Author: نعیم اشرف بٹ

  • گارنٹی سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے، علامہ طاہراشرفی

    گارنٹی سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے، علامہ طاہراشرفی

    اسلام آباد : چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی کا کہنا ہے کہ گارنٹی سے کہتا ہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہراشرفی نے اے آروائی نیوزکو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی کےبہت سے لوگ مذاکرات چاہتےہیں لیکن اناقربان کرناہوگی۔

    بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال پر علامہ طاہراشرفی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی خودپرقابو رکھتےتو یہ نوبت نہ آتی ، ان کی حکومت کسی نے نہیں انہوں نے خود گرائی۔

    چیئرمین پاکستان علما کونسل نے کہا کہ گارنٹی سے کہتاہوں بانی پی ٹی آئی اسمبلی نہ چھوڑتے تو دوبارہ وزیراعظم بن جاتے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    ان کا کہنا تھا کہ میں اس ملک کے لئے سب کے پاؤں پکڑنے کو تیارہوں لیکن سوال یہ ہے معاملات کی بہتری کےلیے بانی پی ٹی آئی کا ضامن کون بنے گا، دنیا میں کوئی ایسا شخص ہےجو بانی پی ٹی آئی کا ضامن بنے، بطور صدر عارف علوی نے کوشش کی تواس وقت بھی ضامن کا سوال ہوا۔

    علامہ طاہراشرفی نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو قمرباجوہ نے کہا تھا مستعفی نہ ہوں، 3 ووٹ کا فرق ہے لیکن بانی پی ٹی آئی غلط معلومات پر مفروضہ بنا چکے تھے کہ قمرباجوہ ان کے خلاف ہیں۔

    پاکستان علما کونسل کے سربراہ نے مزید بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے بات کرنے کو کہا تو جواب ملا قمرباجوہ شہبازشریف سے مل گیا ہے ، بانی پی ٹی آئی کو مستعفی ہونےسے 3روز قبل کہا فوج آپ کے خلاف ہوتی تو میں آپ کے پاس نہ ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو ادارے کی جانب سے ناراض ایم این ایز کی لسٹ دی گئی اورکہا گیا انکو راضی کرلیں، 12ایم این ایز مجھ سے رابطے میں تھے، جو صرف بانی پی ٹی آئی کے نہ ملنے پر ناراض تھے،بانی پی ٹی آئی ان کو بلاکر راضی کر سکتے تھے، اپنی غلطی بھی تومان لیں، وپ ایم کیوایم کےپاس گئے تو وہاں جاکر بات ہی نہیں کی۔

    سابق آرمی چیف سے متعلق طاہراشرفی نے کہا کہ قمرباجوہ سے ملاقات ہوتی ہےوہ کہتےہیں کہ سچ بول دیا تو یہ سب منہ چھپاتے پھریں گے۔

    بیرونی سرمایہ کاری کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد بیرونی سرمایہ کار پاکستان کی طرف متوجہ ہوئے ہیں، دوست ممالک پریشانی کے بغیر پاکستان میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، پہلے فیز میں 5 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری آرہی ہے ، جو 30 ارب ڈالرز تک پہنچے گی، سرمایہ کاری لانے کا سارا کریڈٹ وزیراعظم شہبازشریف اور سپہ سالار کو جاتا ہے.

  • گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    گندم امپورٹ کے وقت سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی کون تھے؟ گندم اسکینڈل پر نیب میں شکایت درج

    اسلام آباد: گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے گندم اسکینڈل کی تحقیقات کے لیے نیب میں شکایت درج کرا دی جس میں اے آر وائی نیوز کی خبروں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ سابق نگراں وزیر نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں گندم اسکینڈل کے راز کھولے، ڈاکٹر کوثر عبداللہ نے بتایا کہ 40 لاکھ میٹرک ٹن گندم تھی پھر بھی درآمد کی گئی۔

    نیب شکایت کے مطابق ڈاکٹر کوثر نے بتایا کہ گندم امپورٹ کے وقت کیپٹن (ر) محمد محمود ہی سیکریٹری فوڈ سیکیورٹی تھے، غیر ضروری گندم امپورٹ سے ملک کو 300 ارب کا نقصان ہوا۔

    نیب کو دی گئی شکایت میں پاسکو، فوڈ ڈیپارٹمنٹ پنجاب، وزارت کامرس اور خزانہ کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے، اور استدعا کی گئی ہے کہ معاملے کی فوری تفتیش کر کے اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس شکایت کی کاپی صدر آصف زرداری، وزیر اعظم شہباز شریف، رجسٹرار سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کو بھی بھیجی گئی ہے۔

  • گندم اسکینڈل میں بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ملوث ہیں: ندیم افضل چن کا تہلکہ خیز انٹرویو

    گندم اسکینڈل میں بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ملوث ہیں: ندیم افضل چن کا تہلکہ خیز انٹرویو

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ گندم اسکینڈل میں تگڑے لوگ ملوث ہیں جو بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ہیں۔

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم اسکینڈل کی حکومتی انکوائری تو صرف لالی پاپ ہے، اتنے بڑے اسکینڈل کی انکوائری فیئر ہونی ہوتی تو اب تک نیب ایکشن میں آچکا ہوتا۔

    ندیم افضل چن نے کہا کہ کسان تنظیموں سے میٹنگز کررہے تا کہ مشترکہ فورم سے درخواست دیں، گندم اسکینڈل دبانے کی کوشش ہورہی ہے لیکن ہم دبنے نہیں دینگے، درخواست کا ڈرافت تیار کرلیا ہے جو نیب یا عدالت میں دیکر خود مدعی بنیں گے۔

     ندیم افضل چن نے انکشاف کیا کہ گندم اسکینڈل میں تگڑے لوگ ملوث ہیں جو بیوروکریٹ اور ٹیکنوکریٹس ہیں، اگر اس اسکینڈل میں کوئی سیاستدان ملوث ہوتا تو اب تک اسکا گلا دبا دیتے، اتنے بڑے گندم اسکینڈل پر نیب کو تو ازخود نوٹس لینا چاہیے تھا۔

    انقلاب کے پیچھے کوئی رائٹر ضرور ہوتا ہے: ندیم افضل چن

    پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو کبھی الیکشن کبھی دیگر طریقوں سے حوصلہ مل جاتاہے، اب لوگ محسوس کررہے ہیں انقلاب کے پیچھے کوئی رائٹر ضرور ہوتا ہے۔

    ’ نوازشریف نے اپنا نقصان خود کرلیا ‘

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ نواز شریف بزرگ سیاستدان ہیں انہوں نے اپنا نقصان خود کرلیا، بندے کا ایگزٹ شاندار اور جاندار ہونا چاہیے جو میاں صاحب کا نہیں ہوا، ایگزٹ اچھا نہ ہونے میں نوازشریف کی اپنی اور مشیروں کی غلطیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمر کے آخری حصے میں نوازشریف وزیراعظم نہ بن سکے، اب سیاست میں متحرک نہیں، پارٹی صدر سے کیا ہوناہے، متحرک سیاست تو بیٹی یا بھائی ہی کررہا ہے۔

    انٹرویو میں انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کے ساتھ کابینہ میں آنا پیپلزپارٹی کے لیے اتنا آسان نہیں، کابینہ کے حوالے سے جب پارٹی میں بات ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔

  • ایک ہیرے نے گندم منگوائی، دوسرے نے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی، رہنما جے یو آئی

    ایک ہیرے نے گندم منگوائی، دوسرے نے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی، رہنما جے یو آئی

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے گندم اسکینڈل پر کہا کہ ایک ہیرے نے گندم منگوائی اور دوسرے نے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں گندم اسکینڈل سے متعلق کہا کہ بدقسمتی ہے گندم امپورٹ جیسے بڑے اسکینڈل طاقتور اور بااثر لوگ کرتےہیں۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز پر معاملہ آیا تو ہمیں اندازہ ہواگندم امپورٹ میں کیا کچھ ہواہے، ایک ہیرے نے گندم منگوائی دوسرےنے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب بھی بڑے اسکینڈل پرکمیشن یاکمیٹی بنائیں تواس کا مطلب ہے’’مٹی پاؤ‘‘۔

    یاد رہے گندم کی درآمد سے متعلق انکشاف ہوا تھا کہ نجی شعبہ نے حکومتی شعبہ سے 70 فیصد سستی گندم امپورٹ کی۔

    دستاویزات کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومت نے 1.07 ارب ڈالر کی 26 لاکھ 10 ہزار ٹن گندم امپورٹ کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 1.03 ارب ڈالر کی 35 لاکھ 57 ہزار ٹن گندم امپورٹ کی، نجی شعبے کی ایک ارب ڈالر مالیت میں 9 لاکھ 40 ہزار ٹن گندم زیادہ لے آیا۔

    دستاویزات کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومتی شعبہ نے 67 کروڑ ڈالر میں 17 لاکھ ٹن گندم روس سے درآمد کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 63 کروڑ ڈالر میں 22 لاکھ ٹن گندم روس سے درآمد کی نجی شعبہ نے 4 کروڑ ڈالر کم خرچ کرکے 4.5 لاکھ ٹن گندم زیادہ سستی درآمد کی۔

    رپورٹ کے مطابق مالی سال 2023 میں حکومتی شعبہ نے 13.5 کروڑ ڈالر میں 2.8 لاکھ ٹن گندم رومانیہ سے درآمد کی، مالی سال 2024 میں نجی شعبہ نے 13.7 کروڑ ڈالر میں 4.6 لاکھ ٹن گندم رومانیہ سے درآمد کی، یوکرین کے ساتھ جنگ کی وجہ سے روس کی گندم کا ریٹ کم ہوا اور سستی گندم امپورٹ ہوئی۔

  • ‘نواز شریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خود مزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے’

    ‘نواز شریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خود مزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے’

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ نوازشریف ایک ٹکٹ میں دو مزے لیں گے، خودمزاحمت اور بھائی مفاہمت سے حکومت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں مسلم لیگ ن سے متعلق سوال ہر کہا کہ پی ڈی ایم میں ن لیگ سےواسطہ پڑا اس لیےان کو اچھی طرح جانتا ہوں، ن والے مجبور ہوں توپیرپکڑتےہیں اور منزل پرپہنچ کران میں سریا اور گاڈر آجاتا ہے۔

    جے یو آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں بعدنوازشریف جو بیانیہ بنائے گا تو معلوم ہوگا مولانا سے کیا بات ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف ایک ٹکٹ میں دومزے لیں گے، خودمزاحمت،بھائی مفاہمت سے حکومت کرے، لوگ سمجھ گئے ہیں اس لیےاب ن لیگ اس طرح قوم کا اعتماد نہیں لے سکتی۔

    رہنما نے مزید کہا کہ ن لیگ فضل الرحمان کو کیسے منائے گی، وہ کرسی کے لیے سمجھوتا نہیں کریں گے اور اپوزیشن ہی میں رہیں گے۔

  • بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف مائنس نہیں ہوگی، حافظ حمداللہ کا بڑا بیان

    بانی پی ٹی آئی اور تحریک انصاف مائنس نہیں ہوگی، حافظ حمداللہ کا بڑا بیان

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اورتحریک انصاف مائنس نہیں ہوگی، بانی پی ٹی آئی مائنس ہوتا تو پھردرجن مقدمات والاعلی امین وزیراعلیٰ نہ بنتا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں پی ٹی آئی کے حوالے سے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اورتحریک انصاف مائنس نہیں ہوگی انکےلیےکام ہورہاہے، پی ٹی آئی کو ملنے والے مثبت اشاروں کے نتائج سامنےآنےمیں وقت لگے گا۔

    بانی پی آئی سے متعلق رہنما جے یو آئی  کا کہنا تھا کہ مجھے لگتاہےبانی پی ٹی ائی سے بات بنی ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی مائنس ہوتا تو پھردرجن مقدمات والاعلی امین وزیراعلیٰ نہ بنتا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بانی اورپی ٹی آئی کےلیےکچھ نہ کچھ نرم گوشےاورمثبت اشارےہیں، الیکشن سےپہلےپی ٹی آئی اس طرح نہیں بولتی تھی جس طرح اب بول رہی ہے۔

    حافظ حمداللہ نے بتایا کہ میری اطلاع ہےنواز،شہباز اور پی پی قیادت کوپی ٹی آئی معاملے کا علم ہے، پی پی کواسی لیے حکومت میں لانے کی کوشش ہورہی ہےکہ اکٹھے جنگ لڑیں۔

    ن لیگ کے حوالے سے سوال پر رہنما نے کہا کہ پی ڈی ایم میں ن لیگ سےواسطہ پڑا اس لیےان کو اچھی طرح جانتا ہوں، ن والے مجبور ہوں توپیرپکڑتےہیں اور منزل پرپہنچ کران میں سریا اورگاڈرآجاتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ دنوں بعدنوازشریف جو بیانیہ بنائے گا تو معلوم ہوگا مولاناسےکیا بات ہوئی، نوازشریف ایک ٹکٹ میں دومزے لیں گے، خودمزاحمت،بھائی مفاہمت سے حکومت کرے، لوگ سمجھ گئے ہیں اس لیےاب ن لیگ اس طرح قوم کا اعتماد نہیں لےسکتی۔

    رہنما نے کہا کہ ن لیگ فضل الرحمان کو کیسے منائےگی، وہ کرسی کے لیے سمجھوتا نہیں کریں گے، مولانا فضل الرحمان اپوزیشن ہی میں رہیں گے۔

    گندم اسکینڈل سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی ہے گندم امپورٹ جیسے بڑے اسکینڈل طاقتور اور بااثر لوگ کرتےہیں، اے آر وائی نیوز پر آیا تو ہمیں اندازہ ہواگندم امپورٹ میں کیا کچھ ہواہے، ایک ہیرے نے گندم منگوائی دوسرےنے اسکینڈل پر کمیٹی بنادی، جب بھی بڑے اسکینڈل پرکمیشن یاکمیٹی بنائیں تواس کا مطلب ہے’’مٹی پاؤ‘‘۔

  • خیبرپختونخوا میں سیاسی کشیدگی، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    خیبرپختونخوا میں سیاسی کشیدگی، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : خیبرپختونخوا میں سیاسی کشیدگی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، گورنرکےصوبائی حکومت کیخلاف سخت بیانات میں ن لیگ کی خواہش شامل تھی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سیاسی کشیدگی میں مسلم لیگ ن کا بھی کردار ہے، گورنر کے صوبائی حکومت کیخلاف سخت بیانات میں ن لیگ کی خواہش شامل تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ فیصل کریم کنڈی کو گورنر بنوانےمیں ن لیگ کی شخصیات کا بھی کردار تھا کیونکہ ن لیگ کے چند رہنما خیبرپختونخوا حکومت کےخلاف بیان بازی چاہتےتھے۔

    ذرائع کے مطابق تلخی دیکھ کر اہم وفاقی وزیر اورآزاد سینیٹر نےگورنرخیبرپختونخواسےرابطہ کیا، وفاقی وزیر نے گورنر کو خیبرپختونخوا حکومت سےماحول ٹھنڈا رکھنےکا پیغام دیا، پیغام سے پہلےوفاقی وزیر کی صدر آصف زرداری سےبھی بات ہوئی تھی۔

    خیال رہے گورنرکےپی اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نےایک دوسرے کیخلاف سخت بیانات دیئے تھے.

    علی امین گنڈاپور کی گورنر ہاؤس پر قبضے کی دھمکی کے بعد سے دونوں رہنماؤں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے۔

  • گندم درآمد اسکینڈل: سابق نگراں وزیر کا تہلکہ خیز انٹرویو

    گندم درآمد اسکینڈل: سابق نگراں وزیر کا تہلکہ خیز انٹرویو

    سابق نگراں وزیر فوڈ سیکیورٹی نے کہا ہے کہ گندم درآمد کی سمری میرے وزیر بننے سے پہلے جاچکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گندم درآمد کے مخالف کرنے والے سابق نگراں وزیر فوڈ سیکیورٹی ڈاکٹر کوثر عبداللہ ملک نے اےآروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گندم درآمد کی سمری میرے وزیر بننے سے پہلے جاچکی تھی۔

    سابق نگراں وزیر نے کہا کہ سمری بھیجی گئی کہ 5 لاکھ یا 1 ملین ٹن تک گندم درآمد کی جائے جب مجھے معلوم ہوا تو میں نے رائے دی ابھی ہمارے پاس گندم کے وافر ذخائر ہیں، میں نے کہا گندم منگوانے کی ضرورت نہیں، اس لیے ٹی سی پی کے ذریعے گندم نہ منگوائیں۔

    ڈاکٹرکوثر نے بتایا کہ ویٹ بورڈ اجلاس میں، میں نے تاریخ دی کہ اس تاریخ کے بعد گندم کا کوئی جہاز نہ آئے، اس تاریخ کے بعد جو کچھ ہوتا رہا علم نہیں اور نہ ہی میرا کردار تھا، ای سی سی میں معاملہ ڈسکس ہوا تو انہوں نے کہا نجی سیکٹر کو امپورٹ کا کہا جائے جب ای سی سی نے اجازت دے دی تو پھر کیا کچھ ہوتا رہا اس کا مجھے علم نہیں ہے۔

    سابق نگراں وزیر نے کہا کہ نجی سیکٹر کو امپورٹ کی اجازت دینا میرے اختیار میں نہیں تھا یہ ای سی سی کا کام تھا، وزیر فوڈ سیکیورٹی ای سی سی کا ممبر نہیں ہوتا، ضرورت کے وقت سیکرٹری کو بلایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب کبھی گندم کی کمی ہو تو وہ 2.5 ملین میٹرک ٹن ہوتی ہے مگر 3500 منگوالی گئی، یہ تو ہمارا کلچر ہے افسران کئی چیزیں بتاتے نہیں اور خود ہی چلا دیتے ہیں، ان سیکرٹریز کو پتہ ہوتاہے نگراں وزیر کچھ عرصے کے لیے آئے ہیں اور انکی اتھارٹی بھی نہیں۔

    انٹرویو میں سابق نگراں وزیر نے بتایا کہ نگراں سیٹ اپ سے پہلے سمری جاچکی تھی لیکن اگر بعد میں درآمد کو بڑھایا گیا تو ہمیں بتاتے تو روک سکتے تھے، گندم درآمد کے وقت کیپٹن (ر) محمد محمود ہی سیکرٹری فوڈ سیکیورٹی تھے اور مجھ سے پہلے موجود تھے۔

    ڈاکٹر کوثر نے کہا کہ گندم امپورٹ کا معاملہ پہلے کابینہ اور پھر ای سی سی سے منظور ہوا، ای سی سی میں اصل کردار خزانہ اور وزارت تجارت کا ہوتاہے، میں نے ستمبر اکتوبر 2023 کو بتا دیا تھا ہمارے پاس گندم کے ذخائر موجود ہیں، ڈائریکٹوریٹ پلانٹ پروڈکشن امپورٹ ایکسپورٹ کے پرمٹ دیتاہے وہاں بھی گڑبڑ ہے۔

     

  • راناثنااللہ کو پنجاب میں  اہم رول دینے پر غور

    راناثنااللہ کو پنجاب میں اہم رول دینے پر غور

    لاہور : وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ کو پنجاب میں اہم رول دینے پر غور شروع کردیا گیا تاہم نواز شریف معاملے پر فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیرسیاسی امور راناثنااللہ کو پنجاب حکومت میں بھی اہم رول دینے پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کوچندپارٹی رہنماؤں نے وفاقی مشیرکے پنجاب میں رول کی تجویزدی۔

    ذرائع نے بتایا کہ امن وامان سمیت چندسرکاری کمیٹیوں میں راناثنا کو شامل کرنےکی تجویز دی گئی جبکہ ن لیگ سےباہراہم شخصیت کی جانب سے پنجاب کے معاملات میں مداخلت پر تجویزدی گئی۔

    ذرائع کے مطابق پارٹی قائد نوازشریف معاملےپرمزیدمشاورت کےبعد فیصلہ کریں گے۔

    یاد رہے چند روز قبل صدر مملکت آصف علی زرداری نے مسلم لیگ(ن) کے رہنما رانا ثنااللہ خان کی وزیرِ اعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی اُمور تعیناتی کی منظوری دی تھی، رانا ثنااللہ خان کو وفاقی وزیر کا درجہ حاصل ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ حکومت میں رانا ثنااللہ وزیر داخلہ کے منصب پر فائز تھے تاہم 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں رانا ثنااللہ کو فیصل آباد میں ان کے آبائی حلقے سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

    وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو بڑی پیشکش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ اور خواجہ سعد رفیق کو حکومت میں شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کی اس پیشکش پر راناثنااللہ نے کہا حکومت سے باہر رہ کر سیاست اور سیاسی بیانیہ بنانے دیں، جس پر شہبازشریف نے کہا حکومت میں رہ کر سیاسی بیانیہ بنائیں باہر رہ کر بات کرینگے تو ہماری مخالفت لگے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ خواجہ سعد رفیق نے بھی راناثنااللہ کی رائے کی حمایت کی ہے، دونوں رہنماؤں نے کہا کہ مستقبل پر نظر رکھ کر وہ بیانیہ بناناہے جسے عوام پسند کرے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کی رائے کے بعد وزیراعظم نے کہا تو پھر یہ فیصلہ نواز شریف پر چھوڑتے ہیں، راناثنااللہ نے کہا نوازشریف کہیں گے تو حکومت میں آجائیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اپنے موجودہ دورہ چین سے واپسی کے بعد اس معاملے پر فیصلہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ الیکشن 2024ء کے نتائج سامنے آنے کے بعد مسلم لیگ(ن) کے اہم ترین رہنما رانا ثناء اللّٰہ اور خواجہ سعد رفیق نے کوئی بھی حکومتی عہدہ لینے سے انکار کردیا تھا۔