Author: نعیم اشرف بٹ

  • ”تحریک عدم اعتماد پر کسی سے پیسے نہیں لیے، سیاسی آفرز ہوئی تھیں“

    ”تحریک عدم اعتماد پر کسی سے پیسے نہیں لیے، سیاسی آفرز ہوئی تھیں“

    اسلام آباد: سابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نور عالم خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر کسی سے پیسے نہیں لیے البتہ سیاسی آفرز ہوئی تھیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نور عالم خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کیلیے پی ڈی ایم نے آئندہ انتخابات میں میرے خلاف امیدوار نہ لانے کی پیشکش کی تھی لیکن میں نے تو ان میں سے کسی کا کبھی اعتبار نہیں کیا۔

    نور عالم خان نے انکشاف کیا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بھی کہا گیا تھا واپس آ جاؤ، پی ٹی آئی گالم گلوچ بریگیڈ ہے اس لیے ان کی طرف سے تو الیکشن نہیں لڑ سکتا، پہلے سال ہی قسم کھالی تھی چاہے ایک ووٹ لوں لیکن پی ٹی آئی کا ٹکٹ نہیں لوں گا۔

    متعلقہ: نور عالم خان کس جماعت میں شامل ہو رہے ہیں؟ فیصلہ کر لیا

    انہوں نے کہا کہ جب بانی پی ٹی آئی جمہوریت کو ڈی ریل کرنا چاہتا ہو تو کیا میں اس کا حصہ بنوں؟ سندھ ہاؤس نہیں جانا چاہتا تھا لیکن نواب شیروسیر اور دوستوں کے کہنے پر گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کیلیے مجھے سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ یا کسی اور نے کچھ نہیں کہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ لاڈلے وہ ہوتے ہیں جو جیلوں میں دیسی مرغ کھاتے اور ورزش کی مشینیں لگواتے ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر کے گیراج میں دھماکا

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر کے گیراج میں دھماکا

    لاہور: سابق چیف جسٹس پاکستان جسٹس (ر) ثاقب نثار کی رہائش گاہ کے گیراج میں دھماکا ہوا ہے۔

    ثاقب نثار کی رہائش گاہ کے گیراج میں دھماکے سے گھر کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس سابق چیف جسٹس کے گھر پہنچ گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ثاقب نثار اور ان کی فیملی گارڈن ٹاؤن میں واقع گھر میں موجود تھی، سابق چیف جسٹس کے بیٹے کو دو بار دھمکیاں مل چکی ہیں۔

    متعلقہ: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی بھی مبینہ آڈیو سامنے آگئی

    واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے ثاقب نثار نے کہا کہ ہم سب گھر والے خیریت سے ہیں، گھر کے اندر کسی نے کوئی چیز پھینکی جس سے گاڑی تباہ ہوگئی۔

    سابق چیف جسٹس نے کہا کہ باہر کھڑے گارڈ اور ملازمین معمولی زخمی ہوئے، ابھی یہ معلوم نہیں کہ کیا چیز اندر پھینکی گئی، پولیس تفتیش کے بعد ہی کچھ کہا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے جلد ذمہ دار پکڑے جائیں گے، تفتیش سے ہی پتا چلے گا کہ کس نے دھماکا کیا اور کیا مقصد تھا۔

  • ’عافیہ صدیقی نے بتایا امریکی جیل میں کئی مرتبہ زیادتی کی گئی‘

    ’عافیہ صدیقی نے بتایا امریکی جیل میں کئی مرتبہ زیادتی کی گئی‘

    سابق وفاقی وزیر سیفران اور مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود نے یہ دردناک انکشاف کیا ہے کہ امریکا کی جیل میں قید عافیہ صدیقی سے کئی مرتبہ زیادتی کی گئی۔

    سینیٹر طلحہ محمود جنہوں نے حال ہی میں امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے ان کی بہن فوزیہ صدیقی کے ہمراہ ملاقات کی ہے۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں یہ دردناک انکشاف کیا ہے کہ جیل میں عافیہ صدیقی سے کئی بار زیادتی کی گئی ہے۔

    طلحہ محمود نے کہا کہ ملاقات کے دوران عافیہ صدیقی نے عافیہ نے جیل انتظامیہ کے غیر مناسب رویے اور زیادتی سے متعلق بتایا اور کہا کہ ان سے کئی بار جیل میں زیادتی کی گئی اس موقع پر وہ بار بار جے ریبن نامی امریکی اہلکار کا نام لے رہی تھی جب کہ انکوائری کی تو پتہ چلا کہ اس پر 30 شکایات پہلے بھی ہوئیں جس میں سے 9 ثابت ہو چکی ہیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عافیہ صدیقی پر جھوٹا کیس بنایا گیا حالانکہ یہ اُن کی حراست میں پہلے سے تھیں۔ قاتلانہ حملہ مان بھی لیں تو بھی اس کی سزا 7 سال ہے لیکن 86 سال سنائی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے بہترین وکلا کی خدمات حاصل کر لی ہیں جو ان کے مقدمات لڑیں گے۔

  • ’نالائقی اور کرپشن کی وجہ سے ہم سیاسی طور پر پیچھے چلے گئے‘

    ’نالائقی اور کرپشن کی وجہ سے ہم سیاسی طور پر پیچھے چلے گئے‘

    سابق وفاقی وزیر سیفران اور مذہبی امور سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ نالائقی اور کرپشن کی وجہ سے ہم سیاسی طور پر پیچھے چلے گئے ہیں۔

    جے یو آئی رہنما سینیٹر طلحہ محمود نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ نالائقی اور کرپشن کی وجہ سے ہم سیاسی طور پر پیچھے چلے گئے۔

    سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی بھی کوئی ضرورت نہیں تھی جب کہ اس کے بعد قائم ہونے والی 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کی کارکردگی بھی اطمینان بخش نہیں تھی۔

    سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو فنڈز کی ضرورت ہوتی ہے لیکن مجھے جے یو آئی کی اے ٹی ایم مشین کہنا غلط ہے۔

    ’عافیہ صدیقی نے بتایا امریکی جیل میں کئی مرتبہ زیادتی کی گئی‘

    واضح رہے کہ اسی انٹرویو میں انہوں نے امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے حالیہ ملاقات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے روح فرسا انکشافات اور ان پر امریکی حکام کے انسانیت سوز مظالم کی داستان بھی سنائی۔

  • سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ن لیگ چھوڑنے کا فیصلہ

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا ن لیگ چھوڑنے کا فیصلہ

    لاہور : سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ن لیگ چھوڑنےکا فیصلہ کرلیا، وہ ن لیگ چھوڑنےکا باقاعدہ اعلان چند روز میں پریس کانفرنس میں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے ن لیگ چھوڑنےکا فیصلہ کرلیا، ذرائع نے بتایا ہے کہ حلقے کے لوگوں سے مشاورت کے بعد شاہد خاقان نے ن لیگ کوچھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ چھوڑنےکا باقاعدہ اعلان چند روز میں پریس کانفرنس میں ہوگا، حلقے والوں سےمشاورت ہورہی ہے کب پریس کانفرنس کرنی ہے۔

    ذرائع شاہد خاقان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ الیکشن سے قبل اپنی پوزیشن واضح کرنا چاہتا ہوں، اگر ن لیگ نے کسی ورکرکوٹکٹ دی تو حمایت کروں گالیکن اسکا علاوہ سپورٹ نہیں ہوگی۔

    ذرائع شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ کسی اورجماعت میں نہیں جاؤں گا، الیکشن کےبعد نئی جماعت بنا سکتا ہوں۔

  • نواز شریف بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں، محمد علی درانی

    نواز شریف بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں، محمد علی درانی

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو جب موقع ملتا ہے، خودہی چانس خراب کردیتے ہیں ، وہ بادشاہ بننے کیلئے فٹ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو جب موقع ملتا ہےوہ خودہی چانس خراب کرتے ہیں ، ابھی یہ بھی نہیں پتہ کس جماعت نےآناہے، ہوسکتا ہے آصف زرداری آجائیں۔

    نواز شریف کی واپسی پر محمد علی درانی کا کہنا تھا کہ تاثر تھا نوازشریف لاہور اتریں گے تو مینار پاکستان جاتے 72 گھنٹے لگیں گے، نواز شریف نے پہلے مفاہمت کی بات کی پھر اداروں کیخلاف مورچہ زن ہوگئے، نواز شریف بہادر ہیں اس لیے انہوں نےعدلیہ پرفزیکل حملےمیں کمزوری نہیں دکھائی۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ نوازشریف نے مارشل لا لگوالیا پھر ان کو چیلنج کرنے سے باز نہیں آئے، نواز شریف بادشاہ بننےکیلئے فٹ ہیں اورعمارتوں میں مغل بادشاہوں کی تصویریں لگاتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف عوام کی نبض کو سمجھتےہیں اور انہیں زمین ہموار نظر نہیں آرہی، جس مقصد کیلئے وہ ائیر پورٹ پر انگوٹھا لگا کر سلیکٹڈ بنے، اس میں عوام مزاحمت کررہےہیں، اس لیے نواز شریف نے اپنا پرانا ٹکراؤ والا روٹ پکڑلیا ہے۔

    مفاہمت سے متعلق سوال پر محمد علی درانی نے کہا کہ مفاہمت اس لئے کی کہ الیکٹورل کو آسانی سے سیلیکٹورل پروسیس میں بدلا جائے گا لیکن زمینی حقائق یہ ہیں کہ عوام یا کسی اورجگہ بھی نوازشریف کو تسلی بخش رسپانس نہیں۔

    نئی بننے والی حکومت کے حوالے سے سابق وزیر کا کہنا تھا کہ چوں چوں کے مربے کے مرتبان پر تو یہ سارے پی ڈی ایم حکومت میں بیٹھےتھے، چوں چوں کےمربے کے بغیرتو حکومت بن نہیں سکتی۔

    انھوں نے بتایا کہ جو بھی حکومت بنےگی وہ چوں چوں کا مربہ ہی ہوگا،انہوں نے بہت کچھ طے کرلیاتھا، آپس میں طے کیا نوازشریف وزیراعظم، فضل الرحمان صدر ،آصف زرداری اپوزیشن لیڈر ہوں گے۔

    محمد علی درانی نے مزید کہا کہ نیشنل حکومت چوں چوں کا مربہ نہیں بلکہ ملکی مفاد کا فارمولاہے، فارمولےمیں سب چوں چوں کی عزت ہے ورنہ ان کی چیں چیں ہو جائےگی،ایسا نہیں تو پھر آپ نےعدالتوں میں درخواستیں ہی دینی ہیں کہ الیکشن سےبچاؤ۔

    آصف زرداری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری توبہت سمجھدارہیں اوروہ ان دنوں ملتےملاتےبھی رہےہیں تاہم موروثیت سےنکلی حکمرانی اس خاندان کے لیے اچھی ہوگی لیکن قوم کے لیے نہیں۔

  • تاجروں کی اکثریت کا  نگران سیٹ اپ کو  2 سال تک جاری رکھنے کا مطالبہ

    تاجروں کی اکثریت کا نگران سیٹ اپ کو 2 سال تک جاری رکھنے کا مطالبہ

    اسلام آباد : تاجروں کی اکثریت نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات میں نگران سیٹ اپ کو 2 سال تک جاری رکھنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے دورے پر نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے کاروباری شخصیات کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں تاجروں کی اکثریت نے نگران سیٹ اپ کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا، تاجروں نے وزیراعظم کو کہا موجودہ سیٹ اپ 2 سال تک جاری رہنا چاہیے۔

    ذرائع تاجر برادری کا کہنا تھا کہ معیشت کی مکمل بحالی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کراچی کا دورہ کیا تھا۔

    نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کراچی میں اسٹاک ایکسچینج میں ’پاکستان کی معاشی ترقی اور اقتصادی لچک‘ کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی ایم ایف اسٹینڈ بائی معاہدے سے سرمایہ کاروں میں اعتماد آیا ہم سرمایہ کاروں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔

    انوار الحق کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے آغاز پر معیشت کو متعدد چیلنجز کا سامنا تھا، ان چیلنجز کو قبول کرتے ہوئے ڈالرکی بڑھتی قیمت کو نیچے لے کر آئے۔ معیشت کی بہتر صورتحال کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی کا رجحان ہے۔

  • ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوار ہو، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہوسکتا ہے، رہنما بی این پی

    ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوار ہو، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہوسکتا ہے، رہنما بی این پی

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار کا کہنا ہے کہ ضروری نہیں نواز شریف وزیراعظم کے امیدوارہو ، ن لیگ سے کوئی اور بھی امیدوار ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے نواز شریف سے متعلق سوال پر کہا نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کی خواہش ہوگی مگر کوئی جماعت اکثریت نہیں لے سکے گی۔

    رہنما پی این پی کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت ہوگی اور نوازشریف کی فطرت اسے چلانے والی نہیں کیونکہ اتحادی حکومت میں نوازشریف اپنے منشور پر عملدرآمد نہیں کرسکیں گے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ وزارت عظمیٰ کا قرعہ چھوٹے صوبے یا بلوچستان سےہوگا، نواز شریف ضروری تو نہیں، ن لیگ سے کوئی اور بھی وزیراعظم امیدوار ہوسکتا ہے۔

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ،ن لیگ اتحادی حکومت کا نعرہ لگائیں گے تو عوام مسترد کردیں گے ، اس لئے دونوں جماعتوں نے پالیسی کےتحت ایک دوسرےسےراہیں جدا کی ہوئی ہیں، الیکشن ہوگئےتوان دونوں جماعتوں کی محبتیں دوبارہ نظرآسکتی ہیں۔

  • ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے، دنیش کمار

    ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے، دنیش کمار

    اسلام آباد : بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار کا کہنا ہے کہ ہمارے لوگ دوسری جماعتوں میں جاکر بھی بی اے پی کے ہی رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما دنیش کمار نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بلوچستان والوں کو علم غیب سےمعلوم ہوتاہےابھی الیکشن کا ماحول نہیں، الیکشن کے لیے ماحول سازگار نہ ہوتوپتھرپرلکیر نہیں۔

    اپنی پارٹی سے متعلق دنیش کمار نے کہا کہ ہم وسیع نظر والے لوگ ہیں اوروہ سمجھ کرہی ن لیگ ،پیپلزپارٹی میں گئےہیں، ہمارےلوگ دوسری جماعتوں میں جاکربھی بی اےپی کےہی رہیں گے، بڑی جماعتوں کو پتہ ہے باپ کے لوگ جہاں جائیں گے حکومت اسی کی بنے گی۔

    انھوں نے بتایا کہ بی اے پی کا منشور تھا ہم نے اختلافات کی سیاست نہیں کرنی اور ن لیگ ،پیپلزپارٹی اختلافات کی سیاست نہیں کریں گی۔

    نواز شریف سے متعلق سوال پر دنیش کمار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی وزارت عظمیٰ کی خواہش ہوگی مگر کوئی جماعت اکثریت نہیں لے سکے گی، اتحادی حکومت ہوگی اور نوازشریف کی فطرت اسے چلانے والی نہیں کیونکہ اتحادی حکومت میں نوازشریف اپنے منشور پر عملدرآمد نہیں کرسکیں گے۔

    رہنما پی این پی نے دعویٰ کیا کہ وزارت عظمیٰ کا قرعہ چھوٹے صوبے یا بلوچستان سےہوگا، نواز شریف ضروری تو نہیں، ن لیگ سے کوئی اور بھی وزیراعظم امیدوار ہوسکتا ہے۔

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اتحاد کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ،ن لیگ اتحادی حکومت کا نعرہ لگائیں گے تو عوام مسترد کردیں گے ، اس لئے دونوں جماعتوں نے پالیسی کےتحت ایک دوسرےسےراہیں جدا کی ہوئی ہیں، الیکشن ہوگئےتوان دونوں جماعتوں کی محبتیں دوبارہ نظرآسکتی ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف سے متعلق سوال پر رہنما پی این پی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کہتی ہے وہ زیرعتاب ہےلیکن مجھےایسا نہیں لگتا ، ابھی پی ٹی آئی اچھے راستےکی طرف گامزن ہے ،تمام رہنماؤں نے9مئی کی مذمت کی، پی ٹی آئی نے اگر اسی طرح بہترپالیسی اپنائی تو ان کے لیے اچھا موقع ہے۔

  • ہمارا بھی استحقاق ہے مولانافضل الرحمان کو صدر بنائیں،عبدالغفورحیدری

    ہمارا بھی استحقاق ہے مولانافضل الرحمان کو صدر بنائیں،عبدالغفورحیدری

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام(ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری کا کہنا ہے کہ ہم نے کسی کو وزیراعظم اور کسی کو صدر بنایا تو ہمارا بھی استحقاق ہےمولانافضل الرحمان کو صدر بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام(ف) کے سیکرٹری جنرل عبدالغفورحیدری نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ 2018انتخابات میں پی ٹی آئی کوجتوانےکیلئے قمرباجوہ نے بڑا زور لگایا ، جب دیکھا بانی پی ٹی آئی سےحکومت نہیں چل رہی توہاتھ کھینچ لیا، ہاتھ کھینچ لینےکامطلب تھااگراپوزیشن کچھ کرسکتی ہےتوکرلے، ہماری تحریک نے مجبور کیا کہ ہاتھ کھینچ لیں۔

    سیکرٹری جنرل جے یوآئی ف کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو وزیراعظم اور کسی کو صدر بنایا تو ہمارا بھی حق ہے کہ مولانافضل الرحمان صدر بنیں۔

    18 ویں ترمیم سے متعلق سوال پر عبدالغفورحیدری نے کہا کہ 18ویں ترمیم اچھی چیز تھی اس کو چھیڑنے کےخلاف ہیں، 18ویں ترمیم کو کوئی چھیڑےگا تو اس کا ساتھ نہیں دیں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ استحکام پارٹی اورپرویزخٹک کوبنایاگیاہےتوسیٹیں بھی ملیں گی اور پی ٹی آئی کو پورےملک پرمسلط کیا توان کوبھی سیٹیں ملنی چاہیے۔