Author: نعیم اشرف بٹ

  • پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت سینٹرل ایگزیکٹیو کمیونٹی (سی ای سی) اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں چند رہنماؤں نے احتساب اداروں کی چھان بین پر قیادت سے خدشات کا اظہار کیا۔ اس پر بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’مایوسی نہ پھیلائیں، الیکشن کروانا اور حکومت بنانا میرا کام ہے۔‘

    ذرائع کے مطابق سی ای سی اجلاس میں سینئر رہنما مولا بخش چانڈیو نے اعتزاز احسن پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اعتزاز احسن پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہیں، وہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سپورٹ کرتے ہیں۔

    اس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ ’ہمیشہ پارٹی کے ساتھ رہا لیکن بعض معاملات میں اختلاف ہو سکتا ہے۔‘ چیئرمین پیپلز پارٹی نے ’مجھے کوئی اعتراض نہیں‘ کہہ کر معاملہ ختم کروا دیا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے کوئی شکایت نہیں تو کسی دوسرے کو بھی نہیں ہونی چاہیے۔

  • قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیراعظم کو ہماری تائید حاصل ہے: طاہراشرفی

    قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیراعظم کو ہماری تائید حاصل ہے: طاہراشرفی

    اسلام آباد: چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیر اعظم کو ہماری تائید حاصل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ہیڈآف انویسٹی گیشن سیل نعیم اشرف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ جب یہ سیاستدان پر سکون ہوں تویہ اپنی قوم اور ہمارا  احساس نہیں کرتے ہیں، ہمارے قریب ترین اسلامی ممالک اور روس کی ایلیٹ سے رابطے ہیں۔

    طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ قمر جاوید باجوہ سے سابق وزیر اعظم کے دورہ روس پر پوچھا کہ کیا اس میں آپکی مرضی شامل ہے؟ جس پر قمر جاوید باجوہ نے بتایا دورہ روس کے لیے سابق وزیر اعظم کو ہماری تائید حاصل ہے۔

     علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو معاملات بہتر کرنے کے بڑے مواقع ملے لیکن ان پر اعتبار کون کرے، چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی دوست اور بڑے منصب پر فائز شخص نے معاملات بہتر کرنے کی کوشش کی۔

    ’’چیئرمین پی ٹی آئی کو ریلیف دلانے کی یہ کوشش دوست ممالک سے کی گئی، اس شخصیت سے یہی سوال ہوا کیا آپ چیئرمین پی ٹی آئی کی گارنٹی دیتے ہیں لیکن اس شخص نے بھی کہا چیئرمین پی ٹی آئی کی گارنٹی نہیں دے سکتا‘‘۔

    علامہ طاہر اشرفی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب وہی بتائیں گے گھر والے کسی قریبی شخصیت کی گارنٹی کو مانتے ہیں یا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی سے کچھ غلطیاں ہوئیں، وہ جذباتی آدمی ہیں، جو چیئرمین پی ٹی آئی کو اتاترک سے اوپر کہتے تھے وہی سب سے پہلے چھوڑ کر گئے۔

    علامہ طاہر  اشرفی نے کہا کہ میں چیئرمین پی ٹی آئی کو کہتا تھا  آپ کو  تباہ کرنے والے یہ ہیں جو ذہن سازی کرتے ہیں،  پی ٹی آئی دور حکومت میں ہمارے عالمی دنیا سے تعلقات بہت خراب ہوئے، کچھ خرابی سابق وزیر اعظم نے کی باقی جلتی پر تیل کا کام شاہ محمودقریشی کرتے تھے۔

    علامہ طاہر اشرفی نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم کے آنے نہ آنے سے دوست ممالک سے تعلقات میں فرق نہیں پڑتا، گزشتہ چند برسوں  میں آپ کو جو اسلامی دنیا سے مل رہا ہے وہ فوج کی وجہ سے ہے۔

    طاہر اشرفی نے کہا کہ الیکش سے متعلق سوال پر کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی نہیں پتہ الیکشن کب ہونے ہیں اگر موجودہ سیٹ اپ نے ڈلیور کرلیا تو قوم کو الیکشن سے غرض نہیں، اگر امن وامان کا مسئلہ بھی ٹھیک نہ ہوا تو پھر الیکشن کیسے ہوں گے۔

    علامہ طاہر اشرفی کا کہناتھا کہ الیکشن کو وقت لگےگا، الیکشن فروری سے تو آگے ہی جائیں گے، پنجاب اور کے پی میں الیکشن نہ کرا کر روایت قائم کردی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سی چیزوں کا گواہ ہوں اور آج  پہلی بار انکشافات کررہا ہوں، مسلم حکمران نے مجھے کہا آپکے سیاستدان پھنستے ہیں تو ہمارے دروازے پر منتیں کرتے ہیں۔

  • ‘نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پھونک پھونک کاقدم رکھیں ورنہ منزل اٹک یا اڈیالہ ہوگی’

    ‘نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ پھونک پھونک کاقدم رکھیں ورنہ منزل اٹک یا اڈیالہ ہوگی’

    لاہور : پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے نگراں وزیراعظم کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ انوارالحق کاکڑ پھونک پھونک کاقدم رکھیں ورنہ منزل اٹک یا اڈیالہ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بلوچستان نگراں حکومت سے متعلق کہا کہ بلوچستان نگراں حکومت کے ایک وزیرکاتعلق ڈی جی خان سے ہے، کیا بلوچستان کی 2 کروڑ 30 لاکھ آبادی میں بھی آپ کو 11 یا 14 بندے نہیں ملے، جو بھی یہ کررہا ہے وہ جمہوریت کے ساتھ ٹھیک نہیں کررہا۔

    آفیشل سیکرٹ اور آرمی ایکٹ بل کے تنازع سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا ہ اتفاق کرتا ہوں بلز پر صدر کے ساتھ حکومت بھی انکوائری نہیں کرارہی ، صدر اور حکومت کس کی خدمت کررہےہیں سپریم کورٹ بھی نوٹس نہیں لےرہی۔

    حافظ حمداللہ نے نگراں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انوار صاحب، آنکھیں بند کرکےدستخط کرنا آپ کو جیل لے جاسکتا ہے، نگراں وزیراعظم خود کو صاف شفاف انتخابات تک محدود رکھیں۔

    ترجمان پی ٹی ایم نے نگران حکومت کو خبردار کیا کہ اگرا نتخابات آگےپیچھے ہوئے تو پھر ان کا اختتام بھی اڈیالہ یا اٹک ہوگا، کرسی نے کبھی کسی سے وفاداری نہیں کی، انوارکاکڑ پھونک پھونک کرقدم رکھیں۔

  • فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی، ترجمان پی ڈی ایم

    فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی، ترجمان پی ڈی ایم

    لاہور : پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ فروری میں انتخابات نہ ہوئےتوپھر خاموش آمریت ہوگی اور ایسے عمل پر سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے تحریک چلانے پرمجبورہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے کہا کہ فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی اور آئین سےماورا عمل کو دوام دینےکی کوشش نیک نیتی نہیں ہوگی۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ ایسے عمل پر سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے تحریک چلانے پرمجبورہوں گی،مجھےنظرآرہا ہےاورمحسوس کررہا ہوں کہ یہ مجبوری سیاستدانوں پر آئےگی، اس تحریک کے لیے تمام جماعتوں کی وحدت کا نقطہ مولانا فضل الرحمان ہوں گے۔

    ترجمان پی ڈی ایم نے کہا کہ ایک دن یہ سارے سیاستدان کہیں گے، الیکشن الیکشن الیکشن اور ایک دن آئےگا جو نعرہ پی ٹی آئی چیئرمین کاہےوہی مسلم لیگ ن کا ہوگا۔

    مستقبل میں بننے والی حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں جوبھی حکومت بنےگی وہ فضل الرحمان اورجےیوآئی کےبغیرنہیں بن سکتی اور اگر جے یو آئی کے بغیرحکومت بنی یا بنائی گئی تو وہ چل نہیں سکےگی۔

    ںگران کابینہ کے قیام کے حوالے سے حافظ حمداللہ نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں دیکھ رہا ہوں کس طرح نگراں کابینہ بنائی جارہی ہے، اگر سالے، بھتیجے، بھائی اور رشتے دار وزیر بنانے ہیں توپھر یہ کمپنی نہیں چلےگی، یہ تونگران حکومت نہیں بلکہ گھریلو سیاست ہے، اس ماحول میں صاف شفاف انتخابات ہونا ناممکن ہے۔

  • نگراں وزیراعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کا نام کس نے دیا تھا ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    نگراں وزیراعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کا نام کس نے دیا تھا ، اندورنی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام راجہ ریاض کو دیا تھا اور اس کے علاوہ کوئی اور نام نہیں دیا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام کس نے تجویز کیا تھا ، اندورانی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا نام شہباز شریف نے راجہ ریاض کو دیا تھا،راجہ ریاض کو نامزدگی سے2 روز قبل بلوچستان سے نامزدگی کا بتایا گیا تو بلوچستان کا سن کر اپوزیشن لیڈر نے صادق سنجرانی کا نام تجویز کردیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جس کے بعد لاعلمی میں سینئر لیگی وزرااسحاق ڈار اور احسن اقبال صادق سنجرانی کو مبارکباد دینے پہنچ گئے۔

    ذرائع کے مطابق راجہ ریاض نے صادق سنجرانی کو نگراں وزراکیلئے 2 قریبی ساتھیوں کےنام بھی دیے۔

    ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف نے دوسری ملاقات میں راجہ ریاض کو انوارالحق کاکڑ کے نام کی پرچی دیکر کہا یہ تجویز کریں، انوارالحق کاکڑ کے علاوہ شہباز شریف نے راجہ ریاض کو کوئی اور نام نہیں دیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جام کمال اور ڈاکٹر مالک کے نام پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی تک محدود رہے۔

  • تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ندیم افضل چن کا شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب

    تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ندیم افضل چن کا شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب

    لاہور : پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتے دیکھے ہیں، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما ندیم افضل چن نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے انتخابات کے حوالے سے کہا کہ انتخابات میں زیادہ تاخیریاکوئی اورسسٹم لایاگیا تو سیاسی طاقتیں اکٹھی ہوں گی ، لگتا ہے کسی کو نوابزادہ نصراللہ والا کردار ادا کرکے سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنا پڑے گا۔

    ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ اسوقت نوابزادہ نصراللہ والا کردار صرف آصف زرداری ادا کرسکتےہیں، آصف زرداری واحد شخصیت ہیں جن کی ہرجماعت دوسری سےضمانت مانگتی ہے ، مستقبل میں کسی کو اکٹھا کرکے اتحاد کرنا ہوا تو اس کا محور آصف زرداری ،نوازشریف ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ہرصورت الیکشن مانگے گی اورکافی لوگ انکےساتھ مل جائیں گے، سیاستدان کچھ آرام کریں،غیرسیاسی نگراں سسٹم لایاگیاہےہمیں اعتراض نہیں، اس سے پہلے بھی بڑےٹیکنوکریٹ،امپورٹڈوزیراعظم آئےلیکن بہتری نہیں آئی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ابھی سیاسی قیادت خاموش ہے لیکن سیاسی جماعتوں کواکٹھاہونےمیں وقت نہیں لگتا، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتےہیں، اب اس ملک میں سیاست نہیں مینجمنٹ ہورہی ہے۔

    ندیم افضل چن نے شہبازشریف سے متعلق سوال پر جواب میں کہا کہ تاریخ میں چاچے مامے فارغ ہوتےدیکھے ہیں، ن لیگ میں عوامی لوگ الیکشن چاہتے ہیں اور کھمبے والے الیکشن سے ڈرتےہیں، اب اس ملک میں سیاست نہیں مینجمنٹ ہورہی ہے۔

    سابق دور حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ شہزاد اکبر نےمیرےسامنے190ملین پاؤنڈوالابند لفافہ لہرایا کہا بحث نہیں کرنی، آج سارے انقلابی باتیں کررہے ہیں اس وقت کسی نےبندلفافے کی مخالفت نہیں کی، کابینہ کےسارے ارکان کو پتہ تھا یہ دونمبری ہے لیکن کسی نےانکار نہ کیا۔

    سابق معاون خصوصی نے مزید نے بتایا کہ اسدعمر سمیت کچھ وزرا نےتوکہا پریس کانفرنس کرکے کریڈٹ لینا چاہیے اتنی رقم واپس آرہی ہے لیکن اسوقت کےوزیراعظم نے کہا رہنےدیں بحث نہ کریں، اس وقت وہی ہوتا تھا جو شہزاد اکبر اور اعظم خان چاہتےتھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب تو کابینہ ریکارڈنگ ہوتی ہےفیصل واوڈا اکثر بہتر اورکھل کر بات کرتے تھے، فیصل واوڈا کہتے تھے شاہ محمود اور اسد عمر غلط مشورے دےرہےہیں، فیصل واوڈا کابینہ میں سب کےسامنے کہتاتھا کچھ لوگوں نے شیروانیاں سلوا رکھی ہیں، فیصل واوڈا کی بات پرکوئی نہیں بولتا تھاکیونکہ غصہ تووہ کرےجس میں کرنٹ ہو۔

  • ڈی آئی جی شارق جمال کی پُراسرار موت کا معمہ حل ہوگیا

    ڈی آئی جی شارق جمال کی پُراسرار موت کا معمہ حل ہوگیا

    لاہور : ڈی آئی جی شارق جمال کی پراسرارموت کامعمہ حل ہوگیا، فرانزک ایجنسی کا کہنا ہے کہ ممنوعہ ادویات کا استعمال ان کی موت کا سبب بنی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانزک ایجنسی نے ڈی آئی جی شارق جمال کی پراسرارموت کامعمہ حل کرلیا، ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی آئی جی شارق جمال کی موت ممنوعہ ادویات کے استعمال سے ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈی آئی جی شارق جمال کے دل کی شریانیں بھی بند تھیں ، ممنوعہ ادویات کے استعمال اور شریانیں بند ہونے سے دل کا دورہ پڑا۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ شارق جمال کے جسم سے کسی قسم کے زہر کے شواہد نہیں ملے۔

    یاد رہے جولائی میں ڈی آئی جی لاہور شارق جمال نشتر تھانے کی حدود میں واقع فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے جب کہ ان کی رہائش تھانہ ڈیفنس اے کے علاقے فیز فور میں تھی۔ لاش ملنے کے بعد پولیس نے شواہد جمع کرنے کے بعد مذکورہ فلیٹ کو سیل کر دیا تھا۔

    پولیس نے وقوعہ کے بعد ایک مرد اور ایک خاتون کو حراست میں لیا تھا، جنہیں تفتیش کے لیے سی آئی اے سینٹر منتقل کیا گیا تھا جہاں زیر حراست خاتون نے بتایا تھا کہ شارق جمال کا اہلیہ سے تنازع تھا اور وہ دوست کے فلیٹ میں رہائش پذیر تھے۔

  • چارٹرآف اکانومی یہی ہے کہ ن لیگ نے سندھ اور پیپلزپارٹی نے پنجاب نہیں آنا، قیصر احمد شیخ

    چارٹرآف اکانومی یہی ہے کہ ن لیگ نے سندھ اور پیپلزپارٹی نے پنجاب نہیں آنا، قیصر احمد شیخ

    لاہور : قائمہ کمیٹی خزانہ کے سربراہ اور سینئر ن لیگی رہنما قیصر احمد شیخ نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ایک صوبے کی جماعتیں قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قائمہ کمیٹی خزانہ کے سربراہ اور سینئر ن لیگی رہنما قیصراحمدشیخ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چارٹرآف اکانومی یہی ہے کہ ن لیگ نے سندھ اور پیپلزپارٹی نےپنجاب نہیں آنا۔

    قیصراحمد شیخ کا کہنا تھا کہ ملک تب آگےبڑھتاہےجب سیاسی جماعت کےووٹ ہرصوبےمیں ہوں، ملک کو ہم نےآگےبڑھانا ہےتوہماری پارٹیوں میں جمہوریت ہونی چاہیے۔

    سینئر ن لیگی رہنما نے کہا کہ کسی بھی پارٹی میں جمہوریت نہیں اورعوام کےپاس آپشن بھی کیاہیں، جوسندھ کی جماعت ہے اس کے ووٹ سندھ کے ہی ہیں، دوسرےصوبوں میں نہیں، اسی طرح جوپنجاب کی پارٹی ہےوہ سندھ میں کوئی سیٹ نہیں لےسکتی۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں کراچی رہتا ہوں اور اپنی جماعت کو بہت کہتا ہوں کراچی آئیں، اپنی پارٹی کوکہتا ہوں کراچی میں آپ کے لیے موقع ہے اس لیے یہاں آئیں لیکن شاید کوئی انڈراسٹینڈنگ ہے پیپلزپارٹی سے کہ یہاں ن لیگ کوشش نہیں کرتی۔

    سربراہ قائمہ کمیٹی خزانہ نے مزید کہا کہ ن لیگ کی سندھ میں کوئی دلچسپی نہیں حالانکہ کراچی اتنابڑا شہر ہے ، مریم نواز سے کہا ہے آپ کراچی آئیں ہم یہاں سے نشستیں نکال سکتے ہیں۔

  • وزیراعظم کے مشیر کی نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز

    وزیراعظم کے مشیر کی نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز

    لاہور : وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں نگراں سیٹ اپ کے لیے تحریک انصاف سے مشورے کی تجویز دے دی۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ سیاسی طور پر پی ٹی آئی بالکل نگران سیٹ اپ کے لیےاسٹیک ہولڈر ہے۔

    قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مشاورتی عمل کے لیے تو آئین 2 لوگوں کا کہتا ہے لیکن باقی جماعتیں کیا جماعتیں نہیں، پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتوں کے خیالات کو بھی ساتھ لیکر چلنا چاہیے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ ایسے فیصلے کریں جو ان کو بھی قابل قبول ہوں یا کم سے کم اعتراض نہ ہو، اگرپی ٹی آئی حکومت یا کسی کےزیرعتاب ہےتوبالکل نہیں ہوناچاہیے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہرجماعت کو لیول پلئنگ فیلڈ ملنی چاہیے اورپیپلزپارٹی کو توہمیشہ نہیں ملی، عدالتی حکم نہ ہو تو ہر جماعت کو الیکشن میں حصہ لینے کا اختیار ہے، پارٹیاں بنتی اورٹوٹتی رہتی ہیں جوہمارےملک کی بدقسمتی ہے۔

  • مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے، قمر زمان کائرہ

    مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے، قمر زمان کائرہ

    لاہور : وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر اور پیپلزپارٹی کےسینئررہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلیاں مدت پوری کررہی ہیں اور التوا کا کوئی راستہ نہیں ،مجھےکیوں یقین نہ ہو کہ الیکشن مقررہ وقت پر ہوں گے۔

    قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ مردم شماری پر ایم کیوایم کواعتراض ہے اورانتخابات بھی اسی کےتحت چاہتےہیں، اگر ان کے مطالبات مان لیےجائیں تو ایک سال تک الیکشن ہی نہ ہوں یہ ناممکن ہے، مردم شماری کی وجہ سے کسی صورت الیکشن ملتوی نہیں ہوسکتے۔

    وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ 4 ماہ سے اتنی بحث ہوئی کہ اسمبلیوں کی مدت میں توسیع ہوگی تو ہم کہہ رہے تھے نہیں ہو گی، اب نگران سیٹ اپ کی توسیع کی بات پربھی ہم کہتے ہیں ایسا نہیں ہوگا۔