Author: نعیم اشرف بٹ

  • بانی پی ٹی آئی مقبول ہیں مگر سیاستدان نہیں ، نبیل گبول

    بانی پی ٹی آئی مقبول ہیں مگر سیاستدان نہیں ، نبیل گبول

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی مقبول ہیں مگر سیاستدان نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے اے آروائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں بانی پی‌ ٹی آئی سے متعلق سوال پر کہا کہ بانی پی ٹی آئی مقبول ضرور ہیں مگر سیاستدان نہیں۔

    رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی بشریٰ بی بی کی وجہ سےسخت پریشان ہیں، پی ٹی آئی رہنما کہتے ہیں بانی فیصلہ کرتے ہیں بشریٰ بی بی عملدرآمد نہیں ہونے دیتی۔

    مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سمیت سب سے بات چیت کافی دیر سےچل رہی ہے۔

    الیکشن کے بعد فارم 47 کے تنارعے پر ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں بھی فارم 47 والے ہیں، اس لیے سب کو کچھ نہ کچھ حصہ دے دیا گیا۔

  • شہباز شریف ریٹائرڈ ہونے جا رہے ہیں ، نبیل گبول کا دعویٰ

    شہباز شریف ریٹائرڈ ہونے جا رہے ہیں ، نبیل گبول کا دعویٰ

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے دعویٰ کیا ہے کہ شہباز شریف ریٹائرڈ ہونے جا رہے ہیں، ان کی حکومت ہے مگر وہ حکومتی معاملات پرتوجہ نہیں دے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے اے آروائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں ن لیگ کے حوالے سے کہا کہ ن لیگ نے کچھ وعدے پورے کیے لیکن بے وفائی بھی کی، ن لیگ کی فطرت میں وفا نہیں بہت جلدی بے وفائی پر چلے جاتے ہیں۔

    نواز شریف سے متعلق رکن قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے اپنے ہی لوگ کہتے ہیں میاں صاحب وفا نہیں کرتے لیکن نواز شریف کی قسمت اچھی ہے، بے وفائی کے باوجود حکومت مل جاتی ہے، وہ اقتدار میں آکر اسی ٹہنی کو کاٹتے ہیں جس پر بیٹھتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ نواز شریف خود کنارہ کش ہو کر مریم کو وزیراعظم کیلئے تیار کر رہے ہیں اور شہباز شریف اب ریٹائر ہونے جارہے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ہماری گردن میں سر یا نہیں باقی جماعتوں کے رہنماؤں کی گردن میں ہے، مجھے سمجھ نہیں آرہی حکومت ہے کس کی، پتہ نہیں حکومت چل کیسے رہی ہے، بظاہر لگتا ہے شہباز شریف کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کے بس کی بات نہیں۔

    موجودہ حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی حکومت ہے مگر وہ حکومتی معاملات میں توجہ نہیں دے رہے، حکومت کو سنجیدگی سے سوچنا پڑے گا اور پیپلز پارٹی کو ڈرائیونگ سیٹ دینا پڑے گی۔

  • حکومت نے پی پی ارکان اسمبلی کو فنڈز دینے کا مطالبہ مسترد کر دیا، ذرائع

    حکومت نے پی پی ارکان اسمبلی کو فنڈز دینے کا مطالبہ مسترد کر دیا، ذرائع

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کی حکومت نے پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کو فنڈز دینے کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں انتظامی معاملات پر پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چند روز پہلے ہونے والی دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کی ملاقات بے نتیجہ رہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے پی پی ارکان اسمبلی کو فنڈز دینے کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا،حکومتی ٹیم نے فنڈنگ کے مطالبے کے جواب میں کہا کہ فی الحال مجموعی منصوبوں کے لیے فنڈنگ کر سکتے ہیں۔

    حکومتی ٹیم نے یہ بھی کہا کہ ہم تو اپنے ارکان اسمبلی کو بھی الگ فنڈنگ نہیں کر رہے ہیں، جس پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے میٹنگ میں ناراضی کا اظہار کیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی میٹنگ کا اختتام ایک اور کمیٹی بنانے پر ہوا ہے۔

    ’’پیپلز پارٹی مذاق کے موڈ میں بالکل نہیں‘‘ حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے ساتھ پی پی کا مکالمہ

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کا پاور شیئرنگ پر وفاقی حکومت سے اختلاف شدید تر ہوتا جا رہا ہے، وفاقی حکومت سندھ کے منصوبوں پر فنڈز جاری نہیں کر رہی ہے، اور بلوچستان کے مسائل پر بھی سنجیدہ نہیں ہے۔

    پیپلز پارٹی کے مطابق وفاقی حکومت کے پی کے اور پنجاب میں گورنرز کے ساتھ انتظامی امور بھی حل نہیں کر رہی ہے، پی پی پی رہنماؤں نے قیادت سے شکوہ کیا ہے کہ انھوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کو ووٹ دیے، لیکن بدلے میں ہمارے ووٹرز کے لیے کچھ نہیں ہو رہا ہے۔

  • 26 نومبر کو 90 فیصد معاملات طے ہوچکے تھے لیکن۔۔۔ اسلم گھمن کا انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشاف

    26 نومبر کو 90 فیصد معاملات طے ہوچکے تھے لیکن۔۔۔ اسلم گھمن کا انٹرویو میں تہلکہ خیز انکشاف

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن نے کہا کہ پارٹی کے بانی عمران خان سے بیک ڈور رابطے کیے جارہے ہیں، امید ہے ملک کیلئے اچھا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایم این اے بریگیڈیئر (ر) اسلم گھمن نے انکشاف کیا کہ 26 نومبر کو 90 فیصد معاملات طے ہوچکے تھے لیکن کسی کے بیان کی وجہ سے بات خراب ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان سے دوبارہ بات چیت شروع ہوئی ہے اور امید ہے کہ یہ ملک کے لیے اچھا ہوگا۔

    عام انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسلم گھمن کا کہنا تھا کہ مشکل سے الیکشن جیتا لیکن ان کی مہربانی ہے میرا رزلٹ دے دیا، لوگوں نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ووٹ دیئے میں انکے ساتھ دھوکا نہیں کرسکتا۔

    آئینی ترمیم کی منظوری کے دوران شوکاز نوٹس کے سوال پر اسلم گھمن نے کہا کہ دباؤ کے باوجود 26ویں ترمیم پر بانی پی ٹی آئی کیخلاف ووٹ نہیں دیا، میں نہ اسمبلی گیا نہ ہی 26ویں ترمیم کو ووٹ دیا، پارٹی نے مجھے خود کہا تھا آپ غائب رہیں اور آپ نے قابو نہیں آنا ہے۔

    اسلم گھمن نے مزید کہا کہ بیرون ملک بیٹھ کر وی لاگ بنانے والے جھوٹی خبریں پھیلا رہے تھے جس پر مجھ سے وضاحت طلب کی گئی، میں نےجواب دیا تو پارٹی مطمئن ہوگئی، بانی پی ٹی آئی کا بھی اچھا پیغام ملا۔

    اسلم گھمن نے پارٹی کے اندر اختلافات کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان تنقید سے کبھی ناراض نہیں ہوئے، ایک اور سوال کے جواب میں اسلم گھمن نے کہا کہ بشریٰ بی بی اب پیچھے ہٹ گئی ہیں، پارٹی بانی نہیں چاہتے کہ وہ سیاست میں آئیں۔

  • 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    اسلام آباد: جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ انھیں حکومت سے گلہ ہے کہ جب مدارس بل ایکٹ بن گیا تو نوٹیفکیشن کیوں نہیں کیا جا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ’’جب ساری چیزیں پتہ تھیں تو 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا جاتی امرا اجلاس میں صدر، وزیر اعظم، اور نواز شریف بھی موجود تھے جہاں اس بل کا فیصلہ ہوا تھا، حکومت ہر دن اپنے عمل سے ہمیں پی ٹی آئی کے قریب کر رہی ہے، حکومت کی مہربانی ہے کہ جلدی سے اپوزیشن کو اکٹھا کر رہی ہے۔

    اسلم غوری نے کہا حکومت کوشش کر رہی ہے کہ مولوی لڑیں لیکن علما نے ایسا نہیں ہونے دیا، ہم کوشش کریں گے ان جماعتوں کو آئندہ ہاتھ کرنے کا موقع نہ دیں، کیا کریں اس سسٹم میں رہنا ہے تو پھر بات تو انہی لوگوں سے کرنی ہے، حکومتی جماعتوں نے احساس دلایا، غلطی سے نہیں جان بوجھ کر سب کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا لگتا ہے یہاں سب کے ساتھ ہی ہاتھ ہو رہا ہے، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے، اب تو حکومتی لوگ دفاع نہیں کر پا رہے ان کی اپنی نیتوں میں فتور نظر آ رہا ہے۔

    ترجمان جے یو آئی نے کہا حکومت عادت سے مجبور ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد وہ 2 ایسے بلز لائے جسے متعلق ہم سے نہیں پوچھا گیا، حکومت کی کوئی زبان اور کمٹمنٹ ہوتی ہے اور سیاست میں یہی چیز ہوتی ہے۔

  • محمود خان اچکزئی کو  پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات پر تحفظات

    محمود خان اچکزئی کو پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات پر تحفظات

    اسلام آباد : اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے حکومت سے مذاکرات پر تحفظات اظہار کردیا اور کہا احتجاج پر ایکشن لینے والی حکومت سے مذاکرات کیوں ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے چند اتحادیوں نے پی ٹی آئی کے حکومت سے مذاکرات پر تحفظات کا اظہار کردیا ، ذرائع نے بتایا محمود اچکزئی کا مؤقف ہے احتجاج پر ایکشن لینے والی حکومت سے مذاکرات کیوں ہوں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی میں بھی مذاکراتی کمیٹی کے سوا دیگر رہنماؤں کو مذاکرات پر اعتراضات ہیں تاہم محمود اچکزئی کے اعتراضات دور کرنےکےلیےاسدقیصرملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب اپوزیشن رہنماؤں کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، اجلاس محمودخان اچکزئی کی رہائش گاہ پرہوگا ، اجلاس میں عمر ایوب،بیرسٹرگوہرشرکت کریں گے جبکہ علامہ ناصر عباس اور دیگررہنما بھی شریک ہوں گے.

    اجلاس میں سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی زیرغور آئے گی۔

  • ‘دوسری شادی کے لیے بیوی کی بجائے یونین کونسل سے اجازت لی جائے’

    ‘دوسری شادی کے لیے بیوی کی بجائے یونین کونسل سے اجازت لی جائے’

    اسلام آباد : چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے دوسری شادی کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا دوسری شادی کے لیے بیوی کی بجائے یونین کونسل سے اجازت لی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں خلع کے حوالے سے بتایا اس وقت عدالتوں میں 1961 کے تحت خلع ہورہا ہے، اس میں یک طرفہ کارر وائی ہوجاتی ہے، اس میں بیوی کی مرضی دیکھی جاتی ہے، شوہر کی مرضی کا کوئی تصور نہیں ہے۔

    چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ عمومی طور پر شریعت کہتی ہے کہ خلع میاں بیوی کی مرضی سے ہی پایا تکمیل کو پہنچتا ہے، ہم خلع کے قانون کو بھی دیکھ رہےہیں، خلع کی بجائے تنسیخ نکاح کی جانب دیکھیں جس میں مرد کی مرضی کی ضرورت نہ ہو۔

    ڈاکٹر راغب نے دوسری شادی کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا کہ ایک تصور ہے کہ شادی کے لیے پہلی یا دوسری بیوی سے اجازت ضروری ہے لیکن دوسری شادی کیلئے بیوی کی بجائے یونین کونسل سے اجازت لی جاسکتی ہے اور شوہر کو یہ ثابت کرنا ہوتا ہے ایسے واقعاتاََ دوسری یا تیسری شادی کی ضرورت ہے۔

    جہیز سے متعلق ان کا کہنا تھا جہیز کو ایک تولہ سونا تک محدود کرنے کا قانون بنانے کی سفارش ہے۔

  • وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل

    اسلام آباد : چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی کا کہنا ہے کہ وی پی این غیرشرعی یا غیر قانونی نہیں اس کا غلط استعمال غیر شرعی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر راغب نعیمی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں وی پی این کے حوالے سے کہا کہ وی پی این غیر شرعی یا غیرقانونی نہیں اسکا غلط استعمال غیرشرعی ہے، وی پی این کااستعمال غیرقانونی اورغیراخلاقی ویڈیوز پر غیرشرعی ہوگا.

    ڈاکٹر راغب نعیمی نے بتایا کہ آرٹیکل 19 ہمیں 5 چیزوں کے تابع رہ کر آزادی اظہار کی اجازت دیتا ہے، اسلام کی عظمت،ملکی سالمیت،لوگوں میں انتشارنہ پھیلایا جائے کے تابع رہنا ہوگا، وی پی این توہین مذہب یا توہین رسالت کا ذریعہ بنے تو وہ غیرشرعی غیرقانونی ہے۔

    مدارس سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ مدارس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے ثبوت ہوں تو قانون کا سامناہوگا، ایسےمدارس کےمنتظم اعلیٰ اور منیجرز کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔

    اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ ہماری رائےمیں ہیومن بے بی ملک کی خرید و فروخت جائز نہیں، جنس کا ابہام دور کرنے کے لئے مناسب سرجری کی جاسکتی ہے، کوشش ہے ایسے لوگوں کو ٹرانسجینڈرز ڈکلیئر نہ کریں جو ٹھیک ہوسکتے ہیں۔

  • بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ معاملات چل رہے ہیں ،  حافظ حمد اللہ

    بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ معاملات چل رہے ہیں ، حافظ حمد اللہ

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سےپس پردہ معاملات چل رہے ہیں، وہ کہتے 9 مئی انہوں نے کیا ہی نہیں تو معافی کیسی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ معاملات چل رہے ہیں،معاملہ 9 مئی پر اٹکا ہوا ہے۔

    جے یو آئی کے رہنما کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں 9 مئی انہوں نے کیا ہی نہیں تو معافی کیسی، بانی پی ٹی آئی ملک سے باہر جانے کے لیے بھی تیار نہیں ہو رہے۔

    انھوں نے کہا کہ مجھے بتایا گیا بانی پی ٹی آئی تو الیکشن کی بات کرتے ہیں تو وہ کیسے کرا دیں ، یہ ناممکن نہیں کہ بانی پی ٹی آئی سے کوئی بریک تھرو ہو جائے۔

    موجودہ حکومت کے حوالے سے سوال پر رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور پی پی نے الیکشن میں وہی کچھ کیا جو نہ کرنے کا کہتے تھے، نہ حکومت ہے، نہ میں ان کے مینڈیٹ کو تسلیم کرتا ہوں، حکومت نے مدت پوری کی تو یہ ملک کیلئے تباہی کا سامان ہوگا۔

    فوجی عدالتوں سے متعلق سوال پر انھوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کسی صورت بھی فوجی عدالتوں کے حق میں نہیں ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کچھ تو تھا سب مولانا کے پاس جاتے تھے، پکوڑے یا حلوہ لینے تو نہیں جاتے تھے، تاہم نور عالم جے یوآئی کے ایم این اےہیں توپارٹی فیصلوں کی پاسداری کریں۔

  • خیبرپختونخوا میں گورنر راج : وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ

    خیبرپختونخوا میں گورنر راج : وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت اور قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ میں خیبرپختونخوا میں گورنرراج کیلئے صوبائی اسمبلی سےقراردادکی شق پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں گورنر راج پر وفاقی حکومت کی قانونی ٹیم کی اہم میٹنگ ہوئی ، ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں گورنرراج کیلئے صوبائی اسمبلی سےقراردادکی شق پر غور کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کی رائےمیں اندرونی سیکیورٹی مسائل پرصوبائی اسمبلی کی قرارداد کی ضرورت نہیں۔

    حکومتی ٹیم نے بتایا کہ سیکیورٹی مسائل پرگورنر راج کیلئےپارلیمنٹ کےمشترکہ اجلاس سےقراردادکافی ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی قانونی ٹیم نےاقدام سےقبل سیاسی اتحادیوں کو اعتماد میں لینےکی تجویز دی تاہم آئین کےمطابق گورنر راج لگانے کے3 ماہ کےاندرمتعلقہ اسمبلی سےقرارداد کی منظوری شرط ہے۔

    یاد رہے وفاقی کابینہ ارکان کی اکثریت نے خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت کی ، جس پر معاملے پر پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کابینہ ارکان کی اکثریت کی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی حمایت

    ذرائع نے بتایا تھا کہ گورنر راج کی ابتدائی مدت چھے ماہ ہوگی، حتمی فیصلہ ایک دو روز میں کیا جائے گا، اٹارنی جنرل سمیت قانونی ماہرین نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اسلام آبادمارچ میں سرکاری وسائل استعمال کیے، صوبائی محکمے اورملازمین بھی استعمال کیے گئے، کابینہ ارکان نے رائے دی صوبائی حکومت نے اس کا جواز پیدا کردیا ہے۔

    اس معاملے پر پیپلز پارٹی دو حصوں میں تقسیم ہے ، ذرائع کے مطابق ایک دھڑے کا کہنا ہے کہ اس سے سے پی ٹی آئی کو سیاسی فائدہ ہوگا، وہ اسے کیش کرائے گی