Author: نعیم اشرف بٹ

  • پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں، مولانا عبدالغفورحیدری

    پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں، مولانا عبدالغفورحیدری

    اسلام آباد : سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفور حیدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی سنجیدگی اور باہر موجود قیادت کو اختیار ملنے تک اتحاد ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سیکرٹری جنرل جے یو آئی مولانا عبدالغفورحیدری نے اے آر وائی نیوز دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں اتحاد کیلئے پی ٹی آئی کے رویے پر انحصار ہوگا۔

    سیکرٹری جنرل جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی سنجیدگی اورباہرموجود قیادت کو اختیارملنےتک اتحاد ممکن نہیں، پی ٹی آئی کے اپنے اندر اتحاد نہیں ہوگا تو اپوزیشن کا اتحاد کیسے ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی تذبذب کا شکارہے پہلے خود فیصلہ کرلیں انہوں نےمیدان میں اترناہے، جب پی ٹی آئی فیصلہ کرلے گی تو پھر باقی جماعتوں کوبھی فیصلہ کرنا ہے۔

    علی امین گنڈا پور کے حوالے سے سیکرٹری جنرل جےیوآئی کا مزید کہنا تھا کہ کے پی کا وزیراعلیٰ شتر بے مہار ہے، ایسے ہی بولتا رہتا ہے، ہم نے جو سیز فائر کیا اس پر کارکن کہتے ہیں ہمارا توپی ٹی آئی سے اتنااختلاف تھا لیکن ہم نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا اپوزیشن اور حکومت دونوں کیساتھ لڑیں۔

    26 ویں ترمیم سے متعلق عبدالغفورحیدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ 26 ویں ترمیم پر مولانا فضل الرحمان کی کھل کربات ہوئی ، پتہ نہیں پی ٹی آئی والے اب کس کے کہنے پر کہہ رہے ہیں 26 ویں ترمیم ختم کرو۔

  • فضل الرحمان کے 3 مطالبات بانی پی ٹی آئی تک پہنچا دیئے گئے،  جے یوآئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ

    فضل الرحمان کے 3 مطالبات بانی پی ٹی آئی تک پہنچا دیئے گئے، جے یوآئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ

    اسلام آباد : پی ٹی آئی رہنماؤں نے اپوزیشن اتحاد کیلئے فضل الرحمان کے تین مطالبات بانی پی ٹی آئی تک پہنچادیئے اور جے یوآئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اپوزیشن اتحاد کیلئےمولاناکے مطالبات پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ فضل الرحمان کے تین مطالبات پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان تک پہنچائے، مولانا نے اپوزیشن اتحاد کی سربراہی، کے پی حکومت میں شمولیت اور مائنس پی ٹی ایم کا مطالبہ کیا۔

    پی ٹی آئی رہنماؤں نے دو بار بانی سے ملاقاتوں میں مشاورت کی، چند رہنماؤں نے 26 ویں ترمیم پر ووٹ دینے پر عمران خان کو جے یو آئی پر اعتبار نہ کرنے کا مشورہ دیا۔

    چھبیس ویں ترمیم کی حمایت کرنے پر عمران خان نے مولانا کو تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

    خیال رہے اپوزیشن کے گرینڈ الائنس میں ڈیڈلاک برقرار ہے، پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں مفاہمت آگے نہیں بڑھ سکی۔

    مولانا فضل الرحمان کل غیرملکی دورے پرروانہ ہو رہے ہیں، جس سے معاملہ کھٹائی کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب جماعت اسلامی نے گرینڈ الائنس میں شمولیت سے انکار کیا ہے، جماعت اسلامی سولو فلائیٹ کی پالیسی پر گامزن ہے۔

  • اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کیلئے  سابق چیف جسٹس قاضی فائز کے حامی

    اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کیلئے سابق چیف جسٹس قاضی فائز کے حامی

    اسلام آباد : اہم حکومتی اتحادی چیف الیکشن کمشنر کیلئے سابق چیف جسٹس قاضی فائز کے حامی نکلے تاہم  سابق ججزناصر الملک ،تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کی تقرری پر آپسی مشاورت شروع کردی۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے سی ای سی اور ممبرز کیلئے سابق ججز یا بیوروکریٹس کے نام پر غور کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اہم حکومتی اتحادی سی ای سی کیلئے سابق چیف جسٹس قاضی فائز کے حامی ہیں۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ن لیگ میں سابق ججز ناصر الملک اور تصدق جیلانی کے ناموں پر بھی غور ہورہا ہے تاہم ن لیگ نام فائنل کرنے کے بعد صدر زرداری اور اتحادیوں سے مشاورت کرے گی۔

    پی ٹی آئی نے بھی گذشتہ روز بانی سے چند سابق بیورو کریٹس اور ججز کے نام پر مشاورت کی ، پی ٹی آئی کی جانب سے اوریا مقبول جان کے نام پر غور کیا گیا۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ ریٹائرڈ ججز میں سے ابھی کوئی نام فائنل نہیں ہوا۔

    چیف الیکشن کمشنر کیلئے حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے 3 ،3 نام دیئے جائیں گے۔

  • الیکشن میں  پی ٹی آئی کے 35 لوگوں نے حلف نامے دیکر جیت کا نوٹیفکیشن لیا ، شوکت یوسفزئی

    الیکشن میں پی ٹی آئی کے 35 لوگوں نے حلف نامے دیکر جیت کا نوٹیفکیشن لیا ، شوکت یوسفزئی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ الیکشن میں پی ٹی آئی کے 35 کے قریب ارکان اسمبلی نے حلف نامہ دے کر کامیابی کا نوٹی فکیشن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی کے35لوگوں نے حلف نامے دےکرجیت کےنوٹیفکیشن لئے، میں بھی11بجےتک جیت گیا تھا پھرڈی سی نےکہا حلف نامہ دے دیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ پوچھاحلف نامہ کیاہوتاہے،ڈی سی نےکہااسکےبغیرنوٹیفکیشن نہیں ہوگا، حلف نامہ اس بات کاتھاکہ بعدمیں ہم جو کہیں گے آپ وہی کریں گے، جس پر میں نے کہا ایسے کاغذ کو نہیں مانتے، ووٹ پی ٹی آئی کا ہو ، بات کسی اور کی مانوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ظاہر ہے حلف نامہ دے کر جیتنے والے لوگ بعد میں سمجھوتہ کرتے ہیں۔

    26 نومبر احتجاج سے متعلق سوال پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ 26 نومبر کو 2مختلف سوچیں نظرآنے پر پی ٹی آئی قیادت کی کمزوری نظرآئی، پارٹی قیادت نے کیوں پہلے روڈ میپ نہیں دیاکہ کہاں جاناہے۔

    انھوں مزید کہا کہ انکوائری ہونی چاہیے سنگجانی جانے یا نہ جانے کی بات کیسے اور کیوں ہوئی، جب بانی پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں سنگجانی کا نہیں کہا تو پھر کس نے شوشہ چھوڑا، کیا سنگجانی کا شوشہ بیرسٹرگوہر نے دیا یا سیف نے اپنے پاس سےکہہ دیا۔

  • جمعیت علمائے اسلام سے تعلقات، پی ٹی آئی 2 گروپوں میں تقسیم

    جمعیت علمائے اسلام سے تعلقات، پی ٹی آئی 2 گروپوں میں تقسیم

    اسلام آباد : سربراہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان سے تعلقات پر پاکستان تحریک انصاف میں اختلافات سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائےاسلام سے تعلقات پر بھی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی، ذرائع نے بتایا کہ علی امین گنڈاپور اور ان کے ہم خیال رہنما فضل الرحمان سے ملاقات کےمخالف ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اسد قیصر اور عمرایوب جے یو آئی سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے بہتر تعلقات کے حامی ہیں۔

    ،ذرائع نے کہا کہ علی امین گروپ کا دعویٰ ہے کہ مولاناسےحالیہ ملاقات بانی پی ٹی آئی کی مرضی کے بغیر ہوئی، جےیوآئی نے26ویں ترمیم پاس کروا کر حکومت کو سہارا دیا۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے متحدہ اپوزیشن محاذ بنانے کی ٹھان لی

    دوسرے گروپ کا کہنا ہے بانی پی ٹی آئی نےتمام اپوزیشن جماعتوں سےرابطوں کا کہاہے۔

    یاد رہے پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی تھی، جس میں پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو حکومت مخالف اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

    جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی تھی، جس کے ممبران سینیٹر کامران مرتضی اور اسد قیصر ہوں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا بانی چیئرمین سے ملاقات کروائیں گے، انہوں نے ’’اَن مانیٹرنڈ‘‘ ماحول میں ملاقات نہیں کروائی، صاحبزادہ حامد رضا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے یہاں آئے ہیں۔

  • علی امین گنڈا پور کی  بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں  اہم ملاقات؟  اندرونی کہانی سامنے آگئی

    علی امین گنڈا پور کی بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں اہم ملاقات؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی

    راولپنڈی : وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کی اندورنی کہاںی سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کی اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ عمران خان نے علی امین گنڈاپور پر بطور وزیراعلی کے پی اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مذہبی سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کرنے کے اقدام کو سراہا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دیگر ہم خیال سیاسی جماعتوں سےملکرمشترکہ حکمت عملی بنانےکی ہدایت کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کی کارکردگی کی تعریف کی اور گورننس مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

    گذشتہ روز بانی پی ٹی آئی سے وزیراعلیٰ کےپی علی امین گنڈاپورکی اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی تھی ، جس میں حکومتی اور پارٹی امور سمیت جنید اکبر کی تعیناتی سے متعلق بات چیت کی گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نےسیاسی جماعتوں سےرابطوں میں تیزی کی ہدایت کی ، دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات تین گھنٹہ جاری رہی۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کی خواہش تھی، جو پوری نہیں ہوئی،  بلال اظہر کیانی

    بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کی خواہش تھی، جو پوری نہیں ہوئی، بلال اظہر کیانی

    اسلام آباد : ن لیگ کے رہنما بلال اظہر کیانی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کی خواہش تھی جو پوری نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے رہنما اور پائیدار ترقی کی ٹاسک فورس کے سربراہ بلال اظہر کیانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سنگین جرائم پرجیل میں ہیں ،براہ راست بات نہیں ہوسکتی۔

    بلال اظہر کا کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی بانی پی ٹی آئی نے ہی بنائی امید ہے اس بار دوڑ نہیں جائیں گے، بانی کی ابھی تک اسٹیبلشمنٹ سے براہ راست بات کی خواہش پوری نہیں ہوئی۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پوری سیاست بیساکھیوں پر ہے، اب اس کو عادت ہوگئی ہے، عمران خان نے اپوزیشن، دھرنے اور حکومت بھی بیساکھیوں پرہی کی، ان کو سیاسی ڈائیلاگ اور طریقہ کار نہیں پتہ۔

    انھونے دعویٰ کیا کہ نوازشریف کو سازش سے ہٹانے والوں میں قمرباجوہ ،فیض حمید شامل تھے، اُس وقت جو اہم منصبوں پر تھے وہ نوازشریف حکومت گرانے میں ملوث تھے۔

    عمران خان کے حوالے سے ٹاسک فورس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ عمران خان تو قمرباجوہ کو بہت ڈیموکریٹ کہتے تھے پھر کہا انہوں نے مجھے نکالا، وہ پھر اسی قمر باجوہ کیساتھ بیٹھ گئے، سال 2018 انتخابات میں آرٹی ایس بٹھانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔

  • ن لیگ اور حکومتی اتحادیوں کا مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کا  اظہار

    ن لیگ اور حکومتی اتحادیوں کا مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کا اظہار

    اسلام آباد : ن لیگ اور حکومتی اتحادیوں نے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی چکر کرانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ اور حکومتی اتحادیوں نے مذاکرات میں بانی پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی میں اکثریت نے رائے دی ہے کہ پی ٹی آئی کمیٹی بے وقعت ہے، بانی چکر کرانا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے تجویز دی ہے کمیشن کے معاملے پر چیف جسٹس کو خط لکھنا چاہیے۔

    لیگی رہنما نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی خط کو تسلیم کریں اور یقین دہانی کرائیں تو پھر عمل کیا جائے، اگر خط پر سب کا اتفاق ہو تو چیف جسٹس کوکمیشن تشکیل دینے کا کہا جائے۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ نوازشریف کو بھی تجویز دی گئی تو انہوں نے بھی اتفاق رائے کا کہا۔

  • بانی پی ٹی آئی سے جیل میں بیک ڈور رابطے ، بیرسٹر سیف کا بڑا انکشاف سامنے آگیا

    بانی پی ٹی آئی سے جیل میں بیک ڈور رابطے ، بیرسٹر سیف کا بڑا انکشاف سامنے آگیا

    اسلام آباد : مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ایسے لوگ ملنے آتے ہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطےہیں ، مگر بانی کلیئر ہیں وہ سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خیبرپختونخواحکومت بیرسٹر محمد علی سیف نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو عمران خان سے بیک ڈور رابطوں سے متعلق سوال پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی بتاتے ہیں ان سے پس پردہ بات چیت ہوتی ہے، بانی سے ایسے لوگ ملنےآتےہیں جن کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ہیں۔

    ترجمان کےپی حکومت کا کہنا تھا کہ عمران خان سے جو میری بات ہوئی وہ کلیئرہیں پیشکش قبول نہیں کریں گے ، انھوں نے کہا اصولوں پرسمجھوتہ نہیں کروں گا ڈیل ہوئی تو چھپ کر نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہرجماعت میں ایسے لوگ ہوتےہیں جو وکٹ کےدونوں طرف کھیلتے ہیں، حکومت مذاکرات سے زیادہ تحریک انصاف اور بانی کو انگیج کرنا چاہتی ہے اور کچھ نہیں، وفاقی حکومت کے اقدامات دیکھیں تو ان کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

    ن لیگی رہنما کے بیانات کے حوالے سے صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ ایاز صادق مذاکرات لیڈ کرتے ہیں تو خواجہ آصف اور عطا تارڑ زہر اگلتے ہیں، وفاقی حکومت یا ن لیگ کو خود پر اعتماد نہیں اور یہ اسی کا اظہار کرتےہیں۔

    ترجمان کےپی حکومت نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو 26 نومبرکو میں نے اور بیرسٹر گوہر نے بتایا سنگجانی کا کہا جا رہا ہے ، جس پر بانی نے کہا ٹھیک ہے سنگجانی میں کرلیں تو میں نے یہی میسج علی امین گنڈا پور کو دیا، جس پر علی امین نےکہا بشریٰ بی بی کہہ رہی ہیں میں یہ بات نہیں مانتی۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

    مشیر وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ 26 نومبر کو حکومت کافی دباؤ میں تھی اگر تجویز مان لیتے تو دباؤ مزید بڑھ جاتا۔

    دہشت گردی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کا تعلق قومی پالیسی سے ہے تو اس کا دائرہ وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، دہشت گردی میں بیرونی عناصرزیادہ ہیں جن میں افغانستان،بھارت ودیگرشامل ہیں۔

    افغانستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سے تعلقات کی خرابی کو وفاقی حکومت کی انتہائی غلط پالیسی سمجھتاہوں، وفاقی حکومت کو چاہیےافغانستان سےتعلق بہترکرےتاکہ ہمیں آسانی ہو، وفاق نہیں کرے گا تو ہم کوشش کریں گے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں، مریم چین جا کر معاہدے کر سکتی ہیں تو کے پی وزیراعلیٰ بھی افغانستان سے بات کاحق رکھتا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    وزیر اعلیٰ کے پی نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی حکومت میں رانا ثنا اللہ کی گرفتاری کو غلط قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کرانے پر حکومتی ٹیم نے آج مشاورت کی ہے، حکومتی ٹیم ممبر کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی دوسری میٹنگ میں طے باتوں پر عمل درآمد کرائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری میٹنگ میں سب سے اہم بات یہ ہوئی تھی کہ پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کی بانی سے ملاقات کرائی جائے گی، اس پر وہ آن بورڈ ہیں اور سب نے کہا کہ انھوں نے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا کیا جائے گا، ممکن ہے کہ کل یا پرسوں بانی سے کمیٹی کی ملاقات کروائی جائے۔

    ذرائع کے مطابق دوسری میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے رانا ثنا کی گرفتاری کو غلط قرار دیا، علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ماضی میں ہم آپ کے پیچھے پڑے تھے اور اب آپ ہمارے پیچھے پڑے ہیں، انھوں نے کہا رانا ثنا کی گرفتاری غلط تھی اب ہمارے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

    علی امین نے کہا ہمیں یہ چیزیں چھوڑ کر سیاست کی طرف آنا ہے اور سیاسی حل تلاش کرنا ہے، نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار اور مشیر رانا ثنا نے حیران ہو کر وزیر اعلیٰ کے پی کا شکریہ ادا کیا۔

    دریں اثنا، حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں ترجمان مذاکراتی کمیٹی صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے مذاکراتی ٹیم سے کوئی رابطہ نہیں ہوا ہے، اس سلسلے میں تاحال کچھ نہیں بتایا گیا۔

    اسد قیصر کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے دیکھنا ہے وہ اسے کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں، پی ٹی آئی سیاسی و کور کمیٹی مذاکراتی عمل میں آن بورڈ ہے۔