Author: نعیم اشرف بٹ

  • ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی

    ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی

    لاہور : ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی جانب سے ٹکٹ کی گارنٹی نہ ملنا گروپ میں اختلافات کی بڑی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترین گروپ کے اہم ایم پی اے رفاقت گیلانی کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقات ہوئی ، رفاقت گیلانی نے کچھ دیر قبل ہی عثمان بزدار سے ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ترین گروپ کے 6 ایم پی ایز 3 روز میں عثمان بزدارسےملاقات کرچکےہیں، ترین گروپ میں ٹوٹ پھوٹ کی وجہ ن لیگ کی ٹکٹ کی گارنٹی نہ ملنا ہے۔

    گزشتہ روز اے آر وائی نیوز نے ترین گروپ کے ایم پی ایز میں بھی ٹوٹ پھوٹ اور ایم پی ایز کی وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقاتوں کی خبر بریک کی تھی۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب سے دوبارہ رابطے ن لیگ کی جانب سے ٹکٹوں کی گارنٹی نہ ملنے پر کیے گئے ہیں، حمزہ شہباز کی ترین گروپ سے میٹنگ مایوس کن تھی، ایک ایم پی اے ترین گروپ نے بتایا کہ انھوں ںے سوچا تھا کہ حمزہ شہباز ٹکٹوں کا وعدہ کریں گے لیکن ایسا نہ ہوا۔

    اس سے قبل صوبائی وزیر مراد راس اور ملک اختر نے وزیراعلیٰ پنجاب کو ترین گروپ سے رابطوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے ترین گروپ اور ناراض ارکان کے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    عثمان بزدار نے ترین گروپ کے تحفظات دور کرنے کیلئے تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا وہ اپنے ہیں ، ان کے مسائل حل ہوں گے اور تحفظات بھی دور ہوں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ترین گروپ کے وزرا اور ایڈوائزرز نے پنجاب کابینہ اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا اور وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت اجلاس میں نعمان لنگڑیال،اجمل چیمہ ،عبدالحمید دستی اور رفاقت گیلانی شریک نہیں ہوئے تھے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے ترین گروپ سے ملاقات بھی کی تھی ، ذرائع کے مطابق ترین گروپ میں مائنس بزدار کے معاملے پر بھی اختلاف رائے ہے، حکومتی ٹیم سے ملاقات میں ترقیاتی کاموں پراتفاق ہوا تھا۔

  • تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے کا عدم اعتماد والے دن اسمبلی نہ جانے کا اعلان

    تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے کا عدم اعتماد والے دن اسمبلی نہ جانے کا اعلان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے ناراض ایم این اے احمد حسین دیہڑ نے عدم اعتماد کی ووٹنگ والےدن اسمبلی نہ جانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض ایم این اےاحمد حسین نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ عدم اعتماد کی ووٹنگ والےدن اسمبلی نہیں جاؤں گا۔

    احمد حسین دیہڑ کا کہنا تھا کہ میں نے اپوزیشن سےملاقات کی نہ ہی سندھ ہاؤس گیا، اپوزیشن جانتی ہے میں وقت پر حکومت کے ساتھ کھڑا ہوتا ہوں، میں دغا کرنیوالا نہیں تھا اورنہ ہی اب کروں گا۔

    پی ٹی آئی اے کے ناراض ایم این اے نے کہا پارٹی کےساتھ کھڑا ہوں اورکسی اور کےساتھ جانےکا اعلان نہیں کیا، مطالبات پورے نہ ہوئےتو سیاست چھوڑ کر گھر بیٹھ جاؤں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو چھوڑنے والے کو بےغیرت سمجھتاہوں، حلقے کے مسائل پر کافی عرصے سے احتجاج کر رہا تھا لیکن سنی نہیں گئی، مطالبے پورے نہ کیے اور اوپر سےالزام لگا رہے ہیں کہ میں نے پیسے لیے۔

  • حکومتی اراکین نے سندھ میں گورنر راج کی مخالفت کر دی

    حکومتی اراکین نے سندھ میں گورنر راج کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس میں اراکین کی اکثریت نے سندھ میں گورنر راج کی مخالفت کر دی۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں‌ اراکین کی اکثریت نے رائے دی کہ اگر سندھ میں‌ گورنر راج لگایا گیا تو اس سے معاملات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

    اراکین کا کہنا ہے کہ گورنر راج سے قانونی معاملات میں بھی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، اراکین کی رائے سن کر وزیر اعظم عمران خان نے معاملے پر مزید غور کرنے کی ہدایت کر دی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں‌گورنر راج کے صرف 2 حمایتی ہیں، جن میں‌ ایک شیخ رشید ہیں۔

    دوسری طرف اجلاس میں وفاقی حکومت نے ہارس ٹریڈنگ کے خلاف صدارتی ریفرنس لانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ریفرنس سپریم کورٹ کے 2018 کے فیصلے کی روشنی میں لایا جائے گا، اس سلسلے میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان اور اٹارنی جنرل نے وزیر اعظم کو بریفنگ بھی دی۔

    سندھ میں گورنر راج کا معاملہ، وزارت داخلہ میں مشاورت کا عمل مکمل

    سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کا بھی عزم کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے منحرف اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کی بات کی، انھوں نے کہا ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کو ہارس ٹریڈنگ کی جرات نہ ہو۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا اعلان کیا اور کہا 27 مارچ کے جلسے میں قوم تبدیلی کے ساتھ نظر آئے گی، یہ چاہے جتنا بھی پیسہ لگا لیں، ان کا مقابلہ کروں گا۔

  • او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد : حکومت اور اپوزیشن نے او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کرلیا،اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان او آئی سی اجلاس کے لیے بیک ڈور رابطے ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطوں میں او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر دونوں نے اتفاق کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا کہ او آئی سی اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے تاہم سیاسی ملاقاتیں جاری رہیں گی لیکن کشیدگی کم ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی میں کمی اہم شخصیات کے کہنے پر ہوئی۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ سامنے آئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی کم کرنے کیلئے دوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلامی ممالک کے اجلاس کے دوران دوست ممالک اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے ، اس دوران بیک ڈور رابطوں کے ذریعے سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالاجاسکے، جس سے سیاسی پارہ نیچےآئے گا اور معاملات حل کی طرف جاسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا تھا کہ 22 اور 23 تارٰ یخ بہت اہم ہے، اس دوران بڑی ملاقاتیں ہوں گی ، جس کے بعد 24 اور 25 مارچ کو بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

  • عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد  کیوں ؟ بڑی  وجہ سامنے آگئی

    عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد کیوں ؟ بڑی وجہ سامنے آگئی

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کشیدگی کم کرنے کیلئے دوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے عدم اعتماد پر ووٹنگ اوآئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ کا پتہ لگالیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی کشیدگی کم کرنےکیلئےدوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلامی ممالک کےاجلاس کے دوران دوست ممالک اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے ، سیاسی کشیدگی کم کرنے میں 2 دوست ممالک کردار اداکرسکتے ہیں۔

    اس دوران بیک ڈور رابطوں کے ذریعے سیاسی کشیدگی کم کرنےکےلیے کوئی درمیانی راستہ نکالاجاسکے، جس سے سیاسی پارہ نیچےآئے گا اور معاملات حل کی طرف جاسکیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی شخصیت کےمطابق دو دوست ممالک کی شخصیات دورہ پاکستان کےدوران اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گی جس کے بعد ایسا راستہ نکالا جائے گا، جو سب کے لیے قابلِ قبول ہو۔

    ذرائع کے مطابق 3روز قبل چین کی ڈپٹی ہیڈآف مشن نے چوہدری برادران سے ملاقات بھی کی تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا ہے کہ 22 اور 23 تارٰ یخ بہت اہم ہے، اس دوران بڑی ملاقاتیں ہوں گی ، جس کے بعد 24 اور 25 مارچ کو بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

    خیال رہے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کونسل کا اجلاس 22 اور 23 مارچ کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا، جس میں 48 ممبر ممالک کے وزرا شرکت کریں گے۔

    یاد رہے حکومت نے اوآئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کامعاملہ نمٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    بعد ازاں حکومت نے اوآئی سی اجلاس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا، جس کے بعد تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 29 مارچ کو کرانے کا امکان ہے۔

  • ایم کیو ایم اور پی پی کی ملاقات کس نے کروائی؟ ضامن کون؟

    ایم کیو ایم اور پی پی کی ملاقات کس نے کروائی؟ ضامن کون؟

    حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم پاکستان کا پیپلزپارٹی سے رابطہ ق لیگ کے کہنے پر ہوا تھا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایم کیو ایم نے چوہدری برادران سے ملاقات میں پی پی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا جس کے بعد چوہدری برادران نے آصف زرداری سے بات کر کے ملاقات طےکرائی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی اور ایم کیوایم میں معاملات طے ہوئے تو ق لیگ ضامن ہوگی اس حوالے سے آصف زرداری نے ق لیگ کو ن لیگ کی گارنٹی کی آفر دی تھی۔

    گزشتہ روز ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی نے وسیع تر مفاد میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/mqm-and-ppp-agree-to-go-together/

    ملاقات میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری، پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، یوسف گیلانی، مرادعلی شاہ، ناصرحسین شاہ، سعیدغنی، شرجیل میمن، رخسانہ بنگش ودیگر موجود تھت جب کہ ایم کیو ایم کے وفد میں عامرخان، خالدمقبول صدیقی، امین الحق، وسیم اختر،خواجہ اظہاراور جاویدحنیف شریک ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری نےایم کیوایم مطالبات کوتسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتے ہیں، شہری سندھ کیلئےسندھ حکومت تعاون کرےگی۔

  • نواز شریف کیوں (ق) لیگ کو وزرات اعلیٰ  دینے پر راضی ہوئے؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    نواز شریف کیوں (ق) لیگ کو وزرات اعلیٰ دینے پر راضی ہوئے؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور: شدید تحفظات کے باوجود مسلم لیگ (ن) پنجاب کی وزارت عظمیٰ (ق) لیگ کو دینے پر کیوں راضی ہوئی؟ اندورنی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق (ق) لیگ کو وزرات عظمیٰ پنجاب دینے کے لئے مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری نے نواز شریف کو قائل کیا، آصف زرداری نے نواز شریف کو پیغام دیا کہ بڑے مقصد کیلئے چھوٹی قربانی دیں چند ماہ کی بات ہے۔

    ذرائع ن لیگ کے مطابق مذکورہ شرط نہ ماننے پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت نہ کرنے کی دھمکی دے ڈالی تھی۔

    ذرائع فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ نون لیگ کا اصرار تھا کہ ق لیگ پنجاب میں ن لیگ کیخلاف کوئی اقدام نہیں کریگی، جس پر مولانا فضل الرحمان اور آصف زرداری نے یقین دہانی کرائی، دونوں رہنماؤں کی ضمانت کےبعد ن لیگ بھی مشروط طور رضامند ہوئی۔

    واضح رہے کہ آج وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹ حاصل کرنے کے لئے متحدہ اپوزیشن نے مسلم لیگ قاف کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینے پر اتفاق کرلیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: تحریک عدم اعتماد، متحدہ اپوزیشن نے ‘تُرپ کا پتہ’ پھینک دیا

    یہ طے ہوا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا جائے گا۔

    اس سے قبل گذشتہ روز ق لیگ کو اپوزیشن کی جانب سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش پر لیگی رکن قومی اسمبلی عابد رضا سمیت 7 ارکان اسمبلی نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    ن لیگی ارکان کا استفسار تھا کہ ق لیگ کو کس حیثیت سے وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی؟ پنجاب میں ن لیگ بڑی جماعت ہے اور ق لیگ چھوٹی جماعت ہے،عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب ہمارا ہونا چاہیے۔

  • اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش پر ق لیگ شش وپنج کا شکار، زرداری سے گارنٹی  مانگ لی

    اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش پر ق لیگ شش وپنج کا شکار، زرداری سے گارنٹی مانگ لی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ق نے آصف زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگ لی، جس پر آصف زرداری ن لیگ کی گارنٹی دینے کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی عدم اعتماد اور پیشکش کے حوالے سے ق لیگ شش وپنج کا شکار ہے ، ق لیگ نے آصف زرداری سے ن لیگ سے متعلق گارنٹی مانگ لی، آصف زرداری ق لیگ کو ن لیگ کی گارنٹی دینے کو تیار ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ طارق بشیر چیمہ مسلم لیگ ق کو حکومت سے علیحدہ کرنے کے لئے سرگرم ہیں جبکہ مونس الہیٰ اور ق لیگ کے دیگر رہنما حکومت کے ساتھ رہنے کے حامی ہیں۔

    یاد رہے مسلم لیگ ق کے اراکین قومی اسمبلی کا اجلاس کل اسلام آباد میں طلب کرلیا گیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس چوہدری شجاعت حسین کی رہائشگاہ پر3 بجے ہوگا۔

    اجلاس کی صدارت چوہدری پرویز الہٰی کریں گے ، جس میں اراکین قومی اسمبلی اورچوہدری شجاعت بھی شریک ہوں گے۔

    اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال اورتحریک عدم اعتمادپرغورہوگا اور مسلم لیگ ق وزیراعظم کی تحریک عدم اعتمادسےمتعلق فیصلہ کرےگی۔

    خیال رہے پارلیمانی پارٹی نے فیصلے کے تمام اختیارات چوہدری پرویزالہٰی کو دے رکھے ہیں۔

  • ملک کی بدلتی سیاسی صورتحال ، علیم خان کی  لندن میں نواز شریف سے خفیہ ملاقات

    ملک کی بدلتی سیاسی صورتحال ، علیم خان کی لندن میں نواز شریف سے خفیہ ملاقات

    لندن : پی ٹی آئی کے ناراض رہنما عبدالعلیم خان کی سابق وزیراعظم نوازشریف سے خفیہ ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ن لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے اہم کردار ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے ناراض رہنما عبدالعلیم خان کی لندن میں سابق وزیراعظم نوازشریف سے خفیہ ملاقات ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات نواز شریف کے گھر پر مقامی وقت کے مطابق ساڑھے 6 بجےہوئی، نوازشریف سے ملنے کیلئےعلیم خان عقبی دروازے سے داخل ہوئے۔

    ذرائع نے بتایا کہ علیم خان نے پی ٹی آئی ایم پی ایز کو بھی ن لیگ کے ٹکٹ دینے کا کہا تھا تاہم نواز شریف سے ملاقات میں جہانگیرترین شریک نہیں تھے۔

    ذرائع کے مطابق علیم خان کی ملاقات میں ن لیگ پنجاب کےصدرراناثنااللہ کااہم کردارہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز عبدالعلیم خان اورجہانگیر ترین کی لندن میں ملاقات ہوئی تھی ، ملاقات میں سیاسی صورتحال پر سمیت وزیراعلی پنجاب کو تبدیل کرنے سے متعلق اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    دونوں شخصیات نے نمبرنگ کیساتھ ساتھ تحریک عدم اعتماد وزیراعلی پنجاب کے خلاف لانے سے متعلق معاملات کا بھی جائزہ لیا۔

    جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان کا اکٹھے جمعہ کی رات یا ہفتے کو پاکستان آنے کا امکان ہے، دونوں شخصیات پاکستان واپس آکر پاور شو کریں گی اور مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی جائے گی۔

  • ’پہلے عدم اعتماد پھر پنجاب کا معاملہ دیکھیں گے‘

    ’پہلے عدم اعتماد پھر پنجاب کا معاملہ دیکھیں گے‘

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عدم اعتماد سے ایک روز قبل ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے لاہور کے ایم پی ایز اور وزرا نے ملاقات کی جس میں وزیراعظم نے کہا کہ پہلے عدم اعتماد پھر پنجاب کا معاملہ دیکھیں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ سوچا ہے کہ عدم اعتماد سے ایک دن پہلے ڈی چوک پر جلسہ کروں، جلسے میں بتاؤں گا اپوزیشن والے کیوں یہ سب کررہے ہیں۔

    انہوں ںے کہا کہ ہر فیصلے کا مناسب وقت ہوتا ہے، احتساب پر کوئی سمجھوتہ نہیں کروں گا۔

    واضح رہے کہ حکومت نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے کو جلد نمٹانے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا تھا کہ کہ اوآئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کا معاملہ نمٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیونکہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    مزید پڑھیں: تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    یاد رہے وزیراعظم نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے 5رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔

    کمیٹی ترین گروپ،علیم خان اور ق لیگ سے نئےوزیراعلیٰ کیلئےمشاورت کرے گی ، پارلیمانی پارٹی رہنماؤں سے بھی نئےوزیراعلیٰ کیلئے مشاورت کی جائے گی۔

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی سینئرقیادت کے اہم اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے پتہ ہے کہ یہ کیاکرنےجارہے ہیں، یہ سارے ڈرے ہوئے ہیں، اسی لئے اکٹھے ہوگئے ہیں ، میرا پلان تیارہے، اب انہیں بتاؤں گا کہ سیاست کیسے کرتے ہیں۔