Author: نذیر شاہ

  • کراچی: مرغوں کی لڑائی پر جوا‘ 2 افراد گرفتار‘ ایس ایچ او معطل

    کراچی: مرغوں کی لڑائی پر جوا‘ 2 افراد گرفتار‘ ایس ایچ او معطل

    کراچی: شہرِ قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مرغوں کی لڑائی پر سرعام لاکھوں کا جوا کھیلا جانے لگا‘ اے آروائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے جواریوں کی گرفتاری کےاحکامات صادر کردیے۔

    تفصیلات کےمطابق اورنگی ٹاؤن کے مومن آباد کی بسم اللہ کالونی میں واقع کبڈی گراؤنڈ میں باقاعدہ شامیانہ لگا کر مرغوں کی لڑائیوں کے مقابلے کا انعقاد کرایا گیا‘ جس میں لاکھوں روپے کا جوا کھیلا جارہا تھا۔

    ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ عناصر اس مقابلے کا باقاعدہ اہتمام کرتے ہیں اور اس موقع پر پولیس کبڈی گراؤنڈ کی طرف نہیں آتی ہے‘ ایس ایچ او مومن آباد کا بیٹر مخصوص اوقات میں آکر رشوت کی رقم لےجاتا ہے۔

    مرغوں کی لڑائی کے ان مقابلوں پر پانچ ہزار سے لے کر پچا س ہزار تک کی شرطیں لگتی ہیں اور مجموعی طور پر لاکھوں روپیہ کا جوا کھیلا جاتا ہے۔ اتوار کے دن صبح 11 بجے سے شام پانچ بجے تک یہ کام زوروں پر ہوتا ہے۔

    اےآروائی نیوزپر مرغوں کی لڑائی پرجوا کھیلنےکی خبرنشر ہونے کے بعد ڈی آئی جی ویسٹ نےجوئےکے اس اڈے نوٹس لیتے ہوئے ایس پی اورنگی کو سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسےجوا کھیلتے دیکھیں گرفتارکرلیں۔

    ڈی آئی جی وسٹ کی ہدایت پر ایس پی اورنگی عابد بلوچ نے کارروائی کرتے ہوئے ایس ایچ اور کو معطل کرتے ہوئے عہدے میں تنزلی کردی جبکہ مرغوں کی لڑائی میں ملوث 2 افراد کو گرفتار کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں رینجرزکی کارروائی‘پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد گرفتار

    کراچی میں رینجرزکی کارروائی‘پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد گرفتار

    کراچی: شہرقائد میں رینجرز نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی اسلحہ لائسنس بنانےاورغیرقانونی اسلحہ کی خریدو فروخت میں ملوث پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کو گرفتارکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز نے کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ناجائز ہتھیاروں اور 5 عدد جعلی اسلحہ لائسنسوں کے ساتھ لیاقت آباد سے ملزم فیضان خان کوگرفتارکرلیا۔

    ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ایک منظم گروہ اس گھناؤنے کاروبار میں ملوث ہے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق گرفتارملزم کی نشاندہی پرگروہ کے مزید 7 کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا جن میں سندھ ریزیرو پولیس کے اے ایس آئی عمردراز خان، حوالدار سید نادرعلی شاہ اور اسپیشل برانچ میں تعینات حوالدار سید شاہد علی شامل ہیں۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں جنید، زوہیرکمال، صدام صدیقی اور سیاسی جماعت کے عسکری ونگ کا ٹارگٹ کلر کامران پریڈی بھی شامل ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ کامران پریڈی متعدد بار جیل کاٹنے کے بعد بھی کئی خود کارہتھیار حوالدار نادر شاہ کو فروخت کرنے میں ملوث ہے۔

    رینجرز ترجمان کے مطابق حوالدار نادر شاہ جعلی لائسنسوں پر اسلحہ خیبر پختونخواہ سے بذریعہ ہوائی سفر منتقل کرتا تھا اوراس سلسلے میں 30/35 مر تبہ ہوائی سفر کرچکا ہے۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہےکہ گرفتار ملزمان سے131 جعلی مہریں ، 2 جی تھری سمیت ملزمان سے9 مختلف ہتھیار، 18 میگزین سمیت 140جعلی اسلحہ لائسنس برآمد ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان سے 233 جعلی دستاویزات، 75جعلی ڈگریاں اور 7 جعلی ڈرائیونگ لائسنس بھی برآمد ہوئے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور  پرتشدد واقعات میں اضافہ

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ

    کراچی: شہر قائد میں فائرنگ، اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوگیا، جس کے بعد اسٹریٹ کرائم روکنا کراچی پولیس کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری اسٹریٹ کرمنلز کے رحم و کرم پر آگئے، کراچی میں فائرنگ، اسٹریٹ کرائم اور پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا، جرائم پیشہ عناصر گھروں کی دہلیز تک پہنچ کر لوٹ مار کرنے لگے۔

    گیارہ ماہ کے دوران ساڑھے تین سو سے زائد افراد موت کے گھاٹ اتاردیے گئے۔

    سی پی ایل سی نے رواں سال 21 نومبر تک کی رپورٹ جاری کردی ہے ، رپورٹ کے مطابق گیارہ ماہ میں 27 ہزار 219 شہریوں کو موبائل فون سے محروم کردیا گیا، 23 ہزار 553 شہری اپنی موٹرسائیکلوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    سی پی ایل سی کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ 12 سو 94 شہری اپنی قیمتی کاروں سے محروم کردیے گئے، اغواء برائے تاوان کے دس واقعات رپورٹ کیے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی کے 58 شہریوں نے بھتہ خوری کی شکایات درج کروائیں، بینک ڈکیتوں نے بھی کراچی 8 بینکوں پر اپنے ہاتھ صاف کیے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال قتل اور زخمی ہونے کے زیادہ تر واقعات ڈکیتی مزاحمت پر پیش آئے، جرائم کی 90 فیصد سی سی ٹی وی فوٹیجز پولیس عام شہریوں سے حاصل کرتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق پولیس اور کے ایم سی کی جانب سے نصب کیمروں کا رزلٹ معیاری نہیں ہوتا۔

    دوسری جانب کراچی میں بڑھتےاسٹریٹ کرائم پر وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کوہدایت دی کہ  شہریوں کے تحفظ کو ہر صورت میں یقینی بنایاجائے ، شہریوں کونقصان پہنچانےکی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ پولیس جہاں ضرورت ہووہاں رینجرزکی مددلےسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : شادی شدہ جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، ملزمان عدالت میں پیش

    کراچی : شادی شدہ جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج، ملزمان عدالت میں پیش

    کراچی: جرگے کے حکم پر شادی شدہ جوڑے کے قتل کا مقدمہ درج کردیا، پولیس نے دہشتگردی ، قتل اور لاش کو چھپانے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ قتل میں ملوث ملزمان کوعدالت میں پیش کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کرنا جرم بن گیا، کراچی میں جرگے کے فیصلے پر شادی شدہ جوڑے کے قتل کا مقدمہ مومن آباد تھانے میں درج کرلیا گیا، مقدمے میں دہرے قتل کے ساتھ لاش کو چھپانے اور دہشتگردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمہ مومن آباد تھانے میں درج کیا گیا ہے، اے آر وائی نیوز نے ایف آئی آر کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

    پولیس کے مطابق مقدمے میں نو افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے جبکہ ایف آئی آر سرکار مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

     

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ لڑکی کے والد مسکین نے4بیٹوں کی مدد سے میاں بیوی کوقتل کیا ، قتل کرنے والے بھائیوں کے نام حبیب ،ایوب،اعظم اور مرزا ہیں، میاں بیوی کو غیرت کے نام پر 22 نومبر کی شب قتل کیا گیا۔

     

    درج ایف آئی آر کے مطابق عبدالہادی نے19 نومبر کو مکان کرائے پر حاصل کیا، لاشیں 23 نومبرکی شب بوری میں چھپا کر قائمخانی قبرستان منتقل کیں، عبد الرشید،اعظم اورمرزا نے لاشیں رکشے کے ذریعےقبرستان منتقل کیں جبکہ ضیاالحق،حبیب،ایوب اور غلام رسول نےرات ڈیڑھ بجے قبریں کھودیں۔

    مقتول عبدالہادی کی تصویر اور ملزمان کے ابتدائی بیان کی کاپی اے آر وائی نیوز کو حاصل


    دوسری جانب چوبیس سالہ مقتول عبدالہادی کی تصویر اور ملزمان کے ابتدائی بیان کی کاپی اے آر وائے نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    پولیس نے شواہد کی بنا پر طارق روڈ سے ایک شخص حراست میں لیا، حراست میں لیے جانے والے شخص مات ملک نے حققیت سے پردہ اٹھایا کہ مومن آباد میں شادی شدہ جوڑے کو مارنے کی پلاننگ کیسے بنی۔

    مات ملک کا بیان میں کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی ایک ماہ قبل نواب کالونی بلدیہ سے بھاگ کر یہاں آئے، عبدالہادی کو میں نے مکان کرایے پر دالوایا تھا۔

    پولیس نے مات ملک سے مقتولین کے گھروں کے ایڈریس لیے تو تالے لگے ہوئے تھے ، پولیس نے ملزمان کے رشتہ داروں کے گھروں پر چھاپے مارے اور 9 ملزمان گرفتار کیے۔

    گرفتار ملزمان نے بیان میں بتایا کہ عبدالہادی اور حسینی نے بھاگ کر شادی کی تھی ، ہم سب نے فیصلہ کیا کہ یہ دونوں جہاں ملیں انہیں ماردو، 22 نومبر کو لڑکی کے باپ نے سب رشتہ داروں کو فون کیا کہ دونوں کا پتہ چل گیا ہے۔

    ملزمان نے مزید بتایا کہ ہم نے دونوں کو مکان میں قتل کر کے باہر سے تالا لگا دیا، ہم سب رشتہ دار اکھٹے ہوئے اور فیصلہ کیا قائمخانی قبرستان میں کھڈا کھود کردفنا دو، 23 نومبر کو ہم نے دوپہر کو قبرستان میں دو کھڈے کھود دیے، رات کو تین بجے ہم گھر پر آئے اور دونوں کی لاشوں کو بوری میں ڈالا، رکشہ میں بوریاں ڈالی اور قبرستان لے جاکر دونوں کو دفن کردیا۔

    نوبیاہتا جوڑے کا سفاکانہ قتل،  ملوث 9 ملزمان عدالت میں پیش


    کراچی میں نوبیاہتا جوڑےکا سفاکانہ قتل میں ملوث ملزمان کوعدالت میں پیش کردیا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نے ملزمان کو اے ٹی سی منتظم جج کے روبروپیش کرنےکاحکم دیا ہے۔

    تفتیشی افسر کے مطابق  قتل کے مقدمے میں پندرہ ملزمان نامزد ہیں، جن میں سے پولیس نو کو گرفتارکر چکی ہے گزشتہ روز نشاندہی پر جوڑےکی قبر کشائی کی گئی تھی، لاشیں پوسٹ مارٹم کیلئےبھجوائی جا چکی ہیں۔

    نوبیاہتاجوڑے کا قتل ، پولیس کو قتل کی اطلاع دینے والا مالک مکان گرفتار


    پولیس نے قتل کی اطلاع دینے والے مالک مکان کو بھی  گرفتار کرلیا ، پولیس کا کہنا ہے کہ مالک مکان کو کرائے داری ایکٹ کی خلاف ورزی پر گرفتار کیاہے، مالک مکان نےمقتول عبدالہادی کو گھرکرائے پردیا، گھر کرائے پر  دینے کا کرایہ نامہ بنایا نہ تھانے میں جمع کرایا۔

    مالک مکان کا کہنا ہے کہ  میں خود تھانےآیا اور پولیس کوخون دیکھ کراطلاع دی، ملوث تمام ملزمان کی گرفتاری میں اپنا کردار اداکیا، پولیس نےکہا جب تک سب ملزم گرفتار نہیں ہوتے تم  بیٹھو، جب سب گرفتار ہوگئےتومجھےبھی کرایہ داری ایکٹ میں بند کردیا، تین دن پہلے ہی جوڑا کرائے پر آیا تھا،کرایہ نامہ نہیں بنا تھا۔


    مزید پڑھیں : کوہستانی جرگے کے حکم پرکراچی میں دوہرے قتل کی واردات


    یاد رہے گذشتہ روز کراچی کے علاقے مومن آباد میں جرگے کے حکم پر ہونے والے دوہرے قتل کا پولیس نے سراغ ڈھونڈ نکالا تھا اور نو ملزمان کو حراست میں لے لیا تھا۔

    گرفتار ملزمان سے تفتیش کے دوران انکشاف ہوا تھا کہ قتل کی اس واردات میں لڑکے اور لڑکی ‘ دونوں کے گھر والے اور لڑکی کی جہاں منگنی کی گئی تھی‘ اس خاندان کے افراد مشترکہ طور پر شریک ہیں۔

    ملزمان نے قتل کے بعد لاشیں اتحاد ٹاؤن کے قبرستان میں دفن کردی تھیں‘ پولیس کچھ دیر بعد اتحاد ٹاؤن قائم خانی قبرستان میں قبرکشائی کروائے گی‘ دوہرے قتل میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مومن آباد میں پسند کی شادی پر جوڑے کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوہستانی جرگے کے حکم پرکراچی میں دوہرے قتل کی واردات

    کوہستانی جرگے کے حکم پرکراچی میں دوہرے قتل کی واردات

    کراچی: شہرِ قائد میں جرگے کے حکم پر دوہرے قتل کی واردات خاموشی سے انجام پاگئی‘ پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کو مار کر دفنادیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے مومن آباد میں جرگے کے حکم پر ہونے والے دوہرے قتل کا پولیس نے سراغ ڈھونڈ نکالا‘ نو ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مومن آباد تھانہ پولیس کو اطلاع ملی کہ ان کی حدود میں واقع ایک مکان میں کچھ روز قبل آکر آباد ہونے والا جوڑا اچانک غائب ہوگیا‘ جب پولیس نے مکان کو چیک کیا تو وہاں خون کے نشانات ملے۔

    ایس پی اورنگی عابد بلوچ کا کہنا ہے کہ ابتدا میں کچھ پتا نہیں چل رہا تھا کہ یہ آکر آباد ہونے والا جوڑا کون تھا اور اچانک کہا ں چلا گیا‘ تاہم جب تفتیش کا دائرہ آگے بڑھا تو کچھ مشتبہ افراد کی گرفتاریاں ہوئیں۔ حراست میں لیے گئے ملزمان نے انکشاف کیا کہ نو بیاہتا جوڑے کا تعلق کوہستان سے تھا جسے12 روز قبل جرگے کے حکم پر قتل کردیا گیا۔

    گرفتار ملزمان کے انکشافات پر مزید افراد کو گرفتار کیا گیا۔ کل نو ملزمان تاحال حراست میں آچکے ہیں جنہوں نے کوہستان کے مقامی جرگے کے حکم پر پسند کی شادی کرنے کے جرم میں قتل کیا گیا ہے‘ پولیس کے مطابق کل پندرہ افراد اس جرم میں شریک ہیں۔

    تفتیش کے دوران انکشاف ہوا کہ قتل کی اس واردات میں لڑکے اور لڑکی ‘ دونوں کے گھر والے اور لڑکی کی جہاں منگنی کی گئی تھی‘ اس خاندان کے افراد مشترکہ طور پر شریک ہیں۔

    ملزمان نے قتل کے بعد لاشیں اتحاد ٹاؤن کے قبرستان میں دفن کردی تھیں‘ پولیس کچھ دیر بعد اتحاد ٹاؤن قائم خانی قبرستان میں قبرکشائی کروائے گی‘ دوہرے قتل میں ملوث مزید افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس


    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مومن آباد میں پسند کی شادی پر جوڑے کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ کراچی ہے‘ یہاں کس طرح جرگہ ہوا اور جرگے نے قتل کا فیصلہ بھی کرلیا۔ قانون کو فوری طورپرحرکت میں لایا جائے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی ٹریفک حادثہ ، قاتل بس ڈرائیور اور مالک گرفتار

    کراچی ٹریفک حادثہ ، قاتل بس ڈرائیور اور مالک گرفتار

    کراچی: ایس ایس پی ساؤتھ جاوید اکبر کا کہنا ہے کہ پولیس نے سچل کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے قاتل بس ڈرائیور کو گرفتار کرلیا جس نے آج ایم اے جناح روڈ پر ننھی معصوم سکینہ پر گاڑی چڑھائی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڑ پر آج صبح ریس لگاتی تیز رفتار بس نے موٹرسائیکل کوٹکر ما ردی جس کی زد میں آکر موٹرسائیکل پر سوار 6 سالہ بچی جان اسکول جاتے وقت ٹریفک حادثے کا نشانہ بنی اور جان کی بازی ہار گئی تھی۔

    والدین کی اکلوتی اولاد سکینہ کو ٹریفک حادثے میں اس قدر چوٹیں آئیں کہ ماں کو بیٹی کی شکل نہیں دکھائی گئی، بیٹی کے انتقال پر غمزدہ ماں کی حالت غیر ہے۔

    بس حادثے میں جاں بحق ہونے والی سکینہ اپنے والد کے ہمراہ اسکول جارہی تھی، حادثے کے بعد مشتعل افراد نے دو بسوں کو آگ لگادی جبکہ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔

    پڑھیں: کراچی میں بس کی موٹرسائیکل کو ٹکر‘ بچی جاں بحق

    دوسری جانب ایس پی صدر کا کہنا تھا کہ ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں 11 شہریوں کو گرفتار کرکے تھانے منتقل کیا جن سے تفتیش جاری ہے۔

    بس کا مالک پولیس حراست میں ہے ، فوٹو اے آر وائی

    کچھ دیر قبل ضلع جنوبی کی پولیس نے سچل کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بس کے مالک محمد اعظم اور ڈرائیور (مرکزی ملزم) محمد سلیم کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے تھانے منتقل کردیا۔

    مقدمہ درج

    بعد ازاں پولیس نے حادثے کے دو مقدمات درج کیے، ایک مقدمے میں بس ڈرائیور جبکہ دوسرے مقدمے میں بس جلانے والے افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

    بس ڈرائیور کے خلاف درج ہونے والے مقدمے میں قتل خطا سیکشن 337 ، 320 جی 34 کی جبکہ دوسری ایف آئی آر میں بسوں کے جلانے ، بلوے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئیں۔

  • کراچی میں بس کی موٹرسائیکل کو ٹکر‘ بچی جاں بحق

    کراچی میں بس کی موٹرسائیکل کو ٹکر‘ بچی جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کےعلاقے ایم اے جناح روڈ پر تیزرفتار بس نے موٹرسائیکل کوٹکر ماردی جس کے نتیجے میں 6 سالہ بچی جاں بحق ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ایم اے جناح روڑ پر ریس لگاتی تیز رفتار بس نے موٹرسائیکل کوٹکر ما ردی جس کی زد میں آکر موٹرسائیکل پر سوار 6 سالہ بچی جان کی بازی ہار گئی۔

    حادثے کے بعد مشتعل افراد نے دو بسوں کو آگ لگادی جبکہ بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر جائے وقوع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والی بچی اور اس کے والد کو شدید زخمی حالت میں سول اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    واقعے کے بعد مظاہرین نے آگ بجھانے کے لیے آنے والی فائربریگیڈ کی گاڑیوں پربھی حملہ کردیا اور لاٹھیاں اور ڈنڈے برسائے۔

    دوسری جانب ایس پی صدر کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی اور بسوں کو جلانے کے الزام میں 11 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    پولیس کے مطابق فرار ہونے والے بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر کی تلاش میں چھاپے مارے جا رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اے آروائی نیوز پرحملہ‘جرات مند پولیس افسران کے لیے انعامات

    اے آروائی نیوز پرحملہ‘جرات مند پولیس افسران کے لیے انعامات

    کراچی: اے آروائی نیوز پر حملے کے دوران جرات اور عزم واستقامت کا مظاہرہ کرنے والے پولیس والوں کے لیے آئی جی سند ھ کی جانب سے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا گیا ہے۔

    ترجمان سندھ پولیس کے دفتر سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے میڈیا دفاتر کے تحفظ اور امن وامان کے حالات کو کنٹرول میں رکھنے سمیت حملوں میں ملوث عناصر کے خلاف عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور ان حملوں میں زخمی ہونے والے ڈی ایس پی کنور آصف‘ انسپکٹرپیر شبیر‘ کانسٹیبل راؤ راشد اور کانسٹیبل قمر زمان کے لیے بالترتیب پچاس پچاس ہزار روپے نقد انعام اور تعریفی اسناد کا اعلان کیا ہے۔

    13

    آئی جی آفس سے جاری کردہ ہدایات میں انہوں نے اےآئی جی آپریشنز سندھ سے کہا ہے کہ زخمی پولیس افسران اور جوانوں کو بہترین طبی سہولیات کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے اور ان کی جلد سے جلد صحت یابی کے لیے جملہ اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

    15

    آئی جی سندھ نے مذکورہ بالا پولیس کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کے ضمن میں کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور کسی بھی ممکنہ ناخوشگوار واقعہ, ہنگامی صورتحال کے حوالے سے انسدادی اقدامات کو غیر معمولی بناتے ہںوئے ملوث شرپسندوں / عناصر کے خلاف منظم اور بھرپور کریک ڈاوُن کو یقینی بنایا جائے۔

    16

    واضح رہے کہ دو روز قبل ایم کیو ایم کے قائد کی اشتعال آمیز تقریر کے ردعمل میں مسلح افراد اے آروائی نیوز کے دفتر پر حملہ آور ہوئے تھے اور دفتر میں توڑ پھوڑ بھی مچائی تھی جبکہ ملازمین کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تھا۔

    12

  • کراچی: پولیس حکام کا شہریوں کے لیے 911 کے نام سے نئی ہیلپ لائن متعارف کروانے کا فیصلہ

    کراچی: پولیس حکام کا شہریوں کے لیے 911 کے نام سے نئی ہیلپ لائن متعارف کروانے کا فیصلہ

    کراچی : پولیس حکام کا شہریوں کے لیے 911 کے نام سے نئی ہیلپ لائن متعارف کروانے کا فیصلہ،ڈی آئی جی سیکورٹی مقصود میمن کے مطابق نئی ہیلپ لائن سروس میں تمام نجی اور سرکاری ایمبولینس سروسز اور فائر بریگیڈ پولیس ہیلپ لائن کے تحت کام کریں گی.

    اے آر وائے نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈی آئی جی سیکورٹی مقصود میمن کا کہنا تھا کہ شہر میں تین مرحلوں میں پندرہ ہزار کمیرے نصب کیے جائیں گے،پہلے مرحلے میں پانچ ہزار کیمرے نصب کیے جائیں گے،نئے کیمرے بارہ میگا پکسل ہوں گے،جن میں فیس ڈیٹیکشن سافٹ ویئر انسٹال کیا جائےگا.

    ڈی آئی جی مقصود کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کیمرا سرویلنس کی پوسٹ کے لیے بھرتیاں کی جائیں گی،جس کے تحت کیمرا آپریٹنگ کےماہر لوگوں کو بھرتی کیا جائے گا.

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ نئی ہیلپ لائن سروس امریکہ جیسے جدید ملک کی طرز پر شروع کی جارہی ہے،سروس متعارف کروانے کا مقصد شہریوں کوبہترین سروس مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ مشکل وقت میں ان کی مدد کو یقینی بنانا ہے.

    ڈی آئی جی سیکورٹی کے مطابق شہر میں ہنگامی حالات اوراسٹریٹ کرائم سے نمٹنے کے لیے ایس ایس یو کمانڈوز تعینا ت کیے جائیں گے،علاقہ پولیس سے قبل اسپیشل سیکورٹی یونٹ کے کمانڈوز رپیڈ رسپانس فورس کے طور پر پہلے جائے وقوع پر پہنچےگے.

    مقصود میمن کے مطابق 911 سروس سینٹرل پولیس آفس اور سوک سینٹر کمانڈ اینڈ کنٹرول سے کنٹرول کی جائے گی،جبکہ 911 سروس کے لیے سینٹرل لائز آفس بنانے کے لیے بھی مشاورت کی جا رہی ہے.

    شہر میں پولیس فیسیلیٹیشن سینٹر کے قیام اور 911 سروس کی لانچنگ کے بعد ایک جانب شہری ان سروسز سے استفادہ حاصل کریں گے تو دوسری جانب جرائم کی شرح میں بھی کمی واقع ہوگی.