Author: نذیر شاہ

  • کراچی میں  بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ پکڑا گیا

    کراچی میں بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ پکڑا گیا

    کراچی : شہر قائد میں بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والا 3 رکنی گروہ پکڑا گیا ، ملزمان کا گروہ دکانوں پر ڈکیتی میں بھی ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے جمشید کوارٹر میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہریوں کو لوٹنے والے 3 رکنی ڈکیت گروہ کو گرفتار کر لیا۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں گروہ کا سرغنہ شہباز، شہزاد اور ہدایت اللہ شامل ہیں۔

    ایس ایس پی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہریوں کو نشانہ بناتے تھے جبکہ یہ گروہ مختلف دکانوں اور بیکریوں پر ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں بھی ملوث ہے تاہم ملزمان کے قبضے سے 3 پستول، 7 موبائل فون اور ایک موٹرسائیکل برآمد ہوئی ہے۔

    پولیس کا کہنا تھاکہ کچھ روز قبل شاہ لطیف میں بیکری پر ڈکیتی کی واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی تھی، جس میں یہ گروہ ملوث پایا گیا۔

    سرغنہ شہباز نے دوران تفتیش درجنوں وارداتوں کا انکشاف کیا ہے، جن میں ناظم آباد میں مصالحہ فروش کو لوٹنا، طارق روڈ پر شہری سے 12 لاکھ روپے چھیننا، نیپا پل پر بینک سے رقم لے کر نکلنے والے شہری کو لوٹنا اور سہراب گوٹھ میں بیکری سے 14 لاکھ روپے کی ڈکیتی شامل ہیں۔

    اسی طرح گلشن اقبال کے علاقے ڈسکو موڑ پر بیکری سے 12 لاکھ روپے لوٹنے کی واردات میں بھی یہی گروہ ملوث تھا، پولیس کے مطابق ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • کراچی : گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف

    کراچی : گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف

    کراچی: گلشن معمار پولیس کا موٹروے پولیس افسر کے خلاف مبینہ جھوٹا مقدمہ درج کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گلشن معمار پولیس کی جانب سے موٹروے پولیس کے سب انسپکٹر ندیم سولنگی اور ان کے اہلخانہ کے خلاف مبینہ طور پر جھوٹا مقدمہ درج کرنے کا انکشاف ہوا۔

    سب انسپکٹر ندیم انصاف کے حصول کے لیے اے وی ایل سی دفتر پہنچ گئے ، ذرائع نے بتایا کہ یہ مقدمہ 11 اگست کو سب انسپکٹر ندیم کے والد کے سالے کی مدعیت میں درج کروایا گیا تھا۔

    ایف آئی آر میں ندیم کے بھائی (جیل کانسٹیبل) اور بہنوئی (ہیڈ کانسٹیبل) کو بھی نامزد کیا گیا۔ مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان نے اسلحے کے زور پر کار اور والد کا اسلحہ و گولیاں چھین لیں۔

    درج شدہ ایف آئی آر میں مدعی روشن علی نے مؤقف اپنایا کہ وہ سودا سلف لینے جارہا تھا کہ اچانک سفید کار میں سوار چار افراد نے اسے روک کر اس پر پستول تان لیا، تین افراد نے مبینہ طور پر اسے اپنی گاڑی میں بٹھایا اور بعد ازاں سلفیہ ٹاؤن میں اتار کر اس کی کار اور والد کا اسلحہ ساتھ لے گئے۔

    سب انسپکٹر ندیم نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ مقدمہ گھریلو رنجش اور ذاتی جھگڑے کی بنیاد پر والد کے سالے نے سیاسی اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے درج کروایا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ وقوعہ کے وقت چاروں نامزد افراد مختلف مقامات پر موجود تھے، جن کے ثبوت بھی جمع کرادیے گئے ہیں۔

    ایس ایس پی اے وی ایل سی امجد شیخ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انکوائری افسر کو فوری تحقیقات کی ہدایت جاری کردی ہے۔

  • کراچی میں مبینہ نشے میں دھت خاتون پر پولیس اہلکار کا تشدد  ، ویڈیو وائرل

    کراچی میں مبینہ نشے میں دھت خاتون پر پولیس اہلکار کا تشدد ، ویڈیو وائرل

    کراچی: صباایونیو میں مبینہ نشے میں دھت خاتون پر پولیس اہلکار کے تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے پر اہلکار کو فوری معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں صبا ایونیو میں مبینہ نشے میں دھت خاتون پر پولیس اہلکار کے تشدد کا واقعہ پیش آیا ، جس کی ویڈیو بھی سامنے آگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا گیا کہ خاتون سڑک کے بیچ میں آکر کھڑی ہوگئی تھی اور شور شرابہ کر رہی تھی ساتھ ہی ٹریفک میں رکاوٹ ڈال رہی تھی۔

    درخشاں تھانے کے اہلکار ندیم نے خاتون کوہٹانےکی کوشش کی گئی تو اسی دوران خاتون اور کانسٹیبل ندیم کے درمیان ہاتھا پائی ہوگئی۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس اہلکار کی جانب سے خاتون پر تشدد کیا گیا اور پولیس تشدد سے مبینہ نشےمیں دھت خاتون سڑک پرگر گئی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مبینہ نشے میں دھت خاتون نے بھی اہلکار کو تھپڑ مارے تھے تاہم پولیس اہلکار کو فوری معطل کر دیا گیا اور خاتون کو تھانے منتقل کردیا ہے۔

    حکام نے کہا کہ خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ کرایا گیا ہے اور مزید تفصیلات لی جارہی ہیں۔

    واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی شہریوں نے پولیس کے رویے پر شدید تنقید کی اور سوال اٹھایا کہ خاتون سے نمٹنے کے لیے لیڈی پولیس اہلکاروں کو کیوں طلب نہیں کیا گیا۔

  • کراچی: 2 روز کیلیے ہیوی ٹریفک کو سڑکوں پر لانے پر مکمل پابندی عائد

    کراچی: 2 روز کیلیے ہیوی ٹریفک کو سڑکوں پر لانے پر مکمل پابندی عائد

    کراچی (30 اگست 2025): شہر قائد میں ڈمپرز و دیگر ہیوی ٹریفک کو سڑکوں پر لانے پر عارضی پابندی عائد کر دی گئی۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے ہیوی ٹرانسپورٹ چلانے والی آٹھوں ایسوسی ایشنز کے صدور و چیئرمینز کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ کراچی میں 11 اور 12 ربیع الاول کو ڈمپرز و دیگر ہیوی ٹریفک سڑکوں پر لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں – کراچی: گزشتہ 7 ماہ کے دوران ٹریفک حادثات میں کتنے شہری جان سے گئے؟

    انہوں نے 2 روز کیلیے تمام ہیوی ٹریفک پر مکمل پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا۔

    پیر محمد شاہ نے خط میں لکھا کہ 11 اور 12 ربیع الاول کو ہزاروں لوگ مذہبی اجتماعات میں شرکت کرتے ہیں، اس سلسلے میں ریلیاں، پیدل اور گاڑیوں کی صورت میں اہم شاہراہوں پر نکلتے ہیں، ایسے میں عوامی تحفظ کیلیے ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کو معطل کرنا ناگزیر ہے۔

    واضح رہے کہ یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب کراچی کی سڑکوں پر آئے روز ٹریفک حادثات رونما ہو رہے ہیں جو زیادہ تر موٹرسائیکل اور بڑی گاڑیوں کے درمیان تصادم سے پیش آتے ہیں۔

  • کراچی: کار لفٹنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث مطلوب ملزم گرفتار، سرکاری کار سمیت 5 گاڑیاں برآمد

    کراچی: کار لفٹنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث مطلوب ملزم گرفتار، سرکاری کار سمیت 5 گاڑیاں برآمد

    کراچی(29 اگست 2025):سرجانی پولیس نے کار لفٹنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث مطلوب ملزم کو  گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سرجانی پولیس نے خفیہ اطلاع پر کچی آبادی میں کارروائی کرتے ہوئے کار لفٹنگ کی متعدد وارداتوں میں ملوث  مطلوب ملزم کو گرفتار کرلیا، ملزم محمد علی سے سرکاری کار سمیت 5 گاڑیاں برآمد ہوئی ہے۔

    ایس ایس پی ویسٹ طارق الٰہی مستوئی کے مطابق ملزم سے 9 ایم ایم پستول بھی برآمد ہوئی ہے، تمام گاڑیاں کراچی کے مختلف علاقوں سے چرائی گئی تھیں، ملزم نے عزیز بھٹی تھانے کی حدود سے سرکاری کار چوری کی تھی۔

    طارق الٰہی کا کہنا ہے کہ گاڑی سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کو الاٹ تھی، دوسری گاڑی عزیز آباد تیسری گلبرک سے چوری کی گئی تھی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ چوتھی بلال کالونی اور پانچویں جوہرآباد سے چوری کی گئی تھی، ملزم سے 4 گاڑیوں کے ٹیپ اور ٹائر بھی برآمد ہوا، ملزم ماسٹر چابی کے ذریعے کاریں چوری کرتا تھا۔

    ایس ایس پی ویسٹ طارق مستوئی نے مزید کہا کہ گرفتار ملزم کچھ گاڑیوں کا سامان اور کہیں پوری گاڑی بیچ دیتا تھا، ملزم سے مزید پوچھ گچھ کا عمل جاری ہے۔

  • ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے 7 اہم ہدایات جاری کر دیں

    ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے 7 اہم ہدایات جاری کر دیں

    کراچی (27 اگست 2025):کراچی شہر میں حادثات کی روک تھام ٹریفک کی روانی اور دیگر اہم معاملات پر ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ نے تمام متعلقہ افسران کو 7 اہم احکامات جاری کیے ہیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک کے احکامات میں سب سے پہلے بتایا گیا ہے کہ بھیک مانگنے پر مکمل پابندی عائد ہے، جس میں کسی قسم کی نرمی یا رعایت برداشت نہیں کی جائے گی، لہٰذا چوراہوں اور سگنلز پر بھیک مانگنے والوں کو فوری گرفتار کر کے مقامی پولیس کے حوالے کیا جائے اور تفصیلات ریڈر برانچ کے ساتھ شیئر کی جائیں۔

    ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ
    ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ

    پیر محمد شاہ نے کہا جو اسکول مرکزی شاہراہوں پر ہوں اور ٹریفک میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہوں، وہاں متعلقہ افسران صبح اور چھٹی کے وقت خود موجود رہیں، اسکولوں کے باہر ٹریفک کو قابو میں رکھیں اور طلبہ کو لینے آنے والی گاڑیاں باقاعدہ قطار میں منظم طریقے سے کھڑی کروائیں۔

    تمام چوراہوں کو مکمل طور پر خالی رکھنے اور چوراہے سے 50 میٹر فاصلے تک ناجائز تجاوزات یا پارکنگ کی اجازت نہ دینے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔

    مزید کہا گیا ہے کہ کسی صورت بسوں کی چھت پر مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت نہ دی جائے، تمام رکشے اورچنگ چی اپنی نمبر پلیٹیں واضح طور پر نصب کروانے کے اقدامات کریں، اور کسی بھی صورت نابالغ ڈرائیونگ کی اجازت نہ دی جائے۔

    ملت ٹاؤن میں ڈمپر کی ٹکر سے ڈھائی سالہ عون محمد جاں بحق

    پیر محمد شاہ نے ایک اہم حکم یہ بھی دیا ہے کہ کسی بھی فیکٹری، ادارے یا دفتر کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں کا معائنہ کریں، نمبر پلیٹس، ہیڈ لائٹس، بیک لائٹس اور انڈیکیٹرز، سائیڈ مررز اور چین درست حالت میں ہوں، سوار کے پاس اصل ڈرائیونگ لائسنس اور ہیلمٹ بھی ہو، بہ صورت دیگر جب تک مالکان شرائط پوری نہ کر لیں موٹر سائیکلیں باؤنڈ کر دی جائیں۔

    پیر محمد شاہ نے کہا کہ اہلکار کی وردی صاف ستھری اور شان دار نظر آنی چاہیے، ان ہدایات کی کسی بھی خلاف ورزی کو سنجیدگی سے لیا جائے گا اور غفلت برتنے پر سخت انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • کراچی : تیز رفتار ٹرک کی موٹر سائیکل سوار کو کچلنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : تیز رفتار ٹرک کی موٹر سائیکل سوار کو کچلنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی : تیز رفتار ٹرک کی موٹر سائیکل سوار اور رکشہ کو کچلنے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو سامنے آگئی، حادثے کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار موقع پر جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی روڈ پر ایک ہی گھنٹے میں دو ٹریفک حادثات پیش آئے، جن میں خاتون سمیت دو افراد جاں بحق اور ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔

    پہلا حادثہ نادرا میگا سینٹر کے قریب پیش آیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی، جس میں ڈرائیور کو ٹرک تیز رفتاری سے چلاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک تیز رفتار ٹرک مصروف ترین شاہراہ پر بے قابو ہوکر آیا، موٹر سائیکل سوار کو کچل دیا اور رکشے سے جا ٹکرایا، سڑک پر ٹریفک کے باوجود رفتار ٹرک کی رفتار انتہائی تیز تھی۔

    حادثے کے نتیجے میں موٹر سائیکل سوار، جو سیکیورٹی گارڈ بتایا جاتا ہے، موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ رکشے میں بیٹھی خاتون زخمی ہوگئیں۔

    دوسرا حادثہ قیوم آباد کے قریب پیش آیا جہاں بس کی ٹکر سے ایک راہگیر خاتون جاں بحق ہوگئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں واقعات میں ملوث ٹرک اور بس ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔

  • کراچی میں ریلوے ٹریک سے بولٹ نکالنے کی ویڈیو وائرل

    کراچی میں ریلوے ٹریک سے بولٹ نکالنے کی ویڈیو وائرل

    کراچی میں ریلوے ٹریک سے بولٹ نکالنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی وائر لیس گیٹ پھاٹک کے قریب بچے کی ریلوے ٹریک سے بولٹ نکالنے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    ڈی ایس ریلوے کراچی محمود الرحمان کے بروقت ایکشن پر بچے سے بولٹ خریدنے والے کباڑیے کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ریلوے پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے بچے صفیر عباس سے پوچھ گچھ کی۔

    بچے کی نشاندہی پر ریلوے میٹریل خریدنے والے کباڑی محمد حسنین کو گرفتار کرلیا گیا، کباڑی کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔

    ویڈیو بنانے والے شہری کے مطابق واقعہ دو سے تین ماہ پرانا ہے۔

    ڈی ایس ریلوے کراچی نے ٹریک پر گشت مزید بڑھانے اور مینٹیننس، رپورٹنگ کا عمل مزید موثر اور سخت بنانے کی ہدایت جاری کردیں۔

  • کراچی: فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی: فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی(24 اگست 2025): وزیر بلدیات سندھ عید غنی کے بھائی فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سعید غنی کے بھائی اور کراچی کے چیئرمین چنیسر ٹاؤن فرحان غنی کو سرکاری ملازم پر تشدد کے کیس میں حراست میں لیا گیا تھا۔

    فرحان غنی کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت فیروز آباد تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا پولیس حکام کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ فرحان غنی پر ایک ادارے کے اہلکار حافظ سہیل پر تشدد کا الزام ہے، مقدمے میں انسداد دہشت گردی، اقدام قتل اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

    تاہم اب فرحان غنی کی موجودگی میں سرکاری اہلکار پر تشدد کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فرحان غنی کیساتھ موجود شخص نے شلوار قمیض پہنے اہلکار کو گلے سے دبوچا ہوا ہے۔

    فرحان غنی کے ساتھ آنے والے افراد نے سرکاری اہلکار پر تشدد کیا لیکن فرحان غنی نے مارپیٹ کرنے والے ساتھیوں کو روکا تک نہیں، فوٹیج میں اہلکار پر بری طرح سے تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پس منظر

    وزیر بلدیاتی سندھ کے بھائی کو پولیس نے تشدد کے الزام میں ساتھیوں سمیت گرفتار کر کے مقدمہ درج کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کے خلاف فیروز آباد تھانے میں سرکاری اہلکار پر تشدد کا مقدمہ دہشتگردی دفعات کے تحت درج ہے۔

    پولیس کے مطابق سرکاری اہلکار کی جانب سے درخواست جمع کروائے جانے کے بعد کارروائی کی گئی۔ ایف آئی آر میں اقدام قتل، جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر دفعات شامل ہیں۔

    ایف آئی آر میں فرحان غنی کے علاوہ قمر الدین، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان نامزد ہیں۔ مدعہ مقدمہ سرکاری اہلکار حافظ سہیل نے بتایا کہ میں سرکاری ملازمت کرتا ہوں، 22 اگست کو سروس روڈ شارع فیصل پر ڈیوٹی تھی، زمین میں فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے کام کی نگرانی کرنا تھی، کام کے دوران 3 گاڑیوں پر 20 سے 25 افراد پہنچے۔

    حافظ سہیل کے مطابق تشدد کرنے والوں کے نام فرحان غنی، قمر الدین، شکیل، سکندر اور روحان معلوم ہوئے ہیں، تشدد کرنے والے دیگر افراد کو سامنے آنے پر شناخت کر سکتا ہوں، گاڑیاں رکی تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے بلایا اور کہا صاحب پوچھ رہے ہیں کس کی اجازت سے زمین کھود رہے ہو؟ میں نے تعارف کروایا اور کہا کہ سرکاری اداروں کی این او سی سے کام ہو رہا ہے، ان لوگوں نے مجھ سے بدتمیزی شروع کر دی اور کہا کام بند کر دو۔ انہوں نے گالم گلوچ کرتے ہوئے مارپیٹ شروع کر دی، میں اس دوران ان کو مسلسل اپنا تعارف کرواتا رہا لیکن انہوں نے کہا صاحب کے کہنے پر کام بند کیوں نہیں کیا، مجھے مارتے رہے۔‘

    مدعی مقدمہ کا کہنا تھا کہ 4 سے 5 مسلح افراد نے جان سے مارنے کی نیت سے مجھ پر اسلحہ تان لیا، گالم گلوچ کر کے مارپیٹ کرتے رہے، اسی دوران ان میں سے کسی نے کہا 15 بلاؤ اور ان کے حوالے کرو، پھر مجھے زبردستی گھسیٹتے ہوئے پیٹرول پمپ کے کمرے میں بند کر دیا۔

    ’کمرے میں بھی مجھے مار پیٹ کرتے رہے، پولیس وہاں پہنچی اور مجھے چھڑوا کر وہاں سے تھانے لے آئی، یہ لوگ وہاں کام کرنے والے مزدوروں کا سارا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ پولیس مجھے تھانے لے کر پہنچی تو یہ بھی پیچھے سے تھانے آگئے۔ ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر کو میرے خلاف کارروائی کیلیے دھمکاتے رہے، ان کے جانے کے بعد میں تھانے سے نکل کر دفتر پہنچا اور پھر گھر آیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔‘

  • سعید غنی کا بھائی فرحان غنی ساتھیوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج

    سعید غنی کا بھائی فرحان غنی ساتھیوں سمیت گرفتار، مقدمہ درج

    کراچی : پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیر سعید غنی کے بھائی فرحان غنی کو پولیس نے تشدد کے الزام میں ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فرحان غنی اور ان کے ساتھیوں کو سرکاری اہلکار پر تشدد کے بعد باقاعدہ حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    پولیس ذرائع کے مطابق فرحان غنی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف فیروز آباد تھانے میں سرکاری اہلکار پر تشدد کا  مقدمہ دہشتگردی دفعات کے تحت درج کر لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق سرکاری اہلکار کی جانب سے درخواست جمع کرائے جانے کے بعد کارروائی کی گئی، مقدمے کے اندراج کیلیے مزید تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر میں اقدام قتل ،جان سے مارنے کی دھمکی اور دیگر دفعات شامل ہیں، مقدمہ کے متن میں فرحان غنی کے علاوہ قمر الدین، شکیل چانڈیو، سکندر اور روحان کے نام بھی شامل ہیں۔

    مقدمہ سرکاری اہلکارحافظ سہیل کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں مدعی کا کہنا ہے کہ میں سرکاری ملازمت کرتاہوں،22 اگست کو سروس روڈ شارع فیصل پر ڈیوٹی تھی۔،

    ایف آئی آر متن کے مطابق مدعی نے بتایا کہ زمین میں فائبر آپٹک کیبل بچھانے کے کام کی نگرانی کرنا تھی، کام کے دوران 3 گاڑیوں پر20سے 25افراد پہنچے۔

    تشدد کرنے والوں کے نام فرحان غنی، قمرالدین، شکیل، سکندر، روحان معلوم ہوئے ہیں، تشدد کرنے والے دیگر افراد کو سامنے آنے پر شناخت کرسکتا ہوں۔

    مدعی کے مطابق گاڑیاں رکی تو ان میں سے ایک شخص نے مجھے بلایا اور کہا صاحب پوچھ رہے ہیں کس کی اجازت سے زمین کھود رہے ہو۔

    میں نے تعارف کروایا اور کہا کہ سرکاری اداروں کی این او سی سے کام ہورہا ہے، ان لوگوں نے مجھ سے بدتمیزی شروع کردی اور کہا کام بند کردو۔

    مدعی نے بتایا کہ انہوں نے گالم گلوچ کرتے ہوئے مارپیٹ شروع کردی، میں اس دوران ان کو مسلسل اپنا تعارف کرواتا رہا، انہوں نے کہا صاحب کے کہنے پر کام بند کیوں نہیں کیا مجھے مارتے رہے۔

    4سے 5 مسلح افراد نے جان سے مارنے کی نیت سے مجھ پر اسلحہ تان لیا،
    گالم گلوچ کرکے مجھ سے مارپیٹ کرتے رہے۔

    اسی دوران ان میں سے کسی نے کہا 15 بلاؤ اور ان کے حوالے کرو، پھر مجھے زبردستی گھسیٹتے ہوئے پیٹرول پمپ کے کمرے میں بند کردیا۔

    کمرے میں بھی مجھے مار پیٹ کرتے رہے، پولیس وہاں پہنچی اور مجھے چھڑوا کر وہاں سے تھانے لے آئی، یہ لوگ وہاں کام کرنے والے مزدوروں کا سارا سامان بھی اپنے ساتھ لے گئے۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق مدعی مقدمہ حافظ سہیل نے بتایا کہ پولیس مجھے تھانے لے کر پہنچی تو یہ بھی پیچھے سے تھانے آگئے۔

    ڈیوٹی پر موجود پولیس افسر کو میرے خلاف کارروائی کے لیے دھمکاتے رہے، ان کے جانے کے بعد میں تھانے سے نکل کر دفتر پہنچا اور پھر گھر آیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔