Author: نعیم اشرف بٹ

  • عمران خان سے وزیر اعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی

    عمران خان سے وزیر اعلیٰ پنجاب اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی

    پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب اور پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی اے آر وائی نیوز نے پتہ لگا لی۔

    گزشتہ روز لاہور میں پی ٹی آئی چیئرمین کی رہائشگاہ پر ہونے والی اس اہم ملاقات کے حوالے سے ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی نے عمران خان کو آگاہ کیا کہ پولیس افسران درخواست کے مطابق پرچہ درج نہیں کر رہے ہیں۔

    عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ میں وزیر آباد قاتلانہ حملے کی درخواست سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پرویز الہٰی نے عمران خان کو پیشکش کی کہ اس کا حل یہ ہے کہ آپ اپنی مرضی کے کسی بھی ایس ایچ کا نام دے دیں، اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے میٹنگ میں موجود پی ٹی آئی کے تین اہم رہنماؤں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس ایس ایچ او کا نام دیں گے ہم اس کی تعیناتی متعلقہ تھانے میں کردیں گے، اس طرح وہ ایس ایچ او آپ کی درخواست کے مطابق ایف آئی آر درج کرلے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس پیشکش پر میٹنگ میں موجود تحریک انصاف کے تینوں اہم رہنما شاہ محمود قریشی، اسد عمر اور حماد اظہر خاموش رہے اور کسی نے نام نہ دیا۔

    ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنماؤں کے اس طرح خاموش رہنے اور وزیراعلیٰ پنجاب کی پیشکش پر کسی شخص کا بطور ایس ایچ او نام نہ دینے پر چیئرمین عمران خان بھی حیران رہ گئے اور اس موقع پر کئی منٹ تک خاموشی چھائی رہی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی اس پیشکش پر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے کوئی نام نہ دیے جانے پر فیصلہ ہوا کہ حملے کی ایف آئی آر کا معاملہ پولیس پر ہی چھوڑ دیا جائے اور تحریک انصاف اس معاملے پر اپنے موقف پر قائم رہے گی۔

  • عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی کا پولیس مدعیت میں درج مقدمے کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی کا پولیس مدعیت میں درج مقدمے کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ پولیس مدعیت میں درج کرنے کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ ’ایف آئی آر میں تحریک انصاف اپنا موقف دے چکی ہے، ہمارے نامزد تین نام شامل نہیں تو ایف آئی آر قبول نہیں ہے، ہمارے لیے ایسی ایف  آئی آر کاغذ کا ایک بے وقعت ٹکڑا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ نے بھی کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کی درج ہونے والی ایف آئی آر مسترد کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نامزد ملزمان کے علاوہ کسی اور پر ایف آئی آر وقت کا ضیاع ہے۔

    مسرت جمشید چیمہ نے مزید کہا کہ ایف آئی آر نامزد ملزمان کے علاوہ درج کرنا کیس الجھانے کے مترادف ہے۔

    عمران خان پر قاتلانہ حملہ، پی ٹی آئی نے پولیس مدعیت میں درج مقدمے کو مسترد کردیا

    واضح رہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں درج گیا تھا جسے پی ٹی آئی نے مسترد کردیا تھا۔

    سابق وزیراعظم پر قاتلانہ حملے سے متعلق پولیس مدعیت میں درج مقدمے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملے کا مقدمہ تھانہ سٹی وزیر آباد میں اے ایس آئی کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی آر میں نوید ولد بشیر کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-firing-fir-lodge-wazir-abad-1/

    پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کا مقدمہ وزیر آباد تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے حملے کا مقدمہ 24 گھنٹے میں درج کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • حکومت نے تحریک انصاف سے مذاکرات شروع کر دیے

    حکومت نے تحریک انصاف سے مذاکرات شروع کر دیے

    وفاقی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں سے لانگ مارچ سے متعلق مذاکرات شروع کر دیے جس کا دوسرا دور کل ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومتی نمائندوں سے مذاکرات قریبی دوستوں کے ذریعے ہو رہے ہیں، اس میں صدر مملکت عارف علوی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات کاروں کی جانب سے درمیانی راستہ نکالنے کی کوششیں کی گئیں تاہم چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لانگ مارچ مکمل کرنے کے حق میں ہیں۔

    مذاکرات میں عام انتخابات کی تاریخ پر بات چیت ہو رہی ہے، مذاکرات کا دوسرا دور کل ہوگا۔

    خیال رہے کہ حکومت نے پی ٹی آئی سے بات چیت کے لیے 13 رکنی کمیٹی قائم کی ہے جس کے سربراہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ہیں۔

    کمیٹی میں ایاز صادق، خواجہ سعد رفیق، قمر زمان کائرہ، خالد مقبول صدیقی، میاں افتخار، مولانا اسد اور مریم اورنگزیب سمیت حنیف عباسی، خالد مگسی، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور طارق بشیر چیمہ بھی شامل ہیں۔

    وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ مذاکرات کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، جمہوری لوگ ہیں بات چیت کے لیے تیار ہیں، کسی کو قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے۔

    دوسری جانب تحریک انصاف نے حکومت سے بات چیت کے لیے شرط رکھ دی ہے۔ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہان ہے کہ سنجیدہ مذاکرات کے لیے تیار ہیں مگر پہلی شرط یہ ہے کہ عام انتخابات کا اعلان کیا جائے اور ٹائم فریم طے کیا جائے۔

  • نواز شریف کی 300 یونٹس تک صارفین کو مفت بجلی دینے کی تجویز

    نواز شریف کی 300 یونٹس تک صارفین کو مفت بجلی دینے کی تجویز

    اسلام آباد / لندن: حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 300 یونٹس تک صارفین کو مفت بجلی دینے کی تجویز دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں نواز شریف نے 300 یونٹس تک صارفین کو مفت بجلی دینے کی تجویز دی ہے، نواز شریف نے کہا کہ ان صارفین کو سولر لگا کر دیں یا مفت بجلی دیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کرنی ہے تو عوام کو ریلیف دیں۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ نے اجلاس میں کہا کہ اگست تک وقت دیں تو ڈالر 200 پر پہنچ جائے گا اور تیل و بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔

    اجلاس میں فضل الرحمٰن نے شکوہ کیا کہ بعض حکومتی معاملات ہم سے پوچھے بغیر ہو رہے ہیں جس پر نواز شریف نے کہا کہ آپ سے مشاورت ہونی چاہیئے۔

    ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ کبھی سوچا نہیں تھا اس طرح حکومت لوں گا، یہ حکومت لے کر بہت بڑی سیاسی قیمت ادا کی۔

    انہوں نے کہا کہ اب ڈٹ جاؤ اور دھمکیوں کی پرواہ کیے بغیر عوام کا خیال کرو۔

    ذرائع کے مطابق ایک پی ڈی ایم رہنما نے کہا کہ عوام پر جو بوجھ 6 ماہ میں ڈالنا تھا وہ مفتاح اسماعیل نے ایک ساتھ ڈال دیا۔

  • اسحاق ڈار کے بعد  نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا

    اسحاق ڈار کے بعد نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کی قانونی ٹیم نے نوازشریف کی واپسی کی تیاری کرلی، آمد سے قبل ان کی حفاظتی ضمانت کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کےبعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی واپسی کا طریقہ کار بھی طے کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کی قانونی ٹیم نے نواز شریف کی واپسی کی تیاری کرلی، آمد سے قبل نوازشریف کی حفاظتی ضمانت کرائی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حفاظتی ضمانت کےعرصے میں نواز شریف باقاعدہ ضمانت کیلئے پیش ہوں گے اور عدالت کی جانب سے ضمانت دینے یا جیل بھیجنےکا فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف کی آمد کا وقت کنفرم نہیں تاہم ہوسکتا ہے انتخابات سے قبل آئیں۔

    خیال رہے چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھاکہ نواز شریف عام انتخابات سے قبل پاکستان آئیں گے۔

    انھوں نے بتایا تھا کہ پارٹی نے درخواست کی تھی کہ اگلے الیکشن کی مہم میاں صاحب خود چلائیں اور نواز شریف نے آئندہ انتخابات کی مہم لیڈ کرنے کی پارٹی کی درخواست مان لی ہے۔

  • قومی اسمبلی میں واپسی : تحریک انصاف کا حکومت کے سامنے شرط رکھنے کا فیصلہ

    قومی اسمبلی میں واپسی : تحریک انصاف کا حکومت کے سامنے شرط رکھنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں واپسی کے لیے حکومت کے سامنے قبل ازوقت انتخابات کی شرط رکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں واپسی کےلیے اپنی پالیسی واضح کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی اکثریت نے قومی اسمبلی میں واپسی کو انتخابات پر بات چیت سے مشروط کرنے کی رائے دے دی۔

    اکثریت نے رائے میں کہا کہ اگر حکومت قبل ازوقت انتخابات پربات چیت شروع کریں تو پھر اسمبلی میں واپسی پر غور ہوسکتا ہے۔

    تحریک انصاف کے اہم رہنما نے اے ار وائی نیوز کو بتایا کہ عدالت ہو یا کوئی اور فورم پارٹی کا موقف ہرجگہ یہی ہے کہ قبل ازوقت انتخابات پر بات کرنی ہے تو اسمبلیوں میں واپسی ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی اورمعاشی بدحالی کا حل صرف قبل ازوقت انتخابات ہی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی نے اسمبلی میں واپسی کے آپشن کو مسترد کر دیا تھا۔

    عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسمبلی میں کسی صورت واپس نہیں جائیں گے نئےانتخابات کےعلاوہ کوئی آپشن قبول نہیں۔

  • احتجاج کی فائنل کال سے پہلے تحریک انصاف کیا کرے گی؟ فیصلہ ہوگیا

    احتجاج کی فائنل کال سے پہلے تحریک انصاف کیا کرے گی؟ فیصلہ ہوگیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے لانگ مارچ سے پہلے حکومتی اتحادیوں سے ملاقاتوں کا فیصلہ کرلیا ، جس میں اتحادیوں کوحکومت چھوڑنے پر قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے احتجاج کی فائنل کال سے پہلے حکومتی اتحادیوں سےملاقاتوں کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع نے کہا کہ لانگ مارچ سے پہلے اتحادیوں کو حکومت چھوڑنے پر قائل کرنےکی کوشش ہوگی۔

    اس حوالے سے رہنما پی ٹی ائی نے بتایا کہ ان جماعتوں سے رابطےتوپہلے ہی تھےتاہم سیلاب کی وجہ سے ملاقاتیں شروع نہ ہوسکیں لیکن اب ائندہ ہفتے سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی شروع کررہے ہیں۔

    تحریک انصاف کے اہم رہنما نے اے ار وائی نیوز کو بتایا کہ ایم کیوایم حکومت سے بہت تنگ ہے اور ان سے ۔۔۔پی ٹی ائی رہنما عمران اسماعیل پہلے ہی رابطے میں ہیں۔

    رہنما کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی سمیت حکومت کے دیگر اتحادیوں سے بھی ملاقاتیں کی جائیں گی ، جس میں ان جماعتوں کے رہنماوں کو قائل کیا جائے گا کہ حکومت کو چھوڑ دیں۔

    ذرائع کے مطابق ان جماعتوں سےملاقاتوں کا سلسلہ ایک ماہ قبل شروع ہونا تھا لیکن سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر ایسا نہ ہوسکا تاہم اب ائندہ ہفتے سے ملاقاتوں کا اغاز ہوگا۔

    اتحادیوں سے ملاقاتوں کے لیے تحریک انصاف کےچیرمین عمران خان نے پرویزخٹک کی سربراہی میں چار رکنی ٹیم تشکیل دے رکھی ہے، ٹیم کےارکان میں اسدعمر، فواد چوہدری اوراسد قیصر شامل ہیں۔

  • تحریک انصاف کے پرانے رہنماؤں کو پارٹی میں اہم ذمہ داریاں دینے پر غور

    تحریک انصاف کے پرانے رہنماؤں کو پارٹی میں اہم ذمہ داریاں دینے پر غور

    لاہور : تحریک انصاف کے پرانے رہنماؤں کو پارٹی میں اہم ذمہ داریاں دینے پر غور شروع ہوگیا تاہم عمران خان پارٹی کےدیگر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد حتمی فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف میں ایک مرتبہ پھر پارٹی کے بانی ارکان اورپرانے رہنماؤں کو سامنے لانے پر مشاورت کا اغٖاز ہوگیا ہے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بنی گالہ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے پارٹی کے بانی رکن حامد خان کے ہمراہ پی ٹی ائی کے چند پرانے رہنماوں کی ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں عمران خان کو مشورہ دیا گیا ہے کہ پارٹی کو فعال کرنے کے لیے تحریک انصاف کے پرانے اور اصل چہروں کو اہم ذمہ داریاں دینی ہوں گی۔

    جس پر عمران خان نے مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی کے دیگر رہنماوں سے مشاورت کے بعد ہی پارٹی عہدوں میں تبدیلی کا امکان ہے۔

    دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آج پارٹی کی مختلف تنظیموں کا اجلاس طلب کرلیا ، اجلاس میں پارٹی کے تنظیمی امور پر بھی مشاورت کی جائے گی۔

    عمران خان تحریک انصاف کی تنظیموں سے خطاب بھی کریں گے ،اجلاس میں پارٹی کی سینئر قیادت بھی شرکت کرے گی۔

  • تین بڑے ممالک کی اہم شخصیات سے وزیراعظم کی ملاقاتیں:  وزارت خارجہ کو اہم ٹاسک مل گیا

    تین بڑے ممالک کی اہم شخصیات سے وزیراعظم کی ملاقاتیں: وزارت خارجہ کو اہم ٹاسک مل گیا

    اسلام آباد : وزیراعظم آفس نے وزارت خارجہ کو شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے دوران چند اہم شخصیات سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملاقاتوں کا ٹاسک دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کےسربراہی اجلاس کےحوالے سے وزارت خارجہ کو اہم ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم افس کی جانب سے دفترخارجہ کو کہا گیا ہے کہ پندرہ اور سولہ ستمبر کو ثمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے دوران تین بڑے ممالک کی اہم شخصیات سے وزیراعظم شہبازشریف کی الگ سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے۔

    اس سلسلے میں وزات خارجہ کی اعلی شخصیات نے ان ملاقاتوں کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں۔

    وزیراعظم افس کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف اس اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    دفترخارجہ کے ذرائع کے مطابق اب تک ان تین ممالک کی سربراہاں میں سے کسی سے بھی ملاقات طے نہیں ہوئی ہے تاہم اس کے لیے کوششیں جاری ہے۔

    خیال رہے وزیراعظم شہباز شریف 15 سے 16 ستمبر تک ازبکستان کا دورہ کریں گے، جہاں وہ سمرقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے بعد 16 ستمبر کی شام کو وطن واپس لوٹیں گے۔

  • غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی تھی، این ڈی ایم اے نے تسلیم کرلیا

    غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی تھی، این ڈی ایم اے نے تسلیم کرلیا

    اسلام آباد: ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے متعلق طلب کئے گئے حکومتی اجلاس کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا، جس میں این ڈی ایم اے حکام نے اجلاس کے شرکا کو ملک بھر میں سیلاب صورت حال سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور اب تک ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق این ڈی ایم اے حکام نے تسلیم کیا کہ چار ماہ قبل ہی غیر معمولی بارشوں کی پیش گوئی کی جاچکی تھی، اور ادارے کی جانب سے تیاری بھی تھی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک حکومتی وزیر احسن اقبال نے بتایا کہ ہم نے دو ہزار سترہ میں غیرملکی ماہرین کو بلاکرسیلاب روکنےکا چار سالہ پلان بنایا تھا۔

    منصوبےکے تحت ہرسال مرکز اور صوبائی حکومتوں نے اخراجات کرنا تھے مگر گزشتہ چار سال میں اس پر کام نہ ہونےسے یہ تباہی آئی۔

    احسن اقبال کے جواب پر این ڈی ایم اے حکام نے کہا کہ وہ منصوبہ ندی نالوں اوردریاؤں کے فلڈ کےلیے تھا اس مرتبہ جو سیلاب آیا وہ زیادہ بارشوں کی وجہ سےتھا۔

    ذرائع کے مطابق این ڈی ایم اے حکام کی جانب سے واضح جواب ملنے پر وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بھی ہے اب ہر قسم کےسیلاب کو روکنےکا موثر نظام بنائیں۔