Author: نذیر شاہ

  • کراچی پولیس کا ملزمان سے انوکھا اظہارِ محبت

    کراچی پولیس کا ملزمان سے انوکھا اظہارِ محبت

    کراچی: پولیس کی جانب سے استعمال کی جانے والی اصطلاح ’چھترول‘ سے کون واقف نہیں‘ لیکن شہرِ قائد کے ایک ایس ایچ او نے تو تشدد کے لیے استعمال ہونے والے ’چھتر‘ نامی اس ہتھیار پر ملزمان کے لیے محبت بھرے الفاظ تحریر کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے تھانے جمشید کوارٹرز کے ایس ایچ او کے پاس ایک ایسا چھتر ہے جس پر ’ آئی لو کرمنلز ‘ کے الفاظ تحریر کیے گئے ہیں‘ ملزمان پر تشدد پر پابندی ہونے کے باوجود پاکستان بالخصوص کراچی کی پولیس آج بھی یہ روایتی ہتھکنڈے استعمال کرتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او جمشید کواٹر نے 16 انچ کا چھتر بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کی تصویر کے نیچے رکھ ہوا ہے ‘ جس سے تفتیش کے لیے لائے گئے ملزمان کی تواضع کی جاتی ہے۔تصویر کے نیچے چھتر کے ساتھ 20 انچ کا ٹیپ سے لپٹا ہوا ڈنڈا بھی موجود ہے جو کہ ملزمان کی مزاج پرسی کے کام آتا ہے۔

    خیال رہے کہ ماضی میں بھی کراچی کی پولیس چھترول اور تھرڈ ڈگری میں بدنام رہی ہے اور ذرائع کا کہنا ہے کہ آج اس اکیسویں صدی میں اب بھی مختلف تھانوں میں چھتر کا دل کھول کر استعمال کیا جاتا ہے‘ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ماضی میں چھتر نامی اس ہتھیار پر ’420‘ اور ’ آجا موہے بالما ‘ تیرا انتظار ہے ‘ جیسے الفاظ لکھےجاتے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں


    پولیس تشدد سےنجی گیسٹ ہاؤس کاملازم جاں بحق

    یاد رہے کہ ماضی میں پولیس کے بہیمانہ تشدد کے سبب ملزمان کی ہلاکت کے واقعات بھی پیش آتے رہے ہیں‘ سنہ 2016 میں پولیس پر جوہر ٹاؤن میں واقع  ایک ہوٹل کے مالک نے الزام عاید کیا تھا کہ تفتیش کی غرض سے آئے پولیس اہلکاروں نے ویٹر کو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیا جس کے سبب اس کی موت واقع ہوئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کراچی میں‌ ہونے والی ڈکیتیوں میں منظم افغان گروہ ملوث ہیں: ایس پی صدر

    کراچی میں‌ ہونے والی ڈکیتیوں میں منظم افغان گروہ ملوث ہیں: ایس پی صدر

    کراچی: ایس پی صدر توقیر نعیم نے کہا ہے کہ شہر میں افغانستان کے منظم گروہ کی جانب سے کارروائیاں کی جاتی ہیں، درخشاں پولیس کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا ڈاکو افغانستان کے ڈکیت گروہ کا سرغنہ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق آج شہر قائد کے علاقے ناظم آباد 4 نمبر پر پولیس مقابلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک ڈاکو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کر لیا گیا، بعد ازاں گرفتار ملزمان نے یہ انکشاف کیا۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایس پی صدر توقیر نعیم نے کہا کہ ڈکیت گروہ بنگلے لوٹنے کی سو سے زائد وارداتوں میں ملوث ہے، ملزمان وائٹ کرولا میں کراچی کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے تھے، گرفتار ملزمان کا گروہ 10 سے 15 افراد پر مشتمل ہے۔

    کراچی : ناظم آباد میں پولیس مقابلہ‘ ایک ڈاکو ہلاک‘ 2 گرفتار

    انہوں نے کہا کہ ڈکیت گروہ کسی بھی گھر میں کارروائی سے قبل مکمل ریکی کرتا تھا، دو ماہ قبل ملزمان نے ڈیفنس تھانے کی حدود میں لوٹ مار کی، واردات کے بعد ملزمان واپس افغانستان فرار ہوجاتے تھے، گروہ چار روز قبل ہی کراچی آیا تھا، انہوں نے گلبرگ بفرزون میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کی واردات کی۔

    ایس پی صدر نے کہا کہ ملزمان نے جمشید روڈ کے علاقے سے ایک کروڑ، زمزمہ سے تیس لاکھ جبکہ ڈیفنس میں بنگلے سے دو کروڑ سے زائد رقم اور نقدی لوٹ کر فرار ہوئے، ملزمان جیسے ہی درخشاں پہنچے پولیس کو اطلاع مل گئی تھی۔

    کراچی میں پولیس کارروائی 5 خطرناک ملزمان گرفتار

    ان کا کہنا تھا کہ ملزمان جہانگیر آباد،پٹیل پاڑہ سے ہوتے ہوئے ناظم آباد پہنچے، پولیس جب موقع پر پہنچی تو ملزمان لوٹ مار کر کے نکل رہے تھے، پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں ایک ملزم مارا گیا جبکہ دو گرفتار ہوگئے، مقابلے کے دوران چار ملزمان موقع پر فرار ہونے میں کامیاب بھی ہوئے۔

    ایس پی صدر توقیر نعیم کا مزید کہنا تھا کہ پولیس گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش کر رہی ہے جبکہ دیگر فرار ملزمان کی گرفتار کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی: شارع فیصل پرفائرنگ کرتے ہوئےشہری کا پولیس کوچیلنج

    کراچی: شارع فیصل پرفائرنگ کرتے ہوئےشہری کا پولیس کوچیلنج

    کراچی: شہر قائد میں شارع فیصل پر نوجوان کھلےعام اسلحے کی نمائش اور فائرنگ کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج کرتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ رات شارع فیصل پرنوجوان نے کھلےعام فائرنگ کی اور ویڈیو سوشل میڈیا پراپ لوڈ کردی۔

    ویڈیو میں نوجوان ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چیلنج کرتا ریا اور اس دوران اس نے اپنا نام عدنان پاشا بتایا۔

    ذرائع کے مطابق کھلےعام بد معاشی کرنے والا شخص رینٹ اے کارکا کام کرتا ہے،ملزم اسپورٹس کاروں کا شوقین بھی ہے۔

    وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اےآروائی نیوزپر نوجوان کی ہوائی فائرنگ کرنے کی خبر نشر ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ایسٹ کو فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔

    سہیل انور سیال نے حکم دیا کہ ملزم کو فوری گرفتار کرکے اس کے خلاف تحقیقات کی رپورٹ بھی ارسال کی جائے۔

    دوسری جانب آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران کو شہری کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پی ایس ایل کےلیے عالمی معیارات کے مطابق سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے : آئی جی سندھ

    پی ایس ایل کےلیے عالمی معیارات کے مطابق سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے : آئی جی سندھ

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کے زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں شہرِ قائد میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ میچز کی سیکیورٹی سے ملحقہ امور کا جائزہ لیا گیا اورعالمی معیار کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے احکامات صادر کیے گئے۔

    تفصیلا ت کےمطابق سنٹرل پولیس آفس میں آئی جی سندھ کے زیرِ صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں پی سی بی کے سیکیورٹی انچار چ کرنل ( ر) اعظم خان خصوصی طور پر موجود تھے‘ اس موقع پر آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ انتہائی مربوط اور ٹھوس اقدامات پر مبنی سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ایک بڑا اجلاس تھا اور اس موقع پر سندھ پولیس سے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق احمد مہر‘ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ڈاکٹر ثناء اللہ عباسی‘ ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ ڈاکٹرولی اللہ دل‘ ڈی آئی جی ایڈمن کراچی‘ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی‘ زونل ڈی آئی جیزکراچی‘ ڈی آئی جی اسپیشل برانچ‘ ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرز‘ ایس ایس پی سیکیورٹی اسپیشل برانچ‘ ایس ایس پیز ساؤتھ اورایسٹ اے آئی جی آپریشنز سندھ‘ اے آئی جی ایڈمن سی پی او ایس ایس پیز زون وضلع ایسٹ ٹریفک‘ ایس ایس پیز ٹریفک ساؤتھ وسینٹرل‘ ایس پی گلشن اقبال‘ ایس پی ٹریفک ملیر شریک تھے ۔

    پی ایس ایل تھرڈ ایڈیشن، کراچی میں فائنل کی تیاریاں

    دوسری جانب اس اجلاس میں ڈائریکٹر آئی ٹی کے علاوہ ڈی جی پاکستان رینجرز کے نمائندے بریگیڈیئر شاہد‘کرنل ضیاء‘ ڈی جی اے ایس ایف کراچی ایئرپورٹ کے نمائندے میجرطارق‘ جوائنٹ ڈی جی آئی بی سندھ عبدالوہاب‘ آئی ایس آئی ‘ ایم آئی‘ سول ایوی ایشن فائیو کور کے نمائندگان‘ ایم ڈی کراچی الیکٹرک‘ ڈی جی پروٹوکول اور جی ایم نیشنل اسٹیڈیم بھی موجود تھے۔

    آج ہونے والے اس اجلاس میں رواں ماہ فروری میں شروع ہونے والے پی ایس ایل کے کراچی میں منعقد ہونے والے میچز کی مربوط اور فول پروف سیکیورٹی کے حوالے سے تمام ممکنہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے اس موقع پر احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی ٹھوس اور مربوط حکمت عملی پر مشتمل سیکیورٹی پلان تیار کیا جائے اور اس سلسلے میں سیکیورٹی کے بین الاقوامی معیارات کو فوکس کیا جائے

    یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بور ڈ کی جانب سے جاری کردہ پی ایس ایل شیڈول کے مطابق اتوار 25 مارچ کو اس تاریخ ساز ایونٹ کا فائنل کراچی میں ہو گا ‘ تاہم فائنل کے ٹائم کا تعین ابھی باقی ہے۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی ) نے گزشتہ مہینے وزیراعلیٰ سندھ کو خط ارسال کیا تھا جس میں کہا گیا ہے کہ ’پی ایس ایل کا فائنل 25 مارچ کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا، اس ضمن میں فروری کے دوسرے ہفتے میں فل ڈریس ریہرسل بھی کی جائے گی‘۔’آئی سی سی سمیت دیگر ادارے فل ڈریس ریہرسل کا مشاہد کریں گے جس کے بعد انٹرنیشنل کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلنے کی سفارش کی جائے گی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • فلم سے متاثر ماموں بھانجے‘ اے ٹی ایم لوٹنے کی کوشش میں ناکام

    فلم سے متاثر ماموں بھانجے‘ اے ٹی ایم لوٹنے کی کوشش میں ناکام

    کراچی: فلم سے متاثر ہوکر بینک میں نصب اے ٹیم ایم مشین کو لوٹنے کی کوشش کرنے والے ملزمان کو پولیس نے حراست میں لے لیا ‘ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور مشین کاٹنے کے لیے ضروری سامان بھی تحویل میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے عزیز آباد میں دو ملزمان نے فلم سے متاثر ہوکر اے ٹی ایم مشین لوٹنے کی کوشش کی ‘ تاہم مددگار 15 پر موصول ہونے والی اطلاع پر بروقت کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ان کی کوشش ناکام بنادی۔

    پولیس کے مطابق انہیں ہیلپ لائن پر اطلاع ملی کہ نجی بنک کی اے ٹی ایم مشین میں د و ڈاکو موجود ہیں‘ عزیز آباد تھانے کی پولیس نے اطلاع پر چار منٹ میں ردعمل دیتے ہوئے چھاپہ مار کارروائی اور ایک ملزم کو حراست میں لے لیا۔ملزمان کے نام نثار شیخ اور شہباز ہیں اور یہ دونوں آپس میں ماموں بھانجے کا رشتہ رکھتے ہیں۔

    پولیس کے مطابق ایک ملزم جس کا نام شہباز بتایا گیا ہے وہ مرکزی ملزم کا بھانجا تھا اور اے ٹی ایم کے باہر نظر رکھنے کی ذمہ داری انجام دے رہا تھا جبکہ اس کا ماموں نثار شیخ اے ٹی ایم کے اندر نقب زنی میں مشغول تھا‘ پولیس کی نفر ی کو آتا دیکھ کر شہباز موقع سے بھاگ کھڑا ہوا جبکہ نثار شیخ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

    پنجاب پولیس اے ٹی ایم فراڈ میں ملوث نکلی

    پولیس نے اس کی تحویل سے اسلحہ‘ گیس سلنڈر اور اے ٹی ایم مشین کو کاٹنے کے لیے ضروری سازو سامان اور ٖڈکیتی کی کامیابی کی صورت میں رقم رکھنے کے لیے بیگ اپنے قبضےمیں لیا ہے۔

    ملزم نثار شیخ نے اپنے ابتدائی بیان میں اعتراف کیا ہے کہ اے ٹی ایم مشین لوٹنے کے لیے جیسے ہی وہ بوتھ کے اندر داخل ہوا اس نے کیمرے سے اپنا منہ چھپا لیا اور پھر اندر نصب کیمروں کا رخ بھی تبدیل کردیا۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اے ٹی ایم مشین لوٹنے کی ترکیب ایک فلم دیکھ کر اس کے ذہن میں آئی تھی ‘ تاہم پولیس نے یہ نہیں بتایا کہ کون سی فلم دیکھ کر ملزمان نے اے ٹی ایم مشین لوٹنے کا طریقہ سیکھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کراچی : گینگ وارکے چارخطرناک ٹارگٹ کلرزگرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : گینگ وارکے چارخطرناک ٹارگٹ کلرزگرفتار، اسلحہ برآمد

    کراچی : ایس آئی یو نے سعیدآباد میں کامیاب کارروائی کرکے چار ٹارگٹ کلرز گرفتار کرلیے، ملزمان کا تعلق گینگ وار بابا لاڈلہ گروپ سے ہے، ملزمان قتل کے علاوہ منشیات فروشی میں بھی ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے سعید آباد سے چار خطرناک ملزمان کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کرلیا، ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو نے صحافیوں کو بتایا کہ ملزمان مہلک نشہ کرسٹل اور ہیروئن کے کاروبار میں بھی ملوث ہیں۔

    ملزمان میں فرحان عرف کلاشنکوف، سجاد عرف بھرم، عدیل اور شہروز شامل ہیں، گینگ وار ملزمان قتل، رہزنی اور جرائم کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو کے مطابق گرفتار ہونے والے گینگ وار بابا لاڈلا گروپ کے ٹارگٹ کلرز نے اہم انکشافات کیے ہیں، دوران تفتیش ملزمان نے دو افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔

    ملزمان نے45 ہزار روپے کے تنازعہ پر اپنے ساتھی کو اور مخبری کے شبے میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کےایک اہلکار کی جان لی۔

    ملزم شہروز نے قانون نافذ کرنے والے ادارے کے مخبر کو گلشن مزدور میں قتل کیا، فقیر کالونی میں رقم کے تنازعے پر اپنے ساتھیوں کے ہمراہ اپنے ہی ساتھی کو قتل کیا، ملزمان نے مجرمانہ کارروائیوں کے لیے شہریوں سے دو125 موٹرسائیکلیں چھینی تھی۔

    ایس ایس پی طارق دھاریجو نے مزید بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے 4 ٹی ٹی پستول اور دونوں مسروقہ موٹرسائیکلیں برآمد کی گئی ہیں، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

    اس موقع پر ملزم نے بتایا کہ مخبر روزانہ ہمارے گھروں پر چھاپے پڑوارہا تھا، اسی کی مخبری پر ہم گرفتار بھی ہوئے اس لیے اسے قتل کردیا۔

    ملزم شہروز نے بتایا کہ حب سے کرسٹل ( منشیات) لاکرعنایت اللہ کو دیتا تھا جسے وہ کراچی میں فروخت کردیتا تھا، منشیات کے45ہزار روپے ا س پر بقایا تھے، نہ دینے پرعنایت اللہ کو قتل کیا۔

  • راؤانوار کو مقررہ وقت کے اندرعدالت میں پیش کریں گے، ثناء اللہ عباسی

    راؤانوار کو مقررہ وقت کے اندرعدالت میں پیش کریں گے، ثناء اللہ عباسی

    کراچی : ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے کہا ہے کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ راؤانوار کو مقررہ وقت میں گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کردیں، سپریم کورٹ کے تمام احکامات کو ہمیشہ پورا کیا گیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، ثناءاللہ عباسی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ہم نے آج راؤ انوار اور انتظار قتل کیس سے متعلق سی ٹی ڈی کا اہم اجلاس منعقد کیا تھا۔

    اجلاس میں حساس اداروں سمیت دیگر سے باہمی تعلقات مزید بہتر کرنے کیلئے بات ہوئی ہے، کسی بھی ایک کیس سے دیگر اداروں سے معاملات خراب نہیں ہونے چاہئے، ہماری پوری کوشش ہے کہ سپریم کورٹ کے ہر اقدام اور فیصلے کو پورا کیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج تک سپریم کورٹ کا کوئی ایسا حکم نہیں ہے جسے پورا نہ کیا گیا ہو، اجلاس پر بہت سے دیگر التواء میں موجود کیسز پر بھی بات ہوئی۔

    ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے کہا کہ قیاس آرائیوں پر میں فی الحال کچھ نہیں کہہ سکتا، انتظار قتل کیس میرٹ پر حل ہوگا، آئی او اور ایس پی کو حکم دیا ہے کہ انتظار کیس کی تفتیش بالکل میرٹ پر کی جائے، تفتیش کا کسی بھی کیس میں اہم کردار ہوتا ہے، جے آئی ٹی ہو نہ ہو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    ایک سوال کے جواب میں ثناءاللہ عباسی کا کہنا تھا کہ راؤ انوار کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کریں گے۔

  • راؤ انوار معطل، نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا

    راؤ انوار معطل، نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا

    کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی معطلی کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب اللہ اور دیگر بے گناہ افراد کو جعلی پولیس مقابلے میں نشانہ بنانے والے رائو انوار کو صوبائی حکومت نے معطل کر دیا ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر کے ساتھ حکومت نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر ملک الطاف کو بھی معطل کر دیا ہے۔

    یاد رہے کہ سندھ پولیس کی جانب سے راؤ انوار کو گرفتار کرنے کی تمام تر کوششیں بے سود ہوئی ہیں، جب کہ سپریم کورٹ کی مہلت ختم ہونے میں ایک دن کا وقت رہ گیا ہے۔

    راؤ انوار کی گرفتاری ،سپریم کورٹ کی مہلت ختم ہونے میں 1 دن باقی

     آئی جی سندھ نے راؤ انوار کی گرفتاری میں مدد کیلئے ڈی جی آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی چیف کے نام خط لکھا ہے، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے ملزم راؤ انوار ملک سے فرار ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ تکنیکی اور انٹیلی جنس بنیادوں پر سندھ پولیس کی مدد کی جائے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے نقیب اللہ محسود کی جعلی مقابلے میں ہلاکت کے الزام میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 3 دن میں گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل نقیب اللہ محسود قتل کیس میں‌ پولیس نے ابتدائی رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کی تھی، انکوائری کمیٹی نے ایس ایس پی راؤانوار کو جعلی مقابلےمیں ملوث قرار دیا تھا۔

    اب سندھ حکومت نے اعلامیے جاری کیا ہے، جس کے مطابق حکومت سندھ نے رائو انوار اور ملک الطاف دونوں کو معطل کر دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے ، راوٴ انوار کا مطالبہ

    حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے ، راوٴ انوار کا مطالبہ

    کراچی : معطل ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار نے ساتھی پولیس افسران پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ میں اور میرے ساتھی بے گناہ ہیں، کچھ افسران مجھ سے ذاتی بغض رکھتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نقیب قتل کیس میں روپوش ایس ایس پی راؤانوار کمیٹی کے سامنے تو پیش نہ ہوئے مگر میڈیا پر بیانات دینے کا سلسلہ جاری ہے ، راوٴ انوار معطل ایس ایس پی ملیر راوٴ انوار نے ساتھی پولیس افسران پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حساس اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی جائے ، کچھ افسران مجھ سے ذاتی بغض رکھتے ہیں۔

    راؤ انوار کا کہنا تھا کہ نقیب کیس میں گھروالوں کو پولیس افسران گمراہ کررہے ہیں، میرےخلاف بیان دینے والے افسران کے ہاتھ صاف نہیں۔

    ثنااللہ عباسی پر تنقید کرتے ہوئے معطل ایس ایس پی ملیر نے کہا کہ ثنااللہ عباسی نے آج تک کتنے کامیاب آپریشن کئے؟ میرے پاس ان کے خلاف ٹھوس شواہدموجودہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ میں اور میرے ساتھی بے گناہ ہیں ، فرار نہیں ہورہا،اہلخانہ سے ملاقات کیلئے جاناکوئی جرم نہیں، جلد عدالتوں میں پیش ہوں گا۔

    اس سے قبل بھی سابق ایس ایس پی ملیر راؤانوار نے دبئی فرار کی کوشش کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں کہیں بھی فرار ہونے کی کوشش نہیں کر رہا، مجھ سےمتعلق غلط خبریں چلائی جارہی ہیں۔


    مزید پڑھیں : میں کراچی میں ہوں ، نہ کسی سے ڈر کر بھاگا ہوں نہ بھاگوں گا، راؤ انوار


    راؤانوار کا کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہےمیں کراچی میں ہی ہوں، نہ کسی سے ڈر کر بھاگا ہوں نہ بھاگوں گا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شروع ہوئے تھے، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی۔

    اعلیٰ سطح پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم نے راؤ انوار کو عہدے سے برطرف کرنے اور نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی، جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس میں آج شام تک نتیجے پر پہنچ جائیں گے، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

    انتظارقتل کیس میں آج شام تک نتیجے پر پہنچ جائیں گے، سی ٹی ڈی کا دعویٰ

    کراچی : انتظارقتل کیس میں سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ آج شام تک نتیجے پر پہنچ جائیں گے، واقعے کی سی سی ٹی وی کا مکمل مشاہدہ کیا ہے اور تکنیکی بنیادوں، میسرشواہد پر تصدیق بھی کی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی اہلکاروں کی فائرنگ سے انتظار کی ہلاکت میں زمہ دار کون تھا، گولیاں کس نے چلائی، اور کون تھے وہ جو ڈیوٹی پر بھی نہیں تھے لیکن فارنزک نے ملنے والے خول ان کے ہتھیاروں سے میچ کردیے، سی ٹی ڈی کی تحقیقات اصل حقائق سامنے لے آئی۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فائرنگ کا واقعہ پولیس کی غفلت سے کے باعث پیش آیا اور غلطی سو فیصد اہلکاروں کی ہے، وقوعے سے ملنے والی تمام گولیاں تحویل میں لئے گئے دو ہتھیاروں سے سو فیصد میچک کر گئی ہیں۔

    عامر فاروقی کے مطابق بارہ گولیاں بلال کے اسلحے سے 6 گولیاں دانیال کے پستول سے چلیں جبکہ بلال اور دانیال کا ناکے پر کوئی کام نہیں تھا اور ان کی موجودگی ہی غلط تھی تو فائرنگ کرنے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔


    انتظار قتل کیس: گرفتار پولیس اہلکار سی ٹی ڈی کے حوالے


    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ سے مذید خول نہیں ملے پھر بھی تسلی کے لیے سابق ایس ایس پی اے سی ایل سی مقدس حیدر کے اسلحے کا بھی فارنزک کروارہے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ناکے پر کھڑے کچھ اہلکاروں کو تو وردی میں ہونا چاہیے تھا، سادہ کپڑوں میں ایسا لگا جیسے سارے ڈاکو ہیں اسلیے انتظار گھبرا گیا تھا اور اسے جیسے ہی جانے کا اشارہ کیا اس نے گھبرا کر تیزی سے گاڑی نکالنے کی کوشش کی۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کے مطابق آج شام تک سارے واقعے پر اپنی رپورٹ تیار کرلیں گے، واقعے کی سی سی ٹی وی کا مکمل مشاہدہ کیا ہے اور تکنیکی بنیادوں، میسرشواہد پر تصدیق بھی کی جارہی ہےجکہ کیس کی تفتیش بھی آج شام تک مکمل کرلی جائے گی۔


    مزید پڑھیں : بیٹے کے قتل میں پولیس اہلکار ہی ملوث ہیں، والد انتظار احمد


    گذشتہ روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے انتظار کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹے سے مدیحہ کیانی کا نام نہیں سنا، جس گاڑی سےفائرہواوہ ایس پی مقدس حیدرکی تھی ، جس پستول سےقتل کیاگیاوہ بھی ان ہی کا تھا اور جس شخص نے فائرنگ کی وہ ایس پی مقدس حیدرکاپی آراوتھا۔

    مقتول انتظارکےوالد نے مطالبہ کیا کہ تفتیش میں سب کوشامل کیاجائے، عدالتی تحقیقات کروائیں، مجھےانصاف چاہیے ۔

    یاد رہے کہ وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’انتظار کے والدین کے غم میں برابر شریک ہیں، اعلیٰ پولیس افسران نے یقین دہانی کروائی ہے کہ گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

    وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا تھا کہ انتظارکے والدنے پہلی انکوائری پر عدم اعتماد کا اظہارکیا تھا، انتظارکیس کی دوسری انکوائری کرائی جارہی ہے۔۔ ذمے داروں کو کیفرکردارتک پہنچائیں گے۔

    واضح رہے کہ 14 جنوری 2018 کو ڈیفنس کے علاقے میں انتظار کی کار کو سادہ لباس میں ملبوس افراد نے اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا جب وہ ایک لڑکی کے ہمراہ کہیں جا رہے تھے، واقعے میں کار میں موجود لڑکی محفوظ رہی جس کی شناخت بعد ازاں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی۔

    سی سی ٹی وی فوٹیجز سے معلوم ہوا کہ انتظار کی گاڑی کو دو موٹر سائیکل سوار افراد نے نشانہ بنایا جب کہ اے سی ایل کی موبائل بھی ساتھ تھی جس کے بعد اے سی ایل ایس کے اہلکاروں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔