Author: نعیم اشرف بٹ

  • ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ نہیں کہا جا سکتا،  رانا ثنااللہ

    ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ نہیں کہا جا سکتا، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو ’ہیرو‘ نہیں کہا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا بھارت کےخلاف فتح پر فخر کے لمحے کے حق دار تو مسلح افواج ہیں۔

    ایٹمی پروگرام کے حوالے سے سیاسی مشیر کا کہنا تھا کہ ایٹمی پروگرام شروع کرنے کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے۔

    ڈاکٹرعبدالقدیر خان سے متعلق وزیراعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کوبطورسائنسدان ہمیشہ یادرکھاجائے گا مگر وہ لیڈر نہیں، ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو ہیرو نہیں کہا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹرعبدالقدیرخان ​​کو حکومتی سطح پر نظر انداز کیے جانے سے متعلق سوال کے جواب پر انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر کو وہ پذیرائی ملتی ہے، جس کے وہ حقدار تھے تاہم پاکستان کےایٹمی قوت بننے کا ہیرو صرف نواز شریف کوقراردیا جا سکتا ہے۔

    سیاسی مشیر نے مزید کہا کہ "یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کئی ممالک اور سائنسدانوں نے جوہری بم تیار کیے ہیں، اصل کامیابی جوہری تجربہ کرنے اور اپنے ملک کو ایٹمی طاقت قرار دینے میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کی قیادت میں پاکستان نے ایٹمی تجربات کیے، اگر اس دن یہ فیصلہ نہ کیا جاتا تو شاید کبھی ایسا نہ ہوتا۔

    انھوں نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لوگ حسد اور بغض میں اندھے ہو کر کہتے ہیں نواز شریف دھماکے نہیں چاہتے تھے۔

  • پاکستان نے کلبھوشن کے بعد  ایک اور بھارتی جاسوس  پکڑ لیا، اعزاز چوہدری

    پاکستان نے کلبھوشن کے بعد ایک اور بھارتی جاسوس پکڑ لیا، اعزاز چوہدری

    اسلام آباد : سابق سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن کےبعد ایک اور بھارتی جاسوس پکڑ لیا، چکرویدی پڑوسی ملک سے آیا اور وہاں بزنس کررہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری خارجہ اعزازچوہدری نے اےآروائی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ کلبھوشن کےبعدپاکستان نے ایک اور بھارتی جاسوس پکڑ لیا، چکرویدی پڑوسی سے آیا اور وہاں بزنس کررہا تھاوہیں سےآپریٹ کرتاتھا۔

    مودی کے حوالے سے سابق سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ مودی نےاپنی تقریر میں پرانا منترا دہرادیا،مصالحت کاروں کا ذکر نہ کیا، مودی کی انا کو جو زخم آیا ہے اس کےلیے وہ کچھ بھی کرسکتےہیں جبکہ حیران کن طورپرمودی نےڈونلڈٹرمپ کےسیزفائرپوسٹ کاذکرنہیں کیا۔

    چین سے متعلق انھوں نے کہا کہ چین سے ہمارا رشتہ مضبوط ہے انہوں نےکبھی اندرونی معاملات میں دخل نہیں دیا، چین نےہمیشہ پاکستانی پوزیشن کوسپورٹ کیا اور ہم نے بھی چین کا ہمیشہ ساتھ دیا۔

    اعزازچوہدری نے بتایا کہ مودی لاہور آئے تو بطور سیکریٹری خارجہ علم نہ تھا، میٹنگ مثبت ہوئی مگر آگے نہیں بڑھی، بھارتی سفیر نے بتایا مودی بتانا چاہتے تھے جو کوئی نہیں کرسکا میں کر کے دکھاؤں گا، بعد میں مودی کو اندازہ ہوا کہ یہ معاملہ پیچیدہ پھر وہ دوسری انتہا پر چلا گیا۔

  • بھارت میں پتہ بھی ہلتا ہے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے، سابق سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی

    بھارت میں پتہ بھی ہلتا ہے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے، سابق سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی

    اسلام آباد: آئی ایس آئی کے سابق سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن کا کہنا ہے کہ فخر ہے پاکستان دنیا کی بہترین فوج ہے بھارت میں پتہ بھی ہلتا ہے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن نے کہا کہ ہم اکٹھے ہو کر بھارت کو بتانا چاہتے ہیں کہ حملے والی بھول نہ کرنا، اگر بھارت نے جنگ والی حماقت کی تو اس کے ٹکڑے ہو جائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارت کے رافیل طیارے آئے تھے جنہیں افواج پاکستان نے جام کر دیا، خواجہ آصف

    بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن نے کہا کہ بھارت کے 6 ریاستوں میں علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں، بھارت جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا ان کے اندر سے آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    انہوں نے کبھارت میں پتہ بھی ہلتا ہے تو ہمیں معلوم ہوتا ہے، سابق سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئیہا کہ کبھی یہ بھی سنا تھا انڈیا کا جنرل کہے پہلگام ڈرامہ ان کے اندر سے کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو جنگ یا حملے سے ان شاء اللہ دنیا کی کوئی طاقت فتح نہیں کر سکتی، پاکستان کا پانی تو مودی کا باپ بھی بند نہیں کر سکتا ہے، پاکستان کا ایک ایک سپاہی اپنے پانی کی حفاظت کرے گا۔

  • ’بھارت کی منصوبہ بندی 3 سال سے جاری تھی وہ بس بہانہ تلاش کررہا تھا‘

    ’بھارت کی منصوبہ بندی 3 سال سے جاری تھی وہ بس بہانہ تلاش کررہا تھا‘

    بلوچستان عوامی پارٹی اور ہندو کمیونٹی کے رہنما دنیش کمار کہتے ہیں بھارت اتنی جرات نہیں کرےگا کہ بڑے پیمانے پر کوئی جنگ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کو انٹرویو میں دینش کمار نے کہا بھارت جانتا ہے پاکستان ایٹمی طاقت ہے تو وہ کوئی بڑی بیوقوفی نہیں کرےگا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت بہانہ تلاش کررہا تھا اس کی منصوبہ بندی دو تین سال سے جاری تھی کیوں کہ بھارت کو ہماری ترقی گوارہ نہیں اس لیے انہوں نے لازمی ایڈونچر کرنا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دعا ہے جنگ نہ ہو اس سے دونوں ملکوں کے عوام اور انسانیت کا نقصان ہوگا، پاکستان میں دہشت گردی کے جتنے واقعات ہوئے، بھارت نے کبھی اس کی مذمت نہیں کی۔

    دنیش کمار کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس سوچ نے 30 کروڑ ہندو دلت برادری کا جینا حرام کیا ہوا ہے، مودی کی اولاد نہیں اس لئے اسے دوسروں کے بچوں کو مارنے کا دکھ کیسے معلوم ہوگا۔

    سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ بھارت میں رشتہ داروں سے بات ہو تو پوچھتے ہیں آپ گھروں میں ہیں، راشن لے لیا، میں نے انہیں بتایا کہ ہم نارمل زندگی گزار رہے ہیں، پاکستان میں ہمیں کوئی خوف نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی میڈیا نے اتنا جھوٹ بولا کہ عوام کو لگ رہا ہے جیسے پاکستان میں ہر چیز بند ہے، یہاں کھیل بھی چل رہا ہے اور میمز بھی بن رہے ہیں، یہ قوم جنگوں سے نہیں ڈرتی۔

  • ’چشمہ جہلم بنی ہی پنجاب کے مشرقی علاقے کے لیے تھی‘

    ’چشمہ جہلم بنی ہی پنجاب کے مشرقی علاقے کے لیے تھی‘

    وزیر آبپاشی پنجاب کاظم پیرزادہ کا کہنا ہے کہ چشمہ جہلم بنی ہی پنجاب کے مشرقی علاقے کے لیے تھی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر آبپاشی پنجاب کاظم پیرزادہ نے کہا کہ سندھ ہمیشہ ربیع میں چشمہ جہلم کو بند رکھتا ہے خریف میں بھی بڑی مشکل سے چلانے دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے ایم این ایز کہتے ہیں ہمیں پانی کی زیادہ کمی کا سامنا ہے شور تو ہمیں مچانا چاہیے ہمارا پانی زیادہ کم کیا جارہا ہے۔

    وزیر آبپاشی نے کہا کہ تربیلا کمانڈ ایریا سے 2 نہریں چشمہ جہلم اور تریموں پنجند نکلتی ہیں، حقیقت یہ ہے کہ سندھ کو پانی کی کمی کا 35 اور پنجاب کو 50 فیصد دی جارہی ہے۔

    کاظم پیرزادہ نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمیں پانی نہیں مل رہا لیکن وہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ہمیں پانی نہیں مل رہا۔

    انہوں نے کہا کہ منگلا کمانڈ ایریا کا پانی ہم سندھ کو فراہم کرتے ہیں، تربیلا پر پانی بہتر ہو تو ہمیں سی جے لنک کے ذریعے ملنا چاہیے۔

  • جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سےکوئی منصوبہ نہیں تھا: ناصر بٹ کا انٹرویو میں اہم انکشاف

    جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سےکوئی منصوبہ نہیں تھا: ناصر بٹ کا انٹرویو میں اہم انکشاف

    مسلم لیگ ن کے رہنما ناصر بٹ نے کہا ہے کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سےکوئی منصوبہ نہیں تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما اور سینیٹ کی کمیٹی برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے سربراہ سینیٹر ناصر بٹ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے کا پہلے سے کوئی منصوبہ نہیں تھا، ایسا منصوبہ ہوتا تو نواز شریف کو سزا ہونے سے پہلے ہی ویڈیو بنالیتا۔

    ناصر بٹ نے کہا کی ویڈیو کے وقت ارشد ملک سزا دے چکے تھے اور انہیں افسوس تھا غلط سزا دی ہے لیکن جب سزا ہوگئی تو مشترکہ دوستوں نے بتایا ارشد ملک کہتا ہے بہت ظلم کردیا ہے، ارشد ملک کو جاکر ملا تو انہوں نے کہا نوازشریف سے بڑی زیادتی کردی، ارشد ملک نے مجھے کہا وہ نوازشریف سے ملنا چاہتے ہیں، میں نے کہا اب کیا فائدہ تو ارشد ملک نے کہا بتانا ہے کن لوگوں نے ایسا کیا۔

     ناصر بٹ نے انٹرویو میں بتایا کہ میاں صاحب نے مجھے کہا وہ ارشد ملک سے ملنا نہیں چاہتے، نواز شریف نے کہا کہ میں نے اللہ پر چھوڑ دیا ہے لیکن جب دو تین بار کہا تو پھر ارشد ملک کو ملانے نوازشریف کی لاہور رہائشگاہ لےگیا، ارشد ملک نے کہا میاں صاحب میں نے آپ کو سزا نہیں دینی تھی۔

    "ارشد ملک نے ثاقب نثار، فیض حمید کا نام لیا اور بتایا ثاقب نثار سے ملاقات بھی کرائی گئی تھی، اس سازش میں بانی پی ٹی آئی، قمر جاوید باجوہ اور فیض حمید سب اکٹھے تھے، ارشد ملک نے بتایا ثاقب نثار نے کہا حلف دو پیسے تو نہیں لیے، ملک حالت جنگ میں ہے نواز شریف کو سزا دو، جج ارشد ملک نے ان سب کو بتایا کہ کیس میں کچھ نہیں میں کیا سزا دوں”

    سینیٹر ناصر بٹ نے کہا کہ ویڈیو کو جعلی کہنے والوں نے فرانزک کرایا اور سب کچھ پتہ چل گیا، ارشد ملک کی نوکری چلی گئی لیکن میاں صاحب کی سزا ختم نہیں کی گئی، ارشد ملک کو دوبارہ ملنے گیا تو اسسٹنٹ ساتھ لیا گیا موبائل ریکارڈنگ پر لگادیا، سامنے بیٹھے اسسٹنٹ نے ساتھ ویڈیو بھی بنالی پھر جج ارشد ملک صاحب بولتے گئے، جب ویڈیو بن گئی تو میاں صاحب جیل میں تھے تو میں نے ریکارڈنگ مریم نواز کو دے دیں۔

     ناصر بٹ نے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ میں تو لندن چلا گیا، میری فیملی کے ساتھ بہت کچھ ہوا لیکن حق سچ سامنے آگیا، بانی پی ٹی آئی نہیں چاہتا تھا اپوزیشن کا کوئی بندہ باہر رہے، سب کو جیل بھیجنا چاہتا تھا، ارشد ملک کی سعودی عرب میں حسن یا حسین نواز  سےکوئی ملاقات نہیں ہوئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت حل یہی ہے اپوزیشن کو حکومت سے ہی بیٹھ کر بات کرنا پڑےگی، اپوزیشن کو اگر الیکشن پر تحفظات ہیں تو حکومت ہی سے بیٹھ کر بات کرنا ہوگی۔

  • مولانا فضل الرحمان کا سلامتی کمیٹی اجلاس پر مشترکہ لائحہ عمل نہ ہونے پر  پی ٹی آئی سے گلہ

    مولانا فضل الرحمان کا سلامتی کمیٹی اجلاس پر مشترکہ لائحہ عمل نہ ہونے پر پی ٹی آئی سے گلہ

    کراچی : جمیعت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سلامتی کمیٹی اجلاس پر مشترکہ لائحہ عمل نہ ہونے پر پی ٹی آئی سے گلہ کیا ، جس پر پی ٹی آئی نے تسلیم کیا فیصلے میں تذبذب سے مشترکہ حکمت عملی نہ بن سکی۔

    تفصیلات کے مطابق سلامتی کمیٹی اجلاس پر مشترکہ لائحہ عمل نہ ہونے پر فضل الرحمان نے پی ٹی آئی سے گلہ کیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ مصطفی نواز کھوکھرکی دعوت پر اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ میں مولانا نے کہا اجلاس کے ایک روز قبل رات ایک بجے بتایا گیا پی ٹی آئی شرکت کرے گی اور اجلاس کے دن پی ٹی آئی نے بائیکاٹ کیا تو پھر ہمارے لیے فیصلہ بدلنا مشکل ہوگیا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے تسلیم کیا ان کے فیصلےمیں تذبذب سے مشترکہ حکمت عملی نہ بن سکی۔

    محمود اچکزئی نے قومی سلامتی پر کہا پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلائیں توشرکت کرسکتے ہیں ان کی تجویز سے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نےاتفاق کیا۔

  • مریم نواز پر تنقید، پی پی نے ہاتھ ہلکا رکھنے، ن لیگ نے مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کر لیا

    مریم نواز پر تنقید، پی پی نے ہاتھ ہلکا رکھنے، ن لیگ نے مطالبات پورے کرنے کا وعدہ کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی کمیٹیوں کی پنجاب سے متعلق ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آ گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے مطالبات پر عمل درآمد کا وعدہ کر لیا ہے، تاہم ن لیگ کی جانب سے شکوہ کیا گیا کہ پی پی کو وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے۔

    ذرائع کے مطابق کمیٹیوں کی ملاقات میں ن لیگ نے پی پی کے صرف منتخب رہنماؤں کے کاموں کو ترجیح دینے پر زور دیا، تاہم پی پی کی جانب سے چند غیر منتخب رہنماؤں کے حلقوں کے لیے بھی فنڈز و دیگر کاموں پر اصرار ہوتا رہا۔


    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کیلیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت شروع نہ ہو سکی


    ن لیگ نے گورنر پنجاب کی جانب سے وزیر اعلیٰ مریم نواز پر تنقید پر اعتراض کیا، ایک لیگی رہنما نے کہا گورنر صاحب کو وزیر اعلیٰ پنجاب پر زیادہ تنقید نہیں کرنی چاہیے، اس پر پی پی رہنما نے جواب دیا کہ ’’ہم ہاتھ ہلکا کر لیتے ہیں لیکن پنجاب حکومت بھی پیپلز پارٹی کا خیال رکھے۔‘‘

    ذرائع کے مطابق پی پی نے چند روز قبل صدر مملکت کی لاہور آمد پر وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے استقبال نہ کیے جانے پر بھی اعتراض کیا۔

  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف اور جمیعت علما السلام ف کی کمیٹیوں کی میٹنگ میں جے یو آئی نے آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور جمیعت علما السلام ف کی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن اتحاد کی سربراہی تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے طے ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے کہا ہے کہ آپ نے کسی کو تو سربراہ بنانا ہے تو جوسب کہیں منظورہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ جمعیت علمااسلام نے آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کامطالبہ کردیا اور کہا اس سے پہلے پی ڈی ایم اتحاد میں ہمارےساتھ ہاتھ ہوا، یہ نا ہو ہمارے ساتھ پی ٹی آئی بھی بعد میں وہی کرے۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی سے بھی معاملات بہتر بنانے کا مطالبہ کردیا تاہم پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ یہ سب بانی پی ٹی آئی سے بات کرکے فائنل کریں گے۔

    یاد رہے گرینڈ الائنس میں شرکت کے لیے جمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی) ف نے پی ٹی آئی کو شرائط سے آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع نے کہا تھا جے یو آئی کی متعدد شرائط وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے متعلق ہیں، اسد قیصر اس معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے براہ راست بات کرنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ الائنس میں شرکت سے متعلق جے یو آئی نے باضابطہ فیصلہ نہیں کیا، الائنس سےمتعلق جوبھی فیصلہ ہوگا سب کو پتہ چل جائے گا۔

  • پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں مالی غبن کا انکشاف

    پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں مالی غبن کا انکشاف

    لاہور: پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ میں مالی غبن اور بوگس بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن اینڈ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ میں مالی غبن کی اطلاع پر کی گئی ابتدائی انکوائری میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ڈیپارٹمنٹ میں مالی غبن کیا گیا ہے اور بوگس بھرتیاں کی گئی ہیں۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق ڈیپارٹمنٹ میں کروڑوں روپے مالیت کی 6 دکانیں کوڑیوں کے بھاؤ من پسند افراد کو غیر معینہ مدت کے لیے دی گئیں، اور اس کے لیے ٹینڈر نہیں دیا گیا نہ ہی بولیاں لگیں۔

    رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ دکانوں کی سیکیورٹی کی رقم یونیوسٹی خزانے میں جمع کرانے کی بجائے ملوث آفیشلز نے لی، اس مالی غبن میں ڈیپارٹمنٹ کے سابق سربراہ، ایسوسی ایٹ پروفیسر، اور عملے کے چند افراد ملوث پائے گئے ہیں۔

    ڈیپارٹمنٹ میں بوگس بھرتیوں سے متعلق کیس اینٹی کرپشن کو بھیج دیا گیا ہے، اور ابتدائی رپورٹ میں ملوث افراد کے خلاف مکمل انکوائری اور تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔