Author: نعیم اشرف بٹ

  • نواز شریف کب واپس ائیں گے؟ ن لیگ کے ضلعی صدور بھی پوچھنے لگ گئے

    نواز شریف کب واپس ائیں گے؟ ن لیگ کے ضلعی صدور بھی پوچھنے لگ گئے

    لاہور: سابق وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف وطن کب واپس ائیں گے؟ یہ سوال اب حکومتی وزرا کے علاوہ ن لیگ کے ضلعی صدور کی زبان پر بھی آ گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 6 جنوری کو ہونے والی میٹنگز میں لیگی ضلعی صدور نے نواز شریف کی واپسی کا پوچھا، ضلعی صدور کا کہنا ہے کہ ایاز صادق نے دعویٰ کیا کہ وہ نواز شریف کو آئندہ ماہ واپس لانے جائیں گے۔

    لیگی ضلعی صدور نے سوال کیا کہ کیا ایاز صادق کی بات درست ہے؟ تاہم ایک سینئر لیگی رہنما نے کہا میں پارٹی کا اہم عہدے دار ہوں، مجھے میاں صاحب نے واپسی کا نہیں بتایا، ایاز صادق جیسے سینئر آدمی کو بغیر تصدیق دعویٰ نہیں کرنا چاہیے۔

    سینئر پارٹی عہدے دار کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے آنا ہوگا تو ایاز صادق سے پہلے انھیں بتائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری میٹنگ میں پنجاب کے ضلعی صدور نے 96 ہزار 380 کارکنوں کی فہرستیں پیش کیں، جن میں کارکنوں کے نام، شناختی کارڈ، واٹس ایپ نمبرز اور ایڈریس درج ہیں، یہ وہ افراد ہیں جن کے پاس ذاتی کار ہے اور 3 سے 4 کارکن ساتھ لا سکتے ہیں۔

    ضلعی صدور کا کہنا تھا کہ ان سے لانگ مارچ کرا لیں یا الیکشن میں استعمال کر لیں، یہ تیار ہوں گے، ذرائع کے مطابق نواز شریف نے لسٹوں کی منظوری دی اور صدر ن لیگ پنجاب رانا ثنا کی تعریف کی، ان فہرستوں میں موجود افراد کی اکثریت بلدیاتی الیکشن کے امیدواروں کی ہے۔

    میٹنگ میں شہباز شریف، مریم نواز، شاہد خاقان، احسن اقبال، پرویز رشید اور رانا ثنا کی شرکت کی تھی، تاہم میٹنگ میں ایاز صادق موجود نہ تھے۔

  • پی پی لانگ مارچ کی حمایت یا مخالفت، پی ڈی ایم  رہنما مخمصے کا شکار

    پی پی لانگ مارچ کی حمایت یا مخالفت، پی ڈی ایم رہنما مخمصے کا شکار

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان پر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم ) کے ارکان نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے کچھ رہنماؤں نے پی پی پی کے اعلان کو منفی جبکہ کسی نے اسے مثبت عمل قرار دیا ہے، پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ کے اعلان کی مخالفت کرنے والے پی ڈی ایم ارکان کا موقف ہے کہ پی پی کاماضی دیکھیں تو انہوں نے ہمیشہ پی ڈی ایم کی راہ میں رکاوٹیں ڈالیں، ممکن ہے کہ لانگ مارچ سےپہلے پی پی کا مظاہرہ پی ڈی ایم کے اثر کو کم کرنےکیلئےہو۔ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے چند رہنما پیپلزپارٹی کے مارچ کو عوام کی موبلائزیشن کا ذریعہ سمجھتے ہیں، ان کا موقف ہے کہ پی پی پی کے لانگ مارچ سے کم ازکم عوام میں بیداری آئےگی، پی ڈی ایم ہو یا پی پی پی ، ہدف تو سب کا عمران خان ہی ہے۔

    دوسری جانب ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا ہے کہ پی پی پی ڈی ایم کا حصہ ہوتی تو حمایت کرتے، انکے مارچ سےہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    یہ بھی پڑھیں: پیپلز پارٹی آئندہ حکومت بنانے کے لیے پُرامید

    گذشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملکی مسائل کا حل صرف اور صرف جمہوریت ہے، بلاول بھٹو نے کہا کہ مارچ کا آغاز مزار قائد کراچی سے 27 فروری کو ہوگا اور ہمارا قافلہ اسلام آباد پہنچے گا۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اُس شہر سے حکومت کے خاتمے کی تحریک شروع کریں گے جہاں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی گئی، پی پی چیئرمین نے ملک میں فوری شفاف انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملکی مسائل کا حل صرف پیپلزپارٹی کے پاس ہے، ہم نے ماضی میں بھی ملک کو بحران سے نکالا اور آئندہ بھی نکالیں گے۔

  • سری لنکن منیجر پریانتھا کو کس طرح قتل کیا گیا؟ فوٹیج اور تصویر سامنے آگئیں

    سری لنکن منیجر پریانتھا کو کس طرح قتل کیا گیا؟ فوٹیج اور تصویر سامنے آگئیں

    لاہور : سانحہ سیالکوٹ واقعے کی فوٹیج اور تصویر سامنے آگئیں، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سری لنکن منیجر پریانتھا کو کس طرح قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ سیالکوٹ میں فیکٹری کے اندرکی فوٹیج اور تصویر سامنے آگئیں ، تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ منیجرپریانتھا مشین کے اوپر دیوار سے اسٹیکر اتار رہے ہیں جبکہ فیکٹری کے اندر پریانتھا کےقریب موجود 2 نوجوان ورکز دیکھ رہے ہیں۔

    فوٹیج میں پریانتھا کو جان بچانے کے لیے چھت پرجاتےدیکھےجاسکتاہے ، چھت پر پریانتھا کے ساتھ ایک فیکٹری ورکر بھی اس کے ساتھ چھپ رہا ہے۔

    تیسری فوٹیج میں مشتعل ورکرزچھت پر جاکرپریانتھاپر حملہ کردیتےہیں جب کہ چوتھی فوٹیج میں مینجمنٹ کا فرد ملوث ملزمان کو منع کرتے نظر آرہا ہے اور  اسی فوٹیج میں لڑکے مینجمنٹ کے حکم کو نظرانداز کرکے مارنے کابول رہے ہیں۔

    فوٹیج میں ان میں ایک لڑکا آگے بڑھ کر کہتا ہے کہ وہ اور مارے گا ، حیران کن طور پر 3 مقامات کی فیکٹری کی اہم فوٹیج غائب ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لگتا ہے کیمرے کنٹرول کرنے والا بھی ملزمان سے ملا ہواتھا، فوٹیج کو ضائع کرنے یا چھپائے جانے کا بھی امکان ہے، اسٹیکر اتارتے دوسری سائیڈ اور اس کے بعد کی تکرار اور مارپیٹ کی فوٹیج غائب ہے۔

    پولیس کے مطابق لگتا ہے جہاں مقتول پریانتھا جاتا رہا،کیمرے بند یا ہٹائے جاتے رہے تاہم ،ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کی جانب سے مزید فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش جاری ہے۔

  • ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی مشینیں درکار ہونگی؟ جانئے چشم کشا حقائق

    ایک پولنگ اسٹیشن پر کتنی مشینیں درکار ہونگی؟ جانئے چشم کشا حقائق

    اسلام آباد: الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تیاری کے لئے کتنی رقم درکار ہوگی؟ حکام نے وزارت سائنس وٹیکنالوجی کو آگاہ کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن اور وزارت سائنس و ٹیکنالوجی حکام کے درمیان ای وی ایم کےذریعےالیکشن سے متعلق گذشتہ دنوں اہم بیٹھک ہوئی، جس میں الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ ای وی ایم کےذریعےالیکشن پر200ارب سےزائد درکار ہونگے جن میں سے 150ارب مشینوں کےخریداری اور دیگرانفراسٹرکچر اورعملے پرخرچ ہونگے۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ صرف میئر اسلام آباد کےالیکشن کےلیے3900مشینیں درکار ہیں، پہلے50مشینیں فوری فراہم کریں تاکہ عملےکو تربیت دےسکیں، مشینوں کی خریداری کے لئے پیپرا رولز کو ہر صورت مقدم رکھا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزرات سائنس کے دو اہم افسران الیکشن کمیشن کے بنیادی سوالات کا جواب نہ دے سکے، الیکشن کمیشن حکام کا کہنا تھا کہ ایک پولنگ اسٹیشن کے لئے 8 مشینیں درکار ہونگی، ایک پولنگ اسٹیشن میں 8مشینیں رکھیں تو بٹن دبانےکےلیے8 حکام درکار ہونگے، یہی8لوگ نتیجہ اکٹھا کرنےنویں افسر کےپاس گئےتو کام مینول ہی ہوگا، نواں آدمی پھر سارے نتائج اکٹھا کرےگا تو کتنا وقت لگےگا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا ای وی ایم کے معاملے پر الیکشن کمیشن سے مکمل تعاون کا اعلان

    جس پر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی حکام کا کہنا تھا کہ ہم نیٹ ورکنگ بنالیں گے اس جواب پر الیکشن کمیشن حکام نے کہا کہ نیٹ ورکنگ سے تو پھر ہیکنگ کا خطرہ موجود ہے۔

    الیکشن کمیشن حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہرپولنگ اسٹیشن پر متبادل بجلی کا نظام چاہیے تاکہ مشینیں بند نہ ہوں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے گزشتہ دنوں منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں انتخابی قانون میں ترمیم کر کے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے قانونی استعمال کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔

  • کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کی اصل کہانی اے آر وائی نیوز پر، فرانزک رپورٹ نے سارے راز کھول دیے

    کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کی اصل کہانی اے آر وائی نیوز پر، فرانزک رپورٹ نے سارے راز کھول دیے

    کوئٹہ: کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کی اصل کہانی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، فرانزک رپورٹ نے اس کیس کے سارے راز کھول دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل فرانزک رپورٹ نے سب کچھ کھول کر رکھ دیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں دکھائی دینے والی لڑکیاں ملزمان کے ساتھ ملی ہوئی تھیں، ہدایت اور خلیل نے 4 لڑکیاں مردوں کو ورغلانے کے لیے رکھی تھیں۔

    فرانزک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملزم ہدایت کے ساتھ چیٹ کے دوران کریمہ نے راز کھولنے کی دھمکی دی تھی، فرانزک رپورٹ میں اس چیٹ کا حوالہ دیا گیا ہے، جس کے مطابق ملزم ہدایت کے ساتھ اختلاف ہونے پر کریمہ نے سب راز کھولے ہیں، چیٹ میں کریمہ ملزم کو کہتی ہے میں سب کچھ باہر بتا دوں گی۔

    ملزم نے کریمہ کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر باہر کچھ بولا تو تمہاری ویڈیوز نیٹ پر چڑھا دوں گا۔

    کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کیس نیا موڑ اختیار کرگیا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ ملزمان پارٹی کے نام پر لوگوں کو بلاتے تھے، اور لڑکیوں سمیت سب کو نشہ پلاتے تھے، اس کے بعد وہ نشے کی حالت میں غیر اخلاقی ویڈیوز بناتے تھے، انھی ویڈیوز کی بنیاد پر مہمانوں اور لڑکیوں کو بلیک میل کیا جاتا تھا، اور مہمانوں سے رقم وصول کی جاتی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ملنے والی 280 میں سے 254 ویڈیوز اوریجنل ہیں، جب کہ باقی ویڈیوز میں تھوڑی ایڈیٹنگ ہوئی ہے، تاہم موصول ہونے والی ویڈیوز میں زیادتی نظر نہیں آ رہی، پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ویڈیوز اور چیٹ میں بچوں کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

  • حکومت کی اہم اتحادی، مسلم لیگ (ق)  کا منی بجٹ کی حمایت کا فیصلہ

    حکومت کی اہم اتحادی، مسلم لیگ (ق) کا منی بجٹ کی حمایت کا فیصلہ

    اسلام آباد: منی بجٹ پر حکومتی اتحادیوں اور اپوزیشن کے درمیان مثبت پیش رفت نہ ہونے پر مسلم لیگ (ق) میدان میں آگئی اور اہم اعلان کرڈالا۔

    ذرائع کے مطابق منی بجٹ پر حکومتی اتحادیوں سے اپوزیشن کے رابطے بے سود رہے، کسی بھی قسم کی پیش رفت نہ ہونے پر حکومت کی اہم اتحادی مسلم لیگ (ق) نے منی بجٹ کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی مشاورت کے بعد ق لیگ نے فنانس بل کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا، اس حوالے سے سینئر(ق) لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ بل کی کسی شق پر اعتراض ہوا تو اپنی تجاویز دیں گے۔

    لیکن قومی اسمبلی میں حکومت کا ساتھ دیا جائے گا، اسکے علاوہ دیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے بھی منی بجٹ کی حمایت کیے جانے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے منی بجٹ کی منظوری کیلئے کابینہ کا اجلاس کل دوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ‘سابق حکمرانوں نے قرض لیکر ہمیں غلام بنادیا

    و زیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس دن 12 بجے ہوگا، کابینہ خصوصی اجلاس میں فنانس ترمیمی بل کی منظوری دی جائے گی، وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد منی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس بھی کل طلب کیا گیا ہے، اجلاس میں ارکان اسمبلی کو منی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دی جائے گی۔

  • وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں منی بجٹ پر لاعلم ہونے پر اتحادی جماعتوں کے وزرا نے اعتراض اٹھایا، اتحادی وزیر کا کہنا تھا کہ پہلے ہمیں بتائیں تو سہی کہ بل میں ہے کیا پھر دیکھیں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ہر بار سرکولیشن سمری کے ذریعے منظوری لے لی جاتی ہے جو درست نہیں، آپ ہمیں دکھائیں گے تو پھر ہی ہم اپنی رائے دیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بالکل ہم آپ کو بریفنگ دینے کے لیے علیحدہ سیشن رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس: قومی سلامتی پالیسی منظور

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے پہلی قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی، پالیسی کے تحت شہریوں کے تحفظ اور معاشی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔

    نیشنل سیکیورٹی پالیسی قومی سلامتی ڈویژن کی جانب سے پیش کی گئی، پالیسی سنہ 2022 تا 2026 کے لیے ہے۔

    قومی سلامتی پالیسی کے تحت شہریوں کے تحفظ اور معاشی تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔ قومی سلامتی پالیسی کی گزشتہ روز نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں منظوری دی گئی تھی، پالیسی پر عملدر آمد کے لیے پالیسی فریم ورک بھی تیار کیا گیا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سیاسی، معاشی اور کرونا وائرس کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ کابینہ کو الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور آئی ووٹنگ کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

  • نون لیگ کے حلقوں میں "حکومت” کے میگا پروجیکٹ متعارف

    نون لیگ کے حلقوں میں "حکومت” کے میگا پروجیکٹ متعارف

    اسلام آباد: حکومت نے سیاسی حریفوں کا مقابلہ سیاسی میدان میں کرنے کے لئے بڑا منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے پنجاب میں ن لیگ کے گڑھ میں بڑا ترقیاتی پیکیج دے دیا ہے، ان ترقیاتی منصوبوں کی منظوری13دسمبر کو لاہور اجلاس میں دی گئی، اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 76 منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے، جن میں یونیورسٹیاں، بڑی سڑکیں، فلائی اوورز، اسپورٹس، زراعت اور انڈسٹریل اسٹیٹ قابل ذکر ہیں، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارووال اور منڈی بہاؤالدین کو منصوبےدیئےگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جانب سے گوجرانوالہ ڈویژن کے لیے125ارب کے ترقیاتی پیکیج کی منظوری دی گئی ہے، سب سےزیادہ71 ارب روپےسڑکوں اورفلائی اوورز کی تعمیر پر لگیں گے، 26ارب روپے کی لاگت سے4یونیورسٹیاں تعمیر کی جائینگی، یہ یونیورسٹیاں سمبڑیال، منڈی بہاؤالدین،حافظ آباد، گوجرانوالہ میں تعمیر کی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق منڈی بہاؤالدین سےسرائےعالمگیرروڈ پر 10ارب روپے لگیں گے،جلالپور جٹاں سےگجرات روڈپر2 ارب روپےلاگت آئےگی اسی طرح کھاریاں ڈنگہ روڈپربھی 2 ارب خرچ ہوں گے جبکہ سیالکوٹ رنگ روڈپر15ارب روپے خرچ ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخوپورہ سے گوجرانوالہ روڈ پر5 ارب، مرید کےنارووال روڈ پرڈیڑھ ارب خرچ ہوگا جبکہ وزیرآباد ڈسکہ روڈپر فلائی اوور70کروڑکی لاگت سےتعمیرہوگا، نیوانڈسٹریل اسٹیٹ گجرات پرایک ارب30کروڑلگیں گے۔

    ذرائع کے مطابق چاول کی پیداواربڑھانےپر1ارب89 کروڑ خرچ ہونگے، گندم پرایک ارب 10کروڑ، سرجیکل سٹی سیالکوٹ پرایک ارب 70 کروڑ، ہائی پرفارمنس کرکٹ اکیڈمی سیالکوٹ پر50کروڑلگیں گے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بیشتر ترقیاتی منصوبے 2023اور چند آئندہ سال میں مکمل ہوں گے۔

    واضح رہے کہ ان اضلاع میں پی ٹی آئی کے3، ق لیگ کے2 اور ن لیگ کے15ایم این ایزہیں، لاہور میں ہونیوالےاجلاس کی تفصیلات اور تصاویرجاری نہیں کی گئی تھیں۔

  • بلدیاتی الیکشن میں شکست: پی ٹی آئی رہنماؤں نے بڑا مطالبہ کردیا

    بلدیاتی الیکشن میں شکست: پی ٹی آئی رہنماؤں نے بڑا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد: کے پی بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں غیر متوقع شکست نے پی ٹی آئی ارکان کو شش وپنج میں مبتلا کردیا ہے، شکست کی وجوہات جاننے کے لئے رہنماؤں نے وزیراعظم سے اہم مطالبہ کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ارکان نے کے پی بلدیاتی انتخابات میں غیر متوقع ہار کی انکوائری کرنے کا مطالبہ کیا ہے، اس سلسلے میں کئی پارٹی رہنماؤں نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو آزادانہ انکوائری کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری ٹیم کا فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے، انکوائری رپورٹ کی روشنی میں دوسرے مرحلےکےانتخابات میں فیصلے ہوں گے۔

    سینئررہنما پی ٹی آئی کا اصرار ہے کہ انکوائری کے بعد ذمہ داروں کےخلاف کارروائی ہونی چاہیے۔

  • نوازشریف سے ڈیل کی کوششوں میں بریک تھرو نہ ہوسکا، ذرائع

    نوازشریف سے ڈیل کی کوششوں میں بریک تھرو نہ ہوسکا، ذرائع

    اسلام آباد : نوازشریف سے ڈیل کی کوششوں کے پہلےمرحلے میں بریک تھرو نہ ہوسکا، انہوں نے ان ہاؤس تبدیلی کے لیے کڑی شرائط رکھ دیں۔

    اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف نے شرط رکھی کہ پہلےحکومتی اتحادیوں کوعلیحدہ کریں، شرط رکھی گئی کہ حکومتی اتحادی علیحدہ ہوں پھرعدم اعتماد کا سوچیں گے۔

    دوسری شرط یہ ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کی صورت میں 3ماہ میں الیکشن کرانا ہوں گے، نوازشریف نے شرائط اہم ملکی شخصیت کے قریبی عزیز سےملاقات میں رکھیں۔


    ذرائع کے مطابق دوسری جانب سے مریم نواز پر تحفظات بھی قائم ہیں، شریف خاندان کے خلاف مقدمات پر بھی معاملات طے نہ ہوسکے۔ اگلےماہ کے وسط میں مذاکرات کا دوسرامرحلہ شروع ہوگا

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایازصادق کو نوازشریف نے اہمیت نہ دی، صرف سرسری ملاقات ہوئی، ایازصادق کو درخواست کے5روز بعد ملاقات کا وقت ملا جو اکیلے نہ ہوسکی۔