Author: نذیر شاہ

  • کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ ، 4 منزلہ عمارت زمیں بوس

    کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ ، 4 منزلہ عمارت زمیں بوس

    کراچی : لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں تیسرے درجے کی خوفناک آگ کے باعث 4منزلہ عمارت مکمل زمیں بوس ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں واقع ایک فیکٹری میں اچانک لگنے والی آگ نے شدت اختیار کرلی، جس کے نتیجے میں نہ صرف مذکورہ فیکٹری بلکہ اطراف کی متعدد فیکٹریاں بھی لپیٹ میں آگئیں۔

    فائر بریگیڈ حکام نے آگ کو تیسرے درجے کی قرار دے دیا ہے جبکہ آگ بجھانے کے لیے سولہ فائر ٹینڈرز اور دو واٹر باؤزرز مصروفِ عمل ہیں۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ اس قدر شدید ہے کہ فائر فائٹرز کو دھوئیں کے باعث آگ پر قابو پانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    فیکٹری کی پانچ منزلہ عمارت کی چھت کے کچھ حصے منہدم ہو چکے ہیں، جب کہ متاثرہ فیکٹری سے متصل دوسری فیکٹری بھی آگ کی لپیٹ میں آگئی ہے تاہم آگ کے باعث 4منزلہ عمارت مکمل زمیں بوس ہوگئی۔

    ریسکیو حکام کے مطابق اس فیکٹری میں گیس سلنڈرز کا اسٹور بھی موجود ہے جس کے باعث کسی بڑے دھماکے یا جانی نقصان کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
    

    حکام کا کہنا تھا کہ آگ سے متاثرہ فیکٹری کےاندر سے 7ملازمین کو زخمی حالت میں نکال لیا گیا ہے۔

    ریسکیو ذرائع کے مطابق آگ مزید تین قریبی فیکٹریوں تک بھی پھیل گئی ہے اور اب صورتحال مکمل طور پر ایمرجنسی کی شکل اختیار کر چکی ہے۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو بڑے صنعتی نقصان کا اندیشہ ہے۔

    چیئرمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون اے ڈی خواجہ نے آگ سے متاثرہ فیکٹری کے دورے کے موقع پر کہا آگ لگنے کی اطلاع ساڑھے 10بجے ملی، ابتداء میں ہمارے ایک پی زیڈ کے فائر ٹینڈرز پہنچے تھے، آگ کی شدت کو دیکھتے ہوئے مزید فائر ٹینڈرز طلب کئے گئے،اے ڈی خواجہ

    اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی اور ریسکیو 1122 کے سربراہ سے بات ہوئی ، کوشش کررہے ہیں جلد آگ پر قابو پائیں اور ساتھ والی فیکٹری کو بچائیں، متاثرہ فیکٹری میں پرانے کپڑے کی ری سائیکلنگ کا کام ہوتا تھا۔

  • ملک بھر کے 39 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تبادلے کر دیے گئے

    ملک بھر کے 39 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تبادلے کر دیے گئے

    کراچی : ملک بھر کے 39 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تبادلے کردیے گئے، جن میں کراچی، لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد ، پشاور ، اسلام آباد سمیت دیگر شہر شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے ملک بھر میں انتظامی تبدیلیوں کے تحت متعدد زونز میں ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تقرر و تبادلے کر دیے ہیں۔

    ترجمان ایف آئی اے نے بتایا کہ ادارے کی کارکردگی اور افادیت کو مزید بہتر بنانے کے لیے یہ فیصلے کیے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کراچی، لاہور، اسلام آباد اور فیصل آباد زونز میں افسران کے تبادلے عمل میں لائے گئے ہیں، جبکہ کوئٹہ، پشاور اور گوجرانوالہ میں بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    ایف آئی اے کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں 4 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تقرر و تبادلے کیے گئے ، پشاور میں 6 ، اسلام آباد میں 9 ، کوئٹہ میں 4 جبکہ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد میں مجموعی طور پر 10 تقرر و تبادلے ہوئے۔

    حیدرآباد، میرپورخاص، نواب شاہ اور سکھر سمیت اندرون سندھ کے شہروں میں بھی 4 ڈپٹی ڈائریکٹرز کے تبادلے کیے گئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ کراچی سے علی مردان شاہ، رابعہ قریشی اور فہد خواجہ کے تبادلے کیے گئے ہیں، جبکہ محمد علی ابڑو کا تبادلہ اسلام آباد سے کراچی اینٹی کرپشن سرکل میں کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان تقرریوں اور تبادلوں کا مقصد مختلف زونز میں جاری تحقیقات، آپریشنز اور ایڈمنسٹریشن کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

  • سندھ پولیس کے 6 اہلکار سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے اے ایس آئی بن گئے

    سندھ پولیس کے 6 اہلکار سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے اے ایس آئی بن گئے

    کراچی : سندھ پولیس کے 6 اہلکاروں نے سندھ پبلک سروس کمیشن کا امتحان کامیابی سے پاس کرکے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (ASI) بن گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے چھ اہلکاروں نے سندھ پبلک سروس کمیشن (SPSC) کا امتحان کامیابی سے پاس کر کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (ASI) کے عہدے پر ترقی حاصل کر لی، جن میں ایک خاتون پولیس کانسٹیبل بھی شامل ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی بھرپور حوصلہ افزائی اور جوانوں کی انتھک محنت نے اس خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔ امتحان میں کامیاب ہونے والے اہلکاروں میں سے چار کا تعلق سندھ پولیس میڈیا ونگ سے ہے۔

    اس موقع پر سی پی او کے محمد علی شاہ آڈیٹوریم کراچی میں ایک پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں کامیاب اہلکاروں کو اعزازات سے نوازا گیا۔

    تقریب میں اہلکاروں نے جذباتی لمحات میں اپنے تجربات بیان کیے۔ ایک خاتون اہلکار نے حاضرین کو جذباتی کر دیا، جبکہ ایک اہلکار نے کہا: "میں پہلے بائیکا چلاتا تھا، آج افسر بن کر فخر محسوس کر رہا ہوں۔”

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے خطاب میں کہا "یہ ایک مثبت مثال ہے کہ اہلکاروں نے ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ مسابقتی امتحان پاس کر کے نئی ذمہ داریاں حاصل کیں۔ یہ عمل سندھ پولیس کے تھانہ کلچر اور پروفیشنل ازم کو بہتر بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”

    انہوں نے مزید کہا کہ "جب ہم ٹیم ورک کے ساتھ کام کرتے ہیں تو نتائج خود بولتے ہیں۔ تعلیم یافتہ افراد کی پولیس میں شمولیت سے عوام کو بہتر سروس اور مؤثر سیکیورٹی مہیا کرنا ممکن ہوتا ہے، جو جرائم کے خاتمے کا بنیادی کلیہ ہے۔”

  • وکیل شمس الاسلام  کے قتل  کی تحقیقات کے لئے  کمیٹی تشکیل

    وکیل شمس الاسلام کے قتل کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل

    کراچی : وکیل شمس الاسلام کے قتل کی تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ، کمیٹی واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق شمس الاسلام قتل کیس میں ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    کمیٹی سندھ پولیس ،سندھ ہائیکورٹ بارنمائندوں ،پراسیکیوشن پرمشتمل ہے، کمیٹی میں بار ایسوسی ایشن کے صدر سرفراز میتلو اور راہب علی لاکھو ، مرزا سرفراز احمد ،وسیم سیف کھوسو ،ڈی پی پی ساؤتھ اسد اللہ میتلو شامل ہیں۔

    ایس ایس پی ساؤتھ مہزور علی ،ایس پی انویسٹی گیشن علی حسن بھی شامل ہیں، کمیٹی خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی۔

    کیس میں بڑی پیش رفت: قاتل کی شناخت کر لی گئی

    یاد رہے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں نامعلوم مسلح ملزم کی فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق جبکہ مقتول کا بیٹا زخمی ہوگیا تھا۔

    بعد ازاں خواجہ شمس کے قاتل کی شناخت کر لی گئی تھی ، ان کا قاتل ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے۔ ملزم نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس پر حملہ کیا تھا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم کا الزام ہے کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں قتل کرایا تھا۔

  • وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی نے اعتراف جرم کر کے قتل کی وجہ بھی بتا دی

    وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی نے اعتراف جرم کر کے قتل کی وجہ بھی بتا دی

    کراچی (02 اگست 2025): وکیل شمس الاسلام کے قاتل عمران آفریدی نے اعتراف جرم کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کے قتل کے معاملے میں ملزم عمران آفریدی نے ویڈیو بیان میں اعتراف جرم کر لیا ہے۔

    ملزم عمران آفریدی نے مقتول پر والد کو قتل کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ شمس الاسلام اور میرے والد میں 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا۔ ملزم کا دعویٰ ہے کہ معروف وکیل نے ان کے ہیڈ کانسٹیبل والد کو اغوا کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا، اور جیل میں بھی بند کروایا۔

    عمران آفریدی نے ویڈیو اعترافی بیان میں بتایا کہ جیل سے رہائی کے بعد شمس الاسلام نے ان کے والد کو پھر اغوا کیا اور تشدد کے بعد سر میں گولی مار کر قتل کر دیا، عدالتوں کے دروازے کھٹکھٹائے لیکن کہیں سے کوئی انصاف نہیں ملا کیوں کہ مقابل ایک طاقت ور وکیل تھا۔


    وکیل خواجہ شمس الاسلام پر حملہ کرنے والا ملزم حملے سے پہلے کیا کر رہا تھا؟ کیسے فائرنگ کی؟ نئی فوٹیج


    ملزم کا کہنا تھا کہ خواجہ شمس الاسلام کے ساتھ ان کا جھگڑا ہوا تو اس نے ان کے چھوٹے بھائیوں کو بھی دہشت گردی کے مقدمے میں جیل بھیج دیا جو ابھی بھی جیل میں ہیں، انصاف نہ ملنے کی وجہ سے آج وہ مجرم بن گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس قتل کی ویڈیو بھی اے آر وائی نیوز کو حاصل ہو گئی ہے، فوٹیج میں مسجد کی سیڑھیوں سے نمازیوں کو اترتے دیکھا جا سکتا ہے، شمس الاسلام اپنے بیٹے کے ساتھ نیچے آ رہے تھے، جب کہ حملہ آور عمران آفریدی نمازی بن کر نیچے صف میں بیٹھا ہوا تھا۔

  • خواجہ شمس الاسلام پر حملہ کرنے والا ملزم حملے سے پہلے کیا کر رہا تھا؟ کیسے فائرنگ کی؟ نئی فوٹیج

    خواجہ شمس الاسلام پر حملہ کرنے والا ملزم حملے سے پہلے کیا کر رہا تھا؟ کیسے فائرنگ کی؟ نئی فوٹیج

    کراچی (02 اگست 2025): ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی مزید واضح فوٹیجز اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں قتل ہونے والے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام پر فائرنگ کی اے آر وائی نیوز نے مزید واضح فوٹیجز حاصل کر لی ہیں، جس سے پتا چلتا ہے کہ فائر کرنے والا کہاں موجود تھا اور کیسے فرار ہوا؟

    فوٹیج میں مسجد کی سیڑھیوں سے نمازیوں کو اترتے دیکھا جا سکتا ہے، شمس الاسلام اپنے بیٹے کے ساتھ نیچے آ رہے تھے، جب کہ حملہ آور عمران آفریدی نمازی بن کر نیچے صف میں بیٹھا ہوا تھا۔


    کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق


    فوٹیج کے مطابق جب خواجہ شمس الاسلام آخری سیڑھی پر پہنچے تو ملزم تیزی سے چلتا ہوا آیا، جس نے ویسٹ کوٹ کی الٹے ہاتھ کی جیب میں پستول رکھا ہوا تھا، ملزم نے پستول کو بائیں ہاتھ سے دائیں ہاتھ پر منتقل کیا، اور قریب پہنچ کر خواجہ پر گولیاں چلائیں اور فرار ہو گیا۔

    گولیاں چلتے ہی شمس الاسلام اپنے بیٹے سمیت سیڑھیوں پر گر گئے، ملزم نے فیس ماسک، پاؤں میں موزے، ہاتھ میں گھڑی باندھ رکھی تھی، اور وہ سیدھے ہاتھ میں پستول تھامے مسجد کے خارجی راستے کی طرف فرار ہوا۔

  • کراچی میں وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی میں وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی ویڈیو سامنے آگئی

    کراچی کے علاقے ڈیفنس میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کے قتل کی ویڈیو سامنے آگئی۔

    کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں مسجد کے قریب سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو ملزم نے فائرنگ کرکے اس وقت قتل کیا جب وہ نماز جنازہ میں شرکت کے لیے موجود تھے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا قاتل ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے۔ ملزم نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس پر حملہ کیا تھا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم کا الزام ہے کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں قتل کرایا تھا۔

    تاہم اب وکیل پر حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظرعام پر آگئی ہے۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم عمران آفریدی کو قریب سے فائرنگ کرتے دیکھا جاسکتا ہے اور وہ نیلے شلوار قمیض میں ملبوس تھا۔

    ویڈیو میں ملزم کو فائرنگ کے بعد فرار ہوتے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد کے اندر اور باہر دیگر کیمروں کی فوٹیج حاصل کرنے کی کوششیں جاری ہیں جس سے پتا چل سکے کہ ملزم اکیلا تھا یا اس کے ساتھ کوئی اور بھی موجود تھا۔

  • کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق

    کراچی: ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق

    کراچی (1 اگست 2025): ڈیفنس میں نامعلوم مسلح ملزم کی فائرنگ سے سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق جبکہ مقتول کا بیٹا زخمی ہوگیا۔

    فائرنگ کا واقعہ فیز 6 میں مسجد کے قریب پیش آیا جہاں مقتول اور بیٹے نے ایک نماز جنازہ میں شرکت کی۔ خواجہ شمس الاسلام اور بیٹے کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    خواجہ شمس الاسلام کی حالت تشویشناک بتائی گئی جبکہ بعد وہ جانبر نہ ہو سکے۔ مقتول کا بیٹا اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے تصدیق کی کہ ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ سے ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام جاں بحق ہوگئے، ان کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر جانبر نہ ہو سکے انہوں نے بتایا کہ فائرنگ سے مقتول کا بیٹا بھی زخمی ہے۔

    کیس میں بڑی پیش رفت: قاتل کی شناخت کر لی گئی

    دریں اثنا قتل کے اس کیس میں چند گھنٹے میں ہی بڑی پیش رفت ہوئی ہے اور خواجہ شمس الاسلام کے قاتل کی شناخت کر لی گئی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا قاتل ان کے سابق گن مین کا بیٹا عمران آفریدی ہے۔ ملزم نے چند ماہ قبل بھی خواجہ شمس پر حملہ کیا تھا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق ملزم کا الزام ہے کہ اس کے والد کو خواجہ شمس الاسلام نے 2021 میں قتل کرایا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عمران آفریدی کی گرفتاری کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے اور شہر سے باہر جانے والے مختلف مقامات پر ناکہ بند کر دی گئی ہے۔

    پولیس کے مطابق سہراب گوٹھ پر بس اڈوں ور شہر سے باہر جانے والے تمام راستوں پر ناکے لگا دیے گئے ہیں۔ ملزم کی تصاویر اور دیگر تفصیلات پولیس ناکوں تک پہنچا دی گئی ہیں اور ہر بس کو روک کر چیک کیا جا رہا ہے۔

    وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے ابتدائی کارروائی کی تفصیلات دیں۔

    ضیاالحسن لنجار نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کی گرفتاری کیلیے پولیس ٹیم متحرک کی جائے، واقعے کی لمحہ بہ لمحہ رپورٹ سے آگاہ کیا جائے۔

    خواجہ شمس الاسلام کی پوسٹ مارٹم رپورٹ:

    ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ کر کے قتل کیے جانے والے معروف سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی عمر خطاب کے مطابق شمس الاسلام کو ایک گولی لگی جو دل کو چیرتی ہوئی نکلی اور جان لیوا ثابت ہوئی۔

    راجا عمر خطاب نے مزید بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کر لی ہے اور ملزمان کے بارے میں مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملزم کا باپ کے قتل کے الزام کی تصدیق کر رہے ہیں۔ ممکنہ طور پر یہ واقعہ ذاتی دشمنی کا بھی ہو سکتا ہے۔ خواجہ شمس الاسلام نےبھی قاتل پر مقدمہ درج کرا رکھا تھا۔

    قاتل کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے چھاپے:

    ایڈووکیٹ خواجہ شمس الاسلام کے قتل میں ملوث ملزم عمران آفریدی کے سہولت کاروں کی گرفتاری کے لیے پولیس نے چھاپے مار کر متعدد افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

    پولیس کے مطابق اختر کالونی، شیریں جناح کالونی اور کلفٹن میں چھاپے مارے گئے، جس میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا۔

  • کراچی : سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والے شخص نے انتہائی قدم کیوں اٹھایا ؟ِ دوست نے بتادیا

    کراچی : سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والے شخص نے انتہائی قدم کیوں اٹھایا ؟ِ دوست نے بتادیا

    کراچی: سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والے شخص کے دوست کا اہم بیان آگیا ، جس میں خودکشی کرنے کی وجہ بتائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والے شخص کے دوست نے بتایا کہ اورنگزیب عالم میرا دوست تھا بیوی سے جھگڑے کے باعث عدالت میں معاملہ چل رہا تھا۔

    دوست کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز عدالت میں دونوں موجود تھے عدالت سے نکلنے کے بعد اورنگزیب اپنے بچوں سمیت چلا گیا اور واپس نہیں ایا رات کو خبریں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ شاید اورنگزیب عالم ہی نے خودکشی کی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ابھی بچے کی لاش دیکھی تو پتہ چلا احمد کی ہے گھریلو جھگڑے عدالتی کیس سے پریشان ہو کر اورنگزیب عالم نے انتہائی قدم اٹھایا۔

    مزید پڑھیں : کراچی : سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والا شخص کون تھا؟ اہم انکشاف

    یاد رہے گزشتہ روز اورنگزیب عالم اپنے بیٹے اور بیٹی کو ساتھ لے کر سی ویو کے قریب دودریا پر پہنچا اور تینوں نے سمندر میں چھلانگ لگا دی تھی۔

    ریسکیو اداروں کی جانب سے فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کی گئی، جس کے دوران ایک بچے کی لاش سمندر سے نکال لی گئی ہے۔

    ابتدائی معلومات  کے مطابق  اورنگزیب عالم نامی شخص اورنگی ٹاؤن ساڑھے 8 نمبر کا رہائشی تھا اور عامر پبلک اسکول میں بطور استاد فرائض انجام دے رہا تھا۔

  • کراچی : دو دریا میں بچوں سمیت کودنے والا شخص کون تھا؟ اہم انکشاف

    کراچی : دو دریا میں بچوں سمیت کودنے والا شخص کون تھا؟ اہم انکشاف

    کراچی : سی ویو پر بچوں سمیت خودکشی کرنے والے شخص کی ابتدائی معلومات سامنے آگئی، خودکشی کرنے والا اسکول ٹیچر نکلا ۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سی ویو پر پیش آنے والے افسوسناک واقعے میں بچوں سمیت سمندر میں کودنے والے شخص کی شناخت ہوگئی۔

    ابتدائی معلومات میں بتایا گیا کہ بچوں سمیت سمندر میں کودنے والے شخص اسکول ٹیچر نکلا، اورنگزیب عالم نامی شخص اورنگی ٹاؤن ساڑھے 8 نمبر کا رہائشی تھا اور عامر پبلک اسکول میں بطور استاد فرائض انجام دے رہا تھا۔

    علاقہ مکینوں اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اورنگزیب عالم کا اپنی اہلیہ سے گھریلو ناچاقیوں کے باعث اکثر جھگڑا رہتا تھا، جو مبینہ طور پر اس افسوسناک قدم کی وجہ بنا۔

    گزشتہ روز اورنگزیب عالم اپنے بیٹے اور بیٹی کو ساتھ لے کر سی ویو کے قریب دودریا پر پہنچا اور تینوں نے سمندر میں چھلانگ لگا دی۔

    ریسکیو اداروں کی جانب سے فوری طور پر امدادی کارروائی شروع کی گئی، جس کے دوران ایک بچے کی لاش سمندر سے نکال لی گئی۔ لاش کو فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا۔ تاہم، دیگر دو افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

    ریسکیو حکام کے مطابق اندھیرا ہونے کی وجہ سے گزشتہ رات سرچ آپریشن روک دیا گیا تھا، تاہم آج صبح روشنی ہوتے ہی بحری خدمات کی ٹیموں نے دوبارہ آپریشن شروع کر دیا۔

    مزید پڑھیں : کراچی: دو دریا پر بچوں کے ڈوبنے کا واقعہ، عینی شاہدین نے کیا دیکھا؟

    سرچ آپریشن میں دو اسپیڈ بوٹس اور آٹھ غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں، جبکہ ممکنہ طور پر جدید سونار ٹیکنالوجی کی مدد سے بھی تلاش کا دائرہ بڑھایا جا رہا ہے۔

    پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور گھریلو جھگڑوں کے محرکات کو مدنظر رکھتے ہوئے مکمل رپورٹ تیار کی جا رہی ہے۔

    یہ واقعہ نہ صرف معاشرتی مسائل بلکہ ذہنی صحت کے بڑھتے ہوئے بحران کی سنگینی کو بھی اجاگر کرتا ہے، جس پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔