Author: نعیم اشرف بٹ

  • چوہدری شجاعت نے  پرویز الٰہی کو یہ نہیں کہا PTI چھوڑیں تو جیل سے باہر ہوں گے، سالک حسین

    چوہدری شجاعت نے پرویز الٰہی کو یہ نہیں کہا PTI چھوڑیں تو جیل سے باہر ہوں گے، سالک حسین

    لاہور : مسلم لیگ ق کے رہنما اور سابق وزیر سالک حسین کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت نے پرویز الٰہی کو یہ نہیں کہا PTI چھوڑیں تو جیل سے باہر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت کے بیٹے سالک حسین نے آے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں چوہدری شجاعت کے پرویزالہٰی کو پی ٹی آئی چھوڑنے کے سوال پر کہا کہ چوہدری شجاعت نے پرویزالہٰی کونہیں کہا پی ٹی آئی چھوڑیں تو جیل سےباہر ہوں گے۔

    پرویزالہٰی کی اہلیہ کے حوالے سے سالک حسین کا کہنا تھا کہ جذباتی طورپربڑا مشکل ہوتاہے جب آپ کی والدہ کی جگہ شخصیت مدمقابل ہوں، مجھے ان سے مقابلے کا شوق نہیں لیکن انہوں نےخودہی راہیں جدا کرلیں۔

    انھوں نے بتایا کہ راستےتب جداہوئےجب چوہدری شجاعت کوصدارت سےہٹانےکی کوشش ہوئی، ہم نے بقا کی جنگ لڑی اگریہ کامیاب ہوتےتوہم کہاں ہوتے، انہوں نےتوپی ٹی آئی میں جاناتھالیکن پارٹی کوکوڑے دان میں ڈالناچاہتے تھے۔

    قیصرہ الہی کے الزامات پر چوہدری شجاعت کے بیٹے نے کہا کہ مونس الہٰی کا گجرات میں 50 ایکڑ کا گھر ہے لیکن وہاں رہنے کے بجائے یہاں آگئے، یہ ہمارامشترکہ گھر ہےاوروہ شافع حسین کوتنگ کرنے کے لیے آئے ہیں، گھرمیں18کمرے ہیں، شافع نے دوسرا کمرہ کھول لیا تو اسے توڑ پھوڑ کہتے ہیں۔

    سالک حسین کا کہنا تھا کہ کوئی توڑپھوڑنہیں ہوئی اور نہ ہی پولیس آئی ،یقین کریں یہ شافع حسین کو بہت تنگ کررہےہیں اور بتا کر کرتے ہیں، عورت کارڈ کھیلنے اور مظلوم بننےکی کوشش ہورہی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ہمارا گھر کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں، چاہتے ہیں معاہدہ ہوجائے، پرویزالہٰی یہ خود نہیں کررہےوہ کسی اور کی سیاست کےلیے یہ وقت دیکھ رہےہیں، تضحیک سےبچنےکےلیےچوہدری شجاعت کوقانونی راستہ بتایا تو انہوں نے دستخط کئے۔

    کاغذات چھیننے کے سوال پر چوہدری سالک حسین نے بتایا کہ کاغذات چھیننےوالا واقعہ ویڈیو پر دیکھا توبہت افسوس ہوا، چوہدری وجاہت نے کہاتھا کاغذات خودلیکرنہ جائیں،وکلاکوبھجوائیں، چوہدری شجاعت کو آج بھی پرویزالہٰی کی بہت فکر ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پھوپھو سے ملنے کی کوشش کی لیکن ان کےاردگرد لوگ تناؤ کم نہیں ہونے دے رہے۔

  • پرویزالہٰی  نے واضح کہا ہے وہ پی ٹی آئی کونہیں چھوڑیں گے، اہلیہ قیصرہ الہٰی

    پرویزالہٰی نے واضح کہا ہے وہ پی ٹی آئی کونہیں چھوڑیں گے، اہلیہ قیصرہ الہٰی

    لاہور : سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی کا کہنا ہے کہ پرویزالہٰی نے واضح کہا ہے وہ پی ٹی آئی کونہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کی اہلیہ قیصرہ الہٰی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ چوہدری شجاعت کا بیٹا جب عورت کارڈ کی بات کرتا ہے تو تکلیف ہوتی ہے اور جب یہ لوگ میرے والد کیساتھ تصویریں لگاتے ہیں توحیرانی ہوتی ہے۔

    اہلیہ پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ آج جو کچھ ہورہا ہے1977میں ایسا نہیں تھا، بہت کوشش کی گئی میرےکاغذات بھی مسترد ہوجائیں۔

    قیصرہ الٰہی نے چوہدری شجاعت کے بیٹوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ شافع کو تالے توڑنے کا شوق ہے،میرےبیٹے مونس کے کمرہ کاتالا توڑ دیا، پتہ نہیں انہوں نے کیا پڑھا اور سیکھا ہے اور ان کی کیا تربیت ہے لیکن کسی نے کہا ہے کہ ہربزدل انسان ظالم ہوتاہے اوریہ اپنی بزدلی دکھارہے ہیں۔

    انھوں نے خاندانی اختلافات پر کہا کہ میں نےسوچ رکھا تھا ان کے بارے میں بات نہ کروں لیکن یہ جھوٹ بولتےہیں، شجاعت صاحب سے بات کروں توکہتےہیں اچھا بات کرتا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوتا، پرویزبہت اپ سیٹ ہوتےہیں کہتےہیں شجاعت گھر والے کیس جیسی حرکت نہیں کرسکتا ، بچوں نے خود ہی دستخط کرکےمیرے اوپر کیس کیاہوگا۔

    اہلیہ قیصرہ الہٰی کا کہنا تھا کہ پرویزالہٰی نےواضح کہاہےوہ پی ٹی آئی کونہیں چھوڑیں گے جبکہ میرا بھائی کہتا ہے پرویز بانی پی ٹی آئی کو چھوڑدیں اور کل باہر آجائیں ،مونس بھی آجائے۔

    الیکشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کیا اس طرح الیکشن ہوتےہیں،میرا تودل کیااپنا سامان اٹھاکرواپس چلی جاؤں۔

    پرویز الہی کی اہلیہ کا چوہدری شجاعت کے بیٹوں سے متعلق کہنا تھا کہ چاہتی ہی نہیں تھی ان دونوں لڑکوں کے بارےمیں بات کرتی لیکن اب حد ہوگئی ، کس حیثیت سےان دونوں کےساتھ پولیس ،ایلیٹ فورس ہر وقت ہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ دونوں فیملیز نےتحریری طے کیا گھر کےاندرکوئی سیاسی سرگرمی نہیں ہوگی، میرےبھائی شجاعت اوران کے دونوں بیٹوں نےاتفاق کیا لیکن پھرخلاف ورزی کی ، چھوٹابھائی شفاعت صلح پسندہےاس نےپوری کوشش کی ان سے بات کرنے کی، شجاعت کہتے ہیں میں نے ریٹائرمنٹ لے لی،پرویزبھی لے،بچوں کو سیاست کرنے دیں۔

  • فواد چوہدری کا گروپ سمیت انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

    فواد چوہدری کا گروپ سمیت انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

    اسلام آباد: چوہدری فواد حسین اور انکے گروپ نے نام نہاد اور جعلی الیکشن کا بائیکاٹ کااعلان کردیا۔

    سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے الیکشن کمیشن کو لکھے گئے خط میں انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، فواد چوہدری کا خط ان کے بھائی اور فیصل چوہدری ایڈووکیٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرائینگے۔

    سابق وفاقی زیر نے کہا کہ انتخابات ایسے ہورہے ہیں کہ’’سونیاں ہوجان گلیاں وچ مرزا یار پھرے‘‘، آئین جمہوریت کی اساس ہے اور ریاست کا اقتدارعوام کی امانت ہے، الیکشن کمیشن نے پہلے خلاف آئین پنجاب اورکے پی میں انتخابات نہیں کرائے۔

    انہوں نے خط میں لکھا کہ مجھے گرفتار کرلیا گیا تاکہ میں خود ہی انتخابات سے دستبردار ہوجاؤں، بھائی فراز کاغذات جمع کرانے گیا تو گرفتار کر کے کہا گیا دوبارہ جہلم نظر نہ آنا، ان حالات کے باوجود میں نے، اہلیہ اوربھائی فیصل چوہدری نے کاغذات جمع کرائے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پھرآراو نے میرے کاغذات ایسی سوسائٹی میں پلاٹوں پر مسترد کردیے جس کا وجود نہیں، پھرعدالت میں اعتراض آیا کہ ہم نے اپنے ایزی پیسہ کا اکاؤنٹ ظاہرنہیں کیا، جب بھائی فیصل چوہدری کے کاغذات منظور ہوئے تو انہیں نیب میں شریک ملزم بنادیا۔

    انہوں نے کہا کہ ان حالات میں انتخابات کیا ہونگے جب نتیجے پہلے سے تیار ہوں، خود تکلیفیں برداشت کرلوں گا کارکنان، خاندان اوردوستوں کو مشکل میں نہیں ڈالنا چاہتا۔

    فواد چوہدری نے خط میں لکھا کہ میرا گروپ اس جعلی انتخابی عمل کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہے، الیکشن کمیشن مکمل ناکام ہے اور ان سے استعفے کا مطالبہ وقت کا ضیاع ہے، ایسے انتخابات سے بننے والی حکومت ناصرف اخلاقی بلکہ قانونی مینڈیٹ سے محروم ہوگی۔

    خیال رہے کہ فواد چوہدری جہلم میں ہاؤسنگ پراجیکٹ میں کرپشن الزامات پر نیب کی حراست میں ہیں۔

  • ہمیں کے پی میں کارنر میٹنگ تک نہیں کرنے دی جارہی،  حافظ حمداللہ   کا دعویٰ

    ہمیں کے پی میں کارنر میٹنگ تک نہیں کرنے دی جارہی، حافظ حمداللہ کا دعویٰ

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا میں دھمکی آمیز پمفلٹ تقسیم ہورہے ہیں، ہمیں کارنر میٹنگ تک نہیں کرنے دی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ کے پی میں پمفلٹس تقسیم ہورہے ہیں کارنرمیٹنگ ہوئی تومعاف نہیں کیاجائے گا۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کا یہ عالم ہےہمارا امیدوارکسی کےگھر نہیں جاسکتا ، ہمیں کارنر میٹنگ تک نہیں کرنےدی جارہی، کےپی میں شام کوکوئی باہرنہیں نکل سکتا، وہاں حکومت کسی اورکی ہوتی ہے۔

    نواز شریف کے حوالے سے سوال پر جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے کہا کہ نوازشریف نےجوغلطیاں ماضی میں کیں وہ اب نہ دہرائیں، بیساکھیوں سے حکومت بنائیں گے تو لولی لنگڑی سےبھی بدترہوگی، ماضی میں جس نےبھی طاقتور سیاست کی اس کو مار بھی وہیں سے پڑی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف اگر فٹ ہونا چاہتےہیں توکتنی دیر تک ہوجائیں گے، نوازشریف کب تک برداشت کرینگے نام اور دستخط ان کے اور حکم کسی اور کا ہو۔

    حافظ حمداللہ نے کہا کہ اسی طرح بانی پی ٹی آئی کو حکومت ملی تو اب کیاہورہاہے، اس قسم کی حکومت کامستقبل خوفناک دیکھ رہا ہوں۔

    رہنما جے یو آئی ف کا کہنا تھا کہ لوٹوں کے ذریعے اقتدارمیں آناچاہتےہیں توپھریہ سیاست اورمیچورٹی نہیں، یہ اصولی نہیں وصولی کی سیاست ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ عوام نوازشریف یا پیپلزپارٹی پر اعتماد کرتے ہیں توان کووزارت عظمیٰ مبارک، عوام کے بجائے پاور پالیٹکس کرنی ہےتویہ عوام اورجمہوریت کیلئےٹھیک نہیں ، طاقت کی سیاست سے جو بھی وزیراعظم بنا وہ جونیجو، شوکت عزیزیا کاکڑ جیسا ہوگا۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ آئی پی پی، پرویزخٹک اورراجہ ریاض کون ہیں، سب پی ٹی آئی کا حصہ تھے۔

    انھوں نے زور دیا کہ تمام جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا، ڈیموکریسی میں لوٹاکریسی کی گنجائش نہیں، جہاں لوٹا کھڑا ہو، تمام جماعتیں اسے گرانے کی کوشش کریں تاکہ پارلیمنٹ نہ آسکے۔

  • ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں: شاہد خاقان کا تہلکہ خیز انٹرویو

    ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں: شاہد خاقان کا تہلکہ خیز انٹرویو

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ عام انتخابات میں ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں، 35 سال  بعد ایک آدمی ٹکٹ نہ لے تو یہ غیر معمولی اور واضح  بات ہے اس کے پیچھے کوئی وجہ ہی ہوگی، شمولیت کے وقت بھی تقریب کی ضرورت نہیں تھی اور نہ آج چھوڑتے وقت ضرورت ہے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا ٹکٹ نہ لینے کے بعد پارٹی کے کچھ دوستوں سے بات کی، حلقے کے لیے پارٹی ورکرز کے نام دیے اور کہا ان کو میں سپورٹ کروں گا لیکن ان ورکرز کو ٹکٹ نہیں ملے اور اب ن لیگی امیدوار کو سپورٹ نہیں کروں گا۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے فیصلے کے بعد میں آزاد ہوں، مجھ پر حلقے کا دباؤ تھا میں خود یا اپنے بیٹےکو آزاد الیکشن لڑاؤں، اگر ورکرز کھڑے رہے تو میں ان کی حمایت کروں گا، پارٹی ان کی ہے انہوں نے جو بہتر سمجھا فیصلہ کر دیا۔

    شاہدخاقان عباسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ آپ کیسے ایک جماعت سے انتخابی نشان لے سکتے ہیں، الیکشن ایک آئینی حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست کرنی ہے، اگلا لائحہ عمل الیکشن کے بعد بتاؤں گا، میں جماعت بناؤں یا نہ بناؤں لیکن نئی جماعتیں بنیں گی، کیوں کہ خلا موجود ہے، نئی جماعت چند افراد کا گروپ نہیں ہوگا جو صرف الیکشن کے اردگرد پیدا ہوتا ہے۔

    سابق وزیر اعظم نے کہا کہ تینوں جماعتوں نے اپنی کارکردگی اور رویے سے نئی جماعت کیلئے خلا پیدا کیا، نئی جماعت ایسی ہوگی جو بڑے مقصد کے لیے ہو، بہت سے لوگوں نے رابطہ کیا اور میں اتفاق کرتا ہوں نئی جماعت ہونی چاہیے، یہ وہ جماعت نہیں ہوگی جو خاص مقاصد کے لیے بنائی جاتی ہے یا بنتی ہے۔

    شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آئی پی پی، ق لیگ، پیٹریاٹ جیسے تماشے کا حصہ نہیں بننا چاہتا، تلوار کو تیر کردیا، شیر کے خلاف گائے کو کھڑا کر کے ایسی شکل بنائی کہ گائے شیر لگے، میرے خلاف گائے کو 12 ہزار ووٹ پڑ گئےجبکہ امیدوار کو کوئی جانتا نہیں تھا۔

    سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، پرانی فائلیں نکال کرپھر وہی کام شروع کردیتے ہیں، آج کل ہر آدمی سوال کررہا ہے الیکشن ہوں گے یا نہیں حتٰی کہ امیدوار بھی پوچھتا ہے۔

  • الیکشن 2024 :  آئی پی پی کا  ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے زور

    الیکشن 2024 : آئی پی پی کا ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے زور

    لاہور : استحکام پاکستان پارٹی ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے زور دینے لگی تاہم حتمی منظوری نوازشریف دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی نے ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7نشستوں پرایڈجسٹمنٹ کیلئے زور ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ
    شہبازشریف نے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کو نواز شریف کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔

    لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی کمیٹی اورشہبازشریف ایڈجسٹمنٹ کےحق میں ہیں تاہم حتمی منظوری نوازشریف دیں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے11حلقوں پر ہی ن لیگ کی آئی پی پی سے ایڈجسٹمنٹ ہوگی، جہانگیرترین کو لودھراں کے بجائے ملتان کے حلقے سے ن لیگ سے ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ساہیوال سے نعمان لنگڑیال، لاہورسے عبدالعلیم خان ،عون چوہدری ، راولپنڈی سےعامرکیانی، ٹیکسلا سے غلام سرور اورخوشاب سے بھی ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔

    ذرائع کا مزید بتایا ہے کہ صمصام بخاری آبائی حلقےکےبجائےدوسرےحلقےسےایڈجسٹمنٹ کی پیشکش نہیں مانے تاہم نوازشریف کی منظوری سے کل تک ایڈجسٹمنٹ کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔

  • ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے نواز شریف ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں: مشاہد حسین سید کا اے آر وائی نیوز کو انٹرویو

    اسلام آباد: سربراہ قائمہ کمیٹی دفاع مشاہد حسین سید نے میاں نواز شریف کو صدر بننے کا مشورہ دے دیا ہے، انھوں نے کہا نواز شریف دل بڑا کریں، وزیر اعظم بننے والا چکر چھوڑیں اور صدر بن جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) مشاہد حسین سید نے کہا زمینی حقائق اور نواز شریف کو جانتے ہوئے کہوں گا کہ وزارت عظمیٰ چھوڑ دیں، ملک اور جمہوریت کے لیے بہتر ہے کہ وہ ہیڈ آف اسٹیٹ بنیں۔

    مشاہد حسین نے کہا ’’میں نہیں چاہتا نواز شریف چوتھی بار پھر نکالے جائیں، اب ہائبرڈ پلس سسٹم ہے جس میں نواز شریف کا گزارا نہیں ہو سکتا، 6 میں سے 3 وزرائے اعظم کو جیل جانا پڑا، نواز شریف بادشاہ ہیں کیوں کہ وہ نیو کلیئر اور سی پیک جیسے دبنگ فیصلے کرتے ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’3 بار وزیر اعظم بن گئے، چوتھی بار بن کر کون سا گنیز بک آف ریکارڈ میں نام لانا ہے، مدر آف آل ڈیلز یہ ہے کہ ایلیٹ اور اسٹریٹ میں اتنا بڑا فاصلہ نہیں رہ سکتا، اس فاصلے کو ختم کرنا ہے اور میرے خیال میں یہ ہو جائے گا۔‘‘

    مشاہد حسین نے کہا ’’آرمی چیف کا دورہ امریکا بڑا خوشگوار رہا، دیکھ لیں جو زیادہ فیورٹ تھے اب وہ تھوڑے کم رہ گئے ہیں، یہ پیاروں کی لڑائی ہے جس میں کہا جاتا ہے تم واپس آ جاؤ کچھ نہیں کہا جائے گا۔‘‘

    ان کا کہنا تھا کہ ’’سیاسی جماعتیں ملک کو جوڑتی ہیں اس لیے قومی سلامتی کو مد نظر رکھا جاتا ہے، یہ واضح ہے سب کو کچھ نہ کچھ ملے گا، ہم شاہ محمود کی بات کرتے ہیں وہ بھی دیکھیں جو میاں صاحب، مریم نواز کے ساتھ ہوا، نواز شریف سابق وزیر اعظم تھے انھیں دھکا دیا اور ہتھکڑیاں لگائی گئیں، اس وقت تو پی ٹی آئی والے خوشیاں منا رہے تھے، اب سبق سیکھیں۔‘‘

    ن لیگی رہنما نے کہا ’’2018 میں سب ن لیگ والے فیض یاب ہو کر ڈرے ہوئے تھے، میں نے شہباز شریف کو کہا دھاندلی پر وائٹ پیپر تیار کرتا ہوں لیکن سب ڈر گئے۔‘‘ انھوں نے کہا مزید کہا ’’ساری سیاسی جماعتیں اس دائرے کے لیے تیار ہیں جس میں وہ کام کریں گی، کوئی ایک سیاسی جماعت اکثریت حاصل نہیں کر سکے گی، نیشنل حکومت ہوگی۔‘‘

  • ہم کسی ٹکراؤ کے حق میں نہ ہیں اور نہ چاہتے ہیں، اسد قیصر

    ہم کسی ٹکراؤ کے حق میں نہ ہیں اور نہ چاہتے ہیں، اسد قیصر

    اسلام آباد : سربراہ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ہم کسی ٹکراؤ کے حق میں نہ ہیں اور نہ چاہتے ہیں، یہ ملک ہمارا ہے اور ادارے بھی ہمارے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی اسد قیصر نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک ہماراہے،ادارےبھی ہمارے ہیں،ہم مضبوط پاکستان چاہتےہیں۔

    اسد قیصر نے دعویٰ کیا کہ ن لیگ چاہتی ہےہمارا اداروں سےٹکراؤہو اورانہیں سیاسی فائدہ پہنچے لیکن ہم نےفیصلہ کیا ہے کسی قسم کے ٹکراؤ کے حق میں نہ تھے اورنہ ہیں، یہ ن لیگ کی غلط فہمی ہے کہ پی ٹی آئی اور فوج میں فاصلے بڑھائیں گے، ان شااللہ ن لیگ پروپیگنڈے اورمہم میں ناکام ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ فیصلہ سازوں سے کہتا ہوں خداراشفاف انتخابات کرائیں، لیول پلیئنگ فیلڈ دیں، ایسے الیکشن سے ملک میں استحکام نہیں بدترین عدم استحکام آئے گا۔

    سربراہ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا کہنا تھا کہ جو لوگ ہماری اداروں سے مس انڈراسٹینڈنگ چاہتےہیں ان کو ہم لفٹ نہیں کراتے۔

    انھوں نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں نوازشریف اور بیٹی نشاندہی کرتے ہیں اس کو نہیں چھوڑنا اس کو تنگ کرنا ہے، اسی طرح کے پی ، سندھ میں کوئی اور ایسا کر رہا ہے کیونکہ پی ٹی آئی مقبول ہے۔

    اسد قیصر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے خوف سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ سینئر قیادت کو الیکشن سے باہر رکھا جائے کیونکہ وہ پی ٹی آئی کامقابلہ نہیں کرسکتےاس لیے اوچھے ہتھکنڈوں پراترآئے ہیں۔

    سربراہ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے الیکشن کمیشن پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کہ الیکشن کمیشن بدترین کردارادا کررہا ہے، پری پول دھاندلی کا آغازہوچکا ، الیکشن کمیشن تونیوٹرل ادارہ ہے اس کا کیا کام ہےایک پارٹی سےپرسنل ہوجائے۔

    سابق اسپیکر نے امید ظاہر کی کہ دھاندلی کےتمام حربوں کےباوجودہم ان شا اللہ یہ الیکشن جیتیں گے، عدالتوں سےتوقع ہےاوراگرعدالتیں کردار ادا نہ کریں تو ملک کہاں جائےگا۔

    اسد قیصر نے اپنے اوپر مقدمات کے حوالے سے بتایا کہ پہلی بارجیل گیا، کبھی گملےچوری اورکبھی الٹراساؤنڈمشین کےپرزےکاکیس بنادیا۔

  • اگر 8 فروری کو انتخابات ہوئے تو لیڈنگ رول آصف زرداری کا ہوگا: رمیش کمار

    اگر 8 فروری کو انتخابات ہوئے تو لیڈنگ رول آصف زرداری کا ہوگا: رمیش کمار

    اسلام آباد: سابق رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے کہا ہے کہ اگر 8 فروری کو انتخابات ہوئے تو لیڈنگ رول آصف زرداری کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ تھنک ٹینک کا حصہ رہا ہوں، پلان اے، بی اور سی ہوتا ہے۔

    رمیش کمار کا کہنا تھا کہ اس وقت میں ن لیگ کا لیڈنگ رول  نہیں دیکھ رہا، اس وقت آصف زرداری اور بانی پی ٹی آئی کے ستارے اچھے ہیں اور اگر 8 فروری کو انتخابات ہوئے تو لیڈنگ رول آصف زرداری کا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حالات اور ستاروں کے اعتبار سے اس وقت کنگ میکر پیپلزپارٹی ہی ہے  آنے والے دنوں میں چیزیں آزادانہ طریقے سے چلنا شروع ہوجائینگی۔

    رمیش کمار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم حیدرآباد کی ایک نشست ہارے گی،کراچی میں بھی  ایم کیو ایم کو ڈاؤن دیکھ رہا ہوں، پیپلزپارٹی مصالحت اور سب کو ساتھ لیکر چلنے کی بات کرتی ہے۔

    رمیش کمار نے کہا کہ پی ٹی آئی اور ن لیگ کے جھگڑے کا فائدہ پیپلزپارٹی کو ہوگا، سندھ اور بلوچستان دونوں صوبوں میں جیت پیپلزپارٹی کی ہوگی۔

  • بانی پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا، نعیم بخاری

    بانی پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا، نعیم بخاری

    معروف قانون دان نعیم بخاری کا کہنا ہے کہ بانی تحریک انصاف سے پہلے ہی کہا تھا کہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا۔

    معروف قانون دان نعیم بخاری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ القادر ٹرسٹ میں جب ٹرسٹی بدلے گئے تو میں کہتا تھا یہ نہ کریں۔ کیا بانی پی ٹی آئی کو بابر اعوان کے بیک گراؤنڈ کا نہیں پتہ تھا؟ میں نے اس وقت بانی پی ٹی آئی کو مشورہ دیا تھا کہ وہ بابر اعوان اور فواد چوہدری سے بچ کر رہنا۔ آج کابینہ والے کہتے ہیں ہمیں دکھایا نہیں گیا تو وہ اس وقت ہی اٹھ کر کھڑے ہو جاتے۔ وزرا میں اتنی جرات نہیں تھی کہ پوچھتے کس چیز پر دستخط کرا رہے ہیں۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہے، انہیں اس عمل سے گزرنا چاہیے۔ میں بانی پی ٹی آئی کی کابینہ میں ہوتا تو محمد بن سلمان کی گھڑی بیچنے سے منع کرتا۔ وزارت عظمیٰ کے آخری دن مجھے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کیا ہو رہا ہے جس پر میں نے ان سے کہا کہ اپنے اٹارنی جنرل سے پوچھیں اور اٹارنی جنرل نے کہا کہ وہ ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کا دفاع نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وزرا کے سامنے مجھ سے بانی پی ٹی آئی نے پوچھا کہ اب کیا کرنا چاہیے تو میں نے کہا تھا کہ آپ دائیں بیٹھے تھے، اب بائیں بیٹھ جائیں لیکن اسمبلی سے نہ نکلیں۔ میں نے انہیں پنجاب اور کے پی کی اسمبلیاں نہ توڑنے کا بھی مشورہ دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ آپ کی محفوظ جگہیں ہیں۔

    نعیم بخاری نے یہ بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے عہدے کی پیشکش کی تھی جس پر میں نے ان سے کہا تھا کہ نیا عہدہ بنانا پڑے گا۔ چیف آف اسٹاف کا عہدہ جو افسران چنیں اور ہر فائل اس سے ہو کر وزیراعظم تک جائے۔

    معروف قانون دان نے اپنے انٹرویو میں مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کے خلاف پاناما کیس 100 فیصد درست تھا۔ انہوں نے دو بار بتایا کہ پیسے کہاں سے آئے اور دونوں بار ہی جھوٹ بولا، عدالت میں قطری خط پیش کر دیا۔

     

    پانامہ کیس میں استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ بڑی واضح تھی۔ وقت آئے گا کہ پاناما کیس وہیں پر ہو گا۔ پاکستان میں سب کچھ ہو سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں ایک پائی نہیں لی بلکہ اخراجات بھی خود کرتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے حوالے سے کہا کہ نواز شریف کو اگر وہم ہے کہ گوالمنڈی میں پہلے کی طرح ووٹ پڑیں گے تو ایسا نہیں ہو گا۔ راجا ریاض ن لیگ سے الیکشن لڑ رہا ہے، دیکھتا ہوں کتنے ووٹ پڑتے ہیں۔ پرویز خٹک بھی جیت کر دکھائے جب کہ آئی پی پی کا چانس صفر ہے۔