Author: نعیم اشرف بٹ

  • ق لیگ کے سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کو  بھی وفاقی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ

    ق لیگ کے سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کو بھی وفاقی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ

    لاہور : مسلم لیگ ق کے سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی کو بھی وزیر بنائے جانے کا امکان ہے ، آصف علی زرداری کے کہنے پر دونوں کو وزارتیں دی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ میں مسلم لیگ کے سالک حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ کے سالک حسین کو وزیرمملکت اور اے این پی کو ایوی ایشن کی وزارت ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے امیر حیدر ہوتی کو وفاقی وزیر بنایا جائے گا، آصف علی زرداری کے کہنے پر دونوں کووزارتیں دی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی نے کابینہ میں شمولیت کا حامی بھرلی تھی، وزیراعظم سے ملاقات میں مطالبات تسلیم ہونے پر شمولیت کا فیصلہ ہوا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ آغا حسن بلوچ کو وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی اور بی این پی کے ہاشم نوٹزئی کو وزیرمملکت برائے توانائی بنایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چاغی واقعے پرانکوائری کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے، انکوائری کمیٹی حقائق میں ناکام رہی تو جوڈیشل کمیشن بنےگا اور آئی جی ایف سی کے ماتحت شکایت سیل قائم کیا جائے گا۔

    بی این پی کے دونوں وفاقی وزرا کی حلف برداری آج رات کو ہو گی۔

  • وزیراعظم شہباز شریف نے اہم اتحادی کو منالیا ، بلوچستان نیشنل پارٹی کابینہ میں شمولیت پر راضی

    وزیراعظم شہباز شریف نے اہم اتحادی کو منالیا ، بلوچستان نیشنل پارٹی کابینہ میں شمولیت پر راضی

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے مطالبات تسلیم ہونے پر بلوچستان نیشنل پارٹی نے کابینہ میں شمولیت کا حامی بھرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے اہم اتحادی کو منا لیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے کابینہ میں شمولیت کا حامی بھرلی، وزیراعظم سے ملاقات میں مطالبات تسلیم ہونے پر شمولیت کا فیصلہ ہوا۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آغا حسن بلوچ کو وفاقی وزیرسائنس اینڈٹیکنالوجی اور بی این پی کے ہاشم نوٹزئی کو وزیرمملکت برائے توانائی بنایا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ چاغی واقعے پرانکوائری کمیٹی تشکیل دےدی گئی ہے، انکوائری کمیٹی حقائق میں ناکام رہی تو جوڈیشل کمیشن بنےگا اور آئی جی ایف سی کے ماتحت شکایت سیل قائم کیا جائے گا۔

    بی این پی کے دونوں وفاقی وزرا کی حلف برداری آج رات کو ہو گی۔

    اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف سے سرداراخترمینگل کی ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں وفاقی وزراراناثنااللہ اورخواجہ سعدرفیق بھی شامل تھے۔

    ملاقات میں موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اخترمینگل نے بلوچستان کی ترقی کو ترجیحات میں شامل کرنے کا خیر مقدم کیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلوچستان قدرتی وسائل سےمالامال ہے، بلوچ افرادی قوت ملک کاقیمتی اثاثہ ہے، حکومت بلوچ نوجوانوں کی قومی دھارے میں شمولیت یقینی بنائے گی۔

  • تحریک انصاف کے 26 منحرف اراکین کا سیاسی مستقبل داؤ پر، نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال

    تحریک انصاف کے 26 منحرف اراکین کا سیاسی مستقبل داؤ پر، نااہلی ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال

    لاہور : اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہیٰ نے تحریک انصاف کے 26 منحرف اراکین کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالہیٰ نے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے پی ٹی آئی کے 26 منحرف ایم پی ایز کیخلاف ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے موصول ریفرنس اسپیکرنے الیکشن کمیشن بھجوایا، ریفرنس میں آرٹیکل 63 کے مطابق 26 ایم پی ایز کیخلاف نااہلی کی کارروائی کا کہا گیا ہے۔

    26 ارکان میں عبد العلیم خان،راجہ صغیراحمد، غلام رسول، سعید اکبر، محمد اجمل، فیصل حیات ،مہراسلم ، خالد محمود، نذیر چوہان، نعمان لنگڑیال ، امین ذوالقرنین، محمد سلمان ،زوار حسین اور نذیر احمد کا نام شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ فدا حسین ، زہرہ بتول ، عائشہ نواز، محمد طاہر ، ساجدہ یوسف، ہارون اسلم، عظمیٰ کاردار، ملک اسد ، اعجاز مسیح ، سبطین رضا، جاوید اختر اور محسن کھوسہ بھی منحرف ارکان میں شامل ہیں۔

    منحرف ارکان کے خلاف اسپیکر کا ریفرنس الیکشن کمیشن کو موصول ہوگیا ہے۔

    خیال رہے تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں 20 منحرف ارکان کے خلاف فلور کراسنگ کا ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ن لیگ کا چیئرمین سینیٹ کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز ، پیپلزپارٹی کی قیادت کا سخت ردعمل

    ن لیگ کا چیئرمین سینیٹ کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز ، پیپلزپارٹی کی قیادت کا سخت ردعمل

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے چیئرمین سینیٹ کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز کردیا ، جس پر پی پی قیادت کی جانب سے سخت ردعمل آیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد مشکلات کا شکار ہوگیا اور اتحادی جماعتیں وزارتوں کا فیصلہ نہ کرسکیں ، ن لیگ کی غیر واضح پالیسی وفاقی کابینہ کے اعلان میں رکاوٹ بن گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی سے وعدہ کے بعد اب ن لیگ پنجاب کی گورنر شپ سے کترانے لگی، ن لیگ نے چیئرمین سینیٹ کیلئے اسحاق ڈار کا نام تجویز کیا، اسحاق ڈار کا نام تجویز کرنے پر پی پی قیادت نے سخت ردعمل دکھایا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ راناثناللہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین یوسف گیلانی بن جائیں مگر عدالت سے فیصلہ لے لیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حیران ہیں پہلے گورنر،اب چیئرمین سینیٹ پر کہتے ہیں عدالت سے فیصلہ لیں، مولانا نے بھی پہلے ڈپٹی اسپیکر کے لیے شاہدہ اختر کا وعدہ کیا ، اب ن لیگ ڈپٹی اسپیکر کیلئے بھی اپنے امیدوار کی بات کررہی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا تمام اتحادیوں کو تحریک انصاف سے توڑ کر لائےاور ہم ہی گارنٹر رہیں، ن لیگ دل بڑا کرے اورجس سے جو وعدہ کیا ہے وہ پورا کرے۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ ہم نے کہا آئینی عہدے دیں تون لیگ نے کہا نہیں کابینہ میں آئیں۔

  • رانا ثناء اللہ اہم وزارت کے لیے ڈٹ گئے

    رانا ثناء اللہ اہم وزارت کے لیے ڈٹ گئے

    اسلام آباد: نئی حکومت آنے کے سات دن بعد بھی وفاقی کابینہ تشکیل نہ دی جا سکی۔

    ذرائع کے مطابق آپسی تحفظات کے باوجود وزارت داخلہ راناثنااللہ کو دیے جانے کا امکان ہے 2 لیگی رہنماؤں نے راناثنااللہ پر تحفظات سے قیادت کو آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت قانون، دفاع اور اطلاعات پر پی پی کی نظریں ہیں جس پر ن لیگ ہچکچا رہی ہے، ایم کیوایم پاکستان کو بھی مرضی کی وزارتیں دے کر راضی کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے آصف علی زرداری مخالف اور بلاول بھٹو حامی ہیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں آئینی عہدوں کی تقسیم پر بھی اختلافات ہیں۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی من پسند وزارتیں اور آئینی عہدوں کی خواہش مند ہے۔ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) سے چاروں گورنرز اور آئینی عہدوں کا مطالبہ کیا ہے پیپلز پارٹی نے کابینہ میں تین اہم وزارتوں کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

  • وفاقی کابینہ کیلیے اہم ناموں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا

    وفاقی کابینہ کیلیے اہم ناموں کو شارٹ لسٹ کرلیا گیا

    اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے لیے متوقع ناموں کو شارٹ لسٹ کر لیا گیا ہے۔ جے یو آئی، ایم کیو ایم، بی اے پی اور بی این پی کو بھی وزارت دینے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنا اللہ کو وزیر قانون اور احسن اقبال کو وزیر داخلہ بنانے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایاز صادق کو آئی ٹی اور خواجہ آصف کو وزیر دفاع بنانے کا امکان ہے۔ مفتاح اسماعیل کو مشیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت بنے 5 دن ہوگئے لیکن وفاقی کابینہ نہ بن سکی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رانا تنویر کو وزارت دفاعی پیداوار اور مریم اورنگزیب کو اطلاعات دینے کا امکان ہے۔ برجیس طاہر اور سعد رفیق کو بھی وزیر بنائے جانے کا امکان ہے۔

    جے یو آئی کو 3، ایم کیو ایم کو 2، بی اے پی اور بی این پی کو بھی وزارت دینے کا امکان ہے۔ جے یو آئی کے مولانا اسعد کو وزیر مذہبی امور بنانے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے وزارت خارجہ نہ لی تو حنار بانی کھر اور شیری رحمان کے نام تجویز ہیں۔ شیری رحمان کا نام امریکا میں سفیر کے لیے شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خورشید شاہ اور نوید قمر کے نام بھی وزارتوں کی لسٹ میں شامل ہیں۔

  • الیکٹورل الائنس : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی شرط مان لی

    الیکٹورل الائنس : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی شرط مان لی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی الیکٹورل الائنس کی شرط مان لی، شرط ماننے پر پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کی الیکٹورل الائنس کی شرط مان لی، ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 کی بجائے پنجاب کی 7 سے 8 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔

    ،ذرائع نے بتایا کہ کراچی کی 1 سمیت سندھ کی چند سیٹوں پر پی پی بھی ن کی حمایت کرے گی، شرط ماننے پر پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت میں بھرپور نمائندگی دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ صدر پاکستان ، اسپیکرقومی اسمبلی، سینیٹ چیئرمین کاعہدہ اتفاق رائے سے پیپلز پارٹی کو دیا جائے گا۔

    یاد رہے پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی کا اظہار کیا تھا جبکہ پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی۔

    سینئرپی پی رہنما نے کہا تھا کہ کم از کم 15نشستوں پر انتخابی الائنس ہو تو پھر وزارتیں لی جائے تاہم ن لیگ انتخابی الائنس پر الیکشنز کے قریب بات کرنا چاہتی تھی۔

  • وفاقی کابینہ کی تشکیل: پیپلزپارٹی کی اپنے حصے کی وزارتیں ایم کیو ایم، باپ اور بی این پی کو دینے کی تجویز

    وفاقی کابینہ کی تشکیل: پیپلزپارٹی کی اپنے حصے کی وزارتیں ایم کیو ایم، باپ اور بی این پی کو دینے کی تجویز

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو وفاقی کابینہ میں اپنے حصے کی وزارتیں ایم کیوایم، باپ اور بی این پی کو دینے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کیلئے کابینہ کی تشکیل امتحان بن گئی ، اس حوالے سے گزشتہ رات 1 بجے تک ن لیگ اور پی پی رہنماؤں کے مذاکرات ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں ن لیگ کے ایاز صادق، سعدرفیق اور راناثنااللہ اور پی پی کے یوسف گیلانی، شیری رحمان، راجہ پرویز اور نوید قمر موجود تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے حصے کی وزارتیں ایم کیوایم،باپ ،بی این پی کو دینے کی تجویز دے دی تاہم ن لیگ کے وفد نے پیپلزپارٹی کو کابینہ میں شامل ہونے پر اصرار کیا۔

    ذرائع نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی کیلئےجےیوآئی کی شاہدہ اختر کےنام پر غورکیاگیا، جےیو آئی چاہےتو ڈپٹی اسپیکر کیلئےکوئی متبادل نام بھی تجویز کرسکتی ہے۔

    لیگی وفد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کابینہ چھوٹی رکھنا چاہتے ہیں۔

  • پیپلز پارٹی کا لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ

    پیپلز پارٹی کا لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ

    اسلام آباد: ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے لندن میں نواز شریف سے انتخابی اشتراک کے معاملے پر رابطہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے نواز شریف سے انتخابی اشتراک پر رابطہ کیا ہے، پی پی نے پنجاب کے چند حلقوں پر پی پی امیدواروں کی حمایت کی بات کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے آصف علی زرداری کو انتخابی اتحاد پر نواز شریف سے بات کرنے کا کہا تھا، اور وزیر اعظم شہباز نے پی پی کو واضح کیا کہ پارٹی لیڈر نواز شریف ہیں، اس کا فیصلہ وہ کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی پنجاب کے 15 حلقوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ چاہتی ہے، جب کہ نواز شریف نے پیپلز پارٹی کے مطالبے پر تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    اس وقت وزیر اعظم شہباز شریف کراچی کے دورے پر شہر قائد میں موجود ہیں، اور ان کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ ہاؤس میں اجلاس جاری ہے، وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اجلاس میں اپنے ساتھ بٹھایا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کراچی سے واپسی پر ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کے لیے راضی کریں گے ، اس سے پہلے 2 بار پیپلز پارٹی وفاقی وزارتوں کے معاملے کو ٹال چکی ہے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدوں میں دل چسپی کا اظہار کیا ہے جب کہ ن لیگ کی جانب سے پی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ابھی تک وفاقی وزارتیں لینے پر حامی نہیں بھری ، پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی  کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے منائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کراچی سے واپسی پر ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو کابینہ میں شمولیت کیلئے راضی کریں گے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے 2 بار پیپلزپارٹی وفاقی وزارتوں کے معاملے کو ٹال چکی ہے۔

    یاد رہے پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر، اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کے عہدے میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے جبکہ ن لیگ کی جانب سے پی پی کو وزارتیں لینے پر آمادہ کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے ابھی تک وفاقی وزارتیں لینے پر حامی نہیں بھری ، پی پی اکثریت نے وزارتوں کو الیکٹورل الائنس سے مشروط کرنے کی رائے دی۔

    سینئرپی پی رہنما نے کہا تھا کہ کم از کم 15نشستوں پر انتخابی الائنس ہو تو پھر وزارتیں لی جائے تاہم ن لیگ انتخابی الائنس پر الیکشنز کے قریب بات کرنا چاہتی ہے۔