیدہے پولیس ناجائزنہیں کرے گی۔

  • گجر پورہ خاتون زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کا دوست گرفتار، واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف

    گجر پورہ خاتون زیادتی کیس : مرکزی ملزم عابد کا دوست گرفتار، واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف

    لاہور : گجر پورہ خاتون زیادتی کیس میں پولیس نے مرکزی ملزم کا دوست شفقت نامی شخص کو گرفتار کرلیا، گرفتار شفقت نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گجر پورہ خاتون زیادتی کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، لاہور پولیس نے شفقت نامی شخص کو گرفتار کرلیا، وقارالحسن نے اپنے بیان میں شفقت نامی شخص کی نشاندہی کی تھی، وقار الحسن کے مطابق گرفتارملزم شفقت مرکزی ملزم عابد کادوست ہے، دونوں مل کر وارداتیں کرتے تھے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتارملزم شفقت کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایاجارہاہے جبکہ شفقت نے واقعے میں ملوث ہونے کا اعتراف کر لیا.

    اس سے قبل کیس کے ملزم وقارکے برادرنسبی عباس نے بھی شیخوپورہ میں پولیس کو گرفتاری دی تھی ، عباس نے ویڈیو بیان میں جرم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں بے گناہ ہوں،خودکوپولیس کےسامنےپیش کر رہا ہے،امیدہے پولیس ناجائزنہیں کرے گی۔

    مزید پڑھیں : لنک روڈ زیادتی کیس : ایک اور ملزم نے گرفتاری دے دی

    پولیس کا کہنا ہے کہ عباس زیادتی کیس کےمرکزی ملزم عابد کیساتھ رابطےمیں تھا جبکہ وقار نے گزشتہ روز عباس کو زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد کا ساتھی قرار دیا تھا۔

    گذشتہ روز گجرپورہ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کیس میں اہم ملزم وقار الحسن نے از خود کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) دفتر میں پیش ہو کر گرفتاری دی تھی تاہم ملزم نے صحتِ جرم سے انکار کیا تھا۔

    بعد ازاں وقار الحسن کا ڈی این اے سیمپل لے لیا گیا تھا، جسے متاثرہ خاتون کے ڈی این اے سے میچ کیا جائے گا، وقار الحسن کے واقعے میں ملوث ہونے کا حتمی فیصلہ رپورٹ پر ہوگا۔

    وقارالحسن نے دوران حراست مزیداہم انکشافات کرنے ہوئے بتایا تھا کہ مرکزی ملزم عابدشفقت نامی شخص کیساتھ وارداتیں کرتارہا،شفقت بہاولنگر کا رہائشی اورعابدکادوست ہے۔

    دوسری جانب گوجرپورہ سےملحقہ گاؤں پرچھاپےکےدوران مرکزی ملزم عابد اپنی بیوی سمیت فرارہونےمیں کامیاب ہوگیاتھا۔۔پولیس نےگھرسے ملنےوالی عابدکی بیٹی کوتحویل میں لےکرچائلڈ پروٹیکشن بیورو کےحوالےکردیاہے، پولیس کےمطابق ملزم عابدکے والداوردو بھائیوں سے تفتیش جاری ہے۔