Author: نعیم اشرف بٹ

  • مجھے لالچ دی گئی، اگلے سسٹم میں نوازنے کا بھی کہا گیا، صمصام بخاری کا انکشاف

    پی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ مجھے لالچ دی گئی، اگلے سسٹم میں نوازنے کا بھی کہا گیا۔

    سابق وزیر اور سینئرپی ٹی آئی رہنما صمصام بخاری نے اے آر وائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل پر پی ٹی آئی میں مختلف آرا تھی، ن لیگ کو جانتا ہوں، اس لئے میری رائے اسمبلی نہ توڑنےکی تھی۔

    صمصام بخاری نے کہا کہ میں ن لیگ وزرا خاص طور پر وزیر داخلہ کے ہتھکنڈوں کو جانتا ہوں، مجھے یقین تھایہ خرابی کرینگے فواد اور شیخ رشید کیساتھ جو ہوا یہ شروعات ہے۔

     سینئرپی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمیں توڑنےکی کوششیں ہوئیں لیکن ہم ڈٹ کرکھڑے رہے، جو لوگ پی ٹی آئی چھوڑ گئے وہ اب پچھتا رہے ہوں گے، ضمیر اجازت نہیں دیتا جس پارٹی ٹکٹ پر منتخب ہوں اسکےخلاف جاؤں، مجھ پر دباؤ ڈالاگیا،لالچ دی گئی اور اگلے سسٹم میں نواز نےکا بھی کہا گیا۔

    صمصام بخاری کا کہنا تھا کہ تاریخ نے ثابت کیاعمران خان نےجو فیصلہ کیا وہ درست ثابت ہوا، یہ ہر طرح سے چاہیں گے الیکشن نہ ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی جارہی اور جہاں استعفے منظور ہوئے وہاں الیکشن کی تاریخ دیدی گئی، ان کے عمل سے ان کی بدنیتی صاف ظاہر ہے۔

    سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 13 جماعتوں کے تو منشور نہیں ملتے اور کارکن ہاتھ ملانےکو تیار نہیں، یہ ہر طرح سےکوشش کرینگے کہ انتخابات نہ ہوں، آئین ان کو الیکشن نہ کرانےکی اجازت نہیں دیتا لیکن یہ گند ڈالیں گے۔

     صمصام بخاری نے مزید کہان کہ یہ بے معنی انتخابات کراتے ہیں مگر  5 سال کی اسمبلیوں کے انتخابات سے بھاگ رہے ہیں، حالات ٹھیک نہیں تو استعفے منظورکرکے انتخابات کیوں کرا رہے ہیں۔

  • پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر رائے تقسیم

    اسلام آباد : پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر مختلف آرا سامنے آرہی ہیں، پیپلز پارٹی انتخابات میں تاخیر کے حق میں نہیں جبکہ ن لیگ کے اندر بھی انتخابات پر متضاد رائے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں میں انتخابات پر رائے تقسیم ہوگئی ، ذرائع نے بتایا کہ پنجاب، کے پی انتخابات پر حکومتی اتحادیوں کی 3میٹنگز ہو چکی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی انتخابات میں تاخیر کے حق میں نہیں جبکہ ق لیگ اور کچھ چھوٹی جماعتیں تاخیر چاہتی ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے پہلےاتحادی اپنی جماعتوں میں مشاورت کریں گے ، ن لیگ کے اندر بھی انتخابات پر متضاد رائے ہے۔

    کچھ لیگی رہنما انتخابات کی تیاریوں اور چند تاخیر کے انتظارمیں ہیں تاہم حتمی مشترکہ فیصلہ پارٹیوں کی انٹرنل میٹنگز کے بعد اتحادیوں کے اجلاس میں ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف،آصف زرداری اورمولانافضل الرحمان کی ملاقات ہوئی تھی ، جس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت پنجاب اورکے پی سے متعلق حکمت عملی پر مشاورت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں آئندہ انتخابات نئی ڈیجیٹل مردم شماری کے بعد کرانے پر غور کیا گیا۔

  • پراسیکیوٹرجنرل پنجاب کی عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے چار ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش

    لاہور : پراسیکیوٹر جنرل پنجاب خلیق الزمان نے عمران خان پر حملے کی جے آئی ٹی کے چار ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان پر حملے کی جےآئی ٹی پر پراسیکیوٹر جنرل کی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔

    پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے جےآئی ٹی کے 4 ممبران کے خلاف قانونی کارروائی کی سفارش کردی اور کہا ان افسران نےجان بوجھ کر ہائی پروفائل کیس کو خراب کرنے کی کوشش کی۔

    پراسیکیوٹرجنرل نےجےآئی ٹی کے4ممبران کے کنوینر کے خلاف خط کو حقائق کےمنافی قرار دیتے ہوئے جےآئی ٹی کےکنوینرغلام محمود ڈوگر کی رپورٹ کےمتعدد پوائنٹس کی تصدیق کی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرانزک ایجنسی کی 2رپورٹس سے صاف شواہد مل رہےہیں حملہ آور3تھے ، فرانزک کی پہلی رپورٹ میں 2 شوٹرز اور بعد میں تیسرے شوٹر کے شواہد ملے۔

    خلیق الزمان کا کہنا تھا کہ ان 4ممبران نےشواہد کو ضائع کرنےکی کوشش کی جو مس کنڈکٹ اورجرم بھی ہے، کنوینرنےممبران کوکئی خط لکھےکہ ملزمان کے موبائل ڈیٹا،سی ڈی آرز اورڈی وی آرز کو اکٹھا کریں لیکن کسی بھی ممبر نے ملزمان کےمتعلق ڈیٹا اکٹھا کرنےکی زحمت نہ کی۔

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ ان ممبران کا یہ کہنا بھی درست نہیں کہ سازش نہیں ہوئی اورکوئی سیاسی شخصیت ملوث نہیں، ابھی تک عمران خان کےخلاف نفرت انگیزبیانات کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی۔

    پراسیکیوٹرجنرل نے بتایا کہ جومواد جاوید لطیف،مریم اورنگزیب ،راناثناٗاللہ نے عمران خان کےخلاف دکھایا وہی ملزم کےموبائل سےملا، مجھےڈرہے یہ 4جےآئی ٹی ممبران صرف مس لیڈنگ نہیں بلکہ تعصب بھی رکھتے ہیں اور میں اس نتیجےپر پہنچا ہوں جےآئی ٹی کےان4ممبران کےخلاف کافی ثبوت مل گئےہیں۔

    خلیق الزمان نے کہا ہے کہ ان ممبران کےخلاف قانون کےمطابق کارروائی کی جائے ، جس کی سزا3سال قید اورجرمانہ ہوسکتی ہے، جےآئی ٹی کے4ممبران کےموبائلز لیکر فرانزک کےلیے بھیجنے چاہیے۔

    پراسیکیوٹر جنرل خلیق الزمان نے اپنی انکوائری رپورٹ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو جمع کرادی ہے ، جس میں کہا کہ جےآئی ٹی کے4میں سے3ارکان تو انکوائری کےلیے پیش ہی نہیں ہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ آرپی او خرم علی،ایس پی نصیب اللہ،اےآئی جی احسان اللہ چوہان نےپیش ہونا گوارہ نہ کیا اور چوتھےممبرایس پی ملک طارق نےپہلے کہاچھٹی پرہوں پھرایک خط محکمہ داخلہ کو بھیجا، خط میں ملک طارق نےکہا انہیں انصاف کی امید نہیں کیونکہ واٹس ایپ کے ذریعے جواب کا کہاگیا۔

    پراسیکیوٹر جنرل کا رپورٹ میں کہنا تھا کہ ظاہر ہوتا ہے ملک طارق کے پاس اپنےدفاع کے لیےکوئی ٹھوس ثبوت نہیں، جےآئی ٹی کےکنوینرغلام محمود ڈوگراور ممبرانورشاہ نےساراریکارڈ جمع کرایا، ریکارڈ کے مطابق 4ممبران کا انخراف والا خط کنوینرکونہیں ملا بلکہ محکمہ داخلہ کودیاگیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ امرحیران کن ہےکہ ان4 ممبران کا خط کنوینر کی بجائے پہلے سوشل میڈیا پر چلتا رہا، یہ ممبران عدالت میں پیش ہوتے رہے لیکن کبھی بھی اپنی انخراف والی رائے نہیں دی، ان ممبران نے ہائی پروفائل حساس کیس کے متعلق اپنا خط ظاہر کرکے قانون کی خلاف ورزی کی۔

  • ن لیگ کی تنظیم سازی : نواز شریف نے مریم نواز کو مکمل اختیار دے دیا

    لندن : مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز کو ن لیگ کی تنظیم سازی کا ازسرنو جائزہ لینے کا مکمل اختیار دے دیا گیا ، مریم نواز پارٹی عہدوں میں تبدیلی کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں نوازشریف کی زیرصدارت ن لیگ کے مشاورتی اجلاس کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ مریم نواز کون لیگ کی تنظیم سازی کاازسونوجائزہ لینےکا مکمل اختیار دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 5ماہ پہلے رانا ثنا اللہ کی جانب سے کی گئی پارٹی تنظیم سازی کاجائزہ لیاجائےگا، کارکردگی تسلی بخش نہ ہوئی تو مریم نواز پارٹی عہدوں میں تبدیلی کریں گی۔

    نوازشریف نے کہا 2 صوبوں میں انتخابات ہونے یا نہ ہونے کے خیالات سےباہر آجائیں، انتخابات نہ ہونے کے امکانات نظر آئیں تو پھر بھی تیاری جاری رکھیں۔

    خیال رہے مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر مریم نواز شریف 29 جنوری کو لندن سے لاہور پہنچیں گی، مسلم لیگ (ن) نے ان کے استقبال کے لیے تیاریاں شروع کر دی ہے۔

  • عام انتخابات وقت پر ہوتے نظر نہیں آ رہے، چوہدری شجاعت

    پاکستان مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ انہیں ملک میں عام انتخابات وقت پر ہوتے نظر نہیں آ رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ق کے صدر اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ملک میں عام انتخابات اپنے وقت پر ہوتے دکھائی نہیں دے رہے ہیں جب کہ ابھی تو انتخابات کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    سینیئر سیاستدان نے مشورہ دیا کہ تمام جماعتیں معاشی بحالی کے ون پوائنٹ ایجنڈے پر مل بیٹھ کر فیصلے کریں اور معاشی بحالی کی مشترکہ کانفرنس کی سربراہی چیف جسٹس آف پاکستان کریں۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ پرویز الٰہی اورمونس الہٰی کو ق لیگ سےنکالنے کا ارادہ نہیں۔ شوکاز نوٹسز صرف ان کےغلط اقدام کو روکنے کے لیے دییے ہیں۔ میں چاہتا ہوں کہ پرویزالہی مسلم لیگ ق ہی میں رہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی سے سارا معاملہ ایم پی ایز کو خط لکھنے سے خراب ہوا۔ مجھے پرویز الہٰی نے بہت کہا کہ خط واپس لےلیں لیکن میں نے کہا یہ ناممکن ہے۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ یہ بات اس حد تک پہنچ گئی کہ گھر کے اندر تقسیم کے لیے ایک دیوار بنالی جائے، میں نے کہا ایسی دیوار تو نہیں بننے دوں گا۔ دیوار بنانے کا مقصد عمران خان کو یقین دلانا تھا کہ ہم علیحدہ ہیں۔

  • شاہد خاقان عباسی کا غیرمعمولی حالات کی صورت میں حکومت کی مدت میں توسیع کا عندیہ

    شاہد خاقان عباسی کا غیرمعمولی حالات کی صورت میں حکومت کی مدت میں توسیع کا عندیہ

    لاہور : سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہدخاقان عباسی نے غیرمعمولی حالات کی صورت میں حکومت کی مدت میں توسیع کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ غیرمعمولی حالات ہوں تو حکومت کی مدت میں توسیع ہوسکتی ہے، اس کے بغیر حکومت کی توسیع مثبت عمل نہیں ہوگا۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں کچھ شوق ہیں، ٹیکنوکریٹ کی بات بھی ان میں شامل ہے، ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کہاں سے آجائے گا، بطور سیاستدان میرا کام ہے، ہر غیر جمہوری اور غیرآئینی عمل کی مخالفت کروں۔

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ اسد قیصر بتائیں کس نے انکو ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کا پیغام دیا، نام لیں، ن لیگ سے اگر ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ کی بات ہوئی تو مخالفت کروں گا۔

    مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر کا کہنا تھا کہ آج تک ہماری جماعت میں ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ پرکوئی بات نہیں ہوئی، جواسپیکر ملک کا آئین توڑےاس سے سچی بات کی توقع نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم معجزوں کی تلاش میں رہتے ہیں اورملکی مسائل کا کوئی معجزاتی حل نہیں ، جو فیصلے کیے یہ کچھ بھی نہیں، مشکل فیصلوں کا لمبا پراسیس کرنا پڑے گا۔

  • علیم خان ن لیگ کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے لیے سرگرم ہو گئے

    لاہور: علیم خان ن لیگ کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر عبد العلیم خان نگراں وزارت اعلیٰ کے لیے لابنگ کر رہے ہیں، وہ پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کے لیے سرگرم ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے سامنے اس وقت تین نام ہیں جن پر وہ نگراں وزیر اعلیٰ کے حوالے سے غور کر رہی ہے، ان ناموں میں سابق بیوروکریٹ احد چیمہ کا نام بھی شامل ہے، جب کہ نجم سیٹھی بھی دوبارہ وزارت اعلیٰ کے لیے کوشاں ہیں۔

    مسلم لیگ ن نے مذکورہ تینوں ناموں پر اپنے اتحادیوں سے بھی مشاورت کی ہے، نجم سیٹھی پر ایک اتحادی جماعت نے اپنے اعتراضات سے ن لیگ کو آگاہ کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم اور اتحادیوں کی اس معاملے میں یہ رائے ہے کہ معاملہ الیکشن کمیشن جانے دیا جائے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف حکومت میں علیم خان اور احد چیمہ نیب کی حراست میں رہے، اور علیم خان نے وزیر اعلیٰ نہ بنائے جانے اور کیسز کیے جانے پر ناراض ہو کر پی ٹی آئی چھوڑ دی تھی۔

  • لیگی ایم پی ایز نے پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ لینے کا ملبہ وفاقی کابینہ ارکان پر ڈال دیا

    لاہور : لیگی ایم پی ایز نے پرویزالہٰی کےاعتماد کے ووٹ لینےکاملبہ وفاقی کابینہ ارکان پر ڈالتے ہوئے عطا تارڑ کو شکست کا قصوروار ٹھہرایا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی سے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر ن لیگی اجلاس میں تلخ کلامی ہوئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ لیگی ایم پی ایزنےپرویزالہٰی کےاعتماد کے ووٹ لینےکاملبہ وفاقی کابینہ ارکان پرڈال دیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں ناکامی پر ن لیگی اجلاس میں ایم پی اے نے عطا تارڑ پرتنقید کی ساتھ ہی اہم لیگی ایم پی اے اور سابق صوبائی وزیر نے عطا تارڑ کو شکست کا قصوروار ٹھہرایا۔

    ذرائع نے کہا کہ ایم پی اے نے عطا تارڑ کو مخاطب کر کے کہا گیلری میں بیٹھے لوگ شکست کےذمہ دارہیں، گیلری میں بیٹھے لوگوں کی غلط منصوبہ بندی سے پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ لیا۔

    لیگی ایم پی اے غصے کا اظہارکرتے ہوئے اجلاس چھوڑ کر چلےگئے، گیلری میں عطا تارڑ کےعلاوہ وزیرداخلہ راناثناٗ اللہ بھی بیٹھے تھے۔

  • پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے 5 ناموں پر غور

    پنجاب اسمبلی کے تحلیل ہونے کے بعد اب صوبے کے نگراں وزیراعلیٰ تعینات کیا جانا ہے جس کے لیے 5 نامور پر غور جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پرویز الہٰی کی جانب سے اسمبلی تحلیل کی ایڈوائس پر گورنر کے دستخط نہ کرنے کے باعث اسمبلی گزشتہ شب آئینی طور پر ازخود تحلیل ہوگئی جس کے بعد اب نگراں حکومت کا قیام عمل میں لانا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ پنجاب کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے 5 ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر سلمان شاہ، پرویز حسن اور شعیب سڈل کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے جب دوسری جانب سے سابق سیکریٹریز اعظم سلیمان اور ناصر کھوسہ کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کے لیے دو دو نام تجویز کیے جائیں گے۔ اگر ان میں سے کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہوا تو پھر الیکشن کمیشن ان چاروں ناموں میں سے کسی کا نام تجویز کرے گا۔

    نگراں وزیراعلیٰ کے لیے ایک نام صوبائی محتسب اعظم سلیمان کا بھی ہے جنہوں نے دونوں جماعتوں کے ساتھ کام کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی آئینی طور پر ازخود تحلیل ہوگئی

    عمران خان آج پرویز الہٰی سے ملاقات کرکے دو ناموں پر حتمی فیصلہ کریں گے جب کہ ن لیگ کی جانب سے تاحال نام منظوری کے لیے لندن میں مقیم پارٹی قائد نواز شریف کو نہیں بھیجے گئے ہیں۔

     

  • وزیراعظم کا اعتماد کا ووٹ : تحریک انصاف کے 4 ن لیگی ایم این ایز سے معاملات طے

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے وزیراعظم شہبازشریف کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر ن لیگ 4 ایم این ایز سے معاملات طے ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد تحریک انصاف کا مشن قومی اسمبلی جاری ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کے 5 ایم این ایز نے پی ٹی آئی سے رابطہ کرلیا ، 4 ارکان قومی اسمبلی کا تعلق سنٹرل پنجاب اور ایک جنوبی پنجاب سے ہے۔

    ذرائع کے مطابق رہنماتحریک انصاف نے کہا کہ ن لیگ 4 ایم این ایز سے معاملات طے ہیں پانچویں سے بھی ہو جائیں گے اور مزید ارکان سے رابطے کے بعد وزیراعظم کو اعتماد کے ووٹ کا کہا جائے گا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہبازشریف کے اعتماد کے ووٹ میں متعلقہ لیگی ارکان غیر حاضر رہیں گے۔