Author: نذیر شاہ

  • نقیب اللہ ہلاکت: راؤ انوار کی گرفتاری کا معاملہ، تفتیشی ٹیم کو مشکلات درپیش

    نقیب اللہ ہلاکت: راؤ انوار کی گرفتاری کا معاملہ، تفتیشی ٹیم کو مشکلات درپیش

    کراچی: آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے نقیب اللہ محسود کی ہلاکت میں ملوث معطل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں تاہم تفتیشی ٹیم کو شدید مشکلات دریپش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا جس میں نقیب اللہ کی جعلی مقابلے میں ہلاکت اور تحقیقات کی پیشرفت پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اے ڈی خواجہ نے راؤ انوار کی پراسرار گمشدگی پر برہمی کا اظہار کیا اور گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں، اجلاس میں دیگر اداروں سے بھی مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق راؤ انوار سمیت تمام ملوث اہلکاروں کا موبائل ڈیٹا حاصل کیا جارہا ہے جس کے بعد اُن کی آخری لوکیشن سے مذکورہ اہلکاروں کو تلاش کرنے کا عمل شروع کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: نقیب اللہ کی ہلاکت ، معطل ایس ایس پی راؤ انوار کی گرفتاری کیلئے چھاپے

    پولیس چیف کی ہدایت پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم معطل ایس ایس پی کی آخری معلومات حاصل کرنے کے بعد ملک کے کسی بھی شہر میں کارروائی کرے گی۔

    تفتیشی ٹیم سر پکڑ کر رہ گئی

    دوسری جانب تفتیشی ٹیم کو راؤ انوار کی تلاش میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ معطل ایس ایس پی ملیر کی لوکیشن ایک ہی وقت میں دو جگہ میں نظر آرہی ہے۔

    تحقیقاتی ذرائع کے مطابق راؤ انوار کے زیراستعمال 2 نمبروں کی لوکیشن ایک ہی وقت میں دو مقامات پر نظر آرہی ہے، جنوری کو خود سے لاپتہ ہونے والے سابق ایس ایس پی ایک ہی وقت میں دو علیحدہ علیحدہ علاقوں (راولپنڈی، جامشورو) میں نظر آئے۔

    ذرائع کے مطابق نقیب اللہ کی ہلاکت میں ملوث پولیس کےمرکزی ملزم موبائل لوکیشن چھپانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کررہے ہیں جس کے باعث اُن کی گرفتاری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: نقیب قتل کیس میں‌ اہم پیش رفت: راؤانوار کے خلاف مقدمہ درج

    گذشتہ روز وجوان نقیب اللہ محسود کے قتل کا مقدمہ ایس ایس پی کے خلاف درج کرلیا گیا، ایف آئی آر مقتول اہل خانہ کی درخواست پر سچل تھانے میں درج کی گئی۔ نقیب اللہ کے والد کی مدعیت میں درج مقدمے میں 365،302،309اور انسداددہشتگردی کی دفعات شامل کی گئیں جبکہ مقدمے میں راؤ انوار اور 8دیگر اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔

    راو انوار کے خلاف تحقیقات ٹیم کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنا اللہ عباسی نے نقیب اللہ کے اغوا کے دوعینی شاہدین کے بیانات بھی ریکارڈ کرلیے۔

    تحقیقاتی ٹیم نقیب اللہ کے گھر علی ٹاون بھی گئی تھی جہاں ٹیم نے مقتول نقیب اللہ کے والد اور رشتے داروں سے ملاقات کی تھی۔

    خیال رہے  راؤانوارکے فرار ہونے کے راستے بند کر دیئے گئے تھے اور وزارت داخلہ نے تحریری احکامات ملنے پرسابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔

    اسے بھی پڑھیں: نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شروع ہوئے تھے، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی۔

    اعلیٰ سطح پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم نے راؤ انوار کو عہدے سے برطرف کرنے اور نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی، جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تعاون نہ کرنے پر راؤانواراور ٹیم کو گرفتار کیا جاسکتا ہے ،  ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر

    تعاون نہ کرنے پر راؤانواراور ٹیم کو گرفتار کیا جاسکتا ہے ، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر

    کراچی : نقیب اللہ کیس کی تفتیش کرنے والے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عابد قائم خانی کا کہنا ہے کہ تعاون نہ کرنے پرراؤانواراورٹیم کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ، راؤانوارپولیس افسرہیں خواہش ہےتفتیش میں پیش ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیرعابد قائم خانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راؤانوارکاانتظارکررہےہیں مگروہ ابھی تک نہیں پہنچے، راؤ انوار سے کسی قسم کا رابطہ بھی نہیں ہوا، راؤانوارکا انتظار کر رہے ہیں، خواہش ہےتفتیش میں پیش ہوں۔

    عابدقائمخانی کا کہنا تھا کہ راؤانوار پیش نہی ہوتے تو رپورٹ افسران کو بھیج دیں گے، دباؤ قبول کیا ہے نہ کریں گے، راؤانوارسمیت تمام افسران پیش ہوں تعاون کریں، کیس میں تعاون نہیں کیاجائے گا تو گرفتاریاں بھی کریں گے۔

    ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر نے مزید کہا کہ تعاون نہ کرنےپرراؤانواراورٹیم کیخلاف قانونی کارروائی کی جاسکتی ہے، راؤانوارپولیس افسرہیں خواہش ہےتفتیش میں پیش ہوں، راؤانوارکے گھر پر پیشی سے متعلق نوٹس لگایا گیا ہے چھاپہ نہیں مارا گیا۔

    واضح رہے 13 جنوری کو ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں خطرناک ملزمان کی گرفتاری کے لیے شاہ لطیف ٹاؤن میں چھاپے کے لیے جانے والی پولیس پارٹی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی تھی جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے 4 دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    نقیب اللہ کی ہلاکت، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو عہدےسےفارغ کردیاگیا


    نقیب اللہ کے حوالے سے ایس ایس پی ملیر راؤ انور نے دعویٰ کیا تھا کہ دہشت گردی کی درجنوں وارداتوں میں ملوث نقیب اللہ کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تھا اور کراچی میں نیٹ ورک چلا رہا تھا جبکہ 2004 سے 2009 تک بیت اللہ محسود کا گن مین رہا جبکہ دہشتگری کی کئی واردتوں سمیت ڈیرہ اسماعیل خان کی جیل توڑنےمیں بھی ملوث تھا۔

    نوجوان کی مبینہ ہلاکت کو سوشل میڈیا پر شور اٹھا اور مظاہرے شروع ہوئے تھے، بلاول بھٹو نے وزیرداخلہ سندھ کو واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا، جس کے بعد ایڈیشنل آئی جی کی سربراہی میں تفتیشی ٹیم نے ایس ایس پی ملیر سے انکوائری کی۔

    اعلیٰ سطح پر بنائی جانے والی تفتیشی ٹیم نے راؤ انوار کو عہدے سے برطرف کرنے اور نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی جس پر عملدرآمد کرتے ہوئے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کرکے قتل کیا ، ٹارگٹ کلر کا اعتراف

    شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کرکے قتل کیا ، ٹارگٹ کلر کا اعتراف

    کراچی : کراچی میں ایس آئی یو کے ہاتھوں گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باو نے لرزہ خیر انکشاف کیا کہ شناختی کارڈدیکھ کر اردو بولنے والوں کواغوا کیا اور تشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کےعلاقے پاک کالونی میں ایس آئی یو کی خفیہ اطلاع پر ٹارگٹڈکارروائی کرتے ہوئے لیاری گینگ وار کا ٹارگٹ کلر نجیب باؤ گرفتار کرلیا جبکہ ملزم سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو نے بتایا کہ گرفتارٹارگٹ کلرنجیب عرف باؤ کا تعلق گینگ وار جاسم گولڈن گروپ کا کارندہ ہے، جاسم گولڈن گروپ عزیربلوچ کی سرپرستی میں کارروائیاں کرتا تھا، گرفتار ٹارگٹ کلر نجیب باؤ نے درجنوں افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    گرفتارٹارگٹ کلر نجیب باو نے انتہائی لرزہ خیر انکشافات کیے ، جس میں ملزم نے بتایا شناختی کارڈ دیکھ کر اردو بولنے والوں کو اغوا کرتے تھے، مغویوں کو پہلے امن کمیٹی کے دفتر پھر عزیربلوچ کے پاس لے جاتے تھے، مغویوں کو تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا جاتا۔

    ملزم نے بتایا کہ کئی مغویوں کو امن کمیٹی کے دفتر میں استاد تاجو کے سامنے قتل کیا، سال دوہزار گیارہ ماڑی پورمیں کوچ سے 7اردو بولنے والوں کو اغوا کیا،مغویوں کوتشدد کے بعد قتل کرکے لاشیں لیاری ندی میں پھینک دیں۔

    ٹارگٹ کلر نے بتایا کہ بابا لاڈلہ،تاج محمد تاجو کے ساتھ کچھی آبادی پر حملہ کیا، جس میں فیصل پٹھان، ملانثار، شیراز کامریڈ،شکیل بادشاہ اور عزیربلوچ کے دیگر لڑکے بھی تھے، لڑائی میں ایم 16، راکٹ لانچر، دستی بم، آوان بم اور کلاشنکوف کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں 6 کچھی افراد کو ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے اور جیسے ہی رینجرز اور پولیس کی نفری پہنچی ہم سب فرار ہوگئے۔

    ٹارگٹ کلرنجیب باؤ کے مطابق علی محمد محلے میں امن کمیٹی کے دفتر کو ٹارچر سیل بنایا ہوا تھا جہاں درجنوں اردو اسپیکرز اور کچھی لڑکوں کو اغواء کر کے وہاں لاتے مغویوں پر بدترین تشدد کے بعد کبھی چھوڑ دیتے کبھی عزیر بلوچ کے حوالے کرتے، ملزم کے مطابق گینگ وار میں ہر کام کا الگ معاوضہ ملتا تھا۔

    ملزم نے مزید بتایا کہ پکٹ ڈیوٹی کرنے کے روزانہ 500 روپے اجرت ملتی تھی، پکٹ ڈیوٹی پر رینجرز یا پولیس کو دیکھتے ہی وائرلیس سیٹ پر اطلاع دیتا، عید کے تین دن جاسم گولڈن کا جواء چلانے کے 400 روپے یومیہ اجرات ملتی۔

    ایس ایس پی ایس آئی یو طارق دھاریجو کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم سے مذید تفتیش جاری ہے ۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی رینج کے 7 ڈی ایس پیز کے خلاف تحقیقات کا حکم

    کراچی رینج کے 7 ڈی ایس پیز کے خلاف تحقیقات کا حکم

    کراچی: آئی جی سندھ نے کراچی رینج کے 7 ڈی ایس پیز کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے ان افسران کے خلاف شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ایڈیشنل آئی جی کراچی کی جانب سے کراچی رینج کے 7 ڈی ایس پیز کے خلاف شکایات موصول ہوئیں جس کے بعد انہوں نے مذکورہ افسران کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ افسران کے خلاف کرپشن سمیت دیگر سنگین جرائم کی شکایات ہیں۔ تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ایسٹ سلطان علی خواجہ کو تحقیقاتی افسر مقرر کردیا گیا جس کا حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ افسران میں ڈی ایس پی نیئر الحق، قمر الزمان، غلام نبی واگھو، اختر لطیف مغل، رستم نواز، زاہد حسین اور منیر احمد ارسانی شامل ہیں۔

    ڈی ایس پیز درخشاں، کلاکوٹ رسالہ، گارڈن، بغدادی کھارادر اور کیماڑی ڈویژن میں ڈیوٹیوں پر تعینات ہیں۔ آئی جی سندھ کی جانب سے ڈی آئی جی ایسٹ کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سمیت سندھ پولیس کے بھی 10 افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔

    اے ڈی خواجہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائی جانے والی رپورٹ کےمطابق سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور دیگر افسران محکمہ پولیس میں غیر قانونی بھرتیوں، پلاٹوں پر قبضوں اور اسمگلنگ کے غیر قانونی دھندوں میں ملوث رہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: جرائم میں ملوث 100 سے زاہد اہلکاروں‌ کواے سی ایل سی سے فارغ کردیا گیا

    کراچی: جرائم میں ملوث 100 سے زاہد اہلکاروں‌ کواے سی ایل سی سے فارغ کردیا گیا

    کراچی: جرائم میں ملوث 100 سے زائد افسران اور اہلکاروں کو اے سی ایل سی کی ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے سی ایل سی نے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف اندرونی اور بیرونی کریک ڈاون کا آغاز کرتے ہوئے اپنے پیٹی بھائیوں کے خلاف بڑی کارروائی کرڈالی۔

    ایس ایس پی مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ’100 سے زائد افسران اور اہلکاروں کے خلاف مسلسل شکایات موصول ہورہی تھیں جس کے تحت کارروائی کرتے ہوئے کچھ ملازمت سے فارغ جبکہ بقیہ کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کی مدد سے کارلفٹر مافیا کے خلاف  بڑی کارروائیاں کرتے ہوئے 5 گروہوں کو بالکل ختم کردیا اس لیے ستمبر سے اکتوبر تک کارلفٹنگ کی وارداتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔

    مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ ’بین الصوبائی گروہوں کے خلاف بھرپور آپریشن جاری ہے، اس ضمن میں پولیس اور رینجرز بڑی کامیابیاں بھی حاصل کررہی ہے‘۔

    ایس ایس پی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ سال 2018 میں اپنے دائرہ کار میں آنے والے جرائم کی وارداتوں کو مزید نیچے لائیں گے، ملازمت سے برطرف کیے جانے والے اہلکار تحقیقات مکمل ہونے تک آپریشنل ڈیوٹیاں انجام نہیں دے سکیں گے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: آئی فون ہیک کر کے ان لاک کرنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: آئی فون ہیک کر کے ان لاک کرنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: پولیس اور سی پی ایل سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے کورنگی سے تین ملزمان کو گرفتار کرلیا جو چھینے ہوئے آئی فون کو ہیک کر کے کھولنے کے جرائم میں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسمارٹ فون کی دنیا میں آئی فون کو محفوظ ترین فون سمجھا جاتا ہے کیونکہ اسے کوئی بھی شخص آسانی سے ان لاک نہیں کرسکتا کیونکہ موبائل کھولنے کے لیے ایپل آئی ڈی درکار ہوتی ہے۔

    سی پی ایل سی کورنگی اور محکمہ پولیس کو ایسے گینگ کی اطلاع موصول ہوئی جو چوری کیے ہوئے موبائل فون کو ہیک کر کے ان لاک کرنے کے غیر قانونی دھندے میں ملوث تھا۔

    ایس ایس پی کورنگی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ چوری اور چھینے ہوئے موبائل فون ان لاک کرنے کی شکایات موصول ہوئیں تو ابتدائی طور پر مارکیٹوں سے معلومات حاصل کی گئیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ کورنگی پولیس اور سی پی ایل سی نے کورنگی میں کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان گرفتار کیا جو آئی فون سمیت دیگر اسمارٹ فونز کو ان لاک کر کے مارکیٹ میں فروخت کرتے تھے۔

    ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ملزمان فون ان لاک کرنے کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں بھی ملوث ہیں اور وہ چھینے ہوئے موبائل اپنے بنائے ہوئے سافٹ ویئر سے ان لاک کرتے تھے۔

    پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے سافٹ ویئر انجینئر سمیت تین افراد کو گرفتار کر کے چوری شدہ موبائل اور سافٹ ویئر بھی برآمد کرلیا جبکہ حراست میں لیے جانے والے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک بھر میں مذہبی تنظیمیں آج ڈونلڈٹرمپ کےاعلان کیخلاف احتجاج کریں گی

    کراچی : مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے پر امریکا کیخلاف ملک بھر کی مذہبی تنظیمیں سراپا احتجاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈٹرمپ کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا داراخلافہ بنانے کا اعلان کیخلاف ملک بھر میں مذہبی تنظیمیں آج احتجاج کریں گی۔

    احتجاجی مظاہروں کے پیش نظرامریکی سفارتخانے کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ احتجاجی مظاہرین کی آمد کے پیش نظر امریکی سفارتخانے اور متصل تمام راستوں پر بڑی تعداد میں کنٹینرز رکھ دیئے گئے ہیں۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ بارہ بجے کنٹینر رکھ کر امریکی سفارتخانے آنے والے تمام راستوں کو بند کردیا جائے گا، راستہ سیل کرنے کے بعد پولیس اور رینجرز کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں کو مختلف راستوں پر تعینات کیا جائے گا۔

    جماعت اسلامی کے رہنما حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا فیصلہ عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، مسلم ممالک کی اتحادی افواج قبلہ اول کی آزادی کیلئے کرداراداکرے، پوری دنیا کے مسلمانوں کو اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے۔

    حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ امریکی صدرکی دہشت گردی کےخلاف مسلم ممالک ایک ہوجائیں، آج بیت المکرم مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

    گذشتہ روز  امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے ٹرمپ کے اعلان پرکل ملک گیراحتجاج کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ  ٹرمپ نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے، مسلم حکمران متحد ہوکر امریکی فیصلے کے خلاف لائحہ عمل دیں ، ٹرمپ کا فیصلہ جلتی پرتیل کے مترادف ہے۔


    مزید پڑھیں : امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    واضح رہے کہ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرلیا، ٹرمپ کے فیصلے پر مسلمان ملکوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ مختلف شہروں میں مظاہرے کئے جارہے ہیں۔

    امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا، جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی: گیارہ ماہ میں 361 افراد قتل، 28 کروڑ کے موبائل چھن گئے

    کراچی: گیارہ ماہ میں 361 افراد قتل، 28 کروڑ کے موبائل چھن گئے

    کراچی: سی پی ایل سی نے رواں سال کے گیارہ ماہ کے دوران ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار کی فہرست جاری کردی، جس کے مطابق جنوری سے نومبر تک 361 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہرقائد میں امن و امان کے حوالے سے سی پی ایل سی نے 2017 کے ابتدائی 11 ماہ میں ہونے والے جرائم کے اعداد و شمار کی فہرست جاری کردی۔

    سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق گیارہ ماہ کے دوران 361 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا، ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں میں 28 ہزار سے زائد شہری موبائل اور قیمی اشیاء سے محروم ہوئے جن کی مالیت کا تخمینہ 28 کروڑ 8 لاکھ سے زائد بنتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ماہ مارچ: شہر قائد میں 24 افراد قتل ہوئے، سی پی ایل سی رپورٹ

    رپورٹ کے مطابق گیارہ ماہ کے دوران 24 ہزار 154 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، موٹرسائیکل کی فی کس قیمت 40 ہزار سے 96 کروڑ 61 لاکھ کی مالیت بنتی ہے جبکہ 13 سو 31  شہری اپنی قیمتی کاروں سے محروم کردیے گئے شہری 7 لاکھ روپے ایوریج پر 93 کروڑ 17 لاکھ کی گاڑیوں سے محروم ہوئے۔

    سی پی ایل سی کی رپورٹ کے مطابق اغواء برائے تاوان کے 11 واقعات رپورٹ کیے گیے، کراچی کے 61 شہریوں نے بھتہ خوری کی شکایات درج کروائیں جبکہ ڈکیتوں نے کراچی 8 بینکوں پر اپنے ہاتھ صاف کیے۔

    مکمل رپورٹ دیکھیں

     

  • کراچی : ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ملزمہ گرفتا، ساتھی فرار

    کراچی : ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ملزمہ گرفتا، ساتھی فرار

    کراچی : شہر قائد کی سڑکوں پر ساتھیوں کے ساتھ لوگوں سے لوٹ مار کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمہ کے ساتھی اپنے شکار کربندوق دکھاتے اور یہ خاتون ان کی جیبیں خالی کردیتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کراچی کی ڈاکو لڑکی چندا کو گرفتار کرلیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظرآنی والی یہ لڑکی لٹنے والوں کی نہیں بلکہ لوٹنے والوں کے ساتھ ہے، یہ گروہ سڑکوں ہی نہیں اے ٹی ایم بوتھ میں بھی کئی وارداتیں کرچکا ہے۔

    مرد ڈکیت شہری کو بندوق دکھاتا اور پھر چندا نامی یہ لڑکی اس کی جیبیں صاف کردیتی، پولیس کا کہنا ہے ملزمہ چندا شاہ فیصل سے دیگرساتھیوں کو لینے بلدیہ ٹاؤن آتی تھی، وہاں سے یہ لوگ گروہ کی شکل میں وارداتیں کرنے نکلتے۔


    مزید پڑھیں: اغواء کی واردات میں ملوث عورت گرفتار، مسروقہ گاڑی برآمد


    خاتون ساتھ ہونے کے باعث پولیس ان کو چیکنگ نہیں کرتی تھی، بعد ازاں متعدد شکایات پر پولیس نے کراچی کی اس ڈاکو لڑکی کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کرلیا، ملزمہ کے ساتھیوں کو ابھی تک پکڑا نہیں جاسکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ملزمہ گرفتار، ساتھی فرار

    کراچی : ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ملزمہ گرفتار، ساتھی فرار

    کراچی : شہر قائد کی سڑکوں پر ساتھیوں کے ساتھ لوگوں سے لوٹ مار کرنے والی لڑکی کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمہ کے ساتھی اپنے شکار کوبندوق دکھاتے اور یہ خاتون ان کی جیبیں خالی کردیتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نے کراچی کی ڈاکو لڑکی چندا کو گرفتار کرلیا، سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظرآنی والی یہ لڑکی لٹنے والوں کی نہیں بلکہ لوٹنے والوں کے ساتھ ہے، یہ گروہ سڑکوں ہی نہیں اے ٹی ایم بوتھ میں بھی کئی وارداتیں کرچکا ہے۔

    مرد ڈکیت شہری کو بندوق دکھاتا اور پھر چندا نامی یہ لڑکی اس کی جیبیں صاف کردیتی، پولیس کا کہنا ہے ملزمہ چندا شاہ فیصل سے دیگرساتھیوں کو لینے بلدیہ ٹاؤن آتی تھی، وہاں سے یہ لوگ گروہ کی شکل میں وارداتیں کرنے نکلتے۔


    مزید پڑھیں: اغواء کی واردات میں ملوث عورت گرفتار، مسروقہ گاڑی برآمد


    خاتون ساتھ ہونے کے باعث پولیس ان کو چیکنگ نہیں کرتی تھی، بعد ازاں متعدد شکایات پر پولیس نے کراچی کی اس ڈاکو لڑکی کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کرلیا، ملزمہ کے ساتھیوں کو ابھی تک پکڑا نہیں جاسکا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔