Author: نعیم اشرف بٹ

  • عمران خان کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر تعلیم نے سنگین سزا کی دھمکی دی، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی

    عمران خان کی تقریر کے بعد وفاقی وزیر تعلیم نے سنگین سزا کی دھمکی دی، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی

    لاہور : وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی اصغر زیدی نے انکشاف کیا کہ عمران خان کی تقریر کے بعد وفاقی وزیرتعلیم نے سنگین سزا کی دھمکی دی۔

    تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسراصغرزیدی نے اےآروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ
    عمران خان کی تقریر کے بعد وفاقی وزیرتعلیم نے سنگین سزا کی دھمکی دی، پتہ نہیں میں نے کتنا بڑا قصور کر دیا تھا کہ سنگین سزا دینی ہے۔

    وائس چانسلرجی سی یو نے کہا کہ دھمکیاں دینا انکا کردارہے مجھےاس کی کوئی فکرنہیں، مجھے اس سنگین سزا کا انتظار ہے۔

    اصغر زیدی کا کہنا تھا کہ آئیں ہمارےسینے پر زخم لگائیں دیکھتے ہیں آپ میں کتنی ہمت ہے، ہم نے ہر قسم کے نقطہ نظر کو موقع دینا ہے اسلئے عمران خان کویونیورسٹی بلایا۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان سےطےکیاتھایہ کوئی سیاسی جلسہ نہیں، خان صاحب نےسیاست پربات کی لیکن اب ہر بات میں سیاست ہے، ہم یہ موقع دوسرے سیاسی قائدین کو بھی دینے کو تیار ہیں۔

    وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ مریم نوازبھی یہاں آکرلیپ ٹاپ تقسیم کےوقت لمبی لمبی تقریریں کرتی رہی ہیں، جب بھی انتخابات کا اعلان ہواتمام سیاسی قائدین کو بلا کر بڑا مکالمہ کراؤں گا۔

    اصغر زیدی نے مزید کہا کہ عمران خان کی تقریر کا بہانہ بنا کر مجھے وفاقی حکومت نےسرچ کمیٹی سےنکال دیا، ارشدشریف کی شہادت پر قوم کے جذبات دیکھتے ہوئے ہم نے میڈیا ڈیپارٹمنٹ ان کے نام منسوب کردیا ہے۔

  • صدر عارف علوی اور اسحاق ڈار  کے درمیان کیا بات ہوئی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    صدر عارف علوی اور اسحاق ڈار کے درمیان کیا بات ہوئی؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے صدر مملکت عارف علوی کو بتایا ہے کہ بتایا زرمبادلہ کے ذخائر1ماہ اور چند روز کے ہیں، انتخابات ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے بتایا موجودہ معاشی حالات میں فوری انتخابات ممکن نہیں، زرمبادلہ کےذخائر 1ماہ اورچند روز کےہیں جس میں انتخابات ممکن نہیں۔

    ذرائع اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف دوبارہ بڑا آپریشن بھی ہوسکتا ہے، جس کے لیے بھی رقم چاہیے، اگر فوری الیکشن کے لیے گئے تو عالمی مالیاتی ادارے،دوست ممالک کی امداد رک جائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈارکی چند گھنٹے میں دوسری ملاقات صدر علوی کے چند سوالات کے جوابات تھے، پہلی ملاقات کے بعد صدر عارف علوی نے اسحاق ڈار کو چند سوالات بھیجے تھے۔

    ذرائع کے مطابق ان سوالات میں عمران خان کے خلاف کیسز سےمتعلق پوچھا گیا، اسحاق ڈار نے کہا کیسز پہلے کے ہیں اب ہماری طرف سے کچھ نہیں ہے۔

  • پرویز الہٰی کا عمران خان کو 3 ماہ بعد اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ

    پرویز الہٰی کا عمران خان کو 3 ماہ بعد اسمبلیاں توڑنے کا مشورہ

    وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو مشورہ دیا ہے کہ اسمبلیاں 3 ماہ بعد تحلیل کی جائیں۔

    موجودہ سیاسی صورتحال میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے عمران خان اور چوہدری پرویز الہٰی سے ملاقاتیں کیں جس کا اندرونی احوال اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے ملاقات میں فواد چوہدری سے کہا کہ صوبے میں ترقیاتی کام جاری ہیں جن کی تکمیل کے لیے 3 ماہ درکار ہیں۔

    پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے اسمبلیاں توڑنے سے انکار نہیں چاہیے کل توڑ دیں لیکن اس سے ترقیاتی منصوبے متاثر ہوں گے اور وہ ادھورے رہ جائیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب سے فواد چوہدری سے کہا کہ اگر تین ماہ بعد اسمبلی توڑی جائے تو یہ بہتر فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا پیغام اپنے پارٹی چیئرمین کو پہنچایا تو عمران خان نے کہا کہ اگر اسمبلیاں توڑنے میں تاخیر کی گئی تو ملک دیوالیہ ہو جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان اپنے اسی موقف پر قائم ہیں کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل فوری انتخابات ہی ہیں۔

  • اعجاز چوہدری احسان فراموش آدمی ہے, ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب

    اعجاز چوہدری احسان فراموش آدمی ہے, ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے درمیان جاری بیان بازی نے نیا تنازعہ پیدا کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر اور سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے دئیے گئے بیان پر ترجمان پرویز الہیٰ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    اپنے بیان میں ترجمان پرویز الہیٰ نے اعجاز چوہدری کو احسان فراموش شخص قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وہی چوہدری پرویز الہیٰ ہیں جن سے آپ نے سینیٹر بننے کے لئے ووٹ مانگے تھے۔

    ترجمان پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ اس وقت اعجاز چوہدری پرویز الہیٰ کے آگے روتے تھے کہ میری مدد کریں کیونکہ اعجاز چوہدری کے پاس تو سینیٹر کے لیے ووٹ ہی نہ تھے، یہ پرویز الہیٰ ہی تھے جن کی مرہون منت اعجاز چوہدری کو بلا مقابلہ سینیٹر بنے۔

    یہ بھی پڑھیں: چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے،نائب صدر پی ٹی آئی

    اس سے قبل تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری نے اے آر وائی نیوز کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں چوہدری برادران کے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے، وہ سیاسی اقدامات بغیر پوچھے نہیں کرتے، پرویزالہٰی وہی فیصلہ کریں گے جو انہیں کہا جائے گا، چوہدری صاحب سے پوچھنا چاہیے کہ انکی کونسی بات کو درست مانا جائے۔

    سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ کہ پرویزالہیٰ کا بیانیہ تحریک انصاف کےبیانیے سے متصادم ہے، وزیراعلیٰ پنجاب ایسی باتیں نہ کریں جو سپورٹرز کو بھلی نہ لگ رہی ہوں،چوہدری صاحب کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ اس طرح کےبیانات نہ دیں، ق لیگ کےبیانیےسےپی ڈی ایم کو فائدہ ہورہاہے۔

  • چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے،نائب صدر پی ٹی ۤآئی

    چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے،نائب صدر پی ٹی ۤآئی

    لاہور: تحریک انصاف کے مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ پرویزالہیٰ ،مونس الہی کے حالیہ بیانات نظریہ ضرورت کے تحت ہیں، چوہدری صاحب جو بھی چاہ رہے ہیں قوم دیکھ رہی ہے۔

     اے آر وائی نیوز کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں تحریک انصاف مرکزی نائب صدر سینیٹر اعجاز چوہدری نے چوہدری برادران کے حالیہ بیانات پر سخت ردعمل کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چوہدری صاحبان کی ساری سیاست اسٹیبلشمنٹ کی مرہون منت ہوتی ہے، وہ سیاسی اقدامات بغیر پوچھے نہیں کرتے، پرویزالہٰی وہی فیصلہ کریں گے جو انہیں کہا جائے گا، چوہدری صاحب سے پوچھنا چاہیے کہ انکی کونسی بات کو درست مانا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہمیں راستہ دکھانے کیلیے اللہ نے باجوہ صاحب کو بھیجا، پرویز الٰہی

    سینیٹر اعجاز چوہدری نے واضح کیا کہ پرویزالہیٰ کا بیانیہ تحریک انصاف کےبیانیے سے متصادم ہے، وزیراعلیٰ پنجاب ایسی باتیں نہ کریں جو سپورٹرز کو بھلی نہ لگ رہی ہوں،چوہدری صاحب کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ اس طرح کےبیانات نہ دیں، ق لیگ کےبیانیےسےپی ڈی ایم کو فائدہ ہورہاہے۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں نائب صدر پی ٹی آئی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ تحریک انصاف اورعمران خان کا فیصلہ اٹل ہے،پرویزالہیٰ ،مونس الہی کے حالیہ بیانات نظریہ ضرورت کے تحت ہیں،وہ پیغامات دے رہےہیں کہ ہماری طرف دیکھیں۔

    اعجاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پرویزالہیٰ اور مونس الہیٰ کے بیانات سے راہ عامہ کو مثبت پیغام نہیں جارہا، چوہدری صاحب جو بھی چاہ رہےہیں قوم دیکھ رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کو دئیے گئے ووٹوں پر پی ٹی آئی کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہمیں تو کسی نےاشارہ نہیں دیا تھا،ہمارے ہی ایم پی ایزنے پرویزالہیٰ کوووٹ دیئے،پرویزالہیٰ نے شکریہ ادا کرنا ہےتو عمران خان کاکریں جنہوں نےوزیراعلیٰ بنایا۔

  • پی ٹی آئی کے 5 ایم پی ایز نے اسمبلی تحلیل کرنے پر رائے دے دی

    پی ٹی آئی کے 5 ایم پی ایز نے اسمبلی تحلیل کرنے پر رائے دے دی

    تحریک انصاف کے 5 ارکان اسمبلی نے اسمبلی تحلیل کرنے پر رائے دے دی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں اسمبلیوں سے مستعفی ہونے اور تحلیل کرنے سے متعلق آپشنز پر غور کیا جائے رہا ہے۔

    اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور اسمبلیوں سے باہر آنے کی حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف انویسٹی گیشن سیل نعیم اشرف بٹ نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ 5 ارکان اسمبلی نے اسمبلی تحلیل کرنے پر رائے دی ہے جس میں سے 3 ایم پی ایز نے کہا الیکشن کمیشن پر اعتبار نہ کریں۔

    ذرائع کے مطابق ان ایم پی ایز کا کہنا تھا کہ ہم آپکے ساتھ ہیں مگریہ نہ ہو کہ اسمبلی توڑ دیں اور الیکشن نہ ہوں، ہوسکتا ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابات ہی نہ کرائے پہلے سب کچھ دیکھ لیں پھر ہی اسمبلی توڑیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ارکان کی رائےدیکھ کر کہا ڈویژن سطح پردوبارہ ملیں گے۔

  • مسلم لیگ ن  کے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایز سے رابطے

    مسلم لیگ ن کے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایز سے رابطے

    لاہور : مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے 25 ایم پی ایز کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کے لیے تیار کررہی ہے، یہ ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کے سامنے مخالفت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کیلئے پی ٹی آئی ایم پی ایزسے رابطے کرلئے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ 25 ایم پی ایز کو پنجاب اسمبلی کی تحلیل کی مخالفت کے لیے تیار کیا جا رہا ہے، ارکان اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اسمبلی تحلیل کی مخالفت کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 دسمبرکو یہ ارکان پارلیمانی پارٹی اجلاس میں عمران خان کے سامنے مخالفت کریں گے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور پنجاب کے چند رہنماؤں کی رائے بھی تقسیم ہیں ، مرکزی قیادت اسمبلی کی فوری جبکہ چند صوبائی وزرا جنوری اور فروری میں تحلیل چاہتےہیں۔

    گزشتہ روز پی ٹی آئی کی 5خواتین ایم پی ایز نے ن لیگ کے سابق وزیر سے ملاقات کی جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے بھی لیگی ایم پی ایز کے ساتھ رابطوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے ن لیگ کے 18 ارکان پر 15 اجلاسوں میں شرکت پر پابندی عائد ہے ،رولز آف پروسیجر کے تحت تحریک عدم اعتماد کے لئے 18 ارکان کردار ادا نہیں کرسکتے۔

  • ن لیگ کی پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے حکمت عملی تیار

    ن لیگ کی پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے حکمت عملی تیار

    لاہور : مسلم لیگ ن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے 2 آپشنز اکٹھے استعمال کرنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی ، ن لیگ کی جانب سے 2 آپشنز اکٹھے استعمال کرنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ یکم دسمبر کو گورنر کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کو اعتماد کے ووٹ کا کہا جائے گا، ایک سے 2 گھنٹے کے وقفے سے لیگی ایم پی اے تحریک عدم اعتماد جمع کرائیں گے۔

    پارٹی قیادت کی جانب سے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ ن لیگ کے تمام اراکین پنجاب اسمبلی کو فوری لاہور پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    پارٹی ذرائع نے بتایا کہ لیگی اراکین کو پارٹی سے مکمل رابطے میں رہنے اور اراکین کو تاحکم ثانی صوبائی دارالحکومت میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت کی دیگر عہدیداروں کو اتحادی اراکین سے بھی رابطے کی ہدایت کردی ہے جبکہ متحدہ اپوزیشن کے آزاد اراکین اسمبلی کو بھی لاہور پہنچنے کی درخواست کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ نے ارکان اسمبلی سے تحریک عدم اعتماد پر دستخط کرا لئے ہیں اور پیپلز پارٹی اور آزاد ارکان سے مشاورت مکمل کر لی ہے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    لاہور: چیئر مین پی ٹی ۤآئی عمران خان کی جانب سے تمام اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے اعلان نے سیاست میں ہلچل مچادی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اس ہلچل کا آغاز بھی ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب سے ہوا ہے، جہاں پنجاب اسمبلی کو تحلیل ہونے سے روکنے پر نون لیگ اور اتحادیوں کے درمیان اہم مشاورت ہوئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی ایم پی ایزاور اتحادیوں کی اکثریت نے وزیراعلیٰ پنجاب کےخلاف عدم اعتماد لانے کا مشورہ دیا ہے جبکہ بعض ارکان نے گورنرکی جانب سے وزیراعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینے کی رائے دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عدم اعتماد کی صورت میں وزیراعلیٰ کو اسمبلی سے186ووٹ لیناہوں گے، تحریک عدم اعتماد یا اعتماد کےووٹ لینے تک وزیراعلیٰ پنجاب فوری اسمبلی نہیں توڑسکتے۔

    اس وقت میں پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد کے190 ارکان ہیں، جن میں پی ٹی آئی کے 180اور ق لیگ کے10ارکان ہیں۔

    ذرائع کا دعویٰ ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع کروا کر اپوزیشن جوڑ توڑ کرے گی جبکہ تحریک عدم اعتماد لانےکا حتمی فیصلہ ن لیگ اوراتحادیوں کی قیادت کرےگی۔

  • عمران خان نے لمبے عرصے کے نگراں سیٹ اپ کی پیشکش مسترد کردی

    عمران خان نے لمبے عرصے کے نگراں سیٹ اپ کی پیشکش مسترد کردی

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے لمبے عرصے کے لیے نگراں سیٹ اپ کی پیشکش مسترد کردی ہے۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو صدر عارف علوی اور مشترکہ دوستوں کے ذریعے پیغامات دیے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق حالیہ رابطوں میں عمران خان کو 5 ماہ کے نگراں حکومت کا آپشن دیا گیا تاہم پی ٹی آئی چیئرمین نے اس آپشن کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

    اس حوالے سے عمران خان کا کہنا ہے کہ آئین میں اس کی کوئی گنجائش نہیں، نگراں حکومت کا کام صرف مقررہ مدت میں نئے انتخابات کرانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیشکش کرنے والوں کے عمران خان سمیت نواز شریف سے بھی بیک ڈور رابطے جاری ہیں اور حکومت اس آپشن پر راضی تھی تاہم عمران خان کی جانب سے انکار نے سیاسی صورتحال پر پھر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

     

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کو موجودہ صورتحال میں معمول سے کچھ طویل عرصے کا نگراں حکومت کا سیٹ اپ اس لیے موزوں لگتا ہے کہ وہ مہنگائی سمیت اپنی اتحادی حکومت کی تمام ناکامیاں نگراں سیٹ اپ کے کھاتے میں ڈال کر اگلا الیکشن لڑنے کی خواہاں ہے۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف کیسی نگراں حکومت چاہتے ہیں؟ شیخ رشید نے بتا دیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں دعویٰ کیا تھا کہ نواز شریف طویل عرصے کے لیے نگراں حکومت کے خواہشمند ہیں۔