Author: نعیم اشرف بٹ

  • تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین حکومت کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع

    تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین حکومت کیخلاف ایک پلیٹ فارم پر جمع

    اسلام آباد : بالاخر تمام اپوزیشن جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئیں، میٹنگ میں حکومت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرینڈ اپوزیشن الائنس کی راہ ہموار ہوگئی اور بالاخر تمام اپوزیشن جماعتیں  ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اسلام اباد کے ایک کلب میں رات گئے تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کی اہم بیٹھک ہوئی ہے۔

    جس میں تحریک انصاف وفد کی قیادت پارٹی چیرمین بیرسٹرگوہر  نے کی جبکہ جمعیت علماٗ اسلام کےسربراہ مولانا فضل الرحمان ، جماعت اسلامی کے لیاقت بلوچ ، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کےسربراہ محمود خان اچکزئی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے ساجد ترین اور جی ڈی اے کے صفدرعباسی نے شرکت کی۔

    ان کے علاوہ اسد عمر، عمر ایوب، شبلی فراز، مولانا عبدالغفورحیدری، بیرسٹرسیف اور میرالعظیم شامل تھے۔

    اپوزیشن جماعتوں کی اہم ملاقات کو خفیہ رکھا گیا جسکی میزبانی سابق وفاقی وزیراطلاعات محمد علی درانی نے کی ہے۔۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ میٹنگ میں حکومت کے خلاف ایک پلیٹ فارم پر مشترکہ تحریک چلانے پر اتفاق کیاگیاہے

    اس بات پر سب نے اتفاق کیا ہے کہ ایک مشترکہ اپوزیشن الحاق بنایاجائےگا اور حکومت کےخلاف تحریک چلائی جائےگی۔

    تمام رہنماوں کا کہنا تھا کہ وہ جمہوریت ۔۔ائین اور عوام کےساتھ حکومت کو مزید کلہواڑ نہیں کرنے دیں گے جبکہ بانی پی ٹی ائی سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کےلیےجدوجہد کی جائےگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آنیوالےدنوں میں ان جماعتوں کی مزید ملاقاتوں میں الائنس کا نام اور دیگر معاملات فائنل کیےجانے کا امکان ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی بات کرنا چاہتے ہیں مگر وہ قابل اعتبار نہیں، رہنما پی پی

    بانی پی ٹی آئی بات کرنا چاہتے ہیں مگر وہ قابل اعتبار نہیں، رہنما پی پی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی بات کرناچاہتے ہیں مگروہ قابل اعتبارنہیں،ان کی پالیسیوں میں بھی تسلسل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے اے آروائی نیوز سے انٹرویو میں بانی پی آئی سے متعلق کہا کہ بانی پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ قابل اعتبارشخص نہیں۔

    سیکرٹری جنرل پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی پالیسیوں میں تسلسل نہیں وہ یوٹرن کواپنی سیاست سمجھتے ہیں اور ہمارے نزدیک یوٹرن لینا غیرذمہ داری کاثبوت ہوتاہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وہ بات کرکے پھر جاتا ہے، کبھی کہے گا اچکزئی کو اختیار ہے پھر کہے گا نہیں۔

    الیکشن کے سے متعلق سوال پر رہنما کا کہنا تھا کہ 8 فروری کےانتخابات کے نتائج پر بڑا سوالیہ نشان ہے، ہمیں پنجاب کے انتخابات پر تحفظات ہیں، پی پی کی کئی سیٹیں نہیں دی گئیں، الیکشن کمیشن کےخلاف جس نےریفرنس بھیجا ہے وہی اس کو ثابت کرے۔

    انھوں نے بتایا کہ پیپلزپارٹی نےپارلیمنٹ اورآئین کےلیے بہت قربانیاں دی ہیں، الیکشن پرشدیدتحفظات ہیں لیکن سسٹم کےتسلسل کی حد تک تسلیم کیا۔

    نواز شریف کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ بے نظیرشہیدکوکریڈٹ جاتاہےورنہ نوازشریف توسیاست سےباہرتھے، اگرمشرف کی وردی نہ اترتی توکیا نوازشریف ملک میں واپس آسکتےتھے۔

  • حکومت کو خطرہ ہے تو وزیراعظم اسمبلی توڑنے کی ایڈوائز کریں، نیئر بخاری

    حکومت کو خطرہ ہے تو وزیراعظم اسمبلی توڑنے کی ایڈوائز کریں، نیئر بخاری

    اسلام آباد : پی پی پارلیمنٹرینزکے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری کا کہنا ہے کہ حکومت کو خطرہ ہے تو وزیراعظم اسمبلی توڑنے کی ایڈوائزکریں اورانتخابات کرالیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی پارلیمنٹرینز کے سیکرٹری جنرل اور سابق چیئرمین سینیٹ نیئر بخاری نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں موجودہ صورتحال کے حوالے سے کہا کہ حکومت کوخطرہ ہےتووزیراعظم اسمبلی توڑنےکی ایڈوائزکریں اورانتخابات کرالیں.

    پی پی پارلیمنٹرینز کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ وفاقی وزرا اگر سمجھتے ہیں حکومت کوخطرہ ہےتوپھر ہم سےشیئر توکریں، ان کوخطرہ ہےتو ڈلیورکریں کیونکہ ہم نےتوان کو سپورٹ کیا ہوا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سسٹم کےبچاؤ کا انحصار موجودہ حکمرانوں اورایک جماعت پرہے، اگرموجودہ حکومت بالکل تباہی کےدہانےپرآجاتی ہے تو پھرکیا حل ہے۔

    سابق چیئرمین سینیٹ کا مزید کہنا تھا کہ صدرآصف زرداری کہہ رہےہیں آؤبیٹھ کربات کریں لیکن کوئی تیارنہیں، جنہوں نےکوئی اورفیصلہ کرناہے انکو کرنےد یں،پی پی آئین کے ساتھ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگرسسٹم ڈی ریل ہواتونقصان ملک کا ہوگا، ہم توغیرآئینی اقدام کوکبھی سپورٹ نہیں کرینگے کیونکہ حل آئین میں ہے۔

  • بانی پی ٹی آئی کو استعفوں پر کس نے مجبور کیا تھا؟ سینئر رہنما نے بتادیا

    بانی پی ٹی آئی کو استعفوں پر کس نے مجبور کیا تھا؟ سینئر رہنما نے بتادیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر حامد خان نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو استعفوں پر کس نے مجبور کیا تھا؟

    تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر حامد خان نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا ہمارےنزدیک سب سےبڑی زیادتی عدم اعتماد کے وقت اسمبلیوں سےاستعفے دینا تھا، شاہ محموداورپرویزالہٰی نےبتایافواداورشیخ رشید نے بانی پی ٹی آئی کو استعفوں پر مجبورکیا۔

    سابق وزیر کے حوالے ان کا کہنا تھا کہ فوادچوہدری ہےتوپلانٹڈ بندہ اور آج سے نہیں ہمیشہ سےپلانٹڈ ہے، اب بھی فوادجوکچھ کررہاہے وہ چاہتا ہے پھر پارٹی کو اندر سےنقصان پہنچائے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ فواد چوہدری تواستحکام پارٹی میں شامل ہوئے، وہاں منہ پر ہاتھ رکھ کربیٹھےتھے، عمران اسماعیل، فواد اورعامرکیانی استحکام پارٹی بنانے والوں میں شامل تھے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کلیئرہیں جس نےایک بار پارٹی چھوڑ دی اسے واپس نہیں لانا، سب کا نہیں کہہ سکتا جنہوں نے پریس کانفرنس کی،پارٹی بنائی اورجوائن کیا وہ نہیں آسکتے۔

  • پی ٹی آئی میں کچھ لوگ  پارٹی سے مخلص نہیں، سینیٹر حامد خان

    پی ٹی آئی میں کچھ لوگ پارٹی سے مخلص نہیں، سینیٹر حامد خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سینئر رہنما سینیٹر حامد خان  نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کچھ لوگ پارٹی سے مخلص نہیں، چند کا توپتہ چل گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کےسینئر رہنما سینیٹر حامد خان  نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ جیل میں پارٹی قیادت کو جو ملتا ہے وہ باہر آکر اپنی تشریح کردیتاہے، کچھ لوگ تواپنی ذاتی تشہیر کے لیے ایسا کرتےہیں اور کچھ ایسےہیں جن پرشک ہے وہ پارٹی سےمخلص نہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔

    رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ چند کا توپتہ چل گیا جن میں شیرمروت شامل ہےجوکسی اورمقصدکےلیےآیاتھا جبکہ ایسے کچھ کیسز اور بھی ہیں جواختلافات بڑھاکرپارٹی کونقصان پہنچارہےہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کلیئرہیں جس نےایک بار پارٹی چھوڑ دی اسے واپس نہیں لانا، سب کا نہیں کہہ سکتا جنہوں نے پریس کانفرنس کی،پارٹی بنائی اورجوائن کیا وہ نہیں آسکتے۔

  • قمر زمان کائرہ  نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ خواجہ آصف بڑے جہاں دیدہ ہیں اورانہوں نےآئینی پگھلاؤکی بات سوچ سمجھ کرکی ہے، جب کھینچاتانی ہو اورآئین کےبغیرمعاملات ہوں تو اسے آئینی میلٹ ڈاؤن ہی کہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اصول اورقانون کےتحت نظام نہیں چل رہا، مختلف اطراف سے اقتدار کی کھینچاتانی ہے اور دوسرے کا کام بھی کررہے ہیں۔

    پی پی رہنما نے بتایا کہ ہماری ایجنسیزکوتوشروع سےہی مسئلہ تھاپھرعدلیہ اورکچھ سیاستدانوں کی ملی بھگت بھی ہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب چیزیں درست نہ چل رہی ہوں توپھرکسی حادثے کا شکارہوسکتی ہیں،ہم کسی غیرآئینی اقدام کو سپورٹ نہیں کرتے اور نہ ہی کریں گے،مارشل لا کو تو بالکل بھی نہیں سپورٹ کرسکتے۔

  • پی پی رہنما کا بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ

    پی پی رہنما کا بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈور رابطے ہونے کا اشارہ دے دیا اور کہا کہ بیک ڈور رابطوں کا مطلب دوستی ہے نہ سازش۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمرزمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کیا بانی پی ٹی آئی سے پس پردہ رابطے ہورہےہیں کے سوال پر جواب میں بانی پی ٹی آئی سے بیک ڈوررابطے ہونے کا اشارہ دیا۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ بیک ڈور رابطے بھارت سے ہوسکتے ہیں تو پھر ملک کے اندر مخالفین سے بھی ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بیورو کریسی اور اسٹیبلشمنٹ نے ملک چلانا ہوتا ہے اس لیے سب کو ساتھ لیکر چلنا ہوتا ہے، بیک ڈور رابطوں کا مطلب دوستی نہیں اور یہ بھی نہیں کہ سازش ہورہی ہے.

  • قمر زمان کائرہ نے بھی پی ٹی آئی پر  پابندی کی مخالفت کردی

    قمر زمان کائرہ نے بھی پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے پی ٹی آئی پر پابندی کی مخالفت کردی اور کہا کسی پرکراس لگا دینے کا مطلب بہت خوفناک ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کےسینئر رہنماقمر زمان کائرہ نے اے آو ائی نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں سیاسی جماعت پر پابندی اورکسی پر کراس لگانے کی مخالفت کردی۔

    پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ کسی پرکراس لگا دینے کا مطلب بہت خوفناک ہوتا ہے، کراس لگانےکا اختیارکسی کے پاس نہیں ہے.

    انھوں نے کہا کہ کسی جماعت پرپابندی مسئلے کاحل نہیں ہوتی، برداشت کارویہ اپنانا چاہیے، بھلے بانی پی ٹی آئی،انکی جماعت فاشزم کررہی ہیں، ہمیں ان کی فاشزم کے مقابلےمیں فاشزم نہیں کرنی اورگالی کاجواب گالی سےتلخی بڑھے گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم اسی رویے کی توقع دوسری جانب رکھتے ہیں لیکن بدقسمتی سےایسا نہیں ہے۔

    الیکشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس الیکشن پربہت سارےسوالات ہیں اوریہ الیکشن درست نہیں ہوئے، الیکشن اس لیےدرست نہیں ہوتےکیونکہ ہمارےباقی معاملات بھی ایسےہی ہیں، میرے حلقے میں بھی بہت ساری گڑبڑ تھی۔

  • میں جے یوآئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں، طلحہ محمود

    میں جے یوآئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں، طلحہ محمود

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ میں جے یو آئی اور حکومت میں معاملات طے کرانے میں کردار ادا کرسکتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ جے یو آئی کا معاملہ یہ نہیں ہے کہ انھیں ہرادیا گیا بلکہ یہ ہے کہ جتوایا کیوں نہیں گیا۔

    طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ مجھےنہیں لگتا ان کو ہرایا گیا کیونکہ دودرازعلاقوں میں بھی حالات مختلف تھے، ایساہےتوشہری علاقوں کے جے یوآئی کےجیتےحلقےبھی ہیں کھول کرچیک کرلیں، پشاور کا ہی ایک ان کا جیتا حلقہ ہے،اس کوہی کھول کرچیک کرلیں۔

    انھوں نے پیشکش کی کہ میں جےیوآئی اورحکومت میں معاملات طےکرانےمیں کرداراداکرسکتاہوں، وفاق المدارس کےصدراورمفتی اعظم نےبھی مجھےکہاہےآپ کردار ادا کریں، جے یو آئی میں میرےتعلق والےلوگ ہیں اوررات کوبھی اہم عہدیدارمیرےپاس آئےتھے۔

    جےیوآئی کے احتجاج پر سابق سینیٹر نے کہا کہ جے یوآئی نے احتجاج کس چیز کا کرنا ہے، لوگوں کے سامنے 16 ماہ کی کارکردگی بھی ہے، میں ان کے پہلے احتجاج اوردھرنوں کی بیک گراونڈ کو جانتا ہوں اوریہ بھی جانتاہوں کہ کیا ہوا، پہلے والے احتجاج میں پی ڈی ایم حکومت اور جے یو آئی کارکردگی نہیں تھی۔

  • پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا، سابق سینیٹر

    پیپلز پارٹی کو وفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا، سابق سینیٹر

    اسلام آباد : سابق سینیٹر طلحہ محمود کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کووفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا،ن لیگ کہہ رہی ہے مل کر کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام چھوڑ کر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والے سابق سینیٹر طلحہ محمود نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو میں پیپلزپارٹی کی وفاقی کابینہ میں شمولیت کے سوال پر کہا میراذہن کہتاہےکہ پیپلزپارٹی کووفاقی کابینہ میں شمولیت پرغورکرنا پڑے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ ن والے پیپلزپارٹی کوکہہ رہےہیں ملکرکام کریں اورپیپلزپارٹی کو چیلنج قبول کرنا چاہیے۔

    سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ جمعیت علمائے اسلام نےمجھےٹکٹ دیا تھا لیکن سینیٹر نہیں بنایا، جےیوآئی کےپاس توووٹ پورےنہیں ہوتے اس لیے مجھےدوسری جماعتوں سے ووٹس لینا پڑے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دباؤوہ لوگ قبول کرتےہیں جن کی کوئی کمزوریاں ہوتی ہیں۔