Author: نعیم اشرف بٹ

  • "بڑی محنت سے آپ کو وزیراعظم بنایا” آصف  زرداری کا  شہبازشریف کو حکومت نہ چھوڑنے کا مشورہ

    "بڑی محنت سے آپ کو وزیراعظم بنایا” آصف زرداری کا شہبازشریف کو حکومت نہ چھوڑنے کا مشورہ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو فوری طور پر حکومت نہ چھوڑنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا بڑی محنت سے آپ کو وزیراعظم بنایا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف سے دو بڑی اتحادیوں جماعتوں کے رہنماؤں آصف زرداری اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری سے ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے بتایا کہ نواز شریف اور ان کی جماعت چاہتی ہے کہ سخت فیصلوں کےلیے فریش مینڈیٹ اور لانگ ٹرم حکومت چاہیے ہوگی۔

    جس پر آصف زرداری نے کہا ابھی فوری طور پر حکومت نہیں چھوڑنی چاہیے، آپ کو بڑی محنت سے وزیراعظم بنایا ہے اب اپ حوصلے سے بڑے فیصلوں کے لیے درمیانی راستہ نکالیں ، جس کے لیے ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔

    دوسری جانب مولانا فضل الرحمان نے اپنی پارٹی پالیسی کے مطابق فوری انتخابات کےحوالے سے نوازشریف کےموقف کی مشروط حمایت کردی۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر فوری انتخابات میں جانا ہے تو نیا مینڈیٹ ہوناچاہیے مگر کچھ ضروری یقین دہانیاں بھی لینا پڑیں گی جبکہ دوسری جماعتوں میں بھی اتفاق رائےپیدا کرنےکےبعد ہی ایسا فیصلہ لینا چاہیئے۔

  • کیا نواز شریف نے پارٹی کو فوری انتخابات کی تیاری کا اشارہ دے دیا؟

    کیا نواز شریف نے پارٹی کو فوری انتخابات کی تیاری کا اشارہ دے دیا؟

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم شہبازشریف کو اتحادیوں کو فوری انتخابات پر امادہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم شہباز شریف کو اتحادیوں کو انتخابات پر آمادہ کرنے کا ٹاسک دے دیا اور کہا اتحادیوں کو بتائیں معیشت سنبھالنے کے لیے نیا مینڈیٹ چاہیے۔


    ذرائع نون لیگ نے بتایا کہ عالمی اداروں سےگفتگو اور بڑے فیصلوں کے لیے لانگ ٹرم حکومت ضروری ہے۔

    نواز شریف کاکہنا ہے کہ سخت فیصلے اسوقت کیے جاتے ہیں جب کچھ عرصےبعد اسکا تدارک بھی ہوسکے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم سخت فیصلے بھی کریں اور چار ماہ بعد انتخابات بھی کروادیےجائیں۔

    انھوں نے کہا کہ سخت فیصلے کرانے بھی ہیں تویقین دہانی کرائی جائے کہ انتخابات 2023میں ہوں گے۔

    نون لیگ کے قائد کا کہنا تھا کہ اگرعمران خان کو 2023 تک کنٹرول کیا جائے تو پھر ہی ہم بڑے فیصلے کریں گے ورنہ فوری انتخابات ہی موجودہ بحران کا حل ہے۔

    ذرائع کے مطابق نوازشریف نے ہدایت کی حتمی فیصلہ اتحادیوں سے مشاورت اور امادگی کےبعد ہی ہوگا اور یہ اپشن بھی دی جائےگی کہ اگر اتحادی جماعتوں میں سے کسی کو واضح اکثریت نہ مل سکی تو موجودہ سیٹ اپ کی طرح انتخابات کے بعد مخلوط حکومت بھی بنائی جاسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات پر بھی غور کیاجارہا ہے کہ نگراں سیٹ اپ کے دورانیے کو بڑھایا جائے تاکہ کچھ بڑے فیصلے فوری کیے جاسکیں۔

  • ن لیگی حکومت کا لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ

    ن لیگی حکومت کا لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ

    اسلام آباد : ن لیگی حکومت نے لانگ مارچ سے قبل تحریک انصاف کے 700 رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کے 70ْ0 رہنماؤں اور کارکنوں کی فہرست تیار کرلی، جنہیں سابق وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کردہ لانگ مارچ سے قبل ملک بھر سے گرفتار کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فہرست میں زیادہ پی ٹی آئی کے کچھ سرکردہ رہنما اور کارکنان بھی شامل ہیں

    ذرائع نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 700 افراد میں تین سو پچاس پنجاب، دو سو خیبر پختونخوا اور ڈیڑھ سو سندھ سے ہیں۔
    .

    ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے افراد کی فہرست پولیس کے حوالے کردی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے حال ہی میں پی ٹی آئی قیادت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں چاہوں تو عمران خان اسلام آباد میں 20 ہزار کیا 20 افراد کو بھی اکٹھا نہیں کر سکیں گے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مارچ کے حوالے سے نرمی یا سختی کرنا میرا اختیار نہیں ، پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کے حوالے سے پالیسی کابینہ بنائے گی۔

  • لندن میں نواز شریف کی 2 اہم شخصیات سے ملاقات ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لندن میں نواز شریف کی 2 اہم شخصیات سے ملاقات ، تفصیلات سامنے آگئیں

    لاہور : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے نون لیگ کے رہنماوں کو 2 اہم شخصیات سے ملاقات کی تفصیلات سے آگاہ کردیا جبکہ نومبر میں اہم تعیناتی کےحوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے نون لیگ کے اہم رہنماوں کی ملاقات کا احوال سامنے آگیا ،ذرائع ن لیگ نے بتایا کہ ملاقات میں نوازشریف نے پارٹی رہنماوں کو لندن میں چند روز قبل اہم شخصیات سے ملاقات سے متعلق تفصیلات بتائیں۔

    جس کے بعد ملکی معاشی صورتحال پر وزیر خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ ہمیں مشکل حالات سے نکلنے کےلیے تین سو ارب روپے کی فوری ضرورت ہے اور اس سلسلے میں سعودی عرب سے اٹھائیس فیصد ڈیفر ادائیگیوں پر جلد معاہدہ ہوجائے گا، جس کے تحت 2 ارب ڈالرز جلد ملیں گے جبکہ ائی ایم ایف سے بھی معاملات اخری مراحل میں ہیں۔

    ملاقات میں یہ بھی طے ہوا کہ معاشی معاملات میں بڑے اور اہم فیصلوں پر اسحاق ڈار کی مشاورت لازمی ہوگی جبکہ نومبر میں اہم تعیناتی کےحوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

    نون لیگ کےاہم رہنما نے اے ار وائی نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم شہبازشریف لندن سےواپسی پر چین کا دورہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلپزپارٹی سے معاملات پر نون لیگ کی اکثریت نے انتخابی الائنس کی مخالفت کی تاہم میثاق جمہوریت ٹو پر عملدرامد پر سب کا اتفاق ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنماوں کے خلاف مقدمات بھی بنائےجائیں گے، جن میں کرپشن چارجز بھی شامل ہوں گے۔

    نوازشریف کی وطن واپسی پر غور کیاگیا کہ کب اور کس طرح واپسی ہوسکتی ہے، جس پر طے ہوا کہ بجٹ کےبعد نوازشریف کی وطن واپسی کے آپشنز پر دوبارہ مشاورت کی جائے گی۔

  • نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس کا احوال سامنے آگیا

    نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس کا احوال سامنے آگیا

    لندن: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس کا احوال سامنے آگیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فوری انتخابات پر رائے تقسیم ہے اور اکثریت فوری انتخابات کے حق میں نہیں ہے۔

    ارکان ذرائع کا بتانا ہے کہ معاملات درست کرنے کے بعد ہی انتخابات میں جانا بہتر ہے اور چند رہنماؤں کی رائے میں انتخابات میں تاخیرسے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔

    انتخابات کے حامی رہنماؤں کا پنجاب میں سیاسی کشمکش پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ نوازشریف نے آصف زرداری کی آرا سے پارٹی لیڈرزکو آگاہ کیا، اکثریتی رائے ہے کہ مشکل وقت میں جو جماعتیں ساتھ چلیں ان کی رائےکا احترام کرنا چاہیے۔

    اکثریتی رہنماؤں کی رائے ہے کہ بجٹ کے بعد دوبارہ مشاورت کرنی چاہیے، سال نہیں تو کم از کم چھ ماہ کے بعد انتخابات کی بات ہونی چاہیے۔

    واضح رہے کہ لندن میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کے دفتر کے باہر مسلم لیگ (ن) اورپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن آمنے سامنے آگئے۔

    ن لیگ اورپی ٹی آئی کے کارکنوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے۔ پی ٹی آئی اور لیگی کارکنوں نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔

    دونوں جماعتوں کے کارکن ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے رہے۔

    دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی وزرا کا وفد لندن میں موجود ہے جہاں وفد نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے ملاقات کی۔

  • فرح خان کا الزامات لگانے والوں کو منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ

    فرح خان کا الزامات لگانے والوں کو منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ

    لاہور: مسلم لیگ ن کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات پر فرح خان نے منہ توڑ جواب دینے کا فیصلہ کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فرح خان نے الزامات لگانے والوں کو منہ توڑجواب دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے ٹیکس مشیروں کو اثاثوں کو پبلک کرنے کی ہدایت کردی۔

    فرح خان نے ٹیکس مشیروں کو ہدایت دی کہ وہ ان کے اثاثوں کی تفصیلات پبلک کریں۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ فرح خان کے ٹیکس ایڈوائزرز کل لاہور میں پریس کانفرنس کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں فرح خان نے اپنے وکیل کے ذریعے عطا اللہ تارڑ کے الزامات پر انہیں قانونی نوٹس بھجوایا، نوٹس الزامات لگانے اور تضحیک آمیز انداز سے نام بگاڑنے پر بھیجا گیا۔

    عطا تارڑ سے 7 روز میں تحریری معافی اور الزامات واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

     

    مزید پڑھیں: فرح خان نے لیگی رہنما کو لیگل نوٹس بھجوا دیا

    نوٹس کے متن کے مطابق عطا تارڑ میڈیا پر آکر معافی مانگیں اور الزامات واپس لیں معافی نہ مانگنے کی صورت میں پانچ ارب روپے ہرجانے کی قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    ادھر ترجمان نیب لاہورکے مطابق فرح خان کا کیس نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے ، نیب کسی بھی پبلک آفس ہولڈر یا اسکے اہلخانہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری کا آغاز کر سکتا ہے ۔

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ فرح خان کے شوہر احسن جمیل گجر 1997سے 1999 تک ضلع کونسل گوجرانولہ کے چئیرمین رہے، آئین کے مطابق سابق عہدے دار یا انکے اہلخانہ کیخلاف کرپشن و مالی بدعنوانی کی شکایات نیب کے دائرہ اختیار میں آتی ہے، نیب فرح خان کیس کی شفاف تحقیقات کرے گا۔

  • ”ہر مداخلت کے پیچھے کوئی نہ کوئی سازش ہوتی ہے“

    ”ہر مداخلت کے پیچھے کوئی نہ کوئی سازش ہوتی ہے“

    پاکستان کے معروف شاعر امجد اسلام امجد نے لفظ ”سازش“ اور ”مداخلت“ کی تشریح کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی سے خصوصی گفتگو کے دوران معروف شاعر امجد اسلام امجد نے ”سازش“ اور ”مداخلت“ کا مفہوم بتا دیا۔

    امجد اسلام امجد نے کہا کہ اردو میں سازش اور مداخلت کے الگ الگ معنیٰ ہیں لیکن ان کا آپس میں گہرا تعلق ہے، سازش ہوتی ہے تب ہی  مداخلت ہوتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہر مداخلت کے پیچھے کوئی نہ کوئی سازش ضرور ہوتی ہے تب ہی مداخلت کی جاتی ہے، اس کے پیچھے ایک مخالف سوچ بھی ہوتی ہے۔

    معروف شاعر نے کہا کہ جب انگریزوں اور فرانسیسیوں نے برصغیر پر حملہ کیا تھا تو اس کے پیچھے بھی ایک پلانگ تھی، وہ پلانگ دراصل سازش تھی، سازش اور مداخلت دونوں آپس میں کزن یا بہنیں ہیں۔

    گفتگو کے دوران امجد اسلام امجد نے دلچسپ قصے بھی سنائے۔ انہوں نے بتایا کہ میڈم نور جہاں نے میرے لکھے گانے میں لفظ ”ساجنا“ کو ”سجنا“ پڑھا، نور جہاں نے غلطی پر مجھ سے پوچھا آپ کو ”سجنا“ اچھا نہیں لگا، میں ان کو کیا جواب دیتا؟

  • پنجاب کابینہ میں پیپلزپارٹی کون سی وزراتیں دی جائیں گی ؟

    پنجاب کابینہ میں پیپلزپارٹی کون سی وزراتیں دی جائیں گی ؟

    لاہور : پیپلزپارٹی نے پنجاب کابینہ میں تین وزارتوں میں دلچسپی کا اظہار کردیا ہے، جن میں کمیونیکیشن اینڈ ورکس ، خزانہ اور زراعت کےمحکمے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئینی مسائل کے بعد حمزہ شہباز نے وزیراعلی پنجاب کا حلف اٹھالیا، جس کے بعد صوبائی کابینہ کی تشکیل کےعمل کا اغاز کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں پیپلزپارٹی کو3وزارتیں دی جائیں گی، اس حوالے سے پیپلزپارٹی نے اپنی دلچسپی کے محکموں سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کردیا۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی کابینہ کتنے ارکان پر مشتمل ہوگی؟

    ذرائع کے مطابق علی حیدرگیلانی کوکمیونیکیشن اینڈورکس کی وزارت م حسن مرتضیٰ زراعت اور عثمان محمود کو خزانہ کی وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب اور اسپیکر صوبائی اسمبلی کے اہم عہدے نون لیگ کی نامزد شخصیات کو دیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ صحت ،تعلیم، قانون، داخلہ اور اطلاعات کی وزارتیں نون لیگ اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جبکہ منحرف ارکان کو بھی کابینہ میں شامل کیا جائے گا۔

    ذرائع مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ کل شام تک پنجاب کابینہ کے ارکان حلف اٹھا لیں گے، پہلےمرحلےمیں اتحادی جماعتوں اورن لیگ کےاہم رہنماحلف اٹھا ئیں گے، پنجاب کابینہ 40 سے 45 ارکان پرمشتمل ہو گی۔

  • لندن میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع، ذرائع

    لندن میں پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع، ذرائع

    اسلام آباد: لندن میں پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگی رہنماؤں کی آج تیسری ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن میں پہلی دو ملاقاتوں میں الیکٹورل الائنس اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر متضاد آرا سامنے آئی تھیں، اب دونوں پارٹیوں کے رہنما تیسری ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ قمر زمان کائرہ اور شیری رحمان لیگی رہنما اسحاق ڈار سے ملاقات کریں گے، جس میں ای وی ایم، اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ، اور نیب قوانین میں ترامیم کے ڈرافٹ تیار ہوں گے، دونوں جماعتیں اپنے مجوزہ بلز پر مشاورت کے بعد مشترکہ بل تیار کریں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کا عہدہ پیپلز پارٹی کو دینے پر ن لیگ کے تحفظات برقرار ہیں، جب کہ پی پی رہنما کا کہنا ہے کہ ن لیگ چیئرمین سینیٹ کے لیے حامی بھرے تو باقی کے ووٹ کا بندوبست کر لیں گے۔

    دوسری طرف صدر کے عہدے کے لیے جے یو آئی اور پیپلز پارٹی میں مقابلہ پڑ گیا ہے، فضل الرحمان کے بھائی ضیا الرحمان نے بھی اہم عہدے کے لیے نواز شریف سے ملاقات کی ہے۔

    لیگی قیادت کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کے عہدے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے، اس لیےاس پر انتخابات کے وقت بات کی جائے گی۔

  • پی پی اور ن لیگ میں‌ انتخابی معاہدے کو آج حتمی شکل دی جائیگی

    پی پی اور ن لیگ میں‌ انتخابی معاہدے کو آج حتمی شکل دی جائیگی

    پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور ن لیگ کے قائد وسابق وزیراعظم نواز  شریف لندن میں آج دوبارہ ملاقات کرینگے, جس میں دونوں جماعتوں میں آئندہ انتخابی معاہدے کو حتمی شکل دی جائیگی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان آج دوبارہ ملاقات ہوگی، ذرائع نے بتایا کہ اس ملاقات میں دونوں جماعتوں میں آئندہ انتخابی معاہدے کو حتمی شکل دی جائےگی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ اس ملاقات کے دوران آئندہ انتخابات میں پی ٹی آئی کا مل کر مقابلہ کرنے کے معاہدے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے آئندہ عام انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت پنجاب میں قومی اسمبلی کی 10 اور صوبائی اسمبلی کی 20 نشستوں پر ن لیگ سے پی پی امیدواروں کی حمایت مانگی ہے جب کہ سندھ، بلوچستان میں بھی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کوحتمی شکل دی جائیگی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حلقے کم سے کم رکھے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ آج کی ملاقات میں نواز شریف پی پی کی جانب گورنر پنجاب اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے مانگے جانے پر بھی حتمی جواب دینگے۔

    مذکورہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور عہدوں کے عوض پی پی نے سندھ سے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو سینیٹر منتخب کرانے کی پیشکش کی ہے۔

    واضح رہے کہ پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ روز ن لیگ کے قائد وسابق وزیراعظم نواز شریف سے لندن میں ملاقات کی تھی۔

    بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کی مبارکباد دی تھی۔

    مزید پڑھیں: نواز شریف سے بلاول بھٹو کی لندن میں اہم ملاقات

    دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں ملکی سیاسی صورتِ حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور سیاسی معاملات میں افہام وتفہیم سے چلنے کا عزم کیا گیا تھا۔